Tag: Pakistani banks

  • ترسیلات زر میں اضافہ پاکستانی بینکوں کیلئے مثبت قرار

    ترسیلات زر میں اضافہ پاکستانی بینکوں کیلئے مثبت قرار

    اسلام آباد : موڈیز نے ترسیلات زرمیں اضافہ پاکستانی بینکوں کیلئے مثبت قرار دے دیا اور کہا 2018 میں ترسیلات زروصول کرنیوالےممالک میں پاکستان کا7واں نمبرہے ، ترسیلات زر میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان سے متعلق رپورٹ رپورٹ جاری کی ہے ، جس میں کہا گیا ہے ترسیلات زرمیں اضافہ پاکستانی بینکوں کیلئے مثبت ہے، ترسیلات زرمیں رواں مالی سال اوسط4 فیصد ماہانہ اضافہ ہورہا ہے۔

    موڈیز کا کہنا ہے کہ 2018 میں ترسیلات زروصول کرنیوالےممالک میں پاکستان کا7واں نمبرہے ، ترسیلات سےہاؤس ہولڈ ڈپازٹس میں اضافہ ہوا، جو پاکستانی بینکوں کیلئے مثبت ہے، ڈپازٹس میں اضافہ بینکوں کےمنافع اور سیالیت کوبہتربنانےکاباعث بنے گا۔

    عالمی ریٹنگ ایجنسی کے مطابق پرسنل فنانسنگ کےحصول کارجحان کم ہونے باعث پاکستانی بینکوں کےمنافع میں آہستہ آہستہ اضافہ ہوگا جبکہ پیشگوئی کی ہےکہ پاکستان کی ترسیلات زرمیں مزید اضافہ متوقع ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستانی بینکوں کا آؤٹ لک مستحکم ہے، موڈیز

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کا کہنا تھا کہ پاکستانی بینکوں کا آؤٹ لک مستحکم ہے اور یہ آؤٹ لک آئندہ 18 ماہ تک مستحکم رہے گا، ڈپازٹس اور حکومتی قرض گیری مستحکم آؤٹ لک کا سبب ہے۔

    موڈیز کے مطابق پاکستانی بینکوں کی ڈپازٹس اور لکویڈٹی کی صورتحال بہتر ہے، بینکوں نے بڑی مقدار میں حکومتی بانڈز میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے، بینکوں کا منافع بہتری کے باوجود تاریخی سطح سے کم رہے گا۔

    عالمی ریٹنگ ایجنسی کا کہنا تھا کہ ریاست کے قرض لینے کی صلاحیت بہتر ہونے کا فائدہ بینکوں کو ہوا ہے، معاشی نمو کم ہونے کے باوجود شرح سود کئی سالوں تک کم نہ ہونے کے مارکیٹ اندازے ہیں۔ معاشی سرگرمیاں ترقیاتی منصوبوں، امن و امان اور بجلی کے سبب بہتر رہیں گی۔

  • موڈیز نے پاکستانی معیشت کے حوالے سے ایک بار پھر خوشخبری سنا دی

    موڈیز نے پاکستانی معیشت کے حوالے سے ایک بار پھر خوشخبری سنا دی

    اسلام آباد: عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستانی بینکوں کا آؤٹ لک مستحکم ہے اور یہ آؤٹ لک آئندہ 18 ماہ تک مستحکم رہے گا، پاکستانی بینکوں میں موجود سرمائے کی صورتحال بھی بہتر ہے۔

    عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستانی بینکوں پر رپورٹ جاری کردی، موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستانی بینکوں کا آؤٹ لک مستحکم ہے اور یہ آؤٹ لک آئندہ 18 ماہ تک مستحکم رہے گا۔ ڈپازٹس اور حکومتی قرض گیری مستحکم آؤٹ لک کا سبب ہے۔

    موڈیز کے مطابق پاکستانی بینکوں کی ڈپازٹس اور لکویڈٹی کی صورتحال بہتر ہے، بینکوں نے بڑی مقدار میں حکومتی بانڈز میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ بینکوں کا منافع بہتری کے باوجود تاریخی سطح سے کم رہے گا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی بینکوں میں آپریٹنگ کنڈیشنز بہتر ہو رہی ہیں، پاکستانی بینکوں میں موجود سرمائے کی صورتحال بھی بہتر ہے۔

