Tag: pakistani student

  • پاکستانی طالبہ نے ناسا کا ’عالمی اسپیس ایپ چیلنج‘ ایوارڈ اپنے نام کرلیا

    پاکستانی طالبہ نے ناسا کا ’عالمی اسپیس ایپ چیلنج‘ ایوارڈ اپنے نام کرلیا

    پاکستانی طالبہ امامہ علی نے ناسا کا عالمی اسپیس ایپ چیلنج ایوارڈ اپنے نام کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق راس الخیمہ میں یونیورسٹی آف ویسٹ لندن کی پاکستانی طالبہ امامہ علی کی قیادت میں ٹیم نے متحدہ عرب امارات کی نمائندگی کرتے ہوئے عالمی مقابلے میں حصہ لیا۔

    امامہ علی ناسا کے عالمی اسپیس ایپ چیلنج مقابلے میں سب سے متاثر کن پروجیکٹ کا ایوارڈ  حاصل کیا، اس مقابلے میں 163 ممالک کے 93 ہزار  سے زائد طلباء نے حصہ لیا تھا۔

    اس سے قبل اسلام آباد انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کے طلبا نے 2025 کے اے پی اے سی سولیوشن چیلنج میں”اے آئی کے بہترین استعمال کا ایوارڈ“ اپنے نام کیا تھا۔

    پاکستانی طلبا کی اختراعی صلاحیتیں 2025 کے اے پی اے سی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن فورم میں اُس وقت توجہ کا مرکز بن گئیں جب انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کے طلبا پر مشتمل ٹیم کو بہترین اے آئی استعمال کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔

    یہ اعزاز گوگل ڈیویلپرز گروپس اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے زیر اہتمام ہونے والے اے پی اے سی سولیوشن چیلنج میں دیا گیا، یہ مقابلہ پورے ایشیا و بحرالکاہل اے پی اے سی کے خطے سے طالبعلموں کی قیادت میں تیار کیے گئے منصوبوں کو یکجا کرتا ہے جنہوں نے گوگل کی اے آئی ٹولز کو استعمال کرتے ہوئے دنیا کو درپیش اہم اور پیچیدہ مسائل کا حل تلاش کرنے میں مدد فراہم کی۔

  • آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی طالب علم کا بڑا اعزاز

    آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی طالب علم کا بڑا اعزاز

    لندن: پاکستانی طالبعلم موسیٰ ہراج کو آکسفورڈ یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کا صدر منتخب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق موسیٰ ہراج آکسفورڈ یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے آئندہ ٹرم کیلئے صدر منتخب ہوئے ہیں وہ آکسفورڈ یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے صدر منتخب ہونے والے چوتھے پاکستانی ہیں۔

    پاکستان کی سابقہ وزیر اعظم شہید محترمہ بینظیر بھٹو، احمد نواز اور اسرار کاکڑ بھی صدر منتخب ہوچکے ہیں، پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر فیصل نے موسیٰ ہراج کو مبارکباد دی ہے۔

    پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر فیصل نے موسیٰ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موسیٰ کا انتخاب پاکستانیوں کیلئے قابل فخرہے۔

    واضح رہے کہ موسیٰ ہراج پاکستانی سیاستدان وفاقی وزیر رضا حیات ہراج کے صاحبزادے ہیں۔

  • پاکستانی طالبعلم نے چائنیز ٹیچر سے شادی کرلی

    پاکستانی طالبعلم نے چائنیز ٹیچر سے شادی کرلی

    پاکستان کے صوبہ پنجاب کے کوٹ ادو کا رہائشی نوجوان نے سنگاپور میں اپنی  چائنیز ٹیچر سے شادی کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق مومو نامی خاتون کا تعلق چین کے شہر شنگھائی سے ہے لیکن وہ سنگاپور میں مختلف ممالک کے طلباء و طالبات کو چائنیز زبان سکھاتی ہیں۔

    پاکستانی نوجوان تنویر محمد کا کہنا ہے مومو میری ٹیچر تھیں، میں نے انھیں اسلام کے متعلق بتایا اور انھوں نے اسلام قبول کیا جس کے بعد میں نے ان سے باقائدہ نکاح کیا اور کوٹ ادو اپنے گھر لے آیا۔

    مومو نامی چائنیز خاتون کا کہنا ہے کہ اسے پاکستان آکر بہت زیادہ پیار ملا، پاکستان ایک خوبصورت اور پر امن ملک ہے جبکہ یہاں پر رہنے والے لوگ بہت پیار کرتے ہیں۔

