Tag: Pakistani wrestler

  • ورلڈ بیچ ریسلنگ سیریز: پاکستانی ریسلر انعام بٹ کے خلاف سازش

    ورلڈ بیچ ریسلنگ سیریز: پاکستانی ریسلر انعام بٹ کے خلاف سازش

    رومانیہ: کرکٹ کے بعد ورلڈ بیچ ریسلنگ سیریز میں پاکستان کے خلاف سازش کا پردہ چاک ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی اور یونان میں گولڈمیڈل جیتنے والےپاکستانی ریسلر انعام بٹ کوایونٹ سےباہرکردیا گیا ہے حالانکہ رومانیہ میں جاری ایونٹ میں پاکستانی ریسلرانعام بٹ دو مقابلےجیت چکےتھے۔

    پاکستانی ریسلرانعام بٹ نے بتایا کہ سیمی فائنل میں پہنچنے کیلئےمستحکم پوزیشن میں تھا، یوکرین اورآذربائیجان کے کھلاڑیوں کا میچ فکس کرکے آذربائیجان کے کھلاڑی کو اضافی پوائنٹ دیا گیا اور سازش کے تحت پاکستان کو ایونٹ سے باہر کردیا گیا ہے، جس کھلاڑی کو0-3 سےہرایا وہ اس وقت فائنل کھیل رہاہے۔

    یہ بھی پڑھیں: انعام بٹ گولڈ میڈل کی ہیٹرک مکمل کے خواہاں

    انعام بٹ کا کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ روز سے پاکستان کےکھیلوں کونشانہ بنایا جارہا ہے، سمجھتا ہوں کہ مجھےبھی سازش کےتحت ایونٹ سےباہرکیا گیا، فکسنگ بے نقاب کرنےکیلئےدرخواست لکھ دی ہے، امیدہےکہ مجھےضرورانصاف ملےگا۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ کی گیارہ تاریخ کو یونان میں منعقدہ ورلڈ بیچ ریسلنگ سیریز میں پاکستانی ریسلر انعام بٹ نے فائنل میں آذربائیجان کے حریف کو شکست دے کر گولڈ میڈل اپنے نام کیا تھا۔

    اس سے قبل چار ستمبر کو اٹلی میں ہونے والی ورلڈ بیچ ریسلنگ سیریز کے فائنل میں انعام بٹ نے یوکرائن کے ریسلر کو شکست دے کر گولڈ میڈل اپنے نام کیا تھا۔

  • پاکستانی ریسلر انعام بٹ ٹوکیو اولمپکس میں کوالیفائی کیوں نہ کرسکے؟

    پاکستانی ریسلر انعام بٹ ٹوکیو اولمپکس میں کوالیفائی کیوں نہ کرسکے؟

    کراچی : ٹوکیو اولمپکس کے لئے کوالیفائی کرنے میں ناکامی کے بعد پاکستان کے نامور پہلوان انعام بٹ نے اس کا ذمہ دار حکومت کو قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے ریسلنگ کو یکسر نظر انداز کردیا۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی ریسلر انعام بٹ نے کہا کہ ورلڈ ریسلنگ چیمپیئن شپ 2019 کیلئے ایک پیسہ بھی نہیں ملا اگر وہ چیمپیئن شپ کھیل جاتا تو آج اولمپکس میں ہوتا۔

    انہوں نے کہا کہ اس سلسے میں پاکستان اسپورٹس بورڈ کو فنڈ کیلئے کئی خطوط بھی لکھے تھے مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا کیونکہ حکومت نے ریسلنگ کو یکسر نظرانداز کردیا ہے۔

    انعام بٹ نے کہا کہ ہم تین سال سے تربیتی کیمپ تک نہیں لگاسکے ہیں، میں نے اپنی ساری جمع پونجی لگا دی تاکہ اولمپکس کھیلنے کا خواب پورا ہوجائے لیکن ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

    انہوں نے کہا کہ سال 2020 میں دیگر ممالک نے بائیوسیکیور ببل میں کیمپ لگائے تو اس وقت ہم صرف ایک دوسرے کا منہ تکتے رہ گئے، بھارت، روس، ایران،امریکا نے کرونا وائرس کے دوران بھی کیمپ لگائے۔

    ایک سوال کے جواب میں انعام بٹ نے بتایا کہ جب اکھاڑے میں ٹریننگ شروع کی گئی تو ہم پر پابندی لگادی گئی، جب مناسب انداز سے ٹریننگ ہی نہیں کرسکے تو نتائج کیسے اچھے آتے؟۔

    انہوں نے کہا کہ میں اولمپک ایشین کوالیفائر میں کانسی کا تمغہ جیتنے والا پہلا پاکستانی ہوں، اپنے لائسنس کی فیس بھی خود بھری ہے، ریسلنگ فیڈریشن اگر فنڈز اکھٹا نہ کرتی تو پابندی لگ سکتی تھی۔

    پاکستانی ریسلر نے بتایا کہ دنیا کے کئی ممالک مجھے شہریت دینے کی آفر کرچکے ہیں لیکن میں نے پاکستان سے محبت کی خاطر سب کی پیشکش ٹھکرا دی۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ کامن ویلتھ گیمز میں آسٹریلیا سے میچ ہارنے کی آفر ملی تھی، اس کے علاوہ سیف گیمز کے دوران فائنل ہارنے کیلئے نیپال نے آفر کی تھی، میں نے ان دونوں واقعات کی معلومات فوری طور پر فیڈریشن کو فراہم کردی تھی۔

    انعام بٹ کا کہنا تھا کہ میری رینکنگ اس لیے نہیں ہے کیونکہ ایونٹ ہی کم کھیلتا ہوں، نمبر ون ریسلرز کو ہرا کر بھی ٹاپ کی رینکنگ میں میر انام و نشان تک نہیں، دیگر ممالک کے ریسلر سال بھر میں کئی ایونٹس کھیلتے ہیں، رواں سال مختلف ایونٹس کیلئے تیس لاکھ روپے درکار ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ٹوکیو اولمپکس کے لئے کوالیفائی کرنے میں ناکامی کے بعد پاکستانی پہلوان انعام بٹ نے گزشتہ ہفتے کوالیفائنگ راؤنڈ میں برانز میڈل جیت کر ایک بار پھر ملک کا نام روشن کردیا۔ محمد انعام نے ستانوے کلو گرام کیٹیگری میں کرغزستان کے ریسلر کو شکست دی تھی۔

    اس حوالے سے سیکرٹری ریسلنگ فیڈریشن ارشد ستار کا کہنا تھا کہ پاکستان اولمپکس میں تو جگہ نہ بنا سکا تاہم برانز میڈل جیتنا بِھی بڑی کامیابی ہے، انہوں نے کہا کہ انعام بٹ نے گھٹنے میں تکلیف کے باوجود پاکستان کے لئے میڈل جیتا ہے۔