Tag: pakistan

  • مہنگائی کا زور ٹوٹ نہ سکا، ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ مزید مہنگی

    مہنگائی کا زور ٹوٹ نہ سکا، ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ مزید مہنگی

    اسلام آباد: ملک میں مہنگائی کا زور ٹوٹ نہ سکا، ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ مزید مہنگی ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں مہنگائی کا زور برقرار ہے، ادارہ شماریات سے جاری ہونے والی ہفتہ وار رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مہنگائی کی شرح 43.16 فی صد کی سطح پر برقرار ہے، جب کہ ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں۔

    چینی 8 روپے 15 پیسے فی کلو مزید مہنگی ہوئی، دال چنا 5 روپے 98 پیسے، انڈے 8 روپے 3 پیسے فی درجن مہنگے ہوئے، دال مونگ 3 روپے 46 پیسے، اری چاول 2 روپے 49 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔

    ایک ہفتے میں پیاز 1 روپے 68 پیسے، دال مسور 2 روپے 30 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی، حالیہ ہفتے 20 کلو آٹے کا تھیلا 4 روپے 40 پیسے مزید مہنگا ہوا، نمک، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر، مٹن اور دال ماش بھی مہنگے ہوئے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے 10 اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی ہوئی ہے، آلو 12 روپے 27 پیسے فی کلو، ٹماٹر 6 روپے 12 پیسے فی کلو، 190 گرام چائے کا پیکٹ 10 روپے 11 پیسے، چکن 4 روپے فی کلو، لہسن 1 روپے 96 پیسے، اڑھائی کلو گھی کاٹن، کیلے اور گڑ بھی سستا ہوا۔

    حالیہ ہفتے 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا، جب کہ گزشتہ ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.06 فی صد کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • پاکستان نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ مسترد کر دیا

    پاکستان نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ مسترد کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر خارجہ پاکستان جلیل عباس جیلانی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان نے واضح طور پر بھارتی سپریم کورٹ کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔

    انھوں نے کہا جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے، یہ مسئلہ سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے، جموں و کشمیر کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق کیا جانا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا بھارت کو کشمیری عوام اور پاکستان کی مرضی کے خلاف اس متنازعہ علاقے کی حیثیت سے متعلق یک طرفہ فیصلے کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، پاکستان جموں و کشمیر پر بھارتی آئین کی بالادستی کو تسلیم نہیں کرتا، کوئی بھی ایسا عمل جو بھارتی آئین کے تابع ہے، کوئی قانونی اہمیت نہیں رکھتا، بھارت ملکی قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کے بہانے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے دست بردار نہیں ہو سکتا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے یک طرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی عدالتی توثیق مسخ شدہ تاریخی اور قانونی دلائل پر مبنی انصاف کی فراوانی ہے، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ جموں و کشمیر کے تنازع کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع نوعیت کو تسلیم کرنے میں ناکام ہے، یہ کشمیری عوام کی امنگوں کو پورا کرنے میں ناکام ہے۔

    بھارتی سپریم کورٹ کا متعصبانہ فیصلہ، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کی اپیلیں مسترد

    نگراں وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ کشمیری پہلے ہی 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات کو مسترد کر چکے ہیں، ریاست کی بحالی، ریاستی اسمبلی کے انتخابات کا انعقاد یا اسی طرح کے اقدامات کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دینے کا متبادل نہیں بن سکتے، سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں سے بین الاقوامی برادری کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

    انھوں نے توجہ دلائی کہ 5 اگست 2019 سے بھارت کے یک طرفہ اور غیر قانونی اقدامات کا مقصد مقبوضہ کشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے اور سیاسی منظر نامے کو تبدیل کرنا ہے، بھارتی اقدام بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، ان کا حتمی مقصد کشمیریوں کو اپنی سرزمین میں ایک بے اختیار کمیونٹی میں تبدیل کرنا ہے۔

    پاکستانی وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ امن اور بات چیت کا ماحول پیدا کرنے کے لیے ان اقدامات کو منسوخ کیا جانا چاہیے، پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے اپنی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

  • یونیسکو: بھارت کے مقابلے میں پاکستان کے لیے اہم اعزاز

    یونیسکو: بھارت کے مقابلے میں پاکستان کے لیے اہم اعزاز

    پیرس: یونیسکو میں پاکستان کو دو سال کے لیے ایگزیکٹو بورڈ کا وائس چیئرمین منتخب کر لیا گیا۔

