Tag: Palestine

  • امریکی مخالفت کے باعث سلامتی کونسل میں فلسطینی قرارداد نامنظور

    امریکی مخالفت کے باعث سلامتی کونسل میں فلسطینی قرارداد نامنظور

    اقوامِ متحدہ: امریکہ نے فلسطینی علاقوں سے اسرائیل کے انخلاء کی قرار داد کو ویٹو کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں فلسطین اور اسرائیل کے درمیان قیامِ امن اور فلسطینی علاقوں سے اسرائیل کے انخلاء سے متعلق قرارداد پیش کی گئی۔

    قرارداد کے مطابق اسرائیل کو بارہ مہینے کے اندر فلسطینیوں سے مستقل امن معاہدہ کرنا تھا اور 2017 تک تمام فلسطینی مقبوضات کو خالی کرنا تھا۔

    چین، روس اور فرانس سمیت آٹھ ممالک نے قرار داد کے حق میں فیصلہ دیا جبکہ امریکہ اور آسٹریلیا نے قرارداد کی مخالفت میں فیصلہ سنایا۔ برطانیہ سمیت پانچ دیگر ممالک نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کی۔

    سلامتی کونسل میں کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لئے 15 میں سے نو ارکان کی رضا مندی ضروری ہے۔

  • آج فلسطین کے ہیروکمانڈر کی برسی ہے

    آج فلسطین کے ہیروکمانڈر کی برسی ہے

    کراچی (ویب ڈیسک ) – آج فلسطینی جنگِ آزادی کے ہیرو نما کمانڈر’عمادعقل‘ کی اکیسویں برسی ہے ، انہوں نے اپنی جدوجہد کےدوران اسرائیلی انٹیلی جنس کی ناک میں دم کررکھا تھا۔

    عماد ایک ہونہار طالم علم تھے اور سیاست سےزیادہ انہیں جغرافیہ میں دلچسپی تھی لیکن اسرائیلی افواج کی جانب سے ان کے کئی رشتے داروں کی گرفتاری اور قتل کے بعد عماد نے حماس میں شمولیت اختیارکرلی۔

    اسرائیلی افواج نے ستمبر 1988 میں عماد اوران کے بھائی کو حماس سے تعلق کے الزام میں گرفتار کیا لیکن کچھ عرصے حراست میں رکھنے بعد رہا کردیا۔

    رہائی پانے کے بعد عماد نے غزہ کی پٹی کے جنگجوؤں میں شمولیت اختیار کی اورجلد ہی ’عزالدین القسم بریگیڈ‘ کے کمانڈر بن گئے۔ عماد بہروپ بدلنے کے ماہر تھے اور ان کی اسی صلاحیت کے سبب اسرائیلی انٹیلی جنس انہیں ’بھوت ‘ کہہ کر پکارتی تھی اور انتہائی شد و مد سے ان کی تلاش میں تھی۔

    عقل 11 اسرائیلی فوجیوں ، ایک یہودی شہری اور چار فلسطینی مخبروں کے قتل کے الزام میں اسرائیل کے مطلوب ترین افراد میں سے ایک تھے۔

    24 نومبر 1993 کو ایک فلسطینی مخبر نے اسرائیلی افواج کو عماد کی پناہ گاہ کے بارے میں خبر دی جس پرفوری ردعمل کرتے ہوئے علاقے کو گھیرے میں لیا گیا جہاں عماد اسرائیلی افواج کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہوگئے۔ اسرائیلی افواج نے فلسطینیوں کی جانب سے کسی ممکنہ ردعمل سے بچنے کے لئے انہیں رات کے اندھیرے میں جبلیہ کیمپ کےایک قبرستان میں دفن کردیا۔

    ان کی شہادت کے موقع پر مشہور صحافی رابرٹ فسک کا کہنا تھا کہ’’اسرائیل نے حماس کے سب سے اہم اورسرکردہ کمانڈرکو قتل کیا ہے‘‘۔

    سن 2009 میں حماس نے ان کی زندگی کے واقعات پر مبنی ایک دستاویزی فلم ’’ دی لائف اینڈ مارٹرڈم آف عقل‘‘ بھی جاری کی تھی۔

