Tag: Palestinian

  • عالمی ادارہ خوراک نے فلسطینیوں کو خوراک کی فراہمی بند کردی

    عالمی ادارہ خوراک نے فلسطینیوں کو خوراک کی فراہمی بند کردی

    یروشلم : اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ خوراک نے بے سہارا فلسطینیوں کو فراہم کی جانے والی خوراک بند کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض غاصب صیہونی ریاست کے جابرانہ تسلط کے باعث بے گھر و بے سہارا ہونے والے فلسطینی شہریوں کی امداد کرنے والا عالمی ادارہ خوراک بھی اسرائیلی نقش قدم پر گامزن ہوگیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے زیر نگرانی کام کرنے والے عالمی ادارہ خوراک تقریباً 2 لاکھ بے گھر و نادر فلسطینی شہریوں کو خوراک فراہم کرتا تھا جو بند کردی گئی ہے۔

    فلسطینی خبر ایجنسی کا کہنا تھا کہ یہ خوراک غزہ کی پٹی اور فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں آباد افراد کو دی جاتی تھی۔

    خبر ایجنسی کے مطابق عالمی ادارہ خوراک کے مذکورہ اقدام کے باعث 2 لاکھ قریب فلسطینی برائے راست جبکہ لاکھوں فلسطینی شہری بالواسطہ متاثر ہوں گے۔

    دوسری جانب عالمی ادارہ خوراک کے جاری کردہ بیان کے مطابق آئندہ جنوری میں فلسطینیوں کے خوراک میں تبدیلی کی جائے گی جس کے بتیجے میں مقبوضہ مغربی کنارے میں 24 ہزار فلسطینی شہری امداد سے محروم ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب کا فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے 5 کروڑ ڈالر امداد کا اعلان

    واضح رہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے گذشتہ ماہ فلسطینی شہریوں کے لیے 5 کروڑ ڈالرز کی امداد بھیجوائی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی اونروا غزہ، اردن، لبنان اور شام میں فلسطینی پناہ گزینوں کو تعلیم، صحت اور دیگر بنیادی سہولیات مہیا کرتی ہے۔

    رواں سال امریکا نے اس ادارے کو دی جانے والی مالی امداد بند کردی تھی جس کے نتیجے میں ایجنسی کو غیرمعمولی مالی مشکلات درپیش ہیں اور ادارہ اپنی کئئی سروسز بند کرنے اور ملازمین کو نکالنے پر مجبور ہے۔

  • اسرائیلی عدالت نے فلسطینی نوجوان کو 35 برس قید کی سزا سنادی

    اسرائیلی عدالت نے فلسطینی نوجوان کو 35 برس قید کی سزا سنادی

    یروشلم : اسرائیلی عدالت نے فلسطینی نوجوان کو صیہونی فوجی کو قتل کرنے کے شبے میں 35 برس قید اور بھاری جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیلی عدالت کی جانب سے نوجوان فلسطینی شہری 18 سالہ باسم صباح کو طویل مدت کے لیے قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ باسم صباح مقبوضہ فلسطین کے علاقے مشرقی یروشلم کے قلندیہ پناہ گزین کیمپ میں مقیم تھا جسے اسرائیلی فورسز نے دو برس قبل زخمی حالت میں گرفتار کیا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی نوجوان کو اسرائیلی عدالت نے منگل کے روز طویل مدتی قید اور 12 لاکھ 50 ہزار شیکل (اسرائیلی کرنسی) جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے مذکورہ نوجوان پر بے دریغ گولیاں برسائیں تھی، کندھے اور پاؤں میں گولی لگنے کے باعث باسم صباح شدید زخمی ہوگیا تھا جس کے بعد اسرائیلی فورسز اسے زخمی حالت میں گرفتار کرکے لے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی نوجوان باسم صباح پر الزام تھا کہ اس نے 2015 میں اسرائیل کی رمی لیوی سپر مارکیٹ میں اسرائیلی فوجی کو چاقو کے وار سے قتل کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے ذہنی معذور فلسطینی شہید

    یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں سرزمین فلسطین پر طویل عرصے سے قابض اسرائیلی فوج نے فائرنگ کرکے ذہنی معذور فلسطینی نوجوان کو شہید کیا تھا۔

    شہید فلسطینی نوجوان کی شناخت 18 سالہ محمد حسام کے نام سے ہوئی تھی، ذرائع کے مطابق حسام کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا تھا۔

  • اسرائیلی فورسز کی بے دریغ فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید

    اسرائیلی فورسز کی بے دریغ فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید

    یروشلم : صیہونی ریاست اسرائیل کے فوجیوں کی اپنے حق میں احتجاج کرنے والے فلسطینی شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں فلسطینی نوجوان شہید جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی درندہ صفت فورسز کا فلسطین کے شہریوں پر ظلم و تشدد تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا، طاقت کے نشے میں چور اسرائیلی فورسز کے اہلکاروں نے غزہ کی پٹی پر احتجاج کرنے والے مظاہرین پر بے دریغ گولیاں برسا دیں۔۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی ریاست کی ظالم فورسز نے مشرقی کی غزہ کی سرحد پر صدائے احتجاج بلند کرنے والے فلسطینی شہریوں پر اندھا دھند گولیوں کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا۔

    فلسطینی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوجیوں فائرنگ سے شہید ہونے والے نوجوان کی شناخت 17 سالہ منتصر محمد اسماعیل کے نام سے ہوئی تھی۔

    فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ اور فائرنگ کی تھی جس کے باعث نوجوان شدید زخمی ہوگیا، طبی عملہ زخمی محمد اسماعیل کو اسپتال لے گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران شہید ہوا تھا۔

    دوسری مقبوضہ فلسطین کے علاقے دیر البح میں بھی صیہونی ریاست کے دہشت گرد فوجیوں کی فائرنگ سے 7 فلسطینی شہری زخمی ہوئے تھے۔


    مزید پڑھیں : اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 150 سے زائد فلسطینی شہری زخمی


    یاد رہے کہ جمعے کے روز اسرائیلی فورسز کی جانب سے تحریک حق واپسی کے تحت اسرائیلی سرحد پر احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں 150 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی افواج نے جمعے کے روز تحریک حق واپسی کے تحت اسرائیل اور غزہ کہ سرحد پر مظاہرہ کرنے والے ہزاروں فلسطینیی شہریوں طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ہے۔

  • یہودی آباد کاروں کی سنگ باری سے فلسطینی خاتون شہید، شوہر زخمی

    یہودی آباد کاروں کی سنگ باری سے فلسطینی خاتون شہید، شوہر زخمی

    یروشلم : فلسطین پر قابض صیہونی ریاست کے شہریوں نے نابلس کے جنوبی علاقے میں آٹھ بچوں کی ماں کو سنگ باری کا نشانہ بناکر شہید کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے مغربی علاقے نابلس کے جنوب میں درندہ صفت غاصب صیہونی آبادکاروں نے نہتی فلسطینی خاتون اور اس کے شوہر کو شدید سنگ باری کرکے زخمی کردیا جس کے بعد خاتون کے سر پر پتھر مار کر اسے شہید کردیا۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز علیٰ الصبح یہودی آباد کاروں نے نابلس کے جنوبی علاقے زعترہ میں چیک پوسٹ سے گزرنے والی گاڑی پر شدید پتھراؤ شروع کردیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ انتہا پسند یہودیوں کی سنگ باری کے نتیجے میں گاڑی میں موجود 45 سالہ خاتون عایشہ محمد طلال اور ان کے شوہر شدید زخمی ہوگئے تھے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق صیہونی ریاست کے درندہ صفت یہودی شہریوں نے بے دردی سے زخمی فلسطینی خاتون کے سر پر بھاری بھرکم پتھر مارے۔

    ایمرجنسی خدمت انجام دینے والے عملے نے زخمی خاتون کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا تھا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی شہید ہوگئیں تھی۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شہید ہونے والی 45 سالہ خاتون آٹھ بچوں کی ماں تھی، فلسطینی عوام نے خاتون کی وحشیانہ شہادت پر احتجاج کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    یاد رہے کہ 12 اکتوبر کو اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے 6 فلسطینی نوجوان شہید جبکہ 140 سے زائد زخمی کردئیے تھے، نہتے شہریوں کی شہادت کے بعد احتجاج مزید شدت اختیار کر گیا۔

    خیال رہے کہ رواں برس مارچ سے اب تک اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر احتجاج کرنے والے مظاہرین پر صیہونی افواج کی فائرنگ سے 200 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ مظاہروں کے دوران ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوا ہے۔

