Tag: Parental Protection Ordinance

  • تحفظ والدین آرڈیننس کے تحت پہلی سزا، نافرمان بیٹا ایک ماہ کیلئے سلاخوں کے پیچھے

    تحفظ والدین آرڈیننس کے تحت پہلی سزا، نافرمان بیٹا ایک ماہ کیلئے سلاخوں کے پیچھے

    مظفرگڑھ: تحفظ والدین آرڈیننس کے تحت والدین پرتشدد ، گھر سے نکالنے والے بیٹے کو ایک ماہ کے لیے جیل بھیجتے ہوئے 50ہزارروپےجرمانہ عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ میں تحفظ والدین آرڈیننس کے تحت پہلی سزا سناتے ہوئے والدین پرتشدد اور گھر سے نکالنے والے بیٹے کو ایک  ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔

    ڈپٹی کمشنر امجدشعیب ترین نے کہا کہ نافرمان بیٹےمختیارحسین پر50ہزارروپےجرمانہ عائد کردیا ہے جبکہ بیٹے سے اس کے والدین کا گھر3روزمیں خالی کروایا جائے گا۔

    امجدشعیب ترین کا کہنا تھا کہ محمد اقبال اورغلام فاطمہ نےظلم کیخلاف درخواست دی تھی ، گھر سےنکالےجانےکےبعد ملزم کی والدہ گھروں میں کام کرکے گزارہ کرتی تھی جبکہ قوت سماعت سے محروم والد رات مجبوراً قبرستان میں بسر کرتا تھا۔

    ڈپٹی کمشنر نے کہا فریقین کومفاہمت کےلیے4مواقع بھی فراہم کیےگئے، جرمانے کی عدم ادائیگی پربیٹےکومزید ایک ماہ جیل کی قیدکاٹناہوگی۔

  • اب کوئی والدین کو گھر سے نہیں نکال سکے گا، نیا آرڈیننس جاری

    اب کوئی والدین کو گھر سے نہیں نکال سکے گا، نیا آرڈیننس جاری

    اسلام آباد : صدر مملکت عارف علوی نے آرٹیکل 89 کے تحت تحفظ والدین آرڈیننس 2021 جاری کردیا ہے، آرڈیننس کا مقصد اولاد کی طرف سے والدین کو زبردستی گھروں سےنکالنے پرتحفظ دینا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ آرڈیننس کے تحت والدین کو گھروں سے نکالنا قابل سزا جرم ہوگا، والدین کو گھروں سے نکالنے پر ایک سال تک قید و جرمانہ یا دونوں سزائیں ایک ساتھ دی جاسکیں گی۔

    گھر اولاد کی ملکیت ہونے یا کرائے پرہونے پر بھی بھی والدین کو نہیں نکالا جاسکے گا جبکہ گھر والدین کی ملکیت ہونے کی صورت والدین کو اولاد کو گھر سے نکالنے کا اختیار ہوگا۔

    والدین کے بچوں کو تحریری نوٹس دینے کی صورت میں گھر خالی کرنا لازمی ہوگا، وقت پر گھر خالی نہ کرنے کی صورت میں 30 دن تک جیل اور جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوں گی۔

    بچوں کی جانب سے گھر نہ چھوڑنے کی صورت ضلعی ڈپٹی کمشنر کو کارروائی کا اختیار ہوگا، ضلعی ڈپٹی کمشنر والدین کی جانب سے شکایت پر کارروائی کا مجاز ہوگا۔

    اس کے علاوہ والدین کی شکایت موصول ہونے پر پولیس کو بغیر وارنٹ گرفتاری کا اختیار حاصل ہوگا، آرڈیننس کے تحت گرفتار افراد کو مجسٹریٹ کے سامنے  پیش کیا جائے گا، آرڈیننس کے تحت والدین اور بچوں کو اپیل کا حق حاصل ہوگا۔