Tag: pakistan

  • ریکلٹن اور باووما کی سنچریاں، جنوبی افریقا نے پاکستان کیخلاف 4 وکٹوں پر 316 رنز بنالیے

    ریکلٹن اور باووما کی سنچریاں، جنوبی افریقا نے پاکستان کیخلاف 4 وکٹوں پر 316 رنز بنالیے

    کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں جنوبی افریقا نے ریکلٹن اور کپتان باووما کی شاندار سنچریوں کی بدولت 4 وکٹوں کے نقصان پر 316 رنز بنالیے۔

    کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں پہلے روز کھیل کے اختتام پر جنوبی افریقا نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 316 رنز بنالیے، کپتان ٹیمبا باووما نے 106 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، رائن ریکلٹن نے کیریئر بیسٹ 176 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز کھیلی۔

    رائن ریکلٹن اور ٹیمبا باووما نے چوتھی وکٹ پر 235 رنز کی شراکت قائم کی۔

    ایڈں مارکرم 17 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، ویان ملڈر 5 اور اسٹبس کوئی رن بنائے بغیر پویلین لوٹ گئے۔

    پاکستان کی جانب سے سلمان علی آغا نے دو وکٹیں حاصل کیں، محمد عباس اور خرم شہزاد نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

    آج کے میچ کے لیے پاکستان ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے اور نسیم شاہ کی جگہ میر حمزہ کو فائنل الیون میں جگہ دی ہے۔ دوسری جانب جنوبی افریقہ نے اپنی فائنل الیون میں تین تبدیلیاں کی ہیں۔

    پاکستان ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔

    شان مسعود (کپتان)، سعود شکیل (نائب کپتان)، صائم ایوب، بابر اعظم، کامران غلام، محمد رضوان، سلمان علی آغا، عامر جمال، خرم شہزاد، میر حمزہ اور محمد عباس۔

    جنوبی افریقہ ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔

    ٹمبا باووما (کپتان)، ایڈن مرکرام، ریان رکیلٹن، ویان ملڈر، ٹرسٹن اسٹبسم ڈیوڈ بیڈنگھم، کیل ویرینے، مارکو جنسن، کیشو مہاراج، کاگیسو ربادا اور کوینا ماپاکھا شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ سنچورین میں کھیلے گئے پہلے میچ میں جنوبی افریقہ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو دو وکٹوں سے شکست دے کر دو میچوں کی سیریز میں نا قابل شکست برتری حاصل کر رکھی ہے۔

    جنوبی افریقہ سیریز ہار نہیں سکتا اور ڈرا میچ بھی پروٹیز کو سیریز کا فاتح بنا دے گا تاہم پاکستان کیپ ٹاؤن ٹیسٹ جیت کر سیریز کو برابر کر سکتا ہے۔

    تاہم کیپ ٹاؤن کا اسٹیڈیم پاکستان کیلیے ماضی میں کبھی بھی اچھا ثابت نہیں ہوا۔ قومی ٹیم نے اس میدان میں چار ٹیسٹ کھیلے ہیں لیکن ایک میچ بھی نہیں جیت سکی ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے اب تک جنوبی افریقہ کی سر زمین پر ٹیسٹ سیریز نہیں جیتی ہے جب کہ پہلی اور آخری بار 1998 میں قومی ٹیم نے پروٹیز کی سر زمین پر سیریز ڈرا کی تھی۔ اس کے بعد پاکستانی ٹیم کو مسلسل چار سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

  • ملک کے تین صوبوں کی سیوریج لائنوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

    ملک کے تین صوبوں کی سیوریج لائنوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

    اسلام آباد: ملک کے تین صوبوں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس ٹائپ ون (ڈبلیو پی وی ون) کی نشاندہی ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی نااہلی کے باعث پولیو وائرس نے ملک پر پھر سے پنجے گاڑھ دیے ہیں، پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی ٹیکنیکل رپورٹ وزارت صحت کو موصول ہو گئی جس میں ملک 3 صوبوں کے 26 اضلاع کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق حیدرآباد، جیکب آباد، جامشورو، قمبر، کراچی سینٹرل، کراچی ایسٹ، کراچی ساؤتھ، کیماڑی، کورنگی، ملیر، میرپور خاص، شہید بینظیر آباد، سجاول، سکھر، چمن، لورالائی، پشین، کوئٹہ، ژوب، اسلام آباد، باجوڑ، پشاور، ڈیرہ غازی خان، لاہور، ملتان اور راولپنڈی کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا۔

