Tag: Palwamma

  • ملک مخالف انٹرویو، ریحام خان کے پاکستان داخلے پر پابندی کا مطالبہ

    ملک مخالف انٹرویو، ریحام خان کے پاکستان داخلے پر پابندی کا مطالبہ

    لاہور: تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی نے ملک کے خلاف ہرزہ سرائی اور پروپیگنڈے کرنے پر ریحام خان کے پاکستان داخلے پر پابندی کا مطالبہ کردیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کی رکن صوبائی اسمبلی سیمابیہ طاہر نے اسمبلی عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کے پاکستان میں داخلے پر پابند کی قرار داد جمع کرائی۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان ریحام خان کے بھارتی چینل کو دیے گئے انٹرویو کو پاکستان مخالف اور سراسر جھوٹ اور ملکی وقار کے منافی سمجھتا ہے۔

    متن میں کہا گیا ہے کہ ’ایوان یہ بھی سمجھتا ہے کہ ریحام خان ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان کے خلاف مہم چلا رہی ہیں‘۔

    مزید پڑھیں: پلوامہ واقعے سے متعلق اپنے بیان پر قائم ہوں، عمران خان کا مودی کی تقریر پر ردعمل

    قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ’پاکستان میں ریحام کا داخلہ ممنوع قرار دیا جائے جبکہ اُن کے ہر قسم کے بیان، انٹرویو اور خبر نشر کرنے پر بھی مکمل پابندی عائد کی جائے‘۔

    یاد رہے کہ پلوامہ حملے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے سرکاری ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کیا تھا جس میں بھارت کو پیش کش تھی کی کہ اگر اُس کے پاس شواہد و ثبوت موجود ہیں تو فراہم کرے پاکستان ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرے گا۔

    ریحام خان نے اس بیان کے بعد بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان مخالف بیانات دیے اور عمران خان کے خلاف دشمنی کی ہر حد سے گزر گئیں۔

    یہ بھی یاد رہے کہ ریحام خان کی جانب سے عمران خان پر اس سے پہلے بھی الزامات عائد کیے جاچکے مگر وہ ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہی تھیں۔

    اسے بھی پڑھیں: ریحام خان کی کتاب : بھارتی سازش بے نقاب، انٹرویو نے بھانڈا پھوڑ دیا

    مزید پڑھیں: ریحام خان کو اسلامی اقدار کا مذاق بنانا مہنگا پڑ گیا

    عمران خان سے علیحدگی کے بعد ریحام خان نے ایک کتاب بھی لکھی جس میں سابق شوہر اور اُن کی پہلی اہلیہ جمائما خان پر سنگین الزامات عائد کیے گئے تھے۔

    جمائما خان نے ریحام کی کتاب کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ’اس عورت سے زیادہ غضب ناک کوئی نہیں کہ جس کے بچوں کی توہین ہو‘۔

    تحریک انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کتاب کی اشاعت کے پیچھے مسلم لیگ ن ملوث ہے اس لیے اسے الیکشن سے دو ماہ قبل سامنے لایا جارہا ہے تاکہ تحریک انصاف کی ساکھ کو متاثر کیا جاسکے۔

  • پلوامہ واقعے سے متعلق اپنے بیان پر قائم ہوں، عمران خان کا مودی کی تقریر پر ردعمل

    پلوامہ واقعے سے متعلق اپنے بیان پر قائم ہوں، عمران خان کا مودی کی تقریر پر ردعمل

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ  پلوامہ حملے سے متعلق دیے گئے بیان پر قائم ہوں، اگر بھارت ثبوت فراہم کرے گا تو پاکستان فوری کارروائی کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان نے نریند مودی کو بڑا دھچکا دیتے ہوئے اپنے مؤقف پر ڈٹنے کا اعلان کردیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت کے پاس پلوامہ حملے سے متعلق شواہد ہیں تو پیش کرے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’مودی سےملاقات میں خطے سےغربت کےخاتمےپر اتفاق کیا تھا، کسی دہشت گرد واقعے سے خطے کا امن تباہ کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے‘۔

    مزید پڑھیں: بھارت ایک طرف سے حملہ کرے گا، ہم ہر طرف سے حملہ کریں گے: پرویز مشرف

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پلوامہ واقعےسے قبل ستمبر2018میں امن خراب کرنے کی کوشش کی گئی، مگر افسوس اب الیکشن تک بھارت میں امن ایک خواب ہی رہ گیا، نریندرمودی کو خطےمیں امن کو موقع دیناہوگا۔

    ایک روز قبل بھارتی وزیراعظم نریند مودی نے راجستھان میں سیاسی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان سے ٹیلی فونک گفتگو کا حوالہ دیا تھا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان وزیراعظم بنےتو میں نے انہیں ٹیلی فون کرکےمبارک باددی تھی۔

    مودی کا کہنا تھا کہ عمران خان کو پیش کش کی تھی کہ اب ہم مل کر غربت کےخاتمےکی جنگ لڑتےہیں، جس پر انہوں نے جواب دیا تھا کہ آئیےغربت اورجہالت کےخاتمےکی جنگ لڑیں۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت کو پیغام ہے الزام سے نکلو، دلائل سے بات کرو: شہریار آفریدی

    بھارتی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عمران خان نےکہا تھا کہ میں پٹھان کابیٹاہوں، جوکہتاہوں وہی کرتاہوں، اب آزمانےکاوقت ہےعمران خان اپنےلفظوں پرکس حدتک قائم ہیں۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے چند روز قبل بھارتی جارحیت کے جواب میں سرکاری ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’بھارت کو ماضی سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا چاہیے تاہم اگر پاکستان پر حملے کا سوچا گیا تو بھرپور دفاع کیا جائے گا’۔

    عمران خان نے بھارت کو پلوامہ حملے کے شواہد فراہم کرنے اور خطے میں امن و امان کی خاطر مذاکرات کرنے کا مشورہ بھی دیا تھا۔