Tag: palm oil

  • پام آئل کی مختلف اقسام اور اس کے فوائد

    پام آئل کی مختلف اقسام اور اس کے فوائد

    پام آئل دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا کھانا پکانے کا تیل ہے، پام آئل باغات میں کاشت کی گئی کھجور کے درخت (ایلئیس گنیسیس) کے تازہ پھلوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔

    وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والا کھجور کا تیل کھانوں میں ذائقہ اور مستقل مزاجی کے معیار کو مستحکم کرنے اور تازگی برقرار رکھنے میں مفید ہوتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پام آئل کے سب سے بڑے پیداواری ممالک انڈونیشیا، ملائیشیا، تھائی لینڈ اور نائیجیریا ہیں جو عالمی سطح پر پام آئل کی 85 فیصد ضرورت پوری کر رہے ہیں۔

    یہ تیل دیگر کوکنگ آئل کی نسبت کم قیمت ہونے کی وجہ سے کھانے پکانے کی تیاری میں مقبول ہے لیکن تمام پام آئل ایک جیسے نہیں ہوتے، اس کی مختلف اقسام غذائیت، ذائقے اور ماحولیاتی استحکام پر مختلف اثرات مرتب کرسکتی ہیں۔

    زیر نظر مضمون میں ہم پام آئل کی ان اقسام پر روشنی ڈالیں گے جو کھانے پکانے میں استعمال ہوتی ہیں اور ان کی خاصیت، فوائد اور خامیوں پر تفصیل سے بیان کریں گے۔

    بازاروں میں پام آئل کی متعدد اقسام دستیاب ہیں جن میں ریفائنڈ پام آئل، کروڈ پام آئل، پام اولین، ریڈ پام آئل اور سسٹین ایبل پام آئل (سی ایس پی او) شامل ہیں۔

    1۔ ریفائنڈ پام آئل (آر پی او)

    ریفائنڈ پام آئل، پام آئل کی سب سے زیادہ فروخت اور استعمال کی جانے والی قسم ہے، اس کو مخصوص ریفائننگ کے عمل سے گزارا جاتا ہے، جس کے بعد اس میں موجود آلودگی ختم ہوجاتی ہے اور یہ ایک ہلکے رنگ اور بہترین ذائقے کا حامل تیل بن جاتا ہے۔ ریفائنڈ پام آئل (آر پی او) زیادہ تر بیکنگ اور کھانے پکانے میں استعمال ہوتا ہے۔

    یہ کھانوں میں بہترین ذائقے اور دیگر آئلز کی نسبتاً کم قیمت پر دستیاب ہے۔ اس کے علاوہ اس میں اضافی اجزاء اور دیرپا تحفظ کے لیے کیمیکلز شامل کیے جاسکتے ہیں۔

    2۔ کروڈ پام آئل (سی پی او)

    کروڈ پام آئل وہ خام تیل ہے جو پام کے پھل سے نکالا جاتا ہے، اس کا رنگ سرخی مائل نارنجی ہوتا ہے اور اس کا ذائقہ آر پی او کے مقابلے میں زیادہ گہرا ہوتا ہے۔

    یہ زیادہ تر افریقی اور جنوب مشرقی ایشیائی کھانوں میں روایتی کھانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

    اس میں اینٹی آکسیڈنٹس کی بھرپور مقدار ہوتی ہے اور زیادہ غذائی اجزاء دیر تک محفوظ رہتے ہیں۔

    اس کے علاوہ یہ بات بھی ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ یہ تیل ہر کھانے کے لیے موزوں نہیں ہو سکتا اور مناسب ذخیرہ نہ ہونے پر تیل خراب بھی ہوسکتا ہے۔

    3۔ پام اولین

    پام اولین، پام آئل کی ایک جزوی شکل ہے، جو کرسٹلائزیشن اور علیحدگی کے عمل کے ذریعے حاصل کی جاتی ہے۔ اس میں آر پی او کے مقابلے میں زیادہ اولیک ایسڈ ہوتا ہے جو اسے فرائینگ اور پکانے کے لیے زیادہ موزوں بناتا ہے۔

    یہ تیل آر پی او سے زیادہ مہنگا اور اس کی تیاری کے عمل کے دوران کچھ غذائی اجزاء ضائع ہوسکتے ہیں۔

