نیو یارک : پاکستان نے اقوام متحدہ کو افغانستان سے بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فتنہ الخوارج کو افغان عبوری حکومت کی سرپرستی حاصل ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف عالمی تعاون کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستانی مستقل مندوب منیر اکرم نے افغانستان کی صورتحال پر اجلاس سے خطاب میں فتنہ الخوارج کو افغانستان کی سب سے بڑی دہشت گرد تنظیم قرار دیا اور کہا کہ فتنہ الخوارج افغان عبوری حکومت کی حمایت سے دہشت گرد حملے کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹی ٹی پی کے خاتمے کیلئے کارروائیاں جاری رکھے گا۔ دہشت گردی کیخلاف علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کیلئے تیار ہیں۔
منیر اکرم کا مزید کہنا تھا کہ افغان عبوری حکومت اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں پرعمل کرے۔ بین الاقوامی برادری افغانستان میں اپنے مقاصد کو نظر انداز نہ کرے۔
کراچی: مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ایک بار پھر سے بڑا اضافہ ہوگیا، فی تولہ سونے کی قیمت 2 لاکھ 60 ہزار سے تجاوز کرگئی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سونے کی فی تولہ قیمت میں 2300 روپے کا اضافہ ہوگیا ہے، سونے کی فی تولہ قیمت 2 لاکھ 64 ہزار روپے ہوگئی ہے جبکہ 10 گرام سونے کی قیمت میں 1972 روپے کا اضافہ ہوا۔
اضافے کے بعد 10 گرام سونے کی قیمت 2 لاکھ 26 ہزار 337 روپے ہوگئی، عالمی مارکیٹ میں سونا 23 ڈالر کے اضافے سے 2524 ڈالر فی اونس ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔
اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔
پاکستان میں گذشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کردی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔
اسلام آباد: وزارت آبی وسائل نے قومی اسمبلی اجلاس کے دوران خوفناک انکشاف کیا ہے کہ ملک کے 29 شہروں کا زیر زمین 61 فی صد پانی مضر صحت ہے۔
وزارت آبی وسائل کے مطابق پاکستان میں پینے کے پانی کے 50 فی صد سے زائد ذرائع مائیکروبیل یا کیمیائی آلودگی کی وجہ سے غیر محفوظ پائے گئے ہیں، یہ انکشاف محکمے کی جانب سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کیا گیا۔
61 فی صد پانی کے ذرائع بنیادی طور پر مائیکروبیل آلودگی کے باعث پینے کے لیے غیر محفوظ ہیں، جب کہ 50 فی صد پانی کے ذرائع کیمیائی آلودگی کی وجہ سے غیر محفوظ ہیں۔
وزارت آبی وسائل کے مطابق بہاولپور میں 76 فی صد، فیصل آباد میں 59 فی صد، ملتان میں 94 فی صد، سرگودھا میں 83 فی صد، شیخوپورہ میں 60 فی صد، ایبٹ آباد اور خضدار میں 55 فی صد، کوئٹہ میں 59 فی صد پانی غیر محفوظ ہے۔
کراچی کا زیر زمین پانی 93 فی صد، اور سکھر میں 67 فی صد پانی پینے کے لیے غیر محفوظ قرار دیا گیا ہے۔
کراچی: پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 1000 روپے کی کمی ہوئی ہے۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق سونے کی فی تولہ قیمت 1000 روپے کم ہونے کے بعد 2 لاکھ 61 ہزار 500 روپے ہوگئی ہے۔
