Tag: Palestine

  • امریکا میں فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کے دوران ایک شخص نے خود کو آگ لگالی

    امریکا میں فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کے دوران ایک شخص نے خود کو آگ لگالی

    واشنگٹن: امریکا میں فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کے دوران ایک شخص نے خود کو آگ لگا لی۔

    خبر رساں ادارے روئٹرز نے واشنگٹن ڈی سی میں فلسطین کے حق میں کیے گئے مظاہرے میں ایک شخص کی تصاویر شائع کی ہیں، جس کے بازو میں آگ لگی ہوئی تھی۔

    مظاہرے کے دوران جیسے ہی ایک شخص نے خود سوزی کی کوشش میں اپنے بازو کو آگ لگائی، ساتھ کھڑے دیگر مظاہرین نے روایتی فلسطینی اسکار کیفیہ اور پانی کی بوتلوں کی مدد سے اسے بھجا دیا۔

    واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ اس شخص نے، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، دعویٰ کیا کہ وہ ایک صحافی ہے اور مشرق وسطیٰ کے بحران کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کا مجرم ہے۔

    اسرائیلی طیاروں کی دیر البلح میں مسجد پر بمباری، 24 فلسطینی شہید

    غزہ جنگ کو ایک سال مکمل : دنیا بھر میں اسرائیل کیخلاف مظاہرے

    امریکی دارالحکومت میں ہونے والی اس ریلی میں تقریباً 1,000 افراد نے شرکت کی، یہ گزشتہ روز دنیا بھر کے کئی شہروں میں نکالی جانے والی ریلیوں میں سے ایک تھی، یہ ریلیاں 7 اکتوبر کو ہونے والے حملوں اور غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کا ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر نکالی گئی تھیں۔

  • خطے کو جہنم میں دھکیلنے والے اسرائیل نے غزہ میں مزید 51 فلسطینی شہید کر دیے

    خطے کو جہنم میں دھکیلنے والے اسرائیل نے غزہ میں مزید 51 فلسطینی شہید کر دیے

    غزہ: مشرق وسطیٰ کے خطے کو جہنم میں دھکیلنے والے اسرائیل نے غزہ میں مزید 51 فلسطینی شہید کر دیے۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ میں صہیونی فوج کے نہتے مظلوم فلسطینیوں پر مظالم جاری ہیں، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 51 فلسطینی شہید اور 82 زخمی ہو گئے۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک یتیم خانہ سمیت پناہ گاہوں اور اسکولوں پر الگ الگ حملوں میں درجنوں فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں، وسطی غزہ میں خان یونس میں قابض اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں 25 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے، 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت میں اب تک 41 ہزار 889 شہید اور 96 ہزار 625 زخمی ہو چکے ہیں۔

    غزہ میں پولیو مہم کا دوسرا مرحلہ، اسرائیلی بمباری کے دوران سال بھر میں 44 ہزار بچوں کی پیدائش

    اسرائیلی فوج زخمیوں کو طبی امداد پہنچانے کی راہ میں بھی مسلسل رکاوٹ ڈال رہے ہیں، گزشتہ روز بھی صہیونی فوجیوں نے پیرا میڈکس اور سول ڈیفنس کے عملے کو بمباری کی جگہ جانے سے روک دیا، جہاں زخمی تڑپ رہے تھے۔

  • اسرائیل کے وحشیانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں، شہباز شریف

    اسرائیل کے وحشیانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں، شہباز شریف

    نیو یارک : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل کی غزہ میں ظلم اور نسل کشی کی شدید مذمت کرتے ہیں، ہمارے دل فلسطینی بھائی، بہنوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے نیو یارک میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کے موقع پر کہی ان کے ہمراہ طارق فاطمی، عطا تارڑ اور خالد مقبول صدیقی بھی تھے۔

