Tag: Parliament

  • ایم کیوایم اسمبلیوں سے مستعفی ہوسکتی ہے، الطاف حسین

    ایم کیوایم اسمبلیوں سے مستعفی ہوسکتی ہے، الطاف حسین

     کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے خبردار کیا ہے کہ اگر پارلیمنٹ نے اپنےطورطریقے ایک ہفتے میں تبدیل نہ کئے تو ان کی پارٹی کے ممبران اپنےاستعفے جمع کرادیں گے۔

    الطاف حسین نے لندن سے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کررہے تھے اور انہوں نے ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے ممبران قومی اسمبلی کو ہدایت دیں کہ وہ اپنے استعفے آج ہی پارٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر نصرت کے پاس جمع کرادیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس محض دکھاوا ہےاورانہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کرپٹ اور بوسیدہ سسٹم کا حصہ نہیں بن سکتی۔

    الطاف حسین کہتے ہیں کہ انتخابات پر کروڑوں نہیں اربوں روپے خرچ کئے جاتے ہیں تو اسمبلیوں کا میلہ سجتا ہے لیکن یہاں موجود ستر فیصد لوگوں کو عوام کے مسائل کا ادراک نہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ کئی دنوں سے دھرنوں کی صورتحال دیکھ رہا ہوں،غریبوں کےمسائل بڑھتےجارہےہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کوبےوقوف بنایاجارہاہے مشترکہ اجلاس حکمرانوں نے خود کو درست اور جمہوریت کا چیمپئن ثابت کرنے کے لیے ہے تاکہ فوج جمہوریت کے قریب نہ آئے اور ساری دولت ہمارے جیب میں آئے۔

  • الطاف حسین نے قومی حکومت کے قیام کا مطالبہ کردیا

    الطاف حسین نے قومی حکومت کے قیام کا مطالبہ کردیا

    کراچی : ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ملک میں قومی حکومت بنانے کا مطالبہ کردیا ، الطاف حسین کہتے ہیں کہ تمام کورکمانڈرز کو کہتا ہوں کہ اب دیر نہ کریں۔

    اپنے ایک انٹرویو میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کاکہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے فوج کے امیج کو بگاڑنے کی کوشش کی گئی اگر وہ وزیراعظم کی جگہ ہوتے تو اب تک استعفیٰ دے چکے ہوتے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے فوج کو دنیا بھر میں بدنام کیا ہے ،  اسمبلی سے منتخب وزیراعظم نے قوم سے  غلط بیانی کی اب انہیں عہدے پر رہنے کا کوئی جواز نہیں۔

    انہوں نے پاک فوج سے اپیل کی کہ خدارا ملک کو بچایا جائے اور صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے فوج مداخلت کرے،  ایسا نہ ہو کہ جمہوریت اور آئین کے چکر میں  ملک تباہ ہوجائے۔

    الطاف حسین نے یہ بھی کہا کہ سابق صدر پرویزمشرف کے خلاف آرٹیکل چھ غیر قانونی ہے ۔

  • فوج کو ثالثی کے لئےحکومت نےدعوت دی، عاصم باجوہ

    فوج کو ثالثی کے لئےحکومت نےدعوت دی، عاصم باجوہ

    راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ ِ تعلقات ِ عامہ کے ڈائریکتر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر حکومت کے مؤقف کی نفی کردی ہے۔

    وزیرِاعظم نواز شریف نے آج صبح پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان تحریک ِ انصاف اور پاکستان عوامی تحریک نے پاک فوج سے ثالثی کے لئے درخواست کی تھی۔

    tweet

    گذ شتہ روز چیف آف آرمی اسٹاف راحیل شریف نے وزیر اعظم نواز شریف ، عمران خان اور ڈاکٹر طاہرالقادری ملک میں جاری سیاسی بحران کے خانمے کے لئےجداگانہ ملاقاتیں کی تھیں۔

    میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ٹوئٹر‘‘پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ’’حکومت نے حالیہ بحران کے خاتمے لئے آرمی سے ثالثی کی درخواست کی تھی‘‘۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکتر طاہر القادری اور پاکستان تحریک ِ انصاف کے سربراہ عمران خان پہلے ہی وزیراعظم کے اس بیان کو رد کرچکے ہیں

    آئی ایس پی آر کے سربراہ کی جانب سے اس بیان کے بعد یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ وزیر اعظم نے اسمبلی کے فلور پر غلط بیانی سے کام لیا جس کے باعث آئین کے آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ کے تحت وزیر اعظم کی اہلیت پر ایک نئی بحث شروع ہوگئی ہے۔

  • سینٹ میں آئین کی بالادستی کے لئے قرارداد منظور

    سینٹ میں آئین کی بالادستی کے لئے قرارداد منظور

    اسلام آباد: موجودہ سیاسی صورتحال پر وزیرِاعظم نواز شریف آج مسلسل تیسرے روز اسمبلی اجلاس میں شریک ہوئے۔ وزیر اعظم نے دھرنے جاری رہنے تک اجلاس جاری رکھنےکی ہدایت کردی جبکہ سینیٹ میں آئین کی بالادستی کے متعلق قرارداد منظور کر لی گئی

