Tag: paris

  • فرانس میں حکومت کے خلاف احتجاج بدستور جاری، تاریخی مقامات بند

    فرانس میں حکومت کے خلاف احتجاج بدستور جاری، تاریخی مقامات بند

    پیرس: فرانس میں حکومت مخالف احتجاج بدستور جاری ہے، جس کے باعث ایفل ٹاور سمیت دیگر تاریخی مقامات آج بھی بند رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مظاہرین نے آج شاہراہ شانزے لیزے پر احتجاج کی کال دے رکھی ہے، جس کے باعث حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو متحرک کردیا ہے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مظاہرین سے نمٹنے کے لیے پولیس متحرک ہے، حالات کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے ہزاروں اہلکار تعینات ہوں گے۔

    حکام نے شاہراہ شانزے لیزے پر واقع دکانیں اور مارکیٹیں بند کرا دیں جبکہ ایفل ٹاور اور دیگر تاریخی مقامات پہلے سے ہی بند کیے جاچکے ہیں۔

    علاوہ ازیں فرانسیسی حکام نےحالیہ احتجاج سے متعلق کہا ہے کہ حکومت مخالف مظاہرے اب عفریت بن چکے ہیں، جس کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہے۔

    عوامی احتجاج ’عفریت‘ بن گیا ہے، فرانسیسی حکومت

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں فرانسیسی حکومت نے مہنگائی پر شدید احتجاج کرنے والے مظاہرین کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بعد ازاں احتجاجی مظاہرین نے وزیرِ اعظم ایمانوئیل میکرون کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت جب تک مطالبات حتمی طور پر نہیں مانتی احتجاج جاری رہے گا۔

    واضح رہے کہ پیرس سمیت فرانس کے مختلف شہروں میں پیٹرول پر اضافی ٹیکس اور مہنگائی کے خلاف احتجاج جاری ہے، جس پر حکومت کو فیول پر عائد اضافی ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ کرنا پڑا۔

  • فرانس: مہنگائی کے خلاف احتجاج، وزیراعظم کا 3 ششماہی ٹیکس معطل کرنے کا اعلان

    فرانس: مہنگائی کے خلاف احتجاج، وزیراعظم کا 3 ششماہی ٹیکس معطل کرنے کا اعلان

    پیرس: فرانس میں مہنگائی کے خلاف احتجاج میں شدت آگئی، وزیر اعظم نے تین ششماہی ٹیکس معطل کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ کئی دنوں سے فرانسیسی دارالحکومت پیرس سمیت ملک کے مختلف شہروں میں جاری مہنگائی کے خلاف احتجاج میں شدت دیکھنے میں آئی ہے۔

    فرانس کے وزیراعظم ایڈورف فلیپس نے احتجاج کے پیش نظر تین ششماہی ٹیکس معطل کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم مظاہرین نے وزیراعظم کی پیشکش کو مسترد کر دیا۔

    ممبران پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ ہمارا کام ملک کا تحفظ کرنا ہے، صدر کا نہیں، حالات کو کنٹرول میں لانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔

    فرانس میں مہنگائی اور ٹیکسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج تاحال جاری ہے۔

    فرانس: پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل، مظاہرین کا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان

    خیال رہے کہ گذشتہ روز فرانسیسی حکومت نے مہنگائی پر شدید احتجاج کرنے والے مظاہرین کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بعد ازاں احتجاجی مظاہرین نے وزیرِ اعظم ایمانوئیل میکرون کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت جب تک مطالبات حتمی طور پر نہیں مانتی احتجاج جاری رہے گا۔

    واضح رہے کہ پیرس سمیت فرانس کے مختلف شہروں میں پیٹرول پر اضافی ٹیکس اور مہنگائی کے خلاف احتجاج جاری ہے، جس پر حکومت کو فیول پر عائد اضافی ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ کرنا پڑا۔

  • فرانس میں مہنگائی کے خلاف احتجاج، حکومت کا ایمرجنسی نافذ کرنے پر غور

    فرانس میں مہنگائی کے خلاف احتجاج، حکومت کا ایمرجنسی نافذ کرنے پر غور

    پیرس: فرانس میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد شروع ہونے والے پُر تشدد احتجاج سے نمٹنے کے لیے فرنچ حکومت نے ایمرجنسی نافذ کرنے پر غور شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے ملک گیر احتجاج کے توڑ کے لیے فوری طور پر سلامتی اجلاس طلب کر لیا ہے۔

