Tag: Panama Verdict

  • انشا اللہ! اگلا وزیراعظم پانچ سال پورے کرے گا: جمائمہ

    انشا اللہ! اگلا وزیراعظم پانچ سال پورے کرے گا: جمائمہ

    لندن: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائمہ گولڈ اسمتھ کا کہنا ہے انشااللہ اگلا وزیراعظم پانچ سال پورے کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جمائمہ گولڈ اسمتھ نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ یہ لوگ ڈاکو اور شرپسند ہیں‘ یہ ابھی تک وہی پرانی یہودی سازشوں کی بات کرتےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایسے شخص سے جان چھوٹی جس نے مجھے جھوٹے مقدمات میں پھنسایا۔ مجھے اس وقت جیل بھیجنے کی کوشش کی گئی جب میں دوسرے بچے کو جنم دینے والی تھی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی پاکستانی وزیر اعظم 5 سال پورے نہیں کر سکا، انشا اللہ اگلا وزیر اعظم 5 سال پورے کرے گا۔

    جمائمہ گولڈ اسمتھ نے ٹویٹر پر ان خیالات کا اظہاربرطانوی خبررساں ادارے کی وزیر اعظم کی نا اہلی سے متعلق خبر ری ٹویٹ کرتے ہوئے کیا۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے لارجر بنچ نے آج پاناما کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کو نا اہل قرار دیا تھا‘ جس کے بعد وفاقی کابینہ تحلیل کردی گئی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • عمران خان نے سپریم کورٹ کافیصلہ تاریخی قرار دے دیا

    عمران خان نے سپریم کورٹ کافیصلہ تاریخی قرار دے دیا

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کا تاریخ ساز فیصلہ آنے کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی ہے ، ملک بھر میں جشن اور یوم تشکر منایا جائیگا۔

    عمران خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر مسرت کا اظہار کیا اور فیصلے کے بعد خصوصی نوافل ادا کیے۔

    پی ٹی آئی چیئرمین نے آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے پی ٹی آئی قیادت اورپارٹی وکلا کو طلب کرلیا ہے، عمران خان کچھ دیر بعد پریس کانفرنس کریں گے۔

    دوسری جانب عدالتی فیصلے کے بعد تحریک انصاف کے کارکنان نے سپریم کورٹ کے باہر وزیراعظم نواز شریف کے خلاف اور عمران خان کے حق میں نعرے بازی کی جب کہ کارکنان نے بھنگڑے ڈالے اور مٹھائیاں تقسیم کیں

    وزیر اعظم کی نااہلی کی خوشی میں لاہور میں تحریک انصاف کے کارکنو ں نے بھنگڑے ڈالے اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔


    مزید پڑھیں : پاناما کیس کے فیصلے کا دن ، عمران خان کا سپریم کورٹ نہ جانے کا فیصلہ


    یاد رہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پاناما کیس کا فیصلہ سننے کیلئے سپریم کورٹ نہ جانے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا تھا کہ بنی گالہ میں ہی پاناما کیس کا فیصلہ سنیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • جلد ہی پہلے سے زیادہ طاقت اور بھر پور حمایت سے ہم واپس آئیں گے انشااللہ ، مریم نواز

    جلد ہی پہلے سے زیادہ طاقت اور بھر پور حمایت سے ہم واپس آئیں گے انشااللہ ، مریم نواز

     .اسلام آباد : وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ جلد پہلے سے زیادہ طاقت اور بھرپورحمایت سے ہم واپس آئیں گے 

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پاناما کیس کے تاریخی فیصلے میں وزیراعظم نوازشریف کونااہل قراردئیے جانے کے بعد مریم نواز کا ردعمل سامنے آگیا۔

    وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ایک اور منتخب وزیراعظم کو گھر بھیج دیا گیا ، لیکن جلد ہی پہلے سے زیادہ طاقت اور بھرپورحمایت سے وہ واپس آئیں گے انشااللہ، مسلم لیگ ن مضبوط رہو۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے پانچ رکنی بنچ نے پاناما لیکس کے تاریخ ساز مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کو نا اہل قرار دے دیا جبکہ حکم نامے میں وزیراعظم نواز شریف‘ کیپٹن صفدر اوراسحاق ڈار کو بھی نااہل قراردیا گیا ہے۔