    شہبازشریف نے کہا کہ میں یہاں پاکستانیوں کے جذبات پہنچانے آیا ہوں، اسرائیل کی غزہ میں ظلم اور نسل کشی کی شدید مذمت کرتے ہیں، ہمارے دل فلسطینی بھائی، بہنوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران غزہ جنگ میں 41 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، اس جنگ میں بچے بڑے بزرگ مائیں بہنیں شہید ہوئیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے غزہ پر دہشت گرد حملے کی حالیہ تاریخ میں مثال نہیں ملتی، ہم غزہ میں فوری جنگ بندی اور فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ فلسطینی ریاست جلد قائم ہوگی اور وہ وقت جلدی آئے گا جب ہم مل کر بیٹھیں گے، فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کی قربانی اور بہادری رائیگاں نہیں جائیں گی۔

    فلسطینی صدر کی اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو

    نیو یارک میں وزیراعظم شہباز شریف اور فلسطینی صدر کے درمیان ملاقات کے بعد محمود عباس نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے فلسطینی صدر نے کہا کہ سال1948 سے لے کر آج تک پاکستان نے فلسطین کی بھرپور حمایت کی ہے، پاکستانیوں نے ہمیشہ فلسطینیوں کا ساتھ دیا۔

  • گریٹا تھنبرگ کو ڈنمارک پولیس نے گرفتار کر لیا

    گریٹا تھنبرگ کو ڈنمارک پولیس نے گرفتار کر لیا

    کوپن ہیگن: سویڈن کی معروف سماجی کارکن گریٹا تھنبرگ کو غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف مختلف ممالک میں احتجاج جاری ہے، ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں احتجاج کے دوران سماجی کارکن گریٹا تھنبرگ کو گرفتار کر لیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کوپن ہیگن یونیورسٹی میں 20 افراد نے عمارت کا راستہ بند کر دیا تھا اور تین اندر داخل ہو گئے تھے، جس کے بعد یہ کارروائی کی گئی۔

    دوسری طرف روئٹرز کے مطابق مظاہرے کے منتظمین کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بدھ کے روز ڈنمارک کی پولیس نے سرگرم کارکن گریٹا تھنبرگ کو غزہ میں جنگ اور مغربی کنارے پر اسرائیل کے قبضے کے خلاف مظاہرے پر حراست میں لیا گیا۔

    ڈنمارک کی میڈیا رپورٹس کے مطابق گریٹا تھنبرگ کو بعد میں رہا کر دیا گیا، اور میڈیا نے پولیس اسٹیشن سے ان کے باہر نکلنے کی ویڈیو فوٹیج بھی دکھائی۔ گریٹا تھنبرگ دراصل موسمیاتی تبدیلی کے خلاف دنیا بھر میں زبردست احتجاج کے لیے مشہور ہیں، ان کا مطالبہ ہے کہ موسمیاتی تبدیلی انسانی ساختہ ہے، اسے ختم کیا جائے۔

    سویڈن میں پیدا ہونے والی تھنبرگ نے فلسطینی کاز کو بھی شدت و مد سے اٹھایا، اور مئی میں انھوں نے کہا کہ اس طرح کے احتجاج ’’ہر جگہ ہونے چاہئیں۔‘‘

    فلسطینیوں کے حامی طلبہ گروپ ’اسٹوڈنٹس اگینسٹ دی آکوپیشن‘ نے ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں پولیس اہلکار تھنبرگ اور دیگر حراست میں لیے گئے افراد کو ہتھکڑیاں لگا کر پولیس وین میں بٹھاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ گریٹا تھنبرگ نے اپنے کندھوں کے گرد فلسطین کی قوم پرستی کی علامت چیک دار سیاہ اور سفید اسکارف لپیٹا ہوا ہے۔ گرفتاری کے وقت مظاہرین نعرے لگا رہے تھے ’’گریٹا تم تنہا نہیں ہو۔‘‘

  • غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 70 فلسطینی شہید، الاقصیٰ اسپتال کا علاقہ خالی کرنے کا حکم جاری

    غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 70 فلسطینی شہید، الاقصیٰ اسپتال کا علاقہ خالی کرنے کا حکم جاری

