Tag: park lane reference

  • زرداری نے پارک لین ریفرنس کو بھی نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت چیلنج کر دیا

    اسلام آباد: سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے پارک لین ریفرنس کو بھی نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت چیلنج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت مزید ریلیف کے لیے سرگرم ہو گئے ہیں۔

    آصف زرداری کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیب ترمیمی ایکٹ کے بعد پارک لین ریفرنس پر احتساب عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا، اس لیے عدالت پارک لین ریفرنس نیب کو واپس کرے یا بری کر دے۔

    واضح رہے کہ آصف زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے دو ریفرنس پہلے ہی واپس ہو چکے ہیں، اور انھیں ٹھٹھہ واٹر سپلائی ریفرنس اور 8 ارب کی ٹرانزیکشن کیس میں ریلیف مل چکا ہے۔

    میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری کی ریلیف کی درخواست پر بھی عدالت میں فیصلہ محفوظ کیا جا چکا ہے۔

  • آصف زرداری کیخلاف پارک لین ریفرنس: گرفتار سابق ممبرسی ڈی اے  نے کئی نام اگل دئیے

    آصف زرداری کیخلاف پارک لین ریفرنس: گرفتار سابق ممبرسی ڈی اے نے کئی نام اگل دئیے

    اسلام آباد : پارک لین کیس میں گرفتار سابق ممبرسی ڈی اے میاں وحید الدین نے کئی نام اگل دئیے ، جس کے بعد نیب نے سی ڈی اے کے کرپٹ افسران کی لسٹ تیار کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آصف علی زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار سابق ممبر سی ڈی اے میاں وحید الدین نے کئی اور نام اگل دئیے جبکہ سی ڈی اے کے کرپٹ افسروں کے نام بھی بتائے۔

    نیب نے میاں وحید الدین کے گھر سےسی ڈی اے کی اہم فائلیں برآمد کی تھی ، گرفتار سابق ممبرسی ڈی اے کے بیان کی روشنی میں نیب نے سی ڈی اے کے کرپٹ افسران کی لسٹ تیار کر لی ہے۔

    ذرائع کے مطابق کیس میں ایک سابق ایڈوائزر کا بھی نام سامنے آ گیا، پارک لین کو اراضی کی منتقلی میں سابق ایڈوائزر نے بھی کردار ادا کیا۔

    یاد رہے 12 جون کو نیب نے 118 کنال زمین غیر قانونی طور پر آصف زرداری کی کمپنی کے نام منتقل کرنے کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کیا تھا ، جس میں سابق ممبر سی ڈی اے اسلام آباد میاں وحیدالدین اور تحصیل دار اقبال شامل تھے ، ان ملزمان کو نیب نے احتساب عدالت میں پیش کیا، جس پر عدالت نے ملزمان کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا تھا۔

    نیب کے مطابق ان ملزمان نے ایک سو اٹھارہ کنال کی اراضی غیر قانونی طور پر پارک لین کو الاٹ کی تھی، پارک لین کیس آصف زرداری اور بلاول سے منسلک ہے۔

  • پارک لین ریفرنس ،آصف زرداری کی ریفرنس خارج کرنے کی درخواست مسترد، فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

    پارک لین ریفرنس ،آصف زرداری کی ریفرنس خارج کرنے کی درخواست مسترد، فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی ریفرنس خارج کرنےکی درخواست مسترد کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر آصف زرداری اورفریال تالپور پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں آصف علی زرداری کیخلاف پارک لین ریفرنس کی سماعت ہوئی، سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے بریت اور ریفرنس خارج کرنے کی درخواست واپس لے لی گئی۔

    نیب کی جانب سے آصف زرداری کی بریت درخواست خارج کرکے فردجرم عائد کرنے کی استدعا کی گئی ہے، وکیل نیب سردار مظفر عباسی نے کہا ہے کہ دلائل مکمل ہونےکے بعد آصف زرداری درخواست واپس نہیں لے سکتے، ملزم جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کررہا ہے۔