ایسوسی ایشن کے مطابق 10 گرام سونے کا بھاؤ 857 روپے کم ہوکر 2 لاکھ 24 ہزار 194 روپے ہے، اس کے علاوہ عالمی مارکیٹ میں سونا 5 ڈالر کی کمی سے 2498 ڈالر فی اونس کا ہوگیا۔
خیال رہے سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔
سونے کو صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدتے ہیں۔
پاکستان میں گذشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کردی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی ہے۔
نئی دہلی: بھارت نے پاکستان کی دعوت کے جواب میں بد اخلاقی کی حد کر دی، وزیر خارجہ جے شنکر نے پاکستان کے ساتھ بلا تعطل بات چیت کے دور کے خاتمے کا اعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے آئندہ اجلاس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو باضابطہ مدعو کیا تو ایک دن بعد ہندوستان کے وزیر خارجہ نے یہ اعلان کیا کہ پاکستان کے ساتھ بلا تعطل مذاکرات کا دور ختم ہو چکا ہے، آپ جو کچھ کرتے ہیں اس کے نتائج تو برآمد ہوں گے۔
جمعہ کو دہلی میں ایک کتاب کی رونمائی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا اب سوال یہ ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ کس قسم کے تعلقات استوار کر سکتے ہیں، کیا ہندوستان چیزوں کی موجودہ رفتار سے جاری رکھنے پر راضی ہے؟ شاید ہاں شاید نہیں، میں بس یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہم سوئے ہوئے نہیں ہیں، چاہے معاملات منفی سمت میں جائیں یا پھر مثبت سمت میں، بھارت جواب دے گا۔
مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کا مسئلہ اب آرٹیکل تھری سیونٹی نے ختم کر دیا ہے۔
پاکستان میں سپر بلیو مون کے خوبصورت نظاروں نے لوگوں کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا۔ چاند زمین کے قریب آگیا، لوگوں نے یہ دلفریب منظر عکس بند کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں رواں برس کے پہلے سپر بلیو مون کا مشاہدہ کرلیا گیا، پاکستان میں سپر بلیو مون کا نظارہ رات 11 بج کر 26 منٹ پر دیکھا گیا۔
سپر مون اور بلیو مون کا مشترکہ نظارہ دس سال بعد ہوتا ہے، آج کا سپر مون رواں سال کا تیسرا سپر مون ہے۔
زمین سے فاصلہ کم ہونے پر چاند معمول سے چودہ فیصد بڑا اور تیس فیصد زیادہ روشن ہوگیا، گیارہ بج کر چھبیس منٹ پر چاند اپنے مدار میں زمین سے دولاکھ چھبیس ہزار میل کے فاصلے پر آگیا۔
آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انڈونیشیا سمیت دنیا بھر میں سپربلیو مون کےنظارے کیے گئے، سپارکو کے مطابق اس سال اگلے تین سپرمون اٹھارہ ستمبر، سترہ اکتوبر اور پندرہ نومبر کو نظر آئیں گے۔
امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ دو الگ الگ ظاہر ہونے والے فلکیاتی مظاہر کے اس امتزاج کا اگلا مظاہرہ ’سپر مون‘ جنوری دو ہزار سینتیس میں ظاہر ہوگا۔
اس چاند کو سُپر بلیو مون کیوں کہا جاتا ہے؟
اپنی نوعیت کا یہ ایک غیر معمولی فلکیاتی واقعہ ہے جب نہ صرف بلیو مون بلکہ سپر مون کا نظارہ ایک ساتھ رونما ہورہا ہے۔
