Tag: pakistani student

  • پاکستانی طالبہ نے ماحول دوست پلاسٹک تیار کرلیا

    پاکستانی طالبہ نے ماحول دوست پلاسٹک تیار کرلیا

    پلاسٹک کرہ زمین کو گندگی کے ڈھیر میں تبدیل کرنے والی سب سے بڑی وجہ ہے کیونکہ پلاسٹک کو زمین میں تلف ہونے کے لیے ہزاروں سال درکار ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ پلاسٹک بڑے پیمانے پر استعمال کے باعث زمین پر اسی حالت میں رہ کر زمین کو گندگی وغلاظت کا ڈھیر بنا چکا ہے۔ دنیا بھر میں جہاں پلاسٹک کا استعمال کم سے کم کرنے پر زور دیا جارہا ہے وہیں پلاسٹک کی متبادل پیکجنگ اشیا بنانے پر بھی کام جاری ہے۔

    ایسی ہی ایک کوشش ایک پاکستانی طالبہ نے بھی کی ہے۔ ڈاکٹر انجم فیروز نامی طالبہ جامعہ کراچی سے فوڈ سائنسز اور ٹیکنالوجی میں پی ایچ ڈی کر رہی ہیں۔ انہوں نے ایسا پلاسٹک تیار کیا ہے جس کی تیاری میں آم کی گٹھلی استعمال ہوئی ہے۔

    آم کی گٹھلی سے تیار ہونے کے بعد یہ پلاسٹک نہ صرف ماحول دوست بلکہ کھائے جانے کے قابل بھی بن گیا ہے، اگر اسے پھینک دیا جائے تو یہ آسانی سے چند لمحوں میں پانی میں حل ہوجائے گا یا چند دن میں زمین میں تلف ہوجائے گا۔

    ڈاکٹر انجم کا خیال ہے کہ چونکہ پاکستان آم کی پیداوار کرنے والا دنیا کا چوتھا بڑا ملک ہے لہٰذا اس پلاسٹک کی تیاری نہایت آسانی سے قابل عمل ہے۔

    خوردنی یا ایڈیبل پلاسٹک کا آئیڈیا نیا نہیں ہے، دنیا بھر میں اس آئیڈیے کے تحت مختلف اشیا سے پلاسٹک کا متبادل تیار کیا جارہا ہے۔

    اس سے قبل امریکن کیمیکل سوسائٹی کے ماہرین نے دودھ کے پروٹین سے پلاسٹک کا متبادل تیار کیا تھا۔ یہ متبادل آکسیجن کو جذب نہیں کرسکتا لہٰذا اس کے اندر لپٹی چیز خراب ہونے کا کوئی خدشہ نہیں۔

    اس پیکنگ کے اندر کافی یا سوپ کو پیک کیا جاسکتا ہے۔ استعمال کرتے ہوئے اسے کھولے بغیر گرم پانی میں ڈالا جاسکتا ہے جہاں یہ پیکنگ بھی پانی میں حل ہوجائے گی۔

    پاکستان میں پہلی بار مقامی طور پر خوردنی پلاسٹک تیار کیا گیا ہے اور اسے نہایت آسانی سے بڑے پیمانے پر تیار کر کے ماحول اور صحت کے لیے نقصان دہ پلاسٹک سے چھٹکارا پایا جاسکتا ہے۔

  • 12 سالہ پاکستانی طالبہ ناسا کے انٹرن شپ پروگرام کے لیے منتخب

    12 سالہ پاکستانی طالبہ ناسا کے انٹرن شپ پروگرام کے لیے منتخب

    امریکی خلائی ایجنسی ناسا کے انٹرن شپ پروگرام کے لیے 12 سالہ پاکستانی طالبہ کو منتخب کرلیا گیا، رادیہ کا تعلق کراچی سے ہے۔

    ناسا کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق کراچی کے برٹش اوور سیز اسکول کی آٹھویں کلاس کی طالبہ رادیہ عامر کو ناسا کے انٹرن شپ پروگرام کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔

    ناسا کی یہ انٹرن شپ ایک ہفتے پر مبنی ہے جو ناسا کے کینیڈی اسپیس سینٹر میں دی جائے گی۔

    اس ایک ہفتے کے دوران رادیہ کو خلا بازوں کی ٹریننگ دکھائی جائے گی۔ رادیہ سمیت دیگر طلبا کو ورچوئل رئیلٹی کے ذریعے مریخ پر حرکت کرنے، چاند پر اترنے اور چہل قدمی کرنے کا تجربہ کروایا جائے گا۔

    اس دوران انہیں صفر کشش ثقل پر حرکت کرنے کے تجربے سے روشناس بھی کروایا جائے گا جو ناسا سمیت دیگر خلائی اداروں میں مصنوعی طور پر تخلیق کی گئی ہے۔

    اپنے انتخاب پر رادیہ نہایت خوش ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ ہمیشہ سے خلا باز بننا چاہتی تھیں اور انہیں امید ہے کہ ان کا یہ خواب پورا ہوگا۔

    رادیہ کہتی ہیں کہ وہ ناسا میں جا کر پاکستان کا جھنڈا لہرانا چاہتی ہیں۔ انہیں امید ہے کہ ناسا میں انٹرن شپ کا یہ تجربہ ان کے لیے اپنے خواب کی تکمیل میں معاون ثابت ہوگا۔

  • آسٹریلیا میں پاکستانی طالبعلم پر نسل پرستوں کا تشدد، شہر چھوڑنے کی دھمکی

    آسٹریلیا میں پاکستانی طالبعلم پر نسل پرستوں کا تشدد، شہر چھوڑنے کی دھمکی

    سڈنی : آسٹریلیا کے شہر نیو کاسل میں پاکستانی طالبعلم کو نسل پرستوں نے تشدد کا نشانہ بنایا اور شہر چھوڑنے کی دھمکی دی۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے شہر نیو کاسل میں نسل پرستوں نے ہفتے کو لائبریری جاتے ہوئے عبداللہ کی گاڑی کو گھیرا اور اس کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    نسل پرستوں نے پاکستانی طالب علم کو مکا مارا اور شہر چھوڑنے کی دھمکی دی۔


    عبداللہ نے بتایا کہ نسل پرستوں نے اُن سے کہا کہ ‘جاؤ پاکستان جاؤ، یہاں سے تمھارا کوئی تعلق نہیں’۔

    پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی اور کیپمس گراؤنڈ کے سی سی ٹی وی کیمروں کی بھی مدد لی جارہی ہے۔

    اکیس سالہ عبد اللہ قیصر انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے گزشتہ برس فروری میں نیوکاسل آئے تھے۔


    مزید پڑھیں : سڈنی : پاکستانی طالبعلم کو چاقو مار کر قتل کردیا


    یاد رہے کہ گذشتہ سال اپریل میں قبل آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں پاکستانی طالب علم ذیشان کو چاقوؤں سے حملہ کرکے قتل کردیا گیا تھا، بعد ازاں حملے میں شک کے شہبے میں دو افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    آسٹریلوی حکام نے واقع کو دہشت گردی قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ گرفتار کئے گئے سولہ سالہ نوجوان کے دہشت گردوں سے روابط کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔

  • جنرل جوزف کا آرمی چیف سے رابطہ، سبیکا کی ناگہانی موت پر اظہار تعزیت

    جنرل جوزف کا آرمی چیف سے رابطہ، سبیکا کی ناگہانی موت پر اظہار تعزیت

    راولپنڈی: امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزف نے پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آرمی چیف سےامریکی سینٹرل کمانڈکےسربراہ نے بذریعہ ٹیلی فون رابطہ کیا اور ٹیکساس اسکول میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی پاکستانی طالبہ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ نے سبیکا کے اہل خانہ سے بھی افسوس کا اظہار بھی کیا۔

    مزید پڑھیں : ہیوسٹن اسکول میں فائرنگ سے جاں بحق سبیکا شیخ کا جسد خاکی پاکستان روانہ

