Tag: Panama JIT

  • آج کے دن تاریخ رقم ہوئی ہے،مریم نواز کا ٹوئٹ

    آج کے دن تاریخ رقم ہوئی ہے،مریم نواز کا ٹوئٹ

    اسلام آباد : وزیر اعظم کی پاناما جے آئی میں پیشی کے موقع پر مریم نواز کا کہنا ہے کہ آج کے دن تاریخ رقم ہوئی ہے، ایسی مثال قائم ہوئی ہے، جس کی ضرورت تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابظے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نواز شریف کے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی روانہ ہونے سے پہلے کی تصاویر ٹوئٹ کیں۔

    پاناما جے آئی ٹی کے سامنے وزیراعظم کی پیشی کے موقع پر مریم نواز نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ آج کے دن تاریخ رقم ہوئی ہے، ایسی مثال قائم ہوئی ہے، جس کی ضرورت تھی۔

    مریم نواز نے کہا کہ ایسی مثال آنے والوں کے لئے قابل تقلید ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم جواب نہیں دے پائیں گے، ن لیگ کا سیاسی تابوت سپریم کورٹ سے نکلے گا،شیخ رشید

    وزیراعظم جواب نہیں دے پائیں گے، ن لیگ کا سیاسی تابوت سپریم کورٹ سے نکلے گا،شیخ رشید

    اسلام آباد : سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف جواب نہیں دے پائیں گے، جن کوقوم کےبجائےاپنی دولت عزیز ہوتی ہے، انکے ساتھ ایسا ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ دولت اور اقتدار جن کو عزیز ہوتا ہے، ان کے ساتھ ایسا ہی ہوتا ہے، پانچ اوور کا میچ رہ گیا ہے، کرپٹ لوگوں سے جان چھوٹے گی۔

    شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ کوئی نہیں آئےگا، رات کو انہوں نے بڑی افطاری کی ہے کہ لوگ آئیں لیکن نہیں آئیں گے، اسحاق ڈار اپنا بیان ہی بھیج دیں تو کام تمام ہوجائے گا، اسحاق ڈار ورلڈ بینک، آئی ایم ایف کو گولی دیتے رہے ہیں، اسحاق ڈار کے لیے ملکی بیورو کریٹ کیا چیز ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم جواب نہیں دے پائیں گے، ملک سے باہر اتنا کچھ نکلے گا یہ لوگ بے نقاب ہوجائیں گے، ن لیگ کا سیاسی تابوت سپریم کورٹ سے نکلے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • جے آئی ٹی الزامات،حسین نواز اور اداروں نےجواب جمع کرادیا

    جے آئی ٹی الزامات،حسین نواز اور اداروں نےجواب جمع کرادیا

    اسلام آباد : جے آئی ٹی کے الزامات پر وزیر اعظم کے صاحبزادے حسین نواز، ایف بی آر اور ایس ای سی پی نے جوابات عدالت عظمیٰ،اٹارنی جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو جمع کرادیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز نے جےآئی ٹی رپورٹ کو تضادات کا مجموعہ قرار دیدیا، انہوں نے الزامات کا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرایا۔

    حسین نوازنے کہا ایک طرف تصویر لیک ہونے کا اعتراف کیا گیا، دوسری طرف تصویر لیک ہونے پر ان کی درخواست کو جےآئی ٹی کے خلاف مہم کا حصہ قرار دیا گیا۔

    اپنے جواب میں حسین نواز کا کہنا ہے کہ تصویر لیکج کی ذمہ دار جے آئی ٹی ہے، جے آئی ٹی ممبران تصویر لیکج سے راہ فرار اختیار نہیں کرسکتے، قانون جےآئی ٹی کو ویڈیو ریکارڈنگ کی اجازت نہیں دیتا۔

    حسین نوازکا کہنا تھا کہ مجھ پر لگائے گئے الزامات بدنیتی اور جھوٹ پر مبنی ہیں، میں نے توہین آمیز یا سخت زبان استعمال نہیں کی۔