    نوجوان تنویر محمد نے نکاح کی خوشی میں اپنے دوستوں رشتہ داروں کے لیے نجی شادی ہال میں پر تکلف دعوت ولیمہ کا بھی اہتمام کیا۔

  • پاکستانی طالب علم نے مصنوعی بازو تیار کرلیا

    پاکستانی طالب علم نے مصنوعی بازو تیار کرلیا

    پاکستانی طالب علم نے مصنوعی بازو بنا کر دنیا بھر میں اپنے ملک کا نام روشن کردیا، مذکورہ مصنوعی بازو مارکیٹ میں دستیاب بازؤں کی نسبت سستا اور پائیدار ہے۔

    اردن میں مقیم 17 سالہ عبداللہ خواجہ نامی طالب علم کا تعلق پشاور سے ہے، اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں عبداللہ خواجہ نے اپنی اس کاوش کے بارے میں آّگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ میں اپنے والد کے ہمراہ اردن میں مختلف پناہ گزین کیمپوں میں گیا تھا جہاں میں نے ہاتھوں سے محروم مختلف لوگوں کو دیکھا تو مجھے اس بات کا خیال آیا۔

    مصنوعی بازو

    عبداللہ خواجہ کے مطابق جب میں نے مارکیٹ سے اس کی قیمت معلوم کی تو وہ زیادہ تھی پھعر میں نے فیصلہ کیا کہ اب تھری ڈی ڈیزائننگ کو استعمال کرتے ہوئے مصنوعی بازو تیار کروں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بازار میں ملنے والے بازوؤں کی نسبت میرا تیار کیا ہوا بازو اعلیٰ کوالٹی کا حامل اور پائیدار ہے۔ یہ بازو پٹھوں کے ذریعے کنٹرول ہوتا ہے اور یہ تین کلوگرام تک وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

  • پاکستانی طالب علم نے یو اے ای میں پاکستان کا نام روشن کردیا

    پاکستانی طالب علم نے یو اے ای میں پاکستان کا نام روشن کردیا

    پاکستانی طالب علم عبداللہ زمان نے متحدہ عرب امارات میں میٹرک کلاس میں ٹاپ کرکے اپنے ملک کا نام روشن کردیا، انہوں نے مزید کامیابیاں حاصل کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے عبداللہ زمان نے کہا کہ مستقبل میں بھی کامیابیوں کا سفر جاری رکھوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ آنے والا دور ٹیکنالوجی کا دور ہے، خواہش ہے کہ اس شعبہ میں آگے جاؤں اور پوری دنیا میں پاکستان کا نام مزید روشن کروں۔

    عبداللہ زمان نے بتایا کہ مستقبل میں میر ارادہ ہے کہ سافٹ ویئر انجینئرنگ کروں اور اس کے بعد آرٹیفشل انٹیلی جینس کے شعبے میں اپنی قسمت آزماؤں۔

  • پاکستانی طالبہ کے لیے جرمنی میں اعلیٰ ایوارڈ

    پاکستانی طالبہ کے لیے جرمنی میں اعلیٰ ایوارڈ

    مختلف چیزوں کو استعمال کردینے کے بعد پھینک دینا پوری دنیا کے لیے بڑا مسئلہ ہے کیونکہ اس ردی اور کچرے کو ٹھکانے لگانا مشکل ہوتا جارہا ہے، کچھ نوجوان اس کچرے کو دوبارہ استعمال کے قابل بھی بنا رہے ہیں۔

    حال ہی میں ایک پاکستانی طالبہ کی ایسی ہی کوشش کو جرمنی میں منعقد ہونے والی نمائش میں بے حد سراہا گیا اور انہیں ایوارڈ سے نوازا گیا۔

    ام کلثوم نامی اس طالبہ نے ٹیکسٹائل کچرے سے رنگین دریاں بنائیں جنہیں بیرون ملک ہاتھوں ہاتھ لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے ام کلثوم نے بتایا کہ ان کے والد کی ٹیکسٹائل فیکٹری ہے اور وہ ہمیشہ سے وہاں سے نکلنے والے کچرے کے بارے میں سنتی تھیں۔

    انہوں نے بتایا کہ بعد ازاں انہوں نے خود بھی ٹیکسٹائل ڈیزائننگ کی تعلیم حاصل کی اور پھر اس کچرے کو کام میں لانے کا سوچا۔

    ام کلثوم کا کہنا تھا کہ فیکٹری کے اسٹیچنگ (سلائی) ڈپارٹمنٹ سے ٹی شرٹس بنانے کے دوران بے تحاشہ کچرا نکلتا ہے جو کترنوں کی شکل میں ہوتا ہے، انہوں نے اس سے دھاگہ بنایا اور اس سے خوبصورت دریاں بنائیں۔

