Tag: Parliment Joint Session

  • لیکس،جھوٹ اور کہانیاں امن قائم نہیں کرسکتیں،بلاول

    لیکس،جھوٹ اور کہانیاں امن قائم نہیں کرسکتیں،بلاول

    کراچی : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ لیکس، جھوٹ اور کہانیاں نہ امن قائم کرسکتی ہیں اور نہ دہشت گردی کا خاتمہ کرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ میں پی پی رہنماؤں کی لیگی ارکان سے جھگڑے کے حوالے سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے ٹوئٹ کیا ، ٹوئٹ میں بلاول بھٹو حکومت پر کڑی تنقید کی، بلاول بھٹو نے اپنے پیغام میں کہا کہ لیکس، جھوٹ اورکہانیاں نہ امن قائم کرسکتی ہیں اور نہ دہشتگردی کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔

    ٹوئٹ میں مزید کہنا تھا کہ حکومت اس طرح اپنا دامن نہیں بچا سکتی، پاکستان کے عوام ایکشن اور رزلٹ چاہتے ہیں۔

    گزشتہ روز چئیرمین پیپلزپارٹی نے کہا دوہزار اٹھارہ میں وزیر اعظم پیپلز پارٹی کا ہوگا اور نواز شریف جیل میں ہوں گے، وزیر اعظم پاناما معاملے کو کشمیر کے پیچھے چھپا رہے ہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ انہیں بھی سیاسی فائدے کے لیے بائکاٹ کامشورہ دیا گیا لیکن وہ سمجھتےہیں پارلیمنٹ کسی کی جاگیر نہیں عمران خان کا بائیکاٹ کا فیصلہ غیرسنجیدہ تھا، مسئلہ کشمیر پرسیاست نہیں کرنی چاہیے،دنیا کو پیغام دیا ہے کہ پاکستانی کشمیر پرایک ہیں۔

  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہو گا، صدرِ مملکت آج خطاب کریں گے

    پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہو گا، صدرِ مملکت آج خطاب کریں گے

    اسلام آباد: نئے پارلیمانی سال کا آغاز پرپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہو گا، صدرِ مملکت ممنون حسین دونوں ایوانوں کے نمائندوں سے خطاب کریں گے۔

    نئے پارلیمانی سال کا آغاز آج ہو رہا ہے، اس سلسلے میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس ہوگا، جس سے صدر مملکت ممنون حسین خطاب کریں گے۔

    اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہ، گورنرز، وزرائے اعلیٰ ، صدر اور وزیراعظم آزاد کشمیر کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ تمام غیرملکی سفیروں کو بھی دعوت نامے بھیجے گئے ہیں۔

    مشترکہ اجلاس کے موقع پر پولیس کے ساتھ رینجرز اور ایف سی اہلکار سیکورٹی ڈیوٹی دیں گے، صدر ممنون حسین کا مشترکہ اجلاس سے یہ دوسرا خطاب ہو گا۔

  • چین کے ساتھ ترقیاتی معاہدوں کی تفصیلات منظرعام پرلائیں جائیں، شاہ محمود قریشی

    چین کے ساتھ ترقیاتی معاہدوں کی تفصیلات منظرعام پرلائیں جائیں، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: تحریک انصاف نے خبر دار کیا ہے کہ چینی صدر کے دورے کے دوران ہونے والے ترقیاتی معاہدوں کی تفصیلات منظرعام پر نہ لائی گئیں تو پراجیکٹس کی شفافیت پر سوالیہ نشان اٹھ سکتے ہیں۔

    اسلام آباد میں نیوز کانفرس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے وائس چیئر مین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت پاک چین اکنامک کوریڈور کو خطے میں گیم چینجر کہ رہی ہے مگر دوسری جانب اس نیشنل پراجیکٹ کو جماعتی رنگ دیا گیاہے۔

