Tag: pakistan

  • سونے کی قیمت میں مزید اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟

    سونے کی قیمت میں مزید اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟

    پاکستان میں آج بھی سونے کی قیمت میں اضافے ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت 500 روپے اضافے کے بعد 2 لاکھ 82 ہزار 900 روپے ہوگئی۔

    اسی طرح 10 گرام سونا 429 روپے اضافے سے 2 لاکھ 42 ہزار 571 روپے کا ہوگیا، عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں 5 ڈالر کا اضافہ ہوا جس کے بعد فی اونس سونا 2708 ڈالر پر پہنچ گیا ہے۔

    اس کے علاوہ چاندی کی فی تولہ قیمت 9 ڈالر کی کمی سے 3 ہزار 372 روپے ہوگئی ہے۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    یاد رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔

    اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔

    پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کردی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔

  • ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں آج بھی سینکڑوں روپے کا اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟

    ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں آج بھی سینکڑوں روپے کا اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟

    کراچی: ملک بھر میں سونے کی قیمت میں ایک بار پھر سینکڑوں کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت 1400 روپے اضافے کے بعد 2 لاکھ 82 ہزار 200 روپے ہوگئی۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق اسی طرح 10 گرام سونے کی قیمت 1200 روپے اضافے سے 2 لاکھ 41 ہزار 941 روپے ہے۔

    عالمی مارکیٹ میں بھی بھی سونے کی قدر بڑھ گئی ہے، عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت 13 ڈالر اضافے سے 2703 ڈالر فی اونس ہے۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 2900 روپے کا اضافہ ہوا تھا جس کے بعد فی تولہ سونے کی قیمت 2 لاکھ 80 ہزار 800 روپے ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔

    اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔

    پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کردی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔

  • طلبا کی اسکالر شپ کیلئے مختص فنڈ میں کروڑوں کے گھپلے کا انکشاف

    طلبا کی اسکالر شپ کیلئے مختص فنڈ میں کروڑوں کے گھپلے کا انکشاف

    اسلام آباد: ضرورت مند ہونہار طلبا کی اسکالر شپ کیلئے مختص فنڈ میں کروڑوں کے گھپلے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ میں 2 کروڑ 27 لاکھ کی کرپشن پکڑی گئی، ایف آئی اے نے سابق ملازمین سمیت 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) ترجمان کے مطابق ضرورت مند ہونہار طلبا کی اسکالر شپ کیلئے مختص فنڈ میں کروڑوں کے گھپلے میں ملوث سابق ملازمین سمیت 6 افراد کیخلاف مقدمہ درج کرکے 4 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ملزمان میں کمپنی کے سابق چیف فنانشل افسر اور چیف انٹرنل آڈیٹر شامل ہیں اس کے علاوہ سابقہ ایڈمن منیجر اور کمپنی سیکرٹری بھی غبن کرنے والوں میں شامل ہیں۔

    مقدمے کے متن کے مطابق مقدمے میں نیشنل بینک اسلام آباد ہوٹل برانچ کے 2 افسران کو بھی نامزد کیا گیا ہے، ملزمان گھوسٹ ملازمین کے نام پر سفری و دیگر اخراجات وصول کرتے رہے ہیں، ملزمان نے بینک عملے کی ملی بھگت سے 318 جعلی چیکس کیش کرائے ہیں۔

  • پاکستان: سائبر کرائم کی 6 لاکھ سے زائد شکایات پر سزا صرف 222 کو ملی، وجہ کیا؟

    پاکستان: سائبر کرائم کی 6 لاکھ سے زائد شکایات پر سزا صرف 222 کو ملی، وجہ کیا؟

    پاکستان میں سائبر کرائم شکایات اور سزاؤں میں حیرت انگیز فرق سامنے آیا ہے اور مقدمات میں سزاؤں کی شرح صرف 3.16 فیصد رہی۔

    دنیا بھر کی طرح سائبر کرائم پاکستان میں بھی رائج ہوچکا ہے۔ آن لائن فراڈ، ہراسانی کے واقعات آئے دن رونما ہوتے رہتے ہیں۔ گزشتہ پانچ سال میں ملک میں 6 لاکھ سے زائد سائبر کرائم کی شکایات درج ہوئیں۔ مقدمات کے مقابلے میں سزاؤں کی شرح انتہائی کم صرف چار فیصد سے بھی کم رہی۔

    قومی اسمبلی میں وزارت داخلہ کی جانب سے سائبر کرائم کے حوالے سے تحریری رپورٹ جمع کرائی گئی جس نے حیرت کے کئی در وا کر دیے۔

