Tag: Panama

  • پاناما کا ہنگامہ، آئی سی آئی جے کا آج رات مزید انکشافات کرنے کا اعلان

    پاناما کا ہنگامہ، آئی سی آئی جے کا آج رات مزید انکشافات کرنے کا اعلان

    مالٹا: پاناما لیکس کا انکشاف کرنے والی تنظیم آئی سی آئی جے نے آج رات 11 بجے مزید سنسنی خیز انکشافات کرنے کا اعلان کردیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر آئی سی آئی جے نے آج رات 11 بجے پاناما کی طرح مزید سنسی خیز انکشافات کرنے کا اعلان کردیا ہے، دستاویزات سامنے آنے کے بعد دنیا میں ایک بار پھر نیا ہنگامہ کھڑا ہوسکتا ہے۔

    واضح ہے کہ دو برس قبل اپریل میں بحراوقیانوس کے کنارے پر واقع ملک پاناما کی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے نے غیر قانونی اثاثہ جات کی ڈیڑھ لاکھ دستاویزات شائع کی تھیں جس کے باعث دنیائے مملک کی کئی حکومتیں ہل گئیں تھیں۔

    پاناما لیکس میں یورپی ملک آئس لینڈ کے وزیراعظم سگمندر گنلگسن اور اُن کی اہلیہ کا نام سامنے آنے کے بعد عوام نے شدید احتجاج کی جس کے بعد انہیں مجبورا وزارت سے مستعفیٰ ہونا پڑا تھا۔ دستاویزات میں سابق برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا نام بھی سامنے آیا جس کے بعد انہیں عدالتوں میں پیش ہوکر صفائی دینی پڑی تھی۔

    پڑھیں: پاناما پیپرز کو منظر عام پر آئے ایک سال مکمل

    پاناما دستاویزات میں سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سمیت دیگر 400 سے زائد افراد کے نام سامنے آئے تھے، شریف خاندان کی آفشور کمپنیاں منظر عام پر آنے کے بعد نوازشریف نے قوم سے خطاب کر کے مطمئن کرنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہے۔

    سپریم کورٹ کی ہدایت پر پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے بینچ تشکیل دیا گیا جس نے نوازشریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے آفشور کمپنیوں کی مزید تحقیقات نیب کے سپرد کردیں۔

    آئی سی آئی جے کے رکن عمر چیمہ کا ٹویٹ

    دوسری جانب آئی سی آئی جے کے لیے کام کرنے والے پاکستانی صحافی عمر چیمہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پاکستانیو!! پاناما تہلکہ کی دوسری قسط کے لیے تیار ہوجاؤ۔

    انہوں نے کہا کہ پاناما دستاویزات کے لیے رات 11 بجے کا انتظار کریں، پاناما کی دوسری قسط سے سرمایہ داروں کو شدید دھچکا لگےگا اور یہ سرمایہ دارانہ نظام کو ہلا کر رکھ دے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان کی آف شور کمپنیوں میں یہودی شراکت داروں کی شرکت کا انکشاف

    شریف خاندان کی آف شور کمپنیوں میں یہودی شراکت داروں کی شرکت کا انکشاف

    اسلام آباد: شریف خاندان کی آف شور کمپنیوں میں یہودی کمپنیوں کے پارٹنر (شراکت دار) ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے معروف صحافی ارشد شریف نے انکشاف کیا کہ اقامے میں نواز شریف کو جس کمپنی ’ایف زیڈ ای‘ کا چیئرمین بتایا گیا تھا اس کمپنی کے ذریعے حسن نواز نے یہودی شراکت داروں کے ساتھ مل کر آف شور کمپنی بنائی تاکہ دیگر کو رقم کی ترسیل باآسانی ہوسکے۔

    جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق حسن نواز کی کمپنی ’کوئنٹ پیڈنگٹن‘ میں دو حصے دار کمپنیوں کے ڈائریکٹر یہودی ہیں، یہودی کمپنی’ ٹمپل سیکریٹریز‘ حسن نوازکی کمپنی کی شراکت دار ہے۔ جے آئی ٹی روپورٹ  حسن نواز کی آف شور کمپنیوں کو رقم کی فراہمی کپیٹل ایف زیڈ ای سے کی جاتی تھی اور نوازشریف اس کمپنی چیئرمین تھے۔