    چھالیس ارب روپے کے پراجیکٹس کی تفصیلات صرف درجن بھر حکومتی وزراء اور ایک صوبے کے وزیر اعلی تک ہی محدود ہیں،دیگر سیاسی جماعتوں اور صوبوں کو اعتماد میں نہیں لیا جا رہاجس سے پراجیکٹس کی شفافیت پر سوالیہ نشان اٹھ سکتے ہیں۔

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے چینی صدر کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ میں پی ٹی آئی کو مدعو نہ کئے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اچھا ہوتا اگر عشائیہ میں تمام سیاسی جماعتیں شریک ہوتی۔

    مولانا فضل ارحمن سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے سیاسی لغت میں ایک جملہ کا اضافہ کرتے ہوئے کہا چین کی دوستی ہمالیہ سے بلند ہے اور مولانا کی سیاست سمندر سے گہری،جس پر نیوز کانفرنس میں موجود تمام شرکاء بے ساختہ مسکرا دیئے۔

  • پاکستان اور چین حقیقی معنوں میں بھائیوں جیسے ہیں، وزیرِ اعظم

    پاکستان اور چین حقیقی معنوں میں بھائیوں جیسے ہیں، وزیرِ اعظم

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ  پاکستان اور چین حقیقی معنوں میں بھائیوں جیسے ہیں ۔

    وزیرِاعظم نواز شریف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہمارے دوست اور چینی صدر آج ہمارے مہمان ہے، جب کوئی اچھا دوست دور سے ملنے آئے تو اچھا لگتا ہے۔

    نواز شریف نے کہا کہ ہم حقیقی معنوں میں بھائیوں جیسے ہیں، پاکستان کیلئے چین کی سلامتی اس کی اپنی سلامتی ہے، تمام جماعتوں کے نمائندے چینی صدر کو خوش آمدید کہنے کیلئے موجود ہیں، ایک سڑک اور ایک وژن کے نظریئے کو سراہتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان چین کی حمایت ہر محاز پر جاری رکھے گا، چاروں صوبے، گلگت بلتستان، ازاد کشمیر راہداری منصوبے سے مستفید ہونگے۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں اکنامک کاریڈور پر عملدرآمد پر تیزی سے عملدر آمد جاری ہے، اس سے پورے ملک سمیت تمام خطے کے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔

    وزیرِاعظم نے کہا کہ توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے چین کی مدد کا شکریہ ادا کرتے ہیں، ہمارے درمیان دفاعی تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہورہے ہیں، چینی صدر کا دورہ ہمارے لئے تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔

  • چینی صدر شی چن پنگ آج پارلیمنٹ  سے خطاب کریں گے

    چینی صدر شی چن پنگ آج پارلیمنٹ سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد: چینی صدر شی چن پنگ آج  پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سےخطاب کریں گے۔

    چین کے صدر شی چن پنگ آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے، چینی صدر کو نشان پاکستان سےبھی نوازا جائے گا، وزیر اعظم نواز شریف، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور چیئرمین سینیٹ رضا ربانی چینی صدر کا استقبال کریں گے۔

    وزرائے اعلیٰ ، گورنر ، مسلح افواج کے سربراہ ، سفارت کار اور دیگر اہم شخصیات پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بطور مہمان شرکت کریں گے۔

    چینی صدر کے مشترکہ پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کے بعد قائد حزب اختلاف خورشید شاہ اظہارِ خیال کریں گے اور پھر وزیرِاعظم نوازشریف پارلیمنٹ سے خطاب کریں گے۔

    چین کے صدر، ایوان میں تمام پارلیمانی سربراہوں ،اسپیکرقومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ سےملاقات کریں گے۔

    چینی صدرآج گرین پارلیمنٹ سولر پاور پراجیکٹ کا افتتاح بھی کریں گے، منصوبے کی مجموعی لاگت 66 کروڑ ہوگی۔

    گزشتہ روز وزیرِاعظم نوازشریف اور چینی صدر شی جن پنگ نے آٹھ ترقیاتی منصوبوں کی نقاب کشائی کی جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان مفاہمت کی اکاون یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔

    چینی صدر کا تاریخی دورۂ پاکستان میں وزیرِاعظم نوازشریف اور چینی صدرشی جن پنگ نے بجلی کے پانچ منصوبوں سمیت آٹھ ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا، پاک چین اقتصادی تکنیکی معاہدے پر دستخط بھی کیے گئے، آپٹیکل فائبرمنصوبوں کا بھی آغاز کردیا گیا ہے، پنجاب میں نو سو میگا واٹ کےشمسی توانائی کےمنصوبے کا سنگ بنیاد رکھا گیا جبکہ شاہراہ قراقرم کی اپ گریڈیشن کی مفاہمتی یاداشت پر بھی دستخط کیے گئے، پاک چین مفاہمت کی اکیاون یادداشتوں پر بھی دستخط کیے گئے۔

    جن منصوبوں کا افتتاح کیا گیا ان میں میٹرو ٹرانزٹ سسٹم ،اورنج لائن لاہور کا منصوبہ بھی شامل ہیں، بہاولپور میں سو میگاواٹ کے سولر پارک، اسلام آباد میں ایف ایم ریڈیو نائنٹی ایٹ دوستی چینل، ڈی ٹی ایم بی براڈکاسٹنگ ،اسمال ہائیڈرو پاور مشترکہ ریسرچ، پاک چین ثقافتی مرکز کے قیام،انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا کی لاہور برانچ اور سات سو بیس میگاواٹ کے پن بجلی منصوبے کا بھی افتتاح کیا گیا۔

    یاد رہے کہ چینی صدر کا طیارہ جب پاکستانی حدود میں داخل ہوا تو پاک فضائیہ کے طیاروں نے اپنے حصار میں لے لیا تھا، معزز مہمان کو اکیس توپوں کی سلامی دی گئی جبکہ جے ایف سترہ تھنڈرطیاروں نے فلائی پاسٹ کیا۔

     نورخان ایئربیس پر چین کے صدرشی چن پنگ کا فقیدالمثال استقبال کیا گیا اور اکیس توپوں کی سلامی دی گئی، صدر ممنون حسین اور وزیرِاعظم نوازشریف نے چین کے صدر کا استقبال کیا۔

    معزز مہمان کو مسلح افواج کے چاق و چوبند دستوں نے سلامی دی، چین کے صدر شی چن پنگ نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا اور مسلح افواج کے سربراہان، وفاقی وزراء سے مصافحہ کیا۔

    صدر شی چن پنگ چین کی خاتون اول، سینئروزرا،کمیونسٹ پارٹی کےاعلیٰ حکام کے ہمراہ پاکستان آئے ہیں۔ چین کی بڑی کمپنیوں کے سربراہان بھی چینی صدر کے ہمراہ ہیں۔

  • یمن فوج بھیجی جائے کہ نہیں، حکومت مبہم ہے، شاہ محمود قریشی

    یمن فوج بھیجی جائے کہ نہیں، حکومت مبہم ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد:  یمن صورتحال پر پاکستانی سیاسی قائدین نے کھل کر اظہار کیا، پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں  تحریک انصاف کےرہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عوام چاہتے ہیں کہ یمن فوج نہ بھیجی جائے، یمن فوج بھیجی جائے کہ نہیں،حکومت مبہم ہے۔

    سینیٹر رحمان ملک نے وزیرِاعظم نواز شریف کو مشورہ دیا ہے کہ یمن کے حوالے سے ثالثی کردار ادا کریں۔

    سابق وزیرِاعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں یمن فوج بھیجنے کے حق میں نہیں ہیں۔

    شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ قوم کو اسپیکر کی حالت بتانا چاہتا ہوں یہ ریمورٹ کنٹرول اسپیکر ہے اور مجھے تانہ دیتے ہیں کے میں ایک ووٹ کا ممبر ہوں۔

    انکا کہنا تھا کہ اسپیکر کے رویے کی وجہ سے اسمبلی میں غیر پارلیمانی اقدام اٹھانے پر مجبور ہو جاؤں گا، اسپیکر شیخ آفتاب کے کہنے پر اجلاس ختم کردیتے ہیں۔

