Tag: Parliament

  • بریگزٹ ڈیل مسترد، تھریسامے کو تاریخی شکست

    بریگزٹ ڈیل مسترد، تھریسامے کو تاریخی شکست

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بریگزٹ کے معاملے پر پارلیمان کا اعتماد کھودیا، ہاؤس آف کامنزنے بریگزٹ ڈیل  مسترد کردی۔۔

    تفصیلات کے مطابق  بریگزٹ ڈیل پر ہاؤس آف کامنز میں رائے شماری ہوئی جس میں حکومت کو تاریخی شکست کا سامنا کرنا پڑا، پارلیمنٹ نے یورپی یونین سے کی  جانے والی بریگزٹ ڈیل کی مخالفت میں فیصلہ دے دیا، ڈیل کے حق میں 202 جبکہ مخالفت میں 432 ووٹ پڑے، 118 حکومتی ممبران نے بھی ڈیل کے خلاف ووٹ دیا۔

    بریگزٹ ڈیل مسترد ہونے کے بعد حکومتی جماعت کے وائس چیئرمین ٹام پرسگلو نے استعفیٰ دے دیا، اپوزیشن نے تھریسامے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    دوسری جانب تھریسامے کا کہنا ہے کہ غیریقینی میں گزرنے والا ہر دن برطانیہ کو نقصان دے رہا ہے، اب بھی حکومت کو پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل ہے۔

    برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری حکمت عملی 29 مارچ تک وقت گزارنا نہیں، 2 سال تک بریگزٹ ڈیل پر کام کیا، مستقبل کے متعلق سوچ رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانوی ارکان پارلیمان نے رواں ماہ 9 تاریخ کو ہونے والی قرارداد کو 297 کے مقابلے میں 308 ووٹوں کی اکثریت سے مسترد کردیا تھا جس میں بریگزٹ ڈیل پر ہونے ہونے والی پارلیمانی ووٹنگ ممکنہ طور پر ناکام رہنے کے بعد پارلیمانی فیصلہ سازی کا طریقہ کار بدلنے کی بات کی گئی تھی۔

    بریگزٹ: ہرگزرتا لمحہ تاریخ رقم کررہا ہے

    چند روز قبل برطانیہ میں پیلی جیکٹ پہنے مظاہرین سڑکوں پر آگئے تھے اور وزیراعظم ہاؤس کے باہر بریگزٹ کے خلاف مظاہرہ کیا گیا تھا۔

    علاوہ ازیں اپوزیشن رہنما جریمی کوربن کے حامی بھی احتجاج میں شریک ہوئے تھے اور برطانوی وزیراعظم تھریسامے کی پالیسیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    بریگزٹ: کیا برطانوی عوام اپنے فیصلے پرقائم رہیں گے؟

    خیال رہے کہ جون 2016 میں برطانوی عوام نے 46 برس بعد دنیا کی سب سے بڑی سنگل مارکیٹ یورپی یونین سے نکلنے کا فیصلہ کرتے ہوئے بریگزٹ کے حق میں 52 فیصد اور اس کے خلاف 48 فیصد ووٹ دیے تھے۔

  • اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی اتحادی جماعتوں نے پارلیمنٹ تحلیل کردی

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی اتحادی جماعتوں نے پارلیمنٹ تحلیل کردی

    تل ابیب : اسرائیل کی مخلوط حکومت نے پارلیمنٹ تحلیل کرکے آئندہ برس اپریل میں انتخابات کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی مخلوط حکومت میں شامل جماعتوں نے اسرائیلی پارلیمنٹ (الکنیست) کو تحلیل کرکے قبل از وقت الیکشن کروانے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کی تصدیق وزیر اعظم نیتن یاہو نے گذشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ کے اسپیکر یوئل ایڈلسٹین پارلیمانی جماعتوں کے سربراہوں کا اجلاس طلب کریں گے جس میں آئندہ انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کے شدت پسند وزیر اعظم نیتن یاہو کی حکومت حالیہ دنوں شدید مشکلات سے دوچار ہے، 120 ارکان پر مشتمل پارلیمنٹ میں نیتن یاہو کی حکومت صرف ایک ووٹ کی برتری سے قائم تھی، جس کی تعداد 61 تھی۔

