Tag: panama leaks

  • عمران خان اپنے جھوٹے الزامات سے وزیراعظم کی مقبولیت ختم نہ کرسکے، پرویز رشید

    عمران خان اپنے جھوٹے الزامات سے وزیراعظم کی مقبولیت ختم نہ کرسکے، پرویز رشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کہتے ہیں عمران خان اپنے جھوٹے الزامات سے وزیراعظم کی مقبولیت ختم نہ کرسکے۔

    پرویز رشید کا ایک بیان میں کہنا تھا وزیراعظم عوام کےپاس ترقیاتی منصوبوں کی اورعمران خان الزامات کی فہرست لےکر جاتے ہیں،عوامی عدالت نے ہر شہر میں عمران خان کے الزامات کو مسترد کردیا۔

    انہوں نے کہا عمران خان نےباربارجھوٹ بولااوربری طرح ایکسپوز ہوئے وضاحتیں مانگنےوالوں کووضاحتیں دینی پڑگئی ہیں، عمران خان اخلاقی جوازجیسے لفظ کانام نہ ہی لیں تو بہترہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پرویزرشید نے کئی بار چئیرمین تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، گزشتہ دنوں پانامہ پیپرز پر پرویزرشید نے کہا تھا کہ الزامات لگانےوالے اپنے گریبان میں جھانکیں، پی ٹی آئی کے چھ ارکان کی اپنی آف شورکمپنیاں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے مطابق آف شور کمپنی اس لیے بنائی جاتی ہے کہ لوٹی ہوئی دولت کو چھپایا جا سکے،منی لانڈرنگ کو چھپایا جائے اور ٹیکس بچایا جائے۔اب عمران خان ،علیم خان ،جہانگیر ترین ،عمران خان کی محترمہ بہن،اور دوصوبائی وزیروں کےساتھ تحریک انصاف وہ جماعت بن گئی ہے جس کے سب سے زیادہ لوگ آف شورکمپنیوں کے مالک ہیں۔

  • پانامہ لیکس : حکومت اوراپوزیشن کا مشترکہ کمیٹی کی تشکیل پراتفاق

    پانامہ لیکس : حکومت اوراپوزیشن کا مشترکہ کمیٹی کی تشکیل پراتفاق

    اسلام آباد : پانامہ لیکس اور آف شور کمپنیز کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن میں 12 رکنی کمیٹی بنانے پراتفاق ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پانامہ لیکس ، آف شور کمپنیز اور قرضے معاف کرنے کے حوالے سے لگائے جانے والے الزامات اور تحقیقات کے لئے حکومت اور اپوزیشن میں 12 رکنی کمیٹی بنانے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

    وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید  نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹی او آرز تشکیل دینے کے حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے 12 رکنی کمیٹی کی تشکیل کا مشترکہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

    وفاقی وزیر اطلاعات کے مطابق  12 رکنی کمیٹی چھ حکومتی اور چھ اپوزیشن کے ممبران پر مشتمل ہوگی،  اپوزیشن اور حکومت سینٹ اور قومی اسمبلی سے اپنے نمائندے منتخب کریں گے جن کے ناموں کا اعلان شام تک کردیا جائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی کی منظوری کے حوالے سے کل قومی اسمبلی کے اجلاس میں قرار داد پیش کر کے منظوری لی جائے گی اور یہ کمیٹی دو ہفتے کے اندر ایوان کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

    12 رکنی کمیٹی آف شور کمپنیز، پانامہ لیکس  اور قرضے معاف کروانے والے افراد پر عائد ہونے والے الزامات کی چانچ پڑتال کرے گی اور ایوان میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کر ے گی، بنیادی طور پر کمیٹی ٹی او آرز تشکیل دینے کے لئے بنائی گئی ہے۔

    وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ احتساب کے لئے قانون سازی کے لئے تمام پارٹیوں نے مشترکہ فیصلہ کیا ہے۔ کمیٹی تحقیقات کے بعد ٹی او آرز تشکیل دے گی جس کے بعد حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کو پانامہ لیکس پر تحقیقات کے لئے خط لکھا جائے گا۔

    اپوزیشن کی جانب سے سینٹر اعتزاز احسن ( پیپلزپارٹی)، شاہ محمود قریشی ( تحریک انصاف)، الیاس بلور (اے این پی)، آفتاب شیر پاؤ (قومی وطن پارٹی)، صاحبزادہ طارق اللہ (جماعت اسلامی) اور طارق بشیر چیمہ (پاکستان مسلم لیگ) کو نامزد کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ مذکورہ کمیٹی میں متحدہ قومی موومنٹ کے کسی نمائندہ کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔

     

  • پانامہ لیکس : وزیراعظم اسمبلی میں الزامات کا جواب دیں گے، پرویز رشید

    پانامہ لیکس : وزیراعظم اسمبلی میں الزامات کا جواب دیں گے، پرویز رشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ کل وزیر اعظم پاکستان قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کر کے پانامہ پیپرز سے متعلق الزامات کا تفصیلی جواب دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ پانامہ لیکس پر مخالفین حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کررہے ہیں، وزیر اعظم اس حوالے سے ایوان میں آکر سب کے سامنے حقائق پیش کریں گے۔‘‘

    پرویز رشید کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کے دوران وزیر اعظم پاکستان اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کا تفصیلی جواب دیں گے، جس کے بعد واضح ہوجائے گا کہ الزامات بے بنیاد ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایوان کے تقدس کا خیال رکھتے ہوئے وقفہ سوالات میں ہی وزیر اعظم سے سوال کیا جاسکتا ہے۔

    اپوزیشن کی جانب سے وزیر اعظم پاکستان کو پانامہ لیکس کے حوالے سے سات سوالات پر مبنی سوالنامہ بھیجا گیا ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان ایوان میں آکر تمام سوالات کے جوابات دیں۔

    پڑھیں : وزیرِاعظم اسمبلی کے کٹہرے میں،اپوزیشن کے 7 سوالات

     دوسری جانب وزیراعظم کے رفقا ء نے مشورہ دیا ہے کہ اجلاس کی کارروائی کے دوران وزیراعظم پاکستان سوالات کے جوابات نہ دیں بلکہ چیف جسٹس آف پاکستان سے کمیشن بنانے کے حوالے سے گزارش کریں۔

    ایوان سے وزیر اعظم کی مستقل غیر حاضری پر اپوزیشن کی جانب سے مسلسل اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا جارہا ہے اور متحدہ اپوزیشن کے اراکین نے یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ وزیراعظم کی غیر موجودگی میں اُن کا ایوان میں موجود رہنا بے کار ہے۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس کےخط کو اپوزیشن نےاپنی فتح قرار دے دیا

    واضح رہے چیف جسٹس آف پاکستان نے حکومتی ٹی او آرز کو مسترد کرتے ہوئے کمیشن بنانے سے بھی معذرت کرلی ہے۔

  • چیف جسٹس کےخط کو اپوزیشن نےاپنی فتح قرار دے دیا

    چیف جسٹس کےخط کو اپوزیشن نےاپنی فتح قرار دے دیا

    اسلام آباد : اپوزیشن نےچیف جسٹس کےجوابی خط کو اپنی فتح قرار دےدیا۔ متفقہ ٹی او آرزپراصرارکرتے ہوئے حزب اختلاف کےرہنماؤں نےوزیراعظم کواسمبلی سےرجوع کرنےکامشورہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی جانب سے حکومتی ٹی او آرز پر مشتمل کمیشن تشکیل دینے سے انکار کو اپوزیشن نے اپنی اخلاقی فتح قرار دے دیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے اس حوالے سے کہا ہے کہ چیف جسٹس صاحب نے ہمارے مؤقف کی تائید کردی۔

    پی پی رہنما قمرالزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کے جواب سےحکومت کی بد دیانتی سامنےآگئی،عوامی مسلم لیگ کے سربراہ  شیخ رشید نے کہا کہ ملکی حالات تصادم کی طرف جارہےہیں، جبکہ تحریک انصاف کےجہانگیرترین نےحکومت کواپوزیشن کے ساتھ بیٹھنےکامشورہ دیا۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ حکومت اوراپوزیشن میں ٹی اوآراز میں اتفاق نہیں تھا۔ ایم کیوایم کےسلمان بلوچ نےکمیشن سےمتعلق پارلیمنٹ میں قانون سازی کا مطالبہ کیا۔

    اے این پی کے حاجی عدیل نے کہا کہ ایسا کمیشن بننا چاہیئے جوایک سال میں تمام مسائل حل کرے۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیرجمالی نےحکومت کی جانب پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے حکومت کی جانب سے لکھے گئے خط کا جواب دیتے ہوئے جوڈیشل کمیشن بنانے سے انکار کردیاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ ٹرمز آف ریفرنس کے تحت تحقیقات کے لیے کافی وقت درکار ہوگا۔