    واضح رہے کہ رواں سال 80 سے زائد اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ ملک بھر میں 67 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    قومی ادارہ صحت کے مطابق رواں برس رپورٹ ہونے والے کیسز میں سب سے زیادہ 26 کا تعلق بلوچستان سے ہے جب کہ خیبرپختونخوا سے 18، سندھ سے 17 اور پنجاب، اسلام آباد سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا۔

    وزارت صحت نے گزشتہ دنوں ایک بیان میں کہا تھا کہ رواں برس رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز میں 60 فیصد بچوں کو روٹین امیونائزیشن کی کوئی ویکسین نہیں لگی، جس کی وجہ سے بچوں میں مرض کی شدت دیکھنے میں آئی۔

  • پاکستان میں ٹائرز کی پیداوار کا منصوبہ

    پاکستان میں ٹائرز کی پیداوار کا منصوبہ

    پاکستان میں ٹائرز کی پیداوار کے لیے گرین فیلڈ ٹائرز منصوبے کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔

    ایس آئی ایف سی کے تعاون سے عالمی مالیاتی اداروں کا پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں کردار بڑھتا جا رہا ہے، جلد ہی اس سلسلے میں گرین فیلڈ ٹائرز منصوبہ بھی روبہ عمل ہوگا۔

    بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن اور مقامی بینکوں کی جانب سے آرمسٹرانگ زیڈ ای پرائیویٹ کمپنی میں 50.2 ملین ڈالر تک کی مساوی سرمایہ کاری کی جائے گی، یہ منصوبہ مقامی ٹائروں کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے سندھ کے علاقے گھارو میں قائم کیا جائے گا۔

    اس منصوبے کے ذریعے مقامی مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ برآمدات میں بھی اضافے کا امکان ہے، 1,800 سے زائد ملازمتیں اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ذریعے شعبے کی مسابقت میں اضافہ ہو جائے گا۔

    اس منصوبے کے ساتھ پاکستان میں مقامی طور پر تیار کردہ بین الاقوامی معیار کے ٹائروں کا تعارف اور سستی، معیاری مصنوعات کی فراہمی کا آغاز ہوگا، اس سلسلے میں عالمی مالیاتی اداروں کا پاکستان کے ترقیاتی منصوبوں میں بڑھتا ہوا تعاون خوش آئند ہے۔

    مقامی پیداوار میں اضافے سے درآمدات پر انحصار کم اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئے گی، یہ منصوبہ پاکستان کی اقتصادی پوزیشن کو مزید مستحکم کرے گا اور عالمی سطح پر ایک نئی پہچان بنے گا۔

  • خارجیوں اور افغان طالبان کی پاکستانی پوسٹوں پر فائرنگ، 15 خارجی ہلاک، افغان سائیڈ پر ہلاکتوں کی اطلاعات

    خارجیوں اور افغان طالبان کی پاکستانی پوسٹوں پر فائرنگ، 15 خارجی ہلاک، افغان سائیڈ پر ہلاکتوں کی اطلاعات

    پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے کُرم اور شمالی وزیرستان میں خارجیوں اور افغان طالبان کی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی، جوابی کارروائی میں 15 سے زائد خارجی اور افغان طالبان کے ہلاک ہونے کی مصدقہ اطلاعات ہیں۔

    ذرائع کے مطابق 28 دسمبر کی صبح خارجیوں نے دوبارہ افغان طالبان کی پوسٹوں کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان میں در اندازی کی کوشش کی، خارجیوں اور افغان طالبان نے ملکر پاکستانی پوسٹوں پر بھاری ہتھیاروں سے بِلااشتعال فائر کھول دیا۔ جس کا سیکورٹی فورسز نے منہ توڑ جواب دیا۔

    مصدقہ ذرائع کے مطابق مؤثر جوابی فائرنگ سے 15 سے زائد خارجیوں اور افغان طالبان کی ہلاکتوں اور متعدد کے زخمی ہونے کی مصدقہ اطلاعات ہیں، افغان طالبان 6 پوسٹیں بھی چھوڑ کر بھاگ گئے۔

    ذرائع کے مطابق افغانستان کی طرف نقصانات مزید بڑھنے کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، پاکستان سیکیورٹی فورسز کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، نا ہونے اور صرف تین زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بارہا عبوری افغان حکومت سے فتنہ الخوارج کو پاکستان کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہ کرنے کا کہا ہے لیکن افغان طالبان فتنہ الخوارج کی مسلسل معاونت کر رہے ہیں۔

