Tag: Palestinian

  • احد تمیمی کو خراج تحسین کیوں پیش کیا؟ صیہونی فوج کے ہاتھوں اطالوی مصور گرفتار

    احد تمیمی کو خراج تحسین کیوں پیش کیا؟ صیہونی فوج کے ہاتھوں اطالوی مصور گرفتار

    یروشلم : صیہونی مظالم کے خلاف ڈٹ جانے والی نوجوان فلسطینی لڑکی کو اس کی رہائی پر فن مصوری ذریعے خراج تحسین پیش کرنے والے اٹلی کے آرٹسٹوں کو اسرائیلی فوج نے گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی افواج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے پر واقع دیوار پر مزاحمت کی علامت احد تمیمی کی تصویر بنانے کے جرم دو اطالوی شہریوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دونوں اطالوی شہری بیت لحم شہر کے نزدیک مغربی کنارے پر احد تمیمی کو ظالم اسرائیلی فوج کے ڈٹ جانے پر 13 بلند تصویر بناکر خراج تحسین پیش کررہے تھے۔ جسے آج صبح اسرائیل کی شیرون جیل سے آٹھ ماہ بعد رہا کیا گیا ہے۔

    اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے ہفتے کے روز دو اطالوی اور ایک فلسطینی نوجوان کو سیکیورٹی باڑ کو نقصان پہنچانے کے شبے میں بیت لحم کے علاقے سے حراست میں لیا گیا تھا۔

    صیہونی فورسز کا کہنا ہے کہ تینوں افراد نے چہرے کو چھپایا ہوا تھا اور غیر قانونی طور پر مغربی کنارے پر واقع علیحدگی کی دیوار پر احد تمیمی کی تصویر بنارہے تھے ، جن کے خلاف سرحدی پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حراست میں لیا تھا۔

    اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ جس شخص احد تمیمی کی تصویر بنائی تھی اس کی شناخت جورٹ اگوچ کے نام سے ہوئی ہے جو اٹلی کا اسٹریٹ آرٹس ہے۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی فوجیوں کے سامنے مزاحمت کرتے ہوئے فوجیوں کو تھپڑ رسید کرنے والی احد تمیمی کو 8 ماہ بعد قید کی صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد جیل سے آج صبح رہا کردیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ احد تمیمی اور ان کا پورا گھرانہ فلسطین سمیت دنیا بھر میں سماجی کارکن اور مزاحمت کار کے طور پر پہنچانے جاتے ہیں۔

    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • فلسطین میں اسرائیلی شہریوں پر حملہ، ایک شخص ہلاک

    فلسطین میں اسرائیلی شہریوں پر حملہ، ایک شخص ہلاک

    تل ابیب : رم اللہ کے علاقے میں فلسطینی نوجوان نے اسرائیلی شہریوں پر حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک جبکہ دو زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے علاقے رماللہ میں جمعرات کے روز تین اسرائیلی شہریوں کو حملہ کرکے زخمی کردیا تھا، جن میں 31 سالہ اسرائیلی شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں دم توڑ گیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حملے میں زخمی ہونے والے دیگر دو اسرائیلی بھی اسپتال میں زیر علاج ہیں، جن میں 50 سالہ شخص کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے، جبکہ دوسرے شخص کو معمولی زخم آئے تھے۔

    اسرائیلی فورسز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے اسرائیلی شہریوں پر فائرنگ کرکے قتل کرنے کی کوشش کی تھی، جس کے باعث ایک شخص ہلاک جبکہ دیگر دو افراد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز کا خیال ہے کہ 17 سالہ فلسطینی حملہ آور رماللہ کے قریبی گاؤں کوبر میں روپوش ہے، جس کی گرفتاری کے لیے سیکیورٹی اہلکاروں کو کوبر روانہ کردیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین کے آزادی پسند گروپ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی شہریوں پر حملہ کرکے نوجوان نے بہادری کا مظاہرہ کیا ہے، گذشتہ روز اسرائیل کے عام شہریوں پر ہونے والا حملہ بدھ کے روز غزہ میں شہید کیے گئے مجاہدین کا بدلہ تھا۔

    اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی شہریوں پر چاقو کے وار، فائرنگ اور گاڑی سے کچل کر ہلاک کرنے کے واقعات سنہ 2015 سے اسرائیلی عرب اور فلسطینیوں کی جانب سے کیے جارہے ہیں، جس کے باعث درجنوں اسرائیلی شہری ان حملوں میں ہلاک ہوچکے ہیں۔

    اسرائیلی حکام کی جانب سے فلسطین پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ فلسطین اسرائیلی شہریوں پر ہونے والے حملوں کو مزید ہوا دے رہا ہے۔ اسرائلی شہریوں پر حملوں کی وجہ فلسطینی علاقوں پر کئی عشروں سے اسرائیلی قبضہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اسرائیلی فائرنگ سے باہمت فلسطینی رضا کار شہید، جنازے میں‌ ہزاروں افراد کی شرکت

