Tag: panama leaks

  • بنی گالہ میں عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی رہنماؤں کا اجلاس

    بنی گالہ میں عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی رہنماؤں کا اجلاس

    اسلام آباد : پانامہ لیکس کے معاملے پر پی ٹی آئی کی جانب سے عید کے بعد احتجاجی تحریک چلانے کا عندیہ دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیرصدارت پارٹی رہنماؤں کا اہم اجلاس بنی گالا میں منعقد ہوا۔

    اجلاس میں شاہ محمود قریشی، اسد عمراورنعیم الحق، اعجاز چودھری، شفقت محمود، علیم خان، جہانگیر ترین، عارف علوی ، شیریں مزاری، عامر کیانی سمیت اعلیٰ پارٹی قیادت نے شرکت کی۔

    اجلاس میں رمضان المبارک کے بعد حکومت مخالف تحریک چلانے پر مشاورت کی گئی اور اس سلسلے میں حکمت عملی کو ؑحتمی شکل دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں شاہ محمود قریشی نے ٹی او آرز کمیٹی کے حوالے سے شرکاء کو بریفنگ دی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ٹی او آرز کمیٹی پر حکومتی رویہ سنجیدہ نہیں ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پارٹی کی تنظیم نو کے معاملات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ جس میں صوبائی پارٹی سسٹم سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    بنی گالا میں ہونے اجلاس میں حکومت کیخلاف لائی جانے والی تحریک پر بھی غورکیا گیا۔

     

  • پاناما لیکس : پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پھر بے نتیجہ ختم، ڈیڈ لاک برقرار

    پاناما لیکس : پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پھر بے نتیجہ ختم، ڈیڈ لاک برقرار

    اسلام آباد : پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے قائم کمیشن کے ٹی آر اوز کا تعین تاحال نہ کیا جا سکا، اس حوالے سے حکومت اوراپوزیشن کا ایک اور اجلاس بے نتیجہ رہا۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے ٹرمز آف ریفرنس تیار کرنے کے لئے پارلیمانی کمیٹی کے چھٹے اجلاس میں آج پھر ڈیڈ لاک برقرار رہا۔ اور اجلاس کے اراکین کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ہی چلے گئے۔

    اب کمیٹی کا اگلا اجلاس جمعہ کے دن ساڑھے 11 بجے طلب کیا گیا ہے۔ اجلاس کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ لگتا ہے حکومت کو ہماری ترامیم قبول نہیں ۔

    حکومت نے مشاورت کے لیے جمعہ تک وقت مانگا ہے۔ ہم نے حکومت کے 4 میں سے 3 ٹی او آرز تسلیم کرلیے ہیں اور ایک حکومتی ٹی او آر میں چھوٹی سی ترمیم کی ہے، ہم اس معاملے پر آگے بڑھانا چاہتے ہیں مگر صورتحال جوں کی توں ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے مر کزی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اجلا س میں فنانس بل میں آرٹیکل بیس متعارف کرانا حکومت کی بدنیتی ظاہر کرتا ہے۔آرٹیکل بیس آف شور کمپنیاں قائم کرنے اورسرمایہ کاری کرنے کوجائز قرار دیتا ہے۔

    دوسری جانب حکومتی رکن اور وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اپوزیشن نے جو مسودہ پیش کیا وہ ایک شخص کے گرد گھومتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری تجاویز کے جواب میں جو ڈرافٹ دیا گیا اس پر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ وہ اپوزیشن کے پہلے والے 15 سوال سے بھی آگے ہے جو پوری طرح افراد کے درمیان گھوم رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں نہیں لگتا کہ ارادہ بے لاگ احتساب کا ہے اگر بے لاگ احتساب کرنا ہے تو قانون اور ٹی او آرز ایسے بنائیں جو سب کا احاطہ کریں۔

    اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی کی مدت پندرہ دن نہیں تھی۔ پندرہ اجلاسوں کے بعد ٹائم ختم ہوگا۔

     

  • ایسا لگ رہاہےکہ خواجہ آصف کی وکٹ گرنےوالی ہے، عمران خان کاٹوئٹ

    ایسا لگ رہاہےکہ خواجہ آصف کی وکٹ گرنےوالی ہے، عمران خان کاٹوئٹ

    اسلام آباد: نادرا نے این اے ایک سو دس سے متعلق رپورٹ جاری کردی، رپورٹ موصول ہونے پر عمران خان نے رپورٹ کو حیران کن قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق این اے ایک سو دس سے متعلق نادرا رپورٹ موصول ہونے پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں رپورٹ کو حیران کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے خواجہ آصف کی وکٹ گرنے والی ہے۔

    عمران خان کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا ہے این اے ایک سو دس میں ایک لاکھ سے زائدووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکتی، پینتیس ہزارسے زائد ووٹوں کا ریکارڈ غائب ہے ۔

    چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ این اے ایک سو دس کی رپورٹ این اے ایک سو چون اور ایک سو بائیس جیسی ہے ۔

    عمران خان کا کہنا ہے اس حلقے میں ہارنے اورجیتنے والے امیدواروں کے ووٹوں میں بیس ہزار کا فرق ہے۔

  • پانامہ لیکس کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس، اراکین میں ڈیڈ لاک برقرار

    پانامہ لیکس کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس، اراکین میں ڈیڈ لاک برقرار

    اسلام آباد : پانامہ لیکس پر بننے والی ٹی اوآرز پارلیمانی کمیٹی میں ڈیڈ لاک دور نہ ہو سکا۔ کمیٹی کا اجلاس بغیر کارروائی کے ہفتے کی شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے ٹی او آر بنانے والی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں حکومت کی جانب سے اسحاق ڈار، زاہد حامد، خواجہ سعد رفیق، میرحاصل بزنجو،اکرم خان درانی اور انوشہ رحمان موجود تھے ۔

    اپوزیشن کی جانب سے اعتزازاحسن، شاہ محمود قریشی، صاحبزادہ طارق اللہ، طارق بشیرچیمہ اور بیرسٹر محمد علی سیف نے شرکت کی۔

    اجلاس میں ٹی او آر پر موجود ڈیڈ لاک کے خاتمے کے لیے حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے درمیان تجاویز پر غور کیا گیا تاہم کوئی بھی فریق اپنے موقف میں نرمی لانے پر رضامند نہیں ہوا جس کے باعث اجلاس کسی قسم کی پیش رفت کے بغیر ہی ختم ہوگیا۔

    اپوزیشن اراکین کا کہنا تھا کہ ڈیڈ لاک کے خاتمے کے لیے حکومت کو اپنی حکمت عملی تبدیل کرنا ہو گی۔ ٹی او آرز کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن نے بعض وفاقی وزراء کے سیاسی قائدین کے خلاف بیانات پر احتجاج کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ اس طرح کے بیانات کمیٹی کا ماحول خراب کر رہے ہیں۔

    اجلاس میں وزیراعظم کا نام ٹی او آرز سے نکالنے سے متعلق اتفاق رائے نہ ہوسکا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ اپوزیشن کی نو جماعتیں 15 ٹی او آرز پر متفق ہیں کہ پانامہ لیکس پر تحقیقات کا آغاز وزیراعظم کے نام سے کیا جائے۔ لیکن حکومت شریف خاندان کو بچانا چاہتی ہے اور یہ سمجھتی ہے کہ اگر اپوزیشن کے ٹی او آر کو تسلیم کرلیا گیا تو سب کچھ صاف ہوجائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج محسوس ہوا کہ حکومت مفلوج ہو چکی ہے۔ آج وہ کام بھی نہیں ہوا جو پہلے ہوجانا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی رویے سے شدید مایوسی ہوئی۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت کو یاد رکھنا ہو گا کہ ملک کا ایک بڑا طبقہ انتظار میں ہے کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔ حکومت بتائے کہ وہ معاملات سنوارنا چاہتی ہے یا بگاڑنا، ڈیڈ لاک کے خاتمے کے لیے حکومتی رویہ مثبت نہیں ہے۔

    صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ ہم چیونٹی کی رفتار سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے تاخیری حربے استعمال کیے جارہے ہیں۔ کمیٹی کا اگلا اجلاس 4 جون شام 4 بجے پارلیمنٹ میں ہو گا۔

     

  • عمران خان نے ویڈیولنک پراجلاس کی صدارت کوسنگین خطرہ قراردے دیا

    عمران خان نے ویڈیولنک پراجلاس کی صدارت کوسنگین خطرہ قراردے دیا

    اسلام آباد: عمران خان نے ویڈیولنک پراجلاس کی صدارت کوسنگین خطرہ قراردے دیا انہوں نے کہا وزیراعظم کی علالت کےباعث قومی مفادات پر سمجھوتے کئے جارہے ہیں۔

    ایک بیان میں چئیرمین تحریک انصاف نے وزیراعظم کے ویڈیولنک پراجلاس کو تشویشناک قراردیتےہوئےکہا جاسوس اداروں کیلئے پاکستان کی اقتصادی منصوبہ بندی تک رسائی آسان ہوگئی،ملکی مفادات کی معلومات کوخفیہ رکھاجاتاہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا جمہوری ملک میں حکومتی امور اس طرح نہیں چلائےجاتے، قومی مفادات پر سمجھوتے کئے جارہے ہیں۔

  • لندن میں تحریک انصاف کا نوازشریف کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

    لندن میں تحریک انصاف کا نوازشریف کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