  • سویڈن کا فلسطین کو آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنےاعلان

    سویڈن کا فلسطین کو آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنےاعلان

    استوكهولم: اہم یورپی ملک سویڈن نے فلسطین کو آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے اعلان کردیا۔

    سویڈن جو تاریخی طور پر غیرجانبدار ممالک کی فہرست میں صف اول کا ملک ہے نے ایک مرتبہ پھر انسان دوستی کا ثبوت دیتے ہو ئے فلسظین کوعلیحدہ ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا فلسطینی حکام نے سویڈن کے اعلان کو تاریخی قرار دیا ہے سویڈن یورپی یونین کا اہم مغربی یورپ کا پہلا ملک ہے جس نے فلسطین کو باقاعدہ طور پر علیحدہ ریاست کے طور پر تسلیم کیا ہے۔

    فلسطینی صدر محمود عباس نے سویڈن کے فیصلے کو جرات مندانہ اور تاریخی قرار دیتے ہوئے دوسرے ممالک سے بھی اس تقلید کرنے کا کہا ہے۔ سو یڈن کا یہ فیصلہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے کہ جب اسرا ئیلی ریا ست فلسطین کے نہتے عوام کو اپنے ظلم و رتشدد کا نشانہ بنا ئے ہو ئے ہے ہیں اور اسرائیل نے مسجد اقصی اور دیگر عبا دت گا ہوں میں مسلما نوں کے جا نے پر پابندی عائد کردی ہے مسجد اقصی کو مسلمان کعبہ اور مسجدِ نبوی کے بعد تیسرا مقدس ترین مقام مانتے ہیں۔

  • سویڈن نے فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کردیا

    سویڈن نے فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کردیا

    اسٹاک ہوم: سویڈن کی بائیں بازو سے تعلق رکھنے والی نو منتخب حکومت نے ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کردیا ہے،اعلان نئے وزیراعظم اسٹیفن لوف وین کی جانب سے کیا گیا اوراس طرح یورپین یونین کے نمایاں ممالک میں سویڈن فلسطین کو تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن جائے گا۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے دوہزار بارہ میں فلسطین کو متنازع آزاد ملک کا درجہ دیا تھا لیکن یورپین یونین اوراوراس کے بیشتر ممالک نے تاحال فلسطین کو تسلیم نہیں کیا ہے۔

    سویڈن کے وزیرِاعظم نے پارلیمنٹ میں اپنے افتتاحی خطاب میں کہاکہ فلسطین اوراسرائیل کے درمیان تنا زعہ صرف دو علیحدہ مملکتوں کی صورت میں ہی حل ہوسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دو مملکتی حل صرف اورصرف دوںوں کی باہمی رضامندی اورمسئلے کا پرامن حل نکالنے کی صورت میں ممکن ہے۔ انہوں نے فلسطینیوں کے لئے خیر سگالی کے جذبات کا اظہار بھی کیا ہے۔

    مزید ازاں سویڈن کو اپنے اس فیصلے کی نتیجے میں اسرائیل، یورپین یونین اور امریکہ کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    اگر سویڈن کی نومنتخب حکومت فلسطین کو تسلیم کرنے کے فیصلے پر قائم رہی تو یورپین یونین کے ممبرممالک میں سویڈن فلسطین کو تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن جائے گا۔

  • اہلیان غزہ اور پاکستانی مذہبی گروہ

     

    بچپن سے مختلف وقتوں میں مساجد اور علماءسے سنتے آرہے ہیں کہ کشمیر میں بھارت ملوث ہے اور بھارت کو پیسے اوراسلحہ اسرائیل فراہم کرتا ہے۔ اسی طرح یہ بھی سُنا کہ دیگر مسلمان ممالک میں ہونے والے مظالم کے پیچھے بھی کا ہاتھ ہے۔ اسرائیل ہمارا دشمن ہے ۔ مسلمانوں کو سب سے زیادہ نقصان اسرائیل نے پہنچایا۔ وہ مسلمانوں کی نسل کشی میں مصروف رہا ہے۔ گویا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے پیچھے اسرائیلی یہودی کا ہاتھ ہے۔ہراُس کام کے بعد جس کا دنیا سے تعلق ہوتا کرنے کے بعد معزز مذہبی گروہ کے لوگوں سے سنتے تھے کہ یہ یہودی سازش ہے۔ پتلون، شرٹ ، ہفتہ، اتوار چھٹی گویا سب ہی یہودی سازش ہے۔