    سابق اسرائیلی وزیر دفاع ایویگڈور لائبر مین کے نومبر میں مستعفی ہونے کے باعث ان کی جماعت نے نیتن یاہو کی حمایت ختم کردی جس کے باعث اسرائیلی وزیر اعظم 61 ارکان پارلیمان کی حمایت سے محروم ہوگیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ لائبرمین کی حمایت سے محرومی کے باعث مخلوط حکومت کو قانون میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    خیال رہے کہ اسرائیل میں آئندہ برس نومبر میں الیکشن کا انعقاد ہونا جو اب قبل از وقت اپریل میں ہوگا، بنجامن نیتن یاہو نے سنہ 2015 اقتدار سنبھالا تھا، جو اب نئی کابینہ کے حلف لینے تک حکومت چلائیں گے۔

    یاد رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم پر کرپشن کے مخلتف الزامات عائد کیے گئے۔

  • فلسطینی صدر محمود عباس نے پارلیمنٹ تحلیل کردی

    فلسطینی صدر محمود عباس نے پارلیمنٹ تحلیل کردی

    غزہ : فلسطینی صدر نے دیگر جماعتوں کو اعتماد میں لیے بغیر پارلیمنٹ تحلیل کرکے آئندہ 6 ماہ میں انتخابات کرانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے صدر محمود عباس نے عدالتی حکم کے تحت قانون ساز کونسل ’پارلیمنٹ‘ کو تحلیل کردیا، عدالت نے ملک میں پارلیمانی الیکشن کرانے کا حکم دیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ محمود عباس نے اسمبلی تحلیل کرنے سے قبل دیگر جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا، فلسطینی صدر کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد ضروری ہے۔

    ہفتے کے روز فلسطینی علاقے رام اللہ میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمود عباس کا کہنا تھا کہ القدس کی سودے بازی نہیں کریں گے وہ فلسطینیوں کا ابدی اور دائمی دارالحکومت ہے، ہم امریکیوں کے اقدامات کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔

    فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ فلسطینی عوام پر امن اور پر عزم شہری ہیں، ہم اسرائیلی مظالم کو مزید برداشت نہیں کرسکتے۔

    فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی نیشنل کونسل اور مرکزی کونسل کے فیصلوں کو نافذ کریں گے۔

    صدر محمود عباس کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے درمیان مصالحت کے حوالے سے پیش کی تجاویز پر کوئی جواب نہیں ملا، تاہم مصالحت کے لیے مصر کی کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

  • افغانستان میں پارلیمانی انتخابات، طالبان نے حملے کی دھمکی دے دی

    افغانستان میں پارلیمانی انتخابات، طالبان نے حملے کی دھمکی دے دی

    کابل: افغانستان میں رواں ماہ پارلیمانی انتخابات ہونے جارہے ہیں، جبکہ طالبان نے حملے کی دھمکی دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں رواں ماہ 20 اکبوتر کو پارلیمانی انتخابات ہوں گے، جبکہ طالبان نے دھمکی دی ہے کہ کسی صورت اس الیکشن کو کامیاب نہیں ہوں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے اپنے دھمکی بھرے بیان میں کہا ہے کہ رواں ماہ انتخابات ہونے نہیں دیں گے، اگر کسی نے اسے کامیاب بنانے میں حصہ لیا تو اسے نہیں چھوڑا جائے گا۔

    افغان طالبان نے موقف اختیار کیا ہے کہ یہ الیکشن امریکی حکمرانی کو افغانستان میں مزید تقویت دے گا، ملک میں غیر ملکی تسلط کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    افغانستان میں فورسز کی چوکیوں پر طالبان کا حملہ، 30 اہلکار ہلاک

    دوسری جانب افغان حکام نے دھمکیوں کے پیش نظر ملک میں سیکیورٹی سخت کردی ہے، ملک میں قائم ہزاروں پولنگ اسٹیشن پر تقریباً پچاس ہزار سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے افغان صوبے ننگرہار میں پارلیمانی انتخابات سے متعلق ایک ریلی نکالی گئی تھی، جس پر حملے کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال یکم جنوری سے 30 ستمبر تک افغانستان میں خود کش حملوں میں 3634 افراد مارے گئے، ہلاک ہونے والوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ افغانستان کے صوبے بغلان میں طالبان نے سیکیورٹی فورسز کی چوکیوں پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں 30 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