  • پاکستان: ایک ذمہ دار جوہری ریاست

    پاکستان: ایک ذمہ دار جوہری ریاست

    پاکستان کا جوہری پروگرام عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کی جانب سے تسلیم شدہ، اور حفاظتی اور سیکیورٹی کے اعلیٰ معیار کے مطابق ہے۔ اس لیے پابندیاں عائد کرنے کے حوالے سے امریکی فیصلہ افسوس ناک اور متعصبانہ ہے۔

    مضبوط نظام اور تدابیر یہ یقینی بناتی ہیں کہ پاکستان کے جوہری اثاثے کسی بھی غیر مجاز استعمال یا خطرات سے محفوظ ہیں۔ امریکی پابندیوں کے برعکس، پاکستان کا دفاعی نظریہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ جوہری صلاحیتیں صرف بیرونی خطرات کو روکنے کے لیے ہیں، جارحیت کے لیے نہیں۔ علاقائی ہم منصبوں کے برعکس، پاکستان جارحیت کو روکنے اور علاقائی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے کم سے کم قابل اعتماد ڈیٹرنس کی پالیسی برقرار رکھتا ہے۔

    ہمارے جوہری اقدامات نے توانائی کی پیداوار اور معاشی و سماجی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ایک مکمل قانونی اور ادارہ جاتی فریم ورک ہمارے جوہری پروگرام کو منظم کرتا ہے، جو ذمہ دارانہ نقطہ نظر کو ظاہر کرتا ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ غیر امتیازی اور منصفانہ شرائط پر بین الاقوامی عدم پھیلاؤ کے نظام میں شامل ہونے کی پیشکش کی ہے۔

    سائنسی مطالعات اور ماہرین پاکستان کے جوہری ڈھانچے کے سیکیورٹی اقدامات کو بھارت کے مقابلے میں برتر قرار دیتے ہیں۔ پاکستان کی اسٹریٹجک پلانز ڈویژن اپنے جوہری پروگرام کی نگرانی بے مثال کارکردگی اور درستگی سے کرتی ہے۔ عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) نے پاکستان کی شفاف انداز میں بین الاقوامی جوہری ذمہ داریوں کو پورا کرنے پر تعریف کی ہے۔

    شماریاتی شواہد ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان کی عدم پھیلاؤ کے معاہدوں کے ساتھ تعمیل کئی جوہری ریاستوں سے کہیں آگے ہے۔ قیاس آرائیوں کے برخلاف، پاکستان نے کبھی اپنے جوہری سیکیورٹی پروٹوکولز کی خلاف ورزی کا کوئی دستاویزی واقعہ نہیں دیکھا۔ بھارت کا ریکارڈ جوہری مواد کی چوری اور غیر مجاز تبدیلیوں کے واقعات پر مشتمل ہے، جس سے عالمی سطح پر تشویش پیدا ہوئی ہے۔ آزادانہ جائزے پاکستان کے جوہری تحفظات کو عالمی سطح پر بہترین قرار دیتے ہیں، جو علاقائی حریفوں سے کہیں زیادہ مضبوط ہیں۔

    پاکستان میں جوہری ٹیکنالوجی کا پرامن استعمال زراعت، طب اور صنعت کو سپورٹ کرتا ہے، جو زندگی کو بہتر بناتا ہے۔ بھارت کا جوہری توسیع اور علاقائی بالادستی پر زور پاکستان کے پرامن نقطہ نظر کے برعکس ہے۔ عالمی تھنک ٹینکس پاکستان کی جوہری پھیلاؤ اور اس کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے عزم کو تسلیم کرتے ہیں۔

    نیشنل کمانڈ اتھارٹی (NCA) پاکستان کے جوہری اسلحہ کی سخت نگرانی اور فوری فیصلہ سازی کو یقینی بناتی ہے۔ بھارت کا جامع جوہری تجربہ بندی معاہدہ (CTBT) کو مسترد کرنا پاکستان کے اس معاہدے کو اپنانے کی تیاری کے بالکل برعکس ہے۔ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاس داری کرتے ہوئے اور علاقائی امن کو فروغ دے کر، پاکستان نے ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست کے طور پر پہچان حاصل کی ہے۔

  • سونے کی قیمت میں بڑی کمی

    سونے کی قیمت میں بڑی کمی

    کراچی: عالمی و مقامی گولڈ مارکیٹس میں سونے کی قیمت میں مسلسل بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت 2600 روپے کم ہوکر 2 لاکھ 73 ہزار 300 روپے ہوگئی ہے۔