    رپورٹ کے مطابق ڈیوڈپرل مین نامی شخص 1994سے2011 تک ’ٹمپل سیکریٹریز کمپنی‘ کامالک تھا اور اس کی کمپنی ’کینوپی روٹس‘ کا نام پاناما دستاویزات میں سامنے آیا، رپورٹ کے مطابق باربرا کاہان ’اسرائیلی سولیڈیٹری‘ مہم کی شریک ڈائریکٹر تھیں جبکہ ٹمپل سیکریٹریزکے ذریعے یہ خاتون حسن نوازکی کمپنی باربراکاہان کی حصہ داربھی تھیں۔

    ارشد شریف کا کہنا ہے کہ دستاویزات میں یہ بات ثابت ہوچکی کہ ڈیوڈ پرل نامی شخص 1994 سے 2011 تک’ ٹمپل کمپنی‘ کا مالک تھا اور اسی آف شور کمپنی کا نام پاناما دستاویزات میں بھی سامنے آیا ہے۔

    سینئر صحافی نے انکشاف کیا کہ ’ٹمپل سیکریٹریز‘ کے مالک حسن نواز ہیں جس کی شراکت دار بابرا کاہان نامی یہودی خاتون کی تھیں اور وہ سوئلیڈیٹری نامی کمپنی میں بھی شریک ڈائریکٹر کے امور سرانجام دے رہی تھیں۔

    ارشد شریف نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی باشندوں کا نیٹ ورک عالمی منی لانڈرنگ کے نیٹ ورک کا حصہ ہے اس ضمن میں ایف بی آئی اسرائیلی منی لانڈرنگ نیٹ ورک کی تحقیقات کررہی ہے۔

  • اداروں سے ٹکراؤ نہیں چاہتا، سازش بے نقاب کروں گا، نوازشریف

    اداروں سے ٹکراؤ نہیں چاہتا، سازش بے نقاب کروں گا، نوازشریف

    اسلام آباد: نوازشریف نے کہا ہے کہ قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں اور اداروں سے ٹکراؤ کا حامی نہیں اس لیے عدالتی فیصلہ تسلیم کیا،مجھے علم ہے میرے ساتھ کیا ہونے والا ہے، نااہلی فیصلے کے پیچھے چھپی سازش جلد عوام کے سامنے لاؤں گا۔

    جڑواں شہروں کے تاجروں سے ملاقات میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاناما کیس میں میرے خاندان کے علاوہ اور بھی لوگوں کے نام تھے مگر صرف میرے خاندان کو نشانہ بنایا گیا اور ملک کا آئین توڑنے والوں کو کوئی سزا نہیں دی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ اداروں سے ٹکراؤ کی سیاست کا حامی نہیں اور قانون کی حکمرانی پر پورا یقین رکھتا ہوں اس لیے عدالتی فیصلے کو تسلیم کیا تاہم نااہلی فیصلے کے پیچھے ایک سازش چھپی ہے جو جلد عوام کے سامنے لاؤں گا۔

    نوازشریف نے کہا کہ  احتساب کے نام پر استحصال کیا گیا مگر میں کسی بھی طاقت کے سامنے جھکوں گا نہیں، عوام نے پاناما فیصلے کو قبول نہیں کیا، مجھے یہ بھی معلوم ہے کہ میرے ساتھ کیا ہونے والا ہے۔

    مسلم لیگ کے صدر نے کہا کہ میرا کیس نیب بھیج کر نگرانی بھی کی جائے گی جبکہ ملک کا آئین توڑنے والوں کو کوئی سزا نہیں دی گئی، عوام نے مینڈیٹ دیا تو سب کو سویلین بالادستی کو تسلیم کرنا چاہیے۔

  • پاکستانی باکرمحمد وسیم نے پاناما میں انٹر نیشنل رینکنگ فائٹ جیت لی

    پاکستانی باکرمحمد وسیم نے پاناما میں انٹر نیشنل رینکنگ فائٹ جیت لی

    پاناما سٹی: پاکستانی باکسر محمد وسیم نے انٹرنیشنل رینکنگ فائٹ میں پاناما کے باکسر کوکو شکست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی باکسر محمد وسیم کا مقابلہ پاناما کے باکسر ایون ٹیروس سے ہوا۔ محمد وسیم نےمخالف باکسر کو تیسرے راؤنڈ میں ناک آؤٹ کرکر مقابلہ اپنے نام کرلیا۔

