Tag: paris

  • فرانس میں ایک دن میں کرونا وائرس کے 15 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ

    فرانس میں ایک دن میں کرونا وائرس کے 15 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ

    واشنگٹن / نئی دہلی / برازیلیا / پیرس: دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں، فرانس میں ایک دن میں کرونا وائرس کے 15 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ کیے گئے، ملک میں دوبارہ لاک ڈاؤن کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 3 کروڑ 27 لاکھ 92 ہزار 505 ہوگئی جبکہ کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 9 لاکھ 93 ہزار 971 ہوگئی۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 76 لاکھ 7 ہزار 936 ہے، ان میں سے 63 ہزار 904 کیسز تشویشناک ہیں جبکہ دنیا بھر میں اب تک 2 کروڑ 41 لاکھ 90 ہزار 598 کرونا مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

    بین الاقوامی اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس کے کلوزڈ کیسز میں سے 96 فیصد مریض وہ ہیں جو صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ ہلاک ہونے والوں کی شرح 4 فیصد ہے۔

    اسی طرح فعال کیسز میں سے 99 فیصد معمولی بیمار ہیں جبکہ صرف 1 فیصد مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    کرونا وائرس کیسز کے لحاظ سے امریکا دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہے۔ امریکا میں رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کیسز کی مجموعی تعداد 72 لاکھ 44 ہزار سے زائد ہوچکی ہے جن میں سے فعال کیسز کی تعداد 25 لاکھ 55 ہزار 25 ہے۔

    اب تک ملک میں 2 لاکھ 8 ہزار 440 مریض ہلاک ہوچکے ہیں، زیر علاج 14 ہزار 141 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 44 لاکھ 80 ہزار 719 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

    بھارت کرونا وائرس کیسز کے حوالے سے دوسرے نمبر پر ہے، بھارت میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 59 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اب تک ملک بھر میں 93 ہزار 440 افراد کرونا وائرس کے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

    بھارت میں فعال کیسز کی تعداد 9 لاکھ 65 ہزار 724 ہے جبکہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 48 لاکھ 49 ہزار 584 ہوچکی ہے۔

    برازیل میں بھی کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں جہاں وائرس سے ہلاک مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 40 ہزار 709 ہوچکی ہے، برازیل میں اب تک 46 لاکھ 92 ہزار 579 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    مذکورہ تینوں ممالک کے علاہ کرونا وائرس کیسز کے لحاظ سے روس، کولمبیا اور پیرو بالترتیب چوتھے، پانچویں اور چھٹے نمبر پر ہیں۔

    روس میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 11 لاکھ اور اموات 20 ہزار، کولمبیا میں کیسز کی تعداد 7 لاکھ اور اموات 25 ہزار اور پیرو میں کیسز کی تعداد 7 لاکھ اور اموات 32 ہزار ہو چکی ہیں۔

    ادھر فرانس میں ایک دن میں کرونا وائرس کے 15 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ کیے گئے، 24 گھنٹے میں ملک بھر میں کرونا وائرس سے 150 افراد ہلاک ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس میں دوبارہ لاک ڈاؤن کا امکان ہے۔

  • پہلی کورونا ویکسین کی دستیابی : فرانسیسی ماہرین کا اہم انکشاف

    پہلی کورونا ویکسین کی دستیابی : فرانسیسی ماہرین کا اہم انکشاف

    پیرس : کورونا وائرس کے علاج اور اس وبا سے بچاؤ کے لیے جہاں دنیا بھر میں مختلف تجربات ہو رہے ہیں وہیں فرانس کی مشہور  دوا ساز کمپنی سنوفی بھی ویکسین بنا رہی ہے جس کی منظوری 2021 کے پہلی ششماہی میں متوقع ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سنوفی یہ ویکسین برطانوی کمپنی گلیکسو سمتھ کلائین (جی ایس کے) کے ساتھ مل کر بنا رہی ہے۔