    شیخ رشید نے کہا کہ میں عوام کا ووٹ لے کے ایوان میں آیا ہوں، اسپیکر نے اجلاس کل شام کو طلب کرلیا ، مجھے بولنے کا موقع نہیں دیا۔

  • پارلیمنٹ کا اجلاس، یمن کا مسئلہ طاقت کی بجائے سیاسی انداز سے حل کرنے کا مطالبہ

    پارلیمنٹ کا اجلاس، یمن کا مسئلہ طاقت کی بجائے سیاسی انداز سے حل کرنے کا مطالبہ

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اراکین پارلیمنٹ نے یمن کا مسئلہ طاقت کی بجائے سیاسی انداز سے حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    مشترکہ اجلاس تیسرے روز بھی اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں جاری رہا،  ایوان سے خطاب میں اراکین نے  یمن کے لئے فوج بھیجنے کی مخالفت کی اور ثالثی کا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا، پارلیمنٹ کا اجلاس جمعرات کی شام چار بجے تک ملتوی کردیا۔


    پاکستانی فوج کو دوسروں کی جنگ میں لڑنے کیلئے نہیں بھیجنا چاہیئے، شیریں مزاری


    پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یمن معاملے سے سعودی کی سلامتی کا کوئی تعلق نہیں، جہاں تک مقدس جگہوں کا سوال ہیں، ہمیں اس کا دفاع کرنا چاہیئے، تاریخ سے سبق حاصل کیا جائے پاکستانی افواج یمن کے لئے نہ بھیجی جائیں۔

    قومی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں شیریں مزاری نے وزیرِ دفاع خواجہ آصف کے الفاظ کارروائی سے حدف کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    شیریں مزاری کا خواجہ آصف کے بیان سے متعلق کہنا تھا کہ ایک جماعت کے لیڈر کے کیخالف غیر پارلیمانی زبان استعمال کی گئی ہیں۔

    شیریں مزاری نے کہا کہ پاکستان کی فوج کو دوسروں کی جنگ میں لڑنے کیلئے نہیں بھیجنا چاہیئے، نائن الیون کے بعد ہم جنگ کا حصہ بنے نتیجہ سب کے سامنے ہیں، ہم نے افغانستان میں امریکہ کی جنگ لڑی نتائج بھگت رہے ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ اومان یمن کی جنگ میں سعودی کا ساتھ نہیں، سعودی عرب یمن کے معاملے پر اقوام متحدہ کیوں نہیں گیا، جیسے امریکہ نے عراق پر حملہ کیا ویسے ہی سعودی عرب کررہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سعودی عرب  کی درخواست کا تعلق یمن کی جنگ سے ہیں، ہمیں امن کی طرف چلنا ہے تو ہم کسی کا ساتھ نہیں دے سکتے یمن کے معاملے پر کوئی تنازعہ ہے نہ کوئی مسئلہ بنانا چاہئے۔

    شیریں مزاری نے کہا کہ پاکستان کو ترکی اور ایران سے ملکر مصالحت کی طرف جانا چاہیئے، کوشش کرنی چاہئے کہ جنگ کے اثرات پاکستان پر نہ پڑیں، جنگ کا حصہ نہ بننے کی صورت میں ہی ہم بچ سکتے ہیں۔


    ہماری جنگ نہیں پاکستان کو اس کا حصہ نہیں بننا چاہیئے، مظفر حسین شاہ


    یمن کی صورتحال پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے مسلم لیگ فنگشنل کے مظفر حسین شاہ نے کہا کہ یمن میں اقتدار کی جنگ جاری ہے ،سعودی عرب کی سلامتی اور خود مختاری کو کوئی خطرہ نہیں انہوں نے کہا کہ یہ ہماری جنگ نہیں پاکستان کو اس کا حصہ نہیں بننا چاہیئے۔

