Tag: PALESTINIANS

  • "مسئلہ فلسطین کےفوری حل کیلئےکوششیں شروع کرنے پر اتفاق "

    "مسئلہ فلسطین کےفوری حل کیلئےکوششیں شروع کرنے پر اتفاق "

    جدہ: وزیراعظم عمران خان اور سعودی فرمانرواشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے فلسطینیوں پر ڈھانےجانے والے اسرائیلی مظالم پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور سعودی فرمانرواشاہ سلمان بن عبدالعزیز کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں کےدرمیان فلسطین کی تازہ صورتحال تبادلہ خیال ہوا۔

    ٹیلی فونک گفتگو میں وزیراعظم عمران خان نے مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی حملے کو انسانیت اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسجد اقصیٰ کےاندر اورباہر فلسطینوں پر ظلم قابل افسوس ہے، اسرائیلی ظلم وبربریت کی جتنی مذمت کی جائےکم ہے، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطینیوں پرظلم کرکےعالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہاہے۔

    یہ بھی پڑھیں: سعودی ولی عہد اور شاہ سلمان کا بڑا فیصلہ

    ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے مسئلہ فلسطین کےفوری حل کیلئےکوششیں شروع کرنےپر اتفاق کیا۔

    بعد ازاں ٹیلی دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کا اعلامیہ جاری کیا گیا، جس کے مطابق وزیراعظم نے سعودی عرب کی سلامتی اورحرمین شریفین کےتحفظ کےعزم کا اظہار کیا اور فلسطینیوں پراسرائیلی مظالم پرتشویش کااظہارکیا، دونوں رہنماؤں نےایک دوسرےکوعیدالفطرکی مبارکباددی اور وزیراعظم نےسعودی فرمانرواشاہ سلمان کوپاکستان کےدورےکی دعوت دی۔

  • لبنان نے اردنی پاسپورٹ ہولڈر فلسطینیوں کے داخلے پر پابندی لگادی

    لبنان نے اردنی پاسپورٹ ہولڈر فلسطینیوں کے داخلے پر پابندی لگادی

    بیروت:لبنانی حکومت نے اردن کی طرف سے جاری کردہ گرین کارڈ اور پاسپورٹ کے حامل فلسطینیوں کو ملک میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سمندر پار فلسطینیوں کی عوامی کانفرنس کے ترجمان زیاد العالول نے بتایا کی لبنانی حکام نے فلسطینی پناہ گزینوں کے خلاف ایک نئی انتقامی حکمت عملی اختیار کی ہے جس کے تحت اردنی پاسپورٹ کے حامل فلسطینیوں کو ملک میں داخل ہونے سے روکا جا رہا ہے۔

    العالول نے کہا کہ لبنانی حکومت کے انتقامی فیصلے سے اردن میں مقیم 7 لاکھ فلسطینی متاثر ہوسکتے ہیں،اس کے علاوہ غرب اردن کے فلسطین جو اردن کا گرین کارڈ حاصل کر کے بیرون ملک سفر کرتے ہیں، کو بھی بیرون ملک سفر میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حالیہ ایام میں لبنانی حکام نے ہر اس فلسطینی کو ہوائی اڈے سے واپس بھیج دیا جس کے پاس اردن کا پاسپورٹ تھا یا وہ مقبوضہ فلسطین کا باشندہ ہونے کے ساتھ اردن کے گرین کارڈ پرسفر کر رہا تھا۔

    العالول کا کہنا تھا کہ لبنانی حکام کی طرف سے اختیار کردہ اس انتقامی حربے کا شکار ہونے والوں میں فلسطینی طلباءبھی شامل ہیں۔

  • مظلوم فلسطینیوں‌ کی ڈرون ٹیکنالوجی نے اسرائیلیوں پر خوف طاری کردیا

    مظلوم فلسطینیوں‌ کی ڈرون ٹیکنالوجی نے اسرائیلیوں پر خوف طاری کردیا

    یروشلم : فلسطینی مزاحمت کاروں کی ڈرون ٹیکنالوجی نے دنیا بھرسے اسلحے کے انبار جمع کرنےوالے بزدل صہیونیوں پر خوف و دہشت طاری کررکھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی مزاحمت کاروں کی بڑھتی ہوئی دفاعی صلاحیت اور ترقی پذیر ڈرون ٹیکنالوجی نے دنیا بھرسے اسلحہ کے انبار جمع کرنےوالے بزدل صہیونیوں کے دلوں پرخوف اور دہشت طاری کرتے ہوئے ان کی نیندیں حرام کردیں۔

