Tag: panama case

  • پاناما کیس :پی ٹی آئی کا قانون دان زاہد بخاری سے رابطہ

    پاناما کیس :پی ٹی آئی کا قانون دان زاہد بخاری سے رابطہ

    لاہور: تحریک انصاف نے پاناما لیکس کے کیس کی پیروی کے لیے سینئر قانون دان زاہد بخاری سے رابطہ کر لیا۔

    اطلاعات کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے بالاواسطہ طور پر زاہد بخاری سے رابطہ کیا گیا ہے جس میں تحریک انصاف نے زاہد بخاری کو سپریم کورٹ میں جاری پاناما لیکس کیس کی پیروی کرنے کی پیشکش کی گئی ہے۔

    اطلاعات ہیں کہ تحریک انصاف کے ایک اعلی عہدے دار کے قریبی دوست نے زاہد بخاری سے رابطہ کیا ہے۔

    تحریک انصاف کی اس پیشکش پر معروف قانون دان زاہد بخاری کی جانب سے مہلت مانگی گئی۔

    یہ پڑھیں: پاناما کیس : پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان کی پیروی سے معذرت

    قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پاناما لیکس کے مقدمے میں وکیل حامد خان کی جانب سے معذرت کے بعد پی ٹی آئی نے اعتزاز احسن،بابر اعوان  اور دیگر نامور وکلا سے رابطہ کیا ہےجن میں اب زاہد بخاری کا نام بھی سرفہرست ہے۔

    قبل ازیں حامد خان نے پاناما کیس سے علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ کرنے کے بعد عمران خان کو فون کرکے اپنے فیصلے سے کردیا تھا، انہوں نے عمران خان کو بتادیا کہ میڈیا پر جاری مہم کے باعث ان کیلئے سپریم کورٹ کی معاونت ممکن نہیں رہی،خدمات کے اعتراف پر چیئرمین صاحب کا مشکور ہوں مگر مقدمے سے الگ ہونے کی اجازت دی جائے۔

    ذرائع کے مطابق عمران خان نے حامد خان کی خدمات کو سراہا اور اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ حامد خان قانونی ٹیم کی معاونت جاری رکھیں اور کہنا تھا کہ حامد خان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور تحریک انصاف سے ان کی کمٹمنٹ کسی قسم کے شک و شبے سے بالا تر ہیں۔

  • خراب کاریگر اپنے اوزار کو الزام دیتا ہے، بلاول بھٹو

    خراب کاریگر اپنے اوزار کو الزام دیتا ہے، بلاول بھٹو

    کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زداری نے سینئر قانون دان حامد خان کے پاناما لیکس کی مزید پیروی نہ کرنے کے اعلان پر کہا ہے کہ ایک خراب کاریگر ہمیشہ اپنے اوزار کو مورد الزام ٹھہراتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک ٹوئٹ کے ذریعے کیا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے زاہد خان کی جانب سے پاناما لیکس کی مزید پیروی نہ کرنے کے اعلان پر کیا۔

    بلاول بھٹو نے ایک ٹوئٹ کے جواب میں عمران خان اور تحریک انصاف کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ایک خراب کاریگر ہمیشہ اپنے اوزار کو ہی الزام دیتا ہے‘‘۔

    دوسری جانب سنیئر وزیر قانون دان نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے پاناما لیکس کیس کی مزید پیروی نہ کرنے کے حوالے سے آگاہ کیا جس پر عمران خان نے انہیں قانونی ٹیم مشاورت کے لیے رضامند کرنے کی کوشش کی۔


    پڑھیں: ’’ پاناما کیس، وزیراعظم کےبچوں نے دستاویزی ثبوت سپریم کورٹ میں جمع کرا دیئے ‘‘

    مزید پڑھیں:  ’’ پاناما کیس، تحریک انصاف کے وکلاء کی تبدیلی کا امکان ‘‘


    حامد خان نے عمران خان کو فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا  کہ ’’چیئرمین تحریک انصاف نے اعتبار کیا اور مجھے عزت دی جس پر میں اُن کا شکر گزار ہوں تاہم میں کیس کی مزید پیروی نہیں کرسکتا‘‘۔

