Tag: Pakistani economy

  • تجارت اور پیداوار بڑھائے بغیر پاکستانی معیشت ترقی نہیں کرسکتی: ورلڈ بینک

    تجارت اور پیداوار بڑھائے بغیر پاکستانی معیشت ترقی نہیں کرسکتی: ورلڈ بینک

    اسلام آباد: عالمی بینک نے پاکستانی معیشت پر رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیداواری صلاحیت میں اصلاحات اور لیبر فورس میں خواتین کی شمولیت کے بغیر پاکستانی معیشت ترقی نہیں کرسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک نے پاکستانی معیشت پر رپورٹ جاری کردی، ورلڈ بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی معیشت پیداواری صلاحیت میں اصلاحات کے بغیر ترقی نہیں کر سکتی، پاکستان کی معیشت نازک مرحلے پر ہے۔

    عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں مالی وسائل کی تقسیم سے متعلق خرابیاں دور کرنے پر زور دیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو سالانہ 6 سے 8 فیصد معاشی ترقی کی ضرورت ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وسائل کے اعتبار سے پیداوار نہ ہونا ملکی ترقی میں رکاوٹ ہے، تمام شعبوں پر ٹیکسوں کو ہم آہنگ کرنے سے معیشت میں بہتری آسکتی ہے۔

    ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ ریئل اسٹیٹ کے شعبے کے بجائے مینو فیکچرنگ اور تجارتی شعبے کو بہتر کیا جائے، تجارتی پالیسی سے برآمدی شعبوں میں برآمد مخالف رویوں کو ختم کیا جائے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں 22 فیصد خواتین ملازمت کرتی ہیں اس شرح کو بڑھانا چاہیئے، خواتین کی لیبر فورس میں شمولیت سے ترقی میں اہم پیش رفت ہوسکتی ہے۔ خواتین کے لیے روزگار کے 73 لاکھ مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔

    ورلڈ بینک کے مطابق ملک میں خواتین کو روزگار کی فراہمی سے جی ڈی پی کی شرح 23 فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔

    عالمی بینک نے پاکستان کا بنیادی مسئلہ نجی حکومتی اخراجات پر انحصار قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ جنرل سیلز ٹیکس کو ہم آہنگ کرنا اور بیرونی سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنا ضروری ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ 2 دہائیوں میں پاکستان میں فی کس خام قومی پیداوار کی شرح کم رہی، پائیدار ترقی کے لیے دیرینہ عدم توازن کا مسئلہ ہنگامی بنیاد پر حل کرنا ہوگا۔

  • وبا کے باوجود پاکستانی معیشت میں بہتری آئی: ڈاکٹر عارف علوی

    وبا کے باوجود پاکستانی معیشت میں بہتری آئی: ڈاکٹر عارف علوی

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ کرونا وبا کے باوجود پاکستان کی معیشت میں بہتری آئی، ٹیکس وصولی اور برآمدات میں اضافہ معیشت کی بہتر کارکردگی ظاہر کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے لاہور ایوان صنعت و تجارت کے وفد نے ملاقات کی۔

    ملاقات میں صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ حکومت منصفانہ کاروباری ماحول اور پائیدار معیشت کے لیے پرعزم ہے، حکومت کاروباری اور کمزور طبقات کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

    صدر مملکت کا کہنا تھا کہ حکومت نے کاروباری اور کمزور طبقات کو 1.2 کھرب کا تاریخی پیکج فراہم کیا، کرونا وبا کے باوجود پاکستان کی معیشت نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ٹیکس وصولی اور برآمدات میں اضافہ معیشت کی بہتر کارکردگی ظاہر کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 ماہ کے دوران ملک کی برآمدات میں 13 فیصد اضافہ ہوا، پاکستان کی برآمدات گزشتہ 10 ماہ میں 20 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں۔ ٹیکس محصولات کے 3.6 کھرب کے ہدف سے 143 ارب زائد وصولیاں ہوئیں۔

