Tag: pakistani students

  • آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی طلبہ کیسے داخلہ لے سکتے ہیں؟ ویڈیو رپورٹ‌

    آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی طلبہ کیسے داخلہ لے سکتے ہیں؟ ویڈیو رپورٹ‌

    ویلنگٹن : آکسفورڈ یونیورسٹی کا شمار دنیا کی قدیم ترین اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے اور یہاں داخلہ حاصل کرنا ایک باوقار لیکن سخت مقابلے کا عمل ہوتا ہے، خاص طور پر غیر ملکی یا پاکستانی طلبہ کے لیے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی میں داخلے کے حوالے سے ہر سال دنیا بھر سے 30 ہزار کے زائد طلبہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلیے یہاں آتے ہیں۔

    پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو، ٹونی بلیئر، ڈیوڈ کیمرون اور دنیا کی نامور ترین شخصیات نے اس عظیم تعلیمی درسگاہ سے استفادہ کیا۔

    رپورٹ کے مطابق فنڈز کی کمی کے باعث بے شمار پاکستانی طلبہ یہاں تعلیم حاصل نہیں کرپاتے یہ فنڈز کہاں سے اور کیسے حاصل کیے جاسکتے ہیں اس سلسلے میں وہاں زیر تعلیم پاکستانی طلبہ نے تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    اس حوالے سے جھنگ کے جعفر علی اور چترال سے تعلق رکھنے والے عبد الواحد نے بتایا کہ ایک پروگرام کے تحت داخلے کے خواہشمند پاکستانی طلبہ کو کاغذات اور دیگر معاملات سے متعلق مکمل رہنمائی فراہم کی جاتی ہے۔

    اس وقت آکسفورڈ یونیورسٹی میں صرف 50 پاکستانی طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں، یقیناً پاکستان میں ذہین اور قابل طلباکی کمی نہیں، حکومتی سطح پر دلچسپی اور سرپرستی سے یہ طلبہ دنیا کی اعلیٰ تعلیمی اداروں تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔

    داخلے کا مکمل طریقہ کار

    مندرجہ ذیل سطور میں آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی طلبہ کے داخلے کا مکمل طریقہ کار بیان کیا گیا ہے۔

    پہلے فیصلہ کریں کہ آپ کون سا مضمون پڑھنا چاہتے ہیں (جیسے لاء ، طب، انجینئرنگ وغیرہ)۔

    تعلیمی قابلیت کیلیے اے لیولز میں عام طور پر AAA یا AAA گریڈز درکار ہوتے ہیں۔ صرف ایف ایس سی سے براہ راست داخلہ ممکن نہیں۔ ، اے لیولز یا فاؤنڈیشن ایئر ضروری ہے۔

    داخلے کیلیے آپ کو یو سی اے ایس ویب سائٹ کے ذریعے اپلائی کرنا ہوتا ہے، جس کی آخری تاریخ ہر سال 15 اکتوبر ہوتی ہے۔
    www.ucas.com

    اس کے علاوہ کچھ کورسز کے لیے ٹیسٹ اور آن لائن انٹرویو دینا ہوتا ہے۔ یونیورسٹی سے آفر لیٹر ملنے کے بعد پھر آپ کو یو کے اسٹوڈنٹ ویزا کے لیے اپلائی کرنا ہوگا۔

    اگر آپ کسی خاص مقصد کے لیے مدد چاہتے ہیں یا اسکالر شپ کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں تو ان مفید ویب سائٹ پر وزٹ کریں۔
    www.ox.ac.uk

    اس کے علاوہ آکسفورڈ کی اس ویب سائٹ پر تمام کورسز کی فہرست موجود ہے:
    https://www.ox.ac.uk/admissions

  • جرمنی جانے کیلیے طلباء کو کیا طریقہ کار اپنانا ہوگا؟ جانیے

    جرمنی جانے کیلیے طلباء کو کیا طریقہ کار اپنانا ہوگا؟ جانیے

    جرمنی میں غیرملکی طلباء کیلئے ترقی اور تعلیم حاصل کرنے مواقع دیگر ممالک کی نسبت زیادہ ہیں، خاص طور پر آئی ٹی کے طلباء کیلئے یہ آئیڈیل ملک ہے۔