    عدالت نے نیب کو حکم دیا ہے کہ چھ ہفتوں کے اندروزیراعظم‘ کیپٹن صفدر‘ اسحاق ڈار اور مریم صفدرکے خلاف ریفرنس دائر کیا جائےاور احتساب عدالت چھ ماہ میں فیصلہ کرے۔

    سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو نا اہلی کا نوٹیفیکیشن جاری کرنے کا حکم دیا اور صدرِ پاکستان ممنون حسین کو کہا ہے کہ وہ آئین کے تحت جمہوری عمل کو آگے بڑھائیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • تاریخ میں پہلی بار نوازشریف اور ان کی فیملی کا 60دن میں احتساب ہوا،فوادچوہدری

    تاریخ میں پہلی بار نوازشریف اور ان کی فیملی کا 60دن میں احتساب ہوا،فوادچوہدری

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کہتے ہیں کہ بچوں نے پیسے کیسے کمائے شریف فیملی نہیں بتا سکی ، تاریخ میں پہلی بار نوازشریف اور ان کی فیملی کا ساٹھ دن میں احتساب ہوا۔ پاناما کیس عالمی سطح پر اٹھا پی ٹی آئی نے معاملہ نہیں اٹھایا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ تاریخ میں پہلی بار نوازشریف اور ان کی فیملی کا 60دن میں احتساب ہوا ، بچوں نے پیسے کیسے کمائے شریف فیملی نہیں بتا سکی ،کیس کی سماعت کےدوران شریف فیملی کےرازوں سے پردہ اٹھا۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ پانامااسکینڈل عالمی سطح پر اٹھا پی ٹی آئی نے معاملہ نہیں اٹھایا،لندن کی29ٹاپ پراپرٹی میں شریف فیملی کی پراپرٹی شامل ہے، وزیروں نے اقامے بنوائے اور پیسے منی لانڈرنگ کرکے باہر بھجوائے۔

    تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی یا عمران خان کا نواز شریف سے کوئی ذاتی جھگڑا نہیں ،پاناما کیس 134 دن سپریم کورٹ میں چلا جس میں شریف خاندان کی کرپشن بے نقاب ہو گئی ہے، نواز شریف کے جانے سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں۔


    مزید پڑھیں : کیس اختتام کو پہنچا، انشااللہ نوازشریف نااہل ہوں گے اور جیل بھی جائیں گے، فوادچوہدری


    انھوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے قانون کی بالادستی کیلئے کوشش کی ہے اور ہماری محنت رنگ لانے والی ہے، آج پورے پاکستان کی نظر سپریم کورٹ ہے امید ہے آج انصاف جیتے گا۔

    یاد رہے پاناما کیس کا فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کی تاریخ کا بہت ہی اہم دن تھا، کیس اختتام کو پہنچا
    انشا اللہ نوازشریف نااہل ہوں گے اور جیل بھی جائیں گے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا تھا کہ نوازشریف نے ایف زیڈای کے ذرائع ظاہرنہیں کیے، نواز شریف کے بچے کیسے ارب پتی ہوئےنہیں بتایا گیا۔

     


     

    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پاناما کیس میں‌ کرپٹ وزیر اعظم بچ گیاتو بڑی بربادی ہو گی، ڈاکٹر طاہر القادری

    پاناما کیس میں‌ کرپٹ وزیر اعظم بچ گیاتو بڑی بربادی ہو گی، ڈاکٹر طاہر القادری

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے پاناما کیس میں کرپٹ وزیراعظم بچ گیا تو بڑی بربادی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کا فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ اب سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کیا جائے، بادی النظر میں وزیر اعظم،انکے بچے منی ٹریل نہیں دے سکے، دیکھتے ہیں محفوظ فیصلہ آنے پر کون غیر محفوظ ہوتا ہے ۔

