Tag: PALESTINIANS

  • اسرائیل نے فلسطینیوں کے لیے ’ایریز کراسنگ‘ کھولنے کا اعلان کردیا

    اسرائیل نے فلسطینیوں کے لیے ’ایریز کراسنگ‘ کھولنے کا اعلان کردیا

    یروشلم : اسرائیلی وزیر دفاع لائبرمین نے غزہ کی پٹی پر واقع گذر گاہ ’ایریز کراسنگ‘ کو فلسطینی شہریوں کے لیے کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے حکام کی جانب سے غزہ کی پٹی کے ساتھ واقع شہریوں کی آمد و رفت کا واحد راستہ ایک ہفتہ بند رکھنے کے بعد کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

    غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ سیکیورٹی فورسز فلسطینی شہریوں کی غرب اردن میں آمد و رفت کے لیے استعمال ہونے والے والا واحد راستہ ’ایریز‘ کو کھولنے کی تیاری کررہے ہیں۔

    اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر واقع شاہراہ ’ایریز‘ کو ایک ہفتہ بند رکھنے کے بعد کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 27 اگست کو مقبوضہ فلسطین پر قابض غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے فلسطینی مسلح گروہوں سے تازہ جھڑپوں کے بعد غزہ کی پٹی کے ساتھ واقع شہریوں کی آمد و رفت کا واحد راستہ ایک مرتبہ پھر بند کرتے ہوئے صرف بہت ایمرجنسی کی صورت میں گزرنے کی اجازت دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے راستہ بند کرنے کے ظالمانہ اقدام کے باعث غزہ میں محصور افراد عید الااضحیٰ کے دوران بھی مذکورہ راستہ استعمال کرنے سے قاصر تھے۔

    صیہونی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ متعدد فلسطینی مظاہرین کی جانب سے اسرائیلی سرحد کو پار کرکے صیہونی ریاست میں داخل ہونے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ احتجاج کرنے والوں نے جلتی ہوئی پتنگیں اور آتش گیر مادہ سرحدی باڑ کے اس پار پھینکا ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت نے گذشتہ دس برس سے غزہ کا برّی، بحری اور فضائی راستہ بند کرتے غزہ کے مکینوں کو شہر میں ہی محصور کیا ہوا ہے، صرف بہ حالت مجبوری سفر کرنے آمد و رفت کی اجازت ہے۔

  • امریکا کی ’سیاسی بلیک میلنگ‘ فلسطینیوں کی 20 کروڑ ڈالر امداد منسوخ

    امریکا کی ’سیاسی بلیک میلنگ‘ فلسطینیوں کی 20 کروڑ ڈالر امداد منسوخ

    واشنگٹن: امریکا کی جانب سے فلسطینیوں کے حوالے سے سیاسی بلیک میلنگ کا سلسلہ جاری ہے، امریکی حکومت نے فلسطینیوں کی 20 کروڑ ڈالر کی امداد منسوخ کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی حکومت نے فلسطینی علاقوں غرب اردن اور غزہ کے لیے مختص 20 کروڑ ڈالر کی امداد دوسرے ملکوں میں جاری امدادی پروگراموں کو دینے کا اعلان کیا ہے۔

    امریکی وزارت خارجہ کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ غزہ اور غرب اردن کے لیے مختص کی گئی 200 ملین ڈالر کی اقتصادی امداد دنیا کے دوسرے علاقوں میں جاری پروگراموں کو دینے کی ہدایات کی جارہی ہیں۔

    امریکی عہدیدار نے کہا کہ ہم نے فلسطین اتھارٹی کی غزہ اور غرب اردن کے لیے امداد پر نظرثانی شروع کی ہے، ہم امدادی رقم وہاں خرچ کریں گے جہاں امریکی ٹیکسوں کے لیے فائدہ ہو اور امریکی قومی سلامتی مل سکے۔

    دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی نے امریکا کی جانب سے امداد روکے جانے کی مذمت کرتے ہوئے اسے سیاسی بلیک میلنگ قرار دیا ہے۔

