Tag: Palestine

  • حماس کے طوفان الاقصیٰ نے اسرائیل کی سیکیورٹی کی قلعی کھول دی، ماہرین بین الاقوامی امور

    حماس کے طوفان الاقصیٰ نے اسرائیل کی سیکیورٹی کی قلعی کھول دی، ماہرین بین الاقوامی امور

    ماہرین بین الاقوامی امور نے اسرائیل پر حماس کے بڑے اور کامیاب حملے کو اسرائیل کی جانب سے مسئلہ فلسطین کو دبانے کی ناکام کوشش کا رد عمل قرار دے دیا۔

    ماہر امور مشرق وسطیٰ منصور جعفر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے طوفان الاقصیٰ سے اسرائیل کی سیکیورٹی کی قلعی کھل گئی ہے۔

    انھوں نے کہا اسرائیل اس وقت بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، دنیا بھر سے جن یہودیوں کو روشن مستقبل کے خواب دکھا کر فلسطین میں بسایا گیا تھا، وہ اب ایئرپورٹس کی جانب دوڑ رہے ہیں۔

    اسرائیل میں حماس کی پیراگلائیڈنگ کے ذریعے گھسنے کے بعد زبردست پیش قدمی، 20 اسرائیلی ہلاک، 500 زخمی، 35 فوجی گرفتار

    منصور جعفر نے کہا مشرق وسطیٰ کی جو صورت حال ہے اور فلسطین کی آزادی کے مطالبے کو جس طرح دبانے کی کوشش کی جا رہی تھی، چاہے وہ معاہدوں کی شکل میں ہو یا کسی دوسری صورت میں، یہ حملہ اس کا رد عمل ہے۔

    تجزیہ کار ڈاکٹر ہما بقائی نے کہا حماس کا طوفان الاقصیٰ اسرائیل کا بڑا سیکیورٹی لپیس ہے، یہ اسرائیل کے بڑھتے ہوئے سفارتی تعلقات کا ردعمل سامنے آیا ہےِ، کیوں کہ اسرائیل نے ہمیشہ طاقت کا استعمال کیا ہے۔

    اسرائیلی حکام نے علاقوں پر کنٹرول کھونے، فوجیوں کی گرفتاری کی تصدیق کر دی

    ڈاکٹر ہما بقائی نے کہا حماس اور اسرائیل کی لڑائی میں بڑے جانی نقصان کا خدشہ ہے، انھوں نے کہا 73 کے بعد حماس نے اتنا منظم اور بڑا حملہ کیا اسرائیل پر، اور باقاعدہ اسرائیلی علاقوں میں اندر داخل ہوئے جو اسرائیلی انٹیلیجنس کی مکمل ناکامی ہے۔

  • دوبارہ منتخب ہوئے تو … نیوزی لینڈ کی حکمران پارٹی کا فلسطین سے متعلق بڑا اعلان

    دوبارہ منتخب ہوئے تو … نیوزی لینڈ کی حکمران پارٹی کا فلسطین سے متعلق بڑا اعلان

    ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کی حکمران لیبر پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ اگر وہ دوبارہ منتخب ہو گئی تو فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیوزی لینڈ کی حکمران لیبر پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ اگر 14 اکتوبر کو ہونے والے عام انتخابات میں دوبارہ منتخب ہوئے تو فلسطین کی ریاست کو تسلیم کر لیں گے۔

    نیوزی لینڈ نے سرکاری طور پر فلسطین کو ایک خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم نہیں کیا ہے، تاہم نیوزی لینڈ نے اسرائیلی قبضے کی مسلسل مذمت کی ہے۔

    ادھر فلسطین میں صہیونی ورسز کے نہتے فلسطینیوں پر مظالم نہ رک سکے، صہیونی فورسز اور آباد کاروں کی فائرنگ سے یونیورسٹی کے طالب علم سمیت 4 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    قابض فورسز نے ہوارا میں جنازے پر آنسو گیس فائر کیے، جھڑپوں میں 51 فلسطینی زخمی ہو گئے، دن کی کارروائی کے بعد صہیونی فورسز نے رات میں بھی آباد کاروں سے حملہ کروایا، آباد کاروں نے فلسطینی طالب علم لبیب دمیدی کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا، صہیونی فورسز کی موجودگی میں آبادکاروں نے فلسطینیوں کے گھروں، دکانوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔

    اسرائیل میں حماس کی پیراگلائیڈنگ کے ذریعے گھسنے کے بعد زبردست پیش قدمی، 35 اسرائیلی فوجی گرفتار

    رد عمل میں غزہ کی پٹی سے حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیل پر ایک زبردست حملہ کیا ہے، اور پانچ ہزار راکٹ داغ دیے، جس سے پانچ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے، حماس نے اسرائیلی فورسز کی بڑھتی جارحیت کے خلاف زمینی آپریشن بھی شروع کر دیا ہے، اور اسرائیلی علاقوں میں گھس کر پینتیش فوجیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

  • اسرائیل سے فلسطینیوں کے حق میں عالمی بینک نے بڑا مطالبہ کر دیا

    اسرائیل سے فلسطینیوں کے حق میں عالمی بینک نے بڑا مطالبہ کر دیا

    جنیوا: عالمی بینک نے اسرائیل سے فلسطینیوں پر عائد معاشی پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ورلڈ بینک نے اسرائیل کی طرف سے فلسطینی معیشت پر عائد کردہ پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینی معیشت پر تباہ کن پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    عالمی بینک کی طرف سے جاری ایک رپورٹ ’ریسنگ اگینسٹ ٹائم‘ میں کہا گیا ہے کہ ہر 4 فلسطینیوں میں سے ایک فلسطینی اسرائیلی پابندیوں کی وجہ سے غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہا ہے، آئندہ برسوں میں فلسطینی معیشت اور نیچے چلی جائے گی۔

    عالمی بینک کے مطابق اسرائیلی مالی رکاوٹوں اور پابندیوں کے باعث فلسطینی ہیلتھ سروسز تک رسائی سے محروم ہو گئے ہیں، جس کے آبادی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے، خاص طور پر غزہ کی پٹی میں جو کئی سال سے محاصرے کا شکار ہے۔

    اس رپورٹ میں فلسطینی علاقوں کو درپیش اقتصادی چیلنجز پر روشنی ڈالی گئی ہے اور صحت کی خدمات کو متاثر کرنے والی رکاوٹوں کو بیان کیا گیا ہے۔ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں عالمی بینک کے ڈائریکٹر اسٹیفن ایمبلڈ نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں فلسطینی معیشت بنیادی طور پر جمود کا شکار رہی ہے اور اس میں بہتری کی توقع نہیں کی جا سکتی، جب تک کہ زمینی پالیسیاں تبدیل نہیں ہوتیں۔

    سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2022 میں فلسطین کی مجموعی گھریلو پیداوار تقریباً 18 ارب ڈالر تھی جب کہ اسرائیل میں اسی عرصے کے دوران یہ تقریباً 430 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔ ایمبلڈ نے کہا کہ اسرائیل میں فی کس آمدنی کی سطح اب فلسطینی علاقوں میں فی کس آمدنی سے 14 سے 15 گنا زیادہ ہے۔

    عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق مغربی کنارے میں نقل و حرکت اور تجارت پر اسرائیلی پابندیوں، غزہ کی پٹی کے محاصرے اور مغربی کنارے کے درمیان اندرونی تقسیم فلسطینی معیشت کے لیے تباہ کن ثابت ہوئی ہے۔

  • اسرائیلی فورسز نے نہتے فلسطینیوں پر ڈرون حملے شروع کر دیے، 4 شہید

    اسرائیلی فورسز نے نہتے فلسطینیوں پر ڈرون حملے شروع کر دیے، 4 شہید

    جنین: اسرائیلی فورسز نے نہتے فلسطینیوں پر ڈرون حملے شروع کر دیے ہیں، صہیونی فورسز کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین اور غزہ کی پٹی میں 4 فلسطینی شہید کر دیے گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین پر ڈرون حملے میں اور مشرقی غزہ کی پٹی میں صہیونی قابض افواج کی تازہ وحشیانہ کارروائیوں میں کم سے کم چار فلسطینی نوجوان شہید اور 41 زخمی ہو گئے۔