    دوسری جانب ایف بی آر نے اپنا جواب ایڈیشنل اٹارنی جنرل کوجمع کرادیا، جس میں جےآئی ٹی کے الزامات مسترد کردیا، ایف بی آرنےواضح کیا کہ جن دستاویزات کا ریکارڈطلب کیا، تین سے پانچ روزمیں فراہم کردیا۔


    مزید پڑھیں : پاناما جے آئی ٹی کی سرکاری اداروں پر سنگین الزامات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں جمع


    سیکوریٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے بھی اٹارنی جنرل کے ذریعے دفاع کا فیصلہ کرتے ہوئے جواب اشتر اوصاف کے پاس جمع کرادیا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز پاناما کیس کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جی آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نےسرکاری اداروں پر سنگین الزامات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں جمع کرادی ، جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس،ایس ای سی پی،آئی بی، ایف بی آر ،وزارت قانون اور نیب پاناما تحقیقات میں رخنہ ڈال رہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف بند کمرے میں پھنس گئے ہیں، دیوار توڑ کر نکلنا پڑے گا،اعتزازاحسن

    نوازشریف بند کمرے میں پھنس گئے ہیں، دیوار توڑ کر نکلنا پڑے گا،اعتزازاحسن

    اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء اور معروف قانون دان اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نوازشریف بند کمرے میں پھنس گئے ہیں، دیوار توڑ کر نکلنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ نواز شریف نے بچنے کے لیے تین پلان بنائے ہیں ، دستاویزات میں ردو بدل کریں یا جےآئی ٹی ممبران خرید لیں یا سپریم کورٹ کے بنچ کو متنازع کرکے فیصلہ اپنے حق میں لے لیں۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ پلان بی تاخیری حربوں، جے آئی ٹی اور بنچ کو متنازعہ بنانا ہے، فیصلے خلاف آئے تو کہیں کہ یہ منظور نہیں، پلان سی یہ ہے کہ جسٹس سجاد علی شاہ والا معاملہ دہرانا ہے، گلوں بٹوں کو لے جاکر ہنگامہ آرائی اور ڈرایا دھمکایا جائے۔


    مزید پڑھیں : بند کمرے کی تحقیقات نواز شریف کو فائدہ پہنچانے کے لئے ہے، اعتزاز احسن


    انھوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہوگی ایک جج بینچ میں نہ بیٹھنے کا کہہ دے، شریف خاندان کے پاس بچنے کا کوئی راستہ نہیں ہے، نواز شریف سعودی عرب اور قطر کے ممنون حسین ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے پوچھا پوزیشن واضح کریں کس کے ساتھ ہیں، ہم سعودی عرب اور قطر کے کلائنٹ ہیں ہمارا کیا دباؤ ہوگا، نواز شریف نے ہنری کسنجر بننے کی ناکام کوشش کی۔

    یاد رہے اس سے قبل پیپلزپارٹی کے رہنماء اعتراز احسن کا کہنا تھا کہ پانامہ جے آئی ٹی کی کارروائی بند کمرے میں ہو رہی ہے، پہلے دن سے مؤقف ہے کہ کارروائی اوپن ہونی چاہیئے۔

    اعتراز احسن نے کہا تھا کہ تین ماہ سے یہ سن سن کر کان پک گئے کہ نواز شریف نے تین نسلوں کا حساب دیا ہے، اب یہ لوگ وزیراعظم کی پیشی کابول بول کرکان پکادیں گے، صرف پیش نہیں ہوناسچ بھی بولنا ہے ورنہ کیا فائدہ؟ بند کمرے کی تحقیقات نواز شریف کو فائدہ پہنچانے کے لئے ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • تحریک انصاف کا وزیراعظم اور اسحاق ڈار پر عدلیہ اور پاناما جے آئی ٹی مخالف مہم چلانے کا الزام