    امریکا میں فلسطینی سفیر نے کہا ہے کہ امریکی انتظامیہ نے خود کو امن دشمن ثابت کیا ہے، فلسطینیوں کی امداد روکنے کا کوئی قانونی اور اخلاقی جواز نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ فلسطینی اتھارٹی اور امریکا کے درمیان گزشتہ برس 6 دسمبر کو اس وقت حالات کشیدہ ہوگئے تھے جب امریکا نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی پر مالی دباؤ بڑھانے کی پالیسی اپنائی تھی۔

  • سعودی عرب آزاد ریاست کےفلسطینی حق کی حمایت کرتا ہے‘ شاہ سلمان

    سعودی عرب آزاد ریاست کےفلسطینی حق کی حمایت کرتا ہے‘ شاہ سلمان

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان کا کہنا ہے کہ فلسطین کے حوالے سے سعودی عرب اپنے موقف پرقائم ہے اور وہ یہ ہے کہ ہم فلسطینیوں کے آزاد ریاست حاصل کرنے کے حق کی حمایت کرتے ہیں جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے عالمی کوششوں کی ضرورت پرزور دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب آزاد ریاست کے فلسطینی حق کی حمایت کرتا ہے۔

    شاہ سلمان نے امریکی صدر سے گفتگو کے دوران فلسطین کے حوالے سے سعودی عرب کی پوزیشن کو دہرایا اور کہا کہ فلسطینی عوام کو آزاد ریاست کا قانونی حق حاصل ہے جس کا دارالحکومت یروشلم ہو۔

    سعودی فرمانروا اور امریکی صدر کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ غزہ میں مظاہروں کے دوران اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 17 فلسطینیوں کی شہادت کے بعد سامنے آیا۔

    اسرائیلیوں کواپنی سرزمین کاحق حاصل ہے،شہزادہ محمد بن سلمان

    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ اسرائیلیوں کو اپنی سرزمین کا حق حاصل ہے، استحکام کے لیے امن معاہدے کو یقینی بنانا ہوگا۔

    واضح رہے کہ 2002 سے سعودی عرب اسرائیل اور فلسطین تنازع کے لیے دو ریاستی حل کے لیے کردار ادا کرتا رہا ہے اور آج تک کسی سعودی حکام نے اس چیز کو تسلیم نہیں کہ اسرائیل کو کسی زمین کا حق حاصل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فلسطینیوں کا اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کا اعلان

    فلسطینیوں کا اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کا اعلان

    غزہ: فلسطینیوں کا اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کا اعلان، شہداء کی تدفین کے بعد مظاہرین ایک بار پھر اسرائیلی سرحد پر پہنچنا شروع ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے شہید ہونے والوں کو آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کردیا گیا، شہداء کے جنازوں میں ہزاروں افراد شریک ہوئے، تدفین کے بعد شرکاء نے اسرائیل کے خلاف سخت نعرے بازی کی اور ’بدلے‘ کے نعرے بلند کیے۔

    شرکاء نے امریکا کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فلسطینیوں کے قتل عام کی تحقیقات سے متعلق مسودے کو بلاک کرنے کی سخت مذمت کی اور اپنے غصے کا کھل کا اظہار کیا۔

    تدفین کے بعد ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی پھر اسرائیلی سرحد پر جمع ہونا شروع ہوگئے دوسری جانب قابض اسرائیل فوج نے غزہ میں گھس کر فلسطینیوں کے خلاف کارروائی کی دھمکی دی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں 17 فلسطینیوں کی شہادت کے واقعے کے بعد احتجاج میں شدت آگئی ہے، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مزید 13 فلسطینی شدید زخمی ہوگئے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں واقعے سے متعلق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ مظاہرے میں شامل چند لوگوں کی طرف سے پہلے فائرنگ کی گئی اور پتھراؤ بھی کیا گیا بعد ازاں معاملہ سنگین ہوگیا اور مقابلے کی صورت اختیار کر گیا، البتہ واقعے سے متعلق تفصیلات حاصل کر رہے ہیں۔

    دوسری جانب فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیلی افواج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے نوجوانوں کے غم میں یوم سوگ منانے کا اعلان کیا تھا اس موقع پر فلسطین کے علاقے غرب اور اردن میں مکمل ہڑتال کی گئ تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • غزہ: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 17 شہری شہید‘ 1500 زخمی

    غزہ: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 17 شہری شہید‘ 1500 زخمی