    سعید غنی کی جانب سے پیش کی گئی آئین کی بالادستی کے متعلق قرارداد سینیٹ کے اجلاس میں منظورکرلی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا تھا کہ پارلیمنٹ کو تحلیل اوروزیراعظم کا استعفی کا مطالبہ غیر آئینی ہے۔

    اس سے قبل سینیٹ اجلاس میں سینیٹر فرحت اللہ بابر کی جانب سے  پی ٹی آئی  اور پی اے ٹی کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرائی گئی تھی۔ فرحت اللہ بابرکا کہنا تھا کہ ہمیں فیصلہ کرناہوگا کہ آئین و قانون کی حکومت کے ذریعے مسائل حل کرنا ہے یا ہجوم کےذریعے۔

    دوسری جانب وزیر اعظم نواز شریف قومی اسمبلی کے اجلاس میں تیسرے روز بھی شرکت کیلئے پہنچے اور قومی اسمبلی میں موجودہ صورتحال پر بحث مباحثے کے علاوہ صحافیوں پرحملے کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی۔

  • قومی اسمبلی میں آئین اورقانون کی بالادستی کیلئے قرارداد منظور

    قومی اسمبلی میں آئین اورقانون کی بالادستی کیلئے قرارداد منظور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں آئین وقانون کی بالادستی کیلئے قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔

    قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا، کارروائی کے دوران ارکان اسمبلی نے ملک کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی جانب سے یہ قرار داد ایوان میں پیش کی گئی۔

    قرار داد میں آئین اور جمہوریت کی بقاء کے عزم کے ساتھ ساتھ بعض سیاسی قائدین کیلئے توہین آمیز الفاظ استعمال کیے جانے کی مذمت کی گئی ہے۔

    قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی کو ہر صورت برقرار رکھا جائے گا۔

    وزیراعظم نوازشریف نےایوان سے خطاب مؤخرکردیا،اجلاس کل صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا، اجلاس میں اراکین نے تقاریر کے دوران قانون کی بالادستی پر زور دیا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل 13 اگست کو بھی قومی اسمبلی نے ملک میں جمہوریت کے حق میں قرارداد متفقہ طور پر منظور کی تھی۔

  • انقلاب، آزادی مارچ پارلیمنٹ کے سامنے پہنچ گئے

    انقلاب، آزادی مارچ پارلیمنٹ کے سامنے پہنچ گئے

    اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کا انقلاب مارچ اور پاکستان تحریکِ انصاف کا آزادی مارچ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکا ہے اور مظاہرین ڈاکٹر طاہر القادری کی عوامی پارلیمنٹ اور عمران خان کے فیصلے کے مطابق ریڈ زون میں داخل ہو کر پارلیمنٹ ہاوٗس تک پہنچ چکےہیں۔

    مظاہرین نے راستے میں حائل تمام رکاوٹیں جن میں کنٹینر اورخاردار تاریں شامل تھیں انہیں لفٹر کی مدد سے دورکردیااور عومی تحریک اور تحریک انصاف کے قافلے شاہراہ دستور پر آگئے ہیں۔

    اسی کوشش کے دوران مظاہرین کی پولیس سے سرینہ چوک کے مقام پر جھڑپ بھی ہوئی اور کنٹینر ہٹانے کے دوران پی ٹی آئی کے چار کارکنان کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں ہیں۔

    صورتحال کے پیش ِ نظر ہولی فیملی اور پمز اسپتال سمیت اسلام آباد کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرکے عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں ہیں۔

     

    دوسری جانب وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی حکومت کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے ایک جانب تو استعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کیاتودوسری جانب انہوں نے حکم دیا کہ لانگ مارچ کے شرکاء کے راستے سے تمام رکاوٹیں ہٹا کر انہیں ریڈ زون میں آنے دیا جائے۔

    وزیراعظم نوازشریف نے سیکیورٹی عہدے داروں کو مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال سے منع کرتے ہوئے حکم دیا کہ اگر مظاہرین کسی عمارت کو نقصان پہنچائیں تو پھر ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔

    وزیراعظم نے مزید ہدایات جاری کیں کہ مارچ میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں لہذا شیلنگ اور لاٹھی چارج کے استعمال سے ہرصورت اجتناب کیا جائے۔

    ریڈزون میں واقع ڈپلومیٹک انکلیو اور حساس اداروں کی حفاظت کے لئے وفاقی حکومت کی درخواست پر فوج پہلے ہی تعینات کی جاچکی ہے اور ساتھ ہی ساتھ پولیس اوررینجرز اہلکاروں کی بھاری تعداد بھی ریڈ زون سے تعینات کی گئی ہے۔

    دوسری جانب حکومت نے فیض آباد کے مقام سے اسلام آباد کے داخلی راستوں کو کنٹینر لگا کر دوبارہ سیل کرنا شروع کردیا ہے تاکہ مزید مظاہرین اسلام آباد میں داخل نہ ہوسکیں۔