Tag: Pakistani executed

  • سعودی عرب: پاکستانی شہری کو سزائے موت

    سعودی عرب: پاکستانی شہری کو سزائے موت

    سعودی عرب میں ایک پاکستانی شہری کو منشیات اسمگلنگ کے الزام میں سزائے موت دے دی گئی۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارتِ داخلہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس پاکستانی شہری کو منشیات اسمگلنگ کے الزام میں سزائے موت دی گئی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز بھی دہشت گردی اور وطن دشمنی پر سعودی شہری کو بھی سزائے موت دی گئی تھی۔

    سعودی وزارتِ داخلہ کے مطابق سعودی شہری علی بن علوی بن محمد العلوی نے متعدد دہشت گردانہ جرائم کا ارتکاب کیا۔

    مذکورہ شخص نے دہشت گرد تنظیم میں شمولیت اختیار کی جس کا مقصد سعودی عرب کے امن و امان کو نقصان پہنچانا اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی حمایت کرنا تھا۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں منشیات کی نقل و حمل یا ان کی تجارت کرنا ایک سنگین جرم سمجھا جاتا ہے، اور اس کے لیے انتہائی سخت سزائیں رکھی گئی ہیں۔ سعودی قوانین کے مطابق، منشیات کے ساتھ پکڑے جانے کی صورت میں درج ذیل سزائیں ہو سکتی ہیں:

    موت کی سزا:

    مملکت میں منشیات کی اسمگلنگ یا بڑی مقدار میں منشیات رکھنے پر موت کی سزا دی جا سکتی ہے۔ یہ سزا زیادہ تر اس وقت دی جاتی ہے جب کسی شخص کو 50 گرام سے زیادہ ہیروئن، کوکین، یا دیگر منشیات کے ساتھ پکڑا جائے۔

    طویل قید:

    اگر کسی شخص کو منشیات کے ساتھ پکڑا جائے لیکن مقدار کم ہو، تو اس کے بدلے میں کئی سالوں کی قید ہو سکتی ہے۔ یہ قید کئی سالوں سے لے کر کئی دہائیوں تک ہو سکتی ہے، اور جیل کی حالت سخت ہوتی ہے۔

    جرمانہ: کچھ صورتوں میں مجرم سے بھاری جرمانہ بھی وصول کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر اگر منشیات کی مقدار کم ہو یا یہ پہلی دفعہ ہو۔

    سزاؤں کا نفاذ:

    مملکت میں ان سزاؤں کو بہت سختی سے نافذ کیا جاتا ہے اور وہاں کے قوانین کے مطابق منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کو بہت کم موقع ملتا ہے۔ ان قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو فوری طور پر گرفتار کر لیا جاتا ہے، اور ان پر تیز رفتار ٹرائل کیا جاتا ہے۔ یہ ٹرائل عموماً عدالت میں ایک سے دو ہفتوں میں مکمل ہو جاتے ہیں، اور اس کے بعد سزا دی جاتی ہے۔

    سعودی عرب کے اقامہ قوانین، ہزاروں افراد کے خلاف فیصلے جاری

    مثال: اگر کوئی شخص مملکت میں منشیات کے ساتھ پکڑا جائے، تو اس پر تیزی سے مقدمہ چلایا جاتا ہے اور فیصلہ جلدی کیا جاتا ہے۔ اکثر ملزمان کو عدالت سے موت کی سزا یا طویل قید کی سزا ملتی ہے۔