    بیرون ملک جانے کیلئے طلبہ کو کن مراحل سے گزرنا پڑتا ہے یا ان کو کون سے قانونی طریقہ کار یا قواعد ضوابط پر عمل کرنا پڑتا ہے؟

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ایس اے پی سافٹ ویئر ڈیولپر قراۃالعین شاہ نے طلبہ طالبات کو جرمنی میں تعلیم حاصل کرنے سے متعلق قوانین سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ دنیا کے دیگر ممالک کی نسبت جرمنی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم اعلیٰ معیار اور کم خرچ ہے اور یہاں آئی ٹی ایجوکیشن کیلیے طلباء و طالبات کو بہت سی سہولیات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ جو طلباء پاکستان سے آٹی ٹی کورسز کیلئے جرمنی جانا چاہتے ہیں ان کیلیے ضروری ہے کہ او لیول یا اے لیول کے علاوہ کمپیوٹر انجینئرنگ یا کمپیوٹر سائنسز میں بیچلر کریں اس کے بعد جرمنی کیلیے اپلائی کریں۔

    قراۃالعین شاہ نے بتایا کہ جرمنی کیلیے درخواست جمع کرانے کے دو طریقے ہیں پہلا اسکالر شپ کے ذریعے اور دوسرا ان کی یونیورسٹیز میں براہ راست اپلائی کرنا جس کی فیس بھی بہت مناسب ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اسکالر شپ کیلئے ایک ویب سائٹ ہے جس میں تمام یونیورسٹیز نے مل کر اسکالر شپ آفر کی ہوئی ہیں، طلباء اس ویب سائٹ سے استفادہ کرسکتے ہیں۔

    جرمن زبان سیکھنے سے متعلق انہوں نے بتایا کہ یہ سیکھنا بے حد ضروری ہے چاہے یہاں سے سیکھ کر جائیں یا وہاں جاکر سکھیں اس کے بغیر وہاں تعلیم حاصل کرنا یا ملازمت کرنا بہت مشکل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جرمن حکومت کی جانب سے طلبا کیلئے یہ سہولت ہے کہ وہ سمسٹرز کے دوران 20گھنٹے سے 40 گھنٹوں کیلیے کوئی بھی ملازمت کر سکتے ہیں۔ ایک طالب کا علم بنیادی خرچ ایک ہزار یورو تک ہوتا ہے جو وہ آسانی سے کما سکتے ہیں۔

  • ڈھاکا میں پاکستانی ہائی کمیشن نے طلبہ کو احتجاج سے دور رہنے کا مشورہ دے دیا

    ڈھاکا میں پاکستانی ہائی کمیشن نے طلبہ کو احتجاج سے دور رہنے کا مشورہ دے دیا

    اسلام آباد: بنگلادیش میں جاری مظاہروں کے پیش نظر ڈھاکا میں پاکستانی ہائی کمیشن نے بنگلادیش میں مقیم پاکستانی طلبہ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی حفاظت کے لیے ہر ممکن احتیاط برتیں اور احتجاج سے دور رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کے دارالحکومت میں واقع پاکستانی ہائی کمیشن نے بنگلادیش کی سرکاری ملازمتوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے سبب کیمپس میں رہنے والے پاکستانی طلبہ کو اپنے ہاسٹل کے کمروں میں رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

    آج صبح نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بنگلادیش میں پاکستانیوں کی خیریت معلوم کرنے کے لیے ڈھاکا میں پاکستانی ہائی کمشنر سفیر سید معروف سے بات کی تھی، سفیر نے نائب وزیر اعظم کو سیکیورٹی کی صورت حال اور بنگلادیش میں پاکستانیوں کی خیریت کو یقینی بنانے کے لیے ہائی کمیشن کی جانب سے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔

    بنگلادیش میں سرکاری نوکریوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف احتجاج میں 6 طلبہ جاں بحق

    سفیر سید معروف نے بتایا کہ سفارت خانے نے مصیبت میں مبتلا افراد کی سہولت کے لیے ایک ہیلپ لائن کھولی ہے۔