  • قائد اعظم انصاف اور عدل والا پاکستان چاہتے تھے: صدرِ مملکت عارف علوی

    قائد اعظم انصاف اور عدل والا پاکستان چاہتے تھے: صدرِ مملکت عارف علوی

    اسلام آباد: نو منتخب صدر ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے  آج پہلا خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھاکہ قائد اعظم انصاف اور عدل والا پاکستان چاہتے تھے۔ خطاب کے موقع پر مسلم لیگ ن نے اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج شام چار بجے شروع ہوا ، تلاوتِ قرآن پاک کے بعد صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمنٹ کے ممبران سے خطاب کرتے ہوئے ملک میں جمہوریت کے سفر کے تسلسل پر خدا کا شکر ادا کیا ۔

    ان کا کہناتھا کہ موجودہ حکومت نے نیا پاکستان بنانے کا عزم کیا ہے ، اور وہ اسی نعرے پر منتخب ہوکر اسمبلیوں میں آئے ہیں، نئے پاکستان کی سب سےبڑی شناخت پروٹوکول کاخاتمہ ہے۔

    خطاب کا آغاز

    خطاب کے آغاز پر صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ میری اس ایوان سےبطوررکن پرانی وابستگی ہے اور اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لیےجوکرسکتاتھا، وہ ایمانداری سےانجام دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نئےپاکستان کی سب سےبڑی شناخت پروٹوکول کاخاتمہ ہے،نئےپاکستان کی ایک اور شناخت غیرضروری اخراجات کاخاتمہ ہے۔کفایت شعاری اورسادگی پالیسی کےتحت رقم کابڑاحصہ بچایاجاسکتاہے، یاد رہے کہ ترقیاتی منصوبوں کےعلاوہ قرض کی ادائیگی کے لیے بھی ہمیں رقم رکھناپڑتی ہے۔

    صدر مملکت کا کہنا تھا کہ قائداعظم اور علامہ اقبال انصاف و عدل والا پاکستان چاہتےتھے۔ہمارا سیاسی نظام عدم استحکام رہا، لیکن خوش آئندہےگزشتہ3اسمبلیاں مدت پورےکرنےمیں کامیاب رہیں۔ صدر ِ مملکت نے ملکی مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارابڑامسئلہ گروہی مفادات وبےپناہ کرپشن ہے۔ایمان کی خواہشات میں ہی حکومتوں کی کامیابی ہے،بیرونی اوراندرونی قرضوں پرخصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں سادگی اختیارکرکےنمودونمائش سےبچناہوگا، ہمارےسامنےریاست مدینہ کاماڈل موجودہے۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان میں سر اٹھا کر چل سکیں گے،قومیں مسائل سےدوچارہوتی ہیں اورمسائل سےباہربھی نکلتی ہیں،زندہ وباہمت قومیں مسائل سےگھبرایانہیں کرتیں۔ صدر مملکت کے مطابق ہماری قوم نےبہت سےمسائل دیکھےاوران سےباہربھی نکلے۔

    ملک کے بنیادی مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مختلف رہائشی منصوبوں پرکام کرکےروزگارورہائش کابندوست ہوسکتاہے، انہوں نے توقع کا اظہار کیا کہ حکومت ہرشعبےمیں روڈمیپ مرتب کرےگی، اورسیزپاکستانی شوق سےپاکستان کی تعمیرمیں حصہ لیناچاہتےہیں، حکومت کو چاہیے کہ عوام کےجذبات کودیکھتےہوئےملک کی سمت کودرست کریں۔

    صدرِ مملکت کاکہنا تھا کہ ہمیں پاکستان میں احتساب کےاداروں کومضبوط کرنےکی ضرورت ہے۔