    [bs-quote quote=”ایمرجنسی کا اعلان ایک ممکنہ آپشن ہو سکتا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”حکومتی ترجمان”][/bs-quote]

    فوری سلامتی اجلاس گزشتہ روز دارالحکومت پیرس میں ہزاروں حکومت مخالف مظاہرین کے پُر تشدد احتجاج کے بعد بلایا گیا ہے، صدر میکرون اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    پیرس میں مہنگائی کے خلاف ہزاروں مظاہرین نے گزشتہ روز ایوانِ صدر کی طرف مارچ کیا تھا، جنھیں پولیس نے مشہور شاہراہ شانزے لیزے پر واٹرکینن کے استعمال کے ذریعے روک دیا تھا۔

    ملک کی موجودہ صورتِ حال کے پیشِ نظر حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ احتجاج سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی نافذ کی جا سکتی ہے۔

    حکومتی ترجمان بنجامن گریویکس نے ایک ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی کا اعلان ایک ممکنہ آپشن ہو سکتا ہے، ہمیں کچھ اہم اقدامات اٹھانے کے بارے میں سوچنا ہوگا تاکہ ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔


    یہ بھی پڑھیں:  پیرس: مہنگائی کے خلاف سینکڑوں افراد کا احتجاج، ایوانِ صدر کی طرف مارچ


    خیال رہے کہ فرانس میں فیول ٹیکس پر شروع ہونے والا احتجاج بڑھنے والی مہنگائی کے باعث عوامی غصے کا رُخ اختیار کر چکا ہے۔

    گزشتہ روز پیرس میں ہونے والے احتجاج کے دوران بعض مظاہرین اور پولیس کے درمیان بھرپور جھڑپ ہوئی، جس میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں 23 سیکورٹی اہل کار بھی تھے، پولیس 400 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر چکی ہے۔

    یاد رہے کہ صدر میکرون ارجنٹینا میں جی 20 اجلاس میں شرکت کے لیے گئے ہوئے تھے اور ان کی واپسی آج ہی ہوئی ہے، واپسی پر انھوں نے ایوانِ صدر جا کر نقصانات کا جائزہ لیا۔

  • پیرس : مہنگائی کے خلاف مشتعل عوام کا احتجاج جاری، پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں

    پیرس : مہنگائی کے خلاف مشتعل عوام کا احتجاج جاری، پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں

    پیرس : فرانس میں مہنگائی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف احتجاج دن بہ دن زور پکڑتا جارہا ہے، سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹائروں اور سامان نذر آتش کردیا۔

    غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ہزاروں مشتعل افراد بڑھتی ہوئی مہنگائی، پیٹرولیم مصنوعات پر اضافی ٹیکسوں اور صدر عمانوایل میکرون کی اقتصادی پالیسیوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

    شہر کی سڑکیں جنگ و جدل کا منظر پیش کررہی ہیں، شاہراہ شانزے لیزے پر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئی ہیں، جھڑپوں میں300کے قریب افراد زخمی ہوگئے جبکہ مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیاں بھی نذرآتش کردیں۔

    پیرس پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منشترکرنے کے لئے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا جارہا ہے، تازہ اطلاعات کے مطابق اب تک پولیس نے255مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق وزارت داخلہ نے مظاہرین پر قابو پانے کے لیے تقریباً5000پولیس اہلکار تعینات کیے تھے تاہم ہزاروں مظاہرین کے سامنے پولیس اہلکار بھی بے بس نظر آئے تاہم پولیس نے مظاہرین کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے آنسو گیس کے شیل برسائے اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔

  • پیرس: مہنگائی کے خلاف سینکڑوں افراد کا احتجاج، ایوانِ صدر کی طرف مارچ

    پیرس: مہنگائی کے خلاف سینکڑوں افراد کا احتجاج، ایوانِ صدر کی طرف مارچ

    پیرس: فرانس میں مہنگائی کے خلاف احتجاج بدستور جاری ہے، فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں سینکڑوں شہریوں نے ایوانِ صدر کی طرف مارچ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے خلاف احتجاج میں سینکڑوں افراد نے پیرس میں ایوانِ صدر کی طرف مارچ کیا، پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کر دیں۔

