Tag: panama case

  • قطری شہزادے کا پاکستان اور سفارتخانے آنے سے انکار

    قطری شہزادے کا پاکستان اور سفارتخانے آنے سے انکار

    اسلام آباد: قطری شہزادے نے پاکستان اور سفارتخانے آنے سے انکار کردیا اور خط کی تصدیق کیلئے پاناما جےآئی ٹی کو تیسری بار دوحہ آنے کی دعوت دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قطری شہزادے حماد بن جاسم نے پاناما جے آئی ٹی سے رابطہ کیا اور قطری شہزادے خط کی تصدیق کیلئے پاناما جےآئی ٹی کو تیسری بار دوحہ آنے کی دعوت دیتے ہوئے پاکستان اور سفارتخانے آنے سے انکار کردیا۔

    قطری شہزادے کا کہنا ہے کہ بادشاہ کا بیٹا ہوں! شریف خاندان سے مراسم ہیں، تفتیش کرنے والے خود دوحہ آجائیں، میں پاکستان نہیں آؤں گا۔

    شہزادہ جاسم کا کہنا ہے کہ اپنے خط پر قائم ہوں جے آئی کو تحریر کی تصدیق کرنی ہے تو قطر آجائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے جے آئی ٹی نے قطری شہزادے سے انٹرویو کے لیے پاکستانی سفارتخانہ تجویز کیا تھا تاہم حمادبن جاسم نے سفارت خانہ میں آنے سے معذرت کر لی ہے۔

    یاد رہے کہ پاناما جے آئی ٹی نے قطری شہزادے کو اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے لئے 19 مئی کو خط لکھ کر 25 مئی کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا تاہم شہزادہ حماد بن جاسم نے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے سے معذرت کرلی تھی۔

    خیال رہے کہ پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے قطری شہزادے کو خط کے ذریعے تین تجاویز دی تھیں کہ وہ پاناما کی تحقیقات کے سلسلے میں پاکستان آئیں یا ویڈیو لنک کے ذریعے اپنا بیان ریکارڈ جمع کرائیں جبکہ آخری تجویز تھی کہ جے آئی ٹی کے دو ممبران قطر جا کر ان کا بیان لیں۔

    تاہم ذرائع کے مطابق قطری شہزادے حماد بن جاسم نے جے آئی ٹی کی تینوں تجاویز کو مسترد کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ پاناما تحقیقات کے موقع پر ن لیگ کی جانب سے منی ٹریل ثابت کرنے کیلئے قطری شہزادے کے دوخط عدالت میں جمع کرائے گئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • حدیبیہ پیپر ملز کا معاملہ، پانامہ جے آئی ٹی میں  نیب کے سابق چیرمین نےحقائق سےپردہ اٹھادیا

    حدیبیہ پیپر ملز کا معاملہ، پانامہ جے آئی ٹی میں نیب کے سابق چیرمین نےحقائق سےپردہ اٹھادیا

    اسلام آباد: پانامہ جے آئی ٹی میں حدیبیہ پیپر ملز کے معاملے پر نیب کے سابق چیرمین جنرل (ر) امجد نے حقائق سے پردہ اٹھا دیا، انکا کہنا تھا کہ حدیبیہ پیپرملز کی انکوائری بند کرنا شریف خاندان اور پرویز مشرف میں معاہدے کا نتیجہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین نیب جنرل (ر) محمد امجد نے پانامہ کیس کی تحقیقات کے لئے بنائی جانے والی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا اور حدیبیہ پیپرملز کی انکوائری بند کرانے کے سوال کا جواب دے دیا۔

    ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کے انکوائری بند کرنے کے سوال پر امجد شعیب نے جواب دیا کہ انکوائری بند کرنا شریف خاندان اور مشرف میں معاہدہ تھا، پرویزمشرف نے حدیبیہ پیپر ملز کی انکوائری بند کرنے کا حکم دیا۔