    نائب وزیر اعظم نے پاکستان کے ہائی کمشنر کو بنگلادیش میں مقیم پاکستانیوں بالخصوص ڈھاکا کے کیمپس میں مقیم طلبہ کی فلاح و بہبود کا خیال رکھنے کی ہدایت کی، اور کہا کہ سفیر پاکستانی طلبہ کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مقامی حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں رہیں۔

  • کرغزستان سے وطن واپسی کے خواہشمند طلبا ایک اور مشکل میں پھنس گئے

    کرغزستان سے وطن واپسی کے خواہشمند طلبا ایک اور مشکل میں پھنس گئے

    بشکیک سے ایک اور خصوصی پرواز پاکستان پہنچ گئی لیکن کرغزستان سے وطن واپسی کے 125 خواہشمند طلبا ایئر پورٹ پر پھنس گئے۔

    کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں افسوسناک واقعے کے بعد پاکستانی طلبا کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، آج بھی پی آئی اے کی خصوصی پرواز 171 طلبا کو لے کر پشاور ایئرپورٹ پہنچی ہے لیکن بشکیک سے اسلام آباد آنے والی فلائٹ  منسوخ کردی گئی ہے۔

    طلبہ کا کہنا ہے کہ بشکیک سے اسلام آباد آنے والی فلائٹ  منسوخ کردی گئی ہے، ہم مناس ائیر پورٹ پر پھنس چکے ہیں نہ پاکستان آسکتے ہیں نہ واپس جاسکتے ہیں، طلبہ نے شکوہ کیا کہ متعلقہ حکام ہمارے معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہے۔

    دوسری جانب سی اے اے ترجمان کا کہنا ہے کہ خصوصی پرواز کی آمد ورفت وزارت خارجہ کی ہدایات سے مشروط ہے، وزرات خارجہ کے شیڈول کے مطابق پروازیں آپریٹ ہوتی ہیں، سفارتخانے کی لسٹ کے مطابق ہی طلبہ کو بورڈنگ جاری کیے جارہے ہیں۔

    واضح رہے کہ آج مناس سے پرواز نے 125 طلبہ کو لے کر آج  اسلام آباد کے لیے روانہ ہونا تھا۔

  • بشکیک میں محصور پاکستانی طلبہ پر کیا گزر رہی ہے، متاثرہ کے والد کا دل دہلا دینے والا بیان

    بشکیک میں محصور پاکستانی طلبہ پر کیا گزر رہی ہے، متاثرہ کے والد کا دل دہلا دینے والا بیان

    کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں محصور پاکستانی طلبہ کے والد کا بیان سامنے آگیا۔

    کرغز طلبہ نے غیرملکی طلبا و طالبات پر حملے کیے اور سوشل میڈیا پر بھی حملوں کے لیے اکسایا گیا، ہاسٹل میں لڑکوں اور لڑکیوں پر تشدد بھی کیا گیا۔

    بشکیک میں 13 مئی کو بودیونی کے ہاسٹل میں مقامی اور غیرملکی طلبہ میں لڑائی ہوئی تھی، جھگڑے میں ملوث 3 غیر ملکیوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔

    کرغز میڈیا کے مطابق 17مئی کی شام چوئی کرمنجان دتکا کے علاقے میں مقامیوں نے احتجاج کیا، مقامی افراد نے جھگڑے میں ملوث غیرملکیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق حراست میں لیے گئے غیرملکیوں نے بعد میں معافی بھی مانگی لیکن مظاہرین نے منتشر ہونے سے انکار کیا اور وہ مزید تعداد میں جمع ہوگئے جس کے بعد یہ پرتشدد واقعہ پیش آیا جس میں کئی پاکستانیوں کی زخمی ہونے کی اطلات بھی ہے۔

    بشکیک میں محصور طالب علم یاسر سٹھیو کے والد نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہمارے دو بھتیجے یاسر اور آصف وہاں میڈیکل سال دوئم میں پڑ رہے ہیں، بقول ان کے بشکیک میں 14 ہزار لڑکے لڑکیاں زیر تعلیم ہیں۔