    اسی طرح 10 گرام سونے کی قیمت 2229 روپے کی کمی سے 2 لاکھ 34 ہزار 311 روپے ہوگئی ہے، عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں کمی کا رجحان رہا، سونا 26 ڈالر کمی سے فی اونس 2621 روپے کا ہوگیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سونے کی فی تولہ قیمت میں 1000 روپے کمی ہوئی تھی جبکہ منگل کے روز سونے کی قیمت میں 2100 روپے کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    یاد رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔

    اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔

    پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کردی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔

  • جاپان نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے میں مدد کے لیے بڑا اعلان کر دیا

    جاپان نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے میں مدد کے لیے بڑا اعلان کر دیا

    اسلام آباد: جاپان نے پاکستان کو انسدادِ پولیو پروگرام کے لیے 31 لاکھ ڈالر گرانٹ کا اعلان کیا ہے۔

    اسلام آباد میں پاکستان میں انسداد پولیو کے سلسلے میں حکومتِ پاکستان، جاپان، جائیکا اور یونیسف کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں، نیشنل ای او سی کے مطابق اس گرانٹ سے انسداد پولیو ویکسین کی خریداری کی جائے گی۔

    نیشنل ای او سی کے مطابق جاپان سے ملنے والی گرانٹ 2025 میں ہونے والی انسداد پولیو مہم میں استعمال ہوگی، خیال رہے کہ پاکستان میں رواں سال پولیو کے 59 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    پولیو پر فوکل پرسن عائشہ رضا فاروق کا کہنا تھا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے جاپانی حکومت کا تعاون قابل قدر ہے، جاپان کی حمایت کے ساتھ اپنی کوششوں کو مزید مضبوط کر رہے ہیں، وزیر اعظم کی قیادت میں 2025 کے وسط تک پولیو کیسز صفر پر لانے کے لیے ہم پرعزم ہیں۔

    پاکستان میں گزشتہ 10 برسوں میں کتنے پولیو کیس رپورٹ ہوئے؟

    واضح رہے کہ وزارت صحت کے مطابق گزشتہ دس برسوں کے دوران ملک میں 411 پولیو کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں چلائی گئی انسدادِ پولیو مہمات کے نتائج خاطر خواہ برآمد نہیں ہوئے۔

    دس برسوں کے دوران نصف پولیو کیس خیبرپختونخوا سے سامنے آئے ہیں، کے پی سے 207، سندھ سے 92 پولیو کیس، بلوچستان سے 80، پنجاب سے 30، گلگت بلتستان اور اسلام آباد سے ایک ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا، جب کہ آزاد کشمیر سے کوئی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

  • سی پیک کے تحت پاکستان کو کتنی رقم ملی؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    سی پیک کے تحت پاکستان کو کتنی رقم ملی؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت پاکستان کو ملنے والی رقوم کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت پاکستان کو ملنے والی رقوم کی تفصیلات پیش کر دی گئیں۔

    وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبوں کے تحت اب تک 24 ارب 70 کروڑ ڈالر سے رقم موصول ہوئی، اس رقم سے اب تک 43 منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں۔

     وزارت منصوبہ بندی کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت اس وقت 70 کروڑ ڈالر سے زائد 8 منصوبے زیر تکمیل ہیں، پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت دو بلوچستان، دو کے پی کے اور سندھ جبکہ پنجاب اور اسلام آباد میں ایک ایک منصوبہ تکمیل کے مراحل میں ہے۔

    علاوہ ازیں وقفہ سوالات میں وزراء کے ایوان میں نہ ہونے پر ڈپٹی اسپیکر نے برہمی کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ اگر وزراء کا یہی طریقہ کار رہا تو ہم وزیر اعظم کو آگاہ کریں گے۔

    قومی اسمبلی اجلاس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر نے کہا حنیف عباسی آپ کی باری ہے اب سوال پوچھ لیں، حنیف عباسی نےجواب دیا اب میرا سوال پوچھنے کا دل نہیں کر رہا، آپ نے پہلے بات کرنے کا موقع نہ دے کر میرا دل توڑ دیا ہے آپ سے برسوں پرانی رفاقت ہے آپ سے پیار و خلوص کا رشتہ تاعمر رہے گا۔

  • پارلیمانی سیکریٹری کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ  X کو بلاک کرنے کا اعتراف

    پارلیمانی سیکریٹری کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ X کو بلاک کرنے کا اعتراف