    طاہر القادری نے کہا کہ حکومتی ترجمانوں نے عدالتی معاملے پر غیر مہذب زبان استعمال کی، امید ہے اس بار جعلسازقانون کی گرفت سے نہیں بچیں گے، جےآئی ٹی نے اپنے حصے کا کام جرات مندی سے کیا۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف کے بچنے کا اب کوئی راستہ نہیں بچا، ڈاکٹرطاہرالقادری


    یاد رہے اس سے قبل اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں اکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا تھا کہ پاناما جےآئی ٹی ارکان نے وقت کے فرعون کیخلاف سچی رپورٹ پیش کی، نوازشریف کے بچنے کا کوئی راستہ نہیں بچا، شکر ہے جےآئی ٹی تحقیقات پر میرا تجزیہ غلط نکلا۔

    ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کے قریبی ساتھیوں کو مجھ سے بہتر کوئی نہیں جانتا، پانچ میں سے دو ججز نے تو نوازشریف کا قصہ ہی تمام کر دیا تھا، جےآئی ٹی بنانے کا فیصلہ اکثریتی لیکن رپورٹ متفقہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • لاہور ہائی کورٹ بار کا نوازشریف کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان

    لاہور ہائی کورٹ بار کا نوازشریف کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان

    لاہور: پاناما کیس کے فیصلے کے بعد وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ زور پکڑ گیا، لاہور ہائی کورٹ بار نے نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔

    لاہور ہائیکورٹ بار نے وزیر اعظم کو استعفی دینے کے لیے رات بارہ بجے کی ڈیڈ لائن دے دی اگر میاں نواز شریف  مستعفی نہ ہوئے تو   تیرہ مئی کو آل پاکستان وکلاء نمائندہ کنونشن طلب کرکے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جا ئے گا ۔ ہائی کورٹ بار کا اعلان

     لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر ذوالفقار چوہدری نے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاناما لیکس کے بعد دنیا بھر سے استعفے آئے مگر سپریم کورٹ سے فیصلہ آنے کے باوجود وزیر اعظم مستعفی نہیں ہوئے جو پوری قوم کے لیے باعث شرم بات ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وکلاءنے وزیر اعظم کو استعفی کے لئے سات دن کا الٹی میٹم دیا تھا الٹی میٹم کے باوجود وزیر اعظم کا مستعفی نہ ہونا قابل مذمت ہےآنے والے دنوں میں وکلا سڑکوں پر ہوں گے۔

    سیکرٹری لاہورہائیکورٹ بار عامر سعید  نے کہا کہ نوااز شریف ملکی سالمیت کے لئے خطرہ بن چکے ہیں، وزیر اعظم کو بھارتیوں سے خفیہ ملاقاتیں کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، وفاقی وزیر کا استعفی بارش کا پہلا قطرہ ہے۔

    صدر لاہور ہائی کورٹ بار نے کہا کہ وزیر اعظم کو مستعفیٰ ہونے کے لیے دی جانے والی مہلت آج رات 12 بجے ختم ہورہی ہے، اگر نوازشریف مستعفیٰ نہ ہوئے تو تیرہ مئی کو آل پاکستان وکلا نمائندوں کا کنونشن طلب کر کے اگلے لائحہ عمل طے کریں گے۔

    لاہور ہائی کورٹ بار بار کے نائب صدر راشد لودھی نے کہا کہ مراعات یافتہ چند وکلاء وزیراعظم کے استعفی کے خلاف ہیں۔شہریوں کو انصاف اور ایک وقت کا کھانا دستیاب نہیں دوسری طرف حکمرانوں کی کرپشن نمایاں ہو چکی ہے۔ سپریم کورٹ کے پانچوں ججوں نے وزیراعظم کو کرپشن میں ملوث قرار دیا جس کے بعد اب ان کا عہدے پر رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں انہوں نے کہا کہ خود مختار وکلاء کرپشن کے خلاف ہمارے ساتھ ہیں اور مل کرتحریک چلائیں گے۔

