Tag: panama leaks

  • سید خورشید شاہ نے وزیراعظم کو بھیجنےکےلئےخط لکھ لیا

    سید خورشید شاہ نے وزیراعظم کو بھیجنےکےلئےخط لکھ لیا

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظٖم کے عہدے کے تقدس کےلئےالزامات کا دورہونا ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سید خورشید شاہ نےوزیراعظم نواز شریف کےنام پانچ صفحےکاخط لکھ لیا۔ خورشید شاہ نے ٹی او آرز حکومت کو بھجوانے پر اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔

    خورشید شاہ نے خط میں لکھا ہے کہ پانامہ لیکس کے بعد کمیشن کا قیام نہایت ضروری ہے۔ وزیر اعظم کےعہدے کےتقدس اورساخت کیلئے لازمی ہے کہ ان کے خاندان پرلگنے والے الزامات بھی دور کئے جائیں۔

    انہوں کہا کہ اگرملک کے وزیراعظم کے بیٹے ہی ٹیکس نہ دیں تو وہ کس منہ دوسروں کو ٹیکس دینے کا کہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کی شفاف تحقیقات اپوزیشن کے ٹی او آرز سے ہی ہو سکتی ہیں۔

    وزیراعظم اگر یہ سمجھتے ہیں کہ الزامات غلط ہیں تو انہیں تحقیقات سے بھاگنا نہیں چاہیئے، خط کے متن کے مطابق بیرون ملک اثاثوں کا پاکستان میں کسی بھی اتھارٹی کوعلم نہیں ہے۔

    پاناما لیکس کے بعد ملک میں انتہائی نازک صورت حال پیداہوگئی ہے،اس لئے ضروری ہے کہ حکومتی امورشفاف طریقے سے چلائے جائیں۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم کو لکھا گیا خط پانچ صفحات پر مشتمل ہے۔جس کے ساتھ اپوزیشن کے مرتب کردہ ٹی اوآرزکی کاپی بھی بھیجی جائے گی، خورشید شاہ کل وزیراعظم کو خط لکھ کر اپوزیشن کے ٹی او آرز سے باقاعدہ طور پر آگاہ کریں گے۔

     

  • اپوزیشن کے ٹی او آرزحکومت نے یکسرمسترد کردیئے

    اپوزیشن کے ٹی او آرزحکومت نے یکسرمسترد کردیئے

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا ہدف کرپشن نہیں صرف ایک شخصیت ہے، اپوزیشن نیا سپریم کورٹ بھی بنالے، اس سےبڑی ٹی او آرز کیا ہوسکتی ہے کہ وزیراعظم نے خود کہا ہے کہ کرپشن ثابت ہوگئی تو گھرچلا جاؤں گا۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ مشاورت سے متفقہ قابل فہم،کرپشن سے پاک ٹی او آرز بنانے کیلئے بات چیت پرتیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پانامہ لیکس پراپوزیشن کےٹی او آرز مسترد کردیئے اور اپوزیشن کے ٹی اوآرز پرغور کرنے کی زحمت بھی گوارہ نہیں کی۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ ٹی او آرز میں ایک ہی کمی ہے کہ اپوزیشن نیا سپریم کورٹ بھی بنالے،اپوزیشن کے ٹی او آرز پر صرف افسوس ہی کیا جاسکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چوہدری نثار نے اپوزیشن کا ضابطہ کار مسترد کرنے کا اعلان کردیا۔

    وزیراطلاعات نےحسب عادت طویل پریس کانفرنس میں ماضی کے اقدامات گنواتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن مسئلہ حل کرنا ہی نہیں چاہتی، کچھ لوگ چاہتے ہیں یہ کیس میڈیا پرہی چلتا رہے اور یہ کیس منطقی انجام تک نہ پہنچے۔

    اپوزیشن سے درخواست کرتا ہوں کہ سچ کو قوم کے سامنے آنے دیں، سچ کے سامنے دیواریں اور رکاوٹ کھڑی نہ کی جائیں، پانامالیکس کے معاملے پر سپریم کورٹ کو ڈکٹیٹ نہ کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ پانا ما لیکس کی تحقیقات کیلئے کمیشن کو ہیڈ کرنے کیلئے جن انتہائی قابل احترام ججز سے رابطہ کیا گیا ہے ان میں سابق چیف جسٹس ناصر الملک ،جسٹس گیلانی ،جسٹس مینگل ،جسٹس عثمانی اورجسٹس ساحر علی شامل ہیں ۔