     ایوان سے خطاب میں طاہر حسین مشہدی جنرل ریٹائرڈ عبد القیوم، الیاس بلور، سعید غنی اور افتخار الدین نے بھی یمن کے لیئے فوج بھیجنے کی مخالفت کی اور ثالثی کا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا، پارلیمنٹ کا اجلاس جمعرات کی شام چار بجے دو بارہ ہوگا۔

  • اراکین اسمبلی کی دوسرے روز بھی عمران خان پر تنقید

    اراکین اسمبلی کی دوسرے روز بھی عمران خان پر تنقید

    اسلام آباد: پارلیمنٹ  کے باہر آج بھی اراکین اسمبلی نے تحریک انصاف کی واپسی پر تنقید کی جبکہ گزشتہ روز کے رویے پر عمران خان نے آج مشترکہ اجلاس میں شرکت سے گریز کیا۔

    یمن کے مسئلے پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں گزشتہ روز کی شدید تنقید پر عمران خان آج ایوان میں نہیں آئے، جمیعت العلمائےاسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے پی ٹی آئی والوں نے ایوان کی تضحیک کی ہے۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے اراکین نے پارلیمنٹ سےاستعفے دے دیئے ہیں۔

    مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی پر تنقید کو مکافات عمل قراردیا۔

    مسلم لیگ ن کےمرکزی رہنما اقبال ظفر جھگڑا نے بھی تحریک انصاف کو پارلیمنٹ کی توہین کا ذمہ دارقراردیا،  پی ٹی آئی اراکین کو مستعفی ہونے کے بعد پارلیمنٹ میں نہیں آنا چاہیےتاہم انکاکہناتھاکہ اگر ایوان میں انہیں بلایا گیا ہے تو یہ خوش آئند بات ہے۔

    سینیٹر بابر اعوان نے تحریک انصاف کی ایوان میں واپسی کو جمہوریت کا استحکام قرار دیا اور تنقید کرنیوالوں پر تنقید کر ڈالی۔

    عمران خان کیجانب سے ایوان میں واپسی پر تنقید یا تعریف اپنی جگہ تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ صبح کا بھولا شام کو گھر آجائے تو اسے بھولا نہیں کہتے۔

  • یمن کی صورتحال پرغور کے لئے پارلیمنٹ کا اجلاس

    یمن کی صورتحال پرغور کے لئے پارلیمنٹ کا اجلاس

    اسلام آباد: یمن کی صورتحال پر پالیسی سازی کے لیے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا آج دوسرا روز ہے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ کے اجلاس میں سعودی عرب کی درخواست پر فوج بھیجنے یا نہ بھیجنے کے معاملے پرغور کیا جارہا ہے۔

    گذشتہ روز کے اجلاس میں اراکین نے حکومت سے استفسار کیا کہ فوج بھیجنے کے حوالے سے حکومت نےسعودی عرب سےکیا وعدے کیےہیں۔ اراکین نے اظہار خیال کرتےہوئےکہاکہ حکومت یمن کےمعاملےمیں ایوان کواعتماد میں لے۔

    وزیرِدفاع خواجہ آصف نے اجلاس سےخطاب میں تصدیق کی کہ سعودی حکومت نےپاکستان سے برّی،بحری اورفضائی تعاون کی درخواست کی ہے۔ کل کے مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم شریک ہوئے تاہم انہوں نے خطاب نہیں کیا۔ اجلاس میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بھی شرکت کی تاہم آج کے اجلاس میں عمران خان شریک نہیں ہیں۔


    یمن کی جنگ میں ہمیں شامل نہیں ہونا چاہیے، میر حاصل بزنجو


    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں نیشنل پارٹی کے رکن اور سینیٹر میر حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ پاکستان احتیاط سے کام لے، بات چیت سے یمن کے مسئلے کا حل نکالے، یمن کی جنگ میں ہمیں شامل نہیں ہونا چاہیے۔

