Tag: Panama Leakes

  • پاناما لیکس کرپشن کی کھلی کتاب ہے، دال میں کچھ کالاہے، سید خورشید شاہ

    پاناما لیکس کرپشن کی کھلی کتاب ہے، دال میں کچھ کالاہے، سید خورشید شاہ

    سکھر: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے پاناما لیکس کو کرپشن کی کھلی کتاب قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پانامہ لیکس کا ہنگامہ جاری ہے، پاناما لیکس حکومت کے گلے کی ہڈی بن گیا، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے پاناما لیکس کو کرپشن کی کھلی کتاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اس بات پر اڑی ہوئی ہے کہ اس حوالے سے کوئی قانون بنانا ہی نہیں چاہتی، لیکن ہر شخص اسے نظر انداز کر رہا ہے۔

    ملک میں سب سے بڑا چیلنج کرپشن ہے۔ اگر احتساب نہ ہوا تو پھر دال میں کچھ کالاہے، آئی بی اے سکھر میں او جی ڈی سی ایل ٹیلینٹ ہنٹ کی تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ کرپشن ختم ہو جائے تو غربت کا با آسانی خاتمہ ہو سکتا ہے۔

    سید خورشید شاہ نے کہا کہ تحریک انصاف کو رائے ونڈ مارچ سے کچھ حاصل نہیں ہو گا کیونکہ عمران خان گراؤنڈ میں بیٹھے رہیں گے اور نواز شریف ہیلی کاپٹر سے اترتے رہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اس ملک میں احتجاج کی کوئی قدر نہیں ہے جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں مظاہرین حکومت کو بہت کچھ سوچنے پرمجبور کردیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاناما لیکس پر وزیر اعظم نے خود تین مرتبہ کہا ہے کہ احتساب مجھ سے شروع کیا جائے لیکن حکومت خود ہی اسکی راہ میں رکاوٹ ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ پاناما کی لیکس ہوں یا بہاماس کی لیکس بد قسمتی سے کوئی بھی اسے حقیقت میں تبدیل کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

     

  • پاناما لیکس : ایف بی آرصرف کاغذی کارروائی کرنے پرمجبور

    پاناما لیکس : ایف بی آرصرف کاغذی کارروائی کرنے پرمجبور

    اسلام آباد : پاناما لیکس پر ایف بی آر نے خود اپنے نوٹسز کو رسمی کارروائی قرار دے دیا۔ پاناما لیکس پر 450 افراد کو بھیجے گئے خطوط کو نوٹس یا تحقیقات کا آغاز نہ سمجھا جائے۔

    ایک تجزیاتی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے پاناما لیکس پر کڑی تنقید کے بعد ایف بی آر کاغذی  کارروائی پرمجبو ہوگیا۔ لیکن پاناما لیکس پر کیا ٹیکس حکام شریف خاندان سمیت کسی بھی فرد کیخلاف کچھ کرسکیں گے۔

    ایف بی آر نے پاناما لیکس پر 450 افراد کو خطوط جاری کیے ہیں جس پر ایف بی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان خطوط کو نوٹس یا تحقیقات کا آغاز نہ سمجھا جائے، پاناما لیکس پر مریم نواز، حسن نواز، حسین نواز اور حمزہ شہباز سمیت ساڑھے تین سو افراد کو ایف آر کے نوٹس محض ایک دکھاوا نظر آرہے ہیں۔

    ایف بی آر حکام خود اعتراف کر چکے ہیں کہ ان کے پاس قانونی طور پر کچھ کرنے کا اختیار ہی نہیں، جن افراد کو جو نوٹسز بھیجے گئے ہیں ان میں ان سے پوچھا گیا ہے کہ ان کا ذریعہ آمدن کیا ہے۔ ان کی زیر کفالت کتنے لوگ ہیں اور ان کا ذریعہ معاش کیا ہے۔

    پاکستان میں اس وقت چھ سالہ پرانا قانون نافذ ہے جس کے تحت ایف بی آر کسی بھی شہری کے غیرملکی کاروبار پر سوال جواب سے زیادہ کچھ بھی نہیں کر سکتا۔

    ایف بی آر کسی بھی آف شور کمپنی سے کوئی معلومات بھی حاصل نہیں کرسکتا۔ متحدہ اپوزیشن اور حکومت نے اپنے اپنے قانونی بل پارلیمنٹ میں بھیج دیئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : پاناما لیکس پر حسن، حسین اور مریم نواز سمیت 450 افراد کو نوٹسز جاری