    وزارت خارجہ کے مطابق پاکستان کو ایشیا پیسیفک گروپ کی جانب سے 2023-2025 کی مدت کے لیے یونیسکو کے ایگزیکٹو بورڈ کے وائس چیئر کے طور پر بھاری حمایت کے ساتھ منتخب کیا گیا ہے۔

    پیرس میں ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 58 رکنی ایگزیکٹو بورڈ میں سے پاکستان کو 38 جب کہ بھارت کو 18 ووٹ ملے۔

    وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستان ایگزیکٹو بورڈ کے ممبران اور یونیسکو کے تمام ممبر ممالک کا ان کی زبردست حمایت کے لیے شکر گزار ہے، پاکستان اپنی ذمہ داریاں عزم، ساکھ، دیانت دارانہ بات چیت اور باہمی احترام کے گہرے احساس کے ساتھ نبھائے گا۔

    وزارت خارجہ نے مزید کہا ہے کہ پاکستان مشترکہ اقدار اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کے دفاع کے لیے تمام رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا، اور یونیسکو میں مشترکہ مقاصد کو فروغ دینے کے لیے اجتماعی کوششیں بروئے کار لائے گا۔

  • پاکستان پر اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے کے گھناؤنے الزام کے پیچھے کون؟

    پاکستان پر اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے کے گھناؤنے الزام کے پیچھے کون؟

    اسلام آباد: فلسطین کے معاملے پر ایک سیاسی جماعت کے حامیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف پروپیگنڈا مہم چلائی جا رہی ہے، جو واضح طور پر بدنیتی پر مبنی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے معاملے میں ایک سیاسی جماعت کے حامیوں کی جانب سے پروپیگنڈا مہم میں پاکستان پر اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے کا گھناؤنا الزام لگایا گیا ہے، سوشل میڈیا پر جھوٹی، من گھڑت کہانی کو بھارتی میڈیا نے بھی خبر بنا کر پیش کر دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر ایک جہاز پر اسلحہ پاکستان سے اسرائیل لے جانے کی من گھڑت کہانی بنائی گئی، جب کہ حقیقت میں بحرین سے راولپنڈی جانے والی پرواز افغان مہاجرین کے برطانوی انخلا کا حصہ ہے۔

    پروپیگنڈا کے برعکس پاکستان نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی ہر سطح پر پُرزور مذمت کے ساتھ ہر فورم پر آواز اٹھائی، آرمی چیف بھی متعدد بار فلسطین کی حمایت اور سپورٹ میں کھل کر آواز اٹھا چکے ہیں، فلسطینی سفیر سے ملاقات میں آرمی چیف نے اسرائیلی جارحیت کی کھل کر مذمت کی۔

    آرمی چیف نے غزہ میں کشیدگی کی ذمہ داری اسرائیل کے غاصبانہ قبضے پر عائد کی تھی، انھوں نے علما سے ملاقات میں بھی غزہ میں مظالم کو انسانیت کے خلاف جرائم قرار دیا۔

    تاہم پاکستان کے مؤقف کے باوجود سوشل میڈیا پر یہود کی طرف سے گمراہ کن پروپیگنڈا جاری ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ زہریلے پروپیگنڈے سے بچنے کے لیے شرپسند عناصر کو پہچاننا اور سرکوبی کرنا اہم ہے۔ ذرائع کے مطابق در حقیقت پاکستان کی اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، من گھڑت پروپیگنڈے کا مقصد مذموم سیاسی مقاصد کا حصول اور ملکی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کا تقریباً تمام نکات پر اتفاق ہو گیا، ذرائع

    پاکستان اور آئی ایم ایف کا تقریباً تمام نکات پر اتفاق ہو گیا، ذرائع

    اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آخری مرحلہ جاری ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کا تقریباً تمام نکات پر اتفاق ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات کامیابی سے قریب تر پہنچ گئے ہیں، ذرائع نے بتایا ہے کہ بجلی سبسڈی سے متعلق پاکستان اور آئی ایم ایف میں پالیسی مذاکرات بھی کامیاب رہے۔