    صہیونی ریاست کو اس بات کی حیر ت اور پریشانی ہے کہ فلسطینی مزاحمت کار بے سروسامانی کے باوجود ڈرون طیاروں جیسی ٹیکنالوجی کہاں سے حاصل کرتے اور یہ طیارے کس طرح تیار کرتے ہیں۔ اس نوعیت کے ڈرون طیارے تو خطے میں اسرائیل کے علاوہ دوسرے ملکوں کے پاس بھی کم ہی دستیاب ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے عسکری ذرائع نے بتایا کہ ‘حماس’ کی فوج اور دوسرے فلسطینی مزاحمتی گروپ زیرزمین دیوار تعمیر کررہے ہیں تاکہ سرنگوں کو تباہ کرنے کا آپریشن ناکام بنایا جا سکے۔ یہ سرنگیں بیرون ملک سے فالتو پرزہ جات کی غزہ کو اسمگلنگ کا ایک ذریعہ ہیں جہاں ان پرزوں کو جوڑ کر ڈرون طیارے بنائے جاتے ہیں۔

    اسرائیلی ذرائع کا کہنا تھا کہ اب ڈرون طیارے بنانا زیادہ مشکل نہیں۔ انٹرنیٹ پر ڈرون تیار کرنے کے طریقے موجود ہیں اور حماس چند ہزار شیکل خرچ کرکے جنگی مقاصد کے لیے استعمال ہونےوالے ڈرون بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ انٹرنیٹ پر کئی کمپنیاں تیار شدہ ڈرون فروخت بھی کرتی ہیں، حماس کے عسکری ماہرین اور اسلحہ ساز ڈرون خرید کر انہیں تبدیلی کے بعد جنگی مقاصد کے لیے بنا سکتے ہیں۔

    صہیونی فوج کا کہنا تھا کہ فلسطینی مزاحمت کار زیرزمین دیوار کی تعمیر کے ساتھ ڈرون طیاروں کی اہمیت سے بھی آگاہ ہیں۔ حماس اور دوسری فلسطینی عسکری تنظیمیں بحری، فضائی اور بری محاذوںپر اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے لیے تیاری کررہی ہیں۔

    صہیونی حکام کا کہنا تھا کہ اس وقت غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے پاس دسیوں کی تعداد میں مسلح ڈرون موجود ہیں۔ ان ڈرون کی ایک خوبی یہ ہے کہ یہ اسرائیلی راڈار پرنہیں آتے اور انہیں میزائلوں سے مار گرانا بھی مشکل ہے۔

    عسکری اور سیکیورٹی امور کے فلسطینی ماہر رامی ابو زبیدہ کا کہنا تھاکہ گذشتہ کئی سال سے ڈرون طیاروں کو مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

    عسکری تنظیمیں انہیں اپنے فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرتی ہیں حتیٰ کہ دنیا کی بڑی اور طاقت ور فوجیں بھی ڈرون کی اہمیت سے انکار نہیں بلکہ دھڑلے کے ساتھ ڈٍرون کو جنگی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    ابو زبیدہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو اندازہ ہے کہ فلسطینی مزاحمت کار اپنے عسکری اہداف اور صہیونی ریاست کے خلاف ڈرون طیاروں کا استعمال کرسکتے ہیں۔

  • مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی پر اردن کا اسرائیل سے شدید احتجاج

    مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی پر اردن کا اسرائیل سے شدید احتجاج