    پڑھیں: ’’ پاناما فیصلہ: جماعت اسلامی کی نظرثانی درخواست کیلئے مشاورت ‘‘

    یاد رہے کہ پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار کونسل بھی وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ کرچکی ہیں، وکلا کی جانب سے وزیراعظم کے خلاف تحریک کے مطالبے نے دوہزار سات میں چلنے والی  وکلا تحریک کی یاد دلادی جس کے نتیجے میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری بحال ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں: پاناما معاملے پر خاموش رہنے کے لیے 10 ارب کی پیش کش ہوئی، عمران خان

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما فیصلے آنے کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے نوازشریف سے مسلسل مطالبہ کیا جارہا ہے کہ وہ وزارتِ عظمیٰ کے عہدے سے مستعفیٰ ہوں ساتھ ساتھ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے دھرنوں، مظاہروں، جلسے جلوسوں کا انعقاد بھی جارہا ہے، تاہم اب وکلا نے بھی ملک گیر تحریک چلانے کا اشارہ دے دیا۔

  • پاناماکیس کے فیصلے کی کاپی چھ اداروں کوبھجوا دی گئی

    پاناماکیس کے فیصلے کی کاپی چھ اداروں کوبھجوا دی گئی

    اسلام آباد : پاناماکیس کےفیصلے کی کاپی چھ اداروں کوبھجوا دی گئی، سپریم کورٹ نے اداروں سےجےآئی ٹی کیلئے اپنے نمائندے کا نام دینےکی ہدایت کی ہے۔     

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے پاناما کیس میں جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیتے ہوئے چھ اداروں کے ارکان کو شامل کرنے کی ہدایت کی تھی، ذرائع کےمطابق جن اداروں کے نمائندوں کوجے آئی ٹی میں شامل کرنا ہے، اُن چھ اداروں کو پاناماکیس کےفیصلے کی کاپی کوبھجوا دی گئی ہے۔

    زرائع کے مطابق پاناما کیس کے فیصلے کی کاپی ایف آئی اے، نیب، آئی ایس آئی،ایم آئی، اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی کو بھجوائی گئی ہے، سپریم کورٹ نے سات روز میں متعلقہ اداروں کو اپنے ایک ایک نمائندے کا نام عدالت بھیجنے کاحکم دیا ہے۔


    مزید پڑھیں : جے آئی ٹی کیا ہے اور کیسے تحقیقات کرتی ہے؟


    کمیٹی پندرہ روز کے بعد پیش رفت عدالت میں جمع کرائے گی، ساٹھ روز میں مکمل رپورٹ دینے کی پابند ہے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما پیپرز کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نیب، ایف آئی اے، اسٹیٹ بینک، آئی ایس آئی اور ایم آئی کے افسران پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔


    مزید پڑھیں : جے آئی ٹی کا سربراہ کون ہوگا؟؟دو نام سامنے آگئے


    دوسری جانب پاناما کیس میں وزیراعظم اور ان کے بچوں سے تفتیش کے لیے بننے والی جے آئی ٹی کی سربراہ کیلئے دو نام سامنے آئے ہیں، جن میں یف آئی اے میں 2 ایڈیشنل ڈائریکٹر احمد لطیف اور واجد ضیا شامل ہیں،جے آئی ٹی کے سربراہ کے نام کی حتمی منظوری چوہدری نثار دیں گے جس کے بعد ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے یہ نام سپریم کورٹ آف پاکستان کو بھیجیں گے۔

  • پاناما کیس میں جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ مسترد کرتے ہیں، اعتزاز احسن  ،

    پاناما کیس میں جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ مسترد کرتے ہیں، اعتزاز احسن ،