    غزہ میں اسرائیل کی بربریت جاری ہے، صہیونی فوج نے چوبیس گھنٹوں میں وسطی غزہ میں بمباری کر کے مزید 70 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 212 افراد زخمی ہو گئے ہیں، اسرائیلی حملوں میں اب تک 40 ہزار 405 فلسطینی شہید اور 93 ہزار 468 زخمی ہو چکے ہیں۔

    الجزیرہ عربی کی تازہ ترین اطلاع کے مطابق نصیرات پناہ گزین کیمپ کے شمال میں بے گھر فلسطینیوں کو پناہ دینے والے اسکول ’’العز بن عبدالسلام ‘‘ پر اسرائیلی حملے میں متعدد شہری مارے گئے ہیں۔ وفا نیوز ایجنسی نے بھی اس حملے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہید اور زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

    دوسری طرف اسرائیل نے شمالی غزہ میں الاقصیٰ اسپتال کے اطراف کے علاقے کو خالی کرنے کے نئے احکامات جاری کر دیے ہیں، فلسطینی بار بار بے گھری کے عذاب سے گزر رہے ہیں، اسرائیل نے ان کی زندگیوں کو دنیا کا ایک بے مثال المیہ بنا دیا ہے۔ اتوار کے روز الاقصی شہدا اسپتال سے انخلا کرنے والے ایک فلسطینی اسماعیل عبدالرحمٰن صیام نے بتایا کہ انھیں اپنی زخمی بھانجی ویام کو وہیل چیئر پر دھکیل کر لے جانا پڑتا ہے اور وہ شدید بے بسی محسوس کرتے ہیں۔

    ایک اور فلسطینی راسم العتاب نے الجزیرہ کو بتایا کہ وہ نہیں جانتا کہ آنے والے دنوں میں وہ اور اس کا بیمار بیٹا کہاں سوئیں گے۔ ’’سڑک پر! تصور کریں، میں اپنے 6 بچوں کے ساتھ سڑکوں پر ہوں۔‘‘ انھوں نے بتایا ’’ہم چار بار شمالی غزہ سے، خان یونس سے، دیر البلح سے بے گھر ہوئے، ہمارا کوئی پرسان حال نہیں، لوگ ایک عام زندگی گزارنا چاہتے ہیں، لوگ پیسے کی تلاش میں ہیں، اور اس کی بجائے وہ سڑکوں پر مر جاتے ہیں۔‘‘

    حماس چیف یحییٰ سنوار کی تلاش کے لیے اسرائیل امریکا کی خفیہ کوششیں امریکی اخبار نے افشا کر دیں

    دوسری جانب مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں حماس اسرائیل جنگ بندی مذاکرات بغیر معاہدے کے ختم ہو گئے ہیں، مصری سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس اور اسرائیل نے قاہرہ میں سمجھوتے کی تجاویز کو ٹھکرا دیا۔ روئٹرز کا کہنا ہے کہ حماس اور اسرائیل نے اتوار کو قاہرہ میں ہونے والے جنگ بندی مذاکرات میں ثالثوں کی طرف سے پیش کی گئی تجاویز پر سمجھوتہ کرنے پر اتفاق نہیں کیا۔

  • اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کر گئی

    اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کر گئی

    غزہ: فلسطین کے محصور علاقے میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ کی پٹی میں گزشتہ دس ماہ سے جاری وحشیانہ اسرائیلی بمباری میں کم از کم 40,005 فلسطینی شہید اور 92,401 زخمی ہو چکے ہیں۔

    غزہ میں جنگ بندی کی امید پیدا ہونے کے باوجود اسرائیل کے جنگی جنون میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے، اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ کے علاقے الزاویدہ میں گزشتہ روز رات بھر بے گھر لوگوں کے خیموں پر بم برسائے، جس میں 15 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    اسرائیل نے شمالی اور جنوبی غزہ میں بڑے پیمانے پر انخلا کا پھر حکم جاری کر دیا ہے، جن میں جنوب کے وہ علاقے بھی شامل ہیں جنھیں اسرائیل نے ’’محفوظ زون‘‘ کے طور پر نشان زد کیا تھا۔

