Tag: pakistan

  • بھارتی وزیر اعظم مودی انتخابی مہم میں پاکستان کا نام لیے بغیر نہ رہ سکے

    بھارتی وزیر اعظم مودی انتخابی مہم میں پاکستان کا نام لیے بغیر نہ رہ سکے

    نئی دہلی: پاکستان بھارتی سیاست دانوں کے حواس پر چھا گیا ہے، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی آخر کار انتخابی مہم میں پاکستان کا نام لیے بغیر نہ رہ سکے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اُڑیسہ میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ کانگریس والوں کے پاس کہنے کو اب کچھ نہیں ہے تو پاکستان کے ایٹم بموں سے ہمیں ڈرا رہے ہیں۔

    بھارتی وزیر اعظم مودی کی انتخابی ریلی میں پاکستان کا تذکرہ دراصل ایک کانگریس رہنما کے بیان پر ان کے اشتعال کی عکاسی کر رہا تھا، مودی نے اپوزیشن پر طنز کرتے ہوئے کہا ’’کانگریس والے ہمت ہار بیٹھے ہیں۔‘‘

    واضح رہے کہ کانگریس رہنما منی شنکر آئر نے جمعہ کو حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ’پاکستان کا احترام‘ کرے کیوں کہ وہ ایٹمی طاقت ہے، پاکستان سے مذاکرات ہر صورت جاری رکھنے چاہئیں، اس بیان نے بھارتی میں سیاسی طوفان برپا کر دیا ہے۔

    ایک طرف خود کانگریس نے اس بیان سے خود کو لاتعلق ظاہر کیا ہے دوسری طرف بی جے پی نے ہنگامہ اٹھاتے ہوئے اسے پڑوسی ملک سے ’محبت‘ قرار دے دیا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ایک بیان میں کہا کہ یہ مسٹر آئر کے ذاتی خیالات ہیں، انھوں نے کہا آج کا ہندوستان پہلے سے 100 گنا زیادہ مضبوط ہے۔

  • پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

    پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

    اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے پاکستان میں بھی پیٹرول 5 روپے 4 پیسے فی لیٹر سستا ہونے کا امکان ہے۔

    ڈیزل 8 روپے، مٹی کے تیل کی قیمت میں 8 روپے 3 پیسے کمی کا امکان ہے جب کہ لائٹ ڈیزل 5 روپے 40 پیسے فی لیٹر سستا ہو سکتا ہے۔

    اوگرا اس سلسلے میں آج پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سمری ارسال کرے گی، جب کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیر اعظم کی مشاورت سے کرے گی۔

  • پاکستان میں انسانی حقوق کی صورت حال میں خاطر خواہ تبدیلی نہیں آ سکی، امریکی رپورٹ

    پاکستان میں انسانی حقوق کی صورت حال میں خاطر خواہ تبدیلی نہیں آ سکی، امریکی رپورٹ

    اسلام آباد: امریکی محکمہ خارجہ نے انسانی حقوق رپورٹ 2023 جاری کر دی۔

    انسانی حقوق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی صورت حال میں خاطر خواہ تبدیلی نہیں آ سکی، عسکری تنظیمیں اور غیر ریاستی عناصر تشدد میں ملوث ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ کے مطابق غیر ریاستی عناصر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں، پاکستان میں 2023 میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، شہریوں، پولیس اور فوج پر دہشت گرد حملے کیے جا رہے ہیں، سرحد پار سے دہشت گرد حملوں میں سیکڑوں ہلاکتیں ہوئیں، پاکستان عسکریت پسندوں، دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کر رہا ہے۔

