Tag: papaya

  • سعودی عرب ایک اور پھل کی کاشت میں خود کفیل ہوگیا

    سعودی عرب ایک اور پھل کی کاشت میں خود کفیل ہوگیا

    ریاض: سعودی عرب ایک اور پھل کی کاشت میں خود کفیل ہوگیا، مملکت میں پپیتے کی سالانہ پیداوار 4 ہزار ٹن سے تجاوز کر چکی ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں پپیتے کی کاشت میں کافی بہتری آئی ہے، سالانہ ز ہار ٹن سے زیادہ پپیتے کی کامیاب کاشت کی جا رہی ہے۔

    وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت کی جانب سے مزید کہا ہے کہ سعودی عرب پپیتے کی کاشت میں 95 فیصد تک خود کفیل ہو گیا ہے۔

    مملکت میں پپیتے کا سیزن مئی سے اگست تک رہتا ہے، سعودی عرب کے مشرقی ریجن اور جازان کی کمشنری ہروب، ابو عریش ، صبیا اور ضمد میں پپیتے کی کاشت بہترین طریقے سے کی جا رہی ہے۔

    اس وقت مشرقی ریجن اور جازان کے علاقے میں مختلف انواع و اقسام کے پپیتوں کی کاشت کامیابی سے کی جارہی ہے جن کی مقامی مارکیٹ میں کافی طلب ہے۔

    ماہرین خوراک کا کہنا ہے کہ پپیتا انسانی صحت کے لیے متعدد فوائد کا حامل ہے، پپیتے کے استعمال سے انسان کا دل صحت مند رہتا ہے جبکہ یہ بالوں، ہڈی اور جلد کے لیے کافی مفید ہے۔

    مجموعی طور پر پپیتے میں وٹامن، جیم، الف، میگنیشیئم، زنک اور وٹامن بی کے علاوہ کیلشیئم اور پوٹاشیئم کی بھی بڑی مقدار پائی جاتی ہے جو انسانی صحت کے لیے انتہائی مفید ہیں۔

  • پپیتا : بے شمار فوائد کا حامل پھل اور مکمل غذا

    پپیتا : بے شمار فوائد کا حامل پھل اور مکمل غذا

    پپیتا ایک مکمل غذا ہے، روز مرہ کی کچھ غذائی ضروریات مثلاً پروٹین، معدنی اجزاء اور وٹامنز اس پھل سے بخوبی حاصل ہو جاتے ہیں‘ اس پھل میں پکنے کے مرحلے میں بتدریج وٹامن سی کا اضافہ ہو جاتا ہے۔

    ماہرین کہتے ہیں کہ ایک پپیتے میں 3 گرام فائبر، 15 گرام کاربس، ایک گرام پروٹین، 157 فیصد وٹامن سی، 33 فیصد وٹامن اے، 14 فیصد وٹامن بی9 اور11 فیصد پوٹاشیم موجود ہوتا ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں معروف ہربلسٹ سید عبدالغفار آغا نے ناظرین کو اس کے فوائد اور غذائیت کے بارے میں بتایا۔

    انہوں نے صحت سے متعلق پپیتے کے فوائد بتاتے ہوئے کہا کہ پپیتے میں فائبر اور پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہ پھل وزن کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

    یہ پھل نہ صرف آسانی سے خود ہضم ہو جاتا ہے بلکہ دوسری غذائوں کو ہضم ہونے میں بھی مدد دیتا ہے۔ پکا ہوا پپیتا نشوونما پاتے ہوئے بچوں کیلئے عمدہ ترین ٹانک ہے۔ بچوں کو دودھ پلانے والی خواتین اور حاملہ خواتین کیلئے بھی اعلیٰ درجہ کی توانائی بخش غذا ہے۔

    عبدالغفار آغا نے بتایا کہ کچے پپیتے میں پایا جانے والا جزو پاپائن معدے کے سیال کی کمی، معدے کی غیر مفید سطح سیال کی بہتات، بدہضمی اور انتڑیوں کی خراش میں بہت مفید ہے۔

    پکا ہوا پپیتا آئے دن لاحق ہونے والی قبض، خونی بواسیر اور پرانے اسہال کو دور کرتا ہے، پپیتے کے بیجوں کا جوس بھی فساد ہضم اور خونی بواسیر میں کارآمد ہے۔