    4۔ ریڈ پام آئل

    ریڈ پام آئل ایک قسم کا پام آئل ہے جو روایتی طریقے سے کولڈ پریسنگ کے عمل کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے۔ اس میں قدرتی اینٹی آکسیڈنٹس شامل رہتے ہیں اور اس کا رنگ سرخی مائل نارنجی ہوتا ہے۔ ریڈ پام آئل کھانے پکانے اور بطور ٹاپنگ استعمال ہوتا ہے۔

    یہ تیل اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور اور قدرتی غذائی اجزاء کو محفوظ رکھتے ہوئے کھانوں کے منفرد ذائقے کا بہترین ذریعہ ہے۔

    ریڈ پام آئل وٹامن اے حاصل کرنے کا بھرپور ذریعہ ہے جو کینسر، دماغی امراض، بڑھاپے کو روکنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

    اس کے علاوہ ملیریا، ہائی بلڈپریشر، ہائی کولیسٹرول اور سائنائیڈ زہر کا علاج کرنے کیلئے مفید ہے۔ یہ ہاضمہ کو بڑھاتا ہے اور جسمانی وزن کم کرنے کیلئے مفید اور سازگار ہے۔

    5۔ سسٹین ایبل پام آئل (سی ایس پی او)

    سسٹین ایبل پام آئل کی تصدیق تنظیموں جیسے کہ راؤنڈ ٹیبل آن سسٹین ایبل پام آئل (آر ایس پی او) کے ذریعے کی جاتی ہے، سی ایس پام آئل ماحول دوست طرز عمل کے ذریعے تیار کیا جاتا ہے۔
    یہ آئل دیگر عام پام آئل کی نسبت زیادہ مہنگا ہو سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ پام آئل ایک کثیر المقاصد اور وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والا تیل ہے جس کی مختلف اقسام مختلف خصوصیات، فوائد، اور خامیاں رکھتی ہیں۔

    کھانے کے لیے پام آئل کا انتخاب کرتے وقت اس کے ذائقے، غذائیت، اور ماحولیاتی استحکام کو مدنظر رکھیں۔ صحیح قسم کا پام آئل منتخب کرکے نہ صرف لذیذ اور صحت مند کھانے تیار کیے جا سکتے ہیں بلکہ ماحول دوست طریقے بھی اپنائے جا سکتے ہیں۔

  • خوردنی تیل کے حصول کے لیے سندھ حکومت نے پام آئل کا بڑا منصوبہ تیار کر لیا

    خوردنی تیل کے حصول کے لیے سندھ حکومت نے پام آئل کا بڑا منصوبہ تیار کر لیا

    کراچی: تیل کے حصول کے لیے سندھ حکومت نے پام آئل کا بڑا منصوبہ تیار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے ٹھٹھہ میں ایک اور ایک ہزار ایکڑ پر مشتمل نیا پام آئل منصوبہ لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    صوبائی وزیر اسماعیل راہو کی صدارت میں کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی گورننگ باڈی کے 17 ویں اجلاس میں یہ بات سامنے آئی کہ سندھ حکومت 356 ملین لاگت سے ٹھٹھہ میں پام آئل منصوبہ لانچ کر رہی ہے۔

    صوبائی وزیر نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت 60 ہزار درخت لگیں گے، پام آئل منصوبہ رواں سال لگے گا، تیار ہونے کے بعد فی درخت اوسطاً ایک من آئل دے گا۔

    پام آئل منصوبے کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس

    اجلاس میں ڈی جی سی ڈی اے نے بریفنگ میں بتایا کہ محکمہ جنگلات نے اس سلسلے میں 2 ہزار ایکڑ زمین محکمہ کوسٹل ڈویلپمنٹ کے حوالے کر دی ہے، کوسٹل ڈویلپمنٹ کے گریڈ 19 اور 20 کے افسران کو مڈ کیریئر منیجمنٹ سروس کے تحت ٹریننگ کروائی جائے گی۔

    اسماعیل راہو نے کہا سندھ میں پانی کی قلت بڑھ گئی ہے، جس سے کوسٹل بیلٹ تباہ ہو چکا ہے، ارسا کی جانب سے زرعی پانی نہ ملنے کی وجہ سے ٹھٹھہ اور بدین کی ہزاروں ایکڑ زرعی زمینیں سمندر کے اندر جا چکی ہیں۔

    اجلاس میں اسماعیل راہو نے کوسٹل بیلٹ کو بچانے کے لیے افسران کو آئندہ کے لیے لائحہ عمل بنانے کی ہدایت.کی، انھوں نے کہا ٹھٹھہ، کیٹی بندر، سجاول اور بدین کے لیے بجٹ میں بہت سی اسکیمز رکھی گئی ہیں، جو جلد شروع کی جائیں گی۔