    بے چارے پاکستان کے مسلمان ان تقریروں کے باعث یہی سمجھ بیٹھتے ہیں کہ ہر ظلم کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ
    ہے۔ مجھے آج بھی اچھی طرح یاد ہے کہ ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کے بعد اکثر رسالوں اور جہادی اخباروں میں ایک خبر نشر ہوئی اور یہی بات بارہا دفعہ ممبررسول سے بھی سُنائی دی کہ ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے پیچھے یہودیوں کا ہاتھ ہے۔ جس روز 11 ستمبر کو یہ سانحہ ہوا اُس روز اس بلڈنگ میں کام کرنے والے تمام یہودی چھٹی پر تھے۔ پھر امریکہ نے افغانستان پر چڑہائی کردی تو اسکے بعد اِس سانحہ کو قران سے ثابت کرنے میں مصروف ہوگئے اور ممبر رسول سے قرآن مجید کو سامنے رکھتے ہوئے اسطرح کی کہانیوں کو اپنے دروس کی زینت بناتے کہ یہ واقعہ 11-09-2001 کو پیش آیا اور اسکا مطلب ہے کہ سورة التوبہ کا 9نمبر ہے 11ویں سپارے میں یہ صورت موجود ہے اور اس میں بڑی بڑی عمارتوں کے گرنے کا ذکر ہے ۔ ان کے گرنے کے بعد مسلمان کفار پر غالب آجائیں گے لیکن صورتحال یکسر تبدیل ہو گئی اور افغانستان میں دوسری پراکسی وار شروع ہونے کے بعدپاکستان سے نوجوان لڑکوں کو جہاد کے لئے بھیجا گیا۔اب یہ دعوے کئے جاتے ہیں کہ افغانستان جنگ میں شکست کے بعد واپس جارہا ہے اور اسکی کامیابی کا سہرا اپنے سر لیا جاتاہے۔ بالکل اسی طرح عراق، شام، مصر اور تیونس میں بھی نوجوانوں کو جہاد کے نام پر بھیجا گیا ۔ ان میں سے بہت سارے بلکہ اکثر نوجوان اپنے گھروں سے بغیر اجازت سفر جہاد پر روانہ ہوگئے۔ ان میں سے کئی تو مارے گئے اور کچھ نے واپسی کر لی۔ یہی کچھ حال
    کشمیر کے حوالے سے بھی دیکھنے میں آیا ۔ تقسیم کے بعد سے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تلخیوں کی سب سے بڑی وجہ کشمیر ہے ۔ جو دونوں کے لئے انا کا مسئلہ بنا ہوا ہے۔

    اسرائیل براہ راست فلسطین کی جنگ میں ملوث ہے ۔ اہلیان غزہ پر وحشیانہ بمباری کر کے ہزاروں فلسطینوں کو
    شہید اور لاکھوں کو زخمی کر چکا ہے۔ یہ بمباری یا مظالم کل یا پرسوں نہیں بلکہ کئی برسوں سے چلے آرہے ہیں۔ جب ان تصاویر کو دیکھو تو آنکھیں نہ چاہتے ہوئے بھی اشکبار ہوجاتی ہیں۔ اسرائیل ( یہودی) اور فلسطینی مسلمانوں کے درمیان جنگ کا سبب بیت المقدس ہے ۔ جو ہر مسلمان کے لئے بہت قابل احترام جگہ ہے ۔ یہودیوں کابھی اس جگہ کے لئے یہی احترام ہے۔