    حال ہی میں جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں ہونے والی ایک نمائش میں ام کلثوم کے اس آئیڈیے کو بے حد سراہا گیا اور انہیں ایوارڈ سے نوازا گیا۔

    ام کلثوم کا کہنا ہے کہ وہاں ان سے کچھ بین الاقوامی برانڈز نے بھی رابطہ کیا جو اسی طرح سے ری سائیکلنگ کے ذریعے وال پیپرز بنوانا چاہ رہے تھے۔

    ان کا کہنا ہے کہ وہ جلد پاکستان میں بھی ایک نمائش میں حصہ لیں گی اور اپنی اس ماحول دوست تخلیق کو پیش کریں گی۔

  • پہلا پاکستانی طالب علم یوکرین سے وطن واپس کیسے پہنچا؟

    پہلا پاکستانی طالب علم یوکرین سے وطن واپس کیسے پہنچا؟

    کراچی : روس اور یوکرین کے مابین جاری تنازعے کے بعد ہونے والی جنگ میں پاکستانی طالب علم بہت مشکلوں سے اپنی جان بچاتے ہوئے وطن واپس پہنچ گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کے ما کہنا ہے کہ یوکرین میں ہونے والی جنگ سے بچ کر پہلا پاکستانی نوجوان طالب علم استنبول کے راستے وطن واپس پہنچ گیا۔

    کراچی کے علاقے گارڈن کا رہائشی جنید حسین چار ماہ قبل میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے گیا تھا، جنید حسین نے بتایا کہ میں اللہ تعالی کا لاکھ شکر ادا کرتا ہوں کہ ایسے حالات سے نکال کر مجھے بحفاظت واپس وطن پہنچایا۔

    نوجوان نے بتایا کہ بہت سے طالب علم یوکرین میں بے یارو مددگار پڑے ہیں، ہمیں سمجھ نہیں آتی تھی کہ کیسے دن گزر ے گا اور کیسے رات بسر ہوگی؟

    جنید حسین کے مطابق میرے علاقے کے سینیٹر خدا بخش بابر کی مہربانی سے میں آج اپنے گھر میں خیریت سے پہنچ گیا ، انہوں نے میرے لئے ٹکٹ کا بندوبست کیا جس کی وجہ سے میں وطن واپس پہنچا۔

    پاکستانی طالب علم نے بتایا کہ اس سلسلسے میں یوکرین میں پاکستانی سفارت خانے کا کردار بالکل صفر ہے۔ سفارت خانے نے کہا کہ صرف 3 دن کی رہائش ہم دیں گے اس کے بعد ہماری طرف سے کچھ نہیں ہے۔

  • کروناوائرس ، چینی شہر ووہان سے آنے والے پاکستانی طالبعلم نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

    کروناوائرس ، چینی شہر ووہان سے آنے والے پاکستانی طالبعلم نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

    کراچی : چین کے شہر ووہان سے آنے والے پاکستانی طالبعلم نے بتایا کہ چین میں کروناوائرس سے لوگ خوفزدہ ہیں،جان لیوا وائرس کےباعث پاکستانی طلبہ میں شدیدتشویش ہے ،ٹیسٹ کلیئر ہونے پر مجھے واپسی کی اجازت ملی۔

    تفصیلات کے مطابق لیاری کا رہائشی پاکستانی طالبعلم چین سےکراچی پہنچ گیا، امین ارسلان چین کی یونیورسٹی میں زیرتعلیم ہے اور ووہان سیل ہونے سے پہلے شہر چھوڑ چکا تھا۔

    ارسلان امین کا کہنا تھا کہ 22جنوری کو ووہان سےشنگھائی گیا،پھر دبئی سے کراچی آیا، چین میں کروناوائرس سے لوگ خوفزدہ ہیں، پاکستانی طلبا جو ووہان میں موجود ہیں ان کی تعداد559ہے ،جس کے اندر کافی فیملیز بھی ہیں، ان کے بچوں کی عمریں چھے مہینے سے لے کردس سال تک ہے، وہ کافی پریشان ہیں چھوٹے بچوں کو لے کرایک کمرے تک محدود ہوچکے ہیں کوئی بھی بندہ باہر نہیں جاسکتا۔