  • کوکنگ آئل کا سب سے بڑا پیداواری ملک بھی بڑھتی قیمتوں پر قابو نہ پاسکا

    کوکنگ آئل کا سب سے بڑا پیداواری ملک بھی بڑھتی قیمتوں پر قابو نہ پاسکا

    جکارتہ : انڈونیشیا میں پام آئل کی برآمدات پر سخت پابندی کے باوجود کوکنگ آئل کی قیمتوں میں کمی نہ ہوسکی، حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال کی ذمہ دار پام آئل مافیاز ہیں۔

    اس حوالے سے انڈونیشیا کی حکومت کا مؤقف تھا کہ اسے مقامی طور پر خوردنی تیل کی کمی پوری کرنی ہے، لہٰذا وہ فی الوقت پام آئل کی برآمد پر پابندی عائد کر رہا ہے جس میں خام اور ریفائن شدہ تیل کی تمام اقسام شامل ہیں۔

    دنیا کے چوتھے سب سے زیادہ آبادی والے ملک انڈونیشیا جو پام آئل کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے گزشتہ ماہ اپریل سے کوکنگ آئل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی روک تھام کے پیش نظر مقامی مارکیٹ کو خوردنی تیل کی ترسیل معطل کرچکا ہے۔

    پام آئل پر مذکورہ سخت پابندی کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں سیکڑوں ملین ڈالر کا نقصان بھی ہوا، اس اقدام سے انڈونیشی عوام کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور حکمرانوں کی ساکھ بھی متاثر ہوئی ہے۔

    انڈونیشی حکومت تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کیلیے ہرممکن اقدامات کررہی ہے لیکن پھر بھی عوام کو مناسب قیمت پر آئل فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔

    انڈونیشیا کے حکام نے عوام سے وعدہ کیا ہے کہ ایک بار جب ملک بھر میں کوکنگ آئل کی بلک قیمتیں14ہزار روپیہ 0.9560ڈالر فی لیٹر پر واپس آجائیں گی تو برآمدات سے پابندی ہٹا دی جائے گی۔

    انڈونیشیا میں کوکنگ آئل کی قیمت اس وقت اپنی بلندیوں پر ہے لیکن وزارت تجارت کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ جمعہ تک کوکنگ آئل کی اوسطاً قیمت 17,300 روپے فی لیٹر تھی جو اپریل میں اوسطاً  18,000 روپے پر آگئی تھی لیکن گزشتہ سال جولائی میں13,300 روپے سے زیادہ تھی۔

    اس حوالے سے انڈونیشیا کے وزیر تجارت محمد لطفی نے اپنے ایک بیان میں "پام آئل مافیا” کو اس تمام صورت حال سے فائدہ اٹھانے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

  • رمضان المبارک: تیل اور گھی کی قیمت میں بڑی کمی

    رمضان المبارک: تیل اور گھی کی قیمت میں بڑی کمی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پام آئل کی قیمت میں اضافے اور رمضان میں متوقع کمی سے نمٹنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپریل اور مئی کے لیے خوردنی تیل کی درآمد پر 10 فیصد ٹیکس ریلیف کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت خوردنی تیل سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر خسرو بختیار، سیکریٹری صنعت و پیداوار اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین نے شرکت کی۔

    اجلاس میں دوران بریفنگ بتایا گیا کہ عالمی مارکیٹ میں پام آئل کی ماہانہ خوردہ قیمتیں نہایت غیر مستحکم ہیں، خوردہ قیمتیں گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً دگنی ہو چکی ہیں، جنوری میں قیمتوں میں تقریباً 13 سو 51 ڈالر فی ٹن نمایاں اضافہ ہوا۔

    حکومت نے پام آئل کی قیمت میں اضافے اور رمضان میں متوقع کمی سے نمٹنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپریل اور مئی کے لیے خوردنی تیل کی درآمد پر 10 فیصد ٹیکس ریلیف کی منظوری دے دی۔

    اجلاس کے اعلامیے کے مطابق خوردنی تیل کی درآمد پر ٹیکس میں چھوٹ کا اقدام مختصر مدت کے لیے ہے، فیصلے کا مقصد صارفین کو خوردنی تیل کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانا ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ گھی اور کھانے کے تیل کی سالانہ طلب کا 90 فیصد درآمدات پر منحصر ہے۔

  • پاکستان میں پہلی بار پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کا تجربہ کامیاب

