Tag: pakistani rupees

  • آئی ایم ایف پروگرام :  روپے کی قدر میں کمی،  ڈالر 140 روپےسےتجاوزکرگیا

    آئی ایم ایف پروگرام : روپے کی قدر میں کمی، ڈالر 140 روپےسےتجاوزکرگیا

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی ادارے کے قرض پروگرام کےحصول میں پیش رفت کے بعد پاکستانی روپے کی قدرمیں نمایاں کمی ریکارڈکی جارہی ہے جبکہ انٹر بینک  اوراوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک سو چالیس روپے سے تجاوزکرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ عن قریب ہونے جارہا ہے، عالمی مالیاتی ادارے سے مذاکرات جاری ہے ، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے نئے مشن چیف کے دورے کے بعد عالمی مالیاتی ادارے کی ایک اور ٹیم پیرکو پاکستان پہنچے گی ۔

    آئی ایم ایف کی یہ ٹیم ادارے شماریات کے حکام سے ملاقات کرے گی اور ادارئے شماریات کے طریقہ کار پر بار چیت کی جائے گی، ٹیم کا یہ دورہ تکنیکی نوعیت کا ہوگا تاہم اس دوران اہم اعداد وشمارکا تبادلہ کیا جائےگا۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف پلان نزدیک آنے کے باعث روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر ایک سو چالیس روپے اٹھتر پیسے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت ایک سو بیالیس روپے ہوگئی۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف مشن چیف پاکستانی معیشت میں جلد بہتری کے لیے پرامید

    معاش ماہرین کےمطابق رواں مالی سال کے اختتام پر ڈالر ایک سو پنتالیس روپے تک کا ہوجانے کا خدشہ ہے۔

    یاد رہے 26 مارچ کو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے مشن چیف ارنسٹو ریمیریز ریگو کا دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے ، اس دوران آئی ایم ایف مشن چیف نے وزیر توانائی عمر ایوب خان اور گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ سے ملاقاتیں کیں، جبکہ سیکریٹری خزانہ، ایف بی آر چیئرمین سے بھی ملے۔

    آئی ایم ایف مشن چیف نے پاکستان کی معاشی اصلاحات کو اچھا اقدام قرار دیتے ہوئے ملکی معیشت میں جلد بہتری کی امید ظاہر کی تھی۔

    خیال رہے گذشتہ دنوں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا تھا پاکستان آئی ایم ایف سے معاہدے کے قریب پہنچ چکا، آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج پربات چیت آخری مرحلے میں ہے۔

  • ڈالر آج بھی 116 روپے میں فروخت

    ڈالر آج بھی 116 روپے میں فروخت

    کراچی : روپے کی قدر میں کمی کاسلسلہ تھم نہ سکا، آج ٹریڈنگ کے آغاز پر ڈالر ایک سو سولہ روپے میں فروخت ہوا، روپے کی بے قدری سے غیر ملکی قرضوں میں پانچ سو ارب روپے کا اضافہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے اور ڈالر کی قیمت آسمان پر پہنچ گئی، آج بھی ٹریڈنگ کے آغاز پر ڈالر کی قیمت ایک سوسولہ روپے ہوگئی۔

    روپے کی قدر میں تین ماہ میں دس فیصد کمی ہوئی ہے، دسمبر میں بھی روپے کی قدر میں پانچ فیصد کمی ہوئی تھی جبکہ پانچ فیصد کمی گزشتہ روز ریکارڈ کی گئی۔

    ڈیلرز کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر115روپے میں خریدا اور115.25میں بیچا جارہا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی 116 روپے اور 116.50کے درمیان ٹریڈنگ ہورہا ہے۔

    ماہرین معاشیات کے مطابق روپے کی قدر میں کمی سے نہ صرف مہنگائی میں اضافہ ہوگا بلکہ ملک پر واجب الادا قرضوں کے حجم میں چار سو اسی ارب روپے کا اضافہ ہوگا۔

    ماہرین کے مطابق ایک روپے ڈالر مہنگا ہونے سے غیر ملکی قرضوں میں نوے ارب روپے کا اضافہ ہوتا ہے۔