    ملک بھر میں گزشتہ پانچ برسوں میں مجموعی طور پر 6 لاکھ 39 ہزار 564 شکایات درج کرائی گئیں۔ تصدیق اور تحقیقات کے بعد کُل 5713 کیسز درج کیے گئے۔

    ان مقدمات کے تحت 7020 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، لیکن سزائیں صرف 22 کو ملیں۔ یہ شرح درج مقدمات کے مقابلے میں صرف 3.16 فیصد بنتی ہے۔

    حکام کے مطابق کم سزا کی کئی وجوہات ہیں۔ ان میں صلاحیت کے مسائل سے لے کر سائبر کرائم قوانین اور تحقیقاتی ایجنسیوں کے بارے میں لوگوں میں وضاحت کا فقدان شامل ہے۔

    ان وجوہات کی بنا پر پاکستان کے موبائل اور انٹرنیٹ صارفین کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ حکام کو ڈیجیٹل جرائم کی اطلاع دیتا ہے۔

  • پاکستان کا غزہ میں ہونے والی جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم

    پاکستان کا غزہ میں ہونے والی جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم

    اسلام آباد: پاکستان نے غزہ میں ہونے والی جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان غزہ میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کرتا ہے، پاکستان غزہ میں جنگ بندی کے فوری اور مکمل نفاذ کا مطالبہ بھی کرتا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا امید ہے جنگ بندی معاہدہ مستقل اور انسانی امداد میں اضافے کا موجب ہوگا، اسرائیل کے طاقت کے استعمال نے بے گناہ فلسطینیوں کی زندگیوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا اسرائیلی فوج نے املاک کو شدید نقصان پہنچایا، اور ہزاروں افراد کو بے دخل ہونا پڑا، اسرائیل کی توسیع پسندانہ پالیسیاں پورے خطے کو غیر مستحکم کر رہی ہیں، پاکستان فلسطینی مسئلے کے منصفانہ، پائیدار حل کے لیے حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔

    3 مرحلے پر مشتمل غزہ جنگ بندی معاہدے کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟

    ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان جون 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل خودمختار فلسطینی ریاست کا حامی ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا، قطر اور مصر کی ثالثی کی کوششوں کے بعد آخرکار حماس اور اسرائیل کے درمیان فائر بندی اور مغویوں کے تبادلے کا معاہدہ ہو گیا ہے۔ قطر کے وزیر اعظم عبدالرحمان الثانی کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اتوار 19 جنوری سے نافذ العمل ہوگی۔

    معاہدے کا پہلا مرحلہ 6 ہفتے تک جاری رہے گا جس میں مکمل جنگ بندی اور اسرائیلی فوج کی واپسی شامل ہے پہلے مرحلے میں فلسطینی اپنے گھروں کو واپس جا سکتے ہیں، غزہ میں امدادی سامان پہنچایا جائے گا۔

  • پاکستان کے لاجسٹکس شعبے کی ترقی کے حوالے سے اہم خبر

    پاکستان کے لاجسٹکس شعبے کی ترقی کے حوالے سے اہم خبر

    کراچی: پاکستان کے لاجسٹکس شعبے کی ترقی کے لیے این ایل سی اور ڈی پی ورلڈ کے مابین شراکت داری عمل میں آئی ہے۔

    نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن (این ایل سی) اور ڈی پی ورلڈ نے پاکستان میں لاجسٹکس اور ترسیل کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے اسٹریٹجک شراکت داری کا باضابطہ اعلان کیا ہے، جو لاجسٹکس کی صنعت میں بہتری کے نئے معیار قائم کرے گی۔

    اس تاریخی شراکت داری کی سلسلے میں کراچی میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، ڈی پی ورلڈ کے گروپ چیئرمین اور سی ای او سلطان احمد بن سولیم اس موقع کے مہمانِ خصوصی تھے، تقریب میں این ایل سی اور ڈی پی ورلڈ کے سینئر حکام، سرکاری اہلکار، اور کاروباری برادری کے نمائندگان نے شرکت کی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سلطان احمد بن سولیم نے پاکستان کے سب سے بڑے لاجسٹکس ادارے کے ساتھ شراکت داری پر نہایت خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ تعاون پاکستان میں لاجسٹکس کے شعبے کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ این ایل سی کی وسیع علاقائی مہارت اور ڈی پی ورلڈ کی عالمی صلاحیتوں کو یک جا کر کے ہم لاجسٹکس صنعت کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کر رہے ہیں جس کا براہ راست فائدہ تاجر برادری کو ہوگا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ڈی پی ورلڈ اسمارٹ تجارت اور لاجسٹکس کے شعبے میں عالمی طور پر معتبر ادارہ ہے، اس شراکت داری کے تحت پاکستان میں خاطر خواہ سرمایہ کاری آئے گی۔ انھوں نے اس تعاون کے فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے، تجارتی حجم میں اضافے، اور کاروباری برادری کے لیے عالمی مارکیٹ میں مقابلہ کرنے کے لیے دونوں اداروں کی شراکت داری ایک مضبوط پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔

