Tag: Parliment House

  • شاہ محمود قریشی کا گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد سے رابطہ

    شاہ محمود قریشی کا گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد سے رابطہ

    کراچی: تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے رابطہ کیا، اور ان سے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے ایم کیوایم کےقائد الطاف حسین کی جانب سے حکومت کو ایک ہفتہ کا وقت دئیے جانے کا خیرمقدم کہتے ہوئے کہنا ہے کہ ایم کیوایم کی جانب سے استعفے جمع کرانے بات ان کے جائز موقف کی حمایت ہے، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنے پرامن احتجاج کا جمہوری حق رکھتی ہے،تاہم کچھ سیاسی جماعتوں سے تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بنانا سمجھ سے بالاتر ہیں، انہوں کہا کہ پیلپزپارٹی ،ن لیگ اور دیگر جماعتیں بھی ریڈزون میں احتجاج کرتی رہی ہیں۔

  • شاہ محمود قریشی کا الطاف حسین سے ٹیلیفونک رابطہ

    شاہ محمود قریشی کا الطاف حسین سے ٹیلیفونک رابطہ

    اسلام آباد: شاہ محمود قریشی کا الطاف حسین سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، متحدہ کے قائدکاکہناہےکہ آئین اور جمہوریت کیلئے کسی کوقربانی سے دریغ نہیں کرناچاہئے، سیاسی کشیدگی کو افہام وتفہیم سے حل کیاجاناچاہئے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فون پر بات چیت کر تے ہوئے الطاف حسین نے کہا ہے کہ آج پاکستان جس پیچیدہ، گھمبیراورنازک صورتحال سے دوچارہے اس کودیکھتے ہوئے ملک اوربیرون ملک مقیم پاکستانی سخت تشویش اوربے چینی میں مبتلاہیں، ملک کی اس گھمبیرصورتحال کا تقاضہ ہے کہ سب کو اپنی ذاتی انا اورشخصیات کو بالائے طاق رکھ کرآئین ،جمہوریت اور اداروں کے تقدس کو بچانے کیلئے بڑی سے بڑی قربانی دینے سے گریز نہیں کر نا چاہئے، انہوں نے کہاکہ شخصیات آنی جانی چیز ہوتی ہیں،ملک اورنظام موجود رہتے ہیں۔

    الطاف حسین نے کہا کہ میں دعا کر تا ہوں کہ اللہ تعالیٰ سب کو فہم وفراست اور جرات عطا کرے کہ ہم سب معاملات کو حل کرنے کیلئے افہام وتفہیم سے کام لیں، فی الفورمعنی خیزاور بامقصدمذاکرات کاآغاز کریں،اس سلسلے میں ایم کیوایم غیر مشروط طور پر اپنا تعاون پیش کرتی ہے۔

    شاہ محمودقریشی نے الطا ف حسین کے خیالات سے اتفاق کیا اور کہا کہ آپ اس کڑ ے اور مشکل وقت میں ظلم وبربریت کی مذمت کر تے رہے ہیں اس پر میں اپنی جانب سے، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اورپوری پارٹی کی جانب سے آپ کاتہہ دل سے شکر یہ اداکر تا ہوں۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ آپ جلاوطنی میں رہتے ہوئے ملک کو موجودہ گھمبیر صورتحال سے باہر نکالنے کیلئے جرات وہمت کے ساتھ جو مثبت کر دار ادا کر تے رہے اور اس کے حل کیلئے بھی نئی نئی تجاویز پیش کرتے رہے، ملک میں اس وقت ڈیڈ لاک کی صورتحال ہے، اس وقت قوم کی نگاہیں آپ پرلگی ہوئی ہیں، اس وقت ملک کو آپ جیسے رہنماؤں کی بصیرت اور دانشمندانہ رائے اور مشورے کی اشدضرورت ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ اس وقت تمام جماعتوں کے مابین فاصلے کم ہونے چاہیے اوران کے درمیان باہمی احترام کا رشتہ ہونا چاہئے ۔

  • ایسےحالات نہ پیداکئےجائیں کہ سندھ کے عوام کو نہ روک سکوں، الطاف حسین

    ایسےحالات نہ پیداکئےجائیں کہ سندھ کے عوام کو نہ روک سکوں، الطاف حسین

    کراچی : الطاف حسین نے کہا ہے کہ صبرکاپیمانہ چھلک رہا ہے، ایسےحالات نہ پیداکئےجائیں کہ سندھ کے عوام کو نہ روک سکوں۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام کے سامنے چند حقائق رکھنا چاہتا ہوں ، جمہوریت پسند عوام کو سچائی بتانا چاہتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں ہمارے خلاف آپریشن شروع کیا گیا، ہم پھر بھی صبر کا دامن نہیں چھوڑا، میں نے پوری کوشش کی کہ اختلاف رائے کو برداشت کیا جائے، معملہ مزکرات سے حل کیا جائے ، لیکن حکومت نے طاقت کے استعمال کو مسائل کا حل سمجھا، میں نے جمہوریت بچانے کی ہر ممکن کوشش کی۔