    اس سے آپ کو انداہ ہونا چاہیے کہ اگر کسی کے پیچھے چھپنا ہوتا تو اتنے بڑے ناموں سے رابطہ نہیں کیا جاتا،یہ ایسی شخصیات ہیں جنہوں نے ساری عمر عزت کمائی ہے اور ان سے یہ توقع نہیں کی جاسکتی کہ وہ کسی ایک وجہ سے تمام عمر کی عزت داﺅ پر لگا دیں گے،۔

    ان کا کہنا تھا کہ کیا اپوزیشن کو سپریم کورٹ اورپاکستان کے قوانین کااحترام نہیں؟ اور کیا سپریم کورٹ کسی سے ڈکٹیٹ ہو سکتاہے ،کیا سپریم کورٹ کے پاس کوئی اختیارات کی لمٹ ہے ،سپریم کورٹ جس طرح چاہے تحقیقات کر سکتاہے ۔مگر جب حتمی مطالبہ بھی مان لیا گیا پھر ٹی او آر ز کا تماشا لگا لیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ٹی او آرزوہاں اہم ہوتے ہیں جہاں خصوصی کمیشن بنایا جاتاہے،سپریم کورٹ کے پاس لامحدو د اختیارات ہوتے ہیں ،اس سے بڑا ٹی او آر کیاہے کہ وزیراعظم نے اعلان کردیاہے کہ اگر کوئی کرپشن ثابت ہو تو وہ گھر چلے جائیں گے ،اس سے زیادہ نیک نیتی کیا ہوگی ؟

    انہوں نے کہا کہ جن کی خود اپنی آف شور کمپنیاں ہیں وہ اچھل اچھل کرآف شورکمپنیوں پربات کررہے ہیں، ریکارڈ کے مطابق جوٹیکس چوری کرتے رہے ہیں وہ آج نعرے لگارہے ہیں، میڈیا اورجلسے میں تماشہ لگانا افراتفری پھیلانا،کیاہم نے ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔

    وزیراعظم اوران کی اولاد سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہونے کیلئے تیار ہے، ان کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے کہ نوازشریف اثاثے ظاہر کریں وہ ٹیکس نہیں دیتے، میاں نوازشریف کے اثاثے پہلے سے ہی ڈیکلیئر ہیں، نوازشریف یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ احتساب کا آغاز مجھ سے کریں،کون سی زبان استعمال کریں جس سے آپ کو قائل کر سکیں کہ حکومت اور نوازشریف دونوں یہ کیس پوری قوم کے سامنے رکھنے کیلئے تیار ہیں۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ ہر بات اپوزیشن کی نہیں مانی جاتی لیکن ہم نے تو سب باتیں تسلیم کیں، اپوزیشن سنجیدہ انکوائری نہیں چاہتی، مخالفین الزامات کوسیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرناچاہتے ہیں، اپوزیشن کے ٹی او آرز دیکھے تو لگا ہم کسی اور ملک میں رہتے ہیں۔

     

  • دھرنے والے خود پانامہ لیکس کی فہرست میں شامل ہیں، مولانا فضل الرحمن

    دھرنے والے خود پانامہ لیکس کی فہرست میں شامل ہیں، مولانا فضل الرحمن

    سوات : جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہمارا پانامہ لیکس سے کوئی سرو کار نہیں، ہم اس ملک میں اللہ کا قانون اور امن چاہتے ہیں، دھرنا دینے والے خود پانامہ لیکس کی فہرست میں شامل ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گراسی گراؤنڈ مینگورہ میں دستار فضیلت جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اسلام کو انتہاپسندی اور دہشت گردی کے نام پر بدنام کیا جارہا ہے حالانکہ اسلام اعتدال پسند اور امن پسند مذہب ہے۔

    اسلام کی اصولوں کے مطابق زندگی گزار نے والوں کو انتہا پسند جبکہ جہالت کی زندگی گزارنے والوں کو روشن خیال کہا جاتا ہے، لیکن جمعیت علمائے اسلام نے ہمیشہ کفری اور لادینی قوتوں کا مقابلہ کیا ہے۔