    پاکستانی باکسرمحمد وسیم نہ صرف مخالف باکسر کو دھول چٹائی بلکہ وہ ورلڈ رینکنگ میں نمبر ون پوزیشن برقرار رکھنے میں بھی کامیاب ہوگئے۔


    پروفیشنل باکسنگ میں نمبر ون محمد وسیم کی ایک اور کامیابی


    خیال رہے کہ رواں ماہ باکسرمحمد وسیم نے وسطی امریکی ملک پاناما کے باکسر کو دوسرے راﺅنڈ میں ناک آؤٹ کر کے عالمی رینکنگ میں اپنی پہلی پوزیشن مستحکم کی تھی۔

    یاد رہے کہ پاکستانی باکسرمحمد وسیم 2 بار ورلڈ باکسنگ کونسل کا سلور ٹائٹل جیت چکے ہیں۔


    باکسرمحمد وسیم کی رواں سال باکسنگ کےاہم معرکوں میں کامیابی


    واضح رہےکہ باکسنگ کی دنیا میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے پاکستانی باکسر محمدوسیم نےسال 2016 میں تین پروفیشنل مقابلے لڑے اور تینوں مقابلوں میں وہ فاتح قرار پائے تھے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • لوگوں کوپاناما فیصلہ یاد رکھنےکے قابل نہیں لگا‘ خواجہ آصف

    لوگوں کوپاناما فیصلہ یاد رکھنےکے قابل نہیں لگا‘ خواجہ آصف

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہےکہ لوگوں کو پاناما فیصلہ یاد رکھنے کے قابل نہیں لگا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں سابق وزیردفاع نے کہا کہ لوگوں کو پاناما فیصلہ یاد رکھنے کے قابل نہیں لگا۔

    سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ 2013 کا فیصلہ لوٹانےکےلیےتنخواہ کی دریافت کا سہارا لینا پڑا۔


    یہ احتساب نہیں انتقام ہے‘ سعد رفیق کا ٹویٹ


    یاد رہےکہ گزشتہ روزخواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پاکستان کا کوئی ادارہ اس سازش کا حصہ نہیں لیکن عمران خان ذاتی اقتدار کے لیے سازش کا حصہ بنے۔ بہت سے سیاسی اور غیر سیاسی طاقتور لوگ نفرت انتقام اور تعصب میں اس سازش کا ایندھن بنے۔


    عمران خان نے سپریم کورٹ کافیصلہ تاریخی قرار دے دیا


    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی قرار دے دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • یہ احتساب نہیں انتقام ہے‘ سعد رفیق کا ٹویٹ

    یہ احتساب نہیں انتقام ہے‘ سعد رفیق کا ٹویٹ

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ پاناما پیپرز عالمی طاقتوں کی سازش ہے جس میں دیگر عالمی رہنماؤں سمیت نواز شریف کو نشانہ بنایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرِ ریلوے سعد رفیق نے اپنے ٹویٹر پیغام میں پاناما پیپرز کو عالمی سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون‘ روسی صدر پیوٹن اور پاکستان کے وزیراعظم کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کا کوئی ادارہ اس سازش کا حصہ نہیں لیکن عمران خان ذاتی اقتدار کے لیے سازش کا حصہ بنے۔ بہت سے سیاسی اور غیر سیاسی طاقتور لوگ نفرت انتقام اور تعصب میں اس سازش کا ایندھن بنے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پانامہ کیس کے دوران انصاف ہوتا نظربھی آنا چاہیے۔ جے آئی ٹی کا رویہ جانبدارانہ اور یکطرفہ رہا۔ ہمارے اعتراضات اور تحفظات کو اہمیت نہیں دی گئی۔

    خواجہ سعد رفیق نے یہ بھی کہا کہ آئین میں دفعہ62/63 کی حیثیت مرحومہ58-2- بی کےمساوی ہے-63/62  کی دفعات باقی رہیں تو آئندہ پارلیمینٹیرینز کےعلاوہ باقی طبقات کو بھی اس کاحصہ بننا ہوگا۔

    پاناما کا فیصلہ کچھ دیر میں


    خیال رہے کہ سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بنچ آج پاناما کیس میں وزیراعظم اور ان کے اہلِ خانہ کے خلاف دائرہ کردہ مقدمے کا فیصلہ سنائے گا۔