    لندن: پاکستان کی دو سیاسی جماعتیں مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف لندن میں ایک دوسرے کیخلاف صف آراء ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعظم نواز شریف کے گھر واقع پارک لین کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ن لیگ نے بھی جواباً کپتان کی سابق اہلیہ کے گھر کے باہر مظاہرے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کی رہائش گاہ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    اس موقع پر مظاہرین نے وزیر اعظم نواز شریف کیخلاف اور پاناما لیکس میں نام آنے پر حسین نواز کیخلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے گو نواز گو کے نعرے لگائے۔

    تحریک انصاف کے کارکنان نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم نواز شریف کا احتساب کیا جائے۔ کارکنان نے اہنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھارکھے تھے، جن پر مختلف نعرے درج تھے۔ پی ٹی آئی برطانیہ کے عہدیداران نے کہا کہ یہ مظاہرہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے پانامہ لیکس میں نام آنے اورغیرقانونی طور پر بنائے گئے اثاثوں کے خلاف کیا جارہاہے۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن لندن کے صدر زبیر گُل نے سنیئر نائب صدر ناصر بٹ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ لندن وقت کے مطابق شام 7 بجے مسلم لیگ کے کارکنان جمائما گولڈ اسمتھ کی رہائش گاہ رچمنڈ پارک کے باہر مظاہرہ کریں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ جب تحریک انصاف کی جانب سے وزیراعظم نوازشریف باہر کے خلاف لندن میں مظاہرہ کیا جائے گا تو مسلم لیگ ن کے کارکنان بھی جواباً عمران خان کی سابقہ بیوی اوران کے بچوں کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرہ کریں گے۔

    اس موقع پر مسلم لیگ کے سنیئر نائب صدر ناصر بٹ نے بتایا کہ جمائما گولڈ اسمتھ کی رہائش گاہ کے باہر اُس وقت تک مظاہرے جاری رہیں گے جب تک عمران خان کی سابقہ اہلیہ اُن سے مکمل رابطے ختم کرنے کا اعلان نہیں کردیتیں۔

     

  • پاناما لیکس کی ٹی او آرز کمیٹی نے کام کا طریقہ کار طے کرلیا

    پاناما لیکس کی ٹی او آرز کمیٹی نے کام کا طریقہ کار طے کرلیا

    اسلام آباد: پاناما لیکس کی ٹی او آرز کمیٹی نے کام کا طریقہ کار طے کرلیا، اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ قوم کو مایوس نہیں کریں گے، شاہ محمود قریشی نے کہا کمیٹی ایک لیکن ٹیمیں دو ہیں اس لیے سربراہ کوئی نہیں ہوگا۔

    حکومت کی جانب سے اسحاق ڈار کی قیادت میں حکومتی ارکان آئے اور دوسری طرف سے اپوزیشن اعتزاز احسن کی سربراہی میں اپوزیشن کی ٹیم اجلاس میں پہنچی جہاں پانامہ لیکس پر ٹی او آر زکمیٹی کے اجلاس میں کام کا طریقہ کارطے کرلیا گیا۔

    اپوزیشن کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا دونوں ٹیمیں آمنے سامنےبیٹھ کراتفاق رائےسےفیصلےکریں گی کام کا طریقہ کار تو طے ہوگیا لیکن کمیٹی کا سربراہ کون ہوگا یہ طے نہ ہوسکا ۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کوئی سربراہ نہیں ہوگا، اس موقع حاصل بزنجو نے کہا کہ معاملہ اتفاق رائے سے حل کرنے کیلئے پرامید ہیں۔

    واضح رہے کہ پانامہ پیپرز کی تحقیقات پر بننے والی پارلیمانی کمیٹی کل صبح گیارہ بجے پھر سر جوڑ کر بیٹھے گی ۔

  • پانامالیکس کی ٹی او آرز کمیٹی کا پہلا اجلاس کل طلب، نوٹی فکیشن جاری

    پانامالیکس کی ٹی او آرز کمیٹی کا پہلا اجلاس کل طلب، نوٹی فکیشن جاری

    اسلام آباد: پاناما لیکس کی تحقیقات میں ٹی اوآرز کے لئے پارلیمانی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے ۔

    سپیکر ایاز صادق کی منظوری کے بعد12 رکنی کمیٹی کے قیام کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا، کمیٹی حکومت اور اپوزیشن کے 6،6 ارکان پر مشتمل ہے ۔

    حکومت کی جانب سے اسحق ڈار،خواجہ آصف اور خواجہ سعد رفیق انوشہ رحمان،اکرم درانی اور حاصل بزنجو کمیٹی میں شامل جبکہ اعتزازاحسن، شاہ محمودقریشی،صاحبزادہ طارق اللہ بیرسٹر سیف، طارق بشیر چیمہ اور الیاس بلور بھی کمیٹی میں شامل ہیں ۔

    پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس کل شام 4 بجے طلب کرلیا گیا ہے پارلیمانی کمیٹی پاناما پیپرز، آف شور کمپنیوں، قرضوں کی معافی اور کک بیکس کی تحقیقات کے لئے ٹی او آرز تیار کرے گی۔

    گزشتہ روزوزیراعظم نواز شریف نے پانامہ لیکس کے ٹی او آرز کے تعین کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے حکومتی ارکان کے ناموں  کی منظوری دے دی تھی۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم کے قومی اسمبلی میں خطاب کے بعد ٹی او آرز کی تیاری کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    اپوزیشن کی جانب سے کمیٹی میں ایم کیو ایم کے بیرسٹر سیف کو شامل کیا گیاہے، اپوزیشن کے ارکان کےنام موجود ہونے کے باوجود نوٹیفکیشن میں تاخیر بھی وجہ سمجھ سے باہر ہے۔

  • پانامالیکس : پارلیمانی کمیٹی کیلئے6 حکومتی ناموں کی منظوری

    اسلام آباد : پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے ٹی او آرز کی تیاری کی غرض سے قائم پارلیمانی کمیٹی کیلئے حکومت نے چھ ناموں کی منظوری دےدی، اسحاق ڈار،حاصل بزنجو بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔

    ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق اسپیکرسردار ایاز صادق نے پارلیمانی کمیٹی کااجلاس پچیس مئی کو طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے پانامہ لیکس کے ٹی او آرز کے تعین کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے حکومتی ارکان کے ناموں  کی منظوری دے دی ہے۔

    حکومت کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی میں اسحاق ڈار،خواجہ آصف ،سعدرفیق ،اکرم خان درانی، میرحاصل خان بزنجو اورانوشہ رحمان کو نمائندگی دی گئی ہے۔

    سرکاری ٹی وی نے اعلان کیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمانی کمیٹی کیلئے حکومتی ارکان کا نوٹی فکیشن جاری کردیاہے ۔تاہم اسمبلی سیکریٹریٹ ذرائع نے اس کی تردید کردی۔

    اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق پانامالیکس کی تحقیقات کیلئے ٹی اوآرکمیٹی کا نوٹی فکیشن جاری نہیں ہوا، حکومت اوراپوزیشن کےتمام باضابطہ نام موصول ہونے پرنوٹی فکیشن جاری ہوگا۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم کے قومی اسمبلی میں خطاب کے بعد ٹی او آرز کی تیاری کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    اپوزیشن کی جانب سے کمیٹی میں ایم کیو ایم کے بیرسٹر سیف کو شامل کیا گیاہے۔ اپوزیشن کے ارکان کےنام موجود ہونے کے باوجود نوٹیفکیشن میں تاخیر بھی وجہ سمجھ سے باہر ہے۔

     

  • پانامہ لیکس میں شامل افراد اپنے عہدوں سے مستعفی ہوجائیں،  سراج الحق

    پانامہ لیکس میں شامل افراد اپنے عہدوں سے مستعفی ہوجائیں، سراج الحق

    کراچی : جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ جن افراد کے نام پاناما لیکس کی فہرست میں ہیں وہ اخلاقی طور پر اپنے عہدوں سے مستعفی ہوجائیں، جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جس پرکرپشن کا کوئی داغ نہیں۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے کراچی میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام کرپشن فری ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کرپشن فری ریلی میں کارکنوں کی بڑی تعداد میں شرکت کی۔

    اپنے خطاب میں سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہم اپنی آئندہ نسلوں کو کرپشن فری پاکستان دینا چاہتے ہیں۔ حکمرانوں نے اپنی عیاشی کیلئے اربوں روپے کے نئے قرضے لئے۔ ان لوگوں کے اکاؤنٹ دبئی، پانامہ سمیت پوری دنیا میں ہیں۔

    سراج الحق نے کہا کہ ان لوگوں سے ایک ایک پائی واپس لینا ہوگی ورنہ پاکستان ترقی نہیں کر سکے گا۔ پاکستان کی ترقی ان لٹیروں کے احتساب سے ہی ممکن ہے۔پاکستان کو کرپشن فری بنا کر ہی دم لیں گے۔

    امیر جماعت اسلامی کا کہناتھا کہ پاناما لیکس کے سلسلے میں تحقیقات سب سے پہلے وزیراعظم نواز شریف کے خاندان سے شروع کی جائیں۔ جو کوئی بھی کرپشن میں ملوث ہے اس کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

    اس موقع پرامیر جماعت اسلامی نے پچیس مئی سے کرپشن کے خلاف ٹرین مارچ کا بھی اعلان کیا۔ امیر جماعت اسلامی نے ریلی میں ننھے ننھے بچوں کو گود میں بھی لیا ۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کے بچوں کے بہترین مستقبل کے راستے میں کرپشن اورکرپٹ مافیا رکاوٹ ہے۔