Tag: Paresh Rawal

  • ہیرا پھیری 3 کے مداحوں کیلئے خوشخبری

    ہیرا پھیری 3 کے مداحوں کیلئے خوشخبری

    مشہور بھارتی کامیڈی فلم سیریز ’ہیرا پھیری‘  3 کی پرانے کرداروں کے ساتھ شوٹنگ کا باضابطہ آغاز ہو گیا ہے۔

    ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق ہیرا پھیری 3 کی شوٹنگ کا باضابطہ آغاز ہو گیا ہے، فلم کا پہلا منظر حال ہی میں شوٹ کیا گیا تھا جس میں اصل کاسٹ اکشے کمار، پاریش راول اور سنیل شیٹی ایک مرتبہ اپنے مشہور کرداروں میں نظر آئیں۔

    بھارتی اخبار نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ’جی ہاں، یہ بالکل سچ ہے اکشے، سنیل اور پاریش نے کل اپنے پہلے سین کی شوٹنگ کی، جہاں وہ ایک بار پھر اپنے مشہور کرداروں میں نظر آئیں گے۔‘

    ہدایتکار پریا درشن نے فلم کے چیلنجز پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ فلم بنانا آسان نہیں ہوگا، کیونکہ فلم کے سیکوئل سے لوگوں کی بہت زیادہ توقعات وابستہ ہیں، کردار بھی اب بڑے ہو چکے ہیں اور اس کے مطابق کہانی میں حقیقت پسندی ضروری ہوگی۔ یہ ایک بڑا چیلنج ہے، دیکھتے ہیں کہ کیسا چلتا ہے۔‘

    یاد رہے کہ ہیرا پھیری کے مداح کافی عرصے سے اس فلم کے سیکویل کی اپڈیٹ کا انتظار کر رہے تھے جب رواں سال اکشے کمار نے تصدیق کی کہ ہدایتکار پریا درشن اس فرنچائز کی واپسی کرنے جا رہے ہیں، تو مداحوں میں جوش و خروش مزید بڑھ گیا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ فلم کی شوٹنگ کی اعلان کے بعد مداحوں نے خوشی اور جوش و خروش کا اظہار کیا ہے ساتھ ہی مداحوں میں جوش و خروش مزید بڑھ گیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by prime video IN (@primevideoin)

  • پریش راول کے خلاف تھانے میں شکایت درج

    پریش راول کے خلاف تھانے میں شکایت درج

    کولکتہ: بھارتی مزاحیہ اداکار اور بی جے پی رہنما پریش راول کے خلاف تھانے میں شکایت درج ہو گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بنگالیوں سے متعلق متنازعہ بیان دے کر پریش راول بری طرح پھنس گئے ہیں، وہ اپنے بیان کی معافی بھی مانگ چکے ہیں لیکن گزشتہ روز بھارتی ریاست کولکتہ کے ایک تھانے میں شکایت درج ہو گئی ہے۔

    گجرات میں بی جے پی رہنما پریش راول کی جانب سے گزشتہ دنوں انتخابی تشہیر کے دوران دیے گئے بیان ’’بنگالیوں کے لیے مچھلی پکاؤ گے!‘‘ پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

    ولساڈ میں منگل کو اسمبلی انتخاب کے لیے امیدوار کے حق میں منعقدہ جلسے سے انھوں نے خطاب میں کہا تھا: ’’گیس سلنڈر مہنگے ہیں، لیکن ان کی قیمت کم ہو جائے گی، لوگوں کو روزگار بھی ملے گا، گجرات کے لوگ مہنگائی کو برداشت کر لیں گے، لیکن بغل کے گھر میں روہنگیا مہاجر یا بنگلا دیشی آ جائیں تو گیس سلنڈر کا کیا کریں گے؟ بنگالیوں کے لیے مچھلی پکائیں گے؟‘‘

    بیان کے بعد سے پریش راول کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، انھوں نے وضاحت پیش کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا کہ ’’یقیناً مچھلی ایشو نہیں ہے کیوں کہ گجراتی مچھلی پکاتے اور کھاتے ہیں، میں واضح کر دوں کہ میرا مطلب غیر قانونی طریقے سے ہندوستان پہنچنے والے بنگلا دیشی اور روہنگیا سے تھا، لیکن پھر بھی اگر میں نے آپ کے جذبات کو ٹھیس پہنچایا ہے تو معافی مانگتا ہوں۔‘‘