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے پاناما کیس میں جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ مسترد کردیا، انھوں نے درخواست گزاروں کو مشورہ دیا کہ انہیں نظرثانی کے لئے اپیل کرنی چاہیے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماءاعتزاز احسن نے پانامہ کیس کی تحقیقات کیلئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ گریڈ 19 اور 20 کے افسران کیا تحقیقات کریں گے۔ اسٹیٹ بینک کا گورنر ان کے گھرانے کا فرد ہے جبکہ آئی ایس آئی کیساتھ بھی شریف برادران کے خاندانی تعلقات ہیں جبکہ ایف آئی اے میں چوہدری نثار کا آدمی، تحقیقات کیسے ممکن ہے؟ سپریم کورٹ نے ٹھیک کہا تھا کہ یہ فیصلہ یاد رکھا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر بھی بنی تھی جہاں 14 افراد شہید ہوئے، مگر اس کا کیا بنا؟ ان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن ہوتا اور نواز شریف پیش ہوتے تو مزہ آتا، پیٹ سے پیسے نکال کر لےآتے، جوڈیشل کمیشن میں نواز شریف سے جرح کی جاتی، ان کے بچوں سے جرح کی جاتی۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ تاریخ گواہ ہے کہ شریف برادران پر نرم ہاتھ رکھا جاتا ہے، یہ سپریم کورٹ پر حملہ کرتے ہیں پھر بھی کچھ نہیں ہوتا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ مریم نواز کا جائیدادوں میں کلیدی کردار ہے ، اسے بالکل چھوڑ دیا، مریم نوازشریف کےمتضاد بیانات آتےرہے، مریم نوازکو جےآئی ٹی سےعلیحدہ کرنےکی بات کی سمجھ نہیں آئی ۔

    انہوں نے کہا کہ ججزکوسلام کرتےہیں،انہوں نےواضح کہانوازشریف نااہل ہیں، جبک باقی 3ججز نے بھی 2ججز کے فیصلے کی تردید نہیں کی اور یہ نہیں کہاکہ نوازشریف نااہل نہیں، باقی3ججزلکھتےہیں نوازشریف کچھ ثابت نہیں کرسکے

    اعتزاز احسن نے درخواست گزاروں کو نظر ثانی اپیل کرنے کا مشورہ دیا۔ اور کہا کہ عمران خان، سراج الحق درخواست دہندگان تھے، وہ نظرثانی کیلئے جا سکتے ہیں۔


    مزید پڑھیں : گلی گلی میں شور ہے‘ نواز شریف چور ہے: زرداری


    یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے پاناما کیس کا فیصلہ آنے کے بعد سابق صدرپاکستان آصف علی زرداری نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف سے استعفیٰ طلب کیا تھا۔

    ان کا کہناتھا کہ پانچ میں سے دو ججز نے وزیراعظم کے خلاف واضح فیصلہ دیا ہے جبکہ تین ججز نے مزید تحقیقات کا حکم دیا ہے‘ ان کو مٹھائی بانٹتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔

    سابق صدر نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی کا ہمیشہ سے شکوہ ہے کہ عدالتیں نواز شریف کے خلاف فیصلے نہیں سناتی‘ کیا نواز شریف سرکاری افسران کے سامنے پیش ہوں گے۔

     

  • استعفیٰ دے کر ماحول پیدا کرنے میں ہی نوازشریف کی عزت ہے، سراج الحق

    استعفیٰ دے کر ماحول پیدا کرنے میں ہی نوازشریف کی عزت ہے، سراج الحق

    اسلام آباد : امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ چھوٹے گریڈ کا افسر بڑے گریڈ کے افسر کیخلاف کیسے تحقیقات کرسکتا ہے، استعفیٰ دے کر ماحول پیدا کرنے میں ہی نوازشریف کی عزت ہے، نوازشریف کوکلین چٹ ملےتو دوبارہ وزیراعظم بن سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  20 اپریل پاکستان کا تاریخی دن ہے، ججز نے واضح کہا کہ یہ صادق اور امن نہیں رہے، پہلی بار سپریم کورٹ نے وزیراعظم کوغیر شفاف قرار دیا، ججز نے واضح کہا کہ نوازشریف ایماندار نہیں۔