     میں نے کہا تھا حکومت جتنی دیر کرے گی معملہ اتنا خراب ہوگا، سانحہ ماڈل ٹاون کو مس ہینڈل کیا گیا، مزاکرات کی تاکید کرتارہا، وزیر اعظم سے گزارش کرتا ہوں کہ خود چل کر مظاہرین کے پاس چلےجائیں۔

    حکومت انا کا مسلہ نہ بنائے، مظاہرہ کرنے والی جماعتوں کے مطالبات کو سنا جائے، جتنی دیر ہوگی مسلہ اور خراب ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا سندھ کی عوام میں بھی صبر کا پیمانہ چھلکنے والا ہےاگر زیادہ دیر کی گئی توکارکنان کو کنٹرول کرنا میرے بس میں نہیں ہوگا۔

  • متحدہ قومی مومنٹ کی جانب سے کل ملک بھر میں یومِ سوگ منانے کا اعلان

    متحدہ قومی مومنٹ کی جانب سے کل ملک بھر میں یومِ سوگ منانے کا اعلان

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ نے پاکستان تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں پر پولیس شیلنگ اور لاٹھی چارج کے خلاف کل یوم سوگ منانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    ایم کیو ایم نے اعلان کیا ہے کہ دھرنوں پر حکومت کی جانب سے طاقت کے استعمال کے خلاف کل ملک گیر یوم سوگ منایا جائے گا،اب سے کچھ دیر قبل اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ  پنجاب آج رات تک استعفیٰ دے دیں ورنہ کراچی سے کروڑوں لوگ کراچی سے نکلیں گے۔

    انہوں نے کہا طاہرالقادری اور عمران خان پُرامن احتجاج کو یقینی بنائیں، انہوں نے دونوں جماعتوں کے قائدین سے اپیل کی کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں، اقتدار آنی جانی چیز ہے لیکن انسانی جانوں کاتحفظ بے حد ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب آج رات تک اس سیاسی بحران کو حل کریں، نوازشریف فوری طور پر اپنی پارٹی سے کسی اور کو وزیر اعظم نامزد کردیں ،پاکستان کی معیشت تباہ ہوچکی ہے احتجاج کے باعث ملک کو ایک ہزار اربسے زائد کا نقصان ہوچکا ہے، خدارا تمام اسٹیک ہولڈرزملک کے مفاد میں سوچیں۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا تھا کہ حکومت طاقت کے استعمال سے گریز کرے، اگر ایم کیو ایم نے ہڑتال کی کال دے دی تو کروڑوں لوگ باہر نکل آئیں گے تاہم اب ایم کیو ایم کی جانب سے یوم سوگ منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

  • ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کا وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ

    ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کا وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ

    کراچی:  متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب آج رات تک استعفیٰ دے دیں ورنہ کراچی سے کروڑوں لوگ کراچی سے نکلیں گے۔

    الطاف حسین اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرہےتھے اور انہوں نے کہا طاہرالقادری اور عمران خان پُرامن احتجاج کو یقینی بنائیں۔

    انہوں نے دونوں جماعتوں کے قائدین سے اپیل کی کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں، اقتدار آنی جانی چیز ہے لیکن انسانی جانوں کاتحفظ بے حد ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب آج رات تک اس سیاسی بحران کو حل کریں، نوازشریف فوری طور پر اپنی پارٹی سے کسی اور کو وزیر اعظم نامزد کردیں۔

    پاکستان کی معیشت تباہ ہوچکی ہے احتجاج کے باعث ملک کو ایک ہزار اربسے زائد کا نقصان ہوچکا ہے، خدارا تمام اسٹیک ہولڈرزملک کے مفاد میں سوچیں۔

  • آخری دم تک جمہوریت کاساتھ دیں گے، خورشید شاہ

    آخری دم تک جمہوریت کاساتھ دیں گے، خورشید شاہ

    اسلام آباد: قومی اسلمبلی کے قائد ِ حزب ِ اختلاف سید خورشید شاہ کہتے ہیں کہ آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے آخری سانس تک جدوجہد کریں گے۔

    ہفتے کی شام میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ’’کوئی کہتا ہے کہ ملک میں جمہوریت نہیں ہے تو کوئی پارلیمنٹ سے عاجز ہے‘‘۔