    اسرائیلی فائرنگ سے باہمت فلسطینی رضا کار شہید، جنازے میں‌ ہزاروں افراد کی شرکت

    غزہ: اسرائیلی فوج نے ظلم کی انتہا کر دی، بہیمانہ فائرنگ سے 21 سالہ فلسطینی طبی رضاکار شہید ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں دوران احتجاج اسرائیلی اسپائنرز کی فائرنگ سے نوجوان رضاکار روزن النجار زندگی کی بازی ہار گئی۔

    غزہ کی وزارت صحت سے منسلک اس جواں سال رضا کار کو اس وقت نشانہ بنایا گیا، جب وہ دوران احتجاج زخمیوں کو طبی امداد فراہم کر رہی تھی۔

    جس وقت النجار کو نشانہ بنایا گیا، اس نے طبی رضاکاروں کے لیے مخصوص سفید کورٹ پہن رکھا تھا، اسی کے باوجود ظالم اسرائیلی فوج کی جانب سے یہ ظالمانہ قدم اٹھایا گیا۔

    النجار کی شہادت کے بعد اس کی ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہوگئیں، جہاں وہ زخمی فلسطینیوں کی مدد کرتی ہوئی دیکھی جاسکتی ہے۔ واقعے پر شدید ردعمل آیا اور میڈیکل تنظیموں کی جانب اسے فعل کو شرم ناک ٹھہرایا گیا۔

    ہفتہ 2 جون کو اس باہمت رضاکار کی آخری رسومات ادا کی گئیں، جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور اس کی دلیری اور قربانی کو شان دار انداز میں خراج تحسین پیش کیا۔

    یاد رہے کہ اس وقت فلسطین میں اسرائیلی فوج کی ظالمانہ کارروائیاں عروج پر ہیں، مئی کے آخر میں غزہ کی پٹی پر 35 سے زائد مقامات پر اسرائیلی فورسز نے درجنوں فضائی حملے کیےتھے۔


    اسرائیل غزہ پر ٹوٹ پڑا، درجنوں مقامات پر زبردست بم باری


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فلسطینی وزیراعظم پرقاتلانہ حملےکی کوشش فلسطینی انٹیلیجنس نےکی‘ حماس

    فلسطینی وزیراعظم پرقاتلانہ حملےکی کوشش فلسطینی انٹیلیجنس نےکی‘ حماس

    یروشلم: غزہ میں اپنا اسرورسوخ رکھنے والی تنظیم حماس نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی وزیر اعظم پر قاتلانہ حملے کی کوشش فلسطینی انٹیلیجنس نے کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں فلسطینی وزیر اعظم ’رامی حمد اللہ‘ کو دھماکے کے ذریعے ہلاک کرنے کی کوشش کی گئی تھی تاہم وہ اس قاتلانہ حملے میں بال بال بچے تھے بعد ازاں حملے کی ذمہ داری حماس پر عائد کی گئی تھی تاہم اب حماس نے یہ دعویٰ کیا ہے اس کارروائی میں فلسطینی انٹیلیجنس خود ملوث ہے۔

    حماس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی انٹیلیجنس نے وزیر اعظم پر حملے کے لیے ایک شدت پسند تنظیم کا سہارا لیا اور اسی کے ذریعے باقاعدہ منصوبہ بندی کے بعد حملہ کرایا گیا۔

    غزہ : اسرائیلی فورسزکی فائرنگ‘ 4 فلسطینی شہید‘ 955 زخمی

    حماس کے مطابق تحقیقات سے ثابت ہو چکا ہے کہ دھماکے کی کارروائی میں ایک شدت پسند جماعت ملوث ہے، اس کے سربراہ کا نام احمد فوزی سعيد صوافطہ ہے جبکہ ان کے گہرے تعلقات فلسطینی انٹیلیجنس سے ہیں۔

    تنظیم حماس کا کہنا تھا کہ اس شدت پسند جماعت کو انٹیلیجنس ادارے کی جانب سے پشت پناہی حاصل ہے، یہ جماعت غزہ اور سیناء میں دہشت گرد حملوں کی ذمّے دار ہے جبکہ یہ تنظیم غزہ کا دورہ کرنے والی بین الاقوامی شخصیات، مصری سکیورٹی وفد اور حماس تنظیم کے اہم رہنماؤں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی بھی کر چکی ہے۔

    ملائیشیا میں فلسطینی پروفیسر کا قتل، اسرائیل نے الزامات کی تردید کر دی

    خیال رہے کہ فلسطینی حکومت نےاپنے ایک بیان میں حماس کے اس موقف کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک بار پھر قاتلانہ حملے کا ذمے دار ٹھہرایا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسرائیلی فوجیوں کےآگے ڈٹ جانےوالی فلسطینی لڑکی کوقید کی سزا