    امریکی انسانی حقوق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ماورائے عدالت ہلاکتوں کے بھی شواہد ہیں، سیاسی کارکنوں اور اہل خانہ پر تشدد کے بھی شواہد موجود ہیں، پاکستان میں انسانی حقوق کی بہتری کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 9 مئی کے بعد سابق وزیر اعظم سمیت متعدد افراد پر مقدمے ہوئے، 9 مئی کے دہشت گردی کے مقدمات پر انسانی حقوق کی تنظیمیں تحفظات کا اظہار کر چکی ہیں، اہم سیاسی قیدیوں کے مقابلے میں عام سیاسی کارکن کو جیلوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    امریکی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سماجی اور مذہبی عدم برداشت سے لاقانونیت بڑھی ہے، میڈیا پر پابندیاں ہیں، صحافی گرفتار یا لاپتا بھی کیے گئے، اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث اہلکاروں کے خلاف ایکشن نہیں ہوا۔

  • پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں: ایرانی صدر

    پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں: ایرانی صدر

    اسلام آباد: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب اسلام آباد میں ہوئی جس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے شرکت کی۔

    اس موقعے پر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے خطاب میں کہا کہ پرتپاک استقبال پر حکومت پاکستان، وزیراعظم اور عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں، پاکستان کی سرزمین ہمارے لئے قابل احترام ہے، میں ایران کے سپریم لیڈر کی طرف سے پاکستان کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں۔

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان مشترکہ مذہبی، ثقافتی اور تجارتی تعلقات ہیں، دونوں کے درمیان تعلقات کے وسیع موقع ہیں، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں دونوں ممالک کا تعاون ضروری ہے۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی حجم بہت کم ہے، اسے 10 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں، ہم دہشتگردی، منظم جرائم اور منشیات کے خاتمے کیلئے مل کر کام کریں گے۔

    خطاب میں انہوں نے کہا کہ بارڈر تجارت سے دونوں ممالک کے عوام کی خوشحالی ممکن ہے، بارڈر مارکیٹ سے تجارت کو فروغ اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے، دونوں ممالک میں ثقافت اور تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع ہیں جس کے لیے دونوں ممالک کا تعاون ضروری ہے۔

    ایرانی صدر نے کہا کہ فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ ضروری ہے، غزہ کے عوام کی بھرپور حمایت پر پاکستان کے عوام کو سلام پیش کرتے ہیں، غزہ اور فلسطین میں مظالم کیخلاف پاکستانی عوام کا ردعمل قابل ستائش ہے۔

    انہوں نے کہا کہ غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کا سلامتی کونسل اپنا کردار ادا نہیں کررہا، فلسطین میں مظالم، نسل کشی کیخلاف پاکستان کے مؤقف کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، اقوام عالم اور اقوام متحدہ کو فلسطین کے نہتے عوام کیلئے آواز بلند کرنا ہوگی، غزہ کے مسلمانوں کو ایک دن اپنا حق اور انصاف ضرورت ملے گا۔

  • آج بارش کہاں کہاں ہوگی؟

    آج بارش کہاں کہاں ہوگی؟

    کراچی: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک کے بیش تر علاقوں میں آج اتوار کو موسم خشک اور جنوبی علاقوں میں گرم رہے گا۔

    بالائی کے پی، وزیرستان، جی بی، کشمیر اور خطہ پوٹھوہار میں گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش کا امکان ہے، اسلام آباد اور گر دو نواح میں مطلع جزوی ابر آلود رہے گا، جب کہ چند مقامات پر بوندا باندی ہو سکتی ہے۔

    خیبر پختونخوا میں چترال، دیر، سوات، ایبٹ آباد، مانسہرہ، کوہستان، مالاکنڈ، باجوڑ، مہمند، خیبر، پشاور، کرم اور جنوبی و شمالی وزیرستان میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق پنجاب کے بیش تر اضلاع میں موسم خشک اور جنوبی علاقوں میں گرم رہے گا، مری، گلیات، اٹک، راولپنڈی، جہلم اور گرد و نواح میں گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش، بوندا باندی ہو سکتی ہے، جب کہ شام یا رات کے اوقات میں رحیم یار خان، خانپور، بہاولپور، بہاولنگر، ڈیرہ غازی خان میں جھکڑ چلنے کے ساتھ ہلکی بارش کا امکان ہے۔