    عمان : اردنی وزیر خارجہ نے اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’قبلہ اول میں نمازیوں اور روزہ داروں پر صہیونی فوج کا تشدد ناقابل برداشت ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق اردن کی وزارتِ خارجہ نے مسجد اقصیٰ میں نمازیوں، معتکفین اور روزہ داروں خلاف اسرائیلی ریاست کے اشتعال انگیز اقدامات اور ماہ صیام کے دوران صہیونی فوج اور یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پردھاووں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق اردنی وزارت خارجہ نے قبلہ اول اور حرم قدسی میں اسرائیلی اشتعال انگیز سرگرمیوں پر صہیونی ریاست سے باضابطہ احتجاج کیا گیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکام اور یہودی آباد کار حرم قدسی شریف کی مسلسل اشتعال انگیز انداز میں بے حرمتی کے مرتکب ہو رہے ہیں، پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ میں گھس کر فلسطینی نمازیوں، روزہ داروں اور معتکفین کو تشدد کا نشانہ بناتےہیں۔

    دوسری طرف اسرائیلی پولیس ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت محکمہ اوقاف کے عملے کو گرفتار کرکے اوقاف کے امور میں کھلی مداخلت کررہی ہے۔

    عمان حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے مسجد اقصیٰ میں اشتعال انگیز سرگرمیاں ناقابل قبول ہیں اور ان کے نتیجے میں خطے میں تشدد کی ایک نئہی لہر اٹھ سکتی ہے۔

    اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان سفیان سلمان القضا نے کہا کہ حکومت نے سفارتی چینلز سے اسرائیلی حکومت کو اپنا احتجاج پہنچا دیا ہے۔ اس احتجاجی یاداشت میں حرم قدسی میں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کی اشتعال انگیز سرگرمیوں پرپابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ ماہ صیام کے دوران اسرائیلی فوج، پولیس اور یہودی آباد کار مل کر مسجد اقصیٰ پر یلغار کرتے رہے ہیں۔ ماہ صیام کے آخری ایام میں یہودیوں کی تعطیلات کے موقع پرقبلہ اول میں سخت کشیدگی دیکھی گئی۔

    ماہ صیام کے آخری عشرے میں یہودی آبادکاروںکو قبلہ اول کے احاطے میں داخلےکی اجازت نہیں دی جاتی مگر اس بار صہیونی حکام نے یہ روایت بھی توڑ؟ دی اور بار بار مسجد میں گھس کرمسلمان روزہ اور معتکفین کو زدو کوب کیا جاتا ہے۔

    حرم قدسی اور مسجد اقصی میں یہودی آباد کاروںکی اشتعال انگیز سرگرمیاں ایک ایسے وقت میں دیکھی گئی ہیں جب دوسری جانب صہیونی ریاست ‘متحدہ القدس’ کی تقریبات اور سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔

    اسرائیل نے سنہ 1967ء کی جنگ میں مشرقی بیت المقدس پرقبضہ کرلیا تھا، اس کے مشرقی اور مغربی القدس کی وحدت کے حوالے دو جون کا دن منایا جاتا ہے، اس سال یہ دن ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ماہ صیام جاری ہے اور مسجد اقصیٰ میں بڑی تعداد میںمسلمان عبادت کے لیے آ رہے ہیں۔

  • مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے دو فلسطینی جاں بحق

    مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے دو فلسطینی جاں بحق

    یروشلم : اسرائیلی پولیس نے مغربی کنارے پر باڑ کے قریب 16 سالہ جبکہ ایک علیحدہ واقعے میں 21 سالہ فلسطینی نوجوان کو گولی مار کر جاں بحق کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے بتایاکہ اسرائیلی پولیس نے 16 سالہ عبداللہ غیث کو مغربی کنارے کے قریب بیت لحم شہر میں گولی ماری جبکہ ایک علیحدہ واقعے میں 21 سالہ فلسطینی نوجوان کے پیٹ پر گولی مار کر جاں بحق کردیا گیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ فلسطینی بچہ بیت لحم سے یروشلم میں داخل ہونے کے لیے باڑ کو پھلانگنے کی کوشش کر رہا تھا جہاں اسے روکنے کے لیے گولی ماری گئی۔بچے کے والد لوائی غیث کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا مسجد الاقصیٰ میں نماز پڑھنے کے لیے یروشلم میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا بچے کی لاش کو بیت لحم ہسپتال لایا گیا جہاں اس کے اہلخانہ نے اس کی شناخت کی۔بچے کے والد کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مذہبی فریضے کو پورا کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