    یاد رہے کہ 19 مئی کو امریکی ریاست ٹیکساس میں شہرہوسٹن کے سانٹا فے ہائی اسکول میں طالبعلم کی فائرنگ سے پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ سمیت 10 طالبعلم جاں بحق ہوگئے تھے۔

    پاکستانی طالبہ ایکسچینج ایئر پروگرام کی طالبہ تھی، وہ 21 اگست 2017 کو یوتھ ایکسچیج اینڈ اسٹڈی پروگرام کے تحت تعلیم حاصل کرنے امریکا گئی تھیں اور 6 جون کو اُن کی وطن واپسی تھی۔

    سبیکا شیخ کا جسد خاکی امریکا میں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد وطن واپسی کے لیے روانہ کردیا گیا ہے جو ممکنہ طور پر آج شب پہنچ جائے گا، اہل خانہ کے مطابق مقتولہ کا نماز جنازہ گلشن اقبال میں واقع بیت المکرم مسجد میں ادا کی جائے گی جبکہ تدفین عظیم پورہ قبرستان شاہ فیصل میں ہو گی۔

    یہ بھی پڑھیں: ٹیکساس اسکول فائرنگ میں جاں بحق سبیکا شیخ کی میت آج شب کراچی پہنچے گی

    علم کی شمع  کو تقویت دینے کے لیے امریکا جانے والی پاکستانی طالبہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال کی رہائشی تھیں وہ اپنے بہن بھائیوں میں سب سے بڑی اور ذہین تھیں، والدہ ، بہن بھائی اور لواحقین غم سے نڈھال ہیں اور مقتولہ کے کمرے میں رکھی شیلڈ و اعزازت کو حسرت بھری نگاہوں سے دیکھ رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ایمرجنگ ینگ لیڈرز ایوارڈ پاکستان کی 18 سالہ طالبہ کے نام

    ایمرجنگ ینگ لیڈرز ایوارڈ پاکستان کی 18 سالہ طالبہ کے نام

    واشنگٹن: امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے دیا جانے والا ینگ لیڈر ایمرجنگ ایوارڈ 2018 پاکستان کی 18 سالہ طالبہ نے اپنے نام کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے ایمرجنگ ایوارڈ دنیا بھر سے صرف دس نوجوانوں کو دیا گیا ہے، پاکستان سے دانیہ حسن نے ایمرجنگ ینگ لیڈر ایوارڈ اپنے نام کرلیا۔

    امریکی وزارات خارجہ کی جانب سے مذکورہ ایوارڈ شعبہ تعلیم میں پیدا ہونے والی سماجی تبدیلیوں کے حوالے سے بہترین خدمات انجام دینے پر دیا گیا ہے۔

    امریکا میں ینگ ایمرجنگ لیڈر ایوارڈ کی تقریب کے دوران پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری نے شرکت کی، اس موقع پر پاک امریکا بزنس کونسل کے ممبران و دیگر افراد بھی شریک تھے۔

    پاکستان کی 18 سالہ دانیہ حسن کے علاوہ ینگ ایمرجنگ ایوارڈ جیتنے والے دیگر فاتحین کا تعلق عراق، انڈونیشیا، ترکی، بنگلہ دیش، لتھوینیا، ناروے، جنوبی افریقہ، پاناما اور تاجکستان سے ہے۔

    تمام فاتحین کو ایوارڈ دینے کی تقریب گذشتہ روز واشنگٹن میں منعقد ہوگی۔ یہ تمام طلبا وزارت خارجہ ہی کی جانب سے شروع کیے گئے ایک تربیتی پروگرام کے لیے پہلے سے امریکا میں موجود تھے۔

    پروگرام کے تحت ان طلبا کو مختلف امریکی شہروں کا دورہ کروایا گیا اور ان کی قابلیت اور صلاحیتوں میں اضافے کے لیے مختلف سیشنز کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ پاکستان کی 18 سالہ طالبہ دانیہ حسن 2 سال قبل امریکا کے تعلیمی ادارے جون ہاپکنس سے وظیفہ حاصل کرچکی ہیں جہاں سے واپسی کے بعد ’فن ٹو لرن‘ نامی ادارے کا آغاز کیا تھا۔