    پانی اور بجلی کے مسائل

    پاکستان میں جاری پانی کی قلت پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم پانی کی قلت کاشکارہیں،پانی کابےدریغ استعمال ہورہاہے،بلوچستان وسندھ کےمختلف علاقےخشک سالی کاشکارہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کو گلوبل وارمنگ سےبچنےکے لیے شجرکاری ونئےڈیم بنانےہوں گے، امیدہےعوام چیف جسٹس ووزیراعظم کی ڈیموں کی تعمیر کے لیے چندے کی اپیل کامثبت جواب دیں گے۔

    ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ بجلی کےترسیلی نظام پربھی توجہ دینےکی ضرورت ہے اور بجلی چوری کےسدباب کے لیے بھی خصوصی انتظامات اس وقت کی اہم ضرورت ہیں۔شمالی علاقہ جات کاماحول بجلی پیداکرنےکیلئےسازگارہے۔

    پاک فوج کو خراج تحسین

    ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ افواج پاکستان کو انسداددہشت گردی پرکریڈٹ دیناچاہتاہوں،  انسداددہشت گردی کے لئے دنیاکو ہم سےسیکھناچاہیے۔

    اس موقع پر صدرعارف علوی نے شہدا کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔

    پاکستان کی خارجہ پالیسی

    صدر پاکستان کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ برابری کی سطح پر تعلقات چاہتےہیں، الزام تراشی کسی مسئلےکاحل نہیں ، مقبوضہ کشمیر کواس کےحق سےمحروم رکھناغلط ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کومقبوضہ کشمیرسےمتعلق اپناکرداراداکرنا چاہیے، کشمیری عوام کی سیاسی،سفارتی اوراخلاقی حمایت جاری رکھیں گے، کشمیری عوام کی سیاسی،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔

    انھوں نے پاک چین تعلقات سے متعلق کہا کہ سی پیک کی وجہ سےخطےمیں سرمایہ کاری میں ا ضافہ ہورہاہے، روس کےساتھ تعلقات کواہمیت دیتےہیں۔ ترکی کےساتھ تعلقات خصوصی نوعیت کےحامل ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن پاکستان کی خوشحالی کے لئےضروری ہے، وسطی ایشیاکےممالک کےتوانائی کےمنصوبوں پرکام کریں گے۔

    مسلم لیگ ن کا واک آؤٹ

    مسلم لیگ ن نے اجلاس میں بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر ایوان سے واک آؤ ٹ کیا ، واک آؤ ٹ سے قبل اسپیکر اسد قیصر نے مسلم لیگ ن کے رہنما ایاز صادق کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ خود اسپیکر رہے ہیں ، رولز جانتے ہیں ، آج قانون کے مطابق صدر کے علاوہ کوئی اور بات نہیں کرسکتا ۔

  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، نئے صدر مملکت آج پہلا خطاب کریں گے

    پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، نئے صدر مملکت آج پہلا خطاب کریں گے

    اسلام آباد: بیگم کلثوم نواز کے انتقال کے باعث موخر کیا گیا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہوگا، نئے صدر مملکت عارف علوی پہلا خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کے انتقال کے باعث گذشتہ دنوں ہونے والا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس موخر کردیا گیا تھا جو کہ آج ہوگا۔

    ملک کے نئے صدر ڈاکٹر عارف علوی اجلاس سے اپنا پہلا خطاب کریں گے، اجلاس میں نون لیگ دھاندلیوں کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیشن کے قیام کے مطالبے پر احتجاج کرے گی۔

    اخراجات کی بچت، صدر اور وزیرِ اعظم ایک ہی طیارے میں اسلام آباد روانہ

    اجلاس میں گورنرز، وزرائے اعلیٰ، مسلح افواج کےسربراہان اور سفارتکار سمیت اعلی شخصیات شریک ہوں گے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی حلف برداری کے بعد کراچی کا باقاعدہ دورہ کیا، انہوں نے مزار قائد پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی بھی کی تھی۔

    قائد اعظم کے مزار پر حاضری کے موقع پر ان کے ہمراہ گورنر سندھ عمران اسماعیل، سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی سمیت شہر کی معزز شخصیات موجود تھیں۔

    واضح رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان ایک روزہ دورۂ کراچی ختم کر کے صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے ہم راہ ایک ہی طیارے میں اسلام آباد روانہ ہوچکے ہیں۔