    جنین میں وزارت صحت نے بتایا کہ شہر کے خلیل سلیمان سرکاری اسپتال اور ابن سینا اسپیشلائزڈ اسپتال میں تین شہدا کی لاشیں اور 30 زخمی لائے گئے، ان میں بعض زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

    وزارت صحت کے مطابق شہید ہونے والوں کی شناخت 23 سالہ محمود علی نافع السعدی، 24 سالہ محمود خالد عرعراوی اور 22 سالہ رفعت عمر خمایسہ کے ناموں سے کی گئی ہے۔ غزہ کی پٹی میں اندھا دھند فائرنگ سے شہید ہونے والے فلسطینی کی شناخت 25 سالہ یوسف سالم رضوان کے نام سے ہوئی ہے۔

    قابض فوج نے شہدا الاقصیٰ بریگیڈز کے رہ نما محمد ابو البھاء کے گھر کو گھیرے میں لے لیا اور گھر کی طرف فائر اور راکٹ سے چلنے والے دستی بم داغے جس سے گھروں کو آگ لگ گئی، جھڑپوں کے ساتھ اسرائیلی فوجی طیارے جنین کے اوپر سے پرواز کر رہے تھے، قابض فوج نے اعلان کیا کہ معوز ڈرون نے جنین کیمپ پر حملہ کیا۔

    ادھر غزہ کی پٹی میں قابض فوج نے چار مقامات پر احتجاجی مظاہروں کو کچلنے کے لیے آپریشن کیا جس میں ایک نوجوان شہید اور 11 شہری زخمی ہو گئے۔

  • فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے حوالے سے اقوام متحدہ نے رپورٹ جاری کر دی

    فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے حوالے سے اقوام متحدہ نے رپورٹ جاری کر دی

    فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے حوالے سے اقوام متحدہ نے رپورٹ جاری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق صہیونی فورسز نے فلسطینیوں پر ظلم اور بربریت کے پہاڑ تور دیے، اقوامِ متحدہ نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز کے حملوں اور پُرتشدد کارروائیوں کی تعداد 600 سے زائد ہو گئی ہے۔

    اقوامِ متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 2023 کی پہلی ششماہی میں مظلوم فلسطینیوں کے خلاف مذموم 591 پُرتشدد واقعات ریکارڈ ہوئے، سال 2022 کے مقابلے میں ان کارروائیوں میں 39 فی صد اضافہ ہوا۔

    واضح رہے کہ فلسطین میں اسرائیلی فورسز کی ظالمانہ کارروائیاں تواتر کے ساتھ جاری ہیں، گزشتہ روز بھی مقامی میڈیا اور فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اپنے معمول کے چھاپوں کے دوران ایک فلسطینی نوجوان کو گولی مار کر شہید کر دیا۔

    اس سے قبل ایک اور واقعے میں آبادکاروں کے ہاتھوں ایک فلسطینی شہید ہوا، فلسطین کی وزارت صحت نے جمعہ کو بتایا کہ 19 سالہ قصی جمال معتان کو رام اللہ کے مشرق میں واقع گاؤں برقۃ میں آباد کاروں نے گولی مار کر شہید کیا۔

  • اسرائیلی طیاروں کی غزہ پر بمباری میں 12 فلسطینی شہید ہو گئے

    اسرائیلی طیاروں کی غزہ پر بمباری میں 12 فلسطینی شہید ہو گئے

    غزہ: اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے فلسطین کے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا کر 12 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔

    عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی طیاروں کی غزہ پر بمباری میں بچوں سمیت بارہ فلسطینی شہید ہو گئے، قابض افواج نے غزہ کی کراسنگ بھی بند کر دی۔

    عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے حملے غزہ، رفاح اور خان یونس میں کیے، شہدا میں اسلامی جہاد کے سینئر کمانڈرغنم اور ان کی اہلیہ بھی شامل ہیں، فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ حملے میں اسلامی جہاد کے سینئر کمانڈرز کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

    اسرائیلی وزیر کی اشتعال انگیزی؛ یورپی یونین نے پروگرام منسوخ کر دیا

    حماس میڈیا کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے غزہ شہر میں 2 مقامات کو نشانہ بنایا، فضائی حملے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، شہریوں کا کہنا تھا کہ بمباری کے بعد غزہ دھماکے سے لرز اٹھا۔

  • انٹونی بلنکن نے فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کر دی

    انٹونی بلنکن نے فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کر دی

    واشنگٹن: امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کر دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کی فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات ہوئی، جس میں انھوں نے دو ریاستی حل کی حمایت کی۔

    ملاقات میں فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل مسلسل معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے، انھوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل فلسطین پر سے قبضہ ختم کرے، مشرقی یروشلم ہمارا دارالخلافہ ہوگا۔

    فلسطینی صدر سے مصر اور اردن کی انٹیلیجنس ایجنسیوں کے سربراہان نے بھی ملاقات کی۔

    اس سے قبل انٹونی بلنکن نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں پر کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا تھا۔

    بلنکن نے فلسطینی صدر اور وزیر اعظم سے ملاقات سے قبل رام اللہ میں فلسطینی سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقات کی: تصویر روئٹرز

    انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان معمول کے تعلقات استوار کرنے کے معاہدے دو ریاستی حل کا متبادل نہیں ہیں، انھوں نے زور دیا کہ یہ کوششیں اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان امن کے لیے پیش رفت کا متبادل نہیں ہیں۔

    انھوں نے کہا امریکا چاہتا ہے کہ مغربی کنارے اور غزہ میں فلسطینیوں کی روزمرہ کی زندگیوں میں بہتری آئے۔

    واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ کے دورے تھے، دی گارڈین کے مطابق ان کا یہ دورہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں کسی پیش رفت کے بغیر ختم ہوا، مقبوضہ بیت المقدس میں پریس کانفرنس سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ یہ اب فریقین پر منحصر ہے کہ وہ کچھ عرصے سے جاری خوں ریزی اور تشدد کے سلسلے کو کم کر دیں۔ انھوں نے صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار تو کیا لیکن اسرائیل اور مقبوضہ مغربی کنارے میں ملاقاتوں کے دوران انھوں نے امریکا کی جانب سے کوئی حل پیش نہیں کیا۔

  • یورپی یونین نے اسرائیلی فورسز کے فلسطین میں حملوں کو پاگل پن قرار دے دیا

    لندن: یورپی یونین نے اسرائیلی فورسز کے فلسطین میں حملوں کو پاگل پن قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فورسز کی فلسطین میں جارحیت جاری ہے، قابض فورسز نے گزشتہ رات نابلس شہر میں فلسطینیوں کی گاڑیاں جلا دیں، ایک ایمبولنس کو بھی نذر آتش کیا گیا۔

    اسرائیل کی فلسطین میں جارحیت پر یورپی یونین کا سخت ردعمل سامنے آیا ہے، یورپی یونین کے سربراہ جوزپ بوریل نے مقبوضہ بیت المقدس میں حملوں کی ’شدید مذمت‘ کی ہے۔

    یورپی یونین نے ان حملوں کو پاگل پن اور نفرت پر مبنی تشدد کے واقعات قرار دے دیا، ان کا کہنا تھا کہ ’تشدد کا یہ سلسلہ فوری طور پر روکا جائے۔‘

    ہفتے کے روز اسرائیل فلسطین کشیدگی کو فوری طور پر کم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے یوروپی یونین نے زور دیا کہ تل ابیب کو صرف ’آخری حربے‘ کے طور پر مہلک طاقت کا استعمال کرنا چاہیے۔

    خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے ایک بیان میں کہا کہ یورپی یونین اسرائیل اور فلسطین میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر بہت فکر مند ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز سے مغربی کنارے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 30 ہو گئی ہے، جمعرات کے روز مقبوضہ مغربی کنارے کے قصبے جینین میں اسرائیلی فوج کی ایک کارروائی میں 9 فلسطینیوں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کرنے کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی آبادکاروں پر حملے ہوئے، جن میں 7 اسرائیلی ہلاک ہوئے۔

    مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں گزشتہ برس 150 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، جن میں 30 بچے بھی شامل تھے۔

  • اسرائیل سے مذاکرات؟ سعودی عرب کا اہم اعلان

    ریاض: سعودی عرب فلسطین کے دو ریاستی حل کے اصولی موقف پر ڈٹ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیرِ خاجہ کا کہنا ہے کہ مسئلہ فلسطین کے حل تک وہ اسرائیل سے مذاکرات نہیں کریں گے، مشرقِ وسطیٰ میں امن صرف فلسطین کو آزاد ریاست کا حق دینے سے ہی آئے گا۔

    مڈل ایسٹ مانیٹر کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے جمعرات کو اعلان کیا کہ فلسطینی ریاست کے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں آ سکیں گے۔

    ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر ایک انٹرویو کے دوران انھوں نے بلومبرگ ٹی وی کو بتایا کہ ’’ہم نے مسلسل کہا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر آنا ایک ایسی چیز ہے جو خطے کے مفاد میں ہے، لیکن حقیقی سطح پر تعلقات تب ہی معمول پر آ سکیں گے جب فلسطینیوں کو امید دلائی جائے گی، اور فلسطینیوں کو عزت دی جائے گی۔‘‘

    بلومبرگ کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ باضابطہ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے لیے ہماری پیشگی شرط فلسطینی ریاست کے قیام کا معاہدہ ہے۔

    سعودی عرب نے یمن اور فلسطین سے متعلق مؤقف واضح کر دیا

    واضح رہے کہ اسرائیل نے 2020 میں متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ’ابراہم معاہدہ‘ کیا تھا، یہ معاہدہ سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے، اقتصادی معاہدوں کے قیام اور سماجی تبادلوں کو سپورٹ کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔

  • سعودی عرب نے یمن اور فلسطین سے متعلق مؤقف واضح کر دیا

    سعودی عرب نے یمن اور فلسطین سے متعلق مؤقف واضح کر دیا

    ریاض: سعودی عرب نے یمن اور فلسطین سے متعلق مؤقف واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن میں جنگ بندی کو بحال کیا جائے اور مسئلہ فلسطین کو حل کیا جائے۔

    عرب نیوز کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بدھ کو ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے ایک مباحثے میں کہا کہ یمن میں گزشتہ برس کی جنگ بندی کو بحال کیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ یمن پر پیش رفت ہورہی ہے لیکن ابھی بہت کام کرنے کی ضرورت ہے، جنگ بندی کو مستقل کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے، یہ تنازع صرف ’سیاسی تصفیے‘ اور ’مذاکرات کے ذریعے حل‘ سے ختم ہوگا۔

    شہزادہ فیصل بن فرحان نے فلسطینی بحران کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ نئی اسرائیلی حکومت یہ دیکھے گی کہ مسئلے کے حل کے لیے فلسطینوں سے سنجیدگی سے بات چیت کرنا ان کے مفاد میں ہے۔

    انھوں نے واضح کیا کہ اسرائیلی حکومت کچھ ایسے اشارے بھیج رہی ہے، جو اس کے لیے شاید سازگار نہ ہوں، لیکن امید ہے کہ اسرائیلی حکومت فلسطینی عوام اور خطے کے وسیع تر مفادات میں تنازع کے حل کے لیے کام کرے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب پورے خطے کے مفاد کے لیے مکالمے اور فیوچر انویسٹمنٹ پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، سعودی وژن 2030 ہمیں پورے خطے کی معیشت بنانے، سنوارنے کا موقع دے رہا ہے۔