    سنوفی اور جی ایس کے نے اپریل میں کہا تھا کہ اگر ان کی بنائی ہوئی ویکسین کامیاب رہی تو وہ 2021 کی دوسری ششماہی میں استعمال کے لیے دستیاب ہوگی تاہم اب انہوں نے کہا ہے کہ ویکسین اگلے سال کے شروع میں ہی دستیاب ہو سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ اس وقت کورونا وائرس کے لیے کوئی ویکسین موجود نہیں ہے اور اس وبا سے اب تک دنیا بھر میں 90 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ چار لاکھ 73 ہزار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    صرف کچھ ادویات کے اسپتالوں میں موجود کووڈ 19 کے مریضوں پر کلینیکل ٹرائلز میں اچھے نتائج سامنے آئے ہیں۔ سنوفی کے چیف ایکزیکٹیو آفیسر پول ہڈسن کا کہنا ہے کہ ویکسین بنانے کے لیے کچھ کمپنیاں تیزی سے کام لے رہی ہیں لیکن اس کے تین نقصانات ہیں۔

    ان کے بقول ایسی کمپنیاں پہلے سے موجود تحقیق استعمال کر رہی ہیں اور ان میں بہت سی تحقیقات وہ ہیں جو سارس کے لیے کی گئیں تھی۔ دوسرا نقصان یہ ہے کہ ایسی ویکسین کے مؤثر ہونے کے کم امکانات ہیں اور تیسرا یہ کہ اس کی وافر تعداد میں سپلائی کی کوئی گارنٹی نہیں ہوگی۔

    تاہم انہوں نے کہا کہ سنوفی جو ویکسین بنائے گی، اس کے کامیاب ہونے کے امکانات زیادہ ہیں۔ اس سے قبل، جمعے کو جی ایس کے کے چیف میڈیکل آفیسر نے میڈیا کو بتایا تھا کہ ان کی کمپنی جلد بازی کے بجائے معیار پر دھیان دے رہی ہے۔

  • پیرس کی خالی سڑکوں پر زیبرے کی دوڑیں

    پیرس کی خالی سڑکوں پر زیبرے کی دوڑیں

    پیرس: فرانسیسی دارالحکومت پیرس کی سڑکوں پر زیبرا آگیا، سڑک پر بھاگتے زیبرے کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

    مقامی میڈیا کے مطابق گزشتہ رات پیرس کی خالی سڑکوں پر ایک زیبرا اور دو گھوڑے بگٹٹ دوڑ لگاتے دیکھے گئے، مذکورہ جانور ایک قریبی سرکس سے بھاگ نکلے تھے۔

    سرکس انتظامیہ کے مطابق ان جانوروں کے حصے کا لاک کھلا رہ گیا تھا جہاں سے یہ بھاگے تاہم جلد ہی انہیں دوبارہ پکڑ لیا گیا۔

    دوسری جانب پیرس کی ایک اور سڑک پر 2 جنگلی ہرن بھی چہل قدمی کرتے دیکھے گئے۔

    اس سے قبل انگلینڈ کے شہر پریسٹن میں بھی ایک پارک میں ننھی بھیڑیں آگئیں اور پارک کے جھولے لینے لگیں۔

    کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے سڑکیں انسانوں سے خالی ہیں یہی وجہ ہے کہ مختلف جانور بے خوف و خطر شہروں میں گھومتے پھر رہے ہیں۔

  • پیرس کے ریستوران نے اسکارف پہنی خواتین پر پابندی لگا دی

    پیرس کے ریستوران نے اسکارف پہنی خواتین پر پابندی لگا دی

    فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں ایک ریستوران نے مبینہ طور اسکارف پہنی ہوئی 2 خواتین کو ریستوران کے اندر داخل ہونے سے منع کردیا، واقعے کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد ریستوران کے گرد جمع ہوگئی اور احتجاج اور نعرے بازی کی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق پیرس کی مشہور شاہراہ شانزے لیزے پر واقع ایک ریستوران میں خواتین کا ایک گروپ آیا تھا جن میں اسکارف پہنی ہوئی ایک خاتون بھی شامل تھیں۔

    تاہم ریستوران انتظامیہ کی جانب سے اس گروپ کو اندر آنے سے منع کردیا گیا۔

    مذکورہ خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے گروپ کے پیچھے ایک اور خاتون موجود تھیں اور انہوں نے بھی اسکارف پہنا ہوا تھا۔ ریستوران انتظامیہ نے ان کے گروپ اور اس خاتون کو بھی اندر آنے سے منع کردیا اور بھونڈا جواز پیش کیا کہ انہوں نے مناسب جوتے نہیں پہنے۔