    ذرائع کے مطابق جواب میں لکھا ہے کہ اسحاق ڈار نے سن دو ہزار میں حدیبیہ پیپر ملز معاملے پر مرضی سے بیان حلفی دیا، اسحاق ڈار نے مشرف کے قریبی ساتھی کی مدد سے بیان دینے کی خواہش ظاہر کی۔

    خیال رہے کہ محمد امجد مشرف دور میں چیئرمین نیب تھے ، انہوں نے حدیبیہ پیپر ملز سکینڈل کی تحقیقات کی تھیں۔


    مزید پڑھیں : پاناما کیس ، شریف خاندان کے بیانات میں تضادات ، جے آئی ٹی کا سوالنامہ تیار


    ذرائع کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم چھے جولائی کو اسحاق ڈارکو طلب کرے گی، اسحاق ڈار سے صرف بیان حلفی کی تصدیق یا تردید کا سوال پوچھا جائے گا۔

    علاوہ ازیں جے آئی ٹی میں دو جولائی سے نواز شریف خاندان کی مزید پیشیوں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگا۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف کے کزن طارق شفیع کو 2، حسن نواز 3، حسین نواز 4 جبکہ مریم نواز کو 5 جولائی کو طلب کیا ہے۔

    واضح رہے کہ حسین نواز اس سے قبل 5بار جبکہ حسن نواز 2بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں ، اس کے علاوہ وزیر اعظم نوازشریف ، وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف ، وزیر اعظم کے داماد کیپٹن (ر) صفدر بھی جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوچکے ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • پاناما کیس ، شریف خاندان کے بیانات میں تضادات ، جے آئی ٹی کا سوالنامہ تیار

    پاناما کیس ، شریف خاندان کے بیانات میں تضادات ، جے آئی ٹی کا سوالنامہ تیار

    اسلام آباد : پانامہ کیس میں شریف خاندان بیانات میں تضادات پر جے آئی ٹی نے سوالنامہ تیار کر لیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پانامہ کیس کی تحقیقات میں شریف خاندان کے افراد کے متضاد بیانات پر جے آئی ٹی نے سوالنامہ تیار کر لیا ہے ، جس کے مطابق وزیر اعظم کے بچوں اور طارق شفیع سے حتمی بیانات لیے جائیں گے اور جے آئی ٹی ارکان متضاد بیانات سےمتعلق سوالات پوچھے گی۔

    سوالنامے کے مطابق منی ٹریل کے ٹھوس شواہد دینے میں تاحال ناکام ہیں، منی ٹریل سے متعلق جے آئی ٹی میں بیانات شریف خاندان کے افراد کے سامنے رکھے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی حدیبیہ پیپر مل کیس میں اسحاق ڈار کے 164بیان کو بنیا د بنا رہی ہے، جے آئی ٹی شریف خاندان سےحتمی بیانات لینے کے بعد رپورٹ مرتب کرے گی اور اپنی حتمی رپورٹ 10جولائی کو سپریم کورٹ میں پیش کرے گی۔


    مزید پڑھیں : پاناما جے آئی ٹی نے وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کو طلب کر لیا


    یاد رہے کہ پاناما کیس کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہے، جے آئی ٹی نے وزیراعظم کے کزن، بھائی، بیٹوں اور داماد کے بعد بیٹی مریم نوازکو بھی 5 جولائی کو طلب کرلیا ہے۔

    مریم نواز کے علاوہ تین جولائی کو چھوٹے صاحبزادے حسن نواز اور چار جولائی کو حسین نواز تفتیش کاروں کے سامنے پیش ہوں گے جبکہ دو جولائی کو وزیراعظم کے کزن طارق شفیع پیش ہوں گے۔