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں پارلیمانی سیکریٹری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ X کو بلاک کرنے کا اعتراف کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فیک نیوز کے پھیلاؤ پر آسیہ نازتنولی نے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا، جس پر پارلیمانی سیکریٹری نے کہا کہ ریاست مخالف سرگرمیوں پر 86 ہزار سمز بلاک کی گئیں ہیں، انھوں نے کہا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کو بھی بلاک کیا گیا ہے۔

    پارلیمانی سیکریٹری ساجد مہدی کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک کرائمز ایکٹ میں ترمیم بہت جلد کی جائے گی، فیک نیوز روک تھام کے لیے کام جاری ہے، وزیر اعظم نے ٹاسک فورس قائم کی ہے۔

    ساجد مہدی نے کہا ’’ہم نے ایکس کے ساتھ ساتھ وی پی این پر پابندی لگائی ہوئی ہے، بین الاقوامی دنیا ہم سے بہت آگے ہے، وہاں فیک نیوز کو اتنی اہمیت ہی نہیں دی جاتی، بین الاقوامی دنیا میں تو اظہار آزادی رائے کی بھی بہت آزادی ہے۔

    پارلیمانی سیکریٹری نے کہا اس معاملے کو ہم بحث کے لیے یونیورسٹیز، کالجز اور اسکولوں تک لے گئے ہیں تاکہ آگاہی ہو سکے، فیک نیوز روکنے کے لیے کہیں بھی اتنی پابندی نہیں جتنا ہم نے چیک رکھا ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ فیک نیوز جب فلوٹ ہوتی ہے تب ہی اسے روکا جاتا ہے، پوری دنیا میں فیک نیوز کو ہونے سے پہلے تو روکا نہیں جا سکتا۔

  • برین ڈرین پر ویڈیو رپورٹ: نوجوانوں کی بڑی تعداد پاکستان سے نقل مکانی کیوں چاہتی ہے؟

    برین ڈرین پر ویڈیو رپورٹ: نوجوانوں کی بڑی تعداد پاکستان سے نقل مکانی کیوں چاہتی ہے؟

    پاکستان سے تعلیم یافتہ نوجوانوں کی نقل مکانی کا رحجان بڑھتا جا رہا ہے، پائڈ نامی ادارے کے مطابق نوجوان نسل مستقبل سے مایوس اور عدم تحفظ کا شکار ہے۔

    اوورسیز اینڈ امیگریشن آف پاکستان کے مطابق اس سال ملک چھوڑنے والوں اور روزگار کے لیے جانے والوں کی تعداد مئی 2024 تک 2 لاکھ 81 ہزار تھی، جب کہ صبح بخیر کے پروگرام میں گیلپ کے نمائندے نے باہر جانے والوں کی غلط تعداد 7 لاکھ بتائی ہے۔

    پاکستان میں معاشی بدحالی او ر بے روزگاری کی بنا پر 70 فی صد سے زائد تعلیم یافتہ نوجوان بیرون ملک جانے کے خواہش مند ہیں۔

    پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس (پائڈ) 2022 کی رپورٹ کے مطابق 62 فی صد تعلیم یافتہ نوجوان، جن کی عمریں 15 سے 24 سال ہیں، پاکستان کے مستقبل سے مایوس ہو کر ملک چھوڑنا چاہتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق زیادہ تر نوجوان معاشی بہتری کی خاطر جانا چاہتے ہیں، مگر سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے نوجوان عزتِ نفس اور یکساں مواقع نہ ملنے کی وجہ سے بھی ملک چھوڑ کر جانے کی خواہش رکھتے ہیں۔ بیرون ملک جانے والوں میں سب سے کم دل چسپی کا مظاہرہ پنجاب اور اسلام آباد کے نوجوانوں میں دیکھنے میں آیا ہے۔

    سوال یہ ہے کہ اس ملک کا تعلیم یافتہ نوجوان کیوں ملک چھوڑنا چاہتا ہے؟

    پاکستان کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کی نقل مکانی اس بات کا ثبوت ہے کہ اس ملک کا نوجوان ملک کے مستقبل سے نہ صرف مایوس ہے بلکہ وہ عدم تحفظ کا بھی شکار ہے۔ ماہرین سماجیات کا کہنا ہے کہ پاکستان کا نوجوان اس ملک کی خراب معیشت اور بے روزگاری کی صورت حال کی وجہ سے مستقبل سے مایوس ہو کر ملک چھوڑنا چاہتا ہے۔