  • فلسطینی نوجوان کی فائرنگ، 2 اسرائیلی ہلاک ایک زخمی

    فلسطینی نوجوان کی فائرنگ، 2 اسرائیلی ہلاک ایک زخمی

    یروشلم : مقبوضہ فلسطین کے شہر سلفیت میں غیر قانونی یہودی کالونی میں فلسطینی شہری نے فائرنگ کرکے دو یہودیوں کو قتل کردیا جبکہ ایک خاتون زخمی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے مغربی علاقے میں گذشتہ روز ہونے والے فائرنگ کے واقعات میں صیہونی ریاست کے دو شہری ہلاک ہوگئے جبکہ ایک خاتون زخمی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فائرنگ کا واقعہ مقبوضہ فلسطین کے علاقے ایریل میں پیش آیا تھا جہاں یہودیوں کی غیر قانونی طور پر آباد کاری جاری ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ یہودی آباد کاروں پر نامعلوم مسلح شخص نے اندھادھند گولیاں برسا دی جس کے نتیجے میں 29 سالہ اسرائیلی خاتون اور 35 سالہ مرد ہلاک ہوگئے جبکہ ایک 54 سالہ اسرائیلی شہری زخمی ہوگئی۔

    اسرائیلی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والا مرد 29 سالہ خاتون کا شوہر ہے جو اپنی یہودی اہلیہ اور 15 ماہ بچے کے ساتھ غیر قانونی یہودی کالونی ’ایریل‘ میں مقیم تھا۔

    اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ ایریل کے انڈسٹریل زون میں رونما ہوا تھا۔

    اسرائیلی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہودیوں پر فائرنگ کرنے والے فلسطینی کی شناخت 23 سالہ اشرف ولید سلیمان کے نام سے ہوئی ہے، جو ایریل کے انڈسٹریل زون میں ہی ملازمت کرتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی نوجوان اسرائیلیوں پر فائرنگ کرنے کے بعد باحفاظت جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا تھا۔

    صیہونی ریاست کے انتہا پسند وزیر دفاع لائبر مین نے کہا ہے کہ اسرائیلی شہریوں کو قتل کرنے والے فلسطینی نوجوان کی تلاش کے لیے سیکیورٹی فورسز کے مختلف دستوں نے ارگرد کے تمام علاقوں کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔

    اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ فلسطینی نوجوان مقبوضہ غرب اردن کے شہر قلقہلیہ کا رہائشی ہے، جو تاحال اسرائیلی فورسز کی گرفت میں نہیں آسکا ہے۔

    دوسری جانب فلسطینی خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ ٖصیہونی ریاست کے فوجیوں نے سرچ آپریشن کے بہانے کئی گھنٹوں سے فلسطینیوں کا محاصرہ کیا ہوا ہے جس کے باعث فلسطینی شہری آمد و رفت سے بھی محروم ہیں۔

  • اسرائیل نے ’کیرم شالوم‘ گزرگاہ پر پابندی عائد کردی

    اسرائیل نے ’کیرم شالوم‘ گزرگاہ پر پابندی عائد کردی

    یروشلم : صیہونی ریاست اسرائیل نے فلسطینی شہریوں پر دھائے جانے والے مظالم میں مزید اضافہ کردیا، غزہ پر مزید بحری اور زمینی پابندیاں عائد کرتے ہوئے ’کیرم شالوم‘ گزر گاہ بند کردی۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے نہتے فلسیطینوں کی جانب سے کیے جانے والے احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لیے گذشتہ روز مقبوضہ غزہ پر مزید نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ظلم و بربریت کا بازار گرم کرنے والی ریاست اسرائیل کے وزیر دفاع لائیبرمین کی جانب سے نئی پابندیاں غزہ کے مچھیروں پر لگائی گئی ہیں جو اب سمندر میں صرف 6 سے 9 ناٹنیکل میل تک ہی شکار کرسکیں گے۔

    انتہا پسند اسرائیلی وزیر دفاع نے فلسطینی شہریوں کو دھمکی دی ہے کہ اگر مچھیرے اسرائیلی حکومت کے جاری کردہ احکامات کی حکم عدولی کریں گے یا مزید مظاہرے کریں گے تو انہیں مزید پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ میں اشیاء کی آمد و رفت کے لیے استعمال ہونے والی شاہراہ ’کیرم شالوم‘ پر پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے حماس کی حکومت وجود میں آنے کے بعد سے غزہ کا بحری اور زمینی محاصرہ کیا ہوا ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ 1948 میں فلسطینی شہریوں کو ان ہی کے گھروں سے بے دخل کرکے یہودیوں کو آباد کردیا گیا تھا جس کے خلاف رواں برس مارچ سے نہتے فلسطینی شہری صیہونی ریاست کے خلاف احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ‘ 3 فلسطینی شہید


    واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز کے ظلم و بربریت اور اندھا دھند فائرنگ کی زد میں آکر غزہ کی سرحد پراحتجاج کرنے والے تین فلسطینی شہری شہید جبکہ 300 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

    غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 12 سالہ فارس حفیظ اور 24 محمود اکرم موقع پرہی دم توڑ گئے۔