    بلوچستان کے بیش تر اضلاع میں موسم خشک رہے گا، ژوب، موسیٰ خیل اور گرد و نواح میں گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش ہو سکتی ہے، سندھ کے بیش تر اضلاع میں موسم خشک رہے گا، سکھر، کشمور اور جیکب آباد میں شام یا رات میں تیز ہواؤں اور جھکڑ چلنے کے ساتھ ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔ جب کہ کشمیر اور گلگت بلتستان میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

  • ملک میں سونے کی قیمت میں پھر اضافہ

    ملک میں سونے کی قیمت میں پھر اضافہ

    کراچی: پاکستان میں سونے کی قیمت میں پھر اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 500 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

    ایسوسی ایشن کے مطابق 500 روپے کے اضافے کے بعد ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت 2 لاکھ 50 ہزار 700 روپے ہوگئی ہے۔

    اسی طرح 10 گرام سونے کی قیمت میں 429 روپے کا اضافہ ہوا ہے جس بعد مارکیٹ میں 10 گرام سونا 2 لاکھ 14 ہزار 935  میں فروخت ہورہا ہے۔

    عالمی گولڈ مارکیٹ میں سونا 5 ڈالرز اضافے سے 2400 فی اونس ہوگیا جبکہ آج چاندی کی فی تولہ قیمت 2780 روہے پر مستحکم رہی۔

  • سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کے بعد بڑی کمی ریکارڈ

    سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کے بعد بڑی کمی ریکارڈ

    کراچی : پاکستان میں سونے کی قیمت میں گزشتہ روز 2200 روپے اضافے کے بعد آج سینکڑوں روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی میں سونے کے بھاؤ میں کمی کے بعد ملک بھر میں آج سونے کے فی تولہ نرخوں میں 1700 روپے کی کمی سامنے آئی ہے۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں 24 قیراط کا سونا 1700 روپے کے کمی کے بعد 2 لاکھ 50 ہزار 200 روپے فی تولہ ہوگیا۔

    ایسوسی ایشن کے مطابق 1458 روپے کی کمی کے بعد 24 قیراط کا 10 گرام سونا 2 لاکھ 14 ہزار 506 روپے کا ہو گیا ہے۔

    ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی بازار میں سونے کا بھاؤ 17 ڈالرز کم ہو کر 2395 ڈالرز فی اونس ہو گیا۔

    گزشتہ روز سونے کی فی تولہ قیمت 2200 روپے کا اضافہ دیکھا گیا تھا جس کے بعد سونے کی قیمت 2لاکھ 51900 روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔

  • کپاس کے پیداواری اہداف کا تعین نہیں ہو سکا، اسٹیک ہولڈرز میں تشویش کی لہر

    کپاس کے پیداواری اہداف کا تعین نہیں ہو سکا، اسٹیک ہولڈرز میں تشویش کی لہر

    کراچی: ملک میں کپاس کے پیداواری اہداف کا تعین تاحال نہیں ہو سکا ہے، جس سے اسٹیک ہولڈرز میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فروری میں مقرر ہونے والے کپاس کے پیداواری اہداف تاحال مقرر نہیں ہوئے، وفاقی حکومت نے رواں سال کے لیے ابھی تک کپاس کے پیداواری و کاشت کے اہداف مختص نہیں کیے ہیں۔

    کاٹن ایئر 2024-25 کے لیے کپاس کی مداخلتی یا امدادی قیمت کا بھی ابھی تک تعین نہیں کیا گیا، قبل ازیں کئی دہائیوں سے یہ اہداف فروری کے دوسرے ہفتے تک مختص کیے جاتے تھے۔

    موجودہ صورت حال پر کاٹن اسٹیک ہولڈرز میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، منفی موسمی حالات کے باعث ملک بھر میں کپاس کی کاشت بھی شدید متاثر ہے۔

    چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق کے مطابق بین الاقوامی منڈیوں میں روئی کی قیمتوں میں زبردست مندی کے رجحان اور توانائی کی قیمتوں میں ریکارڈ تیزی کے باعث پاکستان میں روئی کی خرید فروخت تعطل کا شکار ہے۔