    [bs-quote quote=”مظاہرین سخت سردی میں بھی واٹر کینن کے آگے ڈٹے رہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    مظاہرین نے شانزے لیزے شاہراہ پر ایک گاڑی کو آگ لگائی، پولیس نے مشہور شاہراہ پر مظاہرین کو واٹر کینن کا استعمال کرتے ہوئے  روک دیا۔

    مظاہرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث پولیس کو انھیں روکنے میں دشواری کا سامنا ہے، مظاہرین کو روکنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی۔

    شانزے لیزے شاہراہ پر پولیس اور مظاہرین میں زبردست جھڑپ ہوئی، مظاہرین سخت سردی میں بھی واٹر کینن کے آگے ڈٹے رہے۔

    خیال رہے کہ فرانس میں پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے خلاف اس ملک گیر احتجاج کو سوشل میڈیا سے بڑی مدد ملی اور اس میں شدت بھی سوشل میڈیا پر تشہیر سے آئی۔


    یہ بھی پڑھیں:  فرانس : مہنگائی کے خلاف مظاہرے شدت اختیار کرگئے، صدر سے استعفے کا مطالبہ


    یلو ویسٹ نامی اس احتجاج میں اب مظاہرین صدر ایمانوئیل میکرون سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں، ان کا نعرہ ہے کہ ’صدر ایمانوئیل ہمیں بے وقوفوں کی طرح ٹریٹ مت کرو۔‘

    دوسری طرف فرانسیسی صدر کا کہنا ہے کہ ان کی پالیسیاں گلوبل وارمنگ کے خلاف ترتیب دی گئی ہیں، اور پیٹرول کی قیمتوں اضافہ عالمی منڈی کے مطابق کیا گیا ہے۔

  • پیرس : تاریخی ایفل ٹاور کی بیش قیمت گول سیڑھی کی نیلامی

    پیرس : تاریخی ایفل ٹاور کی بیش قیمت گول سیڑھی کی نیلامی

    پیرس : فرانس کی پہچان ایفل ٹاور کی قدیم گول سیڑھی کے ایک حصہ کی نیلامی کردی گئی، تاریخی برج کی سیڑھی کو ایک لاکھ نوے ہزار امریکی ڈالر میں خرید ا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے مشہور شہر پیرس میں قائم تاریخی اہمیت کے حامل ایفل ٹاور کی سیڑھی کے ایک حصے کی نیلامی کی تقریب کینیڈا میں منعقد ہوئی۔

    مشرقی وسطیٰ سے تعلق رکھنے والے ایک خریدار نے زینے کے900 کلو گرام وزنی حصے کی سب سے زیادہ بولی قریب دو لاکھ امریکی ڈالر(190,885$)لگا دی جسے منظور کرلیا گیا۔

    یہ آہنی زینہ ایفل ٹاور کی دوسری اور تیسری منزل کے درمیان نصب تھا۔ نیلام گھر کے منتظمین کے مطابق یہ حصہ نیلامی کے دوران منعقد کی گئی ابتدائی قیمت سے تین گنا زیادہ قیمت میں نیلام ہوا ہے۔

    قبل ازیں یادگاری سیڑھیوں کا ایک حصہ اس سے قبل 2009ء میں نیلام کیا جاچکا ہے، اور سال2016 میں ایفل ٹاور کا ایک اور حصہ سوا پانچ لاکھ یورو میں نیلام کیا گیا تھا۔

    ایفل ٹاور لوہے سے بنے ایک مینار کا نام ہے جو فرانس کے شہر پیرس میں دریائے سین کے کنارے واقع ہے۔ اس کا نام اس کو ڈیزائن کرنے والے شخص گستاف ایفل پر رکھا گیا، اس کے علاوہ ایفل ٹاور کو’آئرن لیڈی‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