    انہوں نے اس کے دل پر گولی ماری جیسے کوئی کھیل ہو، 16 سال میں نے اسے پال کر بڑا کیا تھا۔

    فلسطینی شہریوں کے امور کے ذمہ دار اسرائیلی دفاعی ادارے سی او جی اے ٹی کا کہنا تھا کہ اس نے مغربی کنارے پر فلسطینی شہریوں کے مسجد الاقصیٰ میں داخلے پر پابندیوں میں نرمی کی ہے، جس دوران تمام عمر کی خواتین اور 40 سال سے زائد عمر کے مرد داخل ہوسکتے ہیں تاہم نوجوان فلسطینیوں کو فوج سے اجازت لینی ہوتی ہے جو بہت مشکل سے ملتی ہے۔

    ایک علیحدہ واقعے میں اسرائیلی پولیس کا کہنا تھا کہ انہوں نے 19 سالہ فلسطینی کو دمشق دروازے کے قریب 2 اسرائیلیوں پر چاقو سے حملہ کرنے پر مشتبہ شخص کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔

    واضح رہے کہ دمشق دروازے کے قریب شہر کے حصے میں زیادہ تر فلسطینی آباد ہیں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ایک اسرائیلی کی حالت نازک ہے جبکہ دیگر کی حالت خطرے کے باہر ہے۔پولیس کے مطابق مشتبہ شخص کو سیکیورٹی فورسز نے مسلمانوں کے علاقے میں بھاگتے ہوئے گولی ماری تھی۔

    خیال رہے کہ مشرق وسطیٰ سمیت دیگر ممالک میں جمعہ الوداع کے دن یوم القدس منایا گیا اور اس سلسلے میں ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔اسرائیل نے یروشلم پر 1967 میں مشرق وسطیٰ سے جنگ کے بعد قبضہ کیا تھا۔

    زیادہ تر بین الاقوامی برادری نے اسرائیل کے شہر کے مشرقی حصے پر قبضے کو تسلیم نہیں کیا ہے جس کے بارے میں فلسطین کا دعویٰ ہے کہ یہ ان کی ریاست کا مستقبل میں دارالحکومت بنے گا۔

    واضح رہے کہ یروشلم مسلمانوں کے لیے مکہ اور مدینہ کے بعد تیسرا بڑا مذہبی مرکز ہے۔

  • یوم نکبہ، فلسطین پر صیہونی قبضے کے 71 برس مکمل

    یوم نکبہ، فلسطین پر صیہونی قبضے کے 71 برس مکمل

    یروشلم : یوم نکبہ کے موقع پر غزہ اور شمالی فلسطینی علاقوں کے درمیان سرحدی دیوار کے قریب فلسطین پر اسرائیلی قبضے 71 سال مکمل ہونے پر ہزاروں فلسطینیوں نے احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کل 15 مئی کو فلسطینیوں نے اپنے ملک پر صہیونی ریاست اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خلاف یوم النکبہ کے حوالے سے جلسے جلوس اور ریلیوں کا انعقاد کیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی گذشتہ 71 برسوں سے سنہ 1948ء کی جنگ میں اپنے گھروں سے زبردستی نکالے جانے خلاف اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے مناتے ہیں، غزہ اور شمالی فلسطینی علاقوں کے درمیان سرحدی دیوار کے قریب ہزاروں فلسطینیوں نے احتجاج کیا۔

    فلسطینی میڈیا کا کہنا تھا کہ مظاہرے کا اہتمام حماس کی جانب سے کیا گیا تھا۔ اس موقع پر عام ہڑتال تھی اور مظاہروں کے شرکاء کی تعداد بڑھانے کے لیے اسکولوں میں عام تعطیل کی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ حماس گذشتہ ایک سال سے غزہ میں مصر اور اسرائیل کی جانب سے کی گئی علاقے کی ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے احتجاج کررہی ہے۔

    یاد رہے کہ ایک سال قبل فلسطین میں یوم النکبہ کے موقع پر مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج کے حملوں میں 60 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔ تاہم رواں سال یوم نکبہ ایک ایسےوقت میں منایا گیا جب دو ہفتے قبل غزہ میدان جنگ بن چکا ہے۔