    مزید پڑھیں : غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، نوجوان شہید، 24 فلسطینی زخمی


    یاد رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی فورسز نے احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں نوجوان شہید جبکہ 24 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی قبضے کے خلاف 30 مارچ سے شروع ہونے والے مظاہروں میں اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے تقریباََ 200 فلسطینی جاں بحق اور 21 ہزار سے زائد مظاہرین زخمی ہوچکے ہیں۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، نوجوان شہید، 24 فلسطینی زخمی

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، نوجوان شہید، 24 فلسطینی زخمی

    یروشلم : مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی اور اسرائیل کے درمیان واقع بارڈر پر احتجاجی مظاہرہ کرنے والے فلسطینی پر اسرائیلی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں نوجوان شہید، 24 فلسطینی زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر میں صیہونی ریاست اسرائیل کی درندہ صفت فورسز نے بے دریغ فائرنگ کرکے ایک فلسطینی نوجوان کو بے دردی سے شہید کردیا جبکہ صیہونی فورسز کی گولیوں کی زد میں آکر 24 افراد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نہتے فلسطینی عوام تحریک حق واپسی کے تحت اپنے گھروں اور زمینوں پر 70 برس قبل ہونے والے قبضے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کررہے تھے۔

    فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فائرنگ میں زخمی ہونے والے درجنوں افراد کو فوری طور پر اسپتال پہنچا دیا گیا تھا, نوجوان کی میت اسپتال پہنچی تو ماں شہید بیٹے کی لاش دیکھ کر غم سے نڈھال ہوگئی۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بدھ کے روز غزہ اور اسرائیل کے درمیان واقع ایریز بارڈر کراسنگ پر تعینات ظالم اسرائیلی فورسز نے مظاہرہ کرنے والے 15 سالہ فلسطینی نوجوان احمد ابو حبل کو سر میں گولی مار شہید کیا تھا۔

    اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف مظاہروں میں شریک ایک عینی شاہد نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ احمد ابو حبل کو  سر پر شیل لگا تھا جس کے بعد اسے شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔

    غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف ال قدرا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں 24 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔

    فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ صیہونی افواج کے ظلم کا شکار ہونے والے فلسطینی نوجوان کی نماز ادا کردی گئی جس میں ہزاروں شہریوں نے شرکت کرکے اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی جنہیں منتشر کرنے کے لیے اسرائیلی فورسز نے آنسو گیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کا اندھادھند استعمال کیا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کے وسط میں واقع المغازی اور البریج پناہ گزین کیمپ میں رات گئے صیہونی ریاست اسرائیل کے درندہ صفت فوجیوں نے اندھا دھند فائرنگ کرکے 7 فلسطینیوں کو زخمی کر دیا تھا۔

  • یروشلم : اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید

    یروشلم : اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید

    یروشلم : غاصب صیہونی فورسز نے اسرائیلی شہری پر قاتلانہ حملہ کرنے کے الزام میں فلسطینی نوجوان کو بے دریغ فائرنگ کرکے شہید کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ واقع ملک مقبوضہ فلسطین کے شہر بیت المقدس کے مشرقی حصّے میں غاصب صیہونی ریاست کے سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے نہتے فلسطینی شہری کو اندھا دھند فائرنگ کا نشانہ بنانے کر شہید کیا گیاہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صیہونی ریاست اسرائیل کی جا نب سے نوجوان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ مذکورہ شخص نے پرانے شہر کی دیوار کے باہر دمشق گیٹ کے قریب ایک غاصب یہودی کو تیز دھار خنجر کی مدد سے حملہ کیا تھا۔

    صیہونی فورسز کے ترجمان کاکہنا ہے کہ اسرائیلی شہری عبادت گزار تھا جسے فلسطینی شخص نےخنجر گھونپ کرزخمی کردیا تھا۔


    غزہ: اسرائیلی فوج کے فضائی حملے میں 2 فلسطینی شہید


    یاد رہے کہ گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی فوج نے فضائی حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 2 فلسطینی نوجوان شہید ہوئے تھے، شہید نوجوانوں کی شناخت ابراہیم النجر اور محمد خضر کے ناموں سے ہوئی تھی۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس نے ایک گروپ کو حملے میں نشانہ بنایا جو مشتبہ طور پر سرحدی باڑ کی جانب بڑھ رہا تھا۔

    شہریوں نے حملے میں نوجوان کی شہادت پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کے خلاف نعرے بازی بھی کی تھی، فوج نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کی زد میں آکر 26 فلسطینی زخمی ہوئے تھے۔

