Tag: palpa ka ijlas

  • ایل پی آر و سپروائزری عہدوں پرتعینات کپتانوں کوفارغ کیا جائے، پالپا

    ایل پی آر و سپروائزری عہدوں پرتعینات کپتانوں کوفارغ کیا جائے، پالپا

    کراچی : پالپا کے صدر کیپٹن خالد حمزہ نے کہا ہے کہ پی آئی اے کے ایل پی آر اور سپر وائزری عہدوں پر تعینات کپتانوں کو فی الفور فارغ کیا جائے۔

    یہ بات انہوں نے پی آئی اے کے کپتانوں کی نمائندہ تنظیم پالپا کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، پالپا کا اہم اجلاس صدر کیپٹن خالد حمزہ کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں پی آئی اے کے سی ای او سے ہونے والی ملاقات سمیت تنخواہوں اور دیگر امور پر غور وخوص کیا گیا۔

    اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ پی آئی اے کے ایل پی آر، اور سپر وائزری عہدوں پر تعینات کپتانوں کو فی الفور فارغ کیا جائے۔

    پالپا کے صدر کیپٹن خالد حمزہ نے اکیس جنوری کو جنرل کونسل کا اجلاس طلب کرلیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ آئندہ اجلاس میں مطالبات کی عدم منظوری کے حوالے سے اہم فیصلے کیے جائیں گے۔

    اس کے علاوہ اجلاس میں جنرل کونسل میں انتظامیہ کو پائلٹس کا غیر معمولی تعاون واپس لینے یا نہ ینے کا بھی فیصلہ کیا جائے گا۔

  • پی آئی اے نے کپتانوں کی تنخواہیں آدھی کردیں

    پی آئی اے نے کپتانوں کی تنخواہیں آدھی کردیں

    کراچی: پی آئی اے نے مالی بحران کے باعث کپتانوں کی تنخواہ آدھی کردی، کپتانوں نے احتجاجاً اضافی ڈیوٹی نہ دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کٹوتی کا سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن پی آئی اے نے شدید ترین مالی بحران سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے پائلٹس کی تنخواہیں نصف کردیں جس کے بعد پالپا نے بھی اضافی پروازیں اڑانے سے انکار کردیا ہے۔

    اس حوالے سے پالپا کے صدرکیپٹن خالد حمزہ کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس میں تنخواہوں کی کٹوتی پر شدید تشویش کا اظہارکیا گیا۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ ہمارے ساتھ پی آئی اے انتظامیہ کا رویہ اسی طرح رہا تو پی آئی اے کا کوئی بھی کپتان اضافی ڈیوٹی نہیں کرے گا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جب تک پوری تنخواہیں ادا نہیں کی جاتیں تب تک کوئی بھی پائلٹ اضافی پروازیں نہیں اڑائے گا۔ پی آئی اے انتظامیہ کو آگاہ کردیا گیا ہے کہ کپتانوں کی پوری تنخواہ ادا کی جائے، کٹوتی کا سلسلہ بند کیا جائے ورنہ ہم بھی اہم فیصلے کرنے پرمجبورہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پائلٹس کو تنخواہیں توپوری مل رہی ہیں تاہم ان کے انٹرنیشنل الاؤنسز میں کمی کردی گئی ہے جبکہ دیگر الاؤنسز ختم کردیئے گئے ہیں۔