Tag: Palestine

  • اسرائیلی بربریت کے خلاف بڑا قدم، تین یورپی ممالک نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر لیا

    اسرائیلی بربریت کے خلاف بڑا قدم، تین یورپی ممالک نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر لیا

    اسرائیلی بربریت کے خلاف بڑا قدم اٹھاتے ہوئے تین یورپی ممالک نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر لیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آئرلینڈ، ناروے اور اسپین نے باضابطہ طور پر فلسطین کو ایک علیحدہ ریاست کے طور پر تسلیم کر لیا ہے، جس کے بعد اسرائیل نے دو یورپی ریاستوں سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا ہے۔

    آئرلینڈ اور اسپین کی جانب سے وزرائے اعظم نے فلسطین کو بہ طور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔ بدھ کو آئرش وزیر اعظم سائمن ہیرس نے کہا آج فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا وقت آ گیا ہے۔

    انھوں نے کہا ’’آج آئرلینڈ، ناروے اور اسپین اعلان کر رہے ہیں کہ ہم فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتے ہیں، ہم میں سے ہر ایک اس فیصلے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے جو بھی قومی اقدامات کرنے کی ضرورت ہوئی، وہ کرے گا۔‘‘

    سائمن ہیرس نے مزید کہا کہ انھیں یقین ہے کہ آنے والے ہفتوں میں مزید ممالک اس اہم قدم کو اٹھانے میں ہمارا ساتھ دیں گے، یہ اعلان دو ریاستی حل کے لیے واضح حمایت پر مبنی ہے، جو اسرائیل، فلسطین اور ان کے لوگوں کے لیے امن اور سلامتی کا واحد معتبر راستہ ہے۔

    ڈبلن میں سائمن ہیرس کے بیان کے فوراً بعد اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز اور ناروے کے وزیر خارجہ ایسپین بارتھ ایدے نے بھی اپنے بیانات میں کہا کہ دونوں ملک 28 مئی سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں گے، پیڈرو سانچیز نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے پاس فلسطین کے لیے امن کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، چاہے حماس کے خلاف اس کی لڑائی جائز کیوں نہ ہو۔

    ناروے کے وزیر اعظم حوناس گہر اسٹور نے بھی ایک بیان میں کہا کہ اگر فلسطین کو بہ طور الگ ریاست تسلیم نہ کیا جائے تو مشرق وسطیٰ میں امن نہیں ہو سکتا۔

    اس اعلان کے بعد اسرائیل کے وزیر خارجہ نے آئرلینڈ اور ناروے سے اسرائیل کے سفیروں کو فوری طور پر ملک واپس آنے کا حکم دے دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریاست تسلیم کرنے کا یہ اعلان غزہ میں قید اسرائیل کے یرغمالیوں کی واپسی کی کوششوں میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔ واضح رہے کہ 173 میں سے 140 ممالک فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر چکے ہیں۔

  • اسرائیل نے غزہ میں بمباری کر کے مزید 83 فلسطینی شہید کر دیے

    اسرائیل نے غزہ میں بمباری کر کے مزید 83 فلسطینی شہید کر دیے

    اسرائیل نے غزہ میں بمباری کر کے مزید 83 فلسطینی شہید کر دیے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فورسز کی جنوبی اور شمالی غزہ میں شدید بمباری سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید 83 فلسطینی شہید اور 105 زخمی ہو گئے۔

    حماس کے جانبازوں کی جانب سے سخت مزاحمت اور 15 اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیلی ٹینکوں، جنگی طیاروں ،اور ہیلی کاپٹروں سے غزہ کے علاقوں میں شدید گولہ باری کی گئی۔

    خان یونس، نصیرات اور جبالیہ اور رفح میں رہائشی عمارتوں، پناہ گزین کیمپوں اور اقوامِ متحدہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا، العودہ اسپتال کے قریب بھی اسرائیل نے بم برسائے، جہاں ڈاکٹرز ودھ آؤٹ بارڈرز کے مطابق پینے کا پانی ختم ہو چکا ہے، اور کئی روز سے جاری محاصرے کے سبب ایندھن کی فراہمی بھی معطل ہے، اسپتال کے لیے ریسکیو اور ہنگامی آپریشن جاری رکھنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔

    7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 36 ہزار فلسطینی شہید اور 79 ہزار 366 زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ ساڑھے 6 لاکھ فلسطینیوں نے رفح سے نقل مکانی کی ہے۔