    اس پر وہاں موجود تمام خواتین نے جو سب ہی بہترین اور بیش قیمت لباس میں تھیں، احتجاج کیا۔ مذکورہ خاتون کا دعویٰ ہے کہ انہیں ان کی اسکارف کی وجہ سے اندر آنے سے منع کیا گیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ ریستوران کے ملازمین نے بدترین تعصب کا مظاہرہ کیا۔

    واقعے کے اگلے دن شہریوں کی بڑی تعداد ریستوران کے باہر جمع ہوگئی اور انتظامیہ کی اس حرکت کے خلاف احتجاج اور نعرے بازی کی۔ احتجاج میں شامل ایک خاتون نے اس عمل کو اسلامو فوبیا بھی قرار دیا۔

    تعصب پرستی کا شکار خاتون کا کہنا ہے کہ کہ وہ پہلے بھی کئی بار اس ریستوران میں جاتی رہی ہیں۔

    یاد رہے کہ سنہ 2011 میں فرانس وہ پہلا یورپی ملک تھا جس نے عوامی مقامات پر حجاب پر پابندی عائد کی تھی، فرانس میں اس سے قبل بھی مذہبی تعصب پر مبنی کئی واقعات پیش آچکے ہیں۔

  • لاہور لندن اور پیرس سے بھی زیادہ محفوظ شہر بن گیا ہے، چوہدری محمد سرور

    لاہور لندن اور پیرس سے بھی زیادہ محفوظ شہر بن گیا ہے، چوہدری محمد سرور

    لاہور : گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ لاہور لندن اور پیرس سے بھی زیادہ محفوظ شہر بن گیا ہے، ایم این اے، ایم پی اے کوئی کام کہتے ہیں تو ہم سمجھتے ہیں وہ جائز ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، گورنر پنجاب نے کہا کہ شہر کا موسم بہت اچھا ہے، بنگلادیش کی کرکٹ ٹیم اور وزیراعظم عمران خان بھی لاہور میں موجود ہیں،لاہور ایکٹیوٹی کا گڑھ بن گیا ہے، یہ شہر اب لندن اور پیرس سے بھی زیادہ محفوظ شہر بن گیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں چوہدری محمد سرور نے کہا کہ مجھ سے کوئی ناراض نہیں ہے اگر ہو بھی جائے تو اگلے دن اسے منا لیتا ہوں، ہم ممبر پارلیمنٹ کی جائز شکایات دور کریں گے، چیف سیکرٹری نے بھی یقین دہانی کرائی ہے، ایم این اے، ایم پی اے کوئی کام کہتے  ہیں تو ہم سمجھتے ہیں وہ جائز ہیں۔

     

  • بطخیں عدالتی جنگ جیت گئیں

    بطخیں عدالتی جنگ جیت گئیں

    پیرس: فرانسیسی عدالت میں بطخوں کے خلاف انوکھا مقدمہ دائر کرنے والے شہری کو شکست ہوگئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانسیسی عدالت میں بطخوں نے ’پخ پخ‘ کرنے کا کیس جیت لیا، شہری نے بطخوں کے پخ پخ کرنے کے خلاف درخواست دائر کی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق کسان جو جنوب مغربی فرانس کے ضلع سوسٹن میں بطخوں کو پالنے والے ڈومینک ڈوئچے نے کہا کہ ’میں کیس جیتنے پر بہت خوش ہوں، میں اپنی بطخوں کو ذبح نہیں کرنا چاہتا تھا۔‘

    عدالت نے بتایا کہ ریٹائرڈ کسان کی طرف سے رکھے گئے 60 بطخوں کے ریوڑ کا شور قابل قبول حدود میں ہے۔

    بطخوں کے خلاف شکایت ڈوئچے کی پڑوسی نے دائر کی تھی جو ایک سال قبل شہر سے 50 میٹر دور ایک گھر میں منتقل ہوئی تھیں۔

