Tag: Pardoned witness

  • اربوں روپے کی ہیرا پھیری، وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف وعدہ معاف گواہ سامنے آگیا

    اربوں روپے کی ہیرا پھیری، وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف وعدہ معاف گواہ سامنے آگیا

    اسلام آباد : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے خلاف ریفرنس میں وعدہ معاف گواہ سامنے آگیا، جس نے بیان دیا کہ مراد علی شاہ نے ہیرا پھیری سے ٹرانسمیشن لائن کا ٹھیکہ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے خلاف ریفرنس میں پیشرفت سامنے آئی، امجدحسین وعدہ معاف گواہ بن گئے ، مجموعی طور پر نوری آباد پاور پلانٹ ریفرنس میں 125 گواہان تیار ہے۔

    وعدہ معاف گواہ نے بیان میں کہا ہے کہ مراد علی شاہ نے ہیرا پھیری سے ٹرانسمیشن لائن کا ٹھیکہ دیا، وہ بولی کا عمل کنٹرول کر رہےہیں اور ممبر نیپرامحمود الحسن جانتے تھے، محمودالحسن نقوی کوہی ٹھیکہ دینےوالی پروکیورمنٹ کمیٹی کاممبر بنایاگیا۔

    یاد رہے نیب نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کیخلاف ریفرنس دائر کیا تھا، نیب ریفرنس میں وزیراعلیٰ سندھ کے خلاف توانائی منصوبوں پر خلاف ضابطہ فنڈز جاری کرنے اور سندھ میں توانائی منصوبوں میں اختیارات کے غلط استعمال کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    نیب ریفرنس میں کہا گیا کہ سندھ میں توانائی منصوبوں میں خلاف ضابطہ فنڈز جاری کئےگئے، نوری آباد پاور کمپنی، سندھ ٹرانسمیشن اینڈڈسپیچ کمپنی میں اربوں کی ہیرپھیر کی گئی ہے۔

    ریفرنس میں وزیراعلیٰ سندھ کے علاوہ اومنی گروپ کے سربراہ عبدالغنی مجید سمیت17ملزمان کوملزم نامزد کیا گیا ہے۔

  • شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس : وعدہ معاف گواہ یاسر کا بڑا انکشاف

    شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس : وعدہ معاف گواہ یاسر کا بڑا انکشاف

    لاہور : شہباز شریف خاندان منی لانڈرنگ کیس میں وعدہ معاف گواہ یاسر نے انکشاف کیا کہ 2014 میں شریف خاندان کے سی ایف او محمد عثمان نے سلیمان شہباز کے ساٹھ کروڑ روپے وائٹ کرانے کیلئے رابطہ کیا تھا، ٹی ٹیز کیلئے مشتاق اینڈ کمپنی کا اکاؤنٹ استعمال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں شہبازشریف خاندان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے یاسر مشتاق کے بیان منظر عام پر آ گیا ، یاسر مشتاق نے کہا ہے کہ ہماری کمپنی کے اکاونٹ سے 29 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشنز کی گئیں۔

    وعدہ معاف گواہ بننے والے یاسر مشتاق نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 2014 میں شریف خاندان کے سی ایف او محمد عثمان نے سلمان شہباز کی 60 کروڑ کی رقم وائٹ کرانے کے لیے رابطہ کیا، انہیں بتایا کہ رقم وائٹ کرنا ہمارے بس کی بات نہیں، جس پر انہوں نے کہا کہ وہ ٹی ٹیز لگوانے کے لیے مشتاق اینڈ کمپنی کا اکاؤنٹ استمعال کریں گے۔

    یاسر مشتاق کا کہنا تھا کہ پرانے کاروباری تعلقات ہونے کی بنا پر ہم نے اپنی کمپنی کا اکاؤنٹ استعمال کرنے کی اجازت دی، چیف منسٹر کا بیٹا ہونے کے باعث ہمارا سلمان شہباز کو انکار کرنا نا ممکن تھا، سال 2014 میں بیرون ملک سے 21 کروڑ سے زائد رقم ہماری کمپنی کے اکاؤنٹ میں آئی، جیسے جیسے رقم اکاؤنٹ میں آتی، ہم چیک کاٹ کر محمد عثمان کو دے دیتے تھے۔

    وعدہ معاف گواہ نے بتایا کہ محمد عثمان کے کہنے پر الفلاح بینک میں سرکلر روڈ برانچ میں ایک اور اکاؤنٹ کھلوایا، اسی برانچ میں سلمان شہباز کا اکاؤنٹ پہلے سے  موجود تھا، اس اکاؤنٹ میں بیرون مختلف اکاؤنٹس سے 29 کروڑ سے زائد کی ٹرانزیکشنز کی ٹی ٹی لگوائی گئیں۔

    یاسر مشتاق نے مزید بتایا کہ سلمان شہباز نے اپنے ملازم طاہر نقوی کے نام پر وقار ٹریڈنگ کمپنی بھی بنائی۔ اس اکاؤنٹ سے بھی 10 کروڑ مشتاق اینڈ کمپنی کے نام بذریعہ چیک ٹرانسفر کئے گئے۔

    خیال رہے شہباز شریف فیملی کے خلاف یاسر مشتاق سمیت چار ملزمان وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں۔