    یاسر کے والد نے بتایا کہ مسئلہ وہاں کے مقامی طالب علموں اور مصر کے طالبعلموں میں ہوا تھا، کل رات  کچھ لوگوں نے پاکستانی طالب علموں کے ہاسٹل پرحملہ کیا، حملے میں کچھ پاکستانی طالب علم زخمی ہوئے ہیں۔

    یاسر سٹھیو کے والد نے مزید کہا کہ بشکیک میں پاکستانی طالب علم پاکستانی سفارتخانے گئے اس کے دروازے بند تھے، سفارتخانے کے گارڈ نے کہا آپ اپنی کمپلین سفارتخانے کی ویب سائیڈ پر درج کروائیں۔

    دوسری جانب الٰہ آباد کے نواحی  گاؤں گہلن ہٹھاڑ کی رہائشی طالبہ عائشہ وکیل نے بھی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، عائشہ نے کہا کہ ہم اپنے کمروں میں محصور ہیں، یہاں خوف کی فضا ہے۔

    طالبہ عائشہ وکیل نے کہا کہ حکومت پاکستان جلد ایکشن لے، ہماری وطن واپسی کا انتظام کیا جائے، ضلع قصور سے 20 سے 25 طلبہ وطالبات یہاں پڑھ رہے ہیں، یہاں زیر تعلیم پاکستانی طلبا کو مقامی لوگوں نے تشدد کا نشانہ بیانا ہے، یہاں حالات  کنٹرول میں نہیں، ہمیں سیکیورٹی مہیا نہیں کی جارہی۔

  • کرغزستان میں ہم پر کیا گزری؟ پاکستان پہنچنے والے طلباء کی دلخراش گفتگو

    کرغزستان میں ہم پر کیا گزری؟ پاکستان پہنچنے والے طلباء کی دلخراش گفتگو

    لاہور : کرغزستان سے اپنی جان بچا کر بخیریت وطن واپس آنے والے پاکستانی طلباء نے آپ بیتی سنادی، 30 طلبا میں ایک زخمی طالب علم بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرغزستان میں تعلیم کے حصول کیلئے جانے والے طلبہ وہاں کس پریشانی میں مبتلا ہیں؟ اس کی تفصیلات ایک طالب علم نے بیان کردیں۔

    لاہور ایئر پورٹ پر بشکیک سے واپس آنے والے طالب علم شاہ زیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بشکیک میں مصری لوگوں نے ایک جھگڑے کے دوران مقامی لڑکوں کو مارا تھا۔

    لڑائی کے دوران ویڈیوز بھی بنائی گئیں، مصری لڑکوں نے وہ ویڈیوز سوشل میڈیا پراپ لوڈ کردی تھیں، ویڈیوز سوشل میڈیا پراپ لوڈ کرنے کے بعد فسادات شروع ہوئے۔

    طالب علم شاہ زیب نے بتایا کہ وہاں کے مقامی ٹرانسپورٹرز بھی غیر ملکی طلبا پر تشدد کر رہے ہیں جبکہ یونیورسٹیز انتظامیہ بھی جھوٹ بول رہی ہے،

    اس کے علاوہ گزشتہ رات سے طلباء کے رہائشی فلیٹس میں آکر اور انہیں ڈھونڈ ڈھونڈ کر مارا جارہا ہے،مقامی لوگ ساری ساری رات فلیٹس کو گھیر کر لوگوں کپر تشدد کرتے ہیں۔

    طالب علم کا کہنا تھا کہ کوئی جگہ بھی محفوظ نہیں سڑکوں پر بھی ڈھونڈ ڈھونڈ کر طلبا کو مارا جارہاہے، وہاں کی مقامی پولیس بھی کوئی تعاون نہیں کررہی، پولیس واقعےکے2سے3گھنٹے بعد جائے وقوعہ پر پہنچی۔

    ایک سوال کے جواب میں طالب علم شاہ زیب کا کہنا تھا کہ ہم نے واپسی کیلئے اپنے ٹکٹس خود بک کرائی ہیں، پاکستانی سفارت خانے کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم لوگ پاکستان اپنی مدد آپ کے تحت واپس آئے ہیں، کرغزستان میں پاکستان کے طالب علموں کی تعداد تقریباً10ہزار ہے جن کی بڑی تعداد اس وقت مشکل میں ہے۔