    نیشنل پارٹی کے رکن اور سینیٹر میر حاصل بزنجو نے کہا کہ یمن میں فرقہ ورانہ لڑائی نہیں خانہ جنگی ہے، ہم یمن  معاملے پر اس طرح بحث کر رہے ہیں، جیسے جنگ پاکستان میں آگئی ہو۔ مشرق وسطی میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے پاکستان کا تعلق نہیں ہے بلکہ اس صورتحال کو مشرق وسطیٰ کے تناظر میں دیکھنا چاہیے۔

    میر حاصل بزنجو نے تجویز دی کہ مسئلے کو سفارتی طریقے سے حل کیا جائے کہ سعودی عرب واپس جائے اور یمن میں بھی امن قائم ہو۔


    جنگوں میں قبرستان آباد ، بچے یتیم اور عورتیں بیوہ ہوجاتی ہیں،سراج الحق


     .پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کو جنگ سے نکالنے کیلئے کوششیں کرنی چایئے جنگ کہیں بھی ہو نقصان انسانیت کا ہوتا ہے، سعودی عرب سے دوستی نبھانی ہے تو اسے جنگ سے روکنا ہوگا، جنگوں میں قبرستان آباد ، بچے یتیم اور عورتیں بیوہ ہوجاتی ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ ساری دنیا میں امن کے خواہاں ہیں، قرآن بھی امن کے قیام کا حکم ہوتا ہے، جنگ میں پھولوں نہیں آگ اور بارود کی بارش ہوتی ہیں، اٹھارہ کڑور عوام ایوان کے فیصلے کی طرف دیکھ رہی ہیں، امن ہماری ضرورت ہے، بحیثیت مسلم  ہمارا امن کا پیغام قرآن ہے، سب مسلمان بھائی ہیں ۔

    حکومت مشترکہ پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے پر مبارک باد کی مستحق ہے، پاکستان کو مسئلے کا حصہ بننے کے بجائے اسکے حل کی طرف جانا چایئے، سعودی عرب کی سرحدوں کی حفاطت سب کی ذمہ داری ہے، یمن جنگ کا فائدہ اسرائیل کو ہوگا، جنگ سے امریکی اور اسرائیلی کے اسلحے منڈی کو فروغ ملے گا۔

     سراج الحق نے کہا کہ مسلم ممالک کی دوستی حکومت سے نہیں عوام سے ہے ریاستوں کا احترام کو ضروری سمجھتا ہوں، یمن کا مسئلہ یمن کے اندر ہی حل ہونے کی ضرورت ہیں، کسی کی بھی ہار یا جیت ہو نقصان دونوں کا ہوتا ہے، یمن کے ساتھ سعودی عرب کی طویل سرحد لگتی ہے۔

    امیر جماعتِ اسلامی کا کہنا تھا کہ مکہ مدینہ سے محبت کے بغیر صحیح مسلمان نہیں ہوسکتے، کبھی مسلک تو کبھی فرقہ واریت کے تحت جنگ کرائی جاتی ہے، آگ نہیں بھجائی گئی تو پوری امہ مسلم کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہیں۔

    ماضی کی بجائے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، عام انسان کا مسئلہ آٹا ، لوڈ شیڈنگ،  مہنگائی اور دہشتگردی ہے۔


    اےاین پی کے رہنما غلام احمد بلور نے یمن میں فوج بھیجنے کی مخالفت کردی


    عوامی نیشنل پارٹی کے رکن قومی اسمبلی حاجی غلام احمد بلور نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں یمن میں فوج بھیجنے کی مخالفت کردی اور کہا کہ  یمن میں جو بھی ہو رہا ہے وہ ایک مسالک کی جنگ ہے اس جنگ میں شامل سے یہ جنگ پاکستان آئے گی، انہوں نے مزید کہا کہ قرآن کہتا ہے کہ مسلمان بھائی میں کوئی فساد ہو جائے اس جھگڑے کو حل کرنے کا حکم ہے۔

