Tag: Parliamentary Committee

  • حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات پر پارلیمانی کمیٹی بنائے جانے کا امکان

    حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات پر پارلیمانی کمیٹی بنائے جانے کا امکان

    حکومت اپوزیشن مذاکرات کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنائے جانے کا امکان ہے۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق پارلیمانی کمیٹی اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق قائم کریں گے پارلیمانی کمیٹی رواں ہفتے بنانے کا امکان ہے۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی مصروفیات کی وجہ سے یہ معاملہ آگے نہیں بڑھ سکا، کمیٹی کا باضابطہ اعلان جلد متوقع ہے، پارلیمانی کمیٹی کو فیصلوں کا مکمل اختیار ہوگا۔

    خیال رہے کہ شیر افضل مروت نے کہا کہ پہلا مرحلہ ہے کہ مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھا جائے، سب سے اہم ہے فریقین کا خلوص دل سے مسائل سے نکلنے کیلئے ٹیبل پر بیٹھنا، مذاکرات کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے، ہمارے حقوق متاثر ہوئے ہیں، ہم مطالبات تو کرتے رہے ہیں، مطالبات پر تو آپ پابندی نہیں لگا سکتے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ مذاکرات کیلئے بھیک نہیں مانگیں گے، حکومت پہل کرے گی۔

  • انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمانی کمیٹی کو تجاویز دے دی گئیں

    انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمانی کمیٹی کو تجاویز دے دی گئیں

    اسلام آباد : انتخابی اصلاحات پر ہونے والے پارلیمانی کمیٹی کے پہلے اجلاس کی تفصیلات اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئیں، اجلاس میں مجموعی طور پر 73 انتخابی تجاویز پیش کی گئیں۔

    قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں قائم کمیٹی کا منگل کو پہلا اجلاس ہوا اور اس مشق کو جنگی بنیادوں پر مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعت پر پابندی کا اختیار سپریم کورٹ کے بجائے پارلیمنٹ کو دینے کی تجویز پیش کی گئی۔ مجوزہ ترمیم میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ اس بات کا جائزہ لے کہ سیاسی جماعت پر پابندی لگنی چاہیے یا نہیں، اگر پارلیمنٹ پابندی لگانے پر متفق ہو تو وہ یہ معاملہ سپریم کورٹ کو بھجوائے۔

    اس کے علاوہ پریزائیڈنگ افسر کو انتخابی نتیجہ مرتب کرنے کیلئے مخصوص وقت دینے کی تجویز بھی دی گئی جس میں کہا گیا کہ نتائج مرتب کرنے میں تاخیر پر پریزائیڈنگ افسر سے جواب طلبی کی جائے۔

    تجویز میں کہا گیا کہ پریزائیڈنگ افسر انتخابی نتائج کی تاخیر پر ٹھوس وجہ بتانے کا پابند ہوگا، پری زائیڈنگ افسر دستخط شدہ نتیجے کی تصویر ریٹرننگ افسر کو بھیجے گا، پریزائیڈنگ افسر کو تیز ترین انٹرنیٹ اور اسمارٹ فون دینے کی بھی تجویز پیش کی گئی۔

    اجلاس میں تجویز دی گئی کہ پولنگ ایجنٹس کو کیمرے والا فون ساتھ لے جانے کی اجازت دی جائے
    اس کے علاوہ پولنگ اسٹیشن کے ہر بوتھ پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں، ان کیمروں سے پولنگ کے جائزے، گنتی اور نتیجہ مرتب کرنے میں مدد ملے گی۔

    تجویز میں کہا گیا ہے کہ شکایت کی صورت میں سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈنگ بطور ثبوت پیش کی جاسکے گی، امیدوار بھی قیمت ادا کرکے کسی بھی پولنگ اسٹیشن کی ویڈیو حاصل کرسکے گا۔

    اس کے علاوہ قومی و صوبائی امیدوار کیلئے انتخابی اخراجات کی حد بڑھانے کیلیے قومی اسمبلی کی نشست کیلئے 40 لاکھ سے ایک کروڑ روپے تک خرچ کرنے کی تجویز پیش کی گئی تجویز کے مطابق صوبائی نشست کیلئے انتخابی مہم پر 20 سے 40 لاکھ خرچ کئے جاسکیں گے۔