    واضح رہے کہ حسین نواز اس سے قبل 5بار جبکہ حسن نواز 2بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں ، اس کے علاوہ وزیر اعظم نوازشریف ، وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف ، وزیر اعظم کے داماد کیپٹن (ر) صفدر بھی جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوچکے ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • پاناما جے آئی ٹی نے  وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کو طلب کر لیا

    پاناما جے آئی ٹی نے وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کو طلب کر لیا

    اسلام آباد :پاناما جے آئی ٹی نے وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کو پانچ جولائی کوطلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عید الفطر کی ایک دن کی چھٹی کے بعد پاناما کیس کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی جے آئی ٹی پھر تحقیقات میں لگ گئی اور واجد ضیا کی سربراہی میں جوڈیشل اکیڈمی میں جےآئی ٹی کا اڑتالیسواں اجلاس جاری ہے، جس میں وزیراعظم کےخاندان کو بلاناغہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    وزیراعظم کے کزن، بھائی، بیٹوں اور داماد کے بعد بیٹی مریم نوازکو بھی جےآئی ٹی نے طلب کرلیا ہے، مسز مریم نوازصفدرکے نام سے جاری سمن میں مریم نوازکوپانچ جولائی کی صبح گیارہ بجے تمام متعلقہ دستاویزکے ساتھ پیش ہونےکی ہدایت کی گئی ہے، مریم نواز سے نیسکول کمپنی اور لندن فلیٹس سے متعلق پوچھ گچھ  ہوگی۔

    جے آئی ٹی کی جانب سے مریم نواز کو طلبی کیلئے جاری کردہ سمن پر عرفان نعیم منگی کے دستخط ہیں، جو 25 جون کو جاری کیا گیا تھا۔

    جے آئی ٹی نے مریم نواز کے علاوہ تین جولائی کو چھوٹے صاحبزادے حسن نواز اور چار جولائی کو حسین نواز تفتیش کاروں کے سامنے پیش ہوں گے جبکہ دو جولائی کو وزیراعظم کے کزن طارق شفیع پیش ہوں گے۔

    واجد ضیاء کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں اسحاق ڈار کی طلبی کیلئے چھ رکنی ٹیم نے مشاورت کی۔

    زرائع کے مطابق پاناماجے آئی ٹی دس جولائی کو سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرائے گی۔

    واضح رہے کہ حسین نواز اس سے قبل 5بار جبکہ حسن نواز 2بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں ، اس کے علاوہ وزیر اعظم نوازشریف ، وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف ، وزیر اعظم کے داماد کیپٹن (ر) صفدر بھی جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوچکے ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • جے آئی ٹی ایک طرف اور قوم دوسری طرف جا رہی ہے، نوازشریف

    جے آئی ٹی ایک طرف اور قوم دوسری طرف جا رہی ہے، نوازشریف

    لندن : وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاناما کیس کی جےآئی ٹی ہمارے بدترین مخالفین کوسن رہی ہے،
    قوم کسی اورطرف اور جےآئی ٹی کسی اورطرف جارہی ہے، پاکستان میں جومعاملہ چل رہا ہے میری سمجھ سے باہر ہے۔

    ان خیالات کااظہار انہوں نے لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، نواز شریف نے کہا کہ میں نے جےآئی ٹی کو کہا کیا ڈھونڈنے کی کوشش کررہےہیں؟ کیا یہ کرپشن کا کیس ہے، وہ اس بات کا جواب ہی نہیں دےسکے۔

    جےآئی ٹی کو کہا کہ الزام کی حد تک ہی کوئی بات یا کوئی چیز سامنے لےآؤ لیکن ان کے پاس کچھ نہیں ہے، اس سے بڑا اور تماشہ کیا ہوگا۔