    پپیتا بلڈ شوگر لیول میں کمی کے لیے جانا جاتا ہے بلکہ اچانک بہت زیادہ کم کردیتا ہے جو کہ ذیابیطس کے شکار افراد کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ ذیابیطس کے مریض جو ادویات بھی استعمال کررہے ہوں، اس پھل کو کھانے سے قبل لازمی ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

  • پپیتے کے بیج بے شمار فائدوں کا باعث

    پپیتے کے بیج بے شمار فائدوں کا باعث

    پپیتا ہاضمے کے لیے بہترین پھل ہے جس کا نہ صرف پھل بلکہ بیج اور پتے بھی اپنے اندر بے شمار خصوصیات رکھتے ہیں۔

    پپیتے کے بیجوں کو آدھا یا ایک چائے کا چمچ کوٹ کر یا پیس کر سلاد کی ڈریسنگ میں، دودھ یا شہد کے ساتھ ملا کر کھایا جاسکتا ہے۔

    یہ بیج اپنے اندر مندرجہ ذیل خصوصیات اور فوائد رکھتے ہیں۔

    پپیتے کے بیجوں میں اہم غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں جو مختلف بیماریوں میں تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

    یہ گردوں کو صحت مند رکھتے ہیں اور انہیں کئی امراض سے بچاتے ہیں۔

    ایک ماہ تک باقاعدگی سے پپیتے کے بیج جوس یا سلاد کے ساتھ استعمال کرنے سے جگر ڈی ٹاکسیفائی ہوتا ہے۔ یہ جگر سے تمام تیزابی اجزا کی صفائی کر کے جگر کو صحت مند رکھتا ہے۔

    پپیتے کے بیج ہاضمے کے لیے بھی بے حد مفید ہیں۔

    جانیں: پپیتے کے پتوں کے طبی فوائد

    یہ میٹابولزم میں اضافہ کرتے ہیں اور آنتوں کے کیڑوں کا خاتمہ کرتے ہیں۔

    پپیتے کے بیجوں میں قدرتی طور پر سوزش کو مندمل کرنے کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں جو جوڑوں کے درد اور سوجن کو دور کرتی ہیں۔

    ان بیجوں کی تھوڑی سی مقدار ہی نقصان دہ بیکٹیریا کے خاتمے کے لیے کافی ہے۔ یہ وائرل انفیکشن جیسے ڈینگی ،ٹائیفائیڈ اور دیگر بیماریوں کے علاج کے لیے مفید ترین ہیں۔

    پپیتے کے غذائی اجزا کینسر کے خلیات اور ٹیومر کی افزائش کو روکتے ہیں۔ یہ آئسو تھائیو سائینیٹ سے لبریز ہوتے ہیں جو لیو کیمیا، بڑی آنت، پھیپھڑوں، چھاتی اور پروسٹیٹ کینسر کی روک تھام کرتے ہیں۔

    انتباہ: حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین پپیتا یا اس کے بیج استعمال نہ کریں۔ پپیتے کے بیجوں میں طاقت ور اینٹی پیراسیٹک اثرات ہوتے ہیں اس لیے بچوں کو دینے سے قبل ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پپیتے اوراس کے پتّوں کے طبی فوائد

    پپیتے اوراس کے پتّوں کے طبی فوائد

    قدرت نے پھلوں اور سبزیوں میں رنگوں کے مطابق بھی ہمارے لیے بیش قدر فوائد رکھے ہیں، ہر رنگ کے پھلوں اور سبزیوں میں مختلف وٹامنز، معدنیات اور غذائیت موجود ہے۔

    یہ بات ہمارے لیے باعث تسکین ہے کہ جو پھل اورسبزیاں ہم بطور غذا کھاتے ہیں وہ صرف ہمارا پیٹ ہی نہیں بھر رہی ہوتیں بلکہ ان سے ہمارے جسم کو غذائیت اور بہت سے امراض سے تحفظ بھی مل رہا ہوتا ہے۔ طبّی طور پر پپیتے کے فوائد اہمیت کے حامل رہے ہیں۔