  • بحرین میں پارلیمانی انتخابات 24 نومبر کو ہوں گے

    بحرین میں پارلیمانی انتخابات 24 نومبر کو ہوں گے

    منامہ: بحرین حکام کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ ملک میں پارلیمانی انتخابات رواں سال 24 نومبر کو ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بحرین میں صدارتی انتخابات رواں سال 24 نومبر کو منعقد کیے جائیں گے، جس کے لیے تیاریاں بھی جاری ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بحرین کے شاہ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ملک میں پارلیمانی انتخابات 24 نومبر کو ہوں گے۔

    ملکی عوامی نمائندہ کونسل کے اراکین انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی 17 سے 21 اکتوبر کے درمیان جمع کراسکیں گے۔

    حکم نامے کے مطابق عوامی نمائندہ کونسل کے ارکان انتخاب کے لیے ہفتہ 24 نومبر کو صبح آٹھ بجے سے رات آٹھ بجے تک اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکیں گے۔

    بحرین میں آج پارلیمانی انتخابات ہورہے ہیں

    خیال رہے کہ بحرین میں اس سے قبل پارلیمانی انتخابات نومبر 2014 میں ہوئے تھے، جبکہ حزب مخالف کی مرکزی جماعت الوفاق نے دیگر تین گروپوں کے ساتھ مل کر انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔

    پارلیمانی اور مونسپل کونسل کی نشستوں کے لیے 419 امیدوار میدان میں آئے، ملک میں اہل ووٹروں کی تعداد تقریباً ساڑھے تین لاکھ کے قریب تھی، جبکہ حکومتی جماعتوں کو نتائج میں برتری رہی۔

    واضح رہے کہ بحرین کی اپوزیشن مکمل طور پر ملک میں جمہوریت کا نفاذ چاہتی ہے، اور ان کی جانب سے متعدد بار یہ مطالبہ سامنے آیا ہے کہ شاہ حماد کو منصب سے ہٹایا جائے۔

  • آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو حلف اٹھاتے دیکھ کر جو خوشی ہوئی وہ بیان سے باہر ہے، آصفہ بھٹو

    آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو حلف اٹھاتے دیکھ کر جو خوشی ہوئی وہ بیان سے باہر ہے، آصفہ بھٹو

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو کا کہنا ہے آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو حلف اٹھاتے دیکھا،جو خوشی ہوئی وہ بیان سے باہر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہید محترمہ بے نظیر بھٹو اور سابق صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو قومی اسمبلی میں حلف اٹھاتے دیکھا، بطور خاندان اور پارٹی جو خوشی ہوئی، وہ بیان سے باہر ہے۔

    خیال رہے کہ سندھ سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اپنے والد سابق صدر آصف علی زرداری کے ساتھ پہلی بار قومی اسمبلی میں قدم رکھا۔

    یاد رہے کہ افتتاحی اجلاس میں نو منتخب اراکین قومی اسمبلی نے حلف اٹھالیا، اسپیکرایاز صادق نےانتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والوں سے حلف لیا۔

    آصف زرداری نے نئی اسمبلی میں سب سے پہلے ارکان کی فہرست میں دستخط کئے جبکہ بلاول بھٹو دستخظ کرنے آئے تو پی پی ارکان نے تالیاں بجائیں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری پہلی بار قومی اسمبلی کاحصہ بنے ہیں۔

    مہمان گیلری میں آصفہ بھٹو اور بختاوربھٹو نے بھی اجلاس دیکھا اور خوش نظر آئیں نیٹ جبکہ ان کے پیچھے شیری رحمان اور رحمان ملک بھی مہمان گیلری کا حصہ بنے۔