    صدر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی کاروباری عالمی درجہ بندی 136 ویں سے 108 کی پوزیشن تک پہنچ گئی، بزنس کمیونٹی ٹیکس ادا کرنے کی ترغیب دینے کے لیے فعال کردار ادا کرے۔

  • پاکستانی معیشت میں بہتری آئندہ سال آئے گی، اقوام متحدہ کی پیش گوئی

    پاکستانی معیشت میں بہتری آئندہ سال آئے گی، اقوام متحدہ کی پیش گوئی

    نیو یارک : اقوام متحدہ نے معیشت کی عالمی صورتحال سے متعلق ایک رپورٹ میں پاکستان کی موجودہ حکومت کے اقدامات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے پیش کوئی کی ہے کہ ملکی معیشت میں آئندہ سال بہتری آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ نے گلوبل اکنامک سچویشن اینڈ پراسپیکٹ رپورٹ جاری کردی ہے جس کے مطابق پاکستان کی معیشت میں آئندہ سال بہتری کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

    اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ میں پاکستان کی معیشت کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ آئندہ سال پاکستان میں ٹیکس وصولیوں کےحجم میں اضافہ ہوگا، حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے باعث انفرااسٹرکچر منصوبوں میں سرمایہ کاری بڑھے گی۔

    اس کے علاوہ مختلف شعبوں میں حکومت کی جاری اصلاحات کے مثبت نتائج بھی ملیں گے، گزشتہ دو برسوں میں معاشی شرح نمو میں نمایاں کمی آئی ہے،عالمی معاشی شرح نمو میں معمولی میں اضافہ متوقع ہے۔

    ،اقوام متحدہ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سال2020میں عالمی معاشی شرح نمو ڈھائی اور2021 میں2.7فیصد ہوجائے گی۔

    گلوبل اکنامک سچویشن اینڈ پراسپیکٹ رپورٹ کے مطابق امریکی شرح نمواس سال مزید کم ہوکر1.7فیصد ہو جائے گی، چینی معاشی شرح نمو رواں سال6فیصد رہےگی، یورپی یونین کی شرح نمو میں 2020میں1.6فیصد رہے گی۔

  • پاکستان میں مہنگائی میں کمی متوقع ہے: کنٹری ڈائریکٹر آئی ایم ایف

    پاکستان میں مہنگائی میں کمی متوقع ہے: کنٹری ڈائریکٹر آئی ایم ایف

    اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی کنٹری ڈائریکٹر ٹریسا ڈبن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی میں کمی متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی کنٹری ڈائریکٹر ٹریسا ڈبن کا کہنا ہے کہ پاکستانی معیشت کا بڑا مسئلہ یہ ہے کہ آمدن میں کیسے اضافہ کیا جائے۔

    کنٹری ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ ایکسچینج ریٹ اور سیفٹی نیٹ بھی پاکستانی معیشت کے اہم مسائل ہیں۔ پروگرام کے بعد ملکی معاشی مسائل میں اضافہ ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سرکلر ڈیٹ کے خاتمے کے لیے جامع پروگرام مرتب کیا۔ پاکستان میں مہنگائی میں کمی کی توقع ہے۔ حکومت کو مارچ 2020 تک ٹیکس ریفنڈز ادا کرنے ہیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل آئی ایم ایف کے مشن چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اسٹرکچرل اصلاحات پر زور دینا ہے، اسٹرکچرل اصلاحات ہی بوم اینڈ بسٹ سائیکل سے نکال سکتی ہیں۔

    مشن چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے معاشی عدم استحکام کو سدھارنے کے لیے جامع اقدامات کیے، اقدامات کے باعث استحکام دیکھنے میں آرہا ہے۔ بیرونی کھاتوں میں واضح بہتری نظر آرہی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ مالیاتی کارکردگی میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے، حکومت نے بی آئی ایس پی کے لیے فنڈ میں اضافہ کیا ہے۔ معاشی شرح نمو سست روی کا شکار ہے تاہم یہ اندازوں کے مطابق ہے۔