     یروشلم:  فلسطینی عوام کی جانب سے اسرائیلی بارڈر پر کیے جانے والے احتجاج پراسرائیلی فورسز کی شدید فائرنگ سے 17 شہری شہید جبکہ 1500 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 42 ویں سالانہ یوم ارض کے سلسلے میں فلسطین کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی قبضے کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں تاہم مظاہرین پراسرائیلی فوج کی جانب سے فائرنگ کے واقعات میں 17 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    فلسطینی وزیر صحت کے مطابق فلسطینی عوام کی جانب سے اسرائیلی سرحد کے قریب چھ مقامات پر کیے جانے والے پُرامن مظاہروں پر صیہونی فوجیوں نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 16 سالہ نوجوان سمیت 17افراد شہید جبکہ 1500 سے زائد شہری زخمی ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی فورسز کا کہنا ہے کہ 17 ہزار سے زائد فلسطینی عوام سرحد کے قریب 6 مقامات پر مظاہروں کے دوران اسرائیلی فورسز پرپیٹرول بموں اور پتھروں سے حملہ کررہے تھے۔ اسرائیل کی دفاعی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ کی تھی۔

    خیال رہے کہ فلسطینی آج سے آئندہ چھ ہفتوں کے لیے اسرائیلی بارڈر پر احتجاجی کیمپ لگا رہے ہیں‘ جس کا مقصد فلسطینیوں کا اپنی سرزمین پر واپس لوٹنے کے لیے پُراَمن مظاہرہ کرنا ہے۔

    فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ صرف یہی نہیں بلکہ درجنوں فلسطینی شہری غاصب اسرائیلی قوتوں کی فائرنگ سے زخمی بھی ہوچکے ہیں۔ اسرائیلی افواج کی جانب سے شمالی غزہ کے علاقے جبلیہ اور جنوبی غزہ کے علاقے رفاہ میں بھی فائرنگ کی گئی ہے۔

    اسرائیلی افواج نے غزہ بارڈر کو ’ نوگو زون‘ بنا رکھا ہے ‘ اور وہ اس کا سبب سیکورٹی خدشات کو قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے فلسطینی عوام کو تنبیہہ کی تھی کہ سیکورٹی باڑھ سے ہر صورت دور رہا جائے بصورت دیگر انہیں نشانہ بنا یا جائے گا۔

    دوسری جانب فلسطین کی آزادی کے لیے متحرک تنظیم ’حماس‘ نے متنبہ کیا ہے کہ مظاہرین کو نشانہ بنانا درحقیقت فلسطینی عوام کو اشتعال دلانے کی مذموم کوشش ہے اور اس طرح سے عوام کو پیغام دیا جارہا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف احتجاج میں شرکت نہ کریں۔

    اسرائیل کی وزارتِ خارجہ نے الزام عائد کیا ہے کہ احتجاج کا مقصد جان بوجھ کراسرائیل کے ساتھ تصادم کرنا ہے اور کسی بھی قسم کے مسلح تصادم کی ذمہ داری مکمل طورپر حما س اور ان کا ساتھ دینے والی جماعتوں پر ہوں گی۔

    یاد رہے کہ اسرائیل ایک طویل عرصے سے مظلوم فلسطینیوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہا ہے‘ ایک جانب تو اسرائیل ان کی زمینوں پر قابض ہے دوسری جانب وہ انہیں احتجاج کے جمہوری حق سے بھی محروم رکھنا چاہتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • فلسطین جب مذاکرات کےلئےتیارنہیں توہم امدادکیوں دیں؟ڈونلڈٹرمپ

    فلسطین جب مذاکرات کےلئےتیارنہیں توہم امدادکیوں دیں؟ڈونلڈٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے بعد فلسطین کی امداد روکنے کا بھی اعلان کردیا۔ اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ فلسطین جب مذاکرات کےلئےتیارنہیں توہم امداد کیوں دیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ صرف پاکستان نہیں بہت سےدوسرےممالک کوبھی لاکھوں ڈالردیتےہیں، پاکستان ہی نہیں، کئی دوسرے ممالک نے بھی لاکھوں ڈالر لیکر کچھ نہیں کیا، اتنی امداد دینے کے باوجود ہمیں ان ممالک سے احترام اور پذیرائی نہیں ملتی۔