    سردار مظفر عباسی کا کہنا تھا کہ ایک ماہ فردجرم مؤخر کراکے آج جواب الجواب پردرخواست واپس لے رہے ہیں، جس پر وکیل آصف زرداری نے کہا پارک لین ریفرنس نیب قانون نہیں بلکہ مالیاتی قوانین کا کیس ہے۔

    عدالت نے آصف زرداری کی ریفرنس خارج کرنے اور نیب کے دائرہ اختیار سےمتعلق درخواست مسترد کردی ، احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے محفوظ فیصلہ سنایا۔

    احتساب عدالت نے آئندہ سماعت پر آصف زرداری اورفریال تالپور پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    یاد رہے پارک لین ریفرنس نیشنل بینک کے 2سابق صدور علی رضا اور سید قمر حسین آصف زرداری کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے تھے، نیب نےوعدہ معاف گواہان کو قانون کے مطابق گواہی دینے پر معاف کر دیا تھا۔

    نیب نے آصف علی زرداری کیخلاف پارک لین ریفرنس میں 61 گواہان تیار کرلئے، جن میں نیشنل بینک کریڈٹ کمیٹی کے تمام افسران، نیب راولپنڈی تفتیشی ٹیم کے 9 افسران، جعلی اکاؤنٹس کی ابتدائی تفتیش کرنیوالے ایف آئی اے کے محمد علی ابڑو بھی گواہان میں شامل ہیں جبکہ قرض لینےوالی مبینہ فرنٹ کمپنی پارتھینون کےکمپیوٹر آپریٹرکی گواہی بھی شواہد کا حصہ ہیں۔

    خیال رہے پارک لین ریفرنس میں آصف زرداری،اسلم مسعود، عبدالغنی مجید، انور مجید اور دیگر ملزم نامزد ہیں، ملزمان پر پارک لین کی کمپنی کے نام پر نیشنل بینک سے ڈھای ارب سے زیادہ کے قرض غبن کا الزام ہے جبکہ آصف زرداری کوپارک لین کا25فیصد شئیر ہولڈر ہونے پر ملزم نامزد کیا گیا تھا۔

  • پارک لین ریفرنس: نیشنل بینک کے 2سابق صدور آصف زرداری کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے

    پارک لین ریفرنس: نیشنل بینک کے 2سابق صدور آصف زرداری کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے

    اسلام آباد : پارک لین کمپنی ریفرنس میں نیشنل بنک کے 2 سابق صدور آصف زرداری کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے، چئیرمین نیب نے دونوں وعدہ معاف گواہان کو گواہی دینے پر معاف کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پارک لین ریفرنس میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ، نیشنل بینک کے 2سابق صدور علی رضا اور سید قمر حسین آصف زرداری کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے، نیب نےوعدہ معاف گواہان کو قانون کےمطابق گواہی دینے پر معاف کر دیا۔

    نیب نے آصف علی زرداری کیخلاف پارک لین ریفرنس میں 61 گواہان تیار کرلئے، جن میں نیشنل بینک کریڈٹ کمیٹی کے تمام افسران، نیب راولپنڈی تفتیشی ٹیم کے 9 افسران، جعلی اکاؤنٹس کی ابتدائی تفتیش کرنیوالے ایف آئی اے کے محمد علی ابڑو بھی گواہان میں شامل ہیں جبکہ قرض لینےوالی مبینہ فرنٹ کمپنی پارتھینون کےکمپیوٹر آپریٹرکی گواہی بھی شواہد کا حصہ ہیں۔

    نیب کا کہنا ہے کہ کمپنی پارتھینون کو جب قرض جاری ہوئے تب سید علی رضا نیشنل بینک کے صدر تھے جبکہ قرض جاری کرنے والے کمیٹی کےسربراہ قمر حسین بھی بعد میں صدرنیشنل بینک بنے، سید علی رضا کو ان کی اپنی درخواست پر وعدہ معاف گواہ بنا یا گیا ہے۔