    خیال رہے پاناما لیکس کیس کی سماعت پر چیف جسٹس نے تحریک انصاف کے وکیل پر اظہار برہمی کیا تھا، جس کے بعد پی ٹی آئی کی قیادت سر جوڑ کر بیٹھی اور چیئرمین کو اس کیس کا وکیل تبدیل کرنے کا مشورہ بھی دیا تھا۔

  • قانونی ٹیم کی تبدیلی کی افواہیں بے بنیاد ہیں،پی ٹی آئی

    قانونی ٹیم کی تبدیلی کی افواہیں بے بنیاد ہیں،پی ٹی آئی

    اسلام آباد : پی ٹی آئی کے ترجمان نے پانامالیکس کیس میں قانونی ٹیم کی تبدیلی کی خبروں کو بالکل بے بنیاد ،من گھڑت اور بدنیتی پر مبنی قرار دیدیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ ایسی افواہوں کی ترویج قابل مذمت ہے، قانونی ٹیم میں تبدیلی کی اطلاعات کی پہلے بھی تردید کر چکے اور ایسی افواہوں کو دوبارہ مسترد کرتے ہیں۔

    پی ٹی آئی ترجمان نے میڈیا سے درخواست کی کہ افواہ سازوں کا آلہ کار بننے کی بجائے حقائق پر توجہ دیں، حکومتی حربوں اور سازشی ٹوٹکوں سے سوائے مایوسی کے کچھ حاصل نہ ہوگا۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ قانونی ٹیم چیئرمین تحریک انصاف کی ہدایات کی روشنی میں بطریق احسن مقدمے کی پیروی میں مصروف ہے۔


    مزید پڑھیں : پاناما کیس، تحریک انصاف کے وکلاء کی تبدیلی کا امکان


    یاد رہے کہ گزشتہ روز تحریک انصاف کے وکلاء کی کارکردگی کے حوالے سے انصاف لیگل کمیٹی کا اہم اجلاس بنی گالہ میں منعقد ہوا، جس میں تحریک انصاف کے وکلاء کے دلائل اور کارکردگی پر نگاہ ڈالی گئی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران پارٹی رہنماؤں نے وکیل نعیم بخاری اور حامد خان کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حامد خان جارحانہ انداز میں کیس لڑ نے میں ناکام رہے ہیں۔

    رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ حامد خان کی جگہ بابر اعوان کو پاناما کیس میں وکیل مقرر کیا جائے۔

    واضح رہے کی عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور تحریک انصاف کے اہم حلیف شیخ رشید پہلے ہی وکلاء کی تبدیلی کا مشورہ دے چکے ہیں۔

  • پاناما کیس، وزیراعظم کےبچوں نے دستاویزی ثبوت سپریم کورٹ میں جمع کرا دیئے

    پاناما کیس، وزیراعظم کےبچوں نے دستاویزی ثبوت سپریم کورٹ میں جمع کرا دیئے

    اسلام آباد : پاناما لیکس کیس میں وزیراعظم کے بچوں نے دستاویزی ثبوت سپریم کورٹ میں جمع کرا دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس پر وزیراعظم کے بچوں مریم نواز ، حسین نواز اور حسن نواز نے سپریم کورٹ میں دستاویزی ثبوت اور شواہد پیش کردیئے، عدالت کوپیش کی گئی دستاویزمیں انیس سو اٹہترمیں زمین لیز کے ثبوت اور شیئر فروخت کے معاہدے منسلک کئے گئے ہیں۔

    گلف اسٹیل کی افتتاحی تقریب کی تصاویر سمیت دبئی میونسپلٹی کا جاری کردہ لائسنس اور پارٹنر شپ ایگریمنٹ کو بھی ثبوتوں کا حصہ بنایا گیا ہے جبکہ نیسکول اور نیلسن انکارپوریٹ کمپنیز ہیں۔

    اس سے قبل وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزدی مریم نواز نے دستاویزی ثبوت اور شواہد عدالت میں جمع کرادیئے، دستاویز کے مطابق مریم صفدر دوہزار چھ سے حسین نواز کی آف شور کمپنیز کی ٹرسٹی ہیں۔

    سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں 2011 کےبعد کی تفصیلات موجود ہیں اور اس کے علاوہ ٹیکس ادائیگی، فیکٹریوں، زمینوں کی تفصیلات بھی شامل ہیں اور حسین نواز کمپنیوں کے مالک ہیں۔