    پاکستان میں جو چل رہا ہے میری سمجھ سے باہر ہے

    وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ہم پر کوئی انگلی نہیں اٹھاسکتا، کرپشن سےمتعلق کچھ نہیں ہے، جےآئی ٹی کی تاریخ واٹس ایپ سےشروع ہوکرابھی تک چل رہی ہے، پاکستان میں جومعاملہ چل رہا ہے میری سمجھ سے باہر ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 1972سے ہمارے ذاتی کاروبار کے پیچھے گھوم رہے ہیں، میں اور میرے بچےحساب دے رہے ہیں، یہ مذاق ہے، ملک کاوقت ضائع کیا جارہاہے، مجھے یہ وقت بھی مل جاتا تو ملک اور قوم کی خدمت کررہا ہوتا۔

    انہوں نے کہا کہ 1972میں میں نہ وزیراعظم تھا نہ شہبازشریف وزیراعلیٰ تھے، اس وقت ہماری فیکٹری کو نیشنلائز کرلیا گیا تھا۔

    اگلا الیکشن بھی نون لیگ جیتے گی

    وزیراعظم نوازشریف نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سیاسی مخالفین الیکشن میں بری طرح ہارگئے، 90فیصد ضمنی الیکشن بھی ہم نے جیتے، مخالفین میں دم خم نہیں، 2018الیکشن بھی ن لیگ جیتےگی۔

    انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفین حیلے بہانوں سے مجھے منسب سے ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔

    امپائرکی انگلی کامطلب کیاہے؟

    وزیر اعظم نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا نام لئے بغیر کہا کہ پاکستان کے خلاف ان کےجذبات ابل رہےہیں، دھرنے کی وجہ سےچینی صدر وقت پرنہ آسکے، چینی صدرکی آمد میں تاخیر سے معیشت پرفرق پڑا۔

    نوازشریف نے کہا کہ ترقی کے دشمن پاکستان کےخلاف ہوجاتےہیں، وہ اس طریقے سے سازش کاجال بننا چاہتےہیں، ان سےپوچھیں کہ امپائرکی انگلی کامطلب کیاہے؟

    یہ سازشی سیاستدان ملکی ترقی کے خلاف کام کر رہے ہیں، وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان ترقی کی جانب بڑھ رہاہے، لوڈشیڈنگ ہمیشہ کیلئےختم ہونےجارہی ہے، ہرماہ بجلی کا نیا کارخانہ کام کرنا شروع کررہاہے۔

  • احتساب ہونے پرنوازشریف کی چیخیں نکل گئیں، قمرزمان کائرہ

    احتساب ہونے پرنوازشریف کی چیخیں نکل گئیں، قمرزمان کائرہ

    لاہور: پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب کے صدرقمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ پہلی بار احتساب ہونے پر نواز شریف کی چیخیں نکل گئی ہیں، پیپلز پارٹی کو چھوڑنے والے اہم لوگ تھے لیکن نام نہیں پارٹی بڑی ہوتی ہے۔

    یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، قمر زمان کائرہ نے کہا کہ میرا مرنا اور جینا پیپلز پارٹی کے ساتھ ہے، اگر کوئی ایسا وقت آیا تو سیاست تو چھوڑ سکتا ہوں لیکن اپنی پارٹی کو نہیں چھوڑوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ ان بڑے بڑے ناموں کو پارٹی ٹکٹ نہ دیتی تو یہ ایم این اے نہ ہوتے، وزیر نہ ہوتے اور ان کو کوئی جانتا نہ ہوتا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پانامہ کیس میں حکومتی وزراء جے آئی ٹی پر اپنا غصہ نکال رہے ہیں، میاں صاحب اب زیادہ مت چیخیں کیونکہ آپ کی چوری پکڑی گئی ہے، اس بار آپ اور آپ کا پورا ٹبر جیل میں ہوگا۔