    حالیہ ایام میں فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی بھی طے پاچکی ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ فلسطینی شہری ایک ایسے وقت میں یوم نکبہ منا رہے ہیں جب لاکھوں فلسطینی ملک سے باہرمشرق وسطیٰ کے ملکوں میں پناہ گزین کے طورپر رہ رہے ہیں۔ مشرق وسطیٰ میں فلسطینی پناہ گزینوں کی تعداد پچاس لاکھ سے زیادہ ہے۔

  • حالیہ جھڑپوں کے بعد فلسطینی حکام کا اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا دعویٰ

    حالیہ جھڑپوں کے بعد فلسطینی حکام کا اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا دعویٰ

    یروشلم : مقبوضہ فلسطین اور صیہونی ریاست اسرائیل کے درمیان تین روز سے جاری کشیدگی تھم گئی، مصر نے دونوں کے درمیان جنگ بندی میں ثالث کا کردار ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی حکام کے مطابق غزہ کی پٹی اور جنوبی اسرائیل میں تین روز سے جاری تشدد کے خاتمے کے لیے مصر نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی میں ثالث کا کردار ادا کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان حالیہ تشدد کا آغاز تین دن پہلے ہوا تھا اور گزشتہ اتوار کو یہ تشدد اس وقت انتہا کو پہنچا جب غزہ کی جانب سے اسرائیل میں راکٹ اور میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں چار اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے تھے۔

    اسرائیل کی جانب سے جوابی کارروائی کی گئی جس میں 19 فلسطینی شہید ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایک فلسطینی اہلکار نے بتایا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان یہ جنگ بندی مقامی وقت کے مطابق پیر کی صبح شروع ہوگئی۔اسرائیل کی جانب سے تاحال اس معاملے پر تبصرہ نہیں کیا گیا۔

    اس سے قبل اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ فلسطین کی طرف سے 600 سے زیادہ راکٹ اور میزائل داغے گئے جن میں سے 150 سے زیادہ ناکارہ بنا دئیے گئے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے حماس کے شدت پسندوں کے تقریباً 320 اہداف کو نشانہ بنایا، روئٹرز کے مطابق جنوبی اسرائیل میں شہریوں کو خبردار رکھنے کے لیے پیر کے روز راکٹ سائرن طلوع آفتاب سے کچھ گھنٹے پہلے خاموش ہو گئے تھے۔

    دوسری طرف اسرائیل کی فوج نے غزہ میں کسی نئے فضائی حملے کی اطلاع نہیں دی۔خیال رہے کہ مصر اور اقوام متحدہ ماضی میں بھی فلسطین اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرتے رہے ہیں۔

    خبررساں ایجنسیوں کے مطابق اسرائیل اس ہفتے کے آخر میں اپنا یوم آزادی منا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تل ابیب میں 14 سے 18 فروری تک یورو ویڑن گائیکی کا مقابلہ بھی ہو رہا ہے جس میں ہزاروں اسرائیلی شرکت کریں گے۔دوسری جانب غزہ میں مسلمانوں کا مقدس مہنیے رمضان کا آغاز ہو گیا ہے۔

  • اسرائیلی فورسز کی غزہ میں فضائی بمباری، 4 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی

    اسرائیلی فورسز کی غزہ میں فضائی بمباری، 4 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی

    یروشلم : غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی دفاعی افواج نے مقبوضہ غزہ کی پٹی پر فضائی بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں چار فلسطینی شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض اسرائیل کی ایئر فورس کی جانب سے اتوار کے روز غزہ کی پٹی پر رہائشی آبادی کو شدید فضائی بمباری کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ظالم اسرائیلی فورسز کی جانب سے مقبوضہ غزہ کی پٹی میں علیٰ الصبح بم گرائے گئے تھے جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے جبکہ 4 نوجوان شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ شہید ہونے والوں کی شناخت 22 سالہ عماد نصیر اور چار افراد سمیت ایک حاملہ خاتون اپنے ایک سالہ بچے کے ہمراہ شہید ہوگئی جبکہ ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