     

  • آف شور کمپنی سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ رحمان ملک

    آف شور کمپنی سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ رحمان ملک

    اسلام آباد: سابق وزیرداخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ میرا اور محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کا کسی آف شور کمپنی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ نے پانامہ لیکس میں موجود آف شور کمپنی کے حوالے سے پریس کانفرنس طلب کی گئی تھی, پریس کانفرنس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ اُن کا اور بے نظیر بھٹو کی کسی ملک میں کوئی آف شور کمپنی موجود نہیں ہے، میڈیا میں ہمارے حوالے سے مسلسل غلط رپورٹنگ کی جارہی ہے جو سراسر غلط ہے۔

    اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ میں میڈیا چینلز کے کئی ایسے مالکان کو جانتا ہوں کہ جن کی آف شور کمپنیاں موجود ہیں مگر ان کے خلاف میڈیا نے ایک لفظ تک ادا نہیں کیا گیا، لندن میں کاروبار کے لئے ’’پیٹرولائن نامی‘‘ کمپنی بنائی تھی مگر برطانیہ حکومت کی جانب سے مالکانہ حقوق کی درخواست مسترد کردی گئی تھی.

    رحمن ملک کا کہنا تھا کہ میرے اثاثہ جات کی تمام تفصیلات الیکشن کمیشن میں موجود ہیں، الزامات لگانے والے پہلے الیکشن کمیشن سے میرے اثاثہ جات کی تصدیق کرلیں۔

    مزید پڑھیں :        پاناما لیکس کے مزید انکشافات منظرعام پر

    سابق وزیر داخلہ نے مؤقف اختیار کیا کہ اگر آف شور کمپنی کے مالک کی جانب سے باقاعدہ ٹیکس ادا کیا جاتا ہے تو قانون کے مطابق آف شور کمپنی رکھنا کوئی جرم نہیں ہے، دبئی اور یورپ میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش تھی مگر مالکانہ حقوق نہ ملنے کی وجہ سے کاروبار نہیں کیا۔

    رحمان ملک نے مزید کہا کہ چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے ہر فیصلے کی تائید کرتا ہوں اور ایک مرتبہ پھر واضح اعلان کرتا ہوں کہ ’’ میری کوئی آف شور کمپنی کسی بھی ملک موجود نہیں ہے اور نہ ہی کبھی پاکستان سے پیسہ باہر منتقل کیا ہے۔

    رحمان ملک نے مزید کہا کہ چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے ہر فیصلے کی تائید کرتا ہوں اور ایک مرتبہ پھر واضح اعلان کرتا ہوں کہ ’’ میری کوئی آف شور کمپنی کسی بھی ملک موجود نہیں ہے اور نہ ہی کبھی پاکستان سے پیسہ باہر منتقل کیا ہے۔

    واضح رہے پانامہ لیکس میں رحمن ملک سمیت کئی پاکستانیوں کی آف شور کمپنیوں کی ملکیت کا انکشاف کیا گیا ہے۔

  • پاناما لیکس : مونس الہی کا نام فہرست میں موجود ہی نہیں، پرویزالٰہی

    پاناما لیکس : مونس الہی کا نام فہرست میں موجود ہی نہیں، پرویزالٰہی

    لاہور : پاکستان مسلم لیگ قاف کے مرکزی رہنماء اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے اپنے صاحبزادے چودھری مونس الٰہی اور دیگر خاندان والوں کا پانامہ لیکس میں نام آنے کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاناما لیکس کی اصل فہرست میں مونس الہی کا نام موجود ہی نہیں۔

    نواز شریف، ان کی حکومت اور میڈیا سیل بغیر تصدیق کئے خبریں لگوا کر ہمیں بدنام کر رہا ہے۔ ساری رات نواز شریف کی حکومت اور ان کے میڈیا سیل نے مخالفین کے نام لکھوائے تاکہ کنفیوژن پیدا کی جا سکے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چودھری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ 2013 کے انتخابات میں بھی ان ہی لوگوں نے ایسی خبریں لگوائی تھیں، جن کی اس وقت بھی تردید کی تھی۔

    پرویز الٰہی نے کہا کہ پانامہ لیکس کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کے مذاکرات ہو رہے ہیں اور آج دن تک ہمیں کسی جماعت پر کوئی شک نہیں۔