    پاکستانی طالبعلم نے بتایا ہم بھی اگر یونیورسٹی سے باہر جارہے ہیں تو ڈاکٹر نیچے بیٹھے ہیں ہمیں ڈاکٹروں کو رپورٹ کرنی ہے کہ ہم کہاں جارہے ہیں جب طلباواپس آتے ہیں تو یونیورسٹی میں داخلے سے پہلے چیک اپ ہورہا ہے۔

    ارسلان امین کا کہنا تھا چینی حکومت پاکستانیوں کا اچھی طرح خیال رکھ رہی ہے ، میں نے طبی معائنہ کرایا اور ٹیسٹ کلیئر ہونے پر مجھے واپسی کی اجازت ملی۔

    دوسری جانب چین میں سیکڑوں پاکستانی موجود ہیں اور فوری واپسی سے وائرس پاکستان میں پھیلنے کا خدشہ ہے جبکہ پاکستان میں فی الحال کرونا وائرس سے نمٹنے کی سہولتیں موجود نہیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ چین میں موجود پاکستانیوں کو کلیئرنس کے بعدوطن لایا جائے جبکہ ڈاکٹر ظفرمرزا نے کہا ہےکہ پاکستان میں فی الحال کرونا وائرس کا کوئی مریض موجود نہیں۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس: چین میں پھنسے پاکستانیوں کی قسمت کا کیا فیصلہ ہوا؟

    ڈاؤ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر سعید خان کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کا علاج فی الحال چین میں بھی دستیاب نہیں، بغیر اسکریننگ کوئی پاکستانی واپس آیا تو وائرس پاکستان میں بھی پھیلنے کا خدشہ ہے، وائرس سے نمٹنے کے لیے کم سے کم 14 دن آبزرویشن میں رکھا جاتا ہے۔ 14 دن آبزرویشن کے بعد پاکستانیوں کو واپس لایا جا سکتا ہے۔

    گزشتہ روز معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے تصدیق کی تھی کہ چین کے صوبے ووہان میں زیر تعلیم 4 پاکستانی طالب علموں میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    بعد ازاں چین میں موجود پاکستانی طلبہ نے حکومت سے اپیل کی تھی کہ ہم ملک واپسی کی راہ دیکھ رہے ہیں، ووہان میں صورتحال بہت گھمبیر ہے، دوسرے ممالک اپنے شہریوں کو لے جاچکے ہیں ہم یہاں پھنسے ہوئے ہیں ہمیں نکالا جائے۔

    طلبہ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے کمروں کو آئسولیٹ کردیا گیا ہے۔ پورا شہر بند ہے، روڈ، ریلوے اسٹیشن، ہوائی اڈے، ٹیکسی سب بند ہیں، اسپتال مریضوں سے بھرے پڑے ہیں، وائرس نے تباہی مچادی ہے۔

  • چین میں محصور سیکڑوں پاکستانی طلبہ کو  کروناوائرس کا خوف، حکومت سے مدد کی اپیل

    چین میں محصور سیکڑوں پاکستانی طلبہ کو کروناوائرس کا خوف، حکومت سے مدد کی اپیل

    ووہان : چین میں کروناوائرس کے باعث سیکڑوں پاکستانی طلبہ ووہان میں پھنس گئے، اپنے ویڈیو پیغام میں طالبات نے حکومت سے وطن واپسی میں مددکرنے کی اپیل کردی ہے اور کہا کوئی پاکستانی طالب علم کروناوائرس سے متاثرنہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کروناوائرس کے باعث سیکڑوں پاکستانی طلبہ چین میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں ، ووہان کی بارہ جامعات میں سیکڑوں طلبہ زیرتعلیم ہیں، جہاں انھیں غذائی قلت کا سامنا ہے

    پاکستانی طالبات نے اپنےویڈیو پیغام میں حکومت سےوطن واپسی میں مددکرنے کی اپیل کردی، ووہان میں زیرتعلیم طالبہ حفصہ طیب نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کوئی پاکستانی طالب علم کروناوائرس سے متاثرنہیں ہوا لیکن خوف ہے، کوئی ایک بھی یہاں کرونا وائرس کا شکار ہوا تو دیگر طلبا بھی زد میں آئیں گے پھر ملک واپس بھی نہیں آسکتے۔

    حفصہ طیب کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکام تعاون تو کررہے ہیں لیکن ابھی تک ووہان سے نکالنے کی کوئی ڈیڈ لائن نہیں دی گئی۔

    خیال رہے چین کروناوائرس سےہلاکتوں کی تعداد اسی ہوگئی ہے جبکہ مختلف شہروں میں 3 ہزارسےزائدافرادمیں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے اور وائرس پھیلنے کے خدشے کے پیش نظرووہان کا دیگر شہروں سے رابطہ منقطع ہے۔

