Tag: Pano Aqil

  • ایل پی جی ٹیموں، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پنو عاقل کو بڑی تباہی سے بچا لیا

    ایل پی جی ٹیموں، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پنو عاقل کو بڑی تباہی سے بچا لیا

    پنو عاقل: اوگرا، حکومت سندھ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی گیسیں مکس کرنے والے ڈپوز کے خلاف بروقت کارروائی نے پنو عاقل کو تباہی سے بچا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین اوگرا مسرور خان نے ایل پی جی ٹیموں کو ہدایت کی کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر غیر قانونی گیس مکسنگ کے خلاف مناسب کارروائی عمل میں لائیں۔

    اوگرا نے پنوعاقل، سکھر اور اطراف کے علاقوں میں ایل پی جی میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی غیر قانونی ملاوٹ کے تمام مقامات کو سیل کر دیا ہے۔

    ترجمان اوگرا کے مطابق ایل پی جی گیس میں کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس مکسنگ کسی بھی وقت بڑے پیمانے پر دھماکوں اور نقصان کا ذریعہ بن سکتی تھی۔

    ضلعی انتظامیہ نے قانون کی خلاف ورزی پر ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی، اوگرا کو اطلاع موصول ہوئی تھی کہ سکھر کے قریب پنوعاقل میں ایل پی جی کے ساتھ کاربن ڈائی آکسائیڈ مکس کی جاتی ہے۔

  • قومی شاہراہ پر مسافر کوچ الٹ گئی، 13 مسافر جاں بحق

    قومی شاہراہ پر مسافر کوچ الٹ گئی، 13 مسافر جاں بحق

    سکھر: صوبہ سندھ میں قومی شاہراہ پر پنو عاقل کے قریب رات گئے مسافر کوچ الٹ گئی، کوچ میں بیشتر مزدور سوار تھے جن میں سے 13 جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی شاہراہ پر پنو عاقل کے قریب رات گئے مسافر کوچ الٹ گئی۔ ڈپٹی کمشنر سکھر رانا عدیل کا کہنا ہے کہ حادثے میں 13 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ 29 زخمی ہیں۔

    حکام کے مطابق جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا، تمام زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ 11 زخمی سی ایم ایچ پنو عاقل، 2 روہڑی تعلقہ اسپتال اور 16 زخمیوں کو سول اسپتال سکھر منتقل کر دیا گیا۔

    ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ کوچ میں بیشتر مزدور سوار تھے جو ملتان سے کراچی جا رہے تھے۔

    ذرائع کے مطابق جاں بحق 13 افراد میں سے 6 مسافروں کی شناخت ہوگئی ہے، جاں بحق ہونے والوں کے نام محمد ریاض، محمد اقبال،اللہ دتہ، عباس، ندیم، محمد شکیل بھی شامل ہیں۔

    روہڑی تعلقہ اسپتال میں موجود 5 لاشوں کی تاحال شناخت نہ ہو سکی۔

  • 6 سالہ جھلسی ہوئی بچی کے والدین علاج کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور

    6 سالہ جھلسی ہوئی بچی کے والدین علاج کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور

    کراچی: پنو عاقل سے تعلق رکھنے والے والدین 2 روز سے اپنی 6 سالہ جھلسی ہوئی بچی لے کر ایک شہر سے دوسرے شہر در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے، بچی کو مختلف اسپتالوں نے علاج سے منع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کی تحصیل پنو عاقل سے تعلق رکھنے والی 6 سالہ معصومہ 2 روز قبل چائے کے برتن میں گر کر جھلس گئی، 2 روز سے والدین سندھ بھر کے اسپتالوں میں در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔

    والدین کا کہنا ہے کہ بچی کو سول اسپتال پنو عاقل لے کر گئے تو انہوں نے سول اسپتال سکھر بھیج دیا، سول اسپتال سکھر گئے تو انہوں نے کراچی این آئی سی ایچ بھیج دیا۔

    والدین کا مؤقف ہے کہ این آئی سی ایچ گئے تو انہوں نے کراچی سول اسپتال برنس وارڈ بھیج دیا لیکن برنس وارڈ میں بھی علاج کرنے سے منع کردیا گیا۔

    مجبور باپ نے دہائی دیتے ہوئے کہا کہ بیٹی کو جھلسے 48 گھنٹے سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، بیٹی کو لے کر سندھ بھر کے اسپتالوں میں گھما چکا ہوں۔

    والدین نے میڈیا کے سامنے روتے ہوئے کہا کہ خدارا انصاف کیا جائے اور بیٹی کا علاج کیا جائے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل بھی سندھ میں اسی نوعیت کا ایک واقعہ پیش آیا تھا جب شکار پور میں 10 سالہ بچے کو کتے نے کاٹ لیا تھا۔

    والدین اسے لے کر اسپتالوں میں گھومتے رہے لیکن کہیں ویکسین نہ ملی، معصوم بچے نے تڑپ تڑپ کر ماں کی گود میں جان دے دی تھی۔