  • ایرانی معیشت ابتر صورتحال کا شکار، حسن روحانی پارلیمنٹ طلب

    ایرانی معیشت ابتر صورتحال کا شکار، حسن روحانی پارلیمنٹ طلب

    تہران: ایرانی پارلیمان کے ارکان نے ملکی معیشت کی ابتر صورت حال پر ایرانی صدر حسن روحانی کو جواب دہی کے لیے ایوان میں طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے ایران پر اقتصادی پابندیوں کے بعد ملک کی معیشت بری صورت حال سے گزر ہی ہے، اسی تناظر میں ایران صدر کو پارلیمنٹ میں طلب کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی پارلیمان کے ارکان نے مطالبہ کیا ہے کہ صدر حسن روحانی ایک ماہ کے اندر ایوان میں پیش ہوکر ملک کی روز بروز ابتر ہوتی اقتصادی صورت حال پر جواب دیں، اور حکمت عملی واضح کریں۔

    قبل ازیں اسپیکر علی لاری جانی نے سرکاری ٹی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ حسن روحانی کو ایک ماہ میں پارلیمان کے اجلاس میں شرکت کرنا ہو گی اور مختلف معاشی ایشوز کے بارے میں وضاحت کرنا ہوگی۔


    ایرانی قوم اپنی پسند کی قیادت کا انتخاب کرے، امریکی وزیر خارجہ


    پارلیمان کے ارکان ایرانی ریال کی قدر سمیت مختلف موضوعات کے بارے میں حسن روحانی سے پوچھ تاچھ کرسکتے ہیں، جب کہ رواں سال اپریل کے بعد سے ایرانی کرنسی کی قدر میں ڈالر کے مقابلے میں نصف تک کمی واقع ہوچکی ہے۔

    خیال رہے کہ ملکی معیشت کی بدترین صورت حال پر ایرانی صدر پر شدید تنقید بھی جاری ہے، جبکہ اسی سال کے اوائل سے مہنگائی، پانی کی کمی، بجلی کی کٹوتی اور مبینہ بدعنوانیوں کے خلاف مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے ہیں۔

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران جوہری معاہدے سے دست بردار ہوکر ایران پر دوبارہ عالمی اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں جس کے باعث ایرانی معیشت شدید دباؤ کا شکار ہے۔

  • فرانس کا مسلمانوں کی مذہبی آزادی کے لیے قانون سازی کا فیصلہ

    فرانس کا مسلمانوں کی مذہبی آزادی کے لیے قانون سازی کا فیصلہ

    پیرس: فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے مسلمانوں کو مکمل مذہبی آزادی دینے کا اعلان کرتے ہوئے مسلمانوں سے متعلق قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کی جانب سے مسلمانوں کی مذہبی آزادی دینے سے متعلق فیصلے پر ملک بھر میں تبصرے کیے جارہے ہیں، ایک جانب حمایت اور دوسری جانب مخالفت کا بھی سامنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فرانسیسی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے ایمانوئیل میکرون نے یقین دلایا ہے کہ وہ ملک میں مسلمانوں کی مذہبی آزادی کے لیے قانون سازی کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام اور جمہوریہ فرانس کے درمیان پیچیدگی کا کوئی سبب ہرگز نہیں ہے، ہم فرانس میں مسلمانوں کے امور کو مزید سہل بنانے کے لیے نئے قواعد وضح کریں گے۔


    تارکین وطن قبول نہ کرنے والی یورپی ریاستوں پر پابندی ہونی چاہیے: فرانسیسی صدر


    فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ ہم مسلمانوں کو اپنے ملک میں اپنے مذہب کے مطابق زندگیاں بسرکرنے کے لیے مزید سہولیات مہیا کریں گے اور انہیں ہرممکن آزادی فراہم کریں گے تاکہ وہ اپنے مذہبی امور کو کسی رکاوٹ کےبغیر ادا کرسکیں۔

    ایمانوئیل میکرون کا مزید کہنا تھا کہ فرانس میں لوگوں کو سماجی اور مذہبی آزادی ہے اور ملک کو کسی خاص مذہبی طبقے کی علامت بنانا انسانی اور مذہبی آزادی کے منافی ہے۔


    فرانسیسی صدر اور اطالوی وزیر اعظم جوزیپے کونٹے آج ملاقات کریں گے


    یاد رہے کہ فرانس میں اگرچہ آبادی کی اکثریت عیسائیت پر مشتمل ہے مگر ملک میں مسلمانوں کی تعداد ساٹھ لاکھ سے زاید اور مساجد کی تعداد ہزاروں میں بتائی جاتی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