    اس موقع پر جے یو آئی کے صوبائی امیر مولانا گل نصیب خان ،مفتی غلام الرحمن ، مولانا شجاع الملک ، ایم پی اے مفتی فضل غفور ، مولانا محمد عزیز الرحمن ہزار وی ، ضلعی امیر قاری محمود ، جنرل سیکرٹری اسحاق زاہد اور دیگر علماء کرام نے بھی خطاب کیا ۔

    جلسہ کے دوران سوات کے مختلف دینی مدارس سے فارغ التحصیل 500 طالب علموں کو اسناد سے نوازا گیا ، مولانا فضل الرحمن نے خود سٹیج کی فرش پر بیٹھ کر اسناد حاصل کرنے والے علمائے کرام کو داد دی ، مولا نا فضل الرحمن نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں مذہب اسلام کی مضبوط جڑے کاٹنے کیلئے صوبے کی عوام پر یہودی لابی کو مسلط کردیا گیا ہے ، لیکن جے یو آئی کے ہوتے ہوئے یہودی لابی کبھی بھی اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکتی۔

    انہوں نے کہا کہ دھرنا دینے والے برطانیہ میں پاکستانی نژاد مسلمان کی بجائے اپنے یہودی سالے کی مئیر شپ پر کامیابی کیلئے کمپین چلا رہے ہیں جس پرہم نے دھرنے کے وقت کہا تھا کہ یہ یہودیوں کے ایجنٹ ہیں اور آج بھی انہیں یہودیوں کا ایجنٹ کہتے ہیں ۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے نام پر جنگ شروع کرکے مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا، اسلام کو بے حد نقصان پہنچایا گیا ، انہوں نے کہا کہ آج یوم مزدور ہے اور ہم نے ہمیشہ مزدوروں کے حقوق کیلئے آواز بلند کی ہے ، انہوں نے کہا کہ دنیا بدل رہی ہے آج امریکہ کے عوام بھی اسلام معیشت اور اسلامی انصاف چاہتے ہیں۔

    سرمایہ دار طبقہ اپنی مرضی کے مطابق پاکستانی عوام پر حکمران مسلط کرتے ہیں ، معین قریشی جیسے لوگوں کو پاکستان لاکر حکمران بنا یا جا تا ہے ، جے یو آئی کے کارکن سرمایہ دار طبقے سے نجات دلانے کیلئے جے یو آئی کا پیغام گھر گھر پہنچائیں۔

    جلسہ کے دوران عریانی و فحاشی ختم کرنے ، کسٹم ایکٹ واپس لینے ، سوات کو ٹورازم زون قرار دینے ، سڑکوں اور سوات جیل کو تعمیر کرنے سمیت 50 بستروں پر مشتمل ہسپتال کو جلد از جلد مکمل کرانے کی قرار دادیں متفقہ طور پر منظور کرلی گئیں ۔

     

  • پاناما لیکس : تحقیقاتی کمیشن کے ٹی او آرزکی تبدیلی کیلئے تیارہیں، نوازشریف

    پاناما لیکس : تحقیقاتی کمیشن کے ٹی او آرزکی تبدیلی کیلئے تیارہیں، نوازشریف

    اسلام آباد : وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ وہ پاناما لیکس کے تحقیقاتی کمیشن کے ٹی او آرز تبدیل کرنے کے لئے تیارہیں۔

    اسلام آباد میں صحافیوں سےگفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم کاکہنا تھا کہ وہ نہ پہلے کسی کے سامنے جھکے ہیں اور نہ اب جھکیں گے، احتجاج کرنے والے کرتے رہیں وہ اپناکام جاری رکھیں گے۔

    نوازشریف نے کہا کہ پانامہ لیکس میں ان کانہیں ان کے بچوں کے نام آئے ہیں، ان کے خاندان کا پہلی باراحتساب نہیں ہورہاہے۔ جمہوریت کو ڈی ریل کرنے سے پاکستان ماضی میں چلا جائے گا۔عوام کے مینڈیٹ سے بننے والی حکومت کا احترام کرنا چاہئے اورملک میں ہونے والے بلا جواز احتجاج کوختم ہونا چاہئے۔