    تحریک انصاف کا وزیراعظم اور اسحاق ڈار پر عدلیہ اور پاناما جے آئی ٹی مخالف مہم چلانے کا الزام

    اسلام آباد : عدلیہ اور پاناما جے آئی ٹی مخالف مہم پر تحریک انصاف نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا اور توہین آمیز مہم چلانے کا الزام وزیراعظم نوازشریف اور اسحاق ڈار پر لگایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے جی آئی ٹی کی تحقیقات میں رکاوٹ اور ٹیم کو دھمکانے پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی، درخواست فواد چوہدری کی جانب سے دائر کی گئی جبکہ لیگی رہنماؤں کے بیانات کی ویڈیوز اور متن بھی جمع کرائے گئے۔

    درخواست میں توہین آمیز مہم چلانے کا الزام وزیراعظم نوازشریف اور اسحاق ڈار پر لگایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ آصف کرمانی وزیراعظم کی ایما پر جے آئی ٹی کیخلاف بیان بازی کر رہے ہیں، ججز،عدالتی عملے اور جے آئی ٹی کیخلاف منظم مہم چلائی جا رہی ہے۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ برسراقتدار خاندان کو نشانہ بنانے کا تاثر دیا جا رہا ہے، حسن اور حسین نوازکی پیشیوں پر لیگی وزرانےجے آئی ٹی کو ٹارگٹ کررہے ہیں جبکہ ن لیگی وزرا نے جے آئی ٹی ارکان اور ججوں کے خاندانوں کو بھی دھمکیاں دی ہیں۔


    مزید پڑھیں : تحریک انصاف کی جے آئی ٹی کی رپورٹ پبلک کرنے کے لیے درخواست


    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ نواز شریف اور اسحاق ڈار کو جے آئی ٹی کے امور میں رکاوٹ پیدا کرنے سے روکا جائے اور آرٹیکل 190 کے تحت تمام ریاستی اداروں کو عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد یقینی بنانے کا حکم دیا جائے ۔

    آرٹیکل 190 کے تحت ملک کے تمام انتظامی ادارے سپریم کورٹ کو معاونت فراہم کرنے کے پابند ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پاناما جے آئی ٹی کی سرکاری اداروں پر سنگین الزامات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں جمع

    پاناما جے آئی ٹی کی سرکاری اداروں پر سنگین الزامات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں جمع

    اسلام آباد : پاناما کیس کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جی آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نےسرکاری اداروں پر سنگین الزامات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں جمع کرادی ، جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس،ایس ای سی پی،آئی بی، ایف بی آر ،وزارت قانون اور نیب پاناما تحقیقات میں رخنہ ڈال رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما جے آئی ٹی کی سرکاری اداروں کے خلاف چارج شیٹ جمع کرادی ہے،جس میں وزیراعظم ہاؤس پر الزام لگایا گیا ہے کہ کس کو کیا بولنا ہے، جے آئی ٹی کو کتنا بتانا ہے، وزیراعظم ہاؤس پیشی سے قبل گواہوں کو اپنے پاس طلب کرکے سکھارہا ہے۔

    پاناما جےآئی ٹی کا کہنا ہے کہ ایس ای سی پی سرکاری ریکارڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کررہا ہے، مانگنے کے باوجود مطلوبہ ریکارڈ نہیں دیا جارہا، جے آئی ٹی نے ایس ای سی پی جانب سے دستیاب ریکارڈ پر بھی ٹیمپرنگ کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔

    چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ ایس ای سی پی سے شریف فیملی کے خلاف تمام انکوائری کا ریکارڈ مانگا۔ لیکن ایس ای سی پی نے شریف خاندان کے خلاف کسی بھی انکوائری سے انکارکیا۔

    تحقیقات ٹیم نے انٹیلی جینس بیورو پر جے آئی ٹی ممبران کی ذاتی زندگی میں مداخلت کا الزام لگاتے ہوئے انکشاف کیا کہ آئی بی اہلکار ممبران کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے سیاسی وابستگیاں تلاش کرنے میں مصروف ہیں، آئی بی والے ممبران کے گھروں کے باہر بھی نظر آئے ہیں۔