  • فلسطینی مظاہرین نے شیلنگ کرنے والا اسرائیلی ڈرون پکڑ لیا

    فلسطینی مظاہرین نے شیلنگ کرنے والا اسرائیلی ڈرون پکڑ لیا

    یروشلم : حق واپسی کے تحت احتجاجی مارچ کرنے والے نہتے فلسطینی مظاہرین نے آنسو گیس کی شیلنگ کرنے والا  اسرائیلی ڈرون پکڑ کر ناکارہ بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حق واپسی کے لیے گذشتہ کئی ماہ سے ہر جمعے مسلسل پر امن احتجاج کرنے والے فلسطینی شہریوں کو منتشر کرنے کے لیے غاصب ریاست اسرائیل کی فورسز مختلف طریقوں سے ظلم و بربریت کا نشانہ بنارہے ہیں۔

    پریس ٹی وی کا کہنا ہے کہ صیہونی فورسز کی جانب سے غزہ کی پٹی پر مظاہرہ کرنے والے نتہے فلسطینی شہریوں پر براہ راست فائرنگ اور روایتی طریقوں سے آنسو گیس کی شیلنگ کے علاوہ ڈرون کے ذریعے زہریلی آنسو گیس کی شیلنگ جارہی ہے۔

    دنیا بھر کی مظلوم قوموں کے مزاحمت کی مثال بننے جذبہ آزادی سے شرشار فلسطینی نوجوانوں نے آنسو گیس کی شیلنگ کرنے والے اسرائیلی ڈرون کو پرندوں کا شکار کرنے والے جال کی مدد سے پکڑ کر ناکارہ بنا دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فلسطینی مظاہرین کی جانب سے پرندوں کا شکار کرنے والے جال کے ذریعے ڈرون کو پکڑنے کا کارنامہ الگ اپنی نوعیت کا انوکھا کارنامہ ہے۔


    مزید پڑھیں : اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید، درجنوں زخمی


    یاد رہے کہ حق واپسی کے لیے صدائے احتجاج بلند کرنے والے فلسطینیوں پر براہ راست اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک 17 سالہ فلسطینی نوجوان شہید جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوگئے تھے، جو اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

    خیال رہے رواں 30 مارچ سے یوم الارض کے موقع پر فلسطینی عوام کی جانب سے ’اپنے گھروں کو واپسی‘ کی شروع کی جانے والی مہم تحت مسلسل ہر جمعے اسرائلی سرحد کی جانب احتجاجی مارچ کا انعقاد کرتے ہیں، جس کو دبانے کے لیے اسرائیلی فورسز مسلسل طاقت کا استعمال کررہی ہے، جس میں 150 سے زائد فلسطینی شہری شہید جبکہ 15 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

  • امریکا نے ’اونروا’ کی امداد بند کردی، فلسطینی پناہ گزین مشکل کا شکار

    امریکا نے ’اونروا’ کی امداد بند کردی، فلسطینی پناہ گزین مشکل کا شکار

    غزہ/واشنگٹن : ٹرمپ انتظامیہ نے فلسطینی پناہ گزینوں کی کفالت پر مامور اقوام متحدہ کے ادارے ’اونروا‘ کی 6 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی امداد روک دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جارحانہ پالیسیوں کے تحت ٹرمپ انتظامیہ نے فلسطینی پناہ گزینوں کی فلاح و بہبود کے لیے قائم کی جانے والی اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی کی سالانہ امداد مکمل طور پر بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’اونروا‘ کو امریکی امداد کی منسوخی کے بعد کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا کیوں کہ مذکورہ ایجنسی غزہ سمیت اردن، لبنان، شام اور غرب اردن میں واقع پناہ گزین کیمپوں میں مقیم لاکھوں فلسطینیوں کی کفالت پر مامور ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سنہ 2018 کے آغاز میں امریکی انتظامیہ نے پناہ گزین کیمپوں میں مقیم فلسطینیوں کو دی جانے والی سالانہ امدادی رقم میں 6 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کم کرکے 6 کروڑ ڈالر کردی تھی۔

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ پہلے امریکی حکومت نے غزہ اور غرب اردن کی فلاح و بہود کے لیے فلسطین کو دی جانے والی 20 کروڑ ڈالر کی امدادی رقم بھی دینا بند کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ماضی میں ’اونروا‘ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے، ’اونروا‘ پر تنقید کرنے والوں میں امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا نام سرفہرست ہے۔

    فلسطینی پناہ گزینوں کی کفالت کرنے والے ادارے کی امداد روکے جانے پر فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ ’امریکی حکومت امداد روک کر انتقامی کارروائی کررہی ہے‘ کیوں کہ فلسطینیوں نے امریکی اعلان کے باوجود یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا۔