    پڑوسی کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ بطخوں کا شور بہت ہے اور میرے موکل کو اپنے باغ سے لطف اندوز ہونے یا گھر کی کھڑکیاں کھول کر سونا چھوڑ دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ تنازع عدالتی معاملات کے سلسلے میں انوکھا ہے جس میں فرانسیسی دیہی روایات، خاص طور پر کھیتوں کے شور کو سنا گیا، جنہیں نئے رہائشیوں نے چیلنج کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: فرانسیسی عدالت نے مرغے کی بانگ کے حق میں فیصلہ دے دیا

    اس سے قبل ایک ریٹائرڈ جوڑے نے فرانسیسی بحر اوقیانوس کے ساحل سے دور جزیرے اولیرون میں دوسرا گھر خریدا تھا، انہوں نے شکایت کی تھی کہ صبح کے وقت ایک کوکریل کی صبح سویرے ہی شور مچاتا تھا۔

    کوریس فرانس نے کیس جیتنے کے بعد کہا تھا کہ ہم نے پورے فرانس کے لیے ایک جنگ جیت لی ہے، ہمارے پاس تمام دیہی آوازوں کی حفاظت کے لیے قانون کیوں نہیں ہونا چاہئے۔

  • چڑیا گھر میں ایک پراسرار مخلوق کی آمد

    چڑیا گھر میں ایک پراسرار مخلوق کی آمد

    پیرس: پیرس کے چڑیا گھر میں بلاب نامی ایک پراسرار مخلوق کو عوام کے سامنے پیش کر دیا گیا، جسے دیکھتے ہی سب دنگ رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اس مخلوق کو بلاب کا نام دیا گیا ہے اور ماہرین نے بتایا ہے کہ اس میں ایسی حیرت انگیز خصوصیات پائی جاتی ہیں جن کو وہ بیان بھی نہیں کر سکتے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نہ تو کوئی جانور ہے نہ ہی فنگس جب کہ اس مخلوق کا نہ ہی منہ، آنکھیں اور معدہ ہے لیکن پھر بھی خوراک تلاش کرکے اسے کھانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    ماہرین کی جانب سے اس عجیب وغریب مخلوق پر تحقیق شروع کر دی گئی ہے، بلاب کی تقریباً 720 جنسیں ہیں اور یہ بغیرٹانگوں کے چل سکتا ہے۔

    اس مخلوق کی حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اگر اسے دو ٹکڑوں میں کاٹا جائے تو صرف دو منٹ میں یہ اپنے زخم بھر کر واپس اپنی اصل شکل میں آ جاتا ہے۔

    بلاب کا نام 1958 کی ایک سائنس فکشن ڈراؤنی فلم بی مووی پر رکھا گیا کیونکہ اس فلم میں ایک ایلین مخلوق”دی بلاب” اپنے راستے میں موجود تمام چیزوں کو کھا جاتی ہے۔

  • پیرس میں چاقو سے حملے کا واقعہ، ملزم سے داعش کی پروپیگنڈا ویڈیو بھی برآمد

    پیرس میں چاقو سے حملے کا واقعہ، ملزم سے داعش کی پروپیگنڈا ویڈیو بھی برآمد

    پیرس: فرانسیسی دارالحکومت میں پولیس ہیڈ کوارٹرز پر چاقو سے ہلاکت خیز حملے کے سلسلے میں انتہا پسندانہ مسلم نظریات کے شبہات زور پکڑتے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی اخبار نے تفتیشی ماہرین کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ اس حملے میں خود بھی مارے جانے والے پینتالیس سالہ ملزم کے پاس ایک ایسی کمپیوٹر ڈیٹا اسٹک بھی تھی۔

    غیر ملکی اخبار کا کہنا ہے کہ ملزم سے برآمد ہونے والے ڈیٹا میں دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (داعش) کی پروپیگنڈا ویڈیوز محفوظ کی گئی تھیں۔

    یہ ملزم پیرس پولیس کا ایک سویلین اہلکار تھا، جس نے گزشتہ جمعرات کو چاقو سے حملہ کر کے اپنے ہی چار ساتھیوں کو ہلاک اور دو دیگر کو زخمی کر دیا تھا۔