    مزید پڑھیں : ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی


    گذشتہ روز کرنسی مارکیٹس میں بھونچال آگیا تھا اور ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا، ڈالر ایک دن میں 4.50روپے مہنگا ہوکر115روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا تھا، جس کے بعد انٹربینک مارکیٹ میں بہت زیادہ اُتار چڑھاؤ اور غیر یقینی کی صورتحال کے باعث اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی خرید و فروخت معطل ہوگئی تھی۔

    کرنسی مارکیٹ ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے روپے کی قدر گرانے کے اشارے کئی روز سے مل رہے تھےامکان ہے کہ حکومت نے متوقع ایمسنٹی اسکیم کامیاب کرانے کیلئے یہ دانہ ڈالا تاکہ بیرون ملک چھپائی گئی خفیہ دولت ظاہر کرنے والوں کو راغب کیا جائے۔

    ای کیپ کے صدر ملک بوستان نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈکٹیشن نہ لینے کا دعویٰ کرنیوالی حکومت نے آئی ایم ایف کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے، آئی ایم ایف نے روپے کی قدر میں کمی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    کرنسی ڈیلرز کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے مداخلت نہ کرنے کے باعث بھی بینکوں کو من مانی کرنے کا موقع مل گیا۔

    یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 113 روپے پر پہنچ گئی تھی۔

    واضح رہے کہ ایسا پہلی بار ایسا نہیں ہوا، جولائی 2017 میں بھی ایسا ہوا تھا، روپے کی قدر میں ایک دن میں تین فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا تھا۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فوری طور پر معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کمی کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس کے بعد تحقیقاتی رپورٹ میں کسی کو روپے کی قدر میں کمی کا ذمہ دار نہیں ٹھرایا گیا تھا جبکہ اسٹیٹ بینک نے تسلیم کیاکہ روپےکی قدرمیں کمی دراصل ایڈجسٹمنٹ تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چینی یوآن پاکستانی روپے کے مقابلے میں 55 پیسے مہنگا

    چینی یوآن پاکستانی روپے کے مقابلے میں 55 پیسے مہنگا

    کراچی : پاکستان میں چائنیز کرنسی یوآن کی قیمت بڑھنے لگی، 5 روز میں یوآن روپے کے مقابلے میں 55 پیسے مہنگا ہوگیا۔

    کرنسی ڈیلرزکے مطابق فی چائنیز یوآن کی قیمت17روپے سے تجاوز کرگئی ہے۔ آج اوپن کرنسی مارکیٹ میں ایک یو آن کی قیمت خرید17روپے بیس پیسے جبکہ قیمت فروخت17روپے70 پیسے رہی۔

    حکومت پاکستان چائنیز یو آن کو ڈالر اور یورو کی صف میں شامل کرچکی ہے۔ اسٹیٹ بینک بھی یوآن میں تجارت کیلئے مؤثر اقدامات کا اعلان کرچکا ہے۔

    اسٹیٹ بینک یو آن میں تجارت کیلئے ایل سیز کھولنے کی حوصلہ افزائی کررہا ہے، اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ چینی کرنسی میں درآمدات، برآمدات اور مالی لین دین کے حوالے سے پالیسی بنائی جاچکی ہے۔

    تجارت، سرمایہ کاری اور لین دین میں چینی یوآن کے استعمال میں سہولت دی گئی ہے تا کہ تاجروں کو ایل سی کھولنے اور چینی یوآن میں قرضے حاصل کرنے میں مدد مل سکے۔


    مزید پڑھیں: نئی آنے والی حکومت کو 25ارب ڈالر کا قرضہ اتارنا ہوگا


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

     