    پیرس کا یہ سب سے اونچا ٹاور دنیا میں سب سے زیادہ پہچانی جانے والی یادگار ہے اس کی بلندی 1063 فٹ / 324 میٹر ہے اسے 1889ء میں مکمل کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: ایفل ٹاور کے 128سال مکمل ، 30کروڑ سیاحوں کی آمد کا جشن

    ایفل ٹاور سیاحوں کے لئے دنیا بھر میں سب سے زیادہ پرکشش جگہ ہے ، تعمیر سے اب تک تیس کروڑ سیاح ایفل ٹاور کا نظارہ کر چکے ہیں، اس سال ایفل ٹاور کو129سال مکمل ہوگئے، اس طویل مدت میں اسے دنیا بھر سے دیکھنے والوں کی تعداد 30کروڑ سے زائد ہوگئی ہے اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔

  • معمول سے زیادہ کرایہ طلب کرنے پر جعلی ٹیکسی ڈرائیور کو 8 ماہ قید

    معمول سے زیادہ کرایہ طلب کرنے پر جعلی ٹیکسی ڈرائیور کو 8 ماہ قید

    پیرس : فرانسیسی عدالت نے غیر ملکی مسافروں سے معمول سے زیادہ پیسے وصول کرنے جعلی ٹیکسی ڈرائیور کو قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس کے ایئر پورٹ سے سینٹرل پیرس تک پہنچانے کے معمولاً 45 (6 ہزار 800) سے 55 (8 ہزار 300) یورو کرایہ لیا جاتا ہے لیکن مذکورہ ڈرائیور نے افراد کے غیر ملکی ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان سے بہت زیادہ رقم کا مطالبہ کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تھائی لینڈ سے پیرس آنے والے مسافروں نے موبائل فون سے جعلی ٹیکسی ڈرائیور کی ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر شیئر کی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایونک سی نامی جعلی ٹیکسی ڈرائیور نے تھائی شہریوں سے ان کی منزل تک پہنچانے کے 247 یورو (37 ہزار 677 روپے پاکستانی) طلب کیے تو تھائی جوڑے نے 200 یورو دینے کی پیش کش کی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جعلی ڈرائیور مسافروں سے یہ دعویٰ کررہا ہے کہ وہ فرانس ’وی ٹی سی‘ نامی نجی ٹیکسی سروس کا ڈرائیور ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈرائیور نے پوری رقم ادا نہ کرنے پر گاڑی کے دروازے بند دئیے تاکہ تھائی جوڑا گاڑی سے پولیس اسٹیشن نہ جاسکے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جعلی ڈرائیور جو تھائی جوڑے نے 180 (27 ہزار) یورو کی پیش کش جس پر وہ طیش میں آگیا اور اونچی آواز میں 200 یورو کا مطالبہ کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے مسافر نے بتایا کہ میں نے سفر کے دوران ڈرائیور کی تصویر لینا چاہی تو اس نے اتنی زور سے مجھ پر حملہ کیا میرا موبائل میرے منہ پر لگا۔

    مسافر نے بتایا کہ جب سفر کرتے بہت دیر ہوگئی تو ہم نے جعلی ڈرائیور کو 200 یورو ادا کیے تاکہ گاڑی سے آزادی حاصل کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فرانس کی نجی ٹیکسی سروس نے عدالت کو بتایا کہ اینوک سی نامی کوئی شخص ہمارے پاس رجسٹرڈ نہیں ہے اور مذکورہ ڈرائیور نے بھی عدالت میں زائد رقم لینے کا اعتراف کیا اور بتایا میں ٹیکسی ڈرائیور نہیں ہوں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے جعلی ٹیکسی ڈرائیور کیس کی سماعت کرتے ہوئے اینوک سی نامی شخص کو دھوکا دہی کے کیس میں 8 ماہ کے لیے قید کی سنا دی۔

  • فرانس: پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ، مظاہرین پر پولیس کا دھاوا، آنسو گیس کی شیلنگ

    فرانس: پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ، مظاہرین پر پولیس کا دھاوا، آنسو گیس کی شیلنگ