    تفتیشی رپورٹ کے مطابق سیدعلی رضا نےبتایاکہصف زرداری نےبطور صدر انور مجید اورعبدالغنی مجید کو بینک حکام سے ملایا تھا۔

    نیب کا کہنا تھا کہ زرداری نےبینک حکام کوبتایاپیغامات انورمجیداور عبدالغنی مجید پہنچائیں گے، زرداری کےدباؤپرہی قرض کی رقوم جاری کی جاتی رہیں جوجعلی اکاؤنٹس میں گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق پارک لین اورپارتھینون زرداری کی فرنٹ کمپنیاں تھیں ،ایس ای سی پی حکام گواہی دیں گے، تمام 61گواہان کےضابطہ فوجداری کی دفعہ161 کےتحت ریکارڈبیانات نیب کے پاس موجود ہیں ، تمام گواہان فردجرم عائد ہونے کےبعدعدالت میں پیش کیے جائیں گے۔

    تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا فرنٹ کمپنیاں پارک لین اورپارتھینون یونس قدوائی نےبطور فرنٹ مین چلائیں، قرض اور کک بیکس کی رقوم یونس قدوائی نےہی جعلی اکاؤنٹس میں ڈالیں، یونس قدوائی کےدفتر پرچھاپےمیں اے ون انٹرنیشنل نامی جعلی کاؤنٹس کی مہریں بھی شواہد میں شامل کرلی گئیں۔

  • پارک لین ریفرنس، آصف زرداری پر6جولائی کو  ہر صورت فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

    پارک لین ریفرنس، آصف زرداری پر6جولائی کو ہر صورت فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں سابق صدرآصف زرداری پر 6 جولائی کو ہر صورت فرد جرم عائدکرنے کا فیصلہ کرلیا، سابق صدر کے خلاف فرد جرم کی کارروائی ویڈیو لنک کے ذریعے ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل سے منسلک پارک لین ریفرنس میں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے چھ جولائی کو آصف زرداری پر ہر صورت فردجرم عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا اور کہا طبیعت خراب ہونے پرگھر یا اسپتال سے ویڈیو لنک پر فرد جرم کی جائے گی ۔

    رجسٹرار احتساب عدالت نے نیب کراچی کوانتظامات مکمل کرنے کے لیے خط لکھ دیا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ آصف زرداری کی خراب صحت پر بھی ان کے گھر یا اسپتال میں حاضری یقینی بنائی جائے۔

    رجسٹرار کی جانب سے 6 جولائی کو کراچی میں موجود دیگر ملزمان کی نیب دفتر میں ویڈیو لنک پر حاضری یقینی اور ویڈیولنک پرفردجرم عائد کرنےکیلئے تمام ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    مزید پڑھیں: پارک لین ریفرنس : آصف زرداری پر ویڈیو لنک کے ذریعے فردِ جرم عائد ہوگی

    خط میں کہاگیاہے کہ انور مجیداور دیگرملزمان کی شناخت کیلئےنیب اپنےنمائندے مقرر کرے، چھ جولائی کوصبح ساڑھے نو بجے ملزمان پر فردجرم عائد کی جائے گی۔

    یاد رہے 26 جون کو احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری پر جعلی بینک اکاﺅنٹس کے پارک لین ریفرنس میں فرد جرم عائد کرنے کے لیے چھ جولائی کی تاریخ مقررکی تھی اور نیب حکام کو ویڈیو لنک کے انتظامات کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    خیال رہے ریفرنس میں آصف زرداری،اسلم مسعود، عبدالغنی مجید، انور مجید اور دیگر ملزم نامزد ہیں، ملزمان پر پارک لین کی کمپنی کے نام پر نیشنل بینک سے ڈھای ارب سے زیادہ کے قرض غبن کا الزام ہے جبکہ آصف زرداری کوپارک لین کا25فیصد شئیر ہولڈر ہونے پر ملزم نامزد کیا گیا تھا۔