یہ دلکش نظارہ یکم اگست کو آسٹرجن چاند کے آسمانوں کو روشن کرنے کے ٹھیک ایک سال بعد آیا ہے اور گزشتہ سال 30 اگست کو ایک سپر بلیو مون نے اپنے نظارے سے دنیا کو مسحور کر دیا تھا۔
یہاں یہ بات بھہ قابل ذکر ہے کہ بلیو مون کی اصطلاح استعمال کرنے کی وجہ بھی کافی دلچسپ ہے۔
19ویں صدی میں ایک آتش فشاں پھٹنے سے آسمان کی رنگت میں عجیب تبدیلی آئی جس کے باعث مکمل چاند نیلگوں رنگ کا نظر آنے لگا، جسے بلیو مون کہا گیا۔
بلیو مون کی دو اقسام ہیں، ایک سیزنل بلیو مون اور دوسری منتھلی بلیو مون، سیزنل بلیو مون ایک سیزن میں چار مکمل چاندوں کے تیسرے چاند کو کہا جاتا ہے۔
کراچی: پاکستان میں گزشتہ 10 برسوں میں تیل و گیس کی پیداوار میں اضافے کی بجائے بڑی کمی آئی ہے۔
پاکستان پیٹرولیم انفارمیشن سروس کے مطابق گزشتہ دس برسوں میں پاکستان میں تیل و گیس کے بڑے ذخائر دریافت نہیں ہوئے، 2015 میں پاکستان میں خام تیل کی یومیہ پیداوار 94 ہزار 500 بیرل تھی جب کہ 2024 میں ملک میں خام تیل کی یومیہ پیداوار گر کر 70500 بیرل پر آ گئی۔
پی پی آئی ایس کے مطابق پٹرول کی پیداوار 10 سالوں میں 24 ہزار بیرل گر گئی، گیس کی پیداوار 10 سالوں میں 900 ایم ایم ایس سی ایف ڈی کم ہو گئی۔ 2015 میں گیس کی یومیہ پیداوار 4016 ایم ایم سی ایف ڈی تھی، جو 2024 میں کم ہو کر 3116 ایم ایم سی ایف ڈی پر آ گئی۔
مالی سال 24 میں گیس کی پیداوار 4.4 فی صد سالانہ کمی سے 3116 ملین مکعب فٹ رہی، جب کہ تیل کی پیداوار سالانہ 1.5 فی صد معمولی اضافے سے 70536 بیرل یومیہ ہو گئی۔
ادھر آج پیر کو پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے پاکستان اسٹاک ایکسیچنج کو خط لکھ کر آگاہ کیا ہے کہ خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں ٹل بلاک رازگیر ون کے کنوئیں میں تیل و گیس کے نئے ذخائر ملے ہیں۔
ٹل بلاک میں رازگیر کنوئیں کی کھدائی 3773 میٹر تک کی گئی ہے، ابتدائی جانچ میں کنوئیں سے 17.90 ملین معکب فٹ گیس یومیہ اور یومیہ 153 بیرل خام تیل کے ذخائر ملے ہیں۔
وزیرمملکت برائے آئی ٹی شیزا فاطمہ نےانٹرنیٹ کی سست رفتار کا ملبہ وی پی این پر گرایا جسے آئی ٹی ایکسپرٹس نے مسترد کردیا ہے۔
اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی ٹی ایکسپرٹ ملک مدثر نے کہا کہ وی پی این پہلے بھی استعمال ہوتا تھا، ایک ڈیڑھ ماہ میں ایسا کیا ہوا کہ انٹرنیٹ سلو ہو گیا اور وجہ یہی ہے کہ ایسی فائروال لگائی جارہی ہے جس سے سوشل ٹریفک کا مانیٹر کیاجا سکے۔
انہوں نے کہا کہ وی پی این دس سے پندرہ فیصد صرف استعمال کرنے والے کے نیٹ ورک کو سست کرتاہے، اس سے ملک گیر مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا حکومت کو چاہیے ٹاگٹڈ فائر وال لگائے تاکہ آن لائن بزنس متاثر نہ ہوں۔
وفاقی وزیرِمملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ بند کیا گیا نہ ہی اس کی رفتار سست کی گئی، ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کے زیادہ استعمال کی وجہ سے اس کی رفتار متاثر ہوئی ہے۔
شزہ فاطمہ نے کہا کہ انٹرنیٹ کو نہ بند کیا گیا اور نہ ہی کسی سطح پر سست کیاگیا، انٹرنیٹ پر دباؤ تیکنیکی تھا جس کی وجہ سے انٹرنیٹ سروس سست ہوئی۔