    یاد رہے کہ پیر کو سندھ کے وزیر زراعت محمد بخش مہر نے وفاق سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ کپاس کی امدادی قیمت 10 سے 11 ہزار روپے من مقرر کرے، کیوں کہ مناسب قیمت نہ ملنے سے کاشت کار کپاس نہیں لگا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا رواں سال سندھ میں کپاس کی فصل کا ٹارگٹ 6 لاکھ 40 ہزار ہیکٹرز رکھا گیا، اور اس وقت کپاس کی بوائی 20 فی صد ہو چکی ہے۔

  • عید کا چاند کس تاریخ کو نظر آئے گا؟ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کر دی

    عید کا چاند کس تاریخ کو نظر آئے گا؟ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کر دی

    کراچی: محکمہ موسمیات نے عید کے چاند کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ 9 اپریل کو عید الفطر کا چاند نظر آنے کے امکانات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی محکمہ موسمیات کی جانب سے پیشگوئی کی گئی ہے کہ 9 اپریل کو عید الفطر کا چاند نظرآنے کے امکانات ہیں۔

    ماہرہن کا کہنا ہے کہ نئے چاند کی پیدائش 8 اپریل کو رات 11 بج کر 21 منٹ پر ہوگی جب کہ 9 اپریل کو چاند کی عمر 19 سے 20 گھنٹے ہو جائے گی، جس کی وجہ سے غروبِ آفتاب کے بعد چاند نظر آنے کا دورانیہ 50 منٹ سے زائد ہوگا اور 9 اپریل کو عید الفطر کا چاند نظر آنے کے واضع امکانات ہیں۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 9 اپریل کو ملک کے زیادہ تر مقامات پر مطلع صاف ہوگا، البتہ شمالی علاقوں میں مطلع ابر آلود ہو سکتا ہے۔

    ذرائع محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی سمیت بلوچستان کے علاقے گوادر اور پسنی میں چاند نظر آنے کے امکانات ہیں۔

  • بھٹہ مزدور کے بچوں کے نصیب میں خاک کیوں ہے؟ دل دہلا دینے والی رپورٹ

    بھٹہ مزدور کے بچوں کے نصیب میں خاک کیوں ہے؟ دل دہلا دینے والی رپورٹ

    انسانوں کے بارے میں مشہور کہاوت ہے کہ مر کر خاک ہو جانا ہے، لیکن پاکستان میں لاکھوں مزدور جو بھٹوں پر کام کرتے ہیں وہ جیتے جی خاک ہو گئے ہیں، ان کا اوڑھنا بچھونا، کام کرنا سب خاک ہے۔ بھٹے پر کام کرنے والا خاندان مل کر پورے دن میں 1200 سے 1500 اینٹ ہی بنا پاتا ہے اور اس کے لیے انھیں 1200 سے 1500 روپے یعنی ایک روپیہ فی اینٹ ملتا ہے۔ اس رقم میں سے 50 فی صد قرضے کی رقم کٹ جاتی ہے اور پورے خاندان کی روز کی آمدن 500 سے 600 روپے تک ہی ہوتی ہے۔

    بھٹہ مزدور نسل در نسل مقروض کیوں؟

    اسلام آباد کے نواحی علاقے ترنول سے کچھ میل دور فتح جنگ روڈ پر قائم ایک بھٹے پر کام کرنے والے مزدوروں نے بتایا کہ ان کا قرضہ 20 سال میں بھی ختم نہیں ہوا۔ بھٹے پر کام کرنے والے ایک مزدور غلام شبیر نے 20 سال پہلے 2 لاکھ روپے قرضہ لیا تھا، ڈیڑھ لاکھ واپس کیا، اب اس کی بیٹی 18 سال کی ہے اور عید کے بعد اس کی شادی کے لیے قرضہ لینا ہے۔