    جے آئی ٹی نے نیب پر بھی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ قومی احتساب بیورو کا ادارہ جے آئی ٹی رکن کے خلاف انضباطی کارروائی کررہا ہے جبکہ  وزارت قانون پر نوٹیفیکیشن کی عدم فراہمی اور تاخیر جبکہ ایف بی آر کے خلاف ٹیکس معلومات دستیاب نہ کرنے کی شکایت کی ہے۔

    جے آئی ٹی کا کہنا ہے کہ اداروں سے خفیہ خط و کتابت میڈیا کو جان بوجھ کر جاری کی جا رہی ہے، جس کا مقصد تحقیقاتی عمل متنازع بنانا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • جےآئی ٹی میں وزیراعظم کی کل پیشی، سیکیورٹی انتظامات کوحتمی شکل دیدی گئی

    جےآئی ٹی میں وزیراعظم کی کل پیشی، سیکیورٹی انتظامات کوحتمی شکل دیدی گئی

    اسلام آباد : جے آئی ٹی میں وزیراعظم کی پیشی پر سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جے آئی ٹی میں وزیراعظم کی آمد کے سلسلے میں آئی جی اسلام آباد خالد خٹک کی سربراہی میں اعلیٰ سطحیٰ اجلاس ہوا، جس میں پندرہ جون کو جوڈیشل اکیڈمی میں وزیراعظم کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دی گئی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سیکیورٹی اور آپریشنزڈویژن پولیس کے حوالے ہونگے، رینجرز، پولیس، اسپیشل برانچ و دیگراداروں کے ڈھائی ہزار اہلکار تعینات ہونگے۔

    وزیراعظم کو پیشی کےموقع پر بلیوبک کے مطابق سیکیورٹی فراہم کی جائیگی، جوڈیشل اکیڈمی کےگرد عمارتوں پر سیکیورٹی اہلکار تعینات ہونگے۔

    جوڈیشل اکیڈمی میں عام افراد کا داخلہ بند ہوگا جبکہ میڈیا نمائندوں کے جوڈیشل اکیڈمی میں داخلے کی اجازت کا فیصلہ بعد میں ہوگا۔

    خیال رہے کہ پاناما جےآئی ٹی نے وزیراعظم نواز شریف کو گزشتہ ہفتے سمن جاری کیا تھا، جس میں ان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں عدالت میں دائر کردہ آئینی درخواست کے سلسلے میں مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کے روبرو پیش ہوں اوراپنے ہمراہ تمام دستاویز اور ثبوتوں بھی لائیں۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق جی آئی ٹی کو 13 سوالات دیئے گئے اورحکم دیا گیا کہ وزیراعظم نوازشریف سمیت ان کے خاندان کے ارکان پیش ہوں گے، حسین نواز5 مرتبہ حسن نواز2 مرتبہ پیش ہو چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان پر پی ایچ ڈی کرنی ہے تو جے آئی ٹی شہبازشریف کو بلا لے، رانا ثناء اللہ

    شریف خاندان پر پی ایچ ڈی کرنی ہے تو جے آئی ٹی شہبازشریف کو بلا لے، رانا ثناء اللہ

    لاہور : وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے کہا ہے جے آئی ٹی ممبران انکوائری نہیں شریف خاندان پر پی ایچ ڈی کر رہے ہیں، پی ایچ ڈی کرنی ہے تو جے آئی ٹی شہبازشریف کو بلا لے۔

    لاہور میں پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے وقت کارکنوں کو نہیں بلایا گیا، انکوائری سے 18 کروڑ عوام اور ملک کی سب سے بڑی جماعت کا مستقبل جڑا ہوا ہے، اگر شریف فیملی کے خلاف کرپشن کا فیصلہ رحمن ملک کی شہادت پر ہونا ہے تو پھر انا للہ ہی پڑھا جا سکتا ہے۔