    انھوں نے کہا کہ شراکت داری کے تحت پاکستان میں جدید لاجسٹکس پارکس کی تعمیر پر تیزی سے کام ہو رہا ہے۔ مزید برآں جبل علی بندرگاہ سے کراچی اور خطے کے دوسرے ممالک تک کنٹینروں کی نقل و حرکت کا آغاز ہو چکا ہے۔

    سلطان احمد بن سولیم نے کہا کہ این ایل سی اور ڈی پی ورلڈ کے مابین تعاون لاجسٹکس انڈسٹری میں انقلابی تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہوگی، اس کی بدولت پاکستان میں عالمی معیار کے مروجہ طریقوں کو متعارف کرایا جائے گا، جامع حکمت عملی کے ذریعے یہ تعاون سپلائی چین مینجمنٹ میں موجودہ مسائل کو حل کر کے کاروبار کے لیے ترقی کے نئے مواقع فراہم کرے گا۔

    ڈی جی این ایل سی نے کہا کہ ڈی پی ورلڈ کے ساتھ شراکت داری این ایل سی کے لیے باعث اعزاز ہے، دونوں اداروں کا باہمی تعاون نقل و حرکت کے شعبے میں جدت کو فروغ دے کر پاکستان کی حیثیت کو علاقائی تجارتی مرکز کے طور پر اجاگر کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ دونوں اداروں کے مابین شراکت داری سے براہ راست بیرونی سرمایہ کاری آئے گی اور روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا ہوں گے، اس شراکت داری کے ذریعے انفرا اسٹرکچر اور روابط کو مستحکم کر کے تجارتی عمل کو آسان بنایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ اس معاہدے کے مطابق 2 جوائنٹ وینچر کمپنیوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، لاجسٹکس جوائنٹ وینچر کمپنی نقل و حرکت کی جدید ترین سہولیات اور بہترین طریقوں کو بروئے کار لاتے ہوئے مختلف صنعتوں میں سپلائی چین کی کارکردگی کو بہتر بنائے گی، دوسری جانب روڈ فریٹ جوائنٹ وینچر کمپنی ترسیل کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرے گی اور پڑوسی ممالک کے ساتھ زمینی راستے کے ذریعے تجارت کو فروغ دے گی۔

  • سونے کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ جاری، مزید سیکڑوں روپے مہنگا ہوگیا

    سونے کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ جاری، مزید سیکڑوں روپے مہنگا ہوگیا

    کراچی: ملک میں سونے کی قیمت میں مسلسل تیسرے روز بھی اضافہ ہوگیا۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق پاکستان میں آج سونے کی فی تولہ قیمت میں 1300 روپے کا اضافہ ہوا جس کے بعد فی تولہ قیمت 2 لاکھ 78 ہزار 300 روپے ہوگئی۔

    اسی طرح 10 گرام سونے کی قیمت 1114 روپے بڑھنے کے بعد 2 لاکھ 38 ہزار 597 روپے رہی جبکہ عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں 13 ڈالر اضافہ ہوا جس کے بعد سونے کی قدر 2665 ڈالر فی اونس ہے۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    یاد رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔

    اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔

    سال 2025 میں سونے کی قیمتیں کہاں تک جاسکتی ہے؟ – آڈیو

    پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کردی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔

  • پاکستان برآمدات میں خطے کے دیگر ممالک سے پیچھے رہ گیا

    پاکستان برآمدات میں خطے کے دیگر ممالک سے پیچھے رہ گیا

    کراچی: پاکستان برآمدات کے شعبے میں خطے کے دیگر ممالک کی نسبت سب سے پیچھے رہ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے مقابلے میں سری لنکا، بنگلادیش، بھارت اور حتیٰ کہ مصر کی برآمدات بھی پاکستان سے زیادہ ہیں، دیگر ممالک کی برآمدات جی ڈی پی کا 27 فی صد ہیں، جب کہ پاکستان کی برآمدات 10 فی صد تک محدود ہیں۔

    ایک دستاویز کے مطابق 2010 سے 2024 تک ہر سال جی ڈی پی شرح کے لحاظ سے برآمدات کم ہوئی ہے، 2010 میں برآمدات جی ڈی پی کا 13 فی صد تھیں، 2024 میں 10 فی صد رہ گئیں۔