    ذرائع کے مطابق نگراں حکومت بجلی کا بنیادی ٹیرف نہیں بڑھائے گی، مارچ تک بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ آئی ایم ایف نے سرکلر ڈیٹ کا بوجھ کم کرنے کے لیے عارضی سرچارج لگانے کا مطالبہ کیا ہے، سرکلر ڈیٹ کم کرنے کے لیے 95 پیسے فی یونٹ سرچارج عائد کرنے کا آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف میں پالیسی سطح مذاکرات کا آج آخری راؤنڈ ہوگا، شیڈول کے مطابق پہلے جائزہ مذاکرات آج ختم ہو جائیں گے، مذاکرات کی کامیابی آئی ایم ایف کے اطمینان سے مشروط ہے، مذاکرات کی کامیابی پر پاکستان اور آئی ایم ایف میں اسٹاف سطح کا معاہدہ ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات کی کامیابی پر پاکستان کو تقریباً 70 کروڑ ڈالرز کی دوسری قسط ملے گی، اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات تعمیری اور مثبت انداز میں جاری ہیں، آئی ایم ایف نے بیرونی فنانسنگ ضروریات سے متعلق تحفظات ظاہر کیے ہیں، اور آئی ایم ایف کو خدشہ ہے کہ رواں مالی سال کا ٹیکس ہدف حاصل نہ ہو سکے گا، آئی ایم ایف نے ایس آئی ایف سی کے حوالے سے بھی سوالات اٹھائے، تاہم حکومت نے آئی ایم ایف کے اٹھائے گئے اعتراضات دور کرنے کی کوشش کی ہے۔

  • ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے میں 18 ارب ڈالر جرمانے کا خدشہ، پاکستانی وفد ایران روانہ

    ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے میں 18 ارب ڈالر جرمانے کا خدشہ، پاکستانی وفد ایران روانہ

    اسلام آباد: ایران کی جانب سے گیس پائپ لائن منصوبے میں 18 ارب ڈالر جرمانے کے مطالبے کے خدشے کے پیش نظر پاکستانی وفد ایران روانہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی محمد علی کی سربراہی میں ایک وفد ایران روانہ ہوا ہے جس میں انٹر اسٹیٹ گیس سسٹمز کے ایم ڈی ندیم باجوہ سمیت وزارت کے حکام شامل ہیں، وزیر توانائی اپنے ایرانی ہم منصب سے مذاکرات کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دورے میں ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر بات چیت ہوگی، آئی پی گیس پائپ لائن منصوبے میں پاکستان اپنے حصے کی پائپ لائن کی تعمیر کی ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواست کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کو مارچ 2024 تک ایرانی سرحد تک اپنے حصے کی پائپ لائن تعمیر کرنی ہے، مقررہ مدت میں منصوبہ مکمل نہ ہونے کی صورت میں ایران عالمی ثالثی عدالت میں جا سکتا ہے، اور پاکستان پر 18 ارب ڈالر تک جرمانے کا مطالبہ کر سکتا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی وفد ایران پر عائد پابندیوں کے تناظر میں ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواست کرے گا۔ واضح رہے کہ ایران پاکستان گیس منصوبے سے پاکستان کو ایران سے یومیہ 75 کروڑ مکعب فٹ گیس درآمد ہونی ہے۔

  • پاکستان میں ہر ماہ ڈائریا کے 10 لاکھ کیس، روزانہ 110 سے زائد اموات

    پاکستان میں ہر ماہ ڈائریا کے 10 لاکھ کیس، روزانہ 110 سے زائد اموات

    کراچی: ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہر ماہ ڈائریا کے 10 لاکھ سے زائد کیس رپورٹ ہو رہے ہیں، جس کے نتیجے میں تقریبا 110 بچے روزانہ جاں بحق ہو جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق طبی ماہرین نے کہا ہے کہ ملک میں ہر روز اسہال سے سو سے زیادہ بچے جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، اور ان میں سے اکثریت کی جانیں زنک سپلیمنٹس دے کر بچائی جا سکتی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار ماہرین صحت نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں ’زنک کی صحت کے لیے اہمیت‘ کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آگاہی سیمینار کا انعقاد پاکستان زنک سوسائٹی اور مقامی دوا ساز ادارے فارم ایوو نے کیا تھا۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عالمی ادارہ صحت سے پری کوالیفائیڈ پلانٹس میں زنک کی مصنوعات کی تیاری نہایت خوش آئند ہے، جس کے نتیجے میں پاکستان کا انحصار غیر ملکی فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی مصنوعات پر سے کم ہوگا۔

    انڈس اسپتال کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر عبدالباری خان نے کہا گزشتہ سال سندھ اور بلوچستان میں سیلاب کے بعد لاکھوں بچے ڈائریا میں مبتلا ہوئے لیکن انھیں زنک سپلیمنٹس دے کر ان میں سے اکثریت کی جانیں بچائی جا سکیں، زنک ڈائریا سے بچانے والا ایک اہم ترین عنصر ہے جسے او آر ایس کے ساتھ دے کر بچوں کو ڈائریا اور غذائی قلت سے محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔

    انھوں نے کہا پاکستانی کمپنی فارم ایوو کی بنائی ہوئی زنک ادویات کا ڈبلیو ایچ او سے پری کوالیفائی ہونا پاکستان کے لیے ایک نہایت خوش آئند پیش رفت ہے، یونیسیف اور دیگر عالمی ڈونر ایجنسیاں زنک کی مصنوعات ملٹی نیشنل فارماسیوٹیکل کمپنیوں سے خریدتی ہیں، لیکن اب فارم ایوو سے یہ مصنوعات بہت سستی میں دستیاب ہوں گی۔

    انھوں نے مشورہ دیا کہ ٹی بی، ایچ آئی وی اور کینسر کی ادویات بھی مقامی طور پر تیار کی جائیں، کیوں کہ ان ادویات کی خریداری پر گلوبل فنڈ اور دیگر عالمی اداروں کے 200 سے 300 ملین ڈالر خرچ ہوتے ہیں جو کہ بین الاقوامی فارماسوٹیکل کمپنیوں کے اکاؤنٹس میں چلے جاتے ہیں جب کہ ان ادویات کی مقامی طور پر تیاری سے یہ قیمتی زر مبادلہ پاکستان آ سکتا ہے۔

    ان کے مطابق ’’گزشتہ برس پاکستانی فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے 713 ملین امریکی ڈالر کی ادویات اور مصنوعات برآمد کیں، امید ہے اب پاکستانی مصنوعات کی برآمد ایک ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ دنیا میں بچوں میں اموات کی دوسری بڑی وجہ اسہال ہے اور بدقسمتی سے اسہال سے مرنے والے 50 فی صد بچوں کا تعلق پاکستان، ہندوستان اور نائجیریا سے ہوتا ہے۔‘‘

    فارم ایوو کے منیجنگ ڈائریکٹر ہارون قاسم کا کہنا تھا کہ ان کی کمپنی صحت کے شعبے میں اخلاقی قدروں کو قائم کرنے اور بڑھانے پر یقین رکھتی ہے اور اس سلسلے میں ان کا ادارہ عالمی اداروں بشمول عالمی ادارہ صحت کی گائیڈ لائنز اور سرٹیفکیشن حاصل کرنے پر یقین رکھتا ہے۔

  • پاکستان میں روزانہ 12 سے زائد بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے

    پاکستان میں روزانہ 12 سے زائد بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے

    ہر وقت سیاسی ہنگاموں سے جھوجھتے پاکستان میں کوئی بھی اس سنگین معاملے کی فکر میں مبتلا نہیں ہوتا کہ وطن عزیز میں معصوم بچوں کی ایک بڑی تعداد کس قدر بھیانک صورت حال سے دوچار ہوتی ہے۔

    بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے حوالے سے ابھی ایک تازہ رپورٹ میں یہ دل دہلا دینے والا انکشاف سامنے آیا ہے کہ پاکستان میں روزانہ 12 سے زائد بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

    سال 2023 کے پہلے 6 ماہ میں بچوں کے ساتھ جنسی تشدد کے 2227 کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ 2022 کے اسی عرصے میں 2211 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، جس کا مطلب ہے کہ ان کیسز میں اضافہ ہوا ہے، جب کہ 2022 کے پورے سال یہ تعداد 4253 تھی، جن میں سے آدھی تعداد جنسی زیادتی پر مبنی تھی۔

    لڑکوں اور لڑکیوں کا تناسب

    بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی نجی تنظیم ’ساحل‘ کے مطابق ملک بھر میں بچوں کے ساتھ اس طرح کے کیسز میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، متاثرہ بچوں کی عمریں 6 سے 15 سال تک ہیں جب کہ 75 فی صد سے زائد کیسز صرف پنجاب میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ کُل 4253 رپورٹ کیے گئے کیسز میں سے 2271 (53 فی صد) کیسز شہری علاقوں سے اور 1982 (47 فی صد) کیسز دیہی علاقوں سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ لڑکیوں کے مقابلے میں متاثرہ لڑکوں کی تعداد زیادہ ہے، تاہم گزشتہ چھ ماہ کے کیسز میں لڑکیوں کی تعداد زیادہ رہی جس کا تناسب 54 فی صد رہا۔

    تشدد کا شکار ہونے والے بچوں میں 593 لڑکے اور 457 بچیاں تھیں، 148 بچوں کو قتل کیا گیا جب کہ 61 بچوں نے حالات سے دلبرداشتہ ہو کر خود کشی کر لی۔