    سراج الحق نے کہا کہ اپوزیشن کا مطالبہ ہے شفاف تحقیقات کیلئے وزیراعظم استعفیٰ دیں ، عدات نے واضح کیا کہ وزیراعظم کی دستاویزات درست نہیں، فیصلہ یقینی طور پر منزل نہیں، کامیابی کی طرف پیش قدمی ہے، استعفیٰ دے کر ماحول پیدا کرنے میں ہی نوازشریف کی عزت ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ نوازشریف استعفیٰ دے کرآزادانہ تحقیقات کا موقع فراہم کریں، چھوٹے گریڈ کا افسر بڑے گریڈ کے افسرکیخلاف کیسے تحقیقات کرسکتا ہے، انصاف وعدل کا تقاضا ہے تحقیقات تک وزیراعظم کرسی چھوڑ دیں۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سپریم کورٹ احتساب کیلئے میکنزم بناتی تو سب سے پہلے خود پیش ہوتا، کل عدالت نے وزیراعظم کو کلین چٹ نہیں دی، کلیئر نہیں کیا۔

    سراج الحق نے مزید کہا کہ ملک کی کامیابی کا واحد راستہ ملکر کرپشن کے خلاف جدوجہد ہے، یہ نعرہ لگاتا رہوں گا کہ احتساب ہو اور سب کا ہو،سب سے پہلے میں احتساب کیلئے پیش ہوں اور پھرسب کا ہو۔


    مزید پڑھیں : جے آئی ٹی دہشت گردوں سے تحقیقات کے لیے بنائی جاتی ہے، سراج الحق


    گذشتہ روز پاناما کیس کے فیصلے کے بعد اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی دہشت گردوں سے تحقیقات کے لیے بنائی جاتی ہے، سپریم کورٹ نے وزیراعظم کو کلین چٹ نہیں دی اس لیے وزیراعظم استعفیٰ دیں۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے سے ثابت ہوا کہ ملک میں کرپشن ہورہی ہے، نوازشریف کے وکلاء عدالت کو مطمئن نہیں کرسکے۔

     

  • مبارک وزیر اعظم نوازشریف’ مریم نواز کا ٹوئٹ

    مبارک وزیر اعظم نوازشریف’ مریم نواز کا ٹوئٹ

    اسلام آباد : پاناما لیکس کیس کا فیصلہ آتے ہی مریم نواز نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اپنے والد اور وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کو مبارکباد پیش کی ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے پاناما لیکس کیس کے فیصلے کے بعد سماجی رابظے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ  ”مبارک وزیر اعظم نوازشریف “۔

    انہوں نے عدالتی فیصلے کو آئین اور قانون کے مطابق قرار دیا اور اللہ کا بھی شکر ادا کیا ۔

    دوسری جانب پاناما کیس کے فیصلے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے گلے لگا کر وزیر اعظم نوازشریف کو مبارکباد دی ، اس موقع پر پرویز رشید اور عرفان صدیقی بھی موجود تھے جبکہ مریم نواز بھی اپنے والد کے ہمراہ تھیں۔


    مزید پڑھیں : پاناما کیس فیصلہ: رقم قطر کیسے گئی‘ جے آئی ٹی بنانے کا حکم


    یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاناما کیس پر فیصلہ سناتے ہوئے جوائنٹ انوسٹی گیشن کمیٹی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی ہر 15روز بعد رپورٹ پیش کرے، وزیراعظم ،حسن اور حسین جےآئی ٹی میں پیش ہونگے اور جے آئی ٹی 60روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

    سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ وزیراعظم کی اہلیت کا فیصلہ جے آئی ٹی رپورٹ پرہوگا، جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی، نیب کا نمائندہ، حکم سیکیورٹی ایکس چینج، ایف آئی اے کا نمائندہ بھی شامل ہوگا۔

    سپریم کورٹ نے قطری خط کو مسترد کردیا اور حکم دیا کہ لندن فلیٹس کس کی ملکیت ، منی ٹریل کا پتہ چلایا جائے جبکہ دو ججز نے وزیراعظم کو نااہل کرنے کا نوٹ لکھا تھا۔