  • آئی ایم ایف نے ایک بار پھر پاکستان میں معاشی استحکام کا اعتراف کرلیا

    آئی ایم ایف نے ایک بار پھر پاکستان میں معاشی استحکام کا اعتراف کرلیا

    اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے مشن چیف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے معاشی عدم استحکام کو سدھارنے کے لیے جامع اقدامات کیے جن کے باعث معاشی استحکام دیکھنے میں آرہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے مشن چیف کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اسٹرکچرل اصلاحات پر زور دینا ہے، اسٹرکچرل اصلاحات ہی بوم اینڈ بسٹ سائیکل سے نکال سکتی ہیں۔

    مشن چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے معاشی عدم استحکام کو سدھارنے کے لیے جامع اقدامات کیے، اقدامات کے باعث استحکام دیکھنے میں آرہا ہے۔ بیرونی کھاتوں میں واضح بہتری نظر آرہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مالیاتی کارکردگی میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے، حکومت نے بی آئی ایس پی کے لیے فنڈ میں اضافہ کیا ہے۔ معاشی شرح نمو سست روی کا شکار تاہم یہ اندازوں کے مطابق ہے۔

    مشن چیف کا کہنا ہے کہ مارکیٹ اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔ افراط زر کی شرح میں ٹھہراؤ ریکارڈ کیا گیا۔ اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں اضافے کا رجحان روک دیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پروگرام کے تحت بیشتر اہداف حاصل کر لیے گئے ہیں۔ زر مبادلہ ذخائر، حکومتی قرض اور بجٹ خسارے پر اہداف حاصل کیے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کمیونیکیشن جیری رائس کا کہنا تھا کہ پاکستان نے تمام طے شدہ اہداف پورے کیے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام آن ٹریک ہے۔

    ڈائریکٹر مڈل ایسٹ اور سینٹرل ایشیا ڈپارٹمنٹ آئی ایم ایف جہاد اظہور کے مطابق حکومت پاکستان کا اصلاحاتی پروگرام چند سال میں ہوئے عدم استحکام کو دور کردے گا اور پاکستان کی ساکھ بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔

    جہاد اظہور کا کہنا تھا کہ تاحال پروگرام پر پیش رفت درست سمت میں جاری ہے۔

  • پاکستانی  معیشت   مشکل وقت سےگزر رہی ہے، آئی ایم ایف

    پاکستانی معیشت مشکل وقت سےگزر رہی ہے، آئی ایم ایف

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے کہا ماضی کی غلط پالیسیوں کےباعث پاکستانی معیشت مشکل وقت سےگزر رہی ہے، پروگرام کے تحت پاکستان کو ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کرناہوگا، قرضوں میں کمی کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قرض پروگرام کی منظوری کے بعد عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے رپورٹ جاری کردی ہے ، جس میں کہا گیا پاکستانی معیشت مشکل وقت سےگزرہی ہے، معیشت پربوجھ ماضی کی غلط پالیسیوں کےباعث ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا مالیاتی خسارہ غیر مؤثر زرعی پالیسی اور اوور ویلیوڈ کرنسی دفاع سے تھا، پالیسی سے وقتی فائدے حاصل ہوئے مگر دور رس برے نتائج ملے، پالیسیز میں اہم مسائل کےحل کونظراندازکیاگیا۔

    ٹیکس وصولیوں میں اضافےکی کوشش نہیں کی گئی، خسارےمیں چلتےحکومتی تحویل میں ادارےبھی مسئلہ ہیں، فوری طورپراصلاحات ضروری ورنہ معاشی توازن بگڑےگا،رپورٹ

    پروگرام کےتحت پاکستان کوٹیکس وصولیوں میں اضافہ کرناہوگا، قرضوں میں کمی کیلئےاقدامات کرنےہوں گے، سماجی بہبودکےپروگرام کوبڑھاناہوگا اور کرنسی کی قدر مارکیٹ کی طلب ورسد کے مطابق کرنا ہوگی۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب 20 کروڑ ڈالر پیکج کی منظوری دے دی