    اسلامی دنیا میں اسرائیلی بمباری اور مظالم کے خلاف مذمتی بیانوں کا خیال تب ہی آتا ہے جب اسرائیل کی طرف سے جنگ بند ی کا اعلان ہوتا ہے۔
    فلسطین پر بمباری کا سلسلہ شروع ہوا تو شہر کراچی سمیت دیگر پاکستان کے شہروں کی مساجد میں ماضی کی
    طرح غزہ کے نام پر چندا اکٹھا ہونے لگا۔صرف حسب عادت فلسطینوں سے حمایت جلوس اور ریلیاں نکالی گئی ۔ جن کے لئے ماضی میں یہ کہا جاتا رہا ہے ریلیاں جلوس اور قراردادیں وہ قومیں پیش کرتی ہیں جنکے ہاتھ شل (کمزور) ہوجاتے ہیں جو اسلحہ اٹھانے کے قابل نہیں رہتے۔ میرے خیال میں
    یہ بات صرف فلسطین کے لئے ہے باقی تو ہم ہر جگہ حصہ بنتے رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں جماعت اسلامی کے تحت کراچی میں ایک ریلی کا انعقاد کیا ۔ جس میں خلاف توقع قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے پیپلزپارٹی جو کہ لبرل جماعت مانی جاتی ہے شرکت کی اور خطاب کیا ۔ اسکے علاوہ تمام فقوں
    کے مختلف مقرروں نے اپنی تقاریر میں مسلمانوں اور اہل فلسطین کو مظلوم ، بے چارہ بے کس اور بھر پور
    کوشش کی ۔مدرسے کے طالب علموں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس ملین مارچ میں مختلف مذہبی جماعتوں کی شرکت کی نشاندہی انکے جھنڈوں سے تو ہورہی تھی لیکن پاکستان کا ایک جھنڈا موجود نہ تھا۔ اتفاق کہیہ یا قسمت 14اگست سے پرامن کراچی میں ایک بار پھر قتل و غارت گیری شروع ہوگئی جس میں
    5افراد جان کی بازی ہار گئے۔ جماعت اسلامی جس کا ماضی جہاد سے بھرا ہوا ہے اس نے اس ریلی کے بینر پر دئیے گئے اشتہار میں ایک چیز واضحلکھی کہ "ہم غزہ نہیں جاسکتے تو شارع فیصل جائینگے”.جسکو پڑھنے کے بعد میرے ذہن میں کئی سوالات پیدا ہوگئے جو اگلی تحریر میں سامنے ہونگے۔

    (جاری ہے )

  • اسرائیل نے فلسطینوں کا قتل عام پھر شروع کردیا

    اسرائیل نے فلسطینوں کا قتل عام پھر شروع کردیا

       غزہ :عارضی جنگ بندی کے بعد اسرائیل نے غزہ میں نہتےفلسطینیوں کا قتل عام دوبارہ شروع کردیا۔ تازہ حملوں میں پانچ خواتین اور تین بچوں سمیت گیارہ فلسطینی شہید ہوگئے۔ اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی میں توسیع کومسترد کرتے ہوئے نہتے فلسطینوں کوآگ و خون میں نہلا دیا۔ غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی بمباری سے پانچ معصوم بچے، تین خواتین سمیت گیارہ فلسطینی لقمہ اجل بن گئے۔

    اسرائیل نے دعوی کیا ہے حملے حماس کے راکٹ فائرکرنے کے بعد کئے گئے۔ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے ہاتھوں اب تک دوہزارسے زائد فلسطینی عورتیں، بچے اورمرد جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔ حماس کی جوابی کارروائیوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد سڑسٹھ ہے۔ مصر کی جانب سے غزہ میں طویل جنگ بندی کے لئے کوششیں جاری ہیں تاہم حماس کا مطالبہ ہے کہ اسرائیل فوری طورپرحملے روک کر غزہ کا سات سالہ محاصرہ ختم کرے۔

  • جماعت اسلامی کے تحت غزہ ملین مارچ آج ہوگا

    جماعت اسلامی کے تحت غزہ ملین مارچ آج ہوگا

    جماعت اسلامی کی جانب سے آج کراچی میں فلسطین کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کےلئےغزہ ملین مارچ نکا لاجائے گا، امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے اہل کراچی سے بڑی تعدامیں شریک ہونے کی اپیل کی ہے۔ غزہ میں اسرائیلی بربریت وسفاکیت کے خلاف جماعت اسلامی کی جانب سے آج کراچی کی شاہراہ فیصل پر غزہ ملین مارچ نکالا جائے گا۔