    جب اس سے پوچھا گیا کہ 20 سال میں قرضہ واپس کیوں نہیں کر سکے تو اس کا جواب تھا کہ جو کمایا جب بیمار ہوئے تو سب خرچ کرنا پڑا۔ پاکستان میں اینٹوں کے بھٹے شہروں سے دور بنائے جاتے ہیں، اس لیے صحت کی سہولیات ان سے کوسوں دور ہیں۔ نامساعد حالات کی وجہ سے علاج معالجہ بھی نہیں کرا سکتے، جب تک بیماری بگڑ کر خطرناک نہ بن جائے علاج کے لیے گھریلو ٹوٹکے آزماتے رہتے ہیں، پھر پتا چلتا ہے کہ بیماری موت کا سبب بن گئی تو پھر کفن دفن یا میت اپنے آبائی علاقے میں پہنچانے پر پھر قرضہ لیتے ہیں۔

    یہ کہانی اینٹوں کے بھٹہ پر کام کرنے والے ہر دوسرے خاندان کی ہے۔ فیاض نے بتایا کہ 20 سال میں 2 لاکھ روپے کا قرض اس لیے ختم نہیں ہوا، کیوں کہ اس کے والد بھٹہ پر مزدوری کے دوران مٹی سانس کے ساتھ پھیپھڑوں میں جمنے، بھٹے کی چمنی سے نکلنے والے آلودہ دھوئیں اور غیر معیاری پانی پینے کی وجہ سے دمہ کے مریض بن گئے تھے۔ بھٹہ پر مزدوری بہت کم تھی، اس لیے مرض پلتا رہا اور بگڑتا رہا، مزدوری کم تھی اور قرضہ اتارنا ہوتا تھا، اس لیے وہ علاج معالجے پر خرچ نہیں کر سکتے تھے۔

    فیاض کا کہنا تھا کہ بھٹے پر مزوری کے دوران بیمار ہونے والے جب تک موت کے قریب نہیں پہنچتے علاج نہیں کراتے، جب موت کے قریب پہنچتے ہیں تو قرضہ لے کر علاج کراتے ہیں، اسی لیے ہر مزدور علاج معالجے، یا کسی اپنے پیارے کے فوت ہو جانے کی صورت میں کفن دفن کی وجہ سے مقروض در مقروض ہوتا رہتا ہے۔

    بھٹہ مزدور مرد اور خواتین اور ان کے بچے بیمار کیوں رہتے ہیں؟

    بھٹے پر کام کرنے والی خواتین کے لیے طبی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ یہ خواتین زچگی کے دوران بھی اینٹیں بناتی ہیں۔ اس لیے ہر خاتون کے ایک سے دو بچے پیدائش کے وقت مر جاتے ہیں اور وہ اسے اپنا نصیب سمجھ کر پھر کام پر لگ جاتی ہیں۔ بھٹے پر کام کرنے والی ایک خاتون کے بچے 18 اور 16 سال کے ہو گئے ہیں اور اس کے ساتھ بھٹے پر کام کراتے ہیں، اسے یہ جان کر حیرانی ہوئی کہ حاملہ ماں کا ہر مہینے چیک اپ کرایا جاتا ہے، تاہم اس نے زچگی کے دوران کسی ڈاکٹر کو چیک اپ نہیں کرایا۔

    بھٹہ مزدوروں نے بتایا کہ یہاں پینے کے لیے صاف پانی بھی دستیاب نہیں ہے، کبھی کوئی فلٹریشن پلانٹ تک نہیں لگایا گیا۔ آلودہ پانی پینے سے بچے، بزرگ اور خواتین بار بار بیمار ہوتی ہیں اور ان کے بچے غذائی قلت کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ایس ڈی جیز کے ہدف میں عالمی سطح پر 2030 تک حاملہ ماؤں کی شرح اموات ہر ایک لاکھ میں 70 خواتین تک مقرر کیا گیا ہے، ان حالات میں پاکستان کے لیے یہ ہدف حاصل کرنا اور بھی مشکل ہوتا جا رہا ہے ۔