    موڈیز کے مطابق ریاست کے قرض لینے کی صلاحیت بہتر ہونے کا فائدہ بینکوں کو ہوا ہے، معاشی نمو کم ہونے کے باوجود شرح سود کئی سالوں تک کم نہ ہونے کے مارکیٹ اندازے ہیں۔ معاشی سرگرمیاں ترقیاتی منصوبوں، امن و امان اور بجلی کے سبب بہتر رہیں گی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ روپے کی قدر کم ہونے سے تجارتی ٹرمز بہتر ہوں گے، مشکلات ہیں البتہ بینکوں کا کاروبار بہتر ہو رہا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کرتے ہوئے آؤٹ لک کو منفی سے مستحکم کیا تھا، موڈیزنے پاکستان کی ریٹنگ بی 3 پر برقرار رکھی ہے تاہم پہلے مستقبل یعنی آؤٹ لک منفی تھا۔

    موڈیز کا کہنا تھا کہ اگرچہ زرمبادلہ کے ذخائر اب بھی کم ہیں اور انہیں بہتر ہونے میں وقت لگے گا مگر پالیسی ایڈجسٹمنٹ اور آزادانہ شرح مبادلہ سے ادائیگیوں کے توازن کی بہتری میں مدد ملے گی۔

  • سائبرحملوں کا خدشہ، پاکستانی بینکوں نے عالمی ادائیگیوں کا سلسلہ معطل کردیا

    سائبرحملوں کا خدشہ، پاکستانی بینکوں نے عالمی ادائیگیوں کا سلسلہ معطل کردیا

    کراچی: متوقع سائبر حملوں کے پیش ِ نظر پاکستانی بینکوں نے اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے عالمی ادائیگیوں کا سلسلہ معطل کردیا ہے، سروس متوقع طور پر دو دن کے لیے بند رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی نیوزویب سائٹ کرب آن سیکیورٹیزکاحالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آن لائن بینکنگ کو بند کرنے کے سلسلے میں دو بینکوں نے اپنے صارفین کو پیغامات بھیج دیئے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بینکوں کی جانب سے بھیجے گئے پیغام کے مطابق آن لائن بینکنگ 3نومبرسےتکنیکی بنیادپر2روزکے لیے بند رہے گی۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 26اکتوبرکوسائبرچوروں کےبازار میں نیاڈیٹافروخت ہوا، ڈیٹا جمع ہونےکےدوسرےروزپاکستانی بینک پرسائبرحملہ سامنےآیا،جسےڈیٹافروخت کئےجانےکی کڑی بتایاجارہاہے۔

    کرب آن سیکیورٹیز کے مطابق بازارمیں10بینکوں کے8ہزار704صارفین کاڈیٹا فروخت ہواتھا،حفاظتی اقدامات کےپیش نظرپہلے3بینکوں نےعالمی ادائیگیاں بندکی تھیں ،اسٹیٹ بینک نےپےمنٹ کارڈزکی سیکیورٹی کی خلاف ورزی پر ہدایات بھی دی تھیں۔ کمرشل بینک کےپےمنٹ کارڈزکی سیکیورٹی کی خلاف ورزی پراسٹیٹ بینک کی جانب سے ایکشن بھی لیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل ہونے والا یہ حملہ پاکستان میں بینکاری نظام پر ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا سائبر حملہ تھا، جس میں بینک کے کریڈٹ، اے ٹی ایم کارڈز سے لاکھوں ڈالر نکال لیے گئے تھے۔

    متاثرہ بینک کے مطابق احتیاطی طور پر اے ٹی ایم سمیت تمام ٹرانزیکشنز فوری روک دیں، غیر معمولی ٹرانزیکشنز 27 اکتوبر کو نوٹ کی گئیں، اے ٹی ایم سے کیش نکالنے کی سہولت اسی روز بحال کر دی گئی تھی۔