Tag: paralysis

  • کون سی عادات آپ کو فالج میں مبتلا کرسکتی ہیں؟

    کون سی عادات آپ کو فالج میں مبتلا کرسکتی ہیں؟

    کیلگری : زیادہ دیر تک کمپیوٹر کا استعمال اور ٹی وی دیکھنے کی عادت آپ کو فالج جیسے مرض میں مبتلا کرسکتی ہے،

    اس حوالے سے کینیڈا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر آپ دن بھر زیادہ وقت کمپیوٹر استعمال کرتے اور ٹی وی دیکھتے ہوئے گزارتے ہیں تو یہ عادت فالج جیسے جان لیوا مرض کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔

    کیلگری یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ 60 سال سے کم عمر جو افراد دن میں 8 گھنٹے یا اس سے زائد وقت کمپیوٹر استعمال کرتے، ٹی وی دیکھتے یا ایسی ہی کسی سرگرمی میں گزارتے ہیں جس میں جسمانی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہوتی ہیں، ان سے فالج کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق بیداری کے دوران جسمانی طور پر کم متحرک رہنا جوان افراد میں بھی فالج کا باعث بن سکتا ہے، جس سے قبل از وقت موت یا معیار زندگی بری طرح متاثر ہوسکتا ہے۔

    اس تحقیق میں ایک لاکھ 43 ہزار بالغ افراد کے طبی اور طرز زندگی کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا جن میں فالج، امراض قلب یا کینسر کی تاریخ نہیں تھی۔ یہ افراد 2000، 2003، 2005 اور2007۔2012 میں کینیڈین کمیونٹی ہیلتھ سروے کا حصہ بن تھے۔

    محققین نے ان افراد کا جائزہ اوسطاً 9.4 سال تک لیا اور ہسپتال کے ریکارڈز سے فالج کے کیسز کی شناخت کی۔ اس کے بعد یہ دیکھا گیا کہ وہ روزانہ اپنا کتنا وقت کمپیوٹر کے سامنے یا ٹی وی دیکھتے یا ایسی ہی کسی سرگرمی میں گزارتے اور پھر ان کو مختلف گروپس میں تقسیم کردیا گیا۔

    جسمانی طور پر کم سرگرمیوں کا حصہ بننے والے ان گروپس کو 4 گھنٹے سے کم، 6 گھنٹے سے کم اور 8 گھنٹے یا اس سے زیادہ کی بنیاد پر تشکیل دیا گیا۔ اسی طرح جسمانی سرگرمیوں کو بھی 4 کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا، جس میں سب سے نچلی کیٹیگری روزانہ 10 منٹ یا اس سے کم وقت کی چہل قدمی تھی۔

    طبی ماہرین کی جانب سے ہفتہ بھر میں کم از کم 150 منٹ کی معتدل جسمانی سرگرمیوں کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 9.4 سال کے دوران لگ بھگ 3 ہزار کے قریب فالج سے متاثر ہوئے، جن میں سے 90 فیصد کو شریانیں بند ہونے کی وجہ سے اس کا سامنا ہوا۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ 60 سال یا اس سے کم عمر افراد جو دن بھر میں 8 گھنٹے زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں ان میں فالج کا خطرہ دن بھر میں 4 گھنٹے سے کم وقت بیٹھ کر گزارنے والوں کے مقابلے میں 4.2 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

    اسی طرح جو لوگ 8 گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں اور جسمانی طور پر بالکل متحرک نہیں ہوتے ان میں فالج کا خطرہ 7 گنا سے زیادہ ہوتا ہے۔

    محققین کا کہنا تھا کہ درمیانی عمر کے افراد میں یہ شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے کہ جسمانی طور پر متحرک نہ ہونا صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جسمانی طور پر متحرک ہونا زیادہ وقت بیٹھنے سے مرتب منفی اثرات میں کسی حد تک کمی لاسکتا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل اسٹروک میں شائع ہوئے۔

  • دفتری کام کی زیادتی فالج کا سبب بن سکتی ہے

    دفتری کام کی زیادتی فالج کا سبب بن سکتی ہے

    کراچی: ایک تازہ تحقیق کے نتیجے میں یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ زیادہ کام فالج کا سبب بن سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اس تحقیق کے لیے پانچ لاکھ افراد کا تجزیہ کیا گیا۔ لینسٹ میڈیکل جرنل میں شائع رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ روایتی اوقات صبح 9 سے شام 5 بجے تک کے علاوہ کام کرتے ہیں ان کو فالج ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