  • حکومت گندم خرید کر فلسطین کے مظلوم عوام کو بھیجے، کسانوں پر ظلم نہ کرے: بلاول بھٹو زرداری

    حکومت گندم خرید کر فلسطین کے مظلوم عوام کو بھیجے، کسانوں پر ظلم نہ کرے: بلاول بھٹو زرداری

    اسلام آباد: بلاول بھٹو زرداری نے شہباز شریف حکومت کو گندم خرید کر مظلوم فلسطینیوں کے لیے بھیجنے کا مشورہ دے دیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اپنے ہی غلط فیصلوں کے نتیجے میں کسانوں پر ظلم نہ کیا جائے۔

    قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ’’حکومت پاکستان گندم خرید کر فلسطین کے مظلوم عوام کو بھیجے، کسانوں پر ظلم نہ کرے، حکومت کو کسانوں سے گندم خرید کر اپنے غلط فیصلوں کا ازالہ کرنا چاہیے۔‘‘

    بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومتی فیصلوں کی وجہ سے ایسا نہ ہو کہ اگلے سال کسان کم گندم کی پیداوار کرے، غزہ میں فلسطین کے مسلمانوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے، اس وقت انھیں گندم کی ضرورت ہے، جتنا ہو سکے غزہ کے مسلمانوں کو یہ گندم بھیجیں لیکن کسانوں پر ظلم بند کریں۔

    انھوں نے کہا سیاسی مجبوریوں، سیاسی اور غیر سیاسی فیصلوں کی وجہ سے ہم کبھی کبھی کسانوں کو نقصان پہنچا دیتے ہیں، نگراں دور حکومت میں دوسرے ممالک کے کسانوں کو پاکستان کے عوام کا پیسہ دیا گیا، باہر سے گندم منگوا کر پاکستان کو نقصان پہنچایا گیا اور آج تک نقصان جاری ہے، اگر کسانوں کے ساتھ مل کر 10 سال کی پالیسی کا اعلان کریں تو کوئی طاقت پاکستان کی ترقی نہیں روک سکتی۔

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ اگلے سال کی گندم سپورٹ قیمت کا اس بجٹ میں اعلان کرنا چاہیے، اور انھیں یقین ہے کہ اس بجٹ میں حکومت کسانوں کے لیے پیکج کا اعلان کرے گی، وزیر اعظم نے کہا تھا کہ فرٹیلائزر کو اربوں کی سبسڈی دیتے ہیں اسے بند کر کے کسانوں کو دینا چاہیے۔

    بلاول بھٹو نے کہا ’’حکومت وقت سے درخواست کرتے ہیں کہ کمیٹی کمیٹی کھیلنا بند کریں، معیشت، کسانوں، زراعت، ایکسپورٹ میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں تو کل نہیں آج ہی ایکشن لیں، وزیر اعظم شہباز شریف کو ڈھونڈنا چاہیے کہ کون گندم اسکینڈل میں ملوث ہیں، اور ان کے خلاف ایکشن لینا چاہیے۔‘‘

  • فلسطین سمیت دنیا بھر میں آج مسلمان یومِ نکبہ منا رہے ہیں

    فلسطین سمیت دنیا بھر میں آج مسلمان یومِ نکبہ منا رہے ہیں

    فلسطین سمیت دنیا بھر میں آج مسلمان یومِ نکبہ منا رہے ہیں، اسرائیلی شہر حائفہ کی سڑکیں آزاد فلسطین کے نعروں سے گونج اٹھیں۔

    تفصیلات کے مطابق 15 مئی 8 لاکھ فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنے کا دن ہے، فلسطین سمیت دنیا بھر میں آج مسلمان یومِ نکبہ منا رہے ہیں۔

    اسرائیلی شہر حائفہ کی سڑکیں آزاد فلسطین کے نعروں سے گونج اٹھیں، ’نکبہ‘ کے 76 برس مکمل ہونے پر ہزاروں افراد فلسطینی پرچم لہراتے ہوئے سراپا احتجاج تھے۔

    مظاہرے میں فلسطینیوں سمیت، یہود اور عیسائی بھی موجود تھے، فلسطینی ہر سال پندرہ مئی کا دن یوم نکبہ کے طور پر مناتے ہیں، پندرہ مئی 1948 کو اسرائیلی ریاست کے قیام کا اعلان کیا گیا تھا، جو فلسطینیوں کے لیے یوم سیاہ ہے۔