    غزہ جنگ بندی معاہدے کو کمزور نہ کریں، جو بائیڈن نے فریقین کو خبردار کر دیا

    الجزیرہ نے مقامی میڈیا رپورٹس کے حوالے سے بتایا کہ ایک اسرائیلی میزائل نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں گھوڑا گاڑی کو نشانہ بنایا، جس میں کم از کم 2 فلسطینی مارے گئے، جن کی لاشیں ناصر اسپتال منتقل کی گئیں۔ خان یونس کے مغرب میں حماد شہر میں ایک خیمے میں سوئے ہوئے 6 سالہ بچے کو بھی اسرائیلی کواڈ کاپٹر نے نشانہ بنایا، بچہ سر میں گولی لگنے سے شہید ہو گیا۔

  • میرے بچے سارا دن گرمی سے روتے ہیں، فلسطینی ماں نے اپنا دکھ  بیان کر دیا

    میرے بچے سارا دن گرمی سے روتے ہیں، فلسطینی ماں نے اپنا دکھ بیان کر دیا

    ابھی چند ماہ قبل جب بارشوں اور شدید سردیوں کا موسم تھا اور فلسطین کے شہری صہیونی فوج کی وحشیانہ بمباریوں کے سبب کیمپوں میں زندگی گزارنے پر مجبور تھے، تو اس موسم سے ان کی تکالیف میں ایک نئی قسم کی تکلیف کا اضافہ ہو گیا تھا۔

    اور اب بار بار نقل مکانی پر مجبور کیے جانے والے فلسطین کے شہریوں کو کھلے اور آگ اگلتے آسمان کے نیچے گرم موسم کی تکلیف کا سامنا ہے، ایسے میں الجزیرہ نے فلسطین کی ایک ماں کے دکھ کو زبان دی ہے، جو بڑے درد سے کہتی ہیں کہ ’’میرے بچے سارا دن گرمی سے روتے ہیں۔‘‘

    الجزیرہ نے اس خاتون کی کہانی سنائی ہے، جسے پڑھ کر درد مند دل تڑپ تڑپ جاتے ہیں، جہاں ایک طرف چند ماہ کے اندر اندر ہزاروں فلسطینی بچوں کو درد ناک طریقے سے ہمیشہ کی نیند سلا دیا گیا، وہاں زندہ بچے در بہ در زندگی اور موسموں کی سختیاں بھی برداشت کرنے پر مجبور ہیں۔

    الجزیرہ نے لکھا: شام کے تقریباً 7:30 بجے ہیں اور سورج غروب ہو رہا ہے، ایسے میں نیمہ ایلیان اور ان کے 4 چھوٹے بچے گھر لوٹ رہے ہیں – گھر؟ وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح میں ایک عارضی کیمپ میں خاکستری رنگ کا خیمہ – یہ بچے اب تک گرمی سے بچنے کے لیے ساحل سمندر پر وقت گزار رہے تھے۔

    ’’دنیا اور نہ آخرت، کہیں بھی آپ کو معاف نہیں کروں گی‘‘، بلکتی فلسطینی بچی کا دل سوز ویڈیو پیغام

    بچے ساحل سمندر سے لوٹے تو ماں اسفنج اور پانی کی ایک بالٹی لے کر اپنے 7 سال سے کم عمر کے بچوں کو نہلانے لگیں، اس دوران 45 سالہ نیمہ ایلیان نے بتایا ’’گرمیوں میں خیمہ جہنم ہو جاتا ہے، ہم دن میں 5 منٹ بھی خیمے کے اندر نہیں رہ سکتے، یہ گرمی بالکل ناقابل برداشت ہے۔‘‘

    سمندر ان سے محض چند کلو میٹر کے فاصلے پر ہے، جب دن کے وقت موسم بہت زیادہ گرم ہوتا ہے تو اس شدید گرمی سے بچنے کے لیے وہ نیمہ ایلیان اپنے بچوں کو لے کر سمندر چلی جاتی ہیں، تاکہ بچے پانی میں تیریں۔