    دوسری جانب صیہونی ریاست کی درندہ صفت فورسز کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا ہے کہ آج کی جانے والی فضائی بمباری میں فلسطین کی مزاحمتی تنظیم کی جانب سے اسرائیل پر داغے گئے 200 راکٹ حملوں کے نتیجے میں کی گئی ہے۔

    اسرائیلی فورسز کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے راکٹ حملوں کے نتیجے میں 80 سالہ فلسطینی خاتون سمیت دو افراد زخمی ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : غزہ : اسرائیلی فضائیہ کی حماس کے ٹھکانوں پر بمباری

    یاد رہے کہ اپریل کے اواخر میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے ظالم فوجیوں کی جانب سے اتوار اور پیر کی درمیانی شب مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ کی پٹی میں واقع اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے متعدد ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی گئی ہے تاہم اسرائیل کی فضائی کارروائی کے دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

  • فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی نفی پرمبنی کوئی امن فارمولا قبول نہیں کریں گے‘عرب لیگ

    فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی نفی پرمبنی کوئی امن فارمولا قبول نہیں کریں گے‘عرب لیگ

    قاہرہ : مصری دارالحکومت میں ہونے والے عرب لیگ وزراء خارجہ اجلاس میں اس بات پراتفاق کیا گیا ہے کہ فلسطینیوں کے حق خود اردایت کی نفی اور آزاد فلسطینی ریاست سے انکار پر مبنی کوئیبھی امن فارمولا قبول نہیں کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان جاری کشیدگی ختم کرنے کے لیے ’ڈیل آف دی سینچری‘ کے عنوان سے ایک امن پلان تیار کیا گیا ہے تاہم اس منصوبے کی تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عرب ممالک نے تیونس میں ہونے والے عرب سربراہ اجلاس کے فیصلوں پرعمل درآمد کرتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی کے بجٹ میں مدد کے لیے ماہانہ 10 کروڑ ڈالر کی رقم فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اجلاس کے اختتام پر جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزراء خارجہ نے اجلاس میں قضیہ فلسطین کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت پرتفصیلی غور کیا۔ اس کےعلاوہ فلسطینی اتھارٹی کے سیاسی روڈ میپ اور اسے درپیش مالی بحران کے حل پر بات چیت کی گئی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اجلاس کی صدارت صومالیہ نے کی جب کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس بھی موجود تھے۔اجلاس میں مسئلہ فلسطین 2002ء میں عرب ممالک کی طرف سے پیش کردہ امن روڈ میپ کی روشنی اورزمین برائے امن کے اصول کے تحت بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا گیا۔

    اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ عرب ممالک ایسا کوئی بھی امن منصوبہ قبول نہیں کریں گے جس میں فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم نہ کیا جائے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اجلاس میں آزاد فلسطینی ریاست کے لیے اسرائیل سے چار جون 1967ء سے پہلے والی پوزیشن پر واپس جانے، مشرقی بیت المقدس کو فلسطینی ریاست کا صدر مقام تسلیم کرنے، فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی اورانہیں معاوضہ ادا کرنے اور تمام فلسطینی اسیران کی فوری رہائی پر زوردیا گیا۔

    عرب وزراءخارجہ نے صدر محمود عباس کی طرف سے 2018ء میں عرب لیگ میں پیش کردہ منصوبے کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔

    عرب لیگ کے اجلاس میں القدس کے تحفظ اور اسے فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بناتے ہوئے شہر کی عرب، اسلامی ،تاریخی اور قانونی تشخص کی بقاء کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کارلانے پر زوردیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اجلاس میں القدس پرصہیونی ریاست کے استعماری منصوبوں اور القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانے کے اعلانات اور اقدامات کو بھی مستردکردیا۔

    اجلاس میں سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 کے مطابق فلسطین میںیہودی آباد کاری روکنے اور جنرل اسمبلی کے فیصلوں کے مطابق فلسطینیوں کو تحفظ فراہم کرنے اور فلسطینی پناہ گزینوں کی امدادی ایجنسی”اونروا“ کی مالی مدد جاری رکھنے پر زور دیا گیا۔