    اسرائیلی فوجیوں کےآگے ڈٹ جانےوالی فلسطینی لڑکی کوقید کی سزا

    یروشلم : قابض اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ رسید کرنے والی فلسطینی لڑکی احد تمیمی کو اسرائیل کی فوجی عدالت نے آٹھ ماہ قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق فوجی عدالت نے 17 سالہ فلسطینی لڑکی احد تمیمی کو اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے کے الزام میں 8 ماہ قید اور 5 ہزار شیکلز یعنیٰ 1430 ڈالرز جرمانے کی سزا سنا دی۔

    احد تمیمی کی وکیل گیبسی لیسکی کے مطابق ان کی موکلہ نے 12 میں سے 4 الزامات قبول کیے ہیں جن میں تھپڑمارنے کا الزام بھی شامل ہے۔

    گیبسی لیسکی کا کہنا ہے کہ عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا میں وہ وقت بھی شامل ہے جو ان کی موکلہ نے زیر حراست گزارا جس کے بعد انہیں آئندہ موسم گرما میں رہا کردیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ احد تمیمی کے خلاف مقدمے کی سماعت کا آغاز 13 فروری کو فوجی عدالت میں ہوا تھا جہان ان کی وکیل کی جانب سے مقدمے لیے اوپن ٹرائل کی درخواست کی گئی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا۔


    اسرائیلی فوجیوں کےآگ ڈٹ جانےوالی فلسطینی لڑکی پرفرد جرم عائد


    یاد رہے کہ 2 جنوری 2018 کو قابض اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ رسید کرنے والی فلسطینی لڑکی احمد تمیمی پر اسرائیل کی فوجی عدالت نے فرد جرم عائد کی تھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 15 دسمبر کو احمد تمیمی کو اسرائیلی فوجی کو تھپڑ مارنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، اس ان کی عمر16 برس تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسرائیلی فورسزکی شیلنگ اور فائرنگ‘ 31 فلسطینی زخمی

    اسرائیلی فورسزکی شیلنگ اور فائرنگ‘ 31 فلسطینی زخمی

    غزہ : امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد فلسطینیوں اوراسرائیلی سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 31 فلسطینی زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے ردعمل میں مقبوضہ غرب اردن اور غزہ میں فلسطینیوں اوراسرائیلی سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں 31 فلسطینی زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق زیادہ ترفلسطینی آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں سے زخمی ہوئے جبکہ ایک فائرنگ سے زخمی ہوا۔

    خیال رہے کہ فلسطینی گروپ حماس کی جانب سے انتفادہ کی کال کے بعد اسرائیل نے غرب اردن میں فوجی اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ کردیا ہے۔

    دوسری جانب امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے خلاف غرب اردن اور غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں نے ہڑتال کی اور سڑکوں پراحتجاج کیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دنیا بھر مظاہرے کیے گئے۔


    امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    واضح رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب امریکی سفارت خانے کو باقاعدہ طور پر یروشلم منتقل کردیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فلسطینی طالبہ نے حجاب میں خوش لباسی کا مقابلہ جیت لیا

    فلسطینی طالبہ نے حجاب میں خوش لباسی کا مقابلہ جیت لیا

    نیوجرسی: امریکہ کی رہائشی فلسطینی نژاد مسلمان طالبہ نے اپنے اسکول میں خوش لباسی کا مقابلہ جیت لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیو جرسی کے کلفٹن ہائی اسکول میں ہونے والے خوش لباسی کے مقابلہ میں امریکہ کی رہائشی فلسطینی نژاد طالبہ ابرار شاہین جو مکمل حجاب کے ساتھ ہوتی ہیں نے اپنے مخصوص لبا س کی بنا پر مقابلہ جیتا،جس کے باعث انہیں انعام سے نوازا گیا۔

    ان کے لباس کی خاص بات یہ ہے کہ وہ ٹخنوں تک سیاہ سکرٹ اور پتلی جینس، جوتے اورسبز اسکارف جو مختلف خوشنما رنگوں میں ہوتا ہے زیب تن کرتیں ہیں۔

    ایک امریکی جریدے کوانٹرویودیتے ہوئے ابرار شاہین کا کہنا تھا کہ مجھے بے حد خوشی ہے کہ میں اس انعام کی حقدار ٹھہری۔

    انہوں نے اس بات پر حیرت کا اظہار بھی کیا کہ ایسے انعامات اکثر چیئر لیڈرز، مشہور ماڈلز یا خواتین کو دیا جاتا ہے، اس حوالے سے مقابلے میں شریک دیگر طالبات نے ابرار شاہین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ مقابلہ میں شریک 800 طالبات میں بارار شاہپین کو انعام ملنا ہمارے لئے بھی باعث فخر ہے۔

    مسلمان طالبہ کو اسلامی لباس پرانعام ملنے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ مغربی معاشرے میں بھی آج بھی اسلامی لباس کو قابل فخر سمجھا جاتا ہے اور اسے عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