    غفلت برتنے پر پریزائیڈنگ اور ریٹرننگ افسر کیخلاف فوجداری کارروائی کی جائے، دھاندلی میں ملوث انتخابی عملے کی سزا 6 ماہ سے بڑھا کر 3 سال کرنے کی تجویز دی گئی ہے، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا فیصلہ 15 کے بجائے 7 روز میں کرنے کی تجویز دی گئی۔

    تجویز میں کہا گیا ہے کہ پولنگ عملے کی حتمی فہرست الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی جائے، امیدوار10 روز کے اندر حلقے میں پولنگ عملے کی تعیناتی چیلنج کرسکے گا۔

    اجلاس میں ہر پولنگ اسٹیشن کے باہر ووٹر کی مکمل فہرست آویزاں کرنے کی بھی تجویز دی گئی، سیکورٹی اہلکار پولنگ اسٹیشن کے باہر ڈیوٹی دیں گے، ہنگامی صورتحال میں پرائیڈنگ افسر کی اجازت سے پولنگ اسٹیشن کے اندرآسکیں گے۔

  • قومی اسمبلی : عمران خان، آصف زرداری اور شہباز شریف پرمشتمل پارلیمانی کمیٹی کا قیام

    قومی اسمبلی : عمران خان، آصف زرداری اور شہباز شریف پرمشتمل پارلیمانی کمیٹی کا قیام

    اسلام آباد : اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے قومی اسمبلی کا ماحول پرامن رکھنے کیلئے 13 رکنی پارلیمانی کمیٹی بنادی، کمیٹی اراکین میں عمران خان، آصف زرداری اور شہباز شریف اور دیگر شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے عمران خان، آصف زرداری اور شہباز شریف کو ایک ساتھ بٹھانے کی کوشش کرتے ہوئے قومی اسمبلی کا ماحول پرامن رکھنے کیلئے تیرہ رکنی کمیٹی بنادی جس کی سربراہی وہ خود کریں گے۔

    کمیٹی کے دیگر اراکین میں وزیراعظم عمران خان بطور قائد ایوان شامل ہیں جبکہ شہباز شریف، آصف زرداری، شیخ رشید، خالدمقبول صدیقی، اخترمینگل، امیر حیدر خان ہوتی بھی شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ غوث بخش مہر، شاہ زین بگٹی اور امیر حیدر خان ہوتی بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔ مذکورہ کمیٹی ارکان اسمبلی کے طرزعمل اور ان سے متعلق شکایات کا جائزہ لے گی نوٹی فیکشن جاری کردیا گیا۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاسوں میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین کی جانب سے ایک دوسرے کے قائدین پر شدید تنقید کے باعث ارکان کے درمیان گرما گرمی ہوئی ہے اور ایوان کا ماحول خراب ہوجاتا ہے۔

  • انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات، حکومت اور اپوزیشن میں خفیہ مفاہمت کا انکشاف

    انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات، حکومت اور اپوزیشن میں خفیہ مفاہمت کا انکشاف

    اسلام آباد: انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے سلسلے میں پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین کے انتخاب پر حکومت اور اپوزیشن میں خفیہ مفاہمت کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِدفاع پرویز خٹک کو انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقاتی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین بنائے جانے کی توقع ہے جس کے لیے حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ مبینہ طور پر خفیہ مفاہمت کر لی ہے۔

    [bs-quote quote=”وزیرِدفاع کو دھاندلی کی تحقیقاتی کمیٹی کے چیئرمین بنائے جانے کی توقع ہے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    دھاندلی پر پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین کے انتخاب کے لیے اجلاس آئندہ ہفتے متوقع ہے، جس میں اپوزیشن کی جانب سے وزیرِ دفاع کی بہ طورِ چئیرمین تعیناتی کی مخالفت نہ کیے جانے کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ 28 ستمبر کو پرویز خٹک کو انتخابات 2018 میں دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی کے لیے وزیرِ اعظم عمران خان کی طرف سے گرین سگنل مل گیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  دھاندلی سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی، پرویز خٹک کو سربراہی کیلئے گرین سگنل مل گیا


    پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی کے لیے سینیٹ سے نامزدگی آتے ہی پارلیمانی کمیٹی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا جائے گا، تحقیقاتی کمیٹی میں اراکینِ قومی اسمبلی اور سنیٹرز شامل ہوں گے۔

    حکومت اور اپوزیشن کے 12، 12 اراکین بھی اس خصوصی کمیٹی کا حصہ ہوں گے، اپوزیشن اپنے دس نام پہلے ہی دے چکی ہے، مسلم لیگ (ن) نے پارلیمانی کمیٹی کے لیے 4 نام فائنل کیے ہیں جن میں احسن اقبال، رانا تنویر، رانا ثناء اللہ اور مرتضیٰ عباسی شامل ہیں۔

  • انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات، پرویز خٹک کو پارلیمانی کمیٹی کا سربراہ بنائے جانے کا امکان

    انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات، پرویز خٹک کو پارلیمانی کمیٹی کا سربراہ بنائے جانے کا امکان

    اسلام آباد: انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کرنے والی پارلیمانی کمیٹی سے متعلق حکومت نے بڑا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت نے پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیردفاع پرویز خٹک کو تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا جائے گا۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق پارلیمانی کمیٹی ارکان کےلئے مختلف ناموں پرمشاورت جاری ہے، اس ضمن میں شیریں مزاری، شفقت محمود، علی محمد خان، عامرڈوگر کے نام پرغور  کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق کے طارق بشیرچیمہ کے نام پربھی مشاورت جاری ہے۔

    ادھر مسلم لیگ (ن) نے پارلیمانی کمیٹی کے لئے 4 نام فائنل کئے ہیں ،ن لیگ نے احسن اقبال، رانا تنویر، رانا ثنا اللہ، مرتضیٰ عباسی کو نامزد کیا ہے۔


    مزید پڑھیں: حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے، منی بجٹ کی صورت میں مہنگائی کا بم گرایا گیا: شہباز شریف


    یاد رہے کہ الیکشن 2018 کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے دھاندلی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    حکومت نے اس ضمن میں اپوزیشن کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے ایک پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    اب یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ وزیردفاع پرویز خٹک کو تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ کا فیصلہ آج پارلیمانی کمیٹی کرے گی

    پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ کا فیصلہ آج پارلیمانی کمیٹی کرے گی

    لاہور : پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ کی تقرری کیلئے سیاسی جماعتیں کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکیں، ن لیگ اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک تاحال برقرار ہے، فریقین نے معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید اور سابق وزیر قانون رانا ثناءاللہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں متفقہ طور پر معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے حوالے کرنے پر اتفاق ہوا۔

    اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال خان کو تحریک انصاف نے پارلیمانی کمیٹی سے متعلق آگاہ کر دیا ہے، تحریک انصاف کی جانب سے میاں محمودالرشید کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں سبطین خان اور شعیب صدیقی شامل ہونگے، جس کا نوٹیفکیشن کل ( پیر) کو جاری ہونے کا امکان ہے ۔

    اس کے بعد حکومت اور اپوزیشن کی پارلیمانی کمیٹی میں پہلا اجلاس ہوگا۔ اس کے علاوہ میاں شہبازشریف نے پارلیمانی کمیٹی کے ممبران کے ناموں کا اعلان کردیاہے، جس میں سابق صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ خان ،خواجہ عمران نذیر اور ملک احمد خاں شامل ہیں۔

    نگراں وزیراعلیٰ کیلئے حکومت اور اپوزیشن نے چار چار نام دے دیئے ہیں، حکومت نے جسٹس (ر) ساحرعلی، طارق سلیم ڈوگر کے نام دیئے ہیں، سابق نیول چیف ذکاءاللہ، سابق آئی بی چیف آفتاب سلطان کے نام بھی شامل ہیں۔