  • پارک لین ریفرنس : آصف زرداری پر ویڈیو لنک کے ذریعے فردِ جرم عائد ہوگی

    پارک لین ریفرنس : آصف زرداری پر ویڈیو لنک کے ذریعے فردِ جرم عائد ہوگی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری پر جعلی بینک اکاﺅنٹس کے پارک لین ریفرنس میں فرد جرم عائد کرنے کے لیے چھ جولائی کی تاریخ مقرر کر دی، نیب حکام کو ویڈیو لنک کے انتظامات کرنے کی ہدایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے جعلی بینک اکاﺅنٹس کے پارک لین ریفرنس کی سماعت کی، دوران سماعت سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی، فاروق ایچ نائیک نے کہا یوسف رضا گیلانی عدالت پیش ہوئے انہیں کورونا ہوگیا ، آصف علی زرداری کے لیے سفر کرنا مشکل ہے، ان کی عمر زیادہ ہے ،کورونا وائرس نہ ہوجائے۔

    جج اعظم خان نے استفسار کیا آپ بھی پیش ہورہے ہیں کیا آپ کو زندگی پیاری نہیں ؟ جب آپ پیش ہورہے ہیں توآصف علی زرداری کوبھی بلا لیں، زیا دہ مسئلہ ہے تو آصف زرداری کو الگ بلا کر دستخط لے لیتے ہیں۔

    عدالت نے استفسار کیا کیا آصف علی زرداری اسپتال میں ہیں، جس پر وکیل فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ آصف علی زرداری کراچی میں اپنےگھر میں ہیں، پوری دنیامیں غیرمعمولی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

    یب ٹیم نے کراچی اسپتال سے ویڈیو لنک کے ذریعے ملزم انور مجید کو پیش عدالت پیش کیا، عدالت نے استفسار کیا کہ آپ سے بات ہوسکتی ہے،؟انورمجید نے جواب دیا میں پہلے سے بہتر ہوں۔

    عدالت نے ریمارکس دئیے آصف علی زرداری کو بھی ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کردیں، سابق صدر آصف زردری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے جواب دیا ہم ٹرائل سے گھبراتے نہیں ، کرونا وائرس کی وجہ سے صورتحال خراب ہے،حکومت نے کہا ساٹھ سال سے زائد عمر کے لوگ باہر نہ نکلیں جبکہ پی آئے اے کی حالت عدالت کے سامنے ہے، کئی پائلٹس کے لائسنس جعلی نکل آئے ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کہہ چکی ہے ٹرائل مکمل کرنے کے کئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے، ایک ملزم کے نہ آنے سے ٹرائل متاثر ہورہا ہے، آصف علی زرداری پر ویڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم عائد کردیں۔

    جس پر عدالت آصف زرداری پر ویڈیولنک سے فردجرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہویے کہا چھ جولائی کو آصف علی زرداری سمیت پارک لین ریفرنس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    عدالت نے ہدایات جاری کیں کہ کراچی میں موجود ملزمان کے لیے ایک جگہ پر ویڈیو لنک کے انتظامات مکمل کرلیں، ملزم انور مجید کے لیے اسپتال میں ہی ویڈیو لنک کے انتظامات کئے جائیں، اڈیالہ جیل میں قید ملزمان پر بھی ویڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    بعد ازاں عدالت نے نیب کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت 6جولائی تک ملتوی کر دی۔

    خیال رہے ریفرنس میں آصف زرداری،اسلم مسعود، عبدالغنی مجید، انور مجید اور دیگر ملزم نامزد ہیں، ملزمان پر پارک لین کی کمپنی کے نام پر نیشنل بینک سے ڈھائی ارب سے زیادہ کے قرض غبن کا الزام ہے جبکہ آصف زرداری کوپارک لین کا25فیصد شئیر ہولڈر ہونے پر ملزم نامزد کیا گیا تھا۔