    عدالت میں جمع کرائے گئے شواہد کے مطابق ٹرسٹ کوومبر گروپ، نیسکول لمیٹڈ اور نیلسن لمیٹڈ کے حوالے سے قائم کیا گیا، دو فروری دو ہزار چھ کو ہونے والے معاہدے کے مطابق مریم صفدر کے انتقال یا معذوری کی صورت میں بینیفشری حسین نواز ٹرسٹی کے تمام شیئرز کے مالک بن جائیںگے۔

    دستاویزات کے مطابق حسین نواز کے انتقال کی صورت میں مریم صفدر کو کمپنی کے تمام شیئرز فروخت کرنے کا اختیار ہوگا، ٹرسٹی واجب الادا قرض کی ادائیگی کے بعد بچ جانے والی رقم شرعی قوانین کے مطابق تقسیم کرنے کی پابند بھی ہوں گی۔


    مزید پڑھیں : حسن اور حسین نواز کو جمعرات تک دستاویزات جمع کرانے کی ہدایت


    اس سے قبل سپریم کورٹ نے حسن اور حسین نواز کو جمعرات تک دستاویزات جمع کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    سماعت میں چیف جسٹس نے کہا کہ 1947ءسے تحقیقات شروع ہوں تو20سال لگیں گے۔انہوں نے ریمارکس میں کہا کہ کرپشن کی تحقیقات سپریم کورٹ کا کام نہیں ہے اگرکسی نے کرپشن کی ہے تو نیچے عدالتیں موجود ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم کوئی کمپیوٹر تو نہیں ایک منٹ میں صفحات کواسکین کرلیں،نیب اور دیگر اداروں کی ناکامی کاملبہ ہم پر نہ ڈالیں۔

  • پانامہ کیس، وزیراعظم کے بچوں کی وکیل تبدیل کروانے کی درخواست

    پانامہ کیس، وزیراعظم کے بچوں کی وکیل تبدیل کروانے کی درخواست

    اسلام آباد : وزیراعظم نواز شریف کے بچوں نے پانامہ کیس میں سلمان اسلم بٹ کی جگہ اکرم شیخ ایڈووکیٹ کو وکیل مقرر کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرا دی ہے، پاناما کیس کی سماعت کل چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کالارجربنچ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس میں وزیراعظم کے بچوں نے سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرادی، جس میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز، حسن نواز اورحسین نواز اپنا وکیل تبدیل کرنا چاہتے ہیں، سلمان بٹ کی بجائے سینئر وکیل اکرم شیخ کو اپنا وکیل مقرر کرنے کی اجازت دی جائے ۔

    پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق سمیت دیگر درخواستوں پر سماعت کل ہوگی۔


    مزید پڑھیں : پاناما لیکس: سپریم کورٹ کاتمام فریقین کو15نومبرتک دستاویزات جمع کرنے کا حکم


    ہاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر وزیراعظم کے بچوں کی جانب سے ان کے وکیل نے تحریری جوابات جمع کراتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ متعلقہ دستاویزات بیرون ملک سے حاصل کرنے کے لیےکچھ وقت چاہئے۔

    سماعت میں سپریم کورٹ نے تمام فریقین کو پانامہ پیپرز سے متعلق ثبوت، شواہد اور دستاویزات 15 نومبر تک جمع کرانے کا حکم دے رکھا ہے ۔

    اس سے قبل سماعت میں وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا گیا ہے جس میں انکا کہنا تھا کہ میری کوئی آف شور کمپنی نہیں، وہ لندن کے فلیٹس، آف شور کمپنیوں اور دیگر جائیدادوں کا مالک نہیں، ٹیکس قانون کے مطابق ادا کرتے ہیں، بچے میری زیر کفالت نہیں ہیں۔


    مزید پڑھیں : پانامہ کیس ، وزیراعظم کے بچوں کو پیر تک جواب جمع کرانے کی ہدایت


    وزیر اعظم کے وکیل کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ سال دوہزار تیرہ میں تمام اثاثوں کا اعلان کرچکا ہوں، وزیراعظم باسٹھ اور تریسٹھ کے تحت نااہل قرار نہیں دیے جا سکتے۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف،جماعت اسلامی، عوامی مسلم لیگ، جمہوری وطن پارٹی اور طارق اسد ایڈووکیٹ نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں آئینی درخواستیں دائر کی تھیں۔