    ان پھلوں میں ایک پپیتہ بھی ہے جس کی غذائیت اور اس کے فوائد سے کوئی ذی شعورانکار نہیں کر سکتا، غذائی اعتبار سے یہ پھلوں میں نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔ پپیتے میں اینٹی آکسیڈنٹس، کیروٹینائیڈز اور بائیو فلیوونائیڈز کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے۔

    papaya-post-1

    پپیتا قبض کشا پھل ہے جس میں فائبر کی موجودگی کولیسٹرول لیول کم کرنے کا سبب بنتی ہے۔

    papaya-post-2

     پپیتے کے پتّے مختلف امراض کیلئے انتہائی مفید

    صرف پپیتہ ہی نہیں اس کے پتوں میں بھی قدرت نے مختلف بیماریوں کا علاج پوشیدہ رکھا ہے۔ ذیابیطس اور دل کے امراض میں مبتلا افراد کیلئے بہترین پھل تصور کیا جاتا ہے۔

    papaya-post-3

    تلی اور جگر کے مریضوں کیلئے اکسیر اور بواسیر میں مفید ہے۔ اس کا شربت سینے کی بلغم نکالنے میں معاون کردار ادا کرتا ہے۔ پپیتے کا چھلکا اور اس کے پتے چوٹ یا زخم کی سوزش ختم کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

    papaya-post-4

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پپیتے کے پتوں میں بھی ایسے جراثیم کُش اجزا موجود ہوتے ہیں جو ریڑھ کی ہڈی کے کینسر سمیت جگر، لبلبہ اور پھیپھڑوں کے کینسر سے لڑنے کی بھی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