    یاد رہے گذشتہ روز آئی ایم ایف نے پاکستان کوتین برس کےدوران چھ ارب ڈالرکاقرض دینےکی منظوری دی تھی ، قرض پروگرام کےتحت فوری طورپر پاکستان کوایک ارب ڈالرملیں گے۔

    آئی ایم ایف کے اعلامیہ میں کہا گیا پروگرام پاکستان کوجامع معاشی اصلاحات میں کرنے میں مدد دے گا، ان اصلاحات میں روپےکی قدر، قرضوں میں کمی اور ریونیوکے شعبےمیں اصلاحات شامل ہیں۔

    آئی ایم ایف کاکہنا ہےکہ پاکستان معاشی مسائل سے دو چار ہے اور پروگرام پاکستان کومالی اورمالیاتی مسائل سےنمٹنےمیں مدد دے گا۔

    خیال رہے پاکستان پرآئی ایم ایف کے پانچ ارب نوے کروڑ ڈالر واجب الادا ہیں، جس میں سے پچھتر کروڑ ڈالر کی ادائیگی رواں مالی سال ہی کرنی ہے اور آئی ایم ایف سے قرضہ ملنے کے بعد دیگر مالیاتی اداروں اور عالمی بانڈز مارکیٹ سے بھی قرضہ ملنے کی راہ ہموار ہوجائے گی۔

  • چین ہماری معیشت کی بہتری کیلئے اہم کردار ادا کررہا ہے، وزیر اعظم کا ترک ٹی وی کو انٹرویو

    چین ہماری معیشت کی بہتری کیلئے اہم کردار ادا کررہا ہے، وزیر اعظم کا ترک ٹی وی کو انٹرویو

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپشن نے پاکستانی معیشت کو بہت نقصان پہنچایا ہے، چین نے ہماری معیشت کیلیے اہم کردار ادا کیا، افغانستان کے مسئلے کا فوجی حل نہیں مذاکرات سے ہی امن ممکن ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ترک ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، وزیراعظم نے کہا کہ کرپشن نے پاکستانی معیشت کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔

    کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے گزشتہ چار ماہ کے دوران پاکستان معاشی لحاظ سے مستحکم ہوا ہے اور اس سلسلے میں چین ہماری معیشت کی بہتری کیلئے اہم کردار ادا کررہا ہے۔

    وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کے مسئلے کا فوجی حل نہیں ہے، افغانستان میں امن کا قیام مذاکرات سے ممکن ہے، طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے خطے کے دیگر ممالک کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،۔

    ہم کسی اور کی جنگ نہیں لڑیں گے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں80ہزار پاکستانی نشانہ بنے، ہم نے اس جنگ میں بہت بڑا خمیازہ بھگتا۔

    ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کا مظاہرہ کررہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن سمیت دیگر مظالم ڈھائے گئے، بھارت سے مذاکرات پرہم نے دوقدم آگے آنے کا کہا،  بھارت نے کئی بارپاکستان کی مذاکرات کی دعوت ٹھکرائی، نریندر مودی الیکشن مہم کیلئے بھارت پاکستان مخالف جذبات ابھار رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارتدو ایٹمی طاقتیں ہیں اور دو ایٹمی طاقتیں جنگ تو دور کی بات سرد جنگ کی بھی متحمل نہیں ہوسکتیں، مسئلہ کشمیر کا حل مذاکرات میں ہے، اقوام متحدہ بھی تسلیم کرتا ہےکہ کشمیریوں کی جدوجہد مقامی ہے۔

     

  • روپے کی قدرمیں کمی سے پاکستانی معیشت میں بہتری آئے گی، آئی ایم ایف

    روپے کی قدرمیں کمی سے پاکستانی معیشت میں بہتری آئے گی، آئی ایم ایف

    اسلام آباد : انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کا کہنا ہےکہ روپے کی قدر میں کمی پاکستانی معیشت کیلئے مددگار ثابت ہوگی، اسٹیٹ بینک کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ملیاتی ادارے آئی ایم ایف کے مشن چیف ہیرالڈ فنگر نے کہا ہے کہ پاکستانی روپے کی قدر میں کمی ملکی معیشت کیلئے مددگار ثابت ہوگی، روپے کی قدر میں کمی کے اسٹیٹ بینک کے فیصلے کا خیر مقدم کرتےہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نےاسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، آئی ایم ایف چیف نے پاکستانی معیشت کو درپیش چار چیلنجز کی بھی نشاندہی کردی۔ سربراہ آئی ایم ایف مشن کا کہنا تھا  کہ حکومت کا سیاسی عدم استحکام سے نمٹنا بڑا چیلنج ہے۔