    عرب لیگ کے وزراءخارجہ اجلاس میں شام کے مقبوضہ وادی گولان کو اسرائیل میں ضم کرنے کے اعلانات کو مسترد کردیا اور کہا کہ عرب ممالک وادی گولان کو صہیونی ریاست میں ضم کرنے کی تمام سازشوں کی مخالفت کرتے رہیں گے۔

  • نیتن یاہو فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان امن کا باعث بنے گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    نیتن یاہو فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان امن کا باعث بنے گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن/تل ابیب : ڈونلڈ ٹرمپ نےاسرائیل کے پارلیمانی انتخابات میں تاریخ ساز کامیابی حاصل کرنے پر نیتن یاہو کو مبارک دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے مابین امن کے امکانات میں اضافہ ہوگا‘۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض صیہونی ریاست اسرائیل میں گزشتہ روز پارلیمانی انتخابات منعقد ہوئے تھے جس میں پانچویں مرتبہ فلسطینی عوام کے خون سے ہولی کھیلنے والے بنجامن نیتن یاہو کی جماعت لیکوڈ نے اکثریت رائے سے کامیابی حاصل کی تھی۔

    پارلیمانی انتخابات میں پانچویں مرتبہ کامیابی حاصل کرکے تاریخ رقم کرنے والے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مبارک پیش کی ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ بنجامن نیتن یاہو کی کامیابی سے بہتر امکانات سامنے آئیں گے۔

    خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کے نہت زیادہ حامی ہیں جو گزشتہ برس میں اسرائیل سے الفت کی خاطر بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرچکے ہیں اور اپنا سفارت خانہ منتقل کرنے کے ساتھ اپنے اتحادی ممالک کو بھی سفارت خانے یروشلم منتقل کرنے کو کہا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر گزشتہ ماہ اسرائیلی بقاء کی خاطرشام کی متنازعہ گولان کی پہاڑیوں پر بھی اسرائیلی خود مختاری کو تسلیم کرچکے ہیں جس پر صیہونی ریاست نے 1967 میں قبضہ کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کی جماعت لیکوڈ اور انکے حریف سابق آرمی چیف بینی گینٹز نے پارلیمانی انتخابات میں 120 میں سے 35، 35 نشتیں حاصل کی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو کے کی پانچ اتحادی جماعتوں نے بالترتیب 5، 5، 4، 8، 8 نشتوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ بینی گینٹز کی اتحادی جماعتوں نے بالترتیب 6، 4، 6، نشتیں حاصل کرسکیں۔

    نیتن یاہو نے الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے کےبعد کہا تھاکہ ’میرا عوام سے رابطہ بہت اچھا ہے، اس لیے عوام نے مجھے پانچویں مرتبہ اعتماد کا ووٹ دیا ہے اور یہ اعتماد کا ووٹ سابقہ انتخابات سے کہیں بڑا ہے‘۔

    نیتن یاہو نے کہا کہ ’میں اسرائیل کے تمام شہریوں کا وزیر اعظم بننا چاہتا ہوں، دائیں، بائیں بازو کے افراد ہوں، یہودی و غیر یہودی سب کا وزیر اعظم بننا چاہتا ہوں‘۔

    مزید پڑھیں : اسرائیلی وزیراعظم کا مکروہ چہرہ سامنے آگیا

    اسرائیلی عام انتخابات، غزہ اور مغربی کنارے کے محاصرے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ الیکشن سے ایک روز قبل نیتن یاہو نے نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ پٹی میں بسنے والی یہودی بستیوں کو اسرائیلی حصہ قرار دے دیا جائے گا، اس فیصلے پر قائم رہیں گے۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی فورسز نے پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر گزشتہ کئی روز سے مغربی کنارے اور غزہ پٹی کا محاصرہ کیا ہوا تھا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق مقبوضہ غزہ کی گزرگاہ کو بھی الیکشن تک بند کیا جارہا ہے کہ صرف انتہائی حساس طبی مسائل کی صورت میں غزہ سے باہر جانے کی اجازت ہوگی۔