    مذکورہ ادارہ پسماندہ علاقوں میں قائم اسکولوں میں غیر نصابی سرگرمیوں کا انعقاد کرتا ہے اور مختلف پروگرامز کے ذریعے بچوں کو مختلف تربیتیں فراہم کرتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستانی طالبہ نے ملک کا نام فخر سے بلند کردیا

    پاکستانی طالبہ نے ملک کا نام فخر سے بلند کردیا

    کراچی: نیدرلینڈ میں منعقد ہونے والے 14ویں انٹرنیشنل جونیئر سائنس اولمپائیڈ مقابلوں میں پاکستانی طالبہ نے برانز میڈل (کانسی کے تمغہ) کا اعزاز اپنے نام کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چکوال سے تعلق رکھنے والی توصین کلثوم نامی طالبہ نے نیدر لینڈ میں منعقد ہونے والے 14ویں انٹرنیشنل جونیئر سائنس اولمپائیڈ ( آئی جے ایس او) کے مقابلوں میں برانز میڈل کا اعزاز اپنے نام کیا۔

    آئی جے ایس او کی جانب سے ہر سال بائیولوجی، کیمسٹری اور فزکس کے مقابلے منعقد کیے جاتے ہیں جن میں دنیا کے 50 مختلف ممالک کے 300 طالبہ حصہ لیتے ہیں۔

    منتظمین کے مطابق اس ایونٹ کو منعقد کروانے کا مقصد طالبہ کا ماحولیاتی سائنس کی طرف شعور اجاگر کرنا ہے، مقابلوں میں 16 سال سے کم عمر بچے حصہ لیتے ہیں۔

    طلبہ و طالبات کو دو عملی ٹیسٹ دیے گئے تھے جن میں دنیا کو درپیش مسائل کا حل تلاش کرنا تھا اور اس سال ا س سلسلے کی تھیم ’پانی اوراس کا مستقبل‘ تھی، یہ ٹیسٹ ٹیم ورک پر مبنی تھا۔

    توصین کلثوم اور اُن کی ٹیم نے پانی کی قلت دور کرنے اور اسے محفوظ رکھنے سے متعلق اپنا آئیڈیا پیش کیا جسے ججز کی جانب سے سراہا گیا اور اس طرح پاکستان کے ذہین طالبہ نے عالمی مقابلوں میں کانسی کا تمغہ جیت کر پاکستان کا نام فخر سے بلند کیا۔

    پاکستان کا نام فخر سے بلند کرنے والی بچی کے والد کا نام ظفر اقبال ہے اور وہ خود بھی شعبہ درس و تدریس سے وابستہ ہیں، والد کے ٹیچر ہونے کی وجہ سے گھر کے افراد تعلیم کی طرف راغب ہیں۔

    ظفر اقبال نے اے آر وائی اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بیٹی کی فتح پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کی یقین دہانی کروائی کہ وہ ہر پلیٹ فارم پر سپورٹ کرتے رہیں گے تاکہ ملک کا نام روشن ہو۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ملکہ برطانیہ پاکستانی طالب علم کو کوئنزینگ لیڈرزایوارڈ سے نوازیں گی

    ملکہ برطانیہ پاکستانی طالب علم کو کوئنزینگ لیڈرزایوارڈ سے نوازیں گی

    لندن : بکھنگم پیلس میں ملکہ برطانیہ پاکستانی طالب علم سیدفیضان حسین کو کوئنزینگ لیڈرز ایوارڈ سے نوازیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی طالب علم سید فیضان حسین نے کوئینز ینگ لیڈر ایوارڈ 2017 اپنے نام کیا ، جس کے بعد ملکہ برطانیہ فیضان حسین کو ایوارڈ سے نوازیں گی۔

    سید فیضان حسین کو کمپیوٹر سائنس اور میڈیکل میں کارکردگی پر ایوارڈ دیا جائیگا۔

    ملکہ برطانیہ کی جانب سے فیضان کے علاوہ 60 پاکستانیوں کو بھی ایوارڈ سے نوازا جائے گا ۔