    انھوں نے بتایا ’’میرے بچے سارا دن گرمی سے روتے ہیں‘‘ انھوں نے وضاحت کی کہ ایک طرف پانی کی شدید قلت ہے، دوسری طرف سورج سے بچنے کے لیے جگہ میسر نہیں ہے اور حفظان صحت کی مصنوعات بھی دستیاب نہیں، اس لیے ان کے بچوں کی جلد سورج کی تپش میں مسلسل رہنے کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہے۔

    نیمہ ایلیان کی ایک سالہ پوتی بھی ہے جو ان کی 21 سالہ بیٹی نہلہ کی جان ہے، نیمہ نے بتایا کہ پہلے انھیں اپنے گھروں سے نقل مکانی کرنی پڑی اور اب انھیں خیموں سے بھی بار بار نقل مکانی کرنی پڑ رہی ہے، اور انھیں ایسی گرمی کا سامنا ہے جس نے بچوں کے بدن پر برے اثرات ڈالے۔ نیمہ نے اپنی پوتی کا بدن دکھایا جس پر دھبے اور زخم بن گئے تھے۔

    نہلہ نے بتایا ’’میری بیٹی کو بیکٹیریل ریش ہو گیا ہے، اور یہ اب اس کے پورے جسم میں پھیل گیا ہے، اور طبی مرہموں سے کوئی فائدہ نہیں ہو رہا، میں اسے الاقصیٰ شہدا اسپتال بھی لے گئی جہاں مشورہ دیا گیا کہ ٹھنڈے پانی سے اسے دھوئیں اور نہلائیں، لیکن یہاں پانی کی بہت قلت ہے۔‘‘

    الجزیرہ کے مطابق نیمہ ایلیان کی رہائش فلسطین کے شہر غزہ کے محلے نصر میں تھی، مارچ کے اوائل میں انھیں چھوٹے بچوں کے ساتھ دیر البلح کی طرف نقل مکانی کرنی پڑی کیوں کہ وہاں اقوام متحدہ کے مطابق وہ قحط کا شکار ہونے کو تھے، تاہم ان کے شوہر اور دو بڑے بیٹوں نے اپنا گھر نہ چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا تھا، اور وہ شمال میں ہی رہے۔ 9 بچوں کی ماں کہتی ہیں کہ انھوں نے 5 ماہ تک خطرناک حالات اور بمباری کا سامنا کیا، اور ہر تکلیف برداشت کر لی لیکن شکر ہے کہ وہ بھوک کے عذاب سے بچ گئے۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی اسکول پر بمباری، 100 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی اسکول پر بمباری، 100 فلسطینی شہید

    غزہ: اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک اسکول پر وحشیانہ بمباری کرتے ہوئے 100 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔

    الجزیرہ عربی کی رپورٹ کے مطابق غزہ شہر کے علاقے الدرج میں التبین اسکول پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

    صہیونی فورسز نے حملہ صبح فجر کے وقت کیا، جب لوگ نماز پڑھ رہے تھے، بمباری کے باعث اسکول کے مختلف حصوں میں آگ لگ گئی، رپورٹس کے مطابق اسکول میں بے گھر افراد نے پناہ لے رکھی تھی۔

    ایران نے بحری بیڑے میں ہزاروں جدید کروز میزائل نصب کر دیے

    دیر البلح سے الجزیرہ کے رپورٹر نے بتایا کہ اس حملے ویڈیو سے واضح ہو جاتا ہے کہ لوگ نماز پڑھ رہے تھے، اور یہ ایک جان بوجھ کر کیا گیا حملہ تھا، نہ صرف عام شہریوں کے خلاف بلکہ مذہبی حقوق کی بھی خلاف ورزی تھی، اس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ ایسی کوئی چیز نہیں ہے جو اسرائیلی فوج کو اپنے حملے جاری رکھنے سے روک سکے۔