    اسرائیلی فوج رفح کے رہائشی علاقوں میں داخل، جانی نقصان کا خدشہ

    فلسطینی اسرائیلی ریاست کے قیام کو ’نکبہ‘ یا ’تباہی‘ قرار دیتے ہیں۔ تاہم غزہ میں اسرائیل جو کچھ اب کر رہی ہے، ایسا لگتا ہے کہ یہ ماضی کے تجربے سے کہیں زیادہ اندوہ ناک اور تباہ کن ہوگا۔

    1948 کی عرب اسرائیل جنگ کے بعد اسرائیل نے بے گھر فلسطینیوں کو واپس آنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا، اس طرح وہ مستقل پناہ گزین کمیونٹی بن گئے، جن کی تعداد اب تقریباً 60 لاکھ ہے، زیادہ تر فلسطینی اب لبنان، شام، اردن اور اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں کچی آبادی نما شہری پناہ گزین کیمپوں میں رہتے ہیں۔

  • امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں میں 2200 طلبہ گرفتار

    امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں میں 2200 طلبہ گرفتار

    نیویارک: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں میں گرفتار طلبہ کی تعداد 2200 تک پہنچ گئی ہے۔

    امریکی جوان نہتے مظلوم فلسطینیوں کے شانہ بشانہ آواز بلند کر رہے ہیں، امریکا بھر میں فلسطینیوں کے حامی مظاہروں کی لہر کے دوران 18 اپریل سے اب تک کالج اور یونیورسٹی کیمپسز میں دو ہزار دو سو افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    تاہم اس کے برعکس کئی امریکی یونیورسٹیوں کے طلبہ نے موسمِ گرما کی چھٹیوں کے دوران بھی اسرائیل مخالف احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے، اور کہا ہے کہ چھٹیوں میں کیمپ خالی نہیں کیے جائیں گے، دوسری جانب شکاگو یونیورسٹی کے صدر نے سختی سے کہا ہے کہ اسرائیل مخالف احتجاج کیمپ کسی صورت برداشت نہیں۔

    احتجاج کرنے والے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ یونیورسٹیاں اسرائیل اور غزہ میں جنگ کی حمایت کرنے والی کمپنیوں سے علیحدگی اختیار کریں۔ مظاہروں کا مرکز نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی کے صدر نے جمعہ کے روز گزشتہ دو ہفتوں کو ’’کولمبیا کی تاریخ میں سب سے مشکل‘‘ قرار دیا۔

    طلبہ کی جانب سے شدید احتجاج اور دعوت نامہ واپس لیے جانے کے مطالبے کے بعد اقوام متحدہ میں امریکی سفیر اب ورمونٹ یونیورسٹی میں گریجویشن کی تقریب سے خطاب نہیں کریں گے، ان کا دعوت نامہ واپس لے لیا گیا ہے۔

    ادھر نیو جرسی کی پرنسٹن یونیورسٹی کے طلبہ نے بھوک ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے، فرانس کی مختلف یونیورسٹیز میں بھی اسرائیل مخالف احتجاج میں شدت آ گئی ہے، لیون یونیورسٹی کے طلبہ فلسطینی بچوں کے حق میں نعرے لگاتے رہے، پیرس میں بھی فلسطین اور اسرائیلی حامی طلبہ آمنے سامنے آ گئے، تاہم پولیس نے بیچ بچاؤ کرایا۔

    جرمنی میں بھی طلبہ نے فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کیا، مظاہرے کے دوران طلبہ اور برلن پولیس آمنے سامنے آئے، جس میں پولیس نے کئی کو گرفتار کر لیا۔ اس وقت امریکا سے یورپ تک احتجاجی طلبہ فلسطینی روایتی کفایہ گلے میں ڈالے سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔

    غزہ میں صہیونی افواج کے حملے جاری

    فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں قابض صہیونی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں 211 ویں دن بھی جاری رہیں، رفح، نصیرات، دیر البلح اور خان یونس کے اطراف اسرائیلی افواج کے حملوں میں 4 بچوں سمیت 26 فلسطینی شہید اور 51 زخمی ہوئے، شہدا کی مجموعی تعداد 34 ہزار 596 ہو گئی ہے، جب کہ 77 ہزار 816 زخمی ہیں۔