  • پاناماکیس ، تحریک انصاف نے شریف فیملی کے خلاف شواہد سپریم کورٹ میں جمع کرادیے

    پاناماکیس ، تحریک انصاف نے شریف فیملی کے خلاف شواہد سپریم کورٹ میں جمع کرادیے

    اسلام آباد : تحریک انصاف نے پاناماکیس میں شریف فیملی کے خلاف شواہد سپریم کورٹ میں جمع کرادیئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کیس کی چوتھی سماعت سے قبل پی ٹی آئی نے شریف خاندان کے اثاثوں کی تفصیلات اور دستاویزی شواہد سپریم کورٹ میں جمع کرادیے، پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل حامد خان نے دستاویزات عدالت میں جمع کرائے۔

    پی ٹی آئی کی جانب سے جمع کرائے جانے والے دستاویزات چھ سو سے زائد صفحات پر مشتمل ہیں، ذرائع کے مطابق 686 صفحات پر مشتمل اضافی دستاویزات میں بینک کھاتوں اور شریف خاندان کے قرض معافی کے شواہد شامل ہیں۔

    دستاویزات کے مطابق 1988سے 1991تک 56ملین روپے ہنڈی جبکہ 145ملین روپے منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک منتقل کیے گئے۔ نوازشریف نے اس دوران صرف 897روپے انکم ٹیکس ادا کیا اور بیرون ملک بھجوائی گئی رقم کا ٹیکس گوشواروں میں ذکر نہیں کیا ۔

    ذرائع کے مطابق نوازشریف کے کاروباری شراکت دارخالد سراج نے منی لانڈرنگ سے پردہ اٹھایا ہے، دستاویزات میں شریف خاندان کے قرض معاف کرانے سے متعلق دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شریف خاندان کے ذمے 6146ملین روپے کے بینک قرضہ جات ہیں، نوازشریف کے وزارت اعلیٰ کے دور میں شریف خاندان کی انڈسٹری نے تیزی سے ترقی کی۔

    دوسری جانب ترجمان تحریک انصاف نعیم الحق کا کہنا ہے کہ وزیراعظم پاناما لیکس پرشروع ہی سے جواب دینے سے گریز کررہے ہیں، نوازشریف اور ان کے خاندان کو جواب تو دینا پڑے گا، ہوسکتا ہے شرفی خاندان کے نئے وکیل اکرم شیخ عدالت کے سامنے بہانے کریں۔


    مزید پڑھیں: پاناما لیکس: سپریم کورٹ کاتمام فریقین کو15نومبرتک دستاویزات جمع کرنے کا حکم


    یاد رہے کہ پانامالیکس سے متعلق کیس میں عدالت نے تمام فریقین کو 15نومبر تک متعلقہ دستاویزات جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

  • پناما لیکس: نواز شریف 7 ماہ بعد بھی تیار نہیں‘ عمران خان

    پناما لیکس: نواز شریف 7 ماہ بعد بھی تیار نہیں‘ عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ سات ماہ بعد بھی وزیراعظم عدالت میں جواب دینے کے لیے تیار نہیں ہیں، اگر اپارٹمنٹ 2006 میں خریدے مسلم لیگ ن کے وزرأ پہلے کیسے چلے گئے؟۔

    تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اپنی رہائش گاہ بنی گالہ پر پنامہ کیس کے حوالے سے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے وزیراعظم کو دو ہفتوں کی مطلوبہ مدت کے بجائے آئندہ منگل کو طلب کیاہے جو کہ خوش آئند بات ہے۔

    انہوں نے وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ سات ماہ قبل عوام سے کہتے تھےکہ وہ عدالتی کارروائی کے لیے تیار ہیں ‘ اور اب عدالت سے تیاری کے لیے وقت مانگ رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ عدالت نےچار سوال پوچھے اور کہا ہے کہ اگر وزیر اعظم جواب دے دیں تو ہوسکتا ہے کہ کمیشن ہی نہ بنانا پڑے‘ بلکہ یہی عدالت پنامہ کیس کا فیصلہ کردے۔