  • روپےکی بے قدری، ڈالر کی خریداری زوروں پر

    روپےکی بے قدری، ڈالر کی خریداری زوروں پر

    اسلام آباد : روپےکی قدرمیں کمی کےخدشات پر ڈالر کی خریداری زور پکڑگئی۔ مارکیٹ میں ڈالر کی طلب بڑھ گئی، ماہرین کا کہنا ہےکہ روپے کی قدرمیں کمی مہنگائی کا طوفان لائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کی معاشی صورت حال ابتر ہوتی جارہی ہے ، روپے کی قدر میں کمی ناگزیز نظر آنے لگی، عوام کی جانب سے ڈالر کی ذخیرہ اندوزی شروع ہوگئی، کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ ذخائر ریکارڈ اضافے کے بعد پانچ ارب نوے کروڑ ڈالر ہوگئے۔

    کرنسی مارکیٹ ڈیلز کے مطابق روپے کی قدر میں آٹھ فیصد تک کمی کا امکان ہے۔

    تاہم چند ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف اور دیگر مالیاتی اداروں کی تجویز کو زیر غور رکھا گیا تو کمی بارہ فیصد تک ہوسکتی ہے۔


    مزید پڑھیں : پاکستانی روپے کی قدر میں راتوں رات کمی، ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا


    یاد رہے کہ رواں سال جولائی میں روپے کی قدر میں ایک دن میں تین فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا تھا، کمی کو اسٹیٹ بینک کی حمایت بھی حاصل تھی۔ تاہم وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کمی کی زبردستی مخالفت کی تھی۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فوری طور پر معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کمی کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس کے بعد تحقیقاتی رپورٹ میں کسی کو روپے کی قدر میں کمی کا ذمہ دار نہیں ٹھرایا گیا تھا جبکہ اسٹیٹ بینک نے تسلیم کیاکہ روپےکی قدرمیں کمی دراصل ایڈجسٹمنٹ تھی۔

    روپے کی قدر میں کمی کیلئے عالمی ادارے حکومت کو بارہا مشورہ دے چکے ہیں، روپے کی قدر میں کمی ملک میں مہنگائی کا طوفان لائے گی، مہنگائی میں ہوشربا اضافہ کاخدشہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پاک افغان بارڈر بند،  ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر بڑھ گئی

    پاک افغان بارڈر بند، ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر بڑھ گئی

    اسلام آباد : پاک افغان بارڈر کی بندش سے پاکستانیوں کیلئے خوشی کی خبر سامنے آگئی، پاک افغان بارڈر بند ہوتے ہی تمام غیر ملکیوں کرنسیوں بالخصوص ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر بڑھ گئی ہے۔

    پاکستان کر نسی ایکسچینج کے رہنما ملک بوستان کا کہنا ہے کہ پاک افغان بارڈر کی بندش کے باعث اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 107.80روپے سے کم ہو 107.20 پر پہنچ گئی۔

    ملک بوستان کا کہنا ہے کہ پاک افغان بارڈرز بند ہونے سے ڈالر کی اسمگلنگ بند ہوسکتی ہے اور حکومت مستقبل میں بھی پاک افغان بارڈر پر اسمگلنگ کو روکے رکھے تو ڈالر کی قیمت 100 روپے تک لائی جا سکتی ہے۔

    حکومت کے اقدام سے ڈالر کی اسمگلنگ روکنے سے معیشت اور روپے کی قدر مزید مستحکم ہوسکتی ہے۔

    ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے صدر اور صوبائی وزیر تجارت شیخ علاﺅالدین نے بتایا ہے کہ ڈالر کی قدر میں کمی کی وجہ سے افغان بارڈر سیل ہونا ہے کیونکہ پاکستان سے روزانہ بھاری تعداد میں ڈالر افغانستان اسمگل ہوتا تھا، اسمگلر پاکستان کی اوپن مارکیٹ سے ڈالر خرید کر افغانستان پہنچاتے ہیں، جن سے افغان تاجر تمام دیگر مماکل سے ان ڈالرز کے ساتھ تجارت کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ حکومت پاکستان نے درگاہ لعل شہباز قلندر میں خود کش دھماکے کے بعد طورخم پر پاک افغان بارڈر کو غیر معینہ مدت تک بند کرنے کا اعلان کیا تھا، لعل شہباز قلندر کے مزار میں دھماکے کے نتیجے میں اب تک 90 افراد شہید ہوچکے ہیں۔