  • جے آئی ٹی سربراہ واجدضیا کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    جے آئی ٹی سربراہ واجدضیا کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    اسلام آباد : پاناما کیس کی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، جس میں واجد ضیا کو تبدیل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ایسا شخص تعینات کیا جائے، جو رقم واپس لانے کی اہلیت رکھتا ہو، واجد ضیا احتساب اور رقم کی واپسی پر دلچسپی نہیں رکھتے، واجد ضیا شریف خاندان کے خلاف جانبدارانہ رویہ رکھے ہوئے ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ واجد ضیا نے قرض اتارو ملک سنوارو اسکیم کے بارے میں دریافت نہیں کیا، واجد ضیا نے یونس حبیب کی جانب سے رقوم کی بابت کچھ دریافت نہیں کیا، واجد ضیا کی تحقیقات کا رخ مستند ریکارڈ کی طرف نہیں ہے۔


    مزید پڑھیں : پاناما جے آئی ٹی کی سرکاری اداروں پر سنگین الزامات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں جمع


    درخواست گزار کا مزید کہنا تھا کہ بااختیار ہونے کے باوجود ریکارڈ ٹیمپرنگ پر کارروائی نہیں کی گئی، سفری سہولتوں کے باوجود قطر جاکر بیان قلم بند نہیں کیا، این آر او کیس میں عدالت نے رقوم واپس لانے کا حکم دیا تھا۔

    یاد رہے کہ پاناما کیس کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جی آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نےسرکاری اداروں پر سنگین الزامات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں جمع کرائی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس،ایس ای سی پی،آئی بی، ایف بی آر ،وزارت قانون اور نیب پاناما تحقیقات میں رخنہ ڈال رہے ہیں۔

    جے آئی ٹی نے ایس ای سی پی جانب سے دستیاب ریکارڈ پر بھی ٹیمپرنگ کا سنگین الزام عائد کیا جبکہ نیب پر بھی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ قومی احتساب بیورو کا ادارہ جے آئی ٹی رکن کے خلاف انضباطی کارروائی کررہا ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • پاناما جےآئی ٹی: تیسری پیشرفت رپورٹ آج سپریم کورٹ میں پیش کی جائےگی

    پاناما جےآئی ٹی: تیسری پیشرفت رپورٹ آج سپریم کورٹ میں پیش کی جائےگی

    اسلام آباد : پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی تیسری پیشرفت رپورٹ آج سپریم کورٹ میں جمع کرائے گی۔

    تفصیلات کےمطابق پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم آج تحقیقات میں پیش رفت کے حوالے سے اپنی تیسری رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرے گی۔

    جے آئی ٹی کی جانب سے آج عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی جانے والی رپورٹ میں وزیراعظم نوازشریف،ان کے بیٹوں اور وزیراعلٰی پنجاب کی پیشیوں سےمتعلق سپریم کورٹ کو آگاہ کیا جائے گا۔

    تحقیقات کےتیسرے دور میں بڑی پیشیاں ہوئیں۔بیٹوں کے بعد خود وزیراعظم پاکستان کو بھی جوڈیشل اکیڈمی میں تین گھنٹے تک پیشی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ وزیراعظم کے چھوٹے بھائی شہبازشریف سے بھی تین گھنٹے سے زائد پوچھ گچھ ہوئی۔

    ذرائع کے مطابق پندرہ جون کو وزیراعظم نوازشریف سے منی ٹریل اور کاروبار سے متعلق تین گھنٹے تک کیا کیا سوالات کئے اور کیا جواب ملے، جےآئی ٹی خصوصی طور پرمندرجات کو تفصیل کے ساتھ رپورٹ میں شامل کررہی ہے۔


    مزید پڑھیں :  وزیراعظم نوازشریف پاناما جے آئی ٹی کے سامنے پیش


    ذرائع کے مطابق جےآئی ٹی آج جمع کرائی جانے والی رپورٹ میں پاناماعملدرآمد بینچ کو تحقیقات کے چوتھے اور آخری سیشن کی حکمت عملی سے بھی آگاہ کرے گی کہ قطری شہزادے کے خط پر پیشرفت کو کیسے آگے بڑھانا ہے؟وزیراعظم کے سمدھی، وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو طلب کرنا ہے یا نہیں ؟ نوازشریف کے داماد کیپٹن صفدر کا شریف خاندان کے کاروبار سے کیا لینا دینا ہے؟