    ٹرمپ نے مزید کہا کہ ہم نے مذاکرات کے سب سے مشکل ترین مرحلے میں ٹیبل سے ہٹ کر ہی کامیابی حاصل کی اور یروشلم کو چھین لیا ہے لیکن اسرائیل کو اس کیلئے مزید قربانیاں دینا ہوں گی، فلسطین کو لاکھوں ڈالرامداد دینے کے باوجود بدلے میں کچھ حاصل نہیں ہوا، فلسطین جب مذاکرات کےلئے تیار نہیں توہم امدادکیوں دیں؟


    مزید پڑھیں : ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر


    یاد رہے گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا نے گزشتہ15سال میں33ارب ڈالرز پاکستان کو دے کر بے وقوفی کی، پاکستان امریکہ کو ہمیشہ دھوکہ دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکہ کو بے وقوف بنانے کے بجائے کچھ نہیں کیا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جنہیں ہم افغانستان میں تلاش کررہے ہیں، امداد وصول کرنے کے باوجود پاکستان نے امریکا سے جھوٹ بولا۔

    ٹرمپ کی دھمکی کے بعد  امریکا نے پاکستان کی 255ملین ڈالرز کی فوجی امداد بھی روک لی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ہم سب کی طرح فلسطینیوں کو بھی جینے کا حق ہے،ترک وزیرخارجہ

    ہم سب کی طرح فلسطینیوں کو بھی جینے کا حق ہے،ترک وزیرخارجہ

    انقرہ : ترک وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو بتاتے ہیں آپ اکیلے نہیں ہم آپ کے ساتھ ہیں، ایسارویہ ناقابل قبول ہےاورنہ ہم برداشت کرینگے، ہمیں کوئی ڈرا نہیں سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق ترک وزیرخارجہ مولود چاوش اوگلو کا کہنا ہے ہم سب کی طرح فلسطینیوں کوبھی جینےکاحق ہے، فلسطینیوں کوکئی دہائیوں سے تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    مولود چاوش کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کوبتاتےہیں آپ اکیلےنہیں ہم آپ کےساتھ ہیں، اوآئی سی نےیکطرفہ طورپرامریکی فیصلے کو مسترد کردیا، امریکا نے ممبرز کو خبردار کیا تھا کہ قرارداد کیخلاف ووٹ دیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ امریکہ کا ایسارویہ ناقابل قبول ہے اور نہ ہم برداشت کرینگے، ہمیں کوئی ڈرا نہیں سکتا۔


    مزید پڑھیں : جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون نہیں چلےگا، ترک وزیر خارجہ


    گذشتہ روز بھی ترک وزیرخارجہ نے ٹرمپ کی امداد بند کرنے کی دھمکی کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرمپ کے متنازعہ فیصلے کوتسلیم کرانے کیلئے امریکی دھمکیاں اور دباؤ کو کوئی بھی ریاست کو قبول نہیں کریگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکہ یہ سمجھتا ہے کہ وہ طاقتور ہے، اسی لیے وہ ٹھیک ہے لیکن اب جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون نہیں چلے گا۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر نے دھمکی دی تھی کہ امریکہ اربوں ڈالر کی امداد دیتا ہے، جن ممالک نے یروشلم کو دارالخلافہ تسلیم کرنے کے حق میں ووٹ نہ دیا تو انہیں اس کا خمیازہ بھگتناپڑے گا۔

    اس سے قبل اقوام متحدہ میں امریکا کی مستقل مندوب نیکی ہیلی نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا تھا کہ جمعرات کو اقوام متحدہ میں امریکا کے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کے خلاف ووٹ دیا جائے گا اور ہمارے آئینی حق پر شدید تنقید بھی کی جائے گی، ایسے کرنے والے ممالک کے نام ہم نوٹ کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسپین کی پارلیمنٹ میں فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کی قرارداد منظور

    اسپین کی پارلیمنٹ میں فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کی قرارداد منظور

    اسپین: پارلیمنٹ نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کی قرارداد منظور کرلی ہے۔

    ارکان نے حکومت سے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا مطالبہ کرنے کی قرارداد پیش کی ۔ قرارداد میں کہا گیا کہ فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے سے مشرق وسطی میں قیام امن کی جانب پیش رفت ہوگی ۔

    ارکان نے مطالبہ کیا اسرائیل اور فلسطین طویل عرصے سے جاری تنازع مزاکرات سے حل کریں۔