Tag: Panama decided case

  • پاناما کیس کا فیصلہ : پنجاب بھر میں ہائی الرٹ، پولیس کو ہدایات جاری

    پاناما کیس کا فیصلہ : پنجاب بھر میں ہائی الرٹ، پولیس کو ہدایات جاری

    اسلام آباد : پاناما کیس کے متوقع فیصلے کے پیش نظر پنجاب بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔ آئی جی پنجاب نے مربوط قیام امن کیلئے پولیس کو مراسلہ جاری کردیا۔ سپریم کورٹ کے اطراف بھی سیکیورٹی سخت کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کل بروز جمعرات بڑے کیس کا بڑا فیصلہ ہونے جا رہا ہے، اس حوالے سے اسلام آباد سمیت پورے پنجاب مین سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔

    آئی جی پنجاب نے امن وامان برقرار رکھنے کے لئے پولیس کو مراسلہ جاری کردیا ہے، جس میں ہدایات دی گئیں ہیں کہ فول پروف سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔

    سی پی او لاہور تمام آر پی اوز متعلقہ ڈی پی اور امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیں۔ مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ حساس تنصبات، حکومتی دفاتر، پبلک ،سیاسی جماعتوں کے دفاتر، میڈیا ہاوسز عوامی مقامات پر خصوصی انتظامات کئے جائیں، ہوائی فائرنگ اور اسلحہ کی نمائش پر پابندی کے حکم پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔

    علاوہ ازیں سپریم کورٹ کی سیکیورٹی کے لیے رینجرز بھی تعینات کی جائے گی۔ جبکہ راولپنڈی میں بھی پاناما لیکس کے متوقع فیصلے کے پیش نظر پولیس کی اضافی نفری بلالی گئی ہے جو مری روڈ پر تعینات کی جائے گی۔

  • پاناما کیس پر فوج بھی عوام کی طرح فیصلے کی منتظر ہے، آئی ایس پی آر

    پاناما کیس پر فوج بھی عوام کی طرح فیصلے کی منتظر ہے، آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ لندن میں پاناما کیس پر میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، پاناما کیس کے معاملے پر فوج بھی ہر پاکستانی کی طرح فیصلے کی منتظر ہے۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کیا۔

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاناما کیس کے معاملے پر فوج بھی عوام کی طرح میرٹ اور انصاف پر مبنی فیصلےکی منتظر ہے۔

    یاد رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے گزشتہ دنوں لندن میں ایک پریس کانفرنس تھی اور پانامہ کیس کے حوالے سے صحافیوں کو مفصل جواب دیا تھا کہ پاک فوج بھی ہر پاکستانی کی طرح پانامہ کیس کے محفوظ کیے جانے والے فیصلے کی منتظر ہے، جس پر وہاں کے بعض اخبارات نے ان کا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر شائع کیا۔

    انہوں نے اس لئے آج پھر اس بات کو واضح کیا ہے، کہ پاک فوج بھی فوج ہر پاکستانی کی طرح پاناما کیس پر میرٹ اور انصاف پر مبنی فیصلے کی منتظر ہے۔ اور سات اس بات کا بھی یقین ہے کہ جو بھی فیصلہ آئے گا سپریم کورٹ اسے میرٹ اور انصاف کو مد نظر رکھتے ہوئے کرے گی۔

    اس حوالے سے تجزیہ کا بریگیڈیئر (ر ) حارث نواز نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کا بھی ہر پاکستانی کی طرح حق ہے کہ ملک میں ہونے والے معاملات کو دیکھیں اور پاک فوج کے انفارمیشن سیل میں ٹیلی وژن دیکھا جاتا ہے اور ملکی صورتحال پر بھی گہری نگاہ ہوتی ہے۔

  • ملکی تاریخ میں سارے مقدمات ڈیل کے ذریعے ختم ہوئے، اسدعمر

    ملکی تاریخ میں سارے مقدمات ڈیل کے ذریعے ختم ہوئے، اسدعمر

    اسلام آباد : پوری قوم کومیاں نوازشریف کی کرپشن کا پتہ چل چکا ہے امید ہے کہ بہت جلد پانامہ کیس کا فیصلہ آئے گا۔ میمو کیس کے موقع پر سابق آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی کو مدت ملازمت میں توسیع ملی۔ ۔پاکستان کی تاریخ میں سارے مقدمات ڈیل کے ذریعے ختم کردیئے جاتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ کرپشن اور ڈیل سے متعلق ایم کیو ایم کے رہنما طاہرمشہدی نے کہا کہ میں نے سی پیک کے حوالے سے سینٹ میں ایک تجویز دی تھی کہ اس منصوبے کے لئے مختص رقم کا چالیس فی صد آپ لوگ کھا لیں باقی ساٹھ فی صد عوام کی مفاد میں خرچ کریں لیکن لگتا ہے کہ سیاسی اشرافیہ اس کے لئے بھی تیار نہیں۔