    قائد ِ حزب ِ اختلاف کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گی انہوں نے اس عزم کا اظہا ر بھی کیا کہ آخری سانس تک جمہوریت کی بقا کی جنگ لڑیں گے۔

    انہوں نے ملک کے بیس کروڑ عوام کو مخاطب کر تے ہوئے کہا کہ سب دیکھ لیں کہ اس بحران کے دور میں کون کیا کردار ادا کررہا ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھ اکہ فوج ایک محب ِ وطن ادارہ ہے جو کہ قوم کے جذبات اور احساسات سے بخوبی واقف ہے۔

    علاوہ ازین خورشید شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت اور مظاہریں کے درمیان مفاہمت کے لئے بنیادی کردار پارلیمنٹ کا ہی ہونا چاہئیے۔

  • حکمران رضاکارانہ طور پرخود چلےجائیں،الطاف حسین

    حکمران رضاکارانہ طور پرخود چلےجائیں،الطاف حسین

    کراچی:ایم کیوایم کےقائد الطاف حسین نےعلامہ طاہرالقادری کےمطالبات جائز قرار دے دیا، کہتے ہیں بہت خون خرابہ ہوگیا،حکمران رضا کارانہ طورپرچلےجائیں۔

    الطاف حسین کا کہنا ہےکہ حکومت کوئی جائزمطالبہ ماننےکوتیارنہیں توبات کیسے ہوگی اوراگرکسی کے جائز مطالبات نہ مانےجائیں تو پھر وہ کیا کرے، ایم کیو ایم کے قائد نےعلامہ طاہر القادری کےمطالبات کوجائز قراردیتےہوئےحکمرانوں سے رضاکارانہ طورپرچلےجانےکا مطالبہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پندرہ روزسےدھرنے جاری ہیں کیا یہ مذاق ہورہا ہے،ماڈل ٹاؤن میں سترہ جون کو چودہ لوگوں کوقتل اوراسی کو زخمی کیا گیا، ان میں خواتین ،بچے شامل ہیں لیکن عدالتی حکم کےباوجودسانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج نہیں کیاجارہا، جس پر صبر کا پیمانہ چھلک بھی سکتا ہے۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ان کےلیے وہ عظیم ہےجوغریب کےحقوق کی بات کرتاہے،پاکستان میں عدل وانصاف اورامن وامان والا ملک دیکھنا چاہتے ہیں۔

    الطاف حسین نے طاہر القادری اورعمران خان کی تعریف کرتے ہوئےکہا کہ دونوں لیڈروں میں قوت برداشت بہت ہے۔

  • بہت احتیاط شروع کردیں،بڑا خون خرابہ نظرآرہاہے،الطاف حسین

    بہت احتیاط شروع کردیں،بڑا خون خرابہ نظرآرہاہے،الطاف حسین

    کراچی:الطاف حسین نے اپنے خدشات کا اظہار  کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بہت خون خرابہ ہوسکتا ہے، عوام بارہ بجےکے بعد محفوظ مقامات پر رہیں، آئینی مارشل لاء کا امکان ہے، حکومت لچک پیدا کرے، قربانی دینی ہوگی۔

    اے آر وائی سے خصوصی انٹرویو میں الطاف حسین نےکہا کہ بہت احتیاط شروع کر دیں، مجھے بڑا خون خرابہ نظر آ رہا ہے، ملک کو ضد،ہٹ دھرمی اور انا کی بھینٹ چڑھانے کوشش کی جارہی ہے، متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ محفوظ مقامات پر رہیں اوربارہ بجے کے بعد غیر ضروری باہر نکلنے سے گریز کریں۔

    انہوں نےکہا کہ قربانی دیکر ملکی سالمیت کو بچایا جاسکتا ہے، طاہرالقادری کے چھ مطالبات ملک کیلئے بہترسمجھتا ہوں، کوئی سمجھے یا نا سمجھے، طاہرالقادری اسمبلی تحلیل کے مطالبے سے دستبردار ہوجائیں، الطاف حسین نےطاہر القادری سے اپیل کی خدارا ریڈزون پار نہ کریں۔

     انہوں نے کہا کہ خدارا مسائل کا حل مذاکرات سے نکالیں، الطاف حسین نے سوالیہ اندازمیں کہا کہ کیا جمہوری دورمیں آرٹیکل دو سو پینتالیس اور پی پی او مارشل لاء کی اقسام نہیں؟ اب مجھے آئین کی چھتری تلے غیر آئینی اقدام ہوتا نظر آرہا ہے۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے عمران خان کا وزیراعظم نوازشریف سے تیس دن کے استعفے کے مطالبہ مذاق قرار دیا اور کہا کہ مستقل حل نکالیں۔