    رانا ثناءاللہ نے کہا کہ جے آئی ٹی دن بدن متنازع ہوتی جا رہی ہے، جے آئی ٹی رپورٹ میں جو چیز سامنے آئی ہے وہ خطرناک ہے، تصویر لیک کرنیوالے ملزم کا نام اور ادارے کے بارے میں بھی بتایا جائے۔

    وزیر قانون نے کہا کہ اگر جے آئی ٹی کے مطابق وہی ملزم تھا تو مقدمہ درج کیوں نہیں کیا گیا، لگتا ہے جے آئی ٹی انکوائری نہیں بلکہ تھیسیز لکھنے اور پی ایچ ڈی کرنے کے لیے شریف فیملی کے کوائف جمع کر رہی ہے، جے آئی ٹی اپنی حرکات کی وجہ سے کہیں سپریم کورٹ کے گلے نہ پڑ جائے، عدالت کو اس بات کا نوٹس لینا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ایچ ڈی اور تھیسیز کرنا ہے تو صرف شہباز شریف کو بلا کر تمام تفصیلات لے لی جائیں، جوانفارمیشن شہبازشریف دے سکتے ہیں وہ کوئی اور نہیں دے سکتا، ہوسکتا ہے شہبازشریف میری اس بات پر ناراض بھی ہوں، انہوں نے کتاب بھی لکھی ہے وہ طویل انٹیروگیشن پر اعتراضات نہیں کرینگے۔

    ان کا کہنا تھا کہ انکوائری میں مرحومین کا ریکارڈ اور تدفین کی تفصیلات بھی طلب کی جا رہی ہے، پاکستان کے عوام شریف فیملی کے خلاف سازش کو ناکام بنائیں گے۔

    رانا ثناءاللہ نے کہا کہ سازش شریف فیملی نہیں، پاکستان کی ترقی اور آزاد عدلیہ کے خلاف ہے، پاکستان جمہوریت کے راستے پرگامزن ہے اس کوروکنے کی کوشش ہے، ان کرداروں کو ناکامی کا سامنا ہو گا۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی عزت و عظمت کی خاطر سینیٹر نہال ہاشمی کو فارغ کیا، اپوزیشن کی جانب سے نواز شریف کا استفعی مطالبہ نہیں بیماری ہے، اپوزیشن کے کہنے پر وزیر اعظم کبھی بھی مستعفی نہیں ہونگے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم کی پیشی، ملکی تاریخ کا اہم موڑ

    وزیراعظم کی پیشی، ملکی تاریخ کا اہم موڑ

    اسلام آباد : پاناما کیس میں نئی تاریخ رقم ہونے جارہی ہے، پہلی بار حاضر وزیراعظم اپنے ماتحت اداروں کے افسران کے سامنے پیش ہو کر افسران کے سوالوں کے جواب دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کے ہنگامے میں سب سے اہم موڑ آگیا ہے، پندرہ جون بروز جمعرات پاکستان میں پہلی بارعہدے پرحاضر وزیراعظم اپنے ماتحتوں کو جواب دہی کےلیے پیش ہوں گے،اوران سے سوال کیا جائےگا کہ بچوں کے کاروبار میں ان کیا کردار رہا؟ مہنگے تحائف بچوں نے کس نیت سے بھیجے؟

    پاناما جےآئی ٹی نے وزیراعظم نواز شریف کو گزشتہ ہفتے سمن جاری کیا تھا، جس میں ان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں عدالت میں دائر کردہ آئینی درخواست کے سلسلے میں مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کے روبرو پیش ہوں اوراپنے ہمراہ تمام دستاویز اور ثبوتوں بھی لائیں۔