    مزید پڑھیں : شہباز شریف کی پانامہ جے آئی ٹی میں پیشی


    دوسری جانب جے آئی ٹی میں سینیٹر رحمان ملک 23 جون کو پیش ہوکر اپنا بیان بھی ریکارڈ کرائیں گے جبکہ وزیر اعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو 24 جون کو طلب کر رکھا ہے۔

    کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے گزشتہ ہفتے جے آئی ٹی سے ان کی طلبی کی تاریخ میں تبدیلی کی درخواست کی تھی اور موقف اختیار کیا تھا کہ رواں ہفتے انہیں عمرہ ادائیگی کےلیے سعودی عرب جانا ہے اس لیے طلبی کی تاریخ تبدیل کی جائے تاہم جے آئی ٹی نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی استدعا مسترد کردی۔

    خیال رہے کہ جے آئی ٹی پاناما کیس سے متعلق اپنی 2 رپورٹیں سپریم کورٹ میں جمع کرا چکی ہے،اس سے پہلے جے آئی ٹی کی جانب سے 7 جون کو دوسری رپورٹ جمع کرائی گئی تھی۔

    سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کاگذشتہ سماعت میں کہنا تھا کہ تحقیقات درست سمت میں جا رہی ہے اور یہ کہ جے آئی ٹی کے لیے مقررہ 60 دن کی مدت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

    یاد رہے کہ 7جولائی کو جے آئی ٹی کے 60 روز مکمل ہو جائیں گے جس کے بعد جے آئی ٹی اپنی تحقیقاتی رپورٹ سفارشات کے ساتھ سپریم کورٹ میں جمع کرائے گی ۔

    واضح رہے کہ سپریم كورٹ نے پاناما کیس کا فیصلہ 20 اپریل کو سناتے ہوئے معاملے كی مزید تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا تھا اور اس ٹیم کی تشکیل کے لیے 6 اداروں سے نام طلب کیے تھے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • جےآئی ٹی کی تیسری رپورٹ پیش، عمران خان آج سپریم کورٹ جائیں گے

    جےآئی ٹی کی تیسری رپورٹ پیش، عمران خان آج سپریم کورٹ جائیں گے

    اسلام آباد : پاناما عملدرآمد کیس کی جےآئی ٹی کی تیسری رپورٹ آج سپریم کورٹ میں پیش کی جائیگی اس موقع پر عمران خان نے بھی آج سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کا اجلاس بنی گالہ میں ہوا۔ جس میں پاناما عملدرآمد کیس کی جےآئی ٹی کی تیسری رپورٹ جو آج عدالت عظمیٰ میں پیش کی جائے گی کا جائزہ لیا گیا۔

     اجلاس کے بعد اعلامیہ جاری کیا گیا کہ عمران خان آج سپریم کورٹ جائیں گے، اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں حکومت کے سپریم کورٹ پر زبانی حملوں کا بھی جائزہ لیا گیا جبکہ پاناما لیکس تحقیقات پرحکمراں جماعت کی مزاحمت کا معاملہ بھی زیرغور رہا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاناما لیکس پرنوازشریف اپنی صفائی پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں، اس حوالے سے سپریم کورٹ کے ججز کے ریمارکس انتہائی اہم ہیں، وزیراعظم نوازشریف کی ایما پرعدلیہ اورجےآئی ٹی کو بلیک میل کیا جا رہا ہے۔

    اجلاس میں الزام لگایا گیا کہ ایک مخصوص میڈیا گروپ کنفیوژن پھیلارہا ہے۔ حکومت کو مخصوص میڈیا گروپ اور بعض دانشوروں کی معاونت حاصل ہے۔ منصوبے کےتحت عدلیہ اور جےآئی ٹی کیخلاف پروپیگنڈا کیا گیا۔