    سپریم کورٹ کاتمام فریقین کو15نومبرتک دستاویزات جمع کرنے کا حکم


    عمران خان کے مطابق عدالت نے کہا ہے کہ ’’کیس کو لمبا نہیں جانے دیں گے‘ عدالت نے نیب پر بھی بات کی کہ وہ ہاتھ کھڑے کر بیٹھے ہیں۔ اگر وہ چاہتے از خود کارروائی کرسکتے تھے‘‘۔

    2006 عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان کہتا ہے کہ مے فیئر کے اپارٹمنٹس 2006 میں لیے ، کلثوم نواز کہتی ہیں کہ بچوں کی تعلیم کے لیے خریدے، چوہدری نثار اور دیگر وزراء کے مطابق وہ اپارٹمنٹ90 کی دہائی میں خریدے گئے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ مجھے تو خود شرم آتی ہے کہ اگر یہ اپارٹمنٹ 90 میں خریدے گئے تو میں 1998 میں کس کے گھر کے باہر لندن میں مظاہرہ کرر ہا تھا۔

  • عمران خان نے فرسٹریشن میں آ کردھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا ،خورشید شاہ

    عمران خان نے فرسٹریشن میں آ کردھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا ،خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف اور پیپلز پا رٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان فرسٹریشن میں آ کردھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا تھا،عدالت کا بھی امتحان ہے پیپلزپارٹی کے وزیراعظم کو نا اہل قرار دیا تھا اب دیکھتے ہیں وزیراعظم نواز شریف کے متعلق عدالت کیا فیصلہ سناتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے اسلام آباد لاک ڈاؤن سے یوم تشکر منانے پر سیاسی جماعتوں کی جانب سے تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

    سکھر میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےپیپلزپارٹی کے رہنما اور قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پہلے ڈٹے کے رہنے بہت دعوے کئے تھے لیکن بعد میں انہیں فرسٹریشن ہوئی اور دھرنے کا فیصلہ واپس لے لیا، عمران خان نے ایسا بے رحمانہ فیصلہ کیوں کیا یہ تو وہی جانتے ہیں۔

    سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ عمران خان فرسٹریشن میں میرے اور پارٹی کے خلاف بات کر رہا ہے، عمران خان کی ان پر تنقید کا وہ جواب نہیں دینا چاہتے، انہوں نے مجھے اور پارٹی کو جو کچھ کہا اس پر انہیں معاف کرتے ہیں۔


    مزید پڑھیں : عمران خان کی پالیسیاں حکومت کو اورمضبوط کررہی ہیں، خورشید شاہ


    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی امپائر کی انگلی اٹھانے کی بات نے آرمی چیف کو بھی سوالیہ نشان بنا دیا تھا، لوگ ان کے متعلق سوال کرتے ہیں وہ لوگ مر نہیں جاتے جو عوام کے بجائے امپائر کی انگلی اٹھنے کی بات کرتے ہیں میں تو ایسی باتیں سن کر کانپ جاتا ہوں۔

    آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ آرمی چیف معزز ہیں، وہ مدت ملازمت میں خد توسیع نہیں چاہتے، نئے آرمی چیف کی تعیناتی میرٹ پر اور سینئر ترین جنرل کو نیا آرمی چیف مقرر کردینا چاہیے۔


    مزید پڑھیں : وزیراعظم اورعمران خان جمہوریت کیلئے خطرہ ہیں،خورشید شاہ


    پاناما کیس کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ پاناما کیس میں شواہد کٹھے ہونگے کیس طوالت بھی پکڑ سکتا ہے، عدالت کا بھی امتحان ہے پیپلزپارٹی کے وزیراعظم کو نا اہل قرار دیا تھا اب دیکھتے ہیں وزیراعظم نواز شریف کے متعلق عدالت کیا فیصلہ سناتی ہے، جب سیاستدان گو گو کے نعرے لگاتے ہیں تو خود پارلیمنٹ سے باہر چلے جاتے ہیں پارلیمنٹ میں میری تقریر نواز شریف کو نہیں، پارلیمنٹ کو بچانے لیئے تھی۔

    قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ سال دوہزار چودہ میں ہم نے پارلیمنٹ میں جمہوریت کی بات کی تھی اور اب بھی جمہوریت کی بقا کیلئے کو شاں ہیں۔