    papaya-post-5

  • پپیتہ:ہزاروں خوبیوں سے لبریز،زود ہضم پھل

    پپیتہ:ہزاروں خوبیوں سے لبریز،زود ہضم پھل

    کراچی (ویب ڈیسک) پپیتہ ایک زود ہضم غذا ہے یہ انسانی صحت کو برقرار رکھنے میں ایک خاص اہمیت کاحامل ہے اسے مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاسکتا ہے اپنے ذائقے اور غذابیت کے لحاظ سے اسے دوسرے پھلوں پر فوقیت حاصل ہے بھارت میں پپیتے کی کاشت آج سے تیس سال پہلے شروع ہوئی اور مقامی سطح پر متعارف ہونے والے ایک سو پھلوں میں اس کا سولہواں نمبر ہے۔
    اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ گرمیوں کے پھلوں کا آم بادشاہ ہے، ہر گلی اور ہر بازار میں آپ کو دکاندار ٹھیلوں اور دکانوں میں آم بیچتے دکھائی دیں گے ہر میگزین میں آم سے تیار ہونے والی اشیاءکی تراکیب درج ہوتی ہیں بات مزیدار آئس کریم کی ہو یا ملک شیک کی، کتابوں میں درج تراکیب عام آدمی کو آم خریدنے پر مجبور کرتی ہیں لیکن بے چارے پپیتے کو پھلوں کا ایک غریب رشتہ دار سمجھا جاتا ہے کچھ ہی لوگ پپیتے کی اہمیت اور اس کی خواص کے بارے میں جانتے ہیں حالانکہ حقیقت میں پپیتہ کسی بھی طرح اپنے فوائد میں دیگر پھلوں سے پیچھے نہیں ہے، اس میں وٹامن سی اور وٹامن اے کی ایک بڑی تعداد ہوتی ہے جبکہ ان میں کیلشیم ، آئرن اور چند دیگر صحت بخش اجزاءبھی ہوتے ہیں پپیتہ سوڈیم، کیلوریز اور پوٹاشیم کی اچھی خاصی مقدار کا حامل ہونے کی وجہ سے دانتوں اور ہاضمے کیلئے بھی مفید ہوتا ہے ایک چیز پپیتے کو بہت اہمیت دیتی ہے وہ اس کی شوگر کے لیول کو برقرار رکھنے کی صلاحیت ہے۔
    تاریخ بتاتی ہے کہ دنیا بھر میں گرم ملکوں میں پیدا ہوتا ہے جیسے وسطی امریکہ اور امریکی ریاست میکسیکو میںپپیتا بڑی تعداد مین پیدا ہوتا ہے، بھارت میں پپیتا سترہ ہزار ایکڑز پر پھیلے ہوئے ہزار فارمز میں پیدا ہوتا ہے یہ دنیا کے ان سوپھلوں میں بھی شامل ہے جن کے پھل ایک کلو گرام تک وزن رکھتے ہیں، واشنگٹن میں قائم انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹی کلچر ریسرچ کی تحقیقات کے مطابق درمیانے سائز کا پپیتہ اپنے شیریں ذائقے کی وجہ سے بے حد مقبول ہے جبکہ ریجنل سرچ اسٹیشن نے تجربات کے ذریعے پپیتے کو اور زیادہ مزیدار بنانے کے اقدامات کئے ہیں تجرباتی ادارے کا کہنا ہے کہ درمیانے سائز کا مزیدار پپیتہ ایکسپورٹ کرنے کیلئے ایک آئیڈیل پھل ہے جبکہ ہرے رنگ کا کچا پپیتا میڈیکل کی رو سے بہت اہمیت حامل ہے، بھارت کے لوگوں کا ماننا ہے کہ اپنی گرمی کے باعث پپیتہ حاملہ خواتین کیلئے مفید نہیں ہوتا تاہم یہ صرف افراد کے ماننے کی بات ہے ورنہ حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک سوگرام کے پپیتے میں سترہ ملی گرام کیلشیم ، صفراعشاریہ پانچ ملی گرام آئرن چھ سو چھیاسٹھ ملی گرام کیروٹین اور ستاون ملی گرام وٹامن سی ہوتا ہے جبکہ پپیتہ متعدد کاسمیٹکس میں بھی استعمال کیا جاتا ہے بازار میں ایسی بہت سی فیشل کریمیں اور شیمپو دستیاب ہیں جن میں پپیتا استعمال کیاجاتا ہے۔
    بہت سی خواتین اپنے چہرے کی تازگی برقرار رکھنے کیلئے پپیتے کا استعمال کرتی ہیں جبکہ کچے پپیتے کو گوشت کو گلانے کیلئے بھی استعمال کیا جاتا ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ جس گوشت کو گلانے کیلئے ہرے پپیتے کا استعمال کیاجائے پکنے کے بعد اس کا ذائقہ عام کھانے سے دگنا ہوجاتا ہے۔
    پپیتہ بیج سے پیدا ہونے والا پھل ہے اور اگر اس کی مناسب حفاظت کی جائے تو اس کا درخت پانچ سال تک پھل دیتا ہے امریکہ میں کرسمس کے موقع پر پپیتے کے درخت کو قمقموں سے سجانے کیلئے پسند کیاجاتا ہے جبکہ متعدد افراد اپنے کولہوں کی چربی کم کرنے کیلئے پپیتے کو صبح ناشتے میں استعمال کرتے ہیں بھارت میں چونکہ پپیتا آسانی سے دستیاب ہے اس لئے یہاں کے لوگوں کو اس کی اہمیت کا اندازہ نہیں ہے ہم باآسانی اسے سلاد کے طورپر استعمال کرسکتے ہیں اور اس سے پھلوں کے جامس بھی بنائے جاسکتے ہیں، جیسا کہ تھائی لینڈ میں اس سے استفادہ کیا جاتا ہے انسانی ہاضمے اور جسمانی صحت کو برقرار رکھنے میں کوئی بھی پھل پپیتے کا مقابلہ نہیں کرسکتا یہ معدے کی تیزابیت کو کم کرتا ہے جس سے انسان اپنے آپ کو توانا محسوس کرتا ہے اسے چہرے اور ہاتھوں پر ملنے سے جلد بہت شفاف اور چکنی ہوجاتی ہے جیسے جاوا کے جزیرے پر رہنے والے لوگوں کی جلد بہت شفاف ہوتی ہے تو وہ اسے پپیتے کا کرشمہ قرار دیتے ہیں طبی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ بہت جلد پپیتے کے ذریعے کینسر کا علاج کیاجاسکے گا۔

  • پپیتا کھانے سے دل کے دورے کا خدشہ کم ہو جاتا ہے

    پپیتا کھانے سے دل کے دورے کا خدشہ کم ہو جاتا ہے

    کراچی : (ویب ڈیسک) جامعہ کراچی میں ہونے والی تحقیق میں ماہرین کا کہنا ہے کہ پپیتا کے مسلسل استعمال سے دل کے امراض سے بچا جا سکتا ہے۔
    پپیتے کے بیج گردوں کے فعال کو بہتر بنانے میں مدد گار ہیں،ماہرین نے پپیتے کو کیڑوں کے کاٹنے سے پھیلنے والی بیماریوں کے خلاف موثر دوا قرار دیا ہے۔جاپانی افراد جگر کے امراض کے لئے پپیتے کے بیجوں کو دوا کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پپیتا شوگر کے مرض میں بھی مفید ہے، جس سے شوگر کو قابو کرنے میں مدد ملتی ہے۔