    سپریم کورٹ کے بنچ نے 21 جولائی کو پاناما کیس کی سماعت مکمل کرتے ہوئے اپنا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء اور وفاقی وزیرِ داخلہ چودھری نثار علی خاں نے اسلام آباد میں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ پاناما کے فیصلے کےبعد استعفیٰ دے دیں گے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • پاناما لیکس میں شامل 435 افراد کا احتساب کیا جائے، سراج الحق

    پاناما لیکس میں شامل 435 افراد کا احتساب کیا جائے، سراج الحق

    اسلام آباد: جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ قوم نے عدالتوں کی آزادی کے لیے بڑی قربانیاں دیں آج وقت ہے ایسے فیصلے کیے جائیں کہ کرپشن کا راستہ مکمل بند ہوجائے، پاناما لیکس میں شامل 435 کا احتساب کیا جائے۔

    جماعت اسلامی کے امیر نے کہا کہ عدالت میں پاناما کیس مسلم لیگ ن کے مینڈیٹ کے خلاف نہیں بلکہ کرپشن کے خلاف ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے سے ایسے فیصلے کی امید ہے جس سے کرپشن کا راستہ ہمیشہ کے لیے بند ہو۔

    انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے کاغذارت اور بیانات ساتھ نہیں دے رہے یہی وجہ ہے کہ ہمارے حکمران تیتر بٹیر کے شکار کےلیے آنے والے قطری شہزادے کو 9 ماہ بعد بھی گواہی کے لیے نہیں لا سکی۔

    سراج الحق نے نوازشریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کیا شریف خاندان کے پاس جائیدادیں کم پڑ گئیں تھی جو وزیراعظم نے امارات میں نوکری کی؟۔ اُن کا کہنا تھا کہ ملک سے کرپشن ختم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ نیب چیئر مین کی تقرری کا اختیار حکومت اور اپوزیشن سے واپس لے کر چیف جسٹس آف پاکستان و صوبائی چیف جسٹس کے حوالے کیا جائے۔

  • پاناما ہنگامہ، وزیرداخلہ چند روز میں اپنا مؤقف  پیش کریں گے، ترجمان

    پاناما ہنگامہ، وزیرداخلہ چند روز میں اپنا مؤقف پیش کریں گے، ترجمان

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ  چوہدری نثار علی خان ذاتی مصرفیات کی وجہ سے کابینہ کے اجلاس میں شریک نہیں ہوسکے، موجودہ صورتحال پر وزیرداخلہ آئندہ چند روز میں اپنا مؤقف پیش کریں گے۔

    ترجمان وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کابینہ اجلاس میں چوہدری نثار علی خان کے بیان پر قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے، اجلاس میں وزیرداخلہ کی کسی سے کوئی تلخ کلامی نہیں ہوئی اور نہ انہوں نے واک آؤٹ کیا۔

    وزارتِ داخلہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ کے بیان سے متعلق میڈیا پر چلائی جانے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، چوہدری نثار علی خان ذاتی مصروفیات کی وجہ سے کابینہ کے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔

    پڑھیں: اگلے ہفتے نیا پاکستان بننے جا رہا ہے، عمران خان

    وفاقی وزیر داخلہ کے ترجمان کہا ہے کہ کابینہ کے اجلاس میں چوہدری نثار کی عدم شرکت کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی گئی جبکہ اس سے قبل بھی وزیر داخلہ کئی پارلیمانی اجلاسوں میں ذاتی مصروفیات کی بنا پر شرکت نہیں کرسکے تھے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم کواستعفیٰ دینا ہوگا، اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ کا مطالبہ

    وزیر داخلہ کے ترجمان نے میڈیا پر چلنے والی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار جے آئی ٹی رپورٹ آنے کے بعد کی صورتحال پر آئندہ چند روز میں اپنا واضح مؤقف پیش کریں گے۔

    یاد رہے پاناما رپورٹ آنے کے بعد وزیراعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد کیے گئے جس میں وفاقی وزراء، لیگی رہنماؤں نے شرکت کی جبکہ وفاقی وزیرداخلہ اجلاس میں شرکت نہیں  کرسکے تھے۔

