Tag: pani ka bohran

  • کراچی میں پانی کا بحران حل نہ ہوسکا، دھاییجی میں پائپ لائن پھٹ گئی

    کراچی میں پانی کا بحران حل نہ ہوسکا، دھاییجی میں پائپ لائن پھٹ گئی

    کراچی : شہر قائد کو پانی سپلائی کرنے والے پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے شہر کو پانی فراہم نہیں کیا جاسکا۔ مختلف علاقوں میں پانی نہ ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    دھابے جی پمپنگ اسٹیشن پرباہترانچ قطرپائپ لائن بھی پھٹ گئی۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نےعید الفطر پرلوڈشیدنگ نہ کرنے کا اعلان کیا اور اب کسرنکالنے کی ٹھا ن لی۔

    گھارو،دھابیجی اورپیپری پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ نے حساب برابر کردیا، شہر کو پانی فراہم کرنے والے پمپنگ اسٹیشنز پرطویل لوڈ شیڈنگ کے باعث تیس کروڑ گیلن پانی کی فراہمی نہ ہوسکی۔

    دھابے جی پمپنگ اسٹیشن پرباہترانچ قطرپائپ لائن بھی پھٹ گئی۔ جس کے باعث پانی کی قلت میں مزید اضافے کا خدشہ ہے.

    پائپ لائن کی مرمت کیلئے واٹربورڈ کی جانب سے کوئی اقدام نہیں کیا گیا، شہرکے مختلف علاقوں میں پانی کی کمی کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    لے دے کر شہریوں کو واٹر ٹینکرز کا ہی سہارا لینا پڑرہا ہے اور واٹر ٹینکرز مالکان عوام سے منہ مانگے ریٹ وصول کررہے ہیں۔

     

  • عید کے موقع پر بھی کراچی کے شہری پانی سے محروم

    عید کے موقع پر بھی کراچی کے شہری پانی سے محروم

    کراچی : شہر قائد میں عوام عید الفطرکے موقع پر بھی پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔ شہری ٹینکرمافیا سے مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عید پر کراچی میں پانی کا بحران بھی سر اٹھارہا ہے شہر میں پانی کا ٹینکر چھ سے آٹھ ہزار روپے میں فروخت ہورہا ہے۔ کراچی کے شہریوں نے ماہ رمضان پانی کی تلاش میں گزارا۔

    عید پر ان کو آس تھی کہ شاید یہ بحران ٹل جائے گا لیکن ایسا کچھ نہ ہوا۔ واٹر بورڈ نے عید پر پانی کی فراہمی کے خاطر خواہ انتظامات نہ کئے جس سے ٹینکر مافیا کی چاندی ہوگئی ہے۔

    شہر قائد کے کئی علاقوں میں پانی کا ٹینکر تین سے چار ہزار اور کچھ میں تو چھ سے آٹھ ہزار روپے میں مل رہا ہے جس نے شہریوں کی عید کا مزہ کرکرا کردیا۔

    بلدیہ ٹاؤن ،محمود آباد ،گلستان جوہر ،لیاقت آباد ،نیوکراچی حسرت موہانی سوسائٹی اور دیگر علاقوں کے مکین پانی کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔

    ٹینکر مافیا نے پیاسے شہریوں کا خون چوسنے کیلئے فی ٹینکرکی قیمت میں من مانا اضافہ کردیا۔ پانی کی قلت کےشکار علاقوں میں ایسے لوگ بستے ہیں جو تین سے آٹھ ہزار روپے میں واٹر ٹینکر نہیں خرید سکتے۔

    شدید گرمی کے موسم میں شہرمیں پانی کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ سوال یہ ہے کہ حکومت سندھ قلت آب سے نمٹنے کیلئےعملی اقدام کب اٹھائے گی ؟

     

  • کراچی میں پانی کا بحران ایک بار سر اُٹھانے لگا

    کراچی میں پانی کا بحران ایک بار سر اُٹھانے لگا

    کراچی : شہر قائد میں پانی کا بحران سنگین ہوگیا۔ حب ڈیم سوکھ کر چراگاہ کا منظرپیش کرنےلگا۔

    تفصیلات کے مطابق حب ڈیم سوکھنے کے باعث کراچی کو یومیہ دس کروڑ گیلن پانی کی بندش نےنصف شہرکو خشک کردیا۔ کلری کینجھر جھیل سےدستیاب پانی ویسےہی شہرکوپورانہیں پڑتا۔