    چائلڈ اسٹنٹنگ، بھٹہ مزدوروں کی آئندہ نسل بھی غذائی قلت کا شکار

    عالمی بینک نے اکتوبر 2023 میں جاری کی گئی اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں 40 فی صد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، جب کہ سندھ میں بچوں کو پلائے جانے والے 50 فی صد پانی میں بیکٹریا شامل ہوتے ہیں۔ عالمی بینک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 5 سال سے کم عمر بیش تر بچوں کے لیے صاف پانی دستیاب نہیں، پاکستان میں 5 سال سے کم عمر بیش تر بچوں کے لیے بیت الخلا کی سہولت نہیں، پاکستان میں 5 سے کم عمر بیش تر بچوں کے ساتھ مویشی بھی پلتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق پیدائش کے بعد پہلے 1000 دن بچے کی ذہنی صحت کے لیے انتہائی اہم ہے، پیدائش کے بعد پہلے ایک ہزار دنوں میں بچے کا 80 فی صد ذہن بنتا ہے، پاکستان میں 5 سال سے کم بچوں کی اموات میں 45 فی صد وجہ خوراک کی کمی ہے۔ خوراک کی کمی کا شکار بچے مٹی کھانے کی عادت کا شکار ہو جاتے ہیں، وہ ایسی مٹی بھی کھا جاتے ہیں جس میں مویشیوں کا فضلہ شامل ہوتا ہے۔ اینٹوں کے بھٹے پر اپنے والدین کا ہاتھ بٹاتے ہوئے یہ بچے بھی اسی لیے غذائی قلت کا شکار ہو جاتے ہیں کیوں کہ ان کے پاس کھانے کے لیے ضرورت کے مطابق خوراک نہیں ہوتی، اور پینے کے لیے صاف پانی نہیں ہے۔

    بھٹہ مزدوروں کی حالت زار میں بہتری کے لیے اقدامات

    اسلام آباد بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن کے صدر چودھری غضنفر نے بتایا کہ بھٹہ مزدوروں کے لیے چائلڈ لیبر کی کوئی پابندی نہیں ہے، یہ والدین خود اپنے بچوں کو اپنے ساتھ بھٹے پر لے کر آتے ہیں اور انھیں اپنے ساتھ ہاتھ بٹانے پر لگاتے ہیں۔ بھٹے پر کام کرنے کے لیے خاندان کے مرد اور عورت دونوں کو کام کرنا پڑتا ہے، اس لیے اگر وہ بچوں کو اپنے ساتھ نہ لائیں تو ان کے پیچھے گھر پر بچوں کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں ہوتا۔

    چوہدری غضنفر نے بتایا کہ اسلام آباد کی بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن ڈاکٹروں کی کسی بھی تنظیم کی جانب سے میڈیکل کیمپ لگانے کی کوششوں کا خیر مقدم کرے گی، اسی طرح اگر کوئی فلاحی ادارہ بھٹہ مزدوروں کی کالونی میں پانی کا فلٹریشن پلانٹ لگائے گا تو وہ اس کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے۔

    اسلام آباد کے معروف چائلڈ اسپیشلسٹ ڈاکٹر جنید جہانگیر عباسی کا کہنا ہے کہ بچے کی پیدائش سے لے کر پہلے 5 سال اس کی صحت، نشوونما اور صلاحیتوں کو ابھارنے کے لیے بہت اہم ہیں، ایسے میں مزدور اپنے بچوں کو زبردستی کام پر لگا دیں یا انھیں کام کرنے پر زیادہ روٹی کا لالچ دیں، یا ہاتھ نہ بٹانے پر انھیں تشدد کا نشانہ بنائیں تو یہ بچے تشدد پسند ہو جاتے ہیں اور بڑے ہو کر وہ اپنی محرومیوں کا انتقام معاشرے سے اسٹریٹ کرائمز کی شکل میں لیتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ بھٹہ مزدور، بھٹہ مالکان، میڈیا اور متعلقہ ادارے بھٹے پر کام کرنے والے مزدوروں کے بچوں کی جسمانی صحت بہتر بنانے کے لیے مشترکہ کوششیں کریں۔