  • پاناما ہنگامہ، مشکل سے بچنے کے لیے نوازشریف کا یو اے ای حکومت کو خط

    پاناما ہنگامہ، مشکل سے بچنے کے لیے نوازشریف کا یو اے ای حکومت کو خط

    اسلام آباد: جے آئی ٹی کے بعد پیدا ہونے والی مشکل صورتحال سے بچنے اور محفوظ راستہ اختیار کرنے کے لیے حکومت نے مختلف ممالک سے رابطے شروع کردیے، دفتر خارجہ نے نوازشریف کی ہدایت پر دفتر خارجہ نے یو اے ای حکام کو خط ارسال کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزراتِ خارجہ کی جانب سے یو اے ای کے سفارتخانے کو خط تحریر کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نائب صدر اور وزیراعظم سے اہم موضوع پر گفتگو کرنا چاہتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز نے یو اے ای کے وزارتِ خارجہ کو بھیجے جانے والے خط کی کاپی حاصل کرلی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ رابطے کے لیے مخصوص فون نمبرز درج کیے گئے ہیں۔

    پڑھیں: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور شیخ رشید کے درمیان ملاقات

    اے آر وائی نیوز اسلام آباد کے بیورو چیف صابر شاکر کے مطابق حکومت نے مشکل صورتحال سے نکلنے کے لیے مختلف ممالک، یو اے ای، سعودی عرب، بھارت، امریکا اور برطانیہ کے سفارت خانوں سے رابطے کیے ہیں، حکومت کی جانب  سے رابطے کرنے کی خبر سب سے پہلے اے آر وائی نیوز نے دی تھی۔

    اے آر وائی نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر نوازشریف کی جانب سے یو اے ای حکام کو لکھے جانے والے خط پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’نوازشریف خود کو بچانے کے لیے بیرونِ ملک سے مدد مانگنا چھوڑ دیں، انصاف کے حصول کے لیے قوم نے 30 سال تک انتظار کیا‘‘۔

    یاد رہے پاناما جے آئی ٹی کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد حکومت کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، گزشتہ روز وزیراعظم ہاؤس میں نوازشریف کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں شہباز شریف ، وفاقی وزراء اور دیگر لیگی رہنماؤں نے نوازشریف کو مستعفیٰ ہوجانے کا مشورہ دیا تھا۔

  • وزیر اعظم کے خلاف خیبر پختونخواہ اسمبلی میں قرارداد جمع

    وزیر اعظم کے خلاف خیبر پختونخواہ اسمبلی میں قرارداد جمع

    پشاور: پاکستان تحریک انصاف نے وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف خیبر پختونخواہ اسمبلی میں قرارداد جمع کروادی ہے جس میں ان سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے خلاف قرارداد پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات اور رکن خیبر پختونخواہ اسمبلی شوکت یوسف زئی کی جانب سے اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی گئی۔

    مشترکہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے مالیاتی اسکینڈل پاناما لیکس پر جے آئی ٹی کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم اور ان کی فیملی نہ صرف منی ٹریل دینے میں ناکام رہی بلکہ ان کا جھوٹ بھی ثابت ہو گیا ہے جس کے بعد وہ اپنے عہدے پر رہنے کا اخلاقی جواز کھو چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : جےآئی ٹی کی شریف خاندان کے خلاف کارروائی کی سفارش

    قرارداد میں کہا گیا کہ وفاقی وزرا اداروں کی تضحیک پر اتر آئے ہیں اس لیے یہ اسمبلی مطالبہ کرتی ہے کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوں۔

    یاد رہے کہ پاناما کیس کی تفتیش کے بنائی جانے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ سامنے آنے اور اس میں وزیر اعظم اور ان کے خاندان کو قصور وار ٹہرائے جانے کے بعد وزیر اعظم نواز شریف پر مستعفی ہونے کے لیے دباؤ بڑھ گیا ہے۔

    گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں بھی وزیر اعظم کے استعفے کی قرارداد جمع کروائی جاچکی ہے۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد نواز شریف صادق اور امین نہیں رہے۔ شریف خاندان کئی سالوں سے عوام اور ان کے ووٹ کی تذلیل کر رہا ہے۔ نواز شریف وزارت عظمٰی کے اہل نہیں رہے لہٰذا وہ مستعفی ہو جائیں۔