    پیرس : فرانسیس پولیس نے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف مظاہرہ کرنے والے مظاہرین پر آنسو گیس اور واٹر کینن سے حملہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک فرانس میں کچھ وقت قبل ہی پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا جس کے بعد ایک فرانسیسی رکن پارلیمنٹ نے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف زرد رنگ (پیلے) کی جیکٹ پہن کر پارلیمنٹ اجلاس میں شرکت کرکے انوکھا احتجاج کیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں 2 لاکھ سے زائد افراد نے شہر کے مختلف حساس اور اہم مقامات پر پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کا آغاز کیا تھا اور مسلسل آگے کی جانب سے بڑھ رہے تھے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فرانسیسی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے اور شہر کا امن برقرار رکھنے کےلیے مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل فائر کیے اور واٹر کینن سے حملہ بھی کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 2 لاکھ 80 ہزار سے زائد مظاہرین گذشتہ ہفتے فرانس کے تقریباً 2 ہزار مقامات پر احتجاج کیا تھا۔

    پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف مہم چلانے والے افراد کا کہنا ہے کہ حالیہ مظاہرے رولنگ مہم کا دوسرا حصّہ ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ فرانسیسی شہری پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف زرد (پیلے) رنگ کی جیکٹ پہن کر مظاہرہ کررہے ہیں جو عام کپڑوں کی نسبت زیادہ جلدی نظر آتی ہے اور اندھیرے میں روشنی پڑنے چمکتی ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مظاہرین کو حساس مقامات کی جانب بڑھنے سے روکنے کے لیے پولیس اہکاروں نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی ہے، مظاہرین وزیر اعظم ہاوس سمیت حساس مقامات کی جانب بڑھ رہے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کچھ علاقوں میں مظاہرین داخلہ ممنوع ہے اور اب تک مظاہرین کے ممنوعہ علاقے میں داخل ہونے کا ثبوت نہیں ملا ہے۔

    سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جیسے ہی مظاہرین فرانسیسی صدر ایمنیئول میکرون کے استعفے کا نعرہ بلند لگایا پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ شروع کردی۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ حکام نے 3 ہزار پولیس اہلکاروں کو فرانسیسی دارالحکومت پیرس منتقل کردیا ہے تاکہ مظاہرین پر قابو پایا جاسکے۔

    خیال رہے کہ فرانسیسی حکومت نے ایک سال کے دوران تیل کی قیمتوں میں 23 فیصد اضافہ کیا ہے جو تقریباً 1 اعشاریہ 51 یورو فی لیٹر بنتا ہے اور سنہ 2000 سے اب تک پیٹرول کی قیمتیں بلند ترین سطح پر ہیں۔

    فرانسیسی صدر نے فی لیٹر ڈیزل پر ہائیڈرو کاربن ٹیکس کی مد میں 7.6 سینٹ اور پیٹرول پر 3.9 سینٹ کا اضافہ کیا ہے جبکہ یکم جنوری 2019 سے ڈیزل پر 6.5 سینٹ اور پیٹرول پر 2.9 سینٹ اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    فرانسیسی صدر کا مؤقف ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باعث ہے۔

  • پیرس: فلمی انداز میں‌ جیل سے فرار ہونے والا مجرم دوبارہ گرفتار

    پیرس: فلمی انداز میں‌ جیل سے فرار ہونے والا مجرم دوبارہ گرفتار

    پیرس : فرانسیسی دارالحکومت سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے فلمی انداز میں فرار ہونے والے خطرناک مجرم کو پولیس اہلکاروں نے پیرس کے شمالی علاقے سے دوبارہ حراست میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرنسیسی پولیس نے ملک میں دارالحکومت پیرس کی جیل سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے فرار اختیار کرنے والے مجرم ریدوئن فائد کو آج صبح دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    ریدوئن فرئڈ کے دوبارہ گرفتار ہونے کا مقام

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 46 سالہ ریدوئن فائڈ ملک کے سب سے خطرناک مجرموں میں شمار ہوتا ہے جو اپنے بھائی اور دو افراد کی مدد سے جیل سے فرار ہوا تھا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ فائد ہالی ووڈ فلموں کا بے حد شوقین ہے اور امریکی ڈائریکٹر مائیکل مین کی کرائم فلموں کا دیوانہ ہے۔