  • کرغزستان میں پاکستانی طلبہ کے ہاسٹل پر حملہ، متعدد زخمی

    کرغزستان میں پاکستانی طلبہ کے ہاسٹل پر حملہ، متعدد زخمی

    بشکیک : کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں پاکستانی طلبا کے ہاسٹل پر مشتعل افراد نے حملے کیے، جس کے نتیجے میں متعدد طلباء زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں مقامی اور غیر ملکی طلباء کے درمیان کشیدگی میں پاکستانی طلباء بھی زد میں آگئے۔

    اس حوالے سے کرغزستان میں زیر تعلیم ڈاکٹر ورشا نے روتے ہوئے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ہمارے ساتھ بہت برا ہوا ہے، کل عرب ممالک کے کچھ طلبہ سے مقامی لوگوں کا جھگڑا ہوا تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ ہاسٹل پر حملہ کرنے والے بلوائی بہت بڑی تعداد میں تھے جنہوں نے آج یہاں بہت زیادہ توڑ پھوڑ کی اور پاکستانی طلبہ و طالبات کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

    ڈاکٹر ورشا نے بتایا کہ ہم نے باتھ روم میں چھپ کر اپنی جانیں بچائی، ہاسٹل میں 500کے قریب پاکستانی طلبہ و طالبات موجود ہیں۔

    پاکستانی طالبہ نے بتایا کہ حملوں کے بعد کرغزستان کی فوج ہاسٹل کے باہر پہنچنا شروع ہوگئی ہے، محصور طلبہ کو تھوڑی دیر پہلے ریسکیو کرنے کا کام شرع کیا گیا ہے۔

    پاکستانی سفیر کا سوشل میڈیا پر پیغام

    اس حوالے سے کرغزستان میں تعینات پاکستانی سفیر حسن علی ضیغم نے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کیا ہے انہوں نے کہا کہ بشکیک میں موجود پاکستانی طلبہ حالات معمول پر آنے تک اپنے گھروں تک محدود رہیں۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا ہے کہ ہم مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں سےرابطے میں ہیں اور طلبہ کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں، ایمرجنسی میں طلبہ 507567667-996پر رابطہ کریں۔

    پاکستانی طالبہ ڈاکٹر ورشا نے بھائی نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ میری کچھ دوستوں سے بات ہوئی ہے، انہوں نے بتایا کہ بلوائیوں نے لڑکیوں کے کمروں میں بھی بہت زیادہ توڑ پھوڑ کی۔

  • پاکستانی طلبہ ترکیہ میں اغواء ہونے لگے، دردناک ویڈیوز منظرعام پر

    پاکستانی طلبہ ترکیہ میں اغواء ہونے لگے، دردناک ویڈیوز منظرعام پر

    انسانی اسمگلروں کے ذریعے پاکستانیوں کا ملک سے باہر جانا خطرناک تو تھا ہی مگر اب ویزے پر تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو روشن مستقبل کا جھانسہ دے کر ترکیہ میں اغواء کرکے ان سے تاوان وصول کرنے کے گروہ کا انکشاف ہوا ہے۔

    ایسا ہی واقعہ پاکستانی طالب علم نعمان الطاف کے ساتھ پیش آیا ہے۔ 17سالہ نعمان الطاف خانیوال کا رہائشی ترکیہ میں زیر تعلیم ہے جسے ترکیہ میں موجود ایک گروہ نے یورپ، یونان منتقلی کا جھانسہ دیکر اغواء کرلیا، گھر والوں سے بھاری رقم وصول کی۔

    یہ کہانی صرف نعمان الطاف کی ہی نہیں ہے بلکہ ترکیہ میں تعلیم حاصل کرنے والے 8دیگر پاکستانی طلبہ کو بھی اسی طرح جھانسہ دیکر اغواء کرنے کے بعد تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے ان کی ویڈیو تاوان کیلئے ان کے اہل خانہ کو بھی بھیجی گئی ہے۔