    انہوں نے کہا ملک کو مضبوط بنانے کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن میں چیف جسٹس نے طریقہ کار وضع کرنا ہے۔

    چیف جسٹس چاہیں تو ٹی او آرزمیں خود بھی تبدیلی کر سکتے ہیں اور دوسروں سے بھی کروا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا عمران خان کو نہ سیاست کا طریقہ آتا ہے نہ ہی شعور ہے وہ صرف بدکلامی کرتے ہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پتہ نہیں عمران خان کہاں کی سیاست کرتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں انہیں نوازشریف نظر نہ آئے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ”میا ں جی جان دو ساڈی واری آن دو“ والوں کی باری نہیں آئے گی،روڑے اٹکانہ ملکی مفاد میں نہیں ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بچکانہ سیاست کی بجائےسنجیدہ سیاست ہی ملک کوبچاسکتی ہے، کون کتنا مضبوط ہے اس کا فیصلہ انتخابات کرتے ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ جنہیں اپنی مقبولیت کا غرور ہے وہ دو ہزار اٹھارہ کی تیاری کریں۔

     

  • پانامہ لیکس : آئی سی آئی جے نے روزنامہ جنگ کی خبرکوجھوٹا قراردے دیا

    پانامہ لیکس : آئی سی آئی جے نے روزنامہ جنگ کی خبرکوجھوٹا قراردے دیا

    اسلام آباد : پانامہ لیکس شائع کرنے والی تنظیم آئی سی آئی جے نے روزنامہ جنگ کی خبر کو گمراہ کن قرار دے دیا۔ آئی سی آئی جے کا کہنا ہے کہ نوازشریف کا نام نکالا اور نہ ہی معافی مانگی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنگ گروپ کی خبرجھوٹی نکلی۔ دنیا بھر میں تہلکہ مچانے والی پانامہ لیکس کو شائع کرنے والی تنظیم کے رکن رائل جیرڈ نے روزنامہ جنگ کی خبر کو غلط قرار دے دیا.

    ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کا نام پانامالیکس سے نہیں نکالا اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی معافی مانگی گئی ہے.

    جنگ اور دی نیوزکی پاناما لیکس سےمتعلق رپورٹ گمراہ کن ہے۔ آئی سی آئی جے کا اس حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہنا ہے کہ وہ اپنی رپورٹ پر اب بھی قائم ہے.

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا نام ڈیٹا میں ہی موجود ہے، وزیر اعظم پاکستان کے نام کے ساتھ تاثر ایسا تھا کہ ان کی خود کی آف شور کمپنی ہے لیکن آف شور کمپنی ان کی نہیں ان کی اولاد کی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز جنگ گروپ کے اخبارات روزنامہ جنگ اور دی نیوز میں یہ خبر شائع ہوئی تھی کہ پاناما لیکس میں آئی سی آئی جے کی جانب سے وزیراعظم پاکستان کا نام غلطی سے شائع ہوگیا تھا، جس پر آئی سی آئی جے نے معافی مانگی ہے۔

     

  • پانامہ لیکس : آئندہ ماہ مزید ناموں سےپردہ ہٹانے کا اعلان

    پانامہ لیکس : آئندہ ماہ مزید ناموں سےپردہ ہٹانے کا اعلان

    کراچی : پانامہ لیکس کی جانب سے اگلے ماہ 9 مئی کو ایک اوررپورٹ جاری کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اس بار جاری ہونے والی رپورٹ میں 400 سے زائد پاکستانیوں کے نام شامل ہیں۔ آئی سی آئی جی نے اعلان کیا ہے کہ اس بار جاری ہونے والی لسٹ میں دو لاکھ سے زیادہ افراد کی آف شورکمپنیز کی تفصیلات جاری کی جائیں گی ۔ اعلان کے مطابق رپورٹ پر کام مکمل ہوچکا ہے۔

    امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس بار پانامہ لیکس میں ہونے والے انکشافات میں ماضی کے تمام ریکارڈ پیچھے رہ جائیں گے، جن پاکستانیوں کے نئے آنے والی رپورٹ میں نام ہے ان کی آف شورکمپنیزاورجائیدادیں سوئزر لینڈ ،آئر لینڈ ،سنگا پور اورہانگ کانگ جیسے ممالک میں موجود ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق آف شور کمپنیز میں نامزد ہونے والے افراد کا تعلق کراچی اور لاہور کے پوش علاقوں سے ہے ۔

    پانامہ لیکس کی تحقیقاتی رپورٹس منظرعام پر آنے کے بعد سے دنیا بھر کے اعلیعہدوں پر تعینات افراد نے استعفی دئیے ہیں،جس میں آئس لینڈ کے وزیر اعظم بھی شامل ہیں اور کئی ممالک میں اس رپورٹ کی بنیاد پر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    پانامہ لیکس پپپررزمیں  جہاں دنیا بھر کے لوگ نامزد ہیں وہی پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز اور ان کی صاحبزادی مریم صفدرکا نام بھی شامل ہے۔

    واضح رہے کہ پانامہ لیکس میں وزیراعظم کے اہل خانہ کے نام شائع ہونے پراپوزیشن اورعوام کے احتجاج کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے 5 اپریل 2016 کو ریٹائرڈ ججز پر مشتمل ایک کمیشن کی تشکیل کا اعلان کیا گیاہے۔

  • اپوزیشن نے پانامہ لیکس پرحکومتی خط کومسترد کردیا

    اپوزیشن نے پانامہ لیکس پرحکومتی خط کومسترد کردیا

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ الزام وزیراعظم  نواز شریف پرلگا احتساب بھی ان کا ہی ہونا چاہئیے۔ جبکہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پانامہ ہنگامہ پردونوں جماعتوں کا موقف یکساں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی اورتحریک انصاف نے پانامہ لیکس پرحکومتی خط کومسترد کردیا۔ چیف جسٹس کے نام خط میں حکومت نے وسیع تراحتساب کے لئے لکھا ہے۔

    اسلام آباد میں شاہ محمود قریشی کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ الزام وزیراعظم اوران کے بچوں پرلگا۔ احتساب بھی ان کا ہی ہونا چاہئیے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ سب سے پہلے وزیر اعظم کی تحقیقات ہوں اور پھر کسی اور کی تحقیقات ہو، حکومتی خط بے سود ہے معاملہ عالمی سطح کا ہے اس لئے انٹرنیشنل فرانزک آڈٹ کا مطالبہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 1947سے احتساب شروع ہوا تومکمل ہونے میں 100سال لگیں گے ،حکومت نے ہماری مشاورت کے بغیر ٹی اوآرز بھیجے ۔

    اس معاملے پرشاہ محمود قریشی کا بھی یہی موقف ہے ان کا کہنا تھا کہ پانامہ ہنگامہ پردونوں جماعتوں کا مؤقف یکساں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس جدوجہد میں پیپلزپارٹی ہمارےساتھ ہے، انہوں نے تو یہ تک کہہ دیا کہ سندھ میں تحریک انصاف کرپشن کے خلاف تحریک چلائے گی، لیکن پیپلزپارٹی کے خلاف نہیں۔

    دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ پانامہ ہنگامہ پردومئی کو اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس بلایا جائےگا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

     

  • کمیشن کامطالبہ کرنےوالے عمران خان تحقیقات سے خوف زدہ ہیں، پرویزرشید

    کمیشن کامطالبہ کرنےوالے عمران خان تحقیقات سے خوف زدہ ہیں، پرویزرشید

    لاہور: پرویز رشید نے کہا ہے کہ پاناما پیپرز میں وزیراعظم کا کوئی حوالہ موجود نہیں ہے۔

    میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ جو لوگ کمیشن کا مطالبہ کرتے تھے کمیشن بنا تو ان کے پاؤں کے نیچے سے زمین سرک گئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس سامنے آنے کے بعد وزیر اعظم نے اپنی اخلاقی ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے ایک کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا تاکہ اس کمیشن کے ذریعے ان کے خاندان کے جن افراد کا نام آف شور کمپنیز کے حوالے سے منظر عام پر آیا ہے یہ تسلی کرلی جائے کہ وہ آف شور کمپنیز قانونی طور پر اپنے کاروباری مقاصد پورے کرنے کیلئے بنائی گئی تھیں اور ان میں کسی قسم کی کوئی بدعنوانی یا لا قانونیت یا اخلاقی قدروں کو پامال نہیں کیا گیا۔