    دوسری جانب اپوزیشن کی طرف سے حسن عسکری، ایازامیر کا نام دیا گیا ہے، اس کے علاوہ اوریا مقبول جان، یعقوب طاہر اظہار کا نام بھی شامل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • امریکی پالیسی: پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس جلد طلب کیا جائے، اراکین سینیٹ

    امریکی پالیسی: پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس جلد طلب کیا جائے، اراکین سینیٹ

    اسلام آباد : نئی امریکی پالیسی پر اراکین سینیٹ نے فوری طور پر قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہےامن کوششوں کیلئے پاکستان کے کردارکو یکسرنظر اندازکیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین میاں رضا ربانی کی زیرصدارت ہوا،اجلاس مٰیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان پر تشویش کا اظہار کیا گیا،اراکین نے مطالبہ کیا کہ نئی امریکی پالیسی پرقومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے۔

    اراکین کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر حل کیے بغیرجنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں، امریکی پالیسی افغانستان میں ناکامی کا باعث ہے، ایوان بالا کےارکان نے صدرٹرمپ کی پالیسی کو یکطرفہ قراردے دیا۔

    آٹھ صفحات پرمشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکام نے زمینی حقائق کو نظر انداز کیا، خطے میں قیام امن کیلئے پاکستا ن کی کوششوں کو بالائے طاق رکھا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سرزمین پرافغان جنگ نہیں لڑی جاسکتی، افغانستان سے پاکستان میں حملوں کو نظرانداز کرکے بھی ناانصافی کی گئی ہے، افغانستان میں بھارتی کردارسے بھی عدم استحکام پیدا ہورہا ہے۔

    سینیٹ رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ افغانستان میں خانہ جنگی کے خاتمے کیلئے کارروائی ضروری ہے، پاکستان کو جنوبی ایشیا سے متعلق پالیسی واضح کرتے ہوئے بھارت کی سرحد پار دہشت گردی پر دنیا کو آگاہ کیا جائے۔

    رپورٹ میں دفتر خارجہ کو ہدایت کی گئی ہے پاک امریکا تعلقات سے متعلق قومی پالیسی دستاویز تیارکریں، جاری رپورٹ میں قائدایوان راجہ ظفرالحق کے دستخط موجود ہیں۔

  • عائشہ احد کے الزامات پر پارلیمانی کمیٹی بنانے کیلئے درخواست دائر

    عائشہ احد کے الزامات پر پارلیمانی کمیٹی بنانے کیلئے درخواست دائر

    لاہور: عائشہ احد کے الزامات پر پارلیمانی کمیٹی بنانے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم اور اسپیکر کو پارلیمانی کمیٹی بنانے کا حکم دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق عائشہ احد کے الزامات پرپارلیمانی کمیٹی بنانے کیلئے درخواست دائر کر دی گئی ، درخواست سپریم کورٹ رجسٹری میں دائرکی گئی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ وزیراعظم اور اسپیکر کو پارلیمانی کمیٹی بنانے کاحکم دیاجائے، عائشہ احد کے مطابق جان سے مارنے کی کوشش اور تھانے میں تشدد کیا گیا، عائشہ احد کے نکاح نامے کو چھپانے پر حمزہ شہباز صادق اور امین نہیں رہے۔

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ نواز شریف، کلثوم نواز، شہباز شریف کو شامل تفتیش کیا جائے۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت اسپیکر قومی اسمبلی کو شفاف تحقیقات کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے اور حمزہ شہباز کو بطور رکن قومی اسمبلی فیصلہ آنے تک کام سے روکا جائے۔


    مزید پڑھیں : حمزہ شہباز نے جھوٹ بول کر مجھ سے شادی کی،صادق امین نہیں رہے، عائشہ احد


    یاد رہے 5 اگست کو وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز کی اہلیہ ہونے کا دعوی کرنے والی عائشہ احد نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ حمزہ شہباز نے مجھ سے جھوٹ بول کر شادی کی اور بعد میں مُکر گئے جبکہ پنجاب پولیس کے ذریعے مجھے میرے اہل خانہ سمیت تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    ائشہ احد کا کہنا تھا کہ میری کہانی کسی سےڈھکی چھپی نہیں ہے 7 سال سے اپنے حق کے لیے عدالتوں کے چکر لگا رہی ہوں جس کے دوران مجھے اور میری بیٹی کو آئینی اور شرعی حق سے محروم رکھا گیا اور جب اپنا حق مانگا تو مجھے اور میرے اہل خانہ کو تھانے کچہری کے چکر لگوائے گئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • گلالئی کے الزامات: عمران خان کا پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا خیرمقدم