    ان کے مطابق ایک بار پیرس فلم فیسٹیول کے دوران وہ مائیکل مین سے ملا اور اس سے کہا، ’تم میرے تکنیکی مشیر ہو‘۔ اس نے کئی جرائم میں مائیکل کی فلموں میں دکھائی جانے والی مجرمانہ تکنیکیں بھی استعمال کیں۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ مجرم ریدوئن فائد کو پہلی مرتبہ سنہ 1998 میں مسلح ڈکیتی کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم سنہ 2009 میں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مجرم کو سنہ 2010 میں خاتون پولیس افسر کو دوران ڈکیتی قتل کرنے کے جرم میں 25 قید کی سزا ہوئی تھی تاہم وہ رواں برس 1 جولائی کو فلموں کا شوقین گینگسٹر نے فلمی انداز میں ہی جیل سے فرار ہوگیا تھا۔

    فرانسیسی پولیس کا کہنا تھا کہ فائد کے ساتھی ایک جگہ سے ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کو یرغمال بنا کر اسے ہیلی کاپٹر سمیت جیل کے اندر لے آئے تھے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مجرم کا ایک ساتھی جیل کے احاطے میں ہیلی کاپٹر کی حفاظت کرتا رہا جبکہ 2 ساتھی اندر داخل ہوئے اور دھوئیں کے بم چلائے اور کمرہ ملاقات کے دروازے توڑ کر فائد کو ہیلی کاپٹر میں بٹھا کر فرار ہوگئے۔


    مزید پڑھیں : فلموں کا شوقین مجرم فلمی انداز میں جیل سے فرار


    فرانسیسی پولیس کا کہنا ہے کہ فائد اس سے قبل بھی ایسی ہی ایک خطرناک تکنیک سے جیل سے فرار ہوچکا ہے۔ سنہ 2013 میں اس نے جیل کے گارڈز کو ڈھال بنا کر ڈائنامائٹ سے ذریعے جیل کے دروازوں کو توڑا اور فرار ہوگیا۔

    فرانسیسی حکومت نے 2013 میں جیل سے فرار ہونے کے بعد ریدوئن فرئڈ کا نام اشتہائی مجرموں کی فہرست میں شامل کردیا تھا

    فرار کی یہ کامیاب کوشش اس نے جیل پہنچنے کے صرف ایک گھنٹے کے اندر کی تھی۔

  • فرانس میں ایرانی سفارت خانے پر حملہ، ایران کی شدید مذمت

    فرانس میں ایرانی سفارت خانے پر حملہ، ایران کی شدید مذمت

    تہران: فرانس میں ایرانی سفارت خانے پر حملہ کیا گیا جس کے باعث عمارت کو نقصان پہنچا جبکہ ایران نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز جمعے کے دن کچھ افراد نے پیرس میں ایرانی سفارتخانے پر دھاوا بولا جس کے نتیجے میں اس عمارت کو نقصان بھی پہنچا، ایرانی حکام نے واقعے کے خلاف شدید مذمت کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردی بیان میں کہا گیا ہے کہ فرانسیسی حکام کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ فرانس نے حملے کے بعد مناسب ردعمل کا اظہار نہیں کیا، تحفظ کو یقینی نہ بنایا گیا تو سفارتی مشن متاثر ہوسکتا ہے۔

    دوسری جانب ایرانی سفارت خانے پر ہونے والے اس حملے کے محرکات اب تک واضح نہیں ہوسکے، تاہم حکام نے کارروائی شروع کردی ہے، جلد حقائق سامنے آئیں گے۔

    عراق میں مشتعل مظاہرین نے ایرانی قونصل خانے کو آگ لگا دی

    خیال رہے کہ رواں ماہ 8 ستمبر کو عراق میں جاری پر تشدد مظاہروں کے دوران مشتعل مظاہرین نے ایرانی قونصل خانے کو آگ لگا دی تھی۔

    یاد رہے کہ مظاہرین نے صوبائی حکومت کی عمارت کو نذر آتش کردیا تھا، اس کے علاوہ بھی انھوں نے کئی ایک سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچایا تھا۔

    عراق کے دیگر صوبوں میں آج بھی ہزاروں عراقی شہری بجلی ، پانی اور دیگر بنیادی خدمات کی عدم دستیابی یا ان کے پست معیار پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