    دوسری طرف طبی ذرائع نے الجزیرہ عربی کو بتایا کہ غزہ کی پٹی پر بھی متعدد تباہ کن حملے کیے گئے ہیں، جس میں کم از کم 35 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں خان یونس میں 19 شہید شامل ہیں۔ شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں ابو خلیفہ خاندان کے گھر پر اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں کم از کم 6 فلسطینی شہید اور 15 زخمی ہوئے۔

    وسطی غزہ میں دیر البلح کے مشرق میں المزرعہ اسکول کے قریب ایک خیمے پر اسرائیلی فوج کی بمباری میں 3 بچوں سمیت 4 فلسطینی شہید ہوئے۔ وسطی غزہ میں نصیرات پناہ گزین کیمپ میں حمدا خاندان کے گھر پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں کم از کم 4 فلسطینی شہید ہوئے۔

  • توقع کرتے ہیں فلسطین کی جدوجہد میں ہر قسم کی مدد کی جائے گی، حماس رہنما اسامہ حمدان کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    توقع کرتے ہیں فلسطین کی جدوجہد میں ہر قسم کی مدد کی جائے گی، حماس رہنما اسامہ حمدان کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    حماس کے محکمہ پبلک ریلیشنز کے نائب سربراہ اسامہ حمدان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اسلامی امہ کا اہم ملک ہے اور ہمیں فلسطین کی آزادی کی جدوجہد میں اس سے ہر قسم کی امداد کی ضرورت ہے۔

    اسامہ حمدان نے کہا ’’ہم توقع کرتے ہیں کہ فلسطین کی جدوجہد میں ہر قسم کی مدد کی جائے گی، ہمیں فلسطین کی جدوجہد میں ہر قسم کی مدد کی ضرورت ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا ہر مسلمان کی تمنا ہوتی ہے کہ شہادت نصیب ہو اور اسماعیل ہنیہ کو اپنی منزل نصیب ہوئی ہے، حماس میں نئے سربراہ کے انتخاب کا باقاعدہ ایک طریقہ کار موجود ہے، اور امید ہے جلد ہی حماس کے نئے سربراہ کا اعلان کر دیا جائے گا۔

    اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے وقت میں موقع پرموجود تھا، ترجمان حماس خالدالقدومی

    ادھر اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں حماس کے ترجمان خالد القدومی نے بتایا کہ وہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے وقت میں موقع پر موجود تھے، انھوں نے کہا ’’میں عمارت کی دوسری منزل پر مقیم تھا اور واقعہ چوتھی منزل پر ہوا، میں موقع پر پہنچا تو دیکھا بلڈنگ کی باہر کی دیوار ٹوٹی ہوئی تھی۔‘‘

    خالد القدومی نے کہا ’’ایسا لگا کہ کمرے کی دیوار کو کسی چیز نے باہر سے ہٹ کیا ہے، راکٹ یا کسی چیز نے چوتھی منزل پر ہٹ کیا جس کا اثر دوسری منزل تک گیا، اسماعیل ہنیہ کے کمرے میں اندر دھماکا نہیں ہوا بلکہ باہر سے ہٹ کیا گیا۔ نیویارک ٹائمز اور ٹیلی گراف کے اپنے مفادات ہیں۔‘‘

    خالد القدومی نے مزید کہا کہ ہماری تحریک میں نضم و ضبط ہے اسی حساب سے سربراہ مقرر کیا جائے گا، حماس کے اپنے ٹی او آرز ہیں، فی الحال شوریٰ معاملات چلائے گی، ابھی خون تازہ ہے، صورت حال دیکھیں گے یا نئے الیکشن کرائے جائیں گے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ حماس کے پولیٹیکل بیورو کے ارکان کی تعداد 17 ہے۔