    امریکی خفیہ ایجنسی کے سربراہ ولیم برنز مذاکرات کے لیے مصر پہنچ گئے ہیں، غزہ جنگ بندی پر مذاکرات کے لیے حماس کا وفد آج قاہرہ روانہ ہوگا، بات چیت میں مصری اور قطری حکام بھی شریک ہوں گے، حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کا غزہ سے انخلا اور قیدیوں کا تبادلہ ان کے اہم مطالبات ہیں۔

  • غزہ: ہر 10 منٹ میں ایک بچہ جاں بحق یا زخمی ہوا

    غزہ: ہر 10 منٹ میں ایک بچہ جاں بحق یا زخمی ہوا

    اقوام متحدہ نے اس تکلیف دہ حقیقت کا اظہار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی بمباری میں ہر 10 منٹ میں ایک بچہ جاں بحق یا زخمی ہوا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں ہر دس منٹ میں ایک فلسطینی بچہ یا تو جاں بحق یا زخمی ہو رہا ہے۔

    اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (OCHA) نے یہ بھی بتایا کہ یکم اپریل سے 5 اپریل کے درمیان شمالی غزہ اور جنوبی غزہ کے لیے انسانی امداد کے 15 فی صد مشنز کے راستے میں یا تو اسرائیلی حکام نے رکاوٹ ڈالی یا راستہ دینے سے انکار کر دیا۔

    تصویر: درد بنی یہ تصویر 36 سالہ فلسطینی خاتون انس ابو مَعمر کی ہے، جس میں اس نے اکتوبر 2023 میں جنوبی غزہ کی پٹی کے علاقے خان یونس کے نصر اسپتال میں اپنی 5 سالہ بھتیجی سیلی کی لاش کو گلے سے لگایا ہوا ہے، یہ معصوم بچی صہیونی درندوں کے حملے میں شہید ہو گئی تھی۔ یہ تصویر روئٹرز کے فوٹوگرافر محمد سلیم نے بنائی، جس پر انھیں 2024 ورلڈ پریس فوٹو آف دی ایئر کا ایوارڈ دیا گیا۔

    نیویارک ٹائمز کا غزہ میں جاری جنگ سے متعلق تعصب بھرا خفیہ میمو لیک ہو گیا

  • اسرائیلی درندگی، شہید فلسطینیوں کی تعداد 34 ہزار سے تجاوز کر گئی

    اسرائیلی درندگی، شہید فلسطینیوں کی تعداد 34 ہزار سے تجاوز کر گئی

    غزہ: مقبوضہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 34 ہزار سے تجاوز کر گئی۔

    الجزیرہ اور فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 34,012 فلسطینی شہید اور 76,833 زخمی ہو چکے ہیں۔

    غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں کی زد میں آ کر 42 افراد شہید اور 63 زخمی ہوئے، الجزیرہ کے نمائندے کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے تلکرم میں نور شمس پناہ گزین کیمپ پر دوسرے روز بھی چھاپا مار کارروائی جاری رکھی، جس میں ایک نوجوان سمیت کم از کم پانچ فلسطینی شہید ہوئے۔

    غزہ میں 14 ہزار فلسطینی موذی مرض کا شکار ہو گئے

    وفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں رہائشی مکانات پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 8 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ مجموعی شہادتوں میں بھی بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

    ادھر اسرائیلی فورسز نے رفح سے ملحقہ علاقوں میں مزید فوج تعینات کر دی ہے اور ضلع کے مشرقی علاقوں میں زرعی اراضی کو تباہ کر دیا ہے۔

  • صہیونی افواج نے چوبیس گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا

    صہیونی افواج نے چوبیس گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا

    غزہ میں بھوکے پیاسے فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے جاری ہیں، صہیونی افواج نے چوبیس گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا، شہدا کی مجموعی تعداد 31 ہزار سے تجاوز کر گئی۔

    فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق غزہ میں بھوک کی وجہ سے 25 افراد شہید ہو گئے، اقوام متحدہ کی ایجنسی (UNRWA) کا کہنا ہے کہ غزہ میں ہر طرف بھوک ہے۔

    شمالی غزہ میں اسرائیلی حملے میں عورتوں اور بچوں سمیت 15 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے، الجزیرہ کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31,045 فلسطینی شہید اور 72,654 زخمی ہو چکے ہیں۔

    فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے بھی کارروائیاں جاری ہیں، انھوں نے جنوبی غزہ میں اسرائیلی فوج کے زیر استعمال ایک عمارت کو اڑا دیا، دوسری طرف مقبوضہ بیتِ المقدس میں صہیونی قابض فورسز نے سیکڑوں فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا۔

    فلسطین میں اگلی حکومت ٹیکنو کریٹس کی ہوگی، محمود عباس کا اعلان

    انتہا پسند اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے مزید فلسطینیوں کو قید کرنے کے لیے نئی جیلیں بنانے کا حکم دے دیا ہے۔

  • فلسطین میں اگلی حکومت ٹیکنو کریٹس کی ہوگی، محمود عباس کا اعلان

    فلسطین میں اگلی حکومت ٹیکنو کریٹس کی ہوگی، محمود عباس کا اعلان

    فلسطین اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں ایک نئی فلسطینی حکومت قائم ہوگی، یہ ٹیکنو کریٹس کی حکومت ہوگی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین اتھارٹی کے صدر محمود عباس کا کہنا ہے کہ فلسطین کی نئی حکومت ٹیکنو کریٹس پر مشتمل ہوگی، نئی فلسطینی اتھارٹی کا قیام جلد عمل میں لایا جائے گا اور اس میں کوئی دھڑے بندی نہیں ہوگی۔

    عرب میڈیا سے گفتگو کے دوران فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ اور صدر محمود عباس نے کہا کہ حماس فلسطین کا اہم دھڑا ہے، امید ہے کہ حماس نئی حکومت کو تسلیم کرے گی، نئی اتھارٹی خطے میں امن اور غزہ سے اسرائیلی افواج کے انخلا کے لیے مؤثر اقدامات کرے گی۔

    دوسری جانب حماس کا کہنا ہے کہ وہ غزہ پر اکیلے حکومت کرنے کی کوئی خواہش نہیں رکھتی لیکن اتفاق رائے والی حکومت چاہتے ہیں، حماس کے رہنما حسام بدران نے عبوری حکومت کی تشکیل کا مطالبہ کیا، جس میں غزہ اور مغربی کنارے کے درمیان اداروں کو متحد کرنا، تعمیر نو اور انتخابات کا انعقاد شامل ہے۔

  • وائرل ویڈیو: فلسطین کے حامی کارکن نے جو بائیڈن کو ’نسل کش جو‘ قرار دے دیا

    وائرل ویڈیو: فلسطین کے حامی کارکن نے جو بائیڈن کو ’نسل کش جو‘ قرار دے دیا

    جارجیا: امریکی ریاست جارجیا میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن کو فلسطین کے ایک حامی کارکن نے ’نسل کش جو‘ قرار دے دیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین کے حامی ایک کارکن نے جو بائیڈن کو اس وقت بات کرنے سے اچانک روک دیا جب وہ جنوبی ریاست جارجیا کے شہر اٹلانٹا میں انتخابی مہم کی تقریر کر رہے تھے۔

    سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں دیکھا اور سنا جا سکتا ہے کہ فلسطین کا حامی کارکن چیخ کر امریکی صدر سے کہتا ہے: ’’بائیڈن تم ایک آمر ہو، نسل کش جو۔‘‘ فلسطین کے حامی کارکن نے کہا صدر جو بائیڈن، فلسطین میں نسل کشی ہو رہی ہے، ہزاروں فلسطینی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، بچے مر رہے ہیں۔

    کارکن کے احتجاج کے بعد وہاں موجود سبھی شرکا نعرے لگانے لگے، صدر جوبائیڈن کی انتخابی مہم کے دوران فلسطین کے حامی کارکن کا احتجاج انتظامیہ برداشت نہ کر سکی، الجزیرہ کے مطابق مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ مظاہرین کو سیکرٹ سروس کے اہلکار گھسیٹ کر لے گئے۔

    اسرائیلی سازش بے نقاب ہوتے ہی کینیڈا اور سویڈن نے غزہ فنڈنگ بحال کر دی

    احتجاج کرنے والے کو لے جائے جانے کے بعد امریکی صدر نے کہا کہ انھوں نے احتجاج کرنے والے کے جذبے پر کوئی اظہار ناراضی نہیں کیا، ایسے بہت سارے فلسطینی ہیں جنھیں غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