    ن لیگ نے اپنا بل قومی اسمبلی میں جمع کرایا ہے۔ جہاں حکمراں جماعت کی اکثریت ہے۔ زاہد حامد سینیٹ میں اکثریت اپوزیشن کی ہے۔ متحدہ اپوزیشن کا بل سینیٹ میں پیش کیا جا رہا ہے۔

    پاناما لیکس پر نیا قانون کس کا چلے گا۔ سینیٹ سے منظور کردہ متحدہ اپوزیشن کا۔ یا قومی اسمبلی سے پاس ہوا ن لیگ کا۔۔ حالات اس بات کی طرف اشارہ کررہے ہیں کہ ایک اور گھمسان کی جنگ کا طبل بجنے والا ہے۔

     

  • ٹی او آرزپرمزید لچک نہیں دکھا سکتے، اب حکومت کی باری ہے، اعتزازاحسن

    ٹی او آرزپرمزید لچک نہیں دکھا سکتے، اب حکومت کی باری ہے، اعتزازاحسن

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ٹی او آرز کے معاملے پر ہم نےبہت لچک دکھا دی مزید لچک نہیں دکھا سکتے، اب باری حکومت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما تحقیقات پر پیشرفت کیلئے ٹرمز آٖ ف ریفرنس پر اپوزیشن نے اپنی تجاویز کو حتمی قرار دے کر بال اسپیکر اسمبلی ایازصادق کے کورٹ میں ڈال دی۔

    اعتزازاحسن نے اسپیکر سے حکومتی رویے میں لچک کی ضمانت بھی مانگ لی، پی پی رہنما اعتزازاحسن کی زیر صدارت متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں حکومت سے مذاکراتی نشست کے نکات طے کرنے کے بعد اپوزیشن کی ٹیم اسپیکر ایازصادق کے چیمبر جا پنہچی اوراسپیکرقومی اسمبلی سےحکومتی لچک کی ضمانت مانگ لی۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ اسپیکرکی ذات پرکسی کو تحفظات نہیں، ایازصادق کے چیمبر تک آنے پربھی کسی کواعتراض نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاناما پیپرز کے معاملے میں اپوزیشن کا مؤقف واضح ہے کہ سب کا یکساں احتساب ہونا چاہئیے۔

    پاناما پیپرز پر احتساب وزیراعظم سے شروع کیاجانا چاہئیے اوراس کے لیے باقاعدہ قانون سازی بھی ہو۔ پی پی رہنما نے واضح کیا اب کی باراپوزیشن کی دی گئی تجاویزحتمی ہیں۔

    قبل ازیں اسلام آباد میں پاناما لیکس پر اپوزیشن کے اجلاس سے پہلے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ ٹی اوآرز کے اجلاس میں نہیں بیٹھیں گے۔

    اسپیکر نے دعوت دی اس لئے اپوزیشن کا اجلاس بلایا، ملاقات میں تمام اپوزیشن سے مشاورت کے بعد ہی کوئی فیصلہ کریں گے۔

    سینیٹر کا کہنا تھا کہ حکومتی ٹی او آرز کسی صورت قبول نہیں ہیں کیونکہ ان کے تحت پاناما لیکس کی تحقیقات ممکن نہیں۔

     

  • پانامہ لیکس: پیپلزپارٹی سولو فلائٹ نہیں کرے گی، یوسف رضا گیلانی

    پانامہ لیکس: پیپلزپارٹی سولو فلائٹ نہیں کرے گی، یوسف رضا گیلانی

    لاہور : سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے واضح کیا ہے کہ پیپلز پارٹی سولو فلائٹ نہیں کرے گی، پانامہ لیکس کے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لے کر چلے گی۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ پاناما لیکس سنگین مسئلہ ہے، حکومت کا ساتھ دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ان کے ہمراہ سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ، رہنما پیپلز پارٹی مخدوم احمد محمود بھی موجود تھے.