    الطاف حسین نے مزید کہا کہ بارہ بجے کے بعد کوشش کریں محفوظ جگہوں پر رہیں، الطاف حسین نے عمران خان کو 25 سیٹیں دینے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ ملک بچانے کے لئے اب قربانی دینے کی ضرورت ہے کیونکہ قربانی دے کر ہی پاکستانی سالمیت کو بچایا جاسکتا ہے۔

    الطاف حسین نے کہا کہ اگر اس سے مسئلے کا حل نکلتا ہے تو میں 25 سیٹوں سے استعفیٰ دینے کے لئے تیار ہوں اور ہم جن 25 سیٹوں کو خالی کریں گے ان پر انتخابات نہیں لڑیں گے۔

    اس سے قبل الطاف حسین نے اپنے ایک بیان میں ایک بار پھر فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک کی نازک صورتحال کاسنجیدگی سےاحساس کریں اوربامعنی مذاکرات کےذریعےمسائل حل کریں۔ 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں ۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھاکہ پاکستان انتہائی نازک دور سے گزررہا ہے، ملک کو اندرونی وبیرونی چیلنجزکا سامنا ہے اور اب تک قومی خزانے کو آٹھ سو ارب روپے سے زائد کانقصان پہنچ چکا ہے، الطاف حسین نے حکومت اور دھرنا دینے والی جماعتوں سے بامعنی بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنیکی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ ملک کی نازک سیاسی صورتحال کا احساس کریں ۔

    ایم کیو ایم کے قائد نےبتایا کہ تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں سے بات چیت کیلئے سینئر ارکان پرمشتمل ٹیم تشکیل دیدی ہے۔ انہوں نے ایم کیوایم کے سنیئر اراکین اور پارلیمنٹرینز کو فوری طور پراسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری کے بیشترمطالبات عوامی امنگوں کے ترجمان ہیں، جو آئین و قانون سے ہرگز متصادم نہیں، ایسے مطالبات تسلیم کرنے کیلئے حکومت قدم اٹھائے، انکا کہنا تھا کہ انتہائی تیز رفتاری سے فیصلے کرنے ہونگے، ایم کیوایم کے قائد کا کہنا تھا کہ وقت تیزی سے نکلا جا رہا ہے اور اگلے 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں۔

  • عمران خان انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کے چیئرمین بن جائیں،خورشید شاہ

    عمران خان انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کے چیئرمین بن جائیں،خورشید شاہ

    اسلام آباد: قائدِ حزبِ اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا جوڈیشل کمیشن انتخابات میں دھاندلی ثابت کردے تو وزیر اعظم سے استعفی مانگنا آسان ہوگا۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہرمیڈیا سےگفتگو میں سید خورشید شاہ نے کہا کہ ان کا مشورہ ہے کے عمران خان انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کے چیئر مین بن جائیں ۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کے عمران خان اور طاہر القادری کو کوئی باعزت راستہ دے، سیاستدان جب اس حد تک آگے آجائے تو انہیں واپسی کاراستہ درکار ہوتا ہے۔

    سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کی آرمی چیف سے ملاقات کوئی حیرت کی بات نہیں ہمیں شک نہیں ہونا چاہئے کہ فوج کوئی کھیل کھیل رہی ہے فوج آئین کے دفاع کے لئے اپنا کردارادا کرہی ہے۔

  • وزیراعظم کےاستعفیٰ دینےکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،شہبازشریف

    وزیراعظم کےاستعفیٰ دینےکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،شہبازشریف

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہےکہ پاکستان کےعوام نے مسلم لیگ (ن) کو مینڈیٹ دیا ہے،وزیراعظم کےاستعفیٰ دینےیا وسط مدتی الیکشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہےکہ حکومت ہراقدام آئیناورقانون کےدائرے میں رہ کراٹھا رہی ہے،مٹھی بھرعناصر اپنی انا کی تسکین کی خاطر پوری قوم کو یرغمال نہیں بنا سکتے۔

    ان کا کہنا تھاکہ پاکستان کےعوام نےمسلم لیگ (ن) کو مینڈیٹ دیا ہے، وزیراعظم کے استعفیٰ دینے یا مڈٹرم الیکشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،شہبازشریف نے کہا کہ موجودہ حالات میں جب پاک افواج دہشت گردوں کےخلاف جنگ میں مصروف ہیں،ملک انتشار یا افراتفری کا متحمل نہیں ہوسکتا اوراتحاد و اتفاق کی جتنی ضرورت آج ہے شاید اس سے پہلے کبھی نہ تھی۔