    قرضے معاف کروانے کے حوالے سے سوال پر پرویز الہی نے شہبازشریف کو آڑے ہاتھوں لیا، انہوں نے کہا کہ شہباز شریف زرداری کے آگے پیچھے انڈے کوفتے لیکر پھرتے رہے۔

    مسلم لیگ قاف کے رہنماء نے کہا کہ آصف علی زرداری کو گریبان سے پکڑ کر شہر میں گھسیٹنے کی باتیں کرنے والے انہیں اپنے گھر بلا کر خوشامد یں کرتے رہے۔

    پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ نواز شریف میرے بیٹے کا نام پانامہ لیکس میں لانے کیلئے جتنی محنت کر رہے ہیں، اتنی محنت اپنی اولاد کا نام نکلوانے کیلئے کر لیں تو شاید کچھ کامیابی مل جائے۔

     

  • پاناما لیکس : جماعت اسلامی کا کراچی سے خیبر تک ٹرین مارچ کا اعلان

    پاناما لیکس : جماعت اسلامی کا کراچی سے خیبر تک ٹرین مارچ کا اعلان

    اسلام آباد : جماعت اسلامی نے پاناما لیکس کے معاملے پر کراچی سے خیبر تک ٹرین مارچ کا اعلان کیا ہے جب کہ سراج الحق کا کہنا ہے کہ پاناما لیکس والوں کے لئے اڈیالہ جیل میں جگہ کم پڑ جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما ہنگامہ پر ملک بھرمیں ہنگامہ برپا ہے۔ کرپشن کے خلاف جماعت اسلامی نے بھی کمر کس لی۔ کراچی سے خیبر تک ٹرین مارچ کا اعلان کردیا۔

    اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ کرپشن کرنے والے اب بچ نہیں سکیں گے۔

    ایوانوں میں بیٹھے لوگ آئندہ چند دنوں میں جیلوں میں ہوں گے۔ سراج الحق کا کہنا تھا پاناما لیکس والوں کے لئے اڈیالہ جیل میں جگہ کم پڑ جائے گی لہٰذا بلوچستان اور سندھ کی جیلوں میں بھی رنگ و روغن کر لیا جائے۔

    جماعت اسلامی کے ذرائع کے مطابق ٹرین مارچ جماعت اسلامی کی ’’کرپشن فری پاکستان‘‘ مہم کا حصہ ہے، مارچ رواں ماہ کے آخری ہفتے میں کیا جائے گا جس میں دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی شرکت کی دعوت دی جائے گی۔

    مارچ کے دوران تمام چھوٹے بڑے ریلوے اسٹیشنوں پر عوامی اجتماعات منعقد ہوں گے۔جس میں عوام کو متحرک کیا جائے گا۔ ٹرین مارچ کی قیادت امیر جماعت اسلامی سراج الحق کریں گے۔

     

  • ٹی او آرزپرکوئی ڈکٹیشن قبول نہیں کی جائے گی، نوازشریف

    ٹی او آرزپرکوئی ڈکٹیشن قبول نہیں کی جائے گی، نوازشریف

    لاہور : پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے بنائے گئے کمیشن کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ٹی او آرز پرکوئی ڈکٹیشن قبول نہیں کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف سے وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف نے ملاقات کر کے پانامہ لیکس اور ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف اور وزیر اعلٰی شہباز شریف کے درمیان ملاقات رائے ونڈ فارم ہاؤس پر ہوئی، جس میں پانامہ لیکس کے معاملے پربات چیت کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں میں اس بات پر اتفاق پایا گیا کہ اپوزیشن جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں کے ساتھ پانامہ لیکس پر بالواسطہ روابط برقرار رکھے جائیں اور اپوزیشن کے ٹی او آرز میں ترمیم کیلئے کوششیں جاری رکھی جائیں۔

    اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس کے تحقیقاتی کمیشن سے متعلق اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کیلئے تیار ہیں لیکن ٹی او آرز پر کسی کی ڈکٹیشن قبول نہیں کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں نے خود کو احتساب کے لئے پیش کردیا ہے، اگراپوزیشن پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے سنجیدہ ہے تو حکومت سے مذاکرات کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دے۔

    وزیراعظم نے صوبائی حکومت کو پنجاب میں جاری ترقیاتی کاموں کو تیزی کے ساتھ مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔

    واضح رہے کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے حکومت کی جانب سے پیش کئے گئے ٹی او آرز اپوزیشن جماعتوں نے مسترد کر دیئے تھے جب کہ اپوزیشن جماعتوں نے جو ٹی او آرز پیش کئے تھے حکومت نے انھیں بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔

     

  • پانامہ لیکس : خورشید شاہ نے اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس کل طلب کرلیا

    پانامہ لیکس : خورشید شاہ نے اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس کل طلب کرلیا

    سکھر : پانامہ لیکس کے معاملے پر اپوزیشن کے پارلیمانی رہنماؤں کی کل ایک اور بیٹھک ہوگی۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس پیر کو طلب کرلیا۔

    جلاس میں کمیشن کے ٹی او آرز اور حکومتی ردعمل پر حکمت عملی طے کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق پانامہ لیکس پر حکومت اور اپوزیشن میں جمود تاحال برقرار ہے۔

    سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم احتساب سے فرار اختیار کر رہے ہیں، جس کا بھی پاناما لیکس میں نام آئے اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں قرضے معاف کرانے والے بھی اتنے ہی بڑے مجرم ہیں۔

    احتساب کے عمل سے سب کو گزرنا ہوگا لیکن مجرموں کی کیٹگری بنائیں گے کہ کس کا احتساب پہلے اور کس کا بعد میں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ شروع سے کہہ رہے ہیں کہ جمہوریت کا حسن ڈائیلاگ ہے اور ہم حکومت سے بات چیت کیلئے ہر وقت تیار ہیں نواز شریف اپنے حلقے سے بھاگنا چاہتے ہیں تو ان کی اپنی مرضی ہے۔

    دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ سولو فلائٹ نہیں تمام اپوزیشن جماعتوں کوساتھ لےکرچلنا چاہتےہیں۔

    وزیراعظم ہونے کےناطے نوازشریف کا احتساب پہلے ہونا چاہئے، حکومت اپوزیشن کے مرتب کئے گئے ٹی او آرز پہلے ہی مسترد کر چکی ہے۔

     

  • مولانا فضل الرحمان کرپشن کی وکالت نہ کریں، عمران خان

    مولانا فضل الرحمان کرپشن کی وکالت نہ کریں، عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان توعالم دین ہیں، وہ کرپشن کی حمایت کیسے کرسکتےہیں ؟ کرپشن کی وکالت نہ کریں.انہوں نے دعوٰی کیا اب حکومت لوگوں کو خریدنے کے لئے بازار لگادے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنی گالہ اسلام آباد میں عمرہ کیلئے روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ میں عمرہ پر جانے سے پہلے نوازشریف کو کچھ باتوں کے جوابات دینا چاہتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اوران کے بچوں کے نام پاناما پیپرز میں آئے ہیں اور یہ پیپرز اپوزیشن نے جاری نہیں کئے ہیں،.

    عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے دیئے گئے ٹی او آرز بالکل ٹھیک ہیں، ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کرپشن کے الزام کا جواب دینے کے بجائے ملک کےدورے کررہےہیں.

    جلسوں میں وزیر اعظم تقریریں کر کے پی ٹی آئی پر الزام لگا رہے ہیں کہ ہم ملکی ترقی میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں، وزیراعظم یہ بتائیں کہ پیسہ کیسے باہر بھیجا گیا ہے،کیسے کمایااور ٹیکس کتنا دیا؟

    کپتان کو اس موقع پر تین کالے چشموں والے تین رہنماؤں کو دیکھ کرہالی ووڈ فلم بلیوز برادرز کی یاد آگئی۔ عمران خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان توعالم دین ہیں،کرپشن کی حمایت کیسے کرسکتےہیں؟

    حکومت کا کام بلیک میل کرنا نہیں بلکہ مجرموں کو پکرنا ہوتا ہے۔ انہوں نے دعوٰی کیا کہ اب حکومت لوگوں کو خریدنے کے لئے بازار لگادے گی۔

    کپتان نے کہا کہ اس وقت ملک میں 2 تحریکیں چل رہی ہیں، کرپشن بچاؤ اورکرپشن ہٹاؤ کامقابلہ ہے،ہٹاؤ والےجیتیں گے، اگر آپ کامیاب ہوگئے تو یہ اس ملک کی بدقسمتی ہوگی.

    اس موقع پر عمران خان نے پیشکش کی کہ وزیراعظم اپنے ساتھ میرا کا بھی احتساب کرالیں۔ میڈیا سے گفتگو کے بعد عمران خان عمرے کےلئے روانہ ہوگئے۔ ان کی واپسی تین روز بعد ہوگی۔