    وفاقی وزیرنے کہا کہ ہم ایک بار نہیں بلکہ 3 بار کڑے احتساب کی چھلنی سے گزر چکے ہیں، پہلے احتساب میں شہباز شریف اس وقت جیل گئے جب حمزہ شہباز صرف 16 برس کے تھے، ایک سیاسی مخالف نے تو نواز شریف اور ان کے خاندان کو 7 سال وطن سے دور رکھا جب کہ ایک سیاسی مخالف کوہمارا وجود ہی برداشت نہیں تھا لیکن تینوں احتساب میں ہماری جانب سے سرکاری وسائل کے استعمال کا وجود ہی نہیں ملا اور آج بھی ہم احتساب کے لئے تیار ہیں۔

  • تحقیقاتی کمیشن کے ٹی او آرز کے ذریعے انصاف ممکن نہیں، راجہ ناصرعباس

    تحقیقاتی کمیشن کے ٹی او آرز کے ذریعے انصاف ممکن نہیں، راجہ ناصرعباس

    کراچی : مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس پر تحقیقاتی کمیشن کیلئے حکومتی ٹی او آرز کے ذریعے سات نسلوں تک بھی انصاف نہیں مل سکے گا۔

    لاہور میں صوبائی شورٰی کے انتخاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ عوام پانامہ لیکس کے حوالے سے تحقیقاتی کمیشن کیلئے حکومتی ٹی او آرز کو مسترد کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو اعتماد میں لئے بغیر ٹی او آرز بنائے گئے تو حالات کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔

    علامہ راجہ ناصرعباس کا کہنا تھا کہ موجودہ ٹی او آرز کے ذریعے سات نسلوں تک بھی انصاف نہیں مل سکے گا، وزیراعظم اپنے اخلاقی اور سیاسی دیوالیہ پن کے باعث حق حکمرانی کھو چکے ہیں۔

    اس موقع پر علامہ اصغر عسکری کو مجلس وحدت مسلمین پنجاب کا جنرل سیکرٹری منتخب کیا گیا۔

     

  • جوڈیشل کمیشن پرمزید بحث کی ضرورت نہیں ہے، وزیرخزانہ اسحاق ڈار

    جوڈیشل کمیشن پرمزید بحث کی ضرورت نہیں ہے، وزیرخزانہ اسحاق ڈار

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے پانامہ لیکس کے حوالے سے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا ہے اسلئے اس پر مزید بحث کی ضرورت نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے اپوزیشن کے مطالبے پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو کمیشن بنانے کے لئے خط لکھ کر احتساب کے لئے پیش کردیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور اُن کی اہلیہ کی بیرون ملک کوئی جائیداد نہیں اور ممکنہ کمیشن جو بھی فیصلہ کرے گا وزیر اعظم اسے قبول کریں گے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ ن لیگ حکومت کی اقتصادی پالیسی کھلی کتا ب ہے،بہتر معیشت کیلئے مثبت اصلاحات کی ہیں۔ انہوں نے کہا موجودہ حکومت نے آئی ایس آئی اور انٹیلی جنس بیوروکے علاوہ تمام سیکیریٹ فنڈز ختم کردیئے ہیں۔

    انہوں نے کہا بہتر معیشت کیلئے مثبت اصلاحات کی ہیں ،ن لیگ حکومت کی اقتصادی پالیسی کھلی کتا ب ہے۔ مستحکم معیشت کیلئے ضروری ہے کہ ٹانگیں نہ کھینچی جائیں۔

    آئی ڈی پیز کی بحالی پر تیس ارب روپے خرچ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت جب ترقی کی طرف گامزن ہونے لگتی ہے، اس کیخلاف سازشیں ہونے لگتی ہیں۔

    وزیر خزانہ نے کہا ایک سو بیس دن کے دھرنوں نے معیشت کو نا قابل تلافی نقصان ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا اگر حکومت کیخلاف کوئی کرپشن کا کیس ہو تو ثابت کیا جائے۔