    اس سوا ل پر کہ ترقیاتی فنڈز میں سے کتنا فی صد خرچ ہوتا ہے اور کتنا فیصد کرپشن کا شکار ہوتا ہے، اس پر طاہر مشہدی کا کہنا تھا کہ صرف پندرہ سے پچیس فی صد خر چ ہوتا ہے باقی 75سے 85 فیصد خرد برد ہوتے ہیں ۔ جب کرپشن کی رقم کو کہیں چھپانے کے لئے جگہ نہیں ملتی تو یہ صاحب اقتدار لوگوں کے گھروں اور بیکریوں سے نکلتے ہیں۔

    تجزیہ نگارامجد شعیب کا کہنا تھا کہ جب آپ کسی کے احسان مند ہوں تو آزادانہ فیصلے نہیں کرتے پرویز مشرف کے معاملے میں بھی یہی ہوا عربوں کے ان پر احسانات تھے اس لئے وہ بھی آزادانہ فیصلے نہ کرسکے۔ اسد عمر نے کہا کہ پہلا این آر او پرویز مشرف اور میاں نواز شریف کے درمیان ہو اتھا جب 2000میں میاں نواز شریف کو جدہ جانے کی اجازت دی گئی حالانکہ مشرف خود سمجھتے تھے کہ نواز شریف مجرم تھے پھر بھی انہیں باہر جلاوطن کردیا۔

    مشرف کے خلاف چلنے والے سنگین غداری کے مقدمے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر کرنل مشہدی نے کہا حکمران ایلیٹ کے درمیان ڈیل ہوتی رہی ہیں۔ ججوں ، جرنیلوں اور سرمایہ داروں کے لئے کوئی قانون نہیں اس کے برعکس غریب اپنی پیٹ کی آگ بجھانے کے لئے ڈبل روٹی بھی چورے کریں تو ان کے لئے قانون حرکت میں آتا ہے، ان کو دس دس سال سزائین دی جاتی ہے ۔ اس کے برعکس پانچ ارب روپے غبن کرنے والوں کو پرٹوکو ل دیاجاتاہے۔

    انہوں نے طنزیہ کہا پاکستان میں قانون سے بچنے کے لئے پانچ ارب سے زیادہ کی کرپشن کرنی چاہئے۔ امجد شعیب نے کہاکہ وزیر داخلہ چودھری نثار اور وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے کر اپنی جان چھڑانا چاہتے تھے ۔ جس کے لئے وزیر اعظم بھی راضی ہوگئے جب مشرف کو لینے جہاز پاکستان آئے تو وزیر اعظم اپنی بات سے مکر گئے جس کی وجہ سے چودھری نثاراور وزیر اعظم کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے اور وہ ایک ماہ تک دفتر نہیں آئے ۔آخر کار اسی گروہ نے مشرف کو باہر جانے کی اجازت دی تھی لیکن اب ایسا کچھ دکھائی نہیں دیتا۔ ازجلد نمٹا نا ہوگا۔

    امجد شعیب نے کہا کہ ڈان لیکس وزیر اعظم ہاﺅس سے لیک ہوا ہے تو اس کی تحقیق بھی وہا ں ہی ہونی چاہئے۔ کلبوشن سمیت پاکستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت آئی ایس آئی وزارت خارجہ کو دیئے کئی ماہ گزرچکے ہیں لیکن وزارت خارجہ اسے آگے نہیں بھیج رہا۔

    حکمران طبقہ ذاتی مفادات کی خاطر قومی مفادات کب تک داﺅ پر لگاتا رہے گا ؟کے جواب میں طاہر مشہدی کا کہنا تھا کہ جب تک ہماری ساری قیادت تبدیل نہیں ہوگی جب تک ہمارے تصور اور سیاسی نظام میں تبدیلی نہیں آئے گی جب تک ہمارا جمہوری نظام ترقی نہیں کرے گا۔

    امجد شعیب نے کہا کہ جب تک سیاسی لیڈر شپ اپنے لیڈروں کو خدا سمجھتے رہے ہیں جب تک ان کے ذہن میں یہ بات رہے کہ ملک کی بجائے انہیں ٹاپ لیڈر شپ کی وفاداری کرنی ہے۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ جب تک عوام میں بادشاہوں کے خلاف حقارت پیدا نہیں ہوگی اس وقت تک حکمران طبقہ اپنی مفادات کے لئے ملکی مفادات کو داﺅ پر لگاتا رہے گا۔