    پیرس، پولیس ہیڈ کوارٹر میں چاقو سے حملہ، 4 اہلکار ہلاک

    اس حملے کے بعد سے فرانسیسی وزیر داخلہ کرسٹوف کاستانر کو شدید تنقید اور سیاسی دبا کا سامنا ہے، جبکہ پیرس میں سکیورٹی بھی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا تھا کہ جب پولیس نے افسران کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد پر فرانس بھر میں ہڑتال کی تھی۔

    بعد ازاں پیرس کے میئر اینی ہیڈالگو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا تھا کہ نوٹرڈیم چرچ کے قریب حملے میں متعدد افراد ہلاک ہوئے ہیں اور ایک شخص کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔

  • سینڈوچ تاخیر سے کیوں لائے؟ کسٹمر نے ویٹر کو گولی مار کر ہلاک کردیا

    سینڈوچ تاخیر سے کیوں لائے؟ کسٹمر نے ویٹر کو گولی مار کر ہلاک کردیا

    پیرس :فراسیسی دارالکومت کے ایک نواحی علاقے میں ایک شخص نے سینڈ وچ تاخیر سے لانے پر ویٹر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے نواحی علاقے میں واقع مقامی ریستوران میں پیش آیا جہاں ایک صارف نے معمولی تاخیر پر محنت کش ویٹر کی جان لے لی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ پر موجود دیگر افراد نے اٹھائیس سالہ ویٹر کو بچانے کی بہت کوشش کی لیکن وہ طبی امداد پہنچنے سے قبل ہی دم توڑ گیا،پولیس نے اس قتل کی واردات کی تفتیش شروع کر دی ہے۔

    عینی شاہدین کے مطابق مبینہ ملزم نے ویٹر کو سینڈوچ دیر سے لانے پر پہلے برا بھلا کہا اور پھر ہینڈگن سے گولی مار دی۔ ملزم اس واردات کے بعد فرار ہو گیا جس کی گرفتاری کے لیے پولیس نے چھاپہ مار کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں۔

    ایک خاتون نے فرانسیسی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ ایک پرسُکون ریستوران ہے جو کچھ ماہ قبل بھی کھلا تھا‘۔

    کچھ مقامی افراد نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ گلیوں اورسڑکوں پر شراب نوشی اور برھتی ہوئی منشیات اسمگلنگ کے باعث مذکورہ علاقے میں جرائم کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

  • فرانس میں ہلکی بارش کے باعث گرمی کا زور ٹوٹ گیا، موسم خوشگوار

    فرانس میں ہلکی بارش کے باعث گرمی کا زور ٹوٹ گیا، موسم خوشگوار

    پیرس: فرانس میں ہلکی بارش نے شدید گرمی کا زور ٹوٹ دیا، شہریوں کے چہروں پر خوشی کی لہر دوڑ گئی اور موسم خوشگوار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ان دنوں یورپ کے کئی ممالک گرمی کی شدید لیپٹ میں ہیں، جرمنی، بیلجیم اور ہالینڈ سمیت کئی ممالک میں پارہ چالیس سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس میں رات گئے ہلکی بارش سے موسم خوش گوار ہوگیا، جبکہ گرمی کے ستائے شہریوں نے سکھ کا سانس لیا۔

    فرانس میں مسلسل کئی روز سے جاری شدید گرمی نے کئی سو سالوں کا ریکارڈ توڑ دیا۔ دوسری جانب فرانس کے دارالحکومت پیرس میں بھی گرمی کا 7 دہائیوں کا ریکارڈ ٹوٹ گیا اور درجہ حرارت 42.6 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا جس کے بعد شہر بھر میں ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا تھا۔

    یورپ میں شدید گرمی، 500 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، ریڈ الرٹ جاری

    حکومت اور بلدیاتی اداروں کے میئر، کونسلروں اور دفاعی اداروں کی کوششوں سے لوگوں کو ہرممکن امداد فراہم کی گئی جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ ہفتہ بھرفرانس میں موسم خوشگوار اور نیم گرم رہے گا جبکہ گرمی کا زور کسی حد تک ٹوٹ گیا ہے۔