    پاکستانی حکام نے ترکیہ میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ سے اپیل کی ہے کہ وہ قانون کے مطابق اپنی تعلیم مکمل کریں اس دوران کسی گروہ کی باتوں میں آکر اپنی زندگی اور مستقبل خراب نہ کریں۔

  • پی آئی اے  یوکرین میں پھنسے  پاکستانی  طلبا کو لانے کیلئے خصوصی پرواز چلانے کو تیار

    پی آئی اے یوکرین میں پھنسے پاکستانی طلبا کو لانے کیلئے خصوصی پرواز چلانے کو تیار

    کراچی : قومی ایئرلائن ( پی آئی اے) یوکرین میں پھنسے پاکستانی طلبا کو لانے کیلئے خصوصی پرواز چلانے کو تیار ہے ، ایئرمارشل ارشد ملک کا کہنا ہے کہ جیسے ہی گرین سگنل ملے گا ، طلبا کو پاکستان پہنچادیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین میں پھنسے ہوئے پاکستانی طلبا کو وطن واپس لانے کیلئے پی آئی اے نے اپنی خدمات پیش کردیں۔

    سی ای او پی آئی اے ایئرمارشل ارشد ملک نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا یوکرین میں پھنسے طلبا کو لانے کیلئے خصوصی پرواز چلانے کو تیار ہیں۔

    ایئرمارشل ارشد ملک کا کہنا تھا کہ طلبا کو وطن پہنچانے کیلئے وزارت خارجہ سےرابطےمیں ہیں، جیسے ہی گرین سگنل ملے گا ، طلبا کو پاکستان پہنچادیں گے۔

    سی ای او پی آئی اے نے کہا کہ پی آئی اے ہمیشہ مشکل گھڑی میں اپنے ہم وطنوں کے شانہ بشانہ ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ یوکرین میں موجود پاکستانی سفیرجنرل(ر) نول سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے،سفیر جنرل نول (Noel)نے کہا ہے کہ ہم معلومات اکھٹا کررہے ہیں ،جیسے ہی صورتحال بہتر ہوگی ہم آپ کو آگاہ کردیں گے۔

  • ‘ آسٹریلیا کے وزیر تعلیم نے پاکستانی طلبا کو بلاک کر دیا’

    ‘ آسٹریلیا کے وزیر تعلیم نے پاکستانی طلبا کو بلاک کر دیا’

    اسلام آباد : آسٹریلوی تعلیمی اداروں سے وابستہ پاکستانی طلبا کے معاملے پر متاثرہ طالب علم عثمان نے بتایا کہ آسٹریلیا کے وزیر تعلیم نے پاکستانی طلباکو بلاک کر دیا،اس وقت 12 ہزار طلباکے31 ارب آسٹریلیا کے پاس جمع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی سمندر پار پاکستانی کا اجلاس ہوا ، جس میں آسٹریلوی تعلیمی اداروں سے وابستہ پاکستانی طلبا کا معاملہ زیر غور آیا ، متاثرہ طالب علم عثمان نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آسٹریلیا کا عارضی ویزا رکھنے والے 5ہزار طلبا پاکستان میں پھنسے ہیں ، آسٹریلیا نےسرحدیں نہیں کھولیں لیکن ہزاروں پاکستانیوں کو ویزے دے دیے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت 12 ہزار طلباکے31 ارب آسٹریلیا کے پاس جمع ہیں، آسٹریلیا کے وزیر تعلیم نے پاکستانی طلباکو بلاک کر دیا، بھارت کے طلبا کو آسٹریلیا نےبلایا، آسٹریلیا کے کھلاڑی باہر دوروں پر بھی جا رہے ہیں۔

    اجلاس میں کہا کہ آسٹریلیا میں تعلیمی مسائل کے باعث 3پاکستانی طلبانے خودکشی کر لی ، طلباکی بات درست ہے،آسٹریلوی ایجنٹ سبزباغ دکھاتے ہیں۔

    حکام دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے طلباکا معاملہ آسٹریلیا حکام کے ساتھ اٹھایا ہے، آسٹریلیا میں زیر تعلیم پاکستانی طلباکا بہت نقصان ہو رہا ہے۔