وزیر مملکت آئی ٹی نے کہا کہ ملک میں کچھ ایپس کی چند سروسز کام نہ کرنے لگیں تو وی پی این کا استعمال کیا جانے لگا، وی پی این کے زیادہ استعمال کی وجہ سے انٹرنیٹ کی رفتار پر اثر پڑا۔
انہوں نے کہا کہ وی پی این استعمال سے مقامی انٹرنیٹ سروس بائی پاس ہوجاتی ہے جبکہ وی پی این استعمال کرتے ہیں تو موبائل کی رفتار بھی سست ہوجاتی ہے، انٹرنیٹ پر جو دباؤ پڑا وہ ایک قدرتی تھا جس کی وجہ سے انٹرنیٹ سروس سست ہوئی ہے۔
شزہ فاطمہ نے کہا کہ انٹرنیٹ سروس کے مسئلے پر موبائل کمپنیوں، تکنیکی ماہرین سے رابطے میں ہیں، ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ آئندہ انٹرنیٹ سروس سے متعلق صارفین کو مشکلات نہ ہوں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہر سال یکم سے 7 اگست تک ’ورلڈ بریسٹ فیڈنگ ویک‘ منایا جاتا ہے، بریسٹ فیڈنگ ویک منانے کا مقصد بچوں کے لیے ماؤں کے دودھ کی اہمیت اُجاگر کرنا ہے۔
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق بچے کو پیدائش کے فوری بعد ماں کا دودھ دینا ضروری ہے، جن نوزائیدہ بچوں کو فوری طور پر ماں کا دودھ میسر نہیں آتا اُن میں ایک سال کی عمر سے پہلے موت کا خطرہ 14 گنا بڑھ جاتا ہے۔
دنیا بھر میں ہر سال 5 سال سے کم عمر 8 لاکھ سے زائد بچے پیدائش کے فوری بعد ماں کا دودھ نہ ملنے سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
پاکستان میں عالمی ادارہ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق صرف 37.7 فی صد مائیں پیدائش کے 6 ماہ تک بچوں کو اپنا دودھ پلاتی ہیں، جس کے باعث ملک کے 44 فی صد بچوں میں نشوونما سے متعلق مسائل پائے جاتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نوزائیدہ بچوں کو ماں کا دودھ نہ ملنے اور ان میں بڑھتی شرح اموات میں تعلق دیکھا گیا ہے، جن بچوں کو پیدائش کے بعد ماں کا دودھ میسر آتا ہے ان میں شرح اموات واضح طور پر کم دیکھی گئی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق پاکستان میں چوالیس فی صد بچوں میں نشوونما سے متعلق مسائل کی وجہ ماؤں کی بریسٹ فیڈنگ نہ کرنا ہے، جس کے اسباب میں غربت، کمزور صحت، اور تعلیم اور شعور کی کمی ہے۔
کراچی: ملک میں سونے کی قیمت میں بڑے اضافے کے بعد اچانک کمی سامنے آئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی اور مقامی منڈیوں میں سونے کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، پاکستان میں آج فی تولہ سونا 1000 روپے سستا ہوا ہے۔
پاکستان جیمز اینڈ جیولر ایسوسی ایشن کے مطابق سونے کی فی تولہ قیمت 1000 روپے کم ہوکر 2 لاکھ 52 ہزار 500 روپے ہوگئی ہے جبکہ ملک بھر میں 10 گرام سونے کا بھاؤ 857 روپے کم ہوکر 2 لاکھ 16 ہزار 478 روپے ہوگیا ہے۔
عالمی مارکیٹ میں سونا 26 ڈالر کے اضافے سے 2441 ڈالر فی اونس کا ہوگیا اس کے علاوہ چاندی کی فی تولہ قیمت 2 ہزار 900 روپے پر مستحکم رہی۔
واضح رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔
اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔
پاکستان میں گذشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کردی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