    اس کےعلاوہ پاکستانی معیشت کو زرمبادلہ کے ذخائرمستحکم رکھنا، مالیاتی خسارہ پر قابو اور الیکشن تک اصلاحات اورمعاشی نظم وضبط برقرار رکھنے جیسے چیلنجزکا سامنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ٹیکس جمع کرانے کی شرح میں 20 فی صد اضافہ کیا ہے جو خوش آئند ہے، سی پیک سے23ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئی تو پاکستان پر غیرملکی ادائیگیوں کا دباؤ کچھ کم ہو سکے گا۔


    مزید پڑھیں: روپے کی قدر میں کمی، پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا خدشہ


    آئی ایم ایف مشن چیف ہیرالڈ فنگر کا مزید کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں کمی سے ادائیگیوں کا توازن بہتر ہوگا، انہوں نے کہا کہ رواں سال معاشی ترقی کا ہدف پورانہیں ہوسکےگا، معاشی شرح نمو پانچ اعشاریہ چھ فیصد رہنےکا امکان ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • پاکستانی معیشت آئی ایم ایف کے بغیر بھی چل سکتی ہے، وزیراعظم

    پاکستانی معیشت آئی ایم ایف کے بغیر بھی چل سکتی ہے، وزیراعظم

    کراچی : وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستانی معیشت آئی ایم ایف کے بغیر بھی چل سکتی ہے، اب کوئی نیا قرض یا پروگرام نہیں لیں گے اور نہ ہی روپے کی قدر گرانےکا کوئی ارادہ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں سینئراسٹاک بروکرزاورصنعتکاروں سےملاقات کے موقع پر کیا، وزیراعظم نے سرمایہ کاروں اور اسٹاک ایکسچینج کے عہدےداروں کی ملاقات میں اقتصادی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی۔

    اس موقع پر شاہد خاقان عباسی کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی گذشتہ چار سال کی مجموعی کارکردگی سے آگاہ کیا گیا، وزیراعظم کو اسٹاک ایکسچینج عہدےداروں نے انڈیکس میں حالیہ کمی کی وجوہات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

    بروکرز نے مارکیٹ کی بحالی کیلئے وزیر اعظم کومتعدد تجاویز بھی دیں، ملاقات میں پاکستان اسٹاک ایکسجینج کی ترقی اوراس میں مزید بہتری اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کے اقدامات کا جائزہ بھی لیا گیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت آئی ایم ایف کے بغیر چل سکتی ہے، آئی ایم ایف سے کوئی نیا قرض پروگرام نہیں لینگے اور حکومت کا  روپے کی قدر گرانےکا کوئی ارادہ نہیں ہے، اس کے علاوہ اسٹاک مارکیٹ پر عائد ٹیکسوں پر نظرثانی کی جائے گی۔

    وزیراعظم نے اسٹاک مارکیٹ کے مسائل پر اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی بنا دی، کمیٹی کے سربراہ گورنر سندھ محمد زبیر ہونگے۔


    مزید پڑھیں: جو کام نہیں کرے گا وہ گھر جائے گا: وزیر اعظم


     ملاقات میں بروکرز نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ سال2008کی طرح این آئی ٹی کا اسٹاک مارکیٹ فنڈ بحال کیا جائے، شیئرزکی خریدو فروخت پرعائد کیپٹل گین ٹیکس میں کمی کی جائے اور بونس شیئرز پر عائد ٹیکس بھی واپس لیا جائے، وزیر اعظم نے ان کے مطالبات کو غور سے سنا اور ان پر عمل درآمد کی یقین دہانی بھی کروائی۔