    اعلامیہ کے مطابق منصوبے کےتحت عدلیہ اور جےآئی ٹی کیخلاف پروپیگنڈا کیاگیا، اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی کی سیاسی تقاریر پر تشویش ظاہرکرتےہوئے کہا گیا کہ ایازصادق نے اسپیکرکے منصب کو داغدار کرنیکی کوشش کی۔

  • پاناما جے آئی ٹی کی شکایات، سپریم کورٹ آج درخواست کی سماعت کرےگا

    پاناما جے آئی ٹی کی شکایات، سپریم کورٹ آج درخواست کی سماعت کرےگا

    اسلام آباد : پاناماعملدرآمدکیس میں سپریم کورٹ جےآئی ٹی کی شکایتی درخواست کی سماعت کرے گا جبکہ حسین نوازکی تصویر لیک پر محفوظ فیصلہ بھی آج سنائے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما عملدرآمد کیس میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں جے آئی ٹی شکایات کی آج پھر سماعت کرے گا، جے آئی ٹی کی جانب سے لگائے گئے محکموں پر الزامات تمام اداروں نے مسترد کردیئے۔

    سپریم کورٹ کو جمع کرائے گئے تحریری جواب میں ایس ای سی پی نے سرکاری ریکارڈ میں چھیڑچھاڑ کا الزام دو ٹوک مسترد کردیا۔

    آئی بی نے جےآئی ٹی ممبران کا ریکارڈ اکھٹا کرنے کا اعتراف کرلیا تاہم ممبران کے سوشل اکاؤنٹ ہیکنگ اور ہراساں کرنےکے الزامات کی تردید کی ہے۔

    نیب اور ایف بھی آر نےبھی جےآئی ٹی کے عدم تعاون کی شکایت کی نفی کرتے ہوئے سپریم کورٹ کوجواب جمع کرادیا۔


    مزید پڑھیں : پاناما جے آئی ٹی کی سرکاری اداروں پر سنگین الزامات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں جمع


    یاد رہے گذشتہ پاناما کیس کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جی آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نےسرکاری اداروں پر سنگین الزامات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں جمع کرادی ، جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس،ایس ای سی پی،آئی بی، ایف بی آر ،وزارت قانون اور نیب پاناما تحقیقات میں رخنہ ڈال رہے ہیں۔

    دوسری جانب حسین نوازکی تصویر لیک کی درخواست پرمحفوظ فیصلہ بھی آج سنائے جانےکا امکان ہے۔

    حسین نواز نے جے آئی ٹی پیشی کی تصویر لیک ہونے کی ذمہ داری سربراہ جےآئی ٹی اور ٹیم پر عائد کی تھی اورسپریم کورٹ سے رجوع کر لیا تھا۔

    حسین نواز کی جانب سے وکیل خواجہ حارث نے درخواست جمع کراتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ تصویر کا اجراء کر کے میرے موکل کی تضحیک کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس کی وضاحت کے لیے جے آئی ٹی سے جواب طلب کیا جائے کیوں کہ تصویر لیک ہونے کی ذمہ دار جے آئی ٹی ہی ہے۔

    واضح رہے کہ سپریم كورٹ نے پاناما کیس کا فیصلہ 20 اپریل کو سناتے ہوئے معاملے كی مزید تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا تھا اور اس ٹیم کی تشکیل کے لیے 6 اداروں سے نام طلب کیے تھے اور قرار دیا تھا کہ عدالت ناموں کا جائزہ لے کر خود جے آئی ٹی تشكیل دے گی جو 15 روز بعد اپنی عبوری رپورٹ عدالت میں پیش كرے گی جب كہ 60 روز میں تحقیقات مکمل کر کے اپنی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ کے بینچ کے سامنے جمع کرائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