  • رفح میں اسرائیلی بربریت، بھارتی اسٹارز بھی فلسطینیوں کی حمایت میں بول پڑے

    رفح میں اسرائیلی بربریت، بھارتی اسٹارز بھی فلسطینیوں کی حمایت میں بول پڑے

    اسرائیل کی بے گھر فلسطینیوں کی خیمہ بستی غزہ کے جنوبی شہر رفح میں بمباری نے بالی وڈ اداکاروں کے ضمیر بھی جگا دیے۔

    غزہ کے جنوبی شہر رفح میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف سوشل میڈیا پر زور پکڑنے والی مہم ’آل آئیز آن رفح‘ کا بالی ووڈ ستارے بھی حصہ بن گئے۔

    سپر اسٹار کرینہ کپور نے یونیسیف کی ایک پوسٹ اسٹوری پر شیئر کی جس میں کس طرح کیمپوں میں سے شہید اور جھلسے ہوئے بچوں کی تصاویر، کس طرح ہزاروں بچوں کو بے دردی سے شہید کرنے کے بارے میں بتایا گیا تھا۔

    اداکارہ سونم کپور اس سے قبل بھی فلسطین کے معصوم بچوں کے لیے آواز بلند کرتی رہی ہیں، اب بھی انہوں نے رفح کی تازہ ترین صورتحال اور شہدا کی تعداد پر مبنی اسٹوریز شیئر کیں، ساتھ ہی ’آل آئز آن رفح‘ کی ایک ٹیمپلیٹ شیئر کی۔

    اس ٹیمپلیٹ کو فلسطین کے لیے آواز اٹھانے والوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر خوب شیئر کیا جارہا ہے جبکہ اداکارہ ملائیکہ اروڑہ اور ورون دھون نے بھی اسرائیلی جارحیت اور معصوم فلسطینیوں کے قتلِ عام کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے سیم ٹیمپلیٹ شئیر کی۔

     

    واضح رہے کہ غزہ کے جنوبی شہر رفح میں پناہ گزین کیمپ پر اتوار کو اسرائیلی فضائی حملے میں بچوں سمیت درجنوں افراد جھلس کر جاں بحق ہوگئے، اس دل سوز واقعہ کے بعد سوشل میڈیا پر روح کو جھنجھوڑ دینے والی تصاویر اور ویڈیوز بھی وائرل ہیں جن میں سر کٹے معصوم بچوں کو دیکھ کر ہر آنکھ آشکبار ہوگئی۔

     

    یہ واقعہ بین الاقوامی عدالت انصاف کی جانب سے اسرائیل کو رفح میں اپنی کارروائی روکنے کے حکم کے چند دن بعد پیش آیا، جس نے بین الاقوامی غم و غصے کو جنم دیا اور سوشل میڈیا پر ’آل آئیز آن رفح‘ کے ہیش ٹیگ سے ایک مہم زور پکڑگئی۔

     

    اس سوشل میڈیا مہم کو وائرل کرنے میں ایک انسٹاگرام اسٹوری ٹیمپلیٹ نے اہم کردار ادا کیا جس میں رفح کے ان پناہ گزینوں خیموں کے ایرئیل ویو کی گرافک پکچر شامل کی گئی جو 26 مئی کو اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنے اور اس تصویر پر ’آل آئیز آن رفح‘ لکھا گیا۔

    آل آئیز آن رفح‘ نامی مہم نے سوشل میڈیا پر ایسا تہلکہ مچایا کہ انسٹاگرام پر ہر جانب یہی اسٹوری نظر آئی، اس مخصوص ٹیملپیٹ کو اب تک 32 ملین سے زائد انسٹاگرام صارفین اپنی اسٹوری پر شیئر کر چکے ہیں اور ان 32 ملین میں بالی وڈ ستارے بھی شامل ہیں۔

    قبل ازیں عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے رفح میں انسانی صورتحال کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے اسرائیل کو رفح پر حملہ نہ کرنے کا حکم دے رکھا ہے لیکن اسرائیل نے اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں جس پر دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

    دوسری جانب امریکا، بھارت اور برطانیہ سمیت کئی مغربی ممالک غزہ اور رفح میں فلسطینوں کی نسل کشی پر خاموش ہیں۔