    پاکستان اقوام متحدہ کے تمام کے تمام 17 ایس ڈی جیز کے اہداف پاکستان کی آئندہ نسلوں کے گرد گھومتے ہیں۔ اس میں بچوں کو غذائی قلت سے بچانا، تعلیم کے مواقع دینا، صحت عامہ، پولیو اور دیگر ضروری ویکسینیشن فراہم کرنا، ماحولیاتی آلودگی سے بچانا، پینے کا صاف پانی فراہم کرنا اور سب سے اہم یہ کہ ان کے احساسات کا خیال رکھنا ضروری ہے۔

    اقوام متحدہ کے ایس ڈی جیز کے اہداف

    اقوام متحدہ کے ایس ڈی جیز کے اہداف کے حصول میں ایس ڈی پی آئی کا فریم ورک اور پاکستان میں منتخب نئی وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے توقعات کیا ہیں؟ پاکستان اقوام متحدہ کے ایس ڈی جیز اہداف پر ایک فریم ورک پر عمل درآمد کرنے کا پابند ہے۔ یہ ایس ڈی جیز اہداف اور اس کا فریم ورک پاکستان میں بسنے والے تمام شہریوں کے بنیادی حقوق کی فراہمی سے متعلق ہیں۔ ان ایس ڈی جیز کے اہداف میں باقاعدہ ایک فریم ورک پر عمل درآمد کرنا ہوتا ہے، جس میں ایس ڈی جی 8، ایس ڈی جی 12 اور ایس ڈی جی 13 وہ اہداف ہیں جن میں مزدوروں کے لیے کام کرنے کا ماحول بہتر ہونا ضروری ہے۔

    یعنی انھیں پینے کا صاف پانی ملے

    واش رومز کی سہولت ہو

    ماحولیاتی آلودگی نہ ہو

    انھیں صحت اور ان کے بچوں کے لیے تعلیم کی سہولت میسر ہو

    مزدوروں کے لیے اس فریم ورک میں لیبر قوانین پر عمل درآمد، ان کی رجسٹریشن، ان کے لیے ای او بی آئی میں رجسٹریشن وغیرہ شامل ہیں۔

    تحقیقاتی ادارے سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ (ایس ڈی پی آئی) نے اقوام متحدہ کے ایس ڈی جیز اور اانٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے کنونشنز پر عمل درآمد کے لیے ‘Socially and Environmentally Compliant Brick Kiln Framework’ (SECBKF)

    کے نام سے سماجی اور ماحولیات کے مطابق بھٹہ مزدورں کے لیے فریم ورک متعارف کرایا ہے۔ اس میں بھٹہ مالکان اور مزدورں کے درمیان ڈائیلاگ اور مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کرنے کی فضا پیدا کی جائے گی۔ فریم ورک کے تحت بھٹہ مزدوروں کے مسائل سے نمٹنے کے لیے دو طرفہ اسٹریٹجی طے کی جائے گی تاکہ بھٹہ مزدوروں پر بھی لیبر لاز کا ا طلاق کرتے ہوئے پاکستان مقامی اور بین الاقوامی سطح پر کیے گیے معاہدوں اور وعدوں پر عمل درآمد کرا سکے۔

    سیاسی جماعتوں نے کیا وعدہ کیا؟

    موجودہ انتخابات سے قبل مسلم لیگ ن، پی ٹی آئی اور پاکستان پیپلز پارٹی تینوں جماعتوں نے اپنے منشور میں آئی ایل او کے لیبر قوانین پر عمل درآمد کے فریم ورک پر عمل درآمد کا وعدہ کیا ہے۔ جس میں ان کے لیے مزدور کارڈ اور صحت کارڈ بنا کر دیے جائیں گے۔ اس فریم ورک میں انھیں ای او بی آئی میں رجسٹرڈ کیا جائے گا، ان کے لیے پنشن کی کوئی اسکیم لائی جائے گی، ایس ڈی جیز کے متعلقہ اہداف حاصل کیے جائیں گے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ تینوں جماعتوں میں کون سب سے پہلے عمل درآمد کرتا ہے۔