    بھارت کی برآمدات جی ڈی پی کا 22 فی صد، بنگلادیش کی 13 فیصد ہیں، تعلیم اور صحت اخراجات میں بھی پاکستان خطے کے دیگر ممالک سے پیچھے ہے، ہیلتھ سروسز کے لیے پاکستان جی ڈی پی کا محض 0.8 فی صد خرچ کیا جا رہا، ہیلتھ سروسز پر بھارت جی ڈی پی کا1.1 فی صد، سری لنکا 1.9 فی صد خرچ کر رہا ہے، جب کہ تعلیمی اخراجات پر پاکستان جی ڈی پی کا 1.9 فی صد، اور بھارت 4.1 فی صد خرچ کر رہا ہے۔

    افغانستان کے لیے چینی کی برآمدات میں 3 ہزار فی صد اضافہ

    خیال رہے کہ پاکستان دنیا کا تیسرا بڑا تیل کے بیجوں کا برآمد کنندہ بن گیا ہے، اور برآمدات میں 366 فی صد اضافے کے ساتھ اپنے زرعی شعبے میں ایک اہم سنگ میل عبور کیا ہے، ملک کی تیل کے بیجوں کی سالانہ برآمدات اب 1 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں۔

  • پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے سالانہ 4 ارب ڈالر نقصان کا انکشاف

    پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے سالانہ 4 ارب ڈالر نقصان کا انکشاف

    اسلام آباد: پلاننگ کمیشن آف پاکستان نے انکشاف کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان کو سالانہ 4 ارب ڈالر نقصان ہوا ہے۔

    پلاننگ کمیشن کی دستاویز کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک میں پاکستان آٹھویں نمبر پر آ چکا ہے، جب کہ کلائمٹ چینج سے پاکستان کو سالانہ 4 ارب ڈالر نقصان ہوا۔

    کمیشن نے کہا ہے کہ اگر صورت حال کو کنٹرول نہ کیا گیا تو 2080 تک درجہ حرارت میں 4 ڈگری مزید اضافہ ہو سکتا ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے زیر زمین پانی کے ذخائر میں تیزی سے کمی ہو رہی ہے۔

    دستاویز کے مطابق 2030 تک موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو 348 ارب ڈالر کی ضرورت ہے، موسمیاتی تبدیلی فنانسنگ کے لیے پانڈا بانڈز، گرین بانڈز کا اجرا کلائمیٹ فنانس اسٹریٹجی میں شامل کیا گیا ہے۔

    موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبے بھی شروع کیے جائیں گے۔

    کمیشن کا کہنا ہے کہ نیشنل کلین ایئر پالیسی سے ٹرانسپورٹ، زراعت، صنعتی دھوئیں کو 81 فی صد کنٹرول کیا جا سکتا ہے، پانی ذخیرہ کرنے کی کم صلاحیت، ناقص ایری گیشن سسٹم جیسے مسائل کو حل کرنا ہوگا، موسمیاتی تبدیلی کے باعث متعدد فصلوں کی پیداواری گروتھ تاحال بہتر نہیں ہے۔

  • ویڈیو رپورٹ: پاکستان میں 14 لاکھ بچے بھوک یا غذائیت کی کمی کی حالت میں پیدا ہوئے

    ویڈیو رپورٹ: پاکستان میں 14 لاکھ بچے بھوک یا غذائیت کی کمی کی حالت میں پیدا ہوئے

    بھوک اور خوراک کی عدم دستیابی کا مسئلہ عالمی سطح پر تشویش کا باعث بنا ہوا ہے، پاکستان میں 2024 میں 14 لاکھ بچے بھوک یا غذائیت کی کمی کی حالت میں پیدا ہوئے ہیں، جب کہ دنیا بھر میں رواں سال ایک کروڑ 82 لاکھ، یا 35 بچے فی منٹ بھوک کی حالت میں پیدا ہوئے۔

    بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم ’سیو دی چلڈرن‘ کے جاری کردہ تجزیے کے مطابق پاکستان دنیا کے سب سے زیادہ ماحولیاتی خطرے سے دوچار ممالک میں سے ایک ہے، جہاں 2024 میں 14 لاکھ نوزائدہ بچے بھوک یا غذائیت کی کمی کی حالت میں پیدا ہوئے۔

    افریقی ملک کانگو دنیا میں پہلا ملک ہے جہاں 16 لاکھ نوزائیدہ بچے غذائیت کی کمی کا شکار ہیں، جب کہ پاکستان کا شمار ان ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے۔

    ویڈیو رپورٹ: شادیوں کے سیزن میں رنگ برنگی چارپائیوں کی مانگ میں اضافہ

    اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) کے اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں بھوک کی حالت میں پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں تقریباً 5 فی صد اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تنازعات، نقل مکانی، شدید موسمی واقعات اور خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتیں عالمی سطح پر بچوں کی غذائیت میں کمی کا سبب ہے۔