Tag: Palestinian protesters

  • فلسطینی مظاہرین کو دہشت گرد کہنا توہین آمیز ہے، روسی وزیر خارجہ

    فلسطینی مظاہرین کو دہشت گرد کہنا توہین آمیز ہے، روسی وزیر خارجہ

    ماسکو: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے درجنوں فلسطینی مظاہرین کو دہشت گرد قرار دینا توہین آمیز ہے، کیا کم سن اور شیر خوار بچے بھی دہشت گردے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی وزیر خارجہ نے ماسکو میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بات پر یقین نہیں کرسکتے کہ پر امن مظاہرین کے ساتھ جاں بحق ہونے والے کم سن اور شیر خوار بچے دہشت گرد تھے۔

    دو روز قبل قابض اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے آٹھ ایسے بچے بھی جاں بحق ہوئے تھے، جن کی عمریں سولہ برس سے کم تھیں جبکہ جاں بحق ہونے والوں میں ایک شیر خوار بچہ بھی شامل ہے۔

    واضح رہے کہ بیلجیم کی حکومت نے بھی برسلز میں تعینات اسرائیلی سفیر کو طلب کرکے ان کے اس بیان پر احتجاج کیا تھا جس میں انہوں نے تمام فلسطینی مظاہرین کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔

    بیلجیم کے وزیر اعظم شارل میشل کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی طرف سے عام شہریوں کے خلاف طاقت کا غلط استعمال کیا گیا ہے، مظاہرین پر براہ راست فائرنگ شرمناک عمل ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا سفارت خانے کے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے بعد سے غزہ میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں، اسرائیلی فورسز نے مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے 59 فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا جبکہ آنسو گیس اور فائرنگ کے نتیجے میں 2700 افراد زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غزہ میں فلسطینیوں کے مظاہرے جاری، سرحد کے قریب نہ آیا جائے، اسرائیلی فوج کا انتباہ

    غزہ میں فلسطینیوں کے مظاہرے جاری، سرحد کے قریب نہ آیا جائے، اسرائیلی فوج کا انتباہ

    مقبوضہ بیت المقدس: فلسطینیوں کی جانب سے چوتھے ہفتے بھی غزہ اور اسرائیل کی سرحد کے قریب مظاہرے جاری ہیں، اسرائیلی فوج نے پمفلیٹ پھینک کر مظاہرین کو سرحد کے قریب آنے سے منع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں مسلسل چوتھے جمعے بھی فلسطینیوں کی جانب سے غزہ اور اسرائیل کی سرحد کے قریب احتجاجی مظاہرے جاری رہے، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مزید 2 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے، اسرائیلی فوج نے پمفلیٹ پھینک کر مظاہرین کو سرحد کے قریب آںے سے منع کردیا۔

    اسرائیل کی جانب سے گرائے جانے والے پمفلیٹس پر لکھا ہے حماس دہشت گرد تنظیم شدت پسند کارروائیوں میں آپ لوگوں کا فائدہ اُٹھا رہی ہے، اسرائیلی ڈٰیفنس فورسز ہر صورتحال کے لیے تیار ہے اور سرحد سے دور رہیں اور سرحدی باڑ کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہ کریں۔

    اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کی فوج تازہ مظاہروں سے نمٹنے کے لیے تیار ہے، ہر ہفتے فلسطینی مظاہرین اس جگہ پر ٹائر جلاتے ہیں جہاں پر اسرائیلی فوج تعینات ہوتی ہے۔

    دوسری جانب مظاہرین نے بڑی بڑی پتنگوں کے ساتھ صفحات پر نوٹ بھی لکھ کر اڑائی ہیں جس میں اسرائیلی فوج کو فلسطین سے نکل جانے کا کہا گیا ہے، صفحات پر لکھا ہے کہ اسرائیلیوں کے لیے فلسطین میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

    کچھ نے 60 سینٹی میٹر بڑی پتنگیں بنائیں جن کے بیچ میں فلسطین کا جھنڈا تھا، ان پتنگوں کے ساتھ دھاتی رسی جوڑی گئی، جس کے ساتھ خالی بوتل لٹکائی گئی جس میں پیٹرول تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تین نوجوان لڑکے ایک پتنگ لے کر سرحد کی جانب گئے اور سرحد کچھ دور انہوں نے بوتل کو آگ لگائی، بوتل کو آگ لگانے کے بعد پتنگ کو ہوا میں اُڑایا اور پھر اس کی ڈور کاٹ دی، پتنگ اُڑتی ہوئی اسرائیل میں داخل ہوئی اور گر گئی اور اس سے تھوڑی سی آگ لگی۔

    واضح رہے کہ 30 مارچ سے شروع ہونے والی احتجاجی تحریک میں اب تک اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مجموعی طور پر شہداء کی تعداد 37 ہوچکی ہے جبکہ 4 ہزار زخمی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