    گلالئی کے الزامات: عمران خان کا پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا خیرمقدم

    اسلام آباد : عمران خان نے عائشہ گلالئی کے الزامات کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ کرپشن کےخلاف جنگ نہیں رکےگی، ن لیگ اوردیگر جماعتیں سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کرنا چاہتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے عائشہ گلالئی کے الزامات کے بعد قومی اسمبلی میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے تحقیقاتی کمیٹی کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مخالفین جتنا مرضی سیاسی استحصال کریں، کرپشن کےخلاف جنگ نہیں رکےگی، اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ آدھا ملک سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے لیکن وزیراعظم کیلئے یہ معاملہ اہم ہے، ن لیگ اور دیگرجماعتیں سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کرناچاہتی ہیں۔

    عمران خان نے امید ظاہر کی کہ الزامات کا ماہرین کے ذریعے فرانزک آڈٹ کرایا جائےگا۔ کپتان کا کہنا تھا کہ گلالئی میرشکیل، گورنر خیبر پختونخوا اورامیرمقام سے رابطے میں تھیں، امید ہے کہ تینوں شخصیات اور گلالئی کے والد کے موبائل کا فرانزک آڈٹ ہوگا۔


     مزید پڑھیں: گلالئی کے الزامات، تحقیقات کیلئے کمیٹی کا قیام 


    عمران خان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں میرے اورمیری جماعت کےخلاف کیسز ناکام ہوگئے، جتنا مرضی سیاسی استحصال کریں، کرپشن کےخلاف جنگ نہیں رکےگی، کرپٹ لوگوں کو بے نقاب کرنے کا میرا مشن جاری رہے گا۔

    واضح رہے کہ عائشہ گلالئی کے عمران خان پر الزامات کے بعد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے تحقیقاتی کمیٹی کا اعلان کردیا ہے اور کہا ہے کہ جو بھی الزامات لگے ہیں ان کی تحقیقات ان کیمرہ ہونی چاہئیے۔

  • سندھ اسمبلی نے سی ای او کے الیکٹرک کو طلب کرلیا، جیل بھیجنے کی دھمکی

    سندھ اسمبلی نے سی ای او کے الیکٹرک کو طلب کرلیا، جیل بھیجنے کی دھمکی

    کراچی : سندھ اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی نے کے الیکٹرک کے سی او کو تین دن میں کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی مہلت دے دی۔چیئرمین پارلیمانی کمیٹی کا کہنا ہے کہ سی ای او آئندہ اجلاس میں پیش نہ ہوئے تو انہیں جیل بھی بھیج سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک سے متعلق سندھ اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جاوید ناگوری کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان نے کے الیکٹر ک کے ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالحمید بھٹی کو بات کرنے کی اجازت نہیں دی اور موقف اختیار کیا کہ کے الیکڑک کے سی ای او کی عدم موجودگی کے باعث اجلاس نہیں چل سکتا جس پر اجلاس تین جون تک ملتوی کردیا گیا۔

    کمیٹی کے سربراہ کا کہناتھا کہ کے الیکٹرک کے افسران آئندہ اجلاس میں اپنی ڈگریاں بھی ساتھ لائیں ہمیں ان کی اہلیت پربھی شک ہے۔

    ارکان کمیٹی نے بھی کے الیکڑک انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ کراچی کے لوگوں پر طویل لوڈ شیڈنگ مسلط کی جارہی ہے۔

    چئیرمین کمیٹی جاوید ناگوری کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک شہر کے حالات خراب کرنا چاہتی ہے جو ہم ہونے نہیں دیں گے۔انہوں نے کراچی سمیت سندھ بھر میں لوڈشیڈنگ کا ذمہ دار وفاقی حکومت کو قرار دیا۔