    دیکھنا یہ ہے کہ حسین نواز کی پانچ اور حسن نواز کی دو پیشیوں پر مسلم لیگ ن کے وزرا کی فوج اظہارِ یکجہتی کے لئے جوڈیشل اکیڈمی میں اکھٹی ہوجاتی ہے۔ وزیراعظم کی پیشی پر کیامناظرہوں گے؟۔

    وزیراعظم سےجواب طلب کرنےکیلئےحسین نوازکی طرح ایک کرسی ایک میز پر ٹشور پیپرزکےساتھ بٹھایاجائےگایاانتظامات خصوصی ہوں گے؟ سوالوں کےجواب وزیراعظم تن تنہادیں گے یامشاورت کے لئےوکیل کی خدمات حاصل ہوں گی؟وزیراعظم کی پیشی پر جوڈیشل اکیڈمی کی سیکیورٹی کس کے ذمے ہوگی؟سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی کو بھی خصوصی طورپر دیکھا جائے گا؟

    مسلم لیگ ن کے ارکان وزیراعظم کی پیشی کو قانون کی عملداری کی نئی مثال کا نام دے رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق جی آئی ٹی کو 13 سوالات دیئے گئے اورحکم دیا گیا کہ وزیراعظم نوازشریف سمیت ان کے خاندان کے ارکان پیش ہوں گے، حسین نواز5 مرتبہ حسن نواز2 مرتبہ پیش ہو چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • جے آئی ٹی وزیراعظم نواز شریف کو نیچا دکھانا اور رعب دبدبہ قائم کرنا چاہتی ہے،رانا ثناءاللہ

    جے آئی ٹی وزیراعظم نواز شریف کو نیچا دکھانا اور رعب دبدبہ قائم کرنا چاہتی ہے،رانا ثناءاللہ

    لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی وزیراعظم نواز شریف کو نیچا دکھانے میں مصروف اور رعب دبدبہ قائم کرنا چاہتی ہے، جس سے وہ متنازع ہو رہی ہے۔

    پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف انشااللہ پانامہ کے معاملے پر سرخرو ہوں گے، قوم سے کئے وعدے کے مطابق وہ ہر اس فورم پر پیش ہونے کیلئے تیار ہیں، جہاں جے آئی ٹی یا سپریم کورٹ بلائے گی۔

    وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا کہ وزیر اعظم کی پیشی، جے آئی ٹی بننے یا بلانے پر کوئی اعتراض نہیں لیکن جے آئی ٹی وزیراعظم نواز شریف کو نیچا دکھانے میں مصروف اور رعب دبدبہ قائم کرنا چاہتی ہے، جس سے وہ متنازع ہو رہی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ دھمکیوں کے باوجود گواہان کا مرضی کا بیان نہ دینا جے آئی ٹی کی سب سے بڑی مشکل ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی نواز شریف کی مقبولیت کم نہیں کرسکتا۔


    مزید پڑھیں : پانامہ کیس کی جے آئی ٹی متنازعہ بن چکی ہے، رانا ثناء اللہ


    انہوں نے کہا کہ اگر جے آئی ٹی قطری شہزادے کو سوالات بھیجنے اور ویڈیو لنک کا آپشن دے سکتی ہے تو ایک منتخب وزیر اعظم کو جس کے کریڈٹ میں ملک کو ایٹمی ملک بنانا ہے، اسے آپشنز کیوں نہیں دیئے جا سکتے۔

    رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف پاکستان کے پاپولر قومی لیڈر ہیں، سیاسی قوت کو کسی بھی فیصلے یا رپورٹ سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، جے آئی ٹی کے فیصلہ سے نواز شریف کی شہرت میں پوائنٹ زیرو بھی فرق نہیں پڑے گا۔

    انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی شریف فیملی کے گواہان سے کہتی رہی وعدہ معاف گواہ بن جائیں، جاوید کیانی کو وعدہ معاف گواہ بننے کیلئے کہا گیا جبکہ نیشنل بینک کے سربراہ کو دھمکایا گیا۔ جے آئی ٹی بلائے گی تو وہ ضرور پی ہونگے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