    یہ معلومات غیر یقینی ہیں لیکن تحقیق کے مطابق تناؤ والے کام آپ کی زندگی پر تباہ کن اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق جو لوگ زیادہ دیر تک کام کرتے ہیں انھیں اپنا بلڈ پریشر چیک کرتے رہنا چاہیے۔

    رپورٹ کے مطابق ہفتے میں 35-40 گھنٹے کام کرنے والوں کے مقابلے میں 48 گھنٹے کام کرنے والوں میں یہ خطرہ 10 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ اسی طرح 54 گھنٹے کام کرنے والوں میں 27 فیصد اور 55 گھنٹوں سے زائد کام کرنے والوں میں اس کا خطرہ 33 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

  • سبزیوں اور پھلوں کا استعمال امراض قلب اور فالج سے بچاؤ میں مفید

    سبزیوں اور پھلوں کا استعمال امراض قلب اور فالج سے بچاؤ میں مفید

    لندن :سبزیوں اور پھلوں کا بھرپور استعمال امراض قلب اور فالج سے بچاؤ میں نہایت مفید ہے۔

    امپرئیل کالج لندن میں ہونے والی تحقیق کے مطابق اپنی غذاکو پھلوں اور سبزیوں سےبھرپور کردیناامراض قلب اور فالج جیسےجان لیوا مراض کاخطرہ کم کردیتا ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جولوگ اکثر سبزیوں و پھلوں پرمشتمل غذا استعمال کرتے ہیں ان میں شریانوں کےامراض کے نتیجے میں ہلاک ہونے کا خطرہ بیس فیصد تک کم ہوجاتا ہےجبکہ گوشت سےمکمل گریز کے بجائے کبھی کبھار سبزیوں کےساتھ استعمال دل کےامراض اور فالج سے بچاؤ کا موثر زریعہ ہے۔

    تازہ سبزیوں اور پھلوں کا استعمال صحت کیلئے مفید ہونے کے ساتھ ساتھ دائمی بیماریوں سے محفوظ رکھنے کا سبب بھی بنتا ہے، آسٹریلیا کی ایڈی لیڈ یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے کی گئی ایک نئی تحقیق کے مطابق پھلوں اور سبزیوں کا باقاعدگی سے استعمال کئی دائمی اور مہلک امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق پھل اور سبزیاں انسانی جسم میں گیارہ مختلف مہلک اور دائمی بیماریوں کے جراثیم کی افزائش کو روکتی ہیں جن میں کینسر، ہیپاٹائٹس،انیمیا،فالج ،ہائی بلڈ پریشراور ذیابطیس سمیت دیگر جان لیوا بیماریاں شامل ہیں۔

    ماہرین کے مطابق پھلوں ،سبزیوں اوراناج کا باقاعدگی سے استعمال کر کے جسم کو درکار مختلف وٹامن کے حصول کے ساتھ ساتھ مہلک امراض سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

    چنگ ڈاؤ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق روزانہ 200 گرام پھلوں کا استعمال فالج کا خطرہ32 فیصد تک کم کردیتا ہے،جب کہ اتنی ہی مقدار میں سبزیاں کھانے سے اس بیماری کا امکان 11 فیصد کم ہوجاتا ہے۔

    چینی ماہرین نے گذشتہ 2 دہائیوں کے دوران ہونے والی20 تحقیقی رپورٹس کا جائزہ لے کریہ نتیجہ مرتب کیا ہے ک غذائی عادات میں بہتری اور صحت مندطرز زندگی امراض قلب اورفالج سے بچاؤکے لئے سب سے بہترین راستہ ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سبزیوں اور پھلوں کا بطورغذازیادہ سے زیادہ استعمال صحت مند زندگی کے لئے بہت ضروری ہے۔اس سے پہلے کئی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات بھی سامنے آچکی ہے،کہ سبزیوں اور پھلوں کے استعمال سے بلڈ پریشر کم رہتا ہے جبکہ کولیسٹرول سمیت دیگر کئی امراض سے بچت بھی ہوتی ہے