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کراچی آمد پر میڈیا سے گفتگومیں کہا کہ کل کراچی کی تاریخ کا سب سے بڑا ملین مارچ ہوگا۔ سراج الحق امیر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ پاکستان کا بچہ بچہ بیت المقدس کی آزادی کےلئے اپنا خون بہانے کےلئے تیار ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ حکومت پاکستان غزہ کے مظلوم مسلمانوں کےخلاف جاری اسرائیلی سفاکیت و بربریت روکنےکے لئے اپنا کردار ادا کرے۔

  • اہل فلسطین بیت المقدس کی آزادی کیلئے مقدس جہاد کررہے ہیں، سراج الحق

    اہل فلسطین بیت المقدس کی آزادی کیلئے مقدس جہاد کررہے ہیں، سراج الحق

    اسلام آباد: جماعت اسلامی نے غزہ کے شہریوں سے اظہار ِ یکجہتی کے لئے ریلی نکالی جس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ اہل فلسطین بیت المقدس کی آزادی کیلئے مقدس جہاد کررہے ہیں، ریلی میں وزیر اطلاعات پرویز رشید بھی شریک ہوئے۔

    غزہ میں اسرائیلی بربریت کے خلاف اور فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلی سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا ۔غزہ پر تین ہفتے سے بموں کی بارش کی جارہی ہے، انسانی بستیاں تباہ ہورہی ہیں، غزہ کی صورت حال پر او آئی سی کا اجلاس بلایا جائے۔،

    وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشیدکا ریلی سے خطاب میں کہنا تھا کہ پاکستان فلسطنیوں کے ساتھ کھڑا ہے سترہ اگست کو یوم فلسطین ہر سال سرکاری طور پر منایا جائے گا

    ریلی میں پروفیسر محمد ابراہیم ،عبدالرشید ترابی ،میاں محمد اسلم ،صاحبزادہ طارق اللہ ۔تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی محمد علی خان اوردیگر بھی شریک ہوئے۔

  • اسرئیلی جارحیت:شہید فلسطینیوں کی تعداد انیس سو سے تجاوز کرگئی

    اسرئیلی جارحیت:شہید فلسطینیوں کی تعداد انیس سو سے تجاوز کرگئی

    غزہ میں جاری صیہونی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد انیس سو سترہ ہوگئی جس میں چار سو پچاس بچے شامل ہیں۔ غزہ کی فضا ایک بار پھر اسرائیلی فوج کی بمباری سے گونج اٹھی۔

    صیہونی فوج کی پر تشدد کاروائیوں نے شہر بھر میں خوف وہراس پھیلا دیا۔اسرائیل کی تازہ کارروائیوں میں نو فلسطینی شہید ہوئے۔جس کے بعد اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد انیس سو سے تجاوز کرگئی۔

    فلسطینی وزارت داخلہ کے مطابق گزشتہ روز صیہونی فوج نے پچاس سے زائد مقامات پر بمباری کی جس میں تین مساجد شہید ہوئیں۔اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی بمباری سے اب تک دس ہزار سے زائد مکانات تباہ اور پینسٹھ ہزار سے زیادہ افراد بے گھر ہوگئےہیں۔ نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف دنیا بھر میں احتجاج میں اضافہ ہورہا ہے۔

  • غزہ صورتحال پرواضع پالیسی بنائی جائے،فلسطین امن کانفرنس کا اعلامیہ

    غزہ صورتحال پرواضع پالیسی بنائی جائے،فلسطین امن کانفرنس کا اعلامیہ

    اسلام آباد: فلسطین امن کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا اعلامیہ طاہر محمود اشرفی نے پڑھ کر سنایا۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والی فلسطین امن کانفرنس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے علامہ طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ غزہ کی صورتحال پر واضع پالیسی بنائی جائے ۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل پر جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے کے لئے اقوام متحدہ سے رابطہ کیا جائے اور چین،روس اور دیگر ممالک کی حمایت حاصل کی جائے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان مصر سے فلسطین مصر بارڈر کھولنے کا مطالبہ کرے۔اعلامیےمیں برطانوی وزیر سعیدہ وراثی کے مستعفی  ہونے کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