    ضلع غربی کےاکثرعلاقوں سائٹ ایریا،میٹروول،بلدیہ ٹاؤن،لیاری،سرجانی، نیوکراچی سمیت نصف شہر میں پانی کاناغہ بڑھادیاگیا۔

    میٹروول میں ساٹھ روزبعد نوے منٹ کیلئے دیئےجانےوا لا پانی اب نوے روز بعد صرف پینتالیس منٹ کیلئےفراہم کیاجائے گا۔

    رہی سہی کسر ٹینکر مافیا نے پوری کردی۔ واٹرٹینکرزنےزمین کوچوسنا مزید تیزکردیا۔ ٹینکر مافیا نے پیاسے شہریوں کا خون چوسنے کیلئے فی ٹینکرکی قیمت میں من مانااضافہ کردیا۔

    سندھ حکام کےمطابق دوکروڑنفوس پرمشتمل آبادی کو یومیہ ایک ارب گیلن پانی چاہئےجبکہ رسدآدھی یعنی چون کروڑگیلن ہے۔

    موسم گرما کی آمد کے ساتھ شہرمیں پانی کی مانگ مزید بڑھ جائے گی۔ کیا، سوال یہ ہے کہ کیاحکومت سندھ صرف دعاؤں تک محدود رہے گی ؟ قلت آب سے نمٹنےکیلئےعملی اقدام کب اٹھایاجائےگا؟

  • بلاول بھٹو زرداری نے پانی کے مسئلہ پر فوری اجلاس طلب کرلیا

    بلاول بھٹو زرداری نے پانی کے مسئلہ پر فوری اجلاس طلب کرلیا

    کراچی : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دبئی سےوطن واپس پہنچتےہی کراچی میں پانی کے مسئلہ پر فوری اجلاس طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پانی کی ہاہا کار مچی ہے، بلاول بھٹوزرداری نے کراچی پہنچتے ہی کراچی میں پانی کے بحران پر اجلاس بلا لیا، جس میں وزیراعلیٰ سندھ سمیت اہم وزرا شریک ہوئے۔

    اجلاس میں ایم ڈی واٹر بورڈ ہاشم رضا زیدی اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے، اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری کو کے فور منصوبے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    ایم ڈی واٹر بورڈ کا کہنا تھا کہ وہ کراچی کےعوام کےپانی کی طلب پوری کررہے ہیں، بلال بھٹو نے بریفنگ کے بعد ہدایت کی کہ کراچی میں پانی کےمنصوبےہنگامی بنیادوں پرمکمل کئےجائیں۔

    یہ تو تھی اجلاس کی کہانی لیکن جب سے کراچی میں منتخب سٹی گورنمنٹ ختم ہوئی کراچی کربلا بن گیا ۔ کراچی کا کوئی محلہ ایسا نہیں جہاں پانی کی لائن نہ بچھی ہو۔لیکن پانی کہیں نہیں۔

    کبھی بجلی کا بہانہ، کبھی ٹنکر مافیا کا رونا،حکومت کہیں دکھائی نہیں دی، پیپلزپارٹی کےوزراکو مسائل کے بجائے ایم کیو ایم سےجھگڑوں سے ہی فرصت نہیں۔

  • سندھ کے حکمران پانی کے بحران پر سیاست کررہے ہیں، قمرمنصور

    سندھ کے حکمران پانی کے بحران پر سیاست کررہے ہیں، قمرمنصور

    کراچی : پانی کے بحران اور غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف عوامی احتجاجی مہم کے نویں روز ایم کیو ایم اور لانڈھی کورنگی کے علاقہ مکینوں نے کورنگی میں احتجاجی دھرنا دیا۔

    احتجاجی دھرنے میں اراکین رابطہ کمیٹی اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ خواتین نے پانی نہ ملنے کے باعث خالی مٹکوں کو بھی توڑ ڈالا۔

    اس موقع پر متحدہ کے رہنما قمر منصور کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ اور شرجیل میمن پانی کے بحران پر سیاست کر رہے ہیں ۔شرجیل میمن سمندری پانی کو میٹھا بنانے کے بجائے جو آر او پلانٹ خراب ہیں انکو صیح کروا دیں ۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ بتائیں کہ واٹر بورڈ کو ریلیز ہونے والے فنڈ کہاں ہے، فری واٹر ٹینکر سروس صرف فوٹو سیشن کا ذریعہ ہے.

    انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پندرہ سال کی حکمرانی کو چھوڑے اور یہ بتائے کہ اس نے پانی کے بحران کے لئے کیا کردار ادا کیا۔

  • پانی کا بحران: پی ٹی آئی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو تجاویز دے دیں

    پانی کا بحران: پی ٹی آئی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو تجاویز دے دیں

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے اراکین سندھ اسمبلی نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات کی اور کراچی میں پانی کے بحران کے حل کے لئےتجاویز پیش کیں۔

    وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں ہونے والی ملاقات کے بعدتحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے ان کے مسائل کو غور سے سنا ہے اور یقین دلایا ہے کہ واٹر بورڈ میں کرپشن اور گھوسٹ ملازمین کا خاتمہ کیا جائے گا۔

    پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن جیتنے کے لئے ایک جماعت نے پانی کا مسئلہ اٹھایا وہ جماعت ہمیشہ حکومت میں شامل رہی مگر اس جماعت نے کبھی بھی پانی کا مسئلہ حل نہیں کیا، اب بلدیاتی الیکشن کی تیاری ہے۔

    پی ٹی آئی رہنماءخرم شیر زمان نے کہا کہ اب پانی پر لڑائیاں ہوں گی ، اس لئے کے فور منصوبے پر جلد از جلد کام شروع کیا جائے تاکہ آئندہ سال گرمیوں میں پانی کا بحران ختم ہوسکے۔

  • پانی کے بحران پرایم کیوایم کے وفد کی وزیراعلیٰ سے ملاقات

    پانی کے بحران پرایم کیوایم کے وفد کی وزیراعلیٰ سے ملاقات

    کراچی : شہر قائد میں پانی کے بحران پر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ایم کیو ایم کے پانچ رکنی وفد نے ملاقات کی اور پانی کی قلت کو دور کرنے اور فراہمی کو منصفانہ بنانے کے لئے پانچ نکاتی ایجنڈہ پیش کیا۔

    ملاقات میں پیپلز پارٹی سے شرجیل میمن ، مراد علی شاہ ، اور سکندر میندھرو جبکہ ایم کیو ایم کی جانب سے خواجہ اظہار الحسن ، کنور نوید جمیل، محمد حسین، سید سردار احمد نے شرکت کی ۔

    ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پانی کے بحران پر قابو پانے کے لئے ہر ممکن کردار ادا کریں گے اور پینسٹھ ایم گی ڈی کے حوالے سے جون کے پہلے ہفتے میں ٹینڈر کیا جائے گا۔

    اس سے قبل ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے فون پر گفتگو کی اور کراچی میں امن وامان کی صورتحال اور پانی کے شدید بحران پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

    پانی کے شدید بحران کے حوالے سے الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پانی کےبحران کےباعث کراچی کے شہریوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے، وزیراعلیٰ شہریوں کوپانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

  • پانی کی قلت کیخلاف ایم کیو ایم کا اورنگی ٹاؤن میں احتجاجی دھرنا

    پانی کی قلت کیخلاف ایم کیو ایم کا اورنگی ٹاؤن میں احتجاجی دھرنا

    کراچی : پانی کی شدید قلت اور غیر قانونی ہائیڈرنٹس مافیا کے خلاف ایم کیو ایم کی عوامی احتجاجی مہم کے تیسرے روز اورنگی ٹاؤن میں احتجاجی دھرنا دیا گیا۔

    پانی کے لیے بلکتے عوام نے بینرز اٹھائے پانی کی فراہمی کے لئے اور غیر قانونی ہائیڈرنٹس مافیا کی سرپرستی کرنے والوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    مظاہرے سے خطاب میں ایم کیو ایم رہنما عبدالحسیب کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے ستر فیصد ریونیو دینے والے شہر کراچی کو تھر بنا دیا ہے ۔

    جہاں عوام بنیادی ضرورت پانی کے لیے ترس رہے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ شرجیل میمن سمیت کئی افسران غیر قانونی ہائیڈرنٹس مافیا کی سرپرستی کر رہے ہیں اور مد میں ملنے والے بھتے کو دہشت گردی کے لیے استعمال کیا جارہا ہے ۔

    اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی محمد حسین کا کہنا تھا کہ کہ آخر کب تک کراچی سے سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھ کر پانی کے لئے مختص منصوبوں کو التواء کا شکار کرکے بجٹ کرپشن کی نذر کیا جا تا رہے گا۔

    متحدہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اگر پانی فراہم نہ کیا گیا تو پیاسے عوام ایوانوں کا رخ بھی کریں گے۔

  • پانی کی عدم دستیابی کے خلاف ا یم کیو ایم کا احتجاجی مظاہرہ

    پانی کی عدم دستیابی کے خلاف ا یم کیو ایم کا احتجاجی مظاہرہ

    کراچی : ایم کیو ایم کی جانب سے  شہر قائد میں پانی کی عدم فراہمی کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ نےکراچی میں پانی کی قلت اور غیر قانونی ہائیڈرنٹ مافیا کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    پانی کی عدم فراہمی  کے خلاف مظاہرے میں نارتھ کراچی، سہراب گوٹھ،سرجانی ٹاؤن اور ملحقہ علاقوں کے عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

    مظاہرے میں ایم کیو ایم اراکین رابطہ کمیٹی اراکین صوبائی و قومی اسمبلی بھی شریک تھے۔شہر کے پیاسوں نے واٹر بورڈ انتظامیہ، شرجیل میمن اور حکومت سندھ کیخلاف زبردست نعرے لگائے ۔

    مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ کراچی کو پانی کی فراہمی کے منصوبے کے فو ر کو التواء کا شکار کیوں بنایا جارہا ہے؟

    ان کا کہنا تھا کہ عوام کو بوند بوند پانی کیلئے ترسایا جارہا ہےاور پانی کی قلت کے باعث کراچی تھر بنتا جارہا ہے۔

  • کراچی میں پانی کا بحران بدستور جاری، حکومتی دعوے دھرے رہ گئے

    کراچی میں پانی کا بحران بدستور جاری، حکومتی دعوے دھرے رہ گئے

    کراچی : شہر قائد میں پانی کابحران شدت اختیار کرگیا شہری پریشانی میں مبتلا ہوگئے،شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت ناغے کا نظام تو لے آئی لیکن پانی ملے تو بھی سہی۔

    بجلی کی لوڈشیڈنگ، سی این جی اسٹیشنز کی تین سے چار دن کی بندش اور گیس پریشر میں کمی کے بعد اب اہلیان کراچی پانی نہ ہونے کی دہائی دے رہے ہیں۔

    کراچی کے ضلع غربی اور وسطی کے علاقوں میں ہر روز پانی کےایک ہزار مفت ٹینکرز کا وعدہ بھی پورا نہیں کیا جا رہا۔ گلستان جوہر، نیو کراچی ، ایف سی ایریا ، بلدیہ ٹاؤن ، سائٹ ، اورنگی ٹاؤن لانڈھی، کورنگی، ملیر،لائنزایریا اور منگھوپیر میں آباد لاکھوں گھرانے پانی نہ ہونے کی دہائی دے رہے ہیں۔

    پانی کی قلت کےشکار علاقوں میں ایسے لوگ بستے ہیں جو تین سے آٹھ ہزار روپے میں واٹر ٹینکر نہیں خرید سکتے۔

    شہر کےسترفیصدعلاقےپانی کےمسائل سے دوچار ہیں۔ ملیر،کورنگی،اورنگی ٹاؤن،سائٹ میٹروول،نارتھ کراچی،لانڈھی،شیریں جناح کالونی،بلدیہ ٹاؤن اوربہت سےدیگرعلاقوں میں شہریوں کو پینےکاپانی بھی میسر نہیں۔

    ڈیفنس، کلفٹن جیسےپوش علاقوں کےمکینوں کوبھی اسی صورتحال کاسامناہے۔ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پرآئےروزبجلی کی لوڈشیڈنگ بھی ایک بہت بڑامسئلہ ہے۔

    دوکروڑنفوس پرآبادشہرمیں پانی کےبحران کی بڑی وجہ بدانتظامی اورسیاسی جماعتوں کے درمیان اختلافات ہیں۔ سیاسی کشمکش اور انتظامیہ کی لاپرواہی نے ٹینکرمافیاکی چاندی کردی ہے۔