    اپنے خطاب میں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاناما لیکس پر ٹی اوآرز منظور کروانا چاہتے ہیں، احتجاج کی ضرورت ہوئی تو سب کو ساتھ لے چلیں گے۔

    یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی تنظیم نو کے لئے سفارشات مکمل کرلی گئی ہیں۔ نئے پارٹی عہدیداروں سے بلاول بھٹو زرداری حلف لیں گے۔

    اس موقع پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ تین اگست کو الیکشن کمشن میں وزیر اعظم کے خاندان کی نااہلی کے لئے دلائل دئے جائیں گے۔

    رہنما پیپلز پارٹی مخدوم احمد محمود کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کا بلدیاتی اداروں کو اختیارات دینے کا کوئی ارادہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت ریاستی دباؤ کے ذریعے رحیم یار خان میں پیپلز پارٹی کی بلدیاتی انتخابات میں اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش کررہی ہے۔

     

  • احتجاج کے ذریعے حکومت گرانے والوں کے دن پورے ہوگیے، ایاز صادق

    احتجاج کے ذریعے حکومت گرانے والوں کے دن پورے ہوگیے، ایاز صادق

    لاہور : اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا ہے کہ احتجاج سب کا حق ہے مگر اس کے ذریعے حکومت گرانے والوں کے دن گنے جاچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ٹی او آراز کا فیصلہ سڑکوں پر حل نہیں ہوسکتا، حکومت اور اپوزیشن کی تمام جماعتیں ٹی او آرز پر ایک اور نشست کے لیے خواہش مند ہیں‘‘۔

    ایاز صادق کا مزید کہنا تھا کہ ’’میری کوشش ہے کہ ٹی او آرز کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن مٹینگ میں بیٹھ جائے، حکومت ٹی او آرز پر مٹینگ کرنا چاہتی ہے اس ضمن میں گزشتہ رات اعتزاز احسن اور شیری مزاری کو آگاہ کردیا ہے تاہم شاہ محمود قریشی سے رابطہ ہوا تو علم میں آیا کہ وہ ملک سے باہر ہیں‘‘۔

    پڑھیں :     پانامہ پیپرز: ٹی او آرز کمیٹی، ڈیڈ لاک برقرار

    اسپیکر اسمبلی نے کہا کہ ’’مجھے جمہوریت کے خلاف کوئی سازش ہوتی نظر نہیں آرہی، تحریک انصاف کے اراکین جمہوریت پسند لوگ ہیں وہ اسمبلی سے استعفیٰ نہیں دیں گے‘‘۔

    سندھ کابینہ میں ہونے والی تبدیلیوں پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’سندھ میں تبدیلی پیپلزپارٹی کی مشاورت سے کی گئی ہے، اس تبدیلی سے صوبے میں بہتری آتی ہے تو یہ ملک کی بہتری ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم کے لیے بہتر ہے اپوزیشن کے ٹی او آرز تسلیم کرلیں، خورشید شاہ

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’پانامالیکس کے معاملے پر کسی فریق کی حمایت میں نہیں ہوں تاہم حکومت اور اپوزیشن کے ڈیڈ لاک کو ختم کروانے کے لیے کردار ادا کررہا ہوں، انہوں نے کہا کہ ’’مسلم لیگ میں کوئی فاروڈ بلاک نہیں ہے مجھے اسمبلی میں کوئی فاروڈ بلاک نظر نہیں آرہا‘‘۔

    یاد رہے پاناما لیکس کے معاملے پر ٹی او آرز کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کےدرمیان ڈیڈ لاک تاحال جاری ہے، حکومتی کمیٹی نے ٹی او آرز میں وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کا نام شامل کرنے مطالبہ کیا ہے اور وہ اس سے کسی صورت دستبردار ہونے کو تیار نہیں ہیں جبکہ حکومتی وزراء کا مؤقف ہے کہ پانامالیکس میں وزیراعظم کا نام موجود نہیں لہذا ٹی او آرز میں اُن کا نام شامل نہیں کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں : کوئی ابہام نہ رہے، وزیراعظم کا نام ٹی او آرز میں شامل کرائیں گے، بلاول زرداری

    دوسری جانب اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے حکومت کو ٹی او آرز کے معاملے پر آڑے ہاتھوں لیا ہوا ہے اور انہوں نے اپنی پارٹی اراکین قومی اسمبلی کو ہدایت کی ہے کہ ’’حکمراں جماعت کو کسی صورت ریلیف فراہم نہ کیا جائے جبکہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ’’حکومت کو اپوزیشن کے ٹی او آرز ہر صورت تسلیم کرنے ہوں گے‘‘۔

    اسے بھی پڑھیں : عمران خان کا 7ا گست سے تحریک چلانے کااعلان

    تحریک انصاف کی جانب سے بھی اگست میں کرپشن کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کیا گیا ہے ، اس ضمن میں چیئرمین تحریک انصاف نے پارٹی رہنماؤں کو دھرنے کی تیاری کی ہدایت کردی ہے‘‘۔