    کوئینز ینگ لیڈر ایوارڈ کی ویب سائٹ کے مطابق سید فیضان حسین نے سماجی ادارے سیلانی ویلفیئرٹرسٹ کے ذریعے ٹیکنالوجی کی مدد سے رضاکارانہ طور پر دو سو سے زائد غریب اور محروم طلبہ کو کمپیوٹر کی تعلیم سے روشناس کروایا۔

    فیضان نے اپنی صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے بول چال سے محروم افراد کیلئے ایجوایڈ نامی ایپ ڈیزائن کیا، جس کی مدد سے اشاروں کی زبان کو سننا ممکن ہوگا، اس کے علاوہ بیماریوں پر کڑی نظر رکھنے کے لیے ون ہیلتھ نامی سسٹم تیارکیا ، جس کی مدد سے موزی امراض پھیلنے سے متعلق آگاہی فراہم کی جاسکتی ہے۔

    خیال رہے کہ ملکہ برطانیہ ہر سال دنیا بھر سے منتخب نوجوانوں کو ایوارڈ سے نوازتی ہیں، کوئینز ینگ لیڈر کے تحت 18 سے 29 سال کے ایسے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے، جو اپنی قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ سے خود کو منواتے ہیں۔

    اس پروگرام کا آغاز 2014 میں کوئین الزبتھ ڈائمنڈ جوبلی ٹرسٹ نے کامن ریلیف اور رائل کامن ویلتھ سوسائٹی کی شراکت سے کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نیویارک میں پاکستانی طلبا حادثے کا شکار، زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا

    نیویارک میں پاکستانی طلبا حادثے کا شکار، زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا

    نیویارک : پاکستانی طالبعلم روڈ کراس کرتے ہوئے حادثے کا شکار ہوکر موت وزیست کی کشمکش میں مبتلا ہے، انیس سالہ طالبعلم کو ٹکر مارنے والا کار سوار فرار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق انیس سالہ شارق جمانی زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے، کولمبیا یونیورسٹی کا طالبعلم شارق روڈ کراس کر رہا تھاکہ تیز رفتار گاڑی نے ٹکر مار دی، حادثے میں شارق شدید زخمی ہوا، جسے فوری طور اسپتال پہنچایا گیا، جہاں اسکے دماغ کی سرجری کی گئی۔

    حادثے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے۔

    شارق کے علاج کے لئے پانچ لاکھ ڈالر کی ضرورت ہے، اس کے دوستوں نے سوشل میڈیا پر مہم کے ذریعے ایک سو چھبیس ہزار ڈالر جمع کر چکے ہیں۔

    انیس سالہ جمانی کے والدین پاکستان مں مقیم ہیں، امریکی پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کردی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • بچوں کو نہیں آناچاہیے تھا،این جی او کو بتادیا تھا یہ وقت سفارتی تبادلوں کانہیں، گوپال باگلے

    بچوں کو نہیں آناچاہیے تھا،این جی او کو بتادیا تھا یہ وقت سفارتی تبادلوں کانہیں، گوپال باگلے

    نئی دہلی : بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان انتہا پسندوں کی زبان بولنے لگے، گوپال باگلے نے کہا کہ تعلقات کشیدہ ہیں، بچوں کو نہیں آناچاہیےتھا،این جی او کو بتادیا تھا یہ وقت سفارتی تبادلوں کا نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نئی دہلی میں ایک این جی او کی دعوت پر پاکستانی اسکولوں کے 50 سے زائد طلباءاور اساتذہ یکم مئی کو بھارت پہنچے تھے، جنہیں انتہا پسند ہندوﺅں کی دھمکیوں کے باعث واپس بھیج دیا گیا۔

    بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان گوپال باگلے کا کہنا تھا کہ پاکستانی طلبا اسی دن ہندوستان پہنچے، جس دن ہمارے فوجیوں کو مارنے اور ان کے لاشوں کو مسخ کرنے کا واقعہ ہواتھا، جب ہمیں اطلاع ملی کہ طلباء یکم مئی کو ہندوستان آئے ہیں  تو وزارت نے این جی اوز کو مشورہ دیا کہ یہ اس طرح کے پروگرام کے لیے مناسب وقت نہیں ہے۔

    گوپال باگلے نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں، بچوں کو نہیں آنا چاہیے تھا،  تناؤ کی وجہ سے پاکستانی وفد کو واپس بھیجا گیا۔


    مزید پڑھیں : بھارتی انتہا پسندوں کی دھمکیاں، 50 پاکستانی طلبا وطن واپس


    این جی او نے پاکستانی وفد کو واپس بھیجے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ دورہ مختصر کردیا گیا اور طلباءاور اساتذہ کو واپس لاہور بھیج دیا گیا ہے۔50 رکنی وفد میں شامل طلباءکی عمریں 11سے 15 سال کے درمیان تھیں۔

    گزشتہ روز پاکستانی وفد کوبھارتی پولیس نے اپنی نگرانی میں واہگہ بارڈر تک پہنچایا۔

    واضح رہے کہ بھارتی انتہا پسندوں نے پاکستانی طالب علموں کی میزبانی کرنے والی ملکی این جی او کی انتظامیہ اور بچوں کو نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دی تھیں۔

  • آسٹریلیا میں قتل ہونے والے ذیشان کی کراچی میں تدفین کردی گئی

    آسٹریلیا میں قتل ہونے والے ذیشان کی کراچی میں تدفین کردی گئی

    کراچی : آسٹریلیا میں چند روز قبل قتل ہونے والے پاکستانی نوجوان ذیشان کی نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد مقامی قبرستان میں تدفین کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا میں قتل ہونے والے ذیشان اکبر کی لاش گذشتہ روز کراچی میں اس کے گھر پہنچائی گئی، ذیشان کے گھر والوں کے مطابق وہ تعلیم کے سلسلے میں آسٹریلیا میں کافی عرصے سے رہائش پذیر تھا، چند روز قبل نامعلوم مسلح افراد نے اسے قتل کیا۔

    ذیشان کی نماز جنازہ اعظم بستی میں ادا کی گئی، جس کے بعد اس کی تدفین مقامی قبرستان میں کردی گئی ۔

    اس سے قبل آسڑیلیا میں پاکستانی ہائی کمشنر نائیلہ چوہان نے آسٹریلیا میں پاکستانی طالب علم کے قتل کے معاملے پر کہا تھا کہ پاکستانی ہائی کمیشن متاثرہ خاندان اورآسٹریلوی حکام سے رابطے میں ہے، مقتول کی لاش پاکستان پہنچانے کے انتظامات کیے جارہے ہیں، آسٹریلوی حکام کی بروقت کارروائی اور قاتلوں کی گرفتاری کوسراہتے ہیں۔


    مزید پڑھیں : سڈنی : پاکستانی طالبعلم کو چاقو مار کر قتل کردیا


    واضح رہے کہ کچھ روز قبل آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں پاکستانی طالب علم کو چاقوؤں سے حملہ کرکے قتل کردیا گیا تھا، بعد ازاں حملے میں شک کے شہبے میں دو افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، حراست میں لیئے گئے نوجوانوں کی عمریں 15اور 16برس ہیں، فرانزک ٹیم نے پیٹرول پمپ کی کھڑکی سے خون سے لکھا نوٹ بھی برآمد کیا ہے، جس پر لفظ آئی ایس لکھا ہوا تھا۔

    آسٹریلوی حکام نے واقع کو دہشت گردی قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ گرفتار کئے گئے سولہ سالہ نوجوان کے دہشت گردوں سے روابط کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے

    ذیشان اکبر آسٹریلوی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے قصبے کوئینزبیان کے پیٹرول پمپ پر کام کرتا تھا جبکہ چند روز قبل ذیشان اکبر نے آسٹریلوی شہریت کے لئے بھی درخواست دی تھی۔