  • پارک لین ریفرنس ، آصف زرداری پر 25 مارچ  کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    پارک لین ریفرنس ، آصف زرداری پر 25 مارچ کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں سابق صدر آصف زرداری پر فرد جرم کرنے کے لئے 25 مارچ کی تاریخ مقررکردی اورتمام ملزمان کوحاضری یقینی بنانے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پارک لین ریفرنس کی سماعت ہوئی، عدالت نے سابق صدرآصف زرداری کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے ریفرنس میں فردجرم عائد کرنے کیلئے پچیس تاریخ مقرر کردی، عدالت نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر ملزمان کی حاضری یقینی بنائی جائے۔

    دوسری جانب احتساب عدالت میں سابق صدر آصف زرداری اورفریال تالپورکےخلاف میگا منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، فریال تالپور سمیت دیگرملزمان عدالت میں پیش ہوئے تاہم آصف زرداری علالت کے باعث پیش نہ ہوسکے۔

    دوران سماعت آصف زرداری کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جبکہ فریال تالپور سمیت دیگر ملزمان نے عدالت میں حاضریاں لگوائیں ، فاضل جج نے استفسار کیا کہ خواجہ انور مجید کا کیا بنا؟

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا 2 ملین کے اخراجات کی درخواست موصول ہوئی، ملزم گرفتارہے ویڈیو لنک کےذریعےفردجرم عائد کی جائے، ویڈیو لنک کےلیےجیل حکام سمیت متعلقہ حکام کوہدایات جاری کی جائیں۔

    جس پر جج احتساب عدالت نے کہا اس حوالے سے تحریری درخواست دے دیں، وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ویڈیو لنک پر حکومت کی جانب سے صوبائی حکومت کو لکھا جائے گا، میمو کیس میں بھی ملزم کا بیان ویڈیو لنک پر لیا گیا۔

    جج احتساب عدالت کا کہنا تھا معاملےکولیگل کور کیسے دیں گے، کیا عدالت اپنا نمائندہ بھجوائے گی، وکیل صفائی فاروق ایچ نائیک نے کہا جی رجسٹرار عدالت کو بھجوایا جا سکتا ہے، مشرف نےبھی بیان ویڈیو لنک پردیا،یہاں سےکوئی نہیں گیا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا پلی بارگین کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، مختلف کیسز میں واجبات کی ادائیگی کا طریقہ کار طے کر لیا گیا ہے، ہیڈ کوارٹرز جلد پراسس شروع کر دے گا، عدالت نے دلائل کے بعد ویڈیولنک پربیان کے لیے درخواست جمع کرانےکی ہدایت کرتےہوئے سماعت ملتوی کردی۔

  • پارک لین ریفرنس، آصف زرداری اور فریال تالپور پر 22 جنوری کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    پارک لین ریفرنس، آصف زرداری اور فریال تالپور پر 22 جنوری کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور پر 22 جنوری کو فردجرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام ملزمان کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں پارک لین اور منی لانڈرنگ ریفرنسز پر سماعت ہوئی ، :احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے سماعت کی۔

    سابق صدر آصف زرداری عدالت میں پیش نہ ہو سکے، آصف زردادی کی جانب سے آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی ، وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا آصف زرداری کا علاج کراچی میں جاری ہے، ان کو متعدد امراض لاحق ہیں۔

    فریال تالپور سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے ریفرنس میں شامل ملزمان کو نوٹس جاری کردیا ، ملزمان میں آصف زرداری، فریال تالپور، انور مجید،عبدالغنی مجید،حسین لوائی ، نمر مجید، یونس قدوائی سمیت دیگر افراد بھی شامل ہیں۔

    تفتیشی افسر نے کہا ضمنی ریفرنس میں 9نئےملزمان بھی شامل کئے گئے ہیں، 5ملزمان کا نام فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے آٹھواں ریفرنس دائر کر دیا

    احتساب عدالت نےکہا  پارک لین ریفرنس میں ،آصف زرداری، فریال تالپور سمیت تمام ملزمان پر آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کی جائے گی اور تمام ملزمان کوآئندہ حاضری یقینی بنانےکاحکم دیتے ہوئےسماعت22 جنوری تک  ملتوی کردی۔