    اےاین پی کے رہنما غلام احمد بلور نے یمن میں فوج بھیجنے کی مخالفت کردی۔

    انہوں نے کہا کہ یمن فوج بھیجنے سے بہتر ہے کہ اس معاملے کو حل کیا جائے، جنگ میں شامل ہونے سے پاکستان مسئلے کے حل میں ثالث کردار ادا کرنے نہیں کر سکے گا۔


    یمن بحران پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا جائے ، مشاہد حسین سید


    ،پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ یمن بحران پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا جائے، پاکستان چین کی مدد سے یمن کا معاملہ سلامتی کونسل میں اٹھائے، سلامتی کونسل سیز فائر یا مذاکرات کےلئے اقدامات کرے۔

    انھوں نے کہا کہ  یمن میں ہونے والی جنگ سے سعودی زمین کو کوئی خطرہ نہیں ہے، یمن میں ہونے والی جنگ کا اغاز قبائلی مسائل سے ہوا، پاکستان کو جنگ بندی، یمن میں امن کے قیام کی کوشش کرنی چاہیے۔

    مشاہد حسین سید نے تجویز دی کہ پاکستان ترکی کے مدد سے ثالث کا کردار ادا کرے، پاکستان کو مسئلے کے حل کیلئے قائدانہ کردار اداکرناچاہیئے۔


    سعودی حکومت کو محدود مدد کی پیشکش کی جاسکتی ہے، فرحت اللہ بابر


    پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت کو مشورہ دیا کہ سعودی حکومت کو محدود مدد کی پیشکش کی جاسکتی ہے، جس میں انٹیلی جنس شیئرنگ بھی شامل ہو۔

    فرحت اللہ بابر نے خطاب میں کہا کہ سعودی عرب نے طیارے، بحری جہاز اور مسلح افواج کی درخواست کی ہے، سعودی عرب کو نہ نہیں کہہ سکتے۔

    فرحت اللہ بابر نے خطاب میں کہا کہ ماضی سے سبق سیکھنا چاہیے، پاکستان نے اردن کی درخواست پر فوج بھیجی، جس کا خمیازہ آج تک بھگت رہے ہیں، ہمیں ایران سے تعلقات کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے، ایران سے تعلقات کشیدہ ہونے پر بلوچستان میں بھی خیبر پختونخوا جیسی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔


    خورشید شاہ کی یمن کی صورتحال پر بند کمرہ اجلاس بلانے کی تجویز


    قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ معاملہ حساس ہے تو تمام جماعتوں کے سربراہان کو بند کمرہ اجلاس میں اعتماد میں لیا جائے۔

    خورشید شاہ نے یمن کی صورتحال پر بند کمرہ اجلاس بلانے کی تجویز دی ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ مشترکہ اجلاس میں پوائنٹ اسکورنگ نہیں چاہتے، ترکی اور پاکستان کو مل کر راستہ نکالنا چاہیے، یمن کی صورتحال پر حکومتی رویہ مثبت ہے۔

  • عمران خان کی پارلیمنٹ آمد، سیاسی رہنماؤں کے  تبصرے

    عمران خان کی پارلیمنٹ آمد، سیاسی رہنماؤں کے تبصرے

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سات ماہ کے بعد پارلیمنٹ آمد پر سیاسی رہنماؤں کے ملے جلے بیانات سامنے آئے ۔

    ن لیگ کے سئینر رہنما مشاہد اللہ نےعمران خان کی پارلیمنٹ میں واپسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان شہنشائے یو ٹرن ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں پی ٹی آئی ممبران اجنبی تصور کئے جائیں گے۔

    سینیٹر رحمان ملک نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی اراکین کو اسمبلی میں خوش آمدید کہا اور کہا کہ بہت دیر کی مہربان آتے آتے۔

    اے این پی رہنما زاہد خان نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنا نہیں، صرف کاغذی کارروائی ہوئی، خط تھما دیا گیا اور تبدیلی آگئی۔

    رکن اسمبلی خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کا قیام بڑی کامیابی ہے۔

    سندھ اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف شہریار مہر نے پی ٹی آئی اراکین کو خوش آمدید کہا۔