    مزید پڑھیں : چین میں کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 80 ہو گئی

    چینی نئے سال کی قومی تعطیلات میں تین روز کا اضافہ کردیاگیا ہے اور چین کےمتعدد شہروں میں سفر پر پابندی عائد کردی گئی ہے، شہر ووہان میں لاک ڈاؤن ہے ، ٹرین، بسوں اورہوائی جہازوں کی آمدورفت معطل ہے۔

    چین میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد ستائیس سو چوالیس ہے جبکہ دنیابھرمیں کرونا وائرس سے 41 افراد متاثر ہیں، جن میں کینیڈا،آسٹریلیا،جاپان، تھائی لینڈ،جنوبی کوریا، یورپ اورامریکا شامل ہیں۔

  • امریکی گلوکارہ ٹیلرسوئفٹ نے پاکستانی طالبہ کی یونی ورسٹی فیس ادا کرکے دنیا کو حیران کردیا

    امریکی گلوکارہ ٹیلرسوئفٹ نے پاکستانی طالبہ کی یونی ورسٹی فیس ادا کرکے دنیا کو حیران کردیا

    مسی ساگا: مایہ ناز امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ نے کینیڈا میں مقیم پاکستانی نژاد طالبہ کی یونی ورسٹی کی فیس ادا کرکے ساری دنیا کو حیران کردیا ہے، ٹیلر سوئفٹ کے اس اقدام کو ساری دنیا میں سراہا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی نژاد عائشہ خرم کی یونی ورسٹی کی فیس ادا کرنے پر امریکی گلوکارہ کو اس وقت ساری دنیا میں سراہا جارہا ہے ، عائشہ خرم پہلے سے ہی ٹیلر سوئفٹ کی بہت بڑی مداح تھیں اور اب تو وہ انہیں اپنا ہیرو قرار دے رہی ہیں۔

    پاکستان سے تعلق رکھنے والی عائشہ خرم کینیڈا کے شہر مسی ساگا میں اپنے والدین کے ساتھ رہائش پذیر ہیں جہاں ان دنوں انہیں مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا جس کے سبب ان کی تعلیم بھی خطرے میں تھی ، عائشہ کے والدین بھی ان دنوں مشکل مالی حالات دیکھ رہے ہیں جس کے سبب ان کی جانب سے بھی مدد ممکن نہیں رہی تھی۔

    اس صورتحال میں عائشہ نے اپنے دوستوں سے مشورہ کیا اور اس کے بعد اپنے تعلیمی اخراجات کے لیے مدد کی اپیل سوشل میڈیا پر پوسٹ کی اور محض دو گھنٹے بعد ہی ان کی اپیل پر امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کی سوشل میڈیا ٹیم کی جانب سے مثبت جواب آگیا ، عائشہ کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ان کی زندگی کی یادوں میں سب سے حسین یاد بن کر رہے گا۔

    عائشہ خرم یونی ورسٹی آف واٹر لو میں اکاؤنٹس اور فنانشل مینجمنٹ کی طالبہ ہیں اور ٹیلر سوئفٹ کی بہت بڑی مداح بھی ہیں۔ گزشتہ برس اگست میں امریکی گلوکارہ کے ٹورنٹو دورے کے موقع پر عائشہ نے ٹیلر سے ملاقات کی تو گلوکارہ نے انہیں اپنا سب سے بڑا مداح قرار دیا تھا۔

    عائشہ نے ٹیلر سوئفٹ کی جانب سے موصول ہونے والی مدد کو اپنے انسٹا گرام پر بھی پوسٹ کیا ہے۔

    ٹیلر سوئفٹ نے عائشہ کی یونی ورسٹی فیس کے لیے رقم بھیجنے کے ساتھ ایک پیغام بھی بھیجا جس میں انہوں نے کہا ۔ ’’ عائشہ، اپنی تعلیم جاری رکھو، میں تم سے پیار کرتی ہوں! ٹیلر‘‘۔ ابتدا میں تو عائشہ کو یقین ہی نہیں آیا کہ ان کی سب سے بڑی مشکل حل ہوچکی ہے ، کچھ دیر بعد انہوں نے اس کا اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا جس نے دنیا بھر میں ہلچل مچادی۔

    عائشہ نے مزید کہا کہ یہ سب میری توقع سے بہت بڑھ کر ہے، وہ ( ٹیلر) واقعی بہت مہربان ہیں ، میں گزشتہ رات ساری رات روتی رہی۔یہ ایک ایسا واقعہ ہے جسے آپ خواب میں بھی نہیں سوچ سکتے۔