    خطرہ کس سے؟

    بچوں کے تحفظ کے حوالے سے جو افسوس ناک امر ہے وہ یہ ہے کہ انھیں جن سے سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہوتا ہے وہ زیادہ تر رشتہ دار یا جاننے والے افراد ہوتے ہیں، ملزمان میں رشتہ داروں اور جاننے والوں کی تعداد سب سے زیادہ ہوتی ہے۔

    2022 میں رپورٹ ہونے والے 4253 کیسز میں بچوں سے جنسی زیادتی، قتل، اغوا، گمشدگی اور کم عمر بچوں سے جبراً شادی کے کیسز شامل ہیں، جن میں 80 بچوں کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔

    ساحل کی رپورٹ کے مطابق بچوں سے زیادتی کے یہ کیسز پورے پاکستان سے رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں اسلام آباد، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان بھی شامل ہیں۔

    حقائق چھپائے جاتے ہیں

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہر سال 5 لاکھ 50 ہزار بچے جنسی زیادتی کا نشانہ بنتے ہیں لیکن صرف چند سو کیسز ہی منظر عام پر آ پاتے ہیں۔

    حالات اس سے کہیں زیادہ خوف ناک ہیں، متاثرین اور ان کے لواحقین حقائق کو چھپاتے ہیں، متاثر ہونے والا شرمندگی اور لواحقین غیرت اور بدنامی کے خوف سے چپ ہو جاتے ہیں۔ ایک یہ وجہ بھی ہے کہ گزشتہ 6 برس میں 22 ہزار درج مقدمات میں صرف 77 افراد کو سزائیں ہو سکیں۔

  • پاکستان، جمہوریت اور فوج کو متنازع نہیں بنانا چاہیے: صدر مملکت

    پاکستان، جمہوریت اور فوج کو متنازع نہیں بنانا چاہیے: صدر مملکت

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان، جمہوریت اور فوج کو متنازع نہیں بنانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت عارف علوی سے سابق وزیر اطلاعات محمد علی درانی کی آج دوسری ملاقات ہوئی ہے، ذرائع ایوان صدر کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات ایوان صدر میں کچھ دیر قبل ہوئی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ چند روز میں دونوں رہنماؤں نے اپنی دیگر ملاقاتوں پر مشاورت کی، صدر مملکت نے قومی اتفاق رائے کے لیے مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    ذرائع کے مطابق صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان، جمہوریت اور فوج کو متنازع نہیں بنانا چاہیے، دونوں رہنماؤں نے جمہوریت کے تسلسل اور الیکشن کے انعقاد میں آسانیاں پید اکرنے پر بھی اتفاق رائے کیا۔

  • ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد کتنی؟ الیکشن کمیشن نے بتا دیا

    ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد کتنی؟ الیکشن کمیشن نے بتا دیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ووٹرز کے اعداد و شمار جاری کر دیے، ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 12 کروڑ، 69 لاکھ 80 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق 2018 میں 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز رجسٹرڈ تھے، اب یہ تعداد 12 کروڑ، 69 لاکھ 80 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

    خواتین ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 84 لاکھ 72 ہزار 14 ہے، جب کہ مرد ووٹرز کی تعداد 6 کروڑ 85 لاکھ 8 ہزار258 ہے، پنجاب میں ووٹرز کی تعداد 7 کروڑ 23 لاکھ 10 ہزار 582 ہے، اور سندھ میں ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 66 لاکھ 51 ہزار 161 ہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق خیبر پختون خوا میں ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 16 لاکھ 92 ہزار 381 ہے، بلوچستان میں ووٹرز کی تعداد 52 لاکھ 84 ہزار 594 ہے، اسلام آباد میں ووٹرز کی تعداد 10 لاکھ 41 ہزار 554 ہے۔

    ملک میں 18 سے 35 سال عمر کے ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 70 لاکھ 95 ہزار 197 ہے، 36 سے 45 سال کے ووٹرز کی کل تعداد 2 کروڑ 77 لاکھ 94 ہزار 708 ہے، 46 سے 55 سال عمر کے ووٹرز کی تعداد 1 کروڑ 81 لاکھ 24 ہزار 28 ہے، 56 سے 65 سال کے ووٹرز کی مجموعی تعداد 1 کروڑ 18 لاکھ 89 ہزار 259 ہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق ملک میں 66 سال سے زائد عمر والے ووٹرز کی تعداد 1 کروڑ 20 لاکھ 77 ہزار 80 ہے۔