    یاد رہے گزشتہ سماعت پر نیب کی جانب سے تمام ملزمان پر فرد جرم کی کارروائی شروع کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں پہلا نیب ریفرنس باقاعدہ سماعت کے لیے 4 اپریل 2019 کو مقرر کیا گیا تھا، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کی، عدالت نے جن افراد کو طلب کیا تھا ان میں آصف زرداری کے قریبی ساتھی یونس قدوائی، کے ایم سی کے چار سابق اور چار اس وقت کے موجودہ افسران شامل تھے۔

    جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار عبدالغنی مجید سمیت 7 ملزمان نے 10 ارب 66 کروڑ روپے کی پلی بارگین بھی کی ہے، ملزمان نے سندھ اور اسٹیل ملز کی سرکاری زمینوں میں خرد برد کی تھی۔

    خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے منی لارنڈرنگ اور پارک لین کے مقدمات میں 11 دسمبر کو آصف زرداری کی طبی بنیادوں پر ضمانت منظور کی تھی، آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے ۔

  • سابق صدرآصف زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس دائر

    سابق صدرآصف زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس دائر

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نیب نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف زرداری کےخلاف پارک لین ریفرنس بھی دائرکردیا، سابق صدرپرالزام ہے کہ انھوں نےجعلی دستاویزات پربینک سے قرضہ لے کرخزانے کوبھاری نقصان پہنچایا۔

    تفصیلات کے مطابق پارک لین ریفرنس اسلام آباد کی احتساب عدالت کےجج محمدبشیرکی عدالت میں دائرکیاگیا، ریفرنس میں آصف زرداری سمیت سترہ ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

    اس ریفرنس میں آصف زرداری پہلےہی نیب کی تحویل میں ہیں۔ یہ قرض پارک لین کمپنی کی فرضی کمپنی پیراتھون کےنام پرلیاتھا اور آصف زرداری پارک لین کےپچیس فیصدکےشیئرہولڈرہیں، پچیس فیصد شیئرز انہوں نے اپنےبیٹے بلاول بھٹو زرداری کےنام پر رکھے ہیں۔

    آصف زرداری پر الزام ہے کہ انھوں نے بطورشیئر ہولڈر پارک لین فرضی فرنٹ کمپنی پیراتھون بنائی،انھوں نے دو ہزار نو میں کمپنی کے نام پر نیشنل بینک سے ڈیڑھ ارب روپے قرض حاصل کیا اور قرضے کی رقم نجی بینک میں کمپنی اکاؤنٹ میں منتقل کی۔

    ریفرنس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آصف زرداری نےقرضہ لینےکے لیے جعلی دستاویزات تیار کئے اورایس ای سی پی ، نیشنل بینک سے حقائق چھپائے۔ انھوں نے بطور صدر اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اورقرضے کی رقم میں اضافہ بھی کرایا۔ آصف زرداری نے اثر و رسوخ سےقرض کی رقم دو ارب اسی کروڑکرالی تھی۔

    انہوں نے ایک اور نجی بینک میں پارک لین کے نام سے اکاؤنٹ بھی کھلوایا، سابق صدر دیگر ذرائع سے ملنے والی رقم نجی بینک میں رکھواتے تھے۔

    نیب کا کہنا تھا کہ آصف زرداری بطور ڈائریکٹر پارک لین اسٹیٹ معاملات چلاتے رہے اور بطور صدر مملکت منی لانڈرنگ بھی کرتے رہے، وہ کمپنی کے فرضی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کرتےتھے، انہوں نے دھوکے سے لیے گئے قرضے کی بھی منی لانڈرنگ کی۔ پارک لین کیس میں قومی خزانے کو 3.77 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

    یا درہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا تھا ۔ اجلاس میں بورڈ نے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی ۔

    سابق صدر آصف علی زرداری جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے درخواست ضمانت مسترد کئے جانے کے بعد گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو بلاول ہاؤس سے گرفتار کرلیا تھا۔