    پاکستان میں پہلی بار پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کا تجربہ کامیاب

    کراچی: صوبہ سندھ میں پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کا تجربہ کامیاب ہوگیا، آزمائشی طور پر لگائے گئے پام کے درختوں نے ریکارڈ تعداد میں پھل دینا شروع کردیے جبکہ یومیہ 2 ٹن پام تیل کی پیداوار شروع ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے محکمہ ماحولیات و ساحلی ترقی کی پام آئل مل نے پیداوارشروع کردی، مشیر ماحولیات و ساحلی ترقی مرتضیٰ وہاب نے ٹھٹھہ میں واقع مل کا دورہ کیا۔ انہوں نے پام آئل فیلڈ کا بھی دورہ کیا۔

    مرتضیٰ وہاب نے آزمائشی تجربہ کامیاب ہونے پر عملے کو مبارکباد دی اور پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کو گیم چینجر قرار دے دیا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ سندھ میں پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کا تجربہ کامیاب رہا، ٹھٹھہ میں 50 ایکڑ رقبے پر پام کے 11 سو درخت آزمائشی طور پر کاشت کیے تھے، پام کے درختوں نے ریکارڈ پھل دینا شروع کر دیے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یومیہ 2 ٹن پام تیل کی پیداوار ہوگی، پاکستان پام تیل کی درآمد پر سالانہ 4 ارب ڈالر زرمبادلہ خرچ کرتا ہے، سندھ حکومت نے پام تیل پائلٹ پروجیکٹ کی کامیابی کے بعد کاشت کے لیے زمین مختص کردی ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ٹھٹھہ میں 15 سو ایکڑ رقبے پر پام کے مزید درخت کاشت کیے جا رہے ہیں۔ پام کی کاشت اور تیل کی پیداوار سے ٹھٹھہ میں بڑی سرمایہ کاری آئے گی، منصوبہ ہزاروں خاندانوں کے لیے روزگار کا سبب بنے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا یہ واحد اور پہلا منصوبہ ہے، تھرکول کے بعد سندھ حکومت کا پام آئل منصوبہ بھی نئی مثال ثابت ہوگا۔

  • خام تیل اورغذائی مصنوعات کی درآمد میں اضافہ

    خام تیل اورغذائی مصنوعات کی درآمد میں اضافہ

    اسلام آباد : روال مالی سال 2014-15ء کے پہلے چار ماہ ( جولائی تا اکتوبر 2014ء ) میں خام تیل اور غذائی مصنوعات کی درآمد میں 7.34 فیصد اضافہ ہوا ۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ان دو مصنوعات کی درآمد جولائی تا اکتوبر 2014ء کے دوران 7.02 بلین ڈالر رہی جو کہ گزشتہ سال کے اس عرصہ میں 6.54 بلین ڈالر پر تھیں ۔

    پاکستان کی طرف سے خام تیل اور غذائی مصنوعات کی درآمد میں اضافہ جولائی 2014ء کے بعد سے پہلی بار اضافہ ہوا ، غذائی اشیاء کی درآمد میں 41.65 فیصد سے 1.954 بلین ڈالر اضافہ ہوا۔

    پام آئل کی درآمد میں 4.37 فیصد ‘ دالوں کی درآمد میں 28.13 فیصد اور دوسری متفرق غذائی مصنوعات کی درآمد میں 97.65 فیصد اضافہ ہوا۔

    شماریاتی رپورٹ کے مطابق خوردنی تیل کی درآمد کا خرچہ جولائی تا اکتوبر کے دوران بڑھ کر 5.066 بلین ڈالر پر آگیا ، خام تیل (کروڈ) کی درآمد 3.56 فیصد اور پٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں 0.73 فیصد کمی واقع ہوئی۔

  • پام آئل کی درآمدات میں 2 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا اضافہ

    پام آئل کی درآمدات میں 2 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا اضافہ

    اسلام آباد : رواں مالی سال 2014-15ءمیں ماہ اگست کے دوران پام آئل کی ملکی درآمدات میں گزشتہ مالی سال 2013-14ءکے مقابلہ میں 2 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ادارہ برائے شماریات پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال اگست 2013ءکے دوران پام آئل کی ملکی درآمدات کا حجم 14 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھا۔

    جبکہ رواں مالی سال اگست کے دوران درآمدات کا حجم بڑھ کر 16 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا ، اس طرح اگست 2013ءکے مقابلہ میں رواں سال اگست کے دوران پام آئل کی ملکی درآمدات میں دو کروڑ ڈالر سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