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کولکتہ کے ایک تھانے میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے رہنما محمد سلیم نے پریش راول کے خلاف 2 دسمبر کو شکایت درج کرائی ہے، جس میں انھوں نے کہا ہے کہ پریش راول کا تبصرہ اشتعال انگیز تھا اور یہ فساد بھڑکا سکتا ہے، یہ بیان بنگالی اور دیگر طبقات کے درمیان خیر سگالی کو بھی بگاڑ سکتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پریش راول کے بنگالی مخالف تبصرے سے ملک کے دیگر علاقوں کے لوگوں میں بنگالیوں سے نفرت کا جذبہ پیدا ہو سکتا ہے، مہاجر بنگالیوں کو کئی طرح کی مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اس سے لگتا ہے کہ ملک میں سبھی بنگالی بنگلہ دیشی یا روہنگیا ہیں، اس لیے پریش راول کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ شکایت پر غور کرنے کے بعد کیس درج کیا جائے گا۔

  • پاکستانی ڈراموں کی تعریف: انتہا پسندوں کے ڈر سے پاریش راول نے بیان بدل دیا

    پاکستانی ڈراموں کی تعریف: انتہا پسندوں کے ڈر سے پاریش راول نے بیان بدل دیا

    معروف بالی ووڈ اداکار پاریش راول نے پاکستانی اور بھارتی ڈراموں کے تقابل میں دیا گیا اپنا بیان بدلتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے کبھی بھی پاکستانی انڈسٹری میں کام کرنے کی خواہش کا اظہار نہیں کیا۔

    ایک بھارتی اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں پاریش راول نے اپنے بیان سے مکرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل پاریش راول کا کہنا تھا کہ بھارتی شوز بہت بیزار کن ہوتے ہیں، ان کے مقابلے میں پاکستان ڈرامے اور فلمیں ہزار درجے بہتر ہوتی ہیں اور وہ ان میں کام کرنا چاہتے ہیں۔

    تاہم اب ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے صرف ایک پاکستانی ڈرامے کی تعریف کی تھی، اور یہ کہا تھا کہ بھارتی شوز بہت سست روی سے چلتے ہیں۔ اس کے مقابلے میں انہوں نے پاکستانی ڈراموں کی تعریف ہرگز نہیں کی۔

    اب پاریش راول کے اس یوٹرن کی وجہ اندرون خانہ انتہا پسندوں کی جانب سے ملنے والی دھمکیاں ہیں، یا انہیں کسی اور بات کا خوف ہے یہ تو وقت آنے پر ہی علم ہوسکے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بی جے پی رہنما اوراداکارپریش راول کا ارون دھتی رائے کو جیپ سے باندھنے کا مشورہ

    بی جے پی رہنما اوراداکارپریش راول کا ارون دھتی رائے کو جیپ سے باندھنے کا مشورہ

    نئی دہلی : مقبوضہ کشمیرکے عوام پربھارتی مظالم کے خلاف آوازاٹھانا بھارت میں جرم بن گیا، بی جے پی رہنما اور اداکارپریش راول نے عالمی شہرت یافتہ رائٹرارون دھتی رائے کو جیپ سے باندھنے کا مشورہ دے دیا۔

    کشمیریوں کے حق میں بولنا بھارت کی عالمی شہرت یافتہ ادیبہ، فلم ساز اور کالم نگار ارون دھتی رائے کو مہنگا پڑ گیا، بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور اداکار پریش روال نے انتہا پسندی کی تمام حدیں پار کرلیں اور ارون دھتی پر برس پڑے۔

    پریش راول کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری نوجوان کو نہیں بلکہ ارون دھتی رائے کو جیپ سے باندھنا چاہئیے تھا۔

    یاد رہے کہ سری نگر کے دورے کے دوران ارون دھتی رائے نے کشمیریوں پربھارتی فوج کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی خلاف ورزی قراردییتے ہوئے کہا تھا کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج سات لاکھ سے بڑھاکر70 لاکھ کردی جائے لیکن بھارت اپنے مقاصد حاصل نہیں کرسکتا، طاقت سے کشمیریوں کی جدوجہد دبائی نہیں جاسکتی۔

    انہوں نے بھارتی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ایسی حکومت رحم کے قابل ہے جو اپنے مصنفین کو دل کی بات کہنے سے روکتی ہے، مظالم کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو جیلوں میں ڈالتی ہے لیکن قتل عام کرنے والے، کرپٹ، خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے اور دوسرے مجرم آزاد گھوم رہے ہوتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اپریل میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے کشمیری نوجوان کو جیپ سے باندھ کر گھنٹوں سڑکوں پر گھمایا تھا اور یہ اعلان کیا تھا کہ پتھر مارنے والوں کا انجام بھی یہی ہو گا۔

    جس کے بعد دنیا بھر میں ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہونے پر بھارتی حکومت اور فوج کو سخت تنقید کا سامنا تھا اور واقعے میں ملوث فوجیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ سال 8 جولائی کونوجوان حریت پسند رہنمابرہان وانی کو بھارتی فورسز نے دوساتھیوں سمیت ماوارائےعدالت قتل کیا تھا